ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو راولپنڈی ریئر ایڈمرل محمد ذکاءاللہ خان نے واضح کیا ہے کہ نیب ایک مستقل ادارہ ہے جسے کوئی حکومت یافرد ختم نہیں کر سکتا نہ ہی کوئی اس کے اختیار ات سلب کر سکتا ہے یہ مکمل اختیارات اور پوری طاقت کے ساتھ کرپشن کے خلاف برسرپیکار ہے جس کا اصل ہدف سرکاری اداروں میں کرپشن ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دہی کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑنا ہے نیب سے بعض افراد کی ان کے محکموں کو واپسی بجٹ مسائل کی بنا پر کی گئی ہے ۔ عوام اور میڈیا حکومتی و سرکاری اداروں اور سول افراد کی میگا کرپشن کی نشاندہی کریں نیب مکمل تحفظ اور راز داری کے ساتھ فوری اور موثرکارروائی کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز احتساب بیورو راولپنڈی میں میگا سکیورٹیز اور نظامی ٹاو¿ن کے مجموعی طور پر 461 متاثرین کی رقوم واپسی کے لیے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آپریشن نیب ہیڈ کوارٹر کرنل شہزاد انور بھٹی ڈائریکٹر انوسٹی گیشن ونگ راولپنڈی کرنل نعیم اللہ ایڈیشنل ڈائریکٹر انوسٹی گیشن میجر (ر) برہان اور ڈپٹی پر اسیکوٹر جنرل نیب ذوالفقار بھٹہ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔میگا سیکیورٹی کمپنی سکینڈل کے حوالے سے ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے ڈپٹی ڈائریکٹر اختر علی کی قیادت میں شبانہ روز محنت کر کے اس کیس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کمپنی کے ڈائریکٹرز نے ذاتی مفاد کے لئے لوگوں کے شیئرز اور رقوم کو غیر قانونی طور پر نہ صرف کراچی اور لاہور کی سٹاک ایکسچینز میں لگایا بلکہ کھاتہ داروں کے علم میں لائے بغیر کمپنی کا نقصان پورا کرنے کے لئے ان کے شیئرز بیچ دیئے ۔ تحقیقات کے دوران کمپنی کے ڈائریکٹر ز کو گرفتار کر کے ان کی جائیداد کو منجمد کروایا تاکہ لوٹی ہوئی رقم کی واپسی کا بندوبست کیا جا سکے ۔ اس دوران ایک ڈائریکٹر نے اپنے حصے کے دو کروڑ روپے سے زائد واپس کرنے کا عندیہ دیا اور 70 لاکھ کی پہلی قسط جمع کروانے پر جیل سے رہائی پائی ۔ جس کے بعد اس نے باقی ماندہ دو اقساط وقت پر جمع نہ کرائیں ۔ جس پر قانون کارروائی کر کے اس کی اور اس کے خاندان کی جائیداد نیلام کی جا رہی ہے ۔ کمپنی کے دو ملازمین سے بھی 572000 روپے وصول کئے گئے ۔ باقی تین ڈائریکٹروں کے خلاف کیس احتساب عدالت میں تیزی سے زیر سماعت ہے اور انشاء اللہ عدالت کے فیصلے کے نتیجے میں باقی ماندہ رقم بھی حاصل کر لی جائے گی ۔ اب تک تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ روپے متاثرین میں تقسیم کئے جا چکے ہیں اور آج تقریباً 77 لاکھ روپے 461 متاثرین میں تقسیم کئے جا رہے ہیں جن میں سے 44 متاثرین کو ان کی لوٹی گئی رقم ادا کی جائے گی اور باقی ماندہ 337 متاثرین کو 12 فیصد کے حساب سے جزوی ادائیگی کی جا رہی ہے اس کے بعد میگا سیکیورٹیز کی اسلام آباد سٹاک ایکسچینج میں سیٹ اور اس کے بچے کچے اثاثے بیچ کر اور ایک ڈائریکٹر جو کہ ڈیفالٹر ہے اس کے جائیداد کو نیلام عام کرنے کے بعد جو رقم حاصل ہو گی وہ تمام متاثرین کو ادا کر دی جائے گی ۔ کیس کی سماعت بھی تیزی سے جاری ہے اور کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈائریکٹرز سے باقی ماندہ رقم بھی وصول کر کے متاثرین میں تقسیم کر دی جائے گی ۔ نظامی ٹاو¿ن سکینڈل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نظامی ٹاو¿ن راولپنڈی کے متاثرین کی رقم ان کو لوٹا رہے ہیں اس ٹاو¿ن کا منصوبہ اخبار فروش ویلفیئر ٹرسٹ راولپنڈی کی انتظامیہ نے بنایا اور سال 1993 اور اس کے بعد غریب اخبار فروشوں اور عام لوگوں سے پیسے بٹورے متاثرین سال ہا سال کی ٹھوکریں کھانے کے باوجود داد رسی حاصل نہ کر سکے ۔ سال 2007 میں نیب راولپنڈی کی مداخلت اور سرتوڑ کوششوں سے سوسائٹی کا سابقہ سیکرٹری آفتاب احمد عباسی متاثرین کی لوٹی ہوئی رقم واپس کرنے پر آمادہ ہوا اس کے نتیجے میں متاثرین کی تمام رقم ماہ ستمبر 2008ء تک تین اقساط میں وصول ہو جائے گی۔ پہلی قسط آج 13متاثرین میں تقسیم کی جا رہی ہے،بقایا تمام رقم انشااللہ ستمبر 2008ء تک تقسیم کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم بحیثیت ایک دور اندیش قوم اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور اپنا سرمایہ لگاتے وقت خوب چھان پھٹک کریں اور لالچ میں آ کر اپنا پیسہ خود اپنے ہاتھوں ضائع نہ کریں میں متعلقہ اداروں سے بھی امید کرتا ہوں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں بطریقہ احسن نبھائیں گے اور لیٹروں پر نظر رکھیں گے تاکہ غریب عوام کا پیسہ لوٹا نہ جا سکے نیب کے ملک بھر کے دفاتر میں نظام وضع کیا گیا ہے کہ عوام کی طرف سے چھوٹی ترین آپشن بارے موصول ہونے والی شکایات پر ہفتہ وار اجلاسوں میں کارروائی کوحتمی شکل دی جاتی ہے کرپشن کے خلاف نیب تنہا سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پبلک سروس ، نجی شعبہ ، سول سوسائٹی اور عوامی نمائندے مل کر کرپشن کے خلاف جہاد میں آگے نکلیں جبکہ اس حوالے سے میڈیا کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتاہے۔ اہم مقصد پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنا ہے تا کہ نئی نسل کو بہتر پاکستان دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دیانتداری کا راستہ روشن صبح کی دلیل ہے جبکہ دنیا کا ہر مذہب بھی دیانتداری کا ہی درس دیتا ہے لہذا ضروری ہے کہ قوم کاہرفرد ہمیشہ زرق حلال کمانے کھانے اور اپنے اہل خانہ کو دینے پر توجہ صرف کرے۔ایسوسی ایٹد پریس سروس،اسلام آباد
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, July 25, 2008
Subscribe to:
Posts (Atom)