International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, June 28, 2008

فاٹا میں بد امنی کا حل فوجی آپریشن نہیں ہے ، فاٹا ارکان اسمبلی کا اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ وفاقی وزیر حمید اللہ آفریدی

اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر ماحولیات حمید اللہ جان آفریدی نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں بد امنی کا حل فوجی آپریشن نہیں ہے شمالی وزیرستان امن معاہدے کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے انہو ںنے کہا کہ اس سلسلے میں فاٹا ارکان اسمبلی کا اعتماد میں نہیں لیا گیا انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کا ہمیں علم نہیں ہے کہ وہ کن شرائط پر معاہدہ ہوا ہے بد قسمتی سے جب بھی یہ معاہدہ ہوا اسے نہ دکھایا گیا اور نہ ہی ہم سے کوئی مشورہ کیا گیا۔

خیبر ایجنسی میں آپریشن شروع کر دیا گیا


پشاور ۔ خیبر ایجنسی کی پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں مبینہ عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن شرو ع کر دیا ہے ۔باڑہ کو جانے والے تمام خارجی اور داخلی راستے بند کر دیئے گئے اور کرفیو نافذ کر دیاگیا ۔خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود سے سیکورٹی فورسز کے تازہ دم دستے باڑہ پہنچادیئے گئے ۔ان دستوں کے ہمراہ چھ بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک بھی شامل ہیں ۔سیکورٹی فورسز نے پوری باڑہ تحصیل کو گھیرے میں لے لیا ۔پہاڑی چوٹیوں اور باڑہ کے مختلف علاقوں پر چیک پوسٹیں قائم کر دی گئیں ۔باڑہ میں مکمل کرفیو کا نفاذ کر کے مقامی لوگوں کو گھروں سے نہ نکلنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے اور لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیدیا ۔باڑہ میں کپڑے کے بڑے بڑے گودام اور تمام کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے اور باڑہ جانے والے تمام راستے سیل کر کے باڑہ جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ۔تحصیل باڑہ کے ساتھ قبائلی سرحدی علاقے پر بھی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی اور باڑہ میں بڑے پیمانے پر سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیاگیا۔باڑہ کے ساتھ ساتھ سربند،پشتہ خرہ اور دوسرے علاقوں میں بھی ایف سی کے اہلکاروں نے گشت شروع کر دی ۔خیبر ایجنسی سے آمدہ اطلاعات کے مطابق تحصیل جمرود کے شاہ کس علاقے میں عسکریت پسندوں کے قلعے پر تین راکٹ داغے گئے تاہم کوئی جانی مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے باڑہ علاقے کو خالی کر دیاگیا اور بڑی تعداد میں عسکریت پسندخیبر ایجنسی کے دور افتادہ علاقہ تیراہ او ر دوسرے علاقوں کو منتقل ہو گئے ۔عسکریت پسندوں کی جانب سے مورچے سنبھا ل لئے گئے اور باڑہ میں آپریشن کی وجہ سے شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے ۔

بیت اللہ محسود کا حکومت کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

اسلام آباد ۔ مقامی طالبان کے راہنما بیت اللہ محسود نے ممکنہ آپریشن کے پیش نظر حکومت کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کر دیا ۔ ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بیت اللہ محسود نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے امن کے قیام کے نام پر ووٹ لئے مگر اب طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسی قسم کی طاقت کا استعمال کیا گیا تو ہم شہادت کے لئے تیار ہیں ۔

قبائلی علاقوں میں ہر قیمت پر حکومت کی رٹ بحال کی جائے گی ۔ سید یوسف رضا گیلانی



پشاور۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے قبائلی علاقوں میں ہر قیمت پر امن و امان قائم کرنے اور حکومت کی رٹ برقرا ررکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کو بدامنی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ امن خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے ۔ طاقت کا استعمال نہیں چاہتے ۔ صوبائی حکومت قیام امن کے حوالے سے اپنے صوبے میں جو بھی اقدام اٹھائے گی وفاق حمایت کرے گا ۔ صدر مواخذہ پارلیمنٹ کا کام ہے ۔ اقتدار خیرات میں نہیں ملا ۔ طویل جدوجہد کے نتیجے میں یہ مقام حاصل ہوا ہے ہفتہ کے روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا کے لوگ پرامن اور محب وطن ہیں ۔ قبائلی ارکان پارلیمنٹ اور عوام ہمارے ساتھ ہیں وہ اپنے علاقوں میں امن سے رہنا چاہتے ہیں ۔ روزگار ‘ ترقی چاہتے ہیں ۔ فاٹا میں صنعتی زونز کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اتحادی حکومت کی حکمت عملی یہی ہے کہ مذاکرات کیے جائیں اور ترقیاتی کاموں پر زور دیا جائے لیکن جو لوگ امن خراب کررہے ہیں ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور حکومت کی رٹ قائم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت بااختیار ہے اور حکومت کو بے اختیار کہنے والے افراد کا خیال قابل افسوس ہے ۔ ہم امن چاہتے ہیں اور صوبہ سرحد کی جانب سے جو امن معاہدے کیے گئے ان کو سپورٹ کرتے ہیں ۔ لیکن ان معاہدوں کی پاسداری بھی ہونی چاہیئے ۔ فریقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاہدوں کو نبھائیں اور مسلمانوں کا یی شیوا ہے کہ وہ معاہدوں کو پورا کرتے ہیں ۔ اسلام ظلم نہیں امن کا پیغام دیتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین کوشش ہے کہ قبائلی علاقوں کی معاشی صورت حال کو بہتر بنایا جائے اور دفاعی اخراجات میں کمی کرکے ترقیاتی کام کیے جائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں امریکی حملے کی شدید مذمت کی تھی اور پاکستانی علاقے میں کسی کو بھی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔وزیراعظم نے کہا کہ امن وامان کی بحالی اور غیر قانونی اقدامات روکنے کے لیے صوبائی حکومت مکمل طور پر بااختیار ہے اور مرکزی حکومت اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی مدد کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن کے حوالے سے فورس کا استعمال سرحد حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے ۔ صوبہ سرحد میں حکومتی رٹ کے قیام کے حوالے سے صوبائی حکومت جو اقدام کرے گی اس کی حمایت کریں گے ۔ فاٹا پالیسی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ فاٹا میں ہر صورت میں امن قائم کیا جائے گا۔ اور اس حوالے سے تمام متعلقہ افراد سے بات چیت کی جا رہی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ امن پر یقین رکھنے والوں سے مذکرات کیے جائیں گے اور جو لوگ پرامن نہیں ان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کے تحفظ کے لئے بے نظیر بھٹو نے اپنی جان کی قربانی دی ۔ آئین ‘ اداروں کو بحال کرنا چاہتے ہیں ۔ عدلیہ اور پریس کی آزادی چاہتے ہیں ۔ آئین کے خلاف کوئی کام نہیں کریںگے ۔ پارلیمنٹ نے ہر معاملے کا فیصلہ کرنا ہے ۔ پارلیمنٹ جو فیصلہ کرے گی سب کو اس کو قبول کرنا چاہئے ۔ صدر نے بھی یہی کہا ہے کہ پارلیمنٹ جو فیلہ کرے گی اسے قبول کیا جائے گا ۔ بعدازاں وزیراعظم اسفند یار ولی خان سے ولی باغ چارسدہ جا کر ان کے بھائی سنگین ولی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ۔ مشیر داخلہ رحمان ملک بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم پشاور پہنچے تو گورنر سرحد اویس احمد غنی اور وزیر اعلیٰ امیر حیدر ہوتی نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ۔

حکومت نے پانچ کروڑ کے عوض پا کستان بار کونسل کو خر یدنے کی کوشش کی ۔حامد خان

گجر ات ۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان نے کہا کہ حکومت نے پانچ کروڑ کے عوض پاکستان بار کونسل کو خریدنے کی کوشش کی جس کی شدید مزمت کرتے ہیں۔ گجرات بار آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پیش کیا جانے والے آئینی پیکیج کی تمام تجاویز بے کار اور فرسودہ ہیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدلیہ کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اس سے پہلے سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان گجرات بار سے خطاب کرنے کیلئے پہنچے تو وکلاء نے صدر سپریم کورٹ بار اعتزاز احسن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

دوری نہ رہے کوئی ، دوری مٹانے کے لیے اوبامہ اور ہیلری کلنٹن کا مشترکہ کھانا





واشنگٹن۔ امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار باراک اوباما اور پرائمری انتخابات میں ان کی حریف ہیلری کلنٹن نے واشنگٹن میں فنڈ اکھٹا کرنے کے لیے ایک مشترکہ ڈنر کا احتمام کیا ہے۔ ڈنر کا مقصد ڈیموکریٹک پارٹی کے اتحاد کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ خاص طور سے پرائمری انتخابات میں اوباما اور ہیلری کلنٹن کے درمیان پیدا ہونے والی ان تلخیوں کے بعد یہ مشترکہ ڈنر اہمیت کا حامل ہے اور اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ باراک اوباما ہیلری کلنٹن کے حمایتوں کی سپورٹ لینے اور خود کلنٹن خاندان ے رشتے بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ ایک بار جب سابق صدر بل کلنٹن بھی اوباما کی حمایت میں آگے آئیں تو باراک اوباما کو اس دوستی کا فائدہ ضرور حاصل ہو گا۔ باراک اوباما نے کہا ہے کہ وہ ہیلری کلنٹن کی پرائمری انتخابات کے دوران چلائی جانے والے مہم کے لیے حاصل کردہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے ذاتی طور پر دو ہزار تین سو ڈالر کا چندہ دیں گے۔امریکہ کا قانون انتخابات کے دوران دیئے جانے والے چندوں کی یہ ہی حد مقرر ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے امیر حامیوں سے ایسا ہی کرنے کے لیے بات کریں گے۔ جب اوباما نے اس مدد کا اعلان کیا تو ان کے حمایتوں نے اس کا پرجوش استقبال کیا۔

بل گیٹس کا مائیکرو سافٹ کمپنی کی چیئرمین شپ سے ریٹائر ہونے کا اعلان



واشنگٹن ۔دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل اور کمپیوٹر سافٹ وئر کمپنی مائیکرو سافٹ کے سربراہ بل گیٹس نے اعلان کیا ہے کہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔ گیٹس اب اپنا زیادہ تر وقت خیراتی کاموں میں صرف کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم وہ مائیکروسافٹ کے چیئرمین رہیں گے لیکن صرف خاص پروجیکٹ پر کام کریں گے۔جوانی میں گیٹس کا خواب تھا کہ ہرگھر میں ایک کمپیوٹر ہو اور انہوں نے اس خواب کی تعبیر کے لیے کام کیا۔ ایک مشہور وکیل کے بیٹے گیٹس نے خود اپنا کمپیٹر پروگرام تیرہ سال کی عمر میں بنایا۔ ہارورڈ یونیورسٹی میں انہوں نے کمپیوٹر پروگرامنگ کی صلاحیت کو اور نکھارا۔ انہوں نے یونیورسٹی چھوڑ کر اپنے بچپن کے دوست پال ایلن کے ساتھ نیو میکسکو میں مائیکروسافٹ کمپنی بنائی۔ ان کو پہلی کامیابی انیس سو اسی میں ہوئی جب انہوں نے آئی بی ایم کے ساتھ ایم ایس ڈوس کامعاہدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مائیکرو سافٹ اس لیے کامیاب ہوئی کہ ان کے مقابلے میں کمپنیاں کمزور تھیں۔ ’ان کمپنیوں کے پاس کاروباری لوگ اور انجینیروں کو اکٹھا کرنے کی صلاحیت نہیں تھی‘۔ باون سال کی عمر میں گیٹس دنیا کے امیر ترین شخص نہیں رہے۔