International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, March 27, 2008

قوم پرویز مشرف کو ایوان صدر سے باہر اور عدالت کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے۔قاضی حسین احمد








٭۔ ۔ ۔ جج بحال نہ ہوئے تو اے پی ڈی ایم ’’ گو مشرف گو‘‘ تحریک چلانے پر غور کرے گی، وکلاء کا ساتھ دیں گے
لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ قوم ججوں کو بحال اور پرویز مشرف کو ایوان صدر سے باہر اور عدالت کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے۔ اگر پرویز مشرف کا مواخذہ نہ کیا گیا اور جج بحال نہ ہوئے تو اے پی ڈی ایم ’’ گو مشرف گو‘‘ تحریک چلانے پر غور کرے گی جبکہ ججوں کی بحالی کیلئے وکلاء تحریک کا ساتھ دیا جائے گا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میاں نوازشریف ججوں کی عدم بحالی کی صورت میں تحریک کا حصہ بنیں گے۔ اپنے ایک بیان میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف کو عوام نے مسترد کردیا ہے لیکن ایوان صدر اب تک سازشوں میں مصروف ہے اور ججوں کی بحالی میںر کاوٹ بن رہا ہے جبکہ عوامی مینڈیٹ کے خلاف منصوبہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بش انتظامیہ بھی ججوں کی بحالی سے خوفزدہ ہے۔ امریکی وزارتی مشن جہاں پرویز مشرف کیلئے راستہ بنانے آیا ہے وہاں وہ ججوں کی عدم بحالی کیلئے بھی دباؤ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی غیر آئینی معزولی کے بعد لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور امریکہ کو خطرہ ہے کہ چیف جسٹس بحال ہونے کے بعد لاپتہ افراد کی بازیابی کا حکم دیں گے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف نے 12اکتوبر 1999ء کو پارلیمنٹ کا قتل کیا، بار بار آئین پر شب خون مارا، غیر قانونی طور پر اعلی عدلیہ کو برخاست کیا۔ ان کے دور میں قبائلی علاقوں بلوچستان اور کراچی میں لوگوں کا قتل عام ہوا۔ جامعہ حفصہ کی معصوم بچیوں کو ظالمانہ طریقے سے شہید کیا گیا اور ڈالروں کے لالچ میں سینکڑوں پاکستانیوں کو امریکہ کے حولے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا دور کرپشن سے عبارت ہے اور قومی املاک کو اونے پونے داموں بیچا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی ساٹھ سالہ پالیسی تبدیل کرکے کشمیریوں کو بھارت کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا اور عوامی خواہشات کے برعکس افغانستان کی تباہی میں امریکہ کا ساتھ دیا۔ اس غلط پالیسی کی وجہ سے اب پاکستان آگ میں جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے جرائم اس سے کہیں زیادہ ہیں اور مواخذے کیلئے کافی ہیں۔ قوم پرویز مشرف کو ایوان صدر سے باہر اور عدالت کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے۔ نئی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس عوامی خواہش کو جلد پورا کرے۔

تعلیم کسی بھی ملک کیلئے روٹی ، کپڑا اور مکان سے زیادہ اہم ہے،جسٹس(ر) وجیہہ الدین

اسلامی جمعیت طلبہ اردو عبدالحق کیمپس کے تحت ہونے والے کتب میلے کے آخری روز کے افتتاح کے موقع پر خطاب
کراچی۔ تعلیم کسی بھی ملک کیلئے روٹی ، کپڑا اور مکان سے زیادہ اہم ہے اور اسلامی جمعیت طلبہ مبارکباد ک مستحق ہے کہ وہ طلبہ کو کتب سے روشناس کرارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار جسٹس(ر) وجیہہ الدین احمد نے جمعرات کو اسلامی جمعیت طلبہ اردو عبدالحق کیمپس کے تحت ہونے والے کتب میلے کے تیسرے اور آخری روز کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس طرح کی عملی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہوگا تاکہ طالبعلم کا رشتہ کتاب سے مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ اس کتب میلے میں تمام طلبہ تنظیمیں موجود ہیں اور مجھے امید ہے کہ آئندہ بھی یہ طلبہ تنظیمیں تعمیری کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جب اعلیٰ عدلیہ بحال ہوجائے گی تو طلبہ تنظیموں پر عائد پابندی کا مسئلہ اٹھایا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ ہمارے ملک میں تعلیم پر خرچ کیا جانے والا بجٹ صرف 1.8 فیصد ہے جبکہ فوج پر خرچ کیا جانے والے بجٹ پر ہماری اسمبلی میں بھی بات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کو ڈپارٹمنٹل اسٹور بنادیا گیا ہے ، جس کے پاس پیسے ہیں وہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2007؁ء میں ہم نے 1 ارب روپے کی کتابیں جبکہ 5 ارب روپے کا میک اپ کا سامان درآمد کیا جس سے حکمرانوں کی ترجیحات کا پتہ چلتا ہے ۔ تقریب سے سابق ممبر سندھ اسمبلی حمید اﷲ خان ایڈووکیٹ ، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو الیاس احمد ، ڈین جامعہ اردو عبدالحق کیمپس حسن وقار گل اور صدر طلبہ ایکشن کمیٹی جامعہ اردو عبدالحق کیمپس اصغر دشتی نے بھی خطاب کیا۔ کتب میلے میں مختلف اسٹالز لگائے گئے جن میں طلبہ کو رعائتی نرخوں پر کتب دستیاب تھیں

صدر مشرف سے ذاتی رنجش نہیں ، انہوں نے کشمیر پر اصولی موقف سے انحراف کیا ، سید علی گیلانی



سری نگر۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ صدر مشرف سے ہماری کوئی ذاتی رنجش نہیں ۔ ہمارا اختلاف اصول کا ہے ۔ انہوں نے غیر ضروری تجاویز دے کر کنفیوژن پیدا کیا ۔ پاکستان کے اصولی موقف سے انحراف کیا ۔یہ کہنا مسئلہ کشمیر پر کوئی پیشرفت ہوئی ہے بالکل بے بنیاد اور بے معنی بات ہے اور محض ایک خوش فہمی ہے ۔ایک نجی ٹیلی ویژن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور ظلم و ستم بدستور جاری ہے۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کو کسی بھی گھر میں داخل ہو کر نذر آتش کرنے اور گھر کے مکینوں کو گرفتار کرنے کے اختیارات ہیں۔ بھارتی فورسز عصمت دری اور ظلم و ستم کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ وہاں کالا قانون بھی جاری ہے جسے کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا ۔ حریت رہنما نے کہاکہ بھارت کے فوجی سربراہوں نے خود اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صرف 1500 سے 2000 تک مجاہدین ہوں گے جن کے ساتھ ہم مقابلہ کر رہے ہیں اور اس کے مقابلے میں 8 لاکھ فوج وہاں جمع کی گئی ہے اور پولیس کے علاوہ کچھ مخالفین کو ہتھیار دئیے گئے ہیں تاکہ وہ ظلم و بربریت کا بازار گرم رکھیں ۔ اس سوال پر کہ پچھلے چند برسوں میں آپ کے صدر مشرف سے تعلقات اچھے نہیں رہے کے جواب میں سید علی گیلانی نے کہاکہ ہماری کسی سے کوئی ذاتی مخاصمت نہیں ہے ۔ ہم ایک اصولی موقف کے لیے لڑ رہے ہیں ۔ ہماری قوم نے اس کے حصول کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں ۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ ہم لوگوں سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کر کے اپنی رائے کااظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مشرف آگرہ آئے اور کہاکہ مسئلہ کشمیر کور ایشو ہے تو ہم نے انہیں گلے لگایا اس کی پیشانی پر بوسے دئیے اور کہاکہ ہمارا موقف اپنی جگہ صداقت ہے ہمیں اللہ تعالیٰ کی قوت اور اپنی قوم کو تیارکرنا چاہیے اور اس جدوجہد کو اس کی کامیابی تک جاری و ساری رکھنا چاہیے۔ میری اس گزارش کے مقابلے میں ان کا جواب تھا کہ میرے ساتھ بش اور ٹونی بلےئر ہیں اس کے بعد میں ان کے ساتھ کیا بات کرتا ۔

ایوان صدر میں آج بھی سازشوں کا بازار گرم ہے، امید ہے وزیراعظم ٣٠ دن پورے ہونے سے پہلے ہی ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیں گے ۔وکلاء رہنماؤں کا خطاب



٭۔ ۔ ۔ ٣٠ دن کے اندر جج بحال نہ ہوئے تو وکلاء کندھوں پر اٹھا کر ان کی کرسی تک لے جائیں گے
٭۔ ۔ ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رویہ سے مطمئن ہیں، وکلاء تحریک کو نقصان پہنچانے والوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو مزاحمت کریں گے۔

لاہور۔ نومنتخب حکومت نے وعدہ کے مطابق 30روز کے اندر پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں کو اپنے منصب پر بحال نہ کیا تو وکلاء خود ان ججوں کو کندھوں پر اٹھا کر انہیں سپریم کورٹ لے جائیں گے۔ یہ جج معزول یا برطرف نہیں کئے گئے وہ آج بھی آئینی طور پر جج ہیں۔ امید ہے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی 30دن پورے ہونے سے پہلے ہی ایک اور حکم نامہ کے تحت اس حوالے سے تمام رکاوٹوں کو دور کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وکلاء ریلی کے اختتام پر مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں سینکڑوں وکلاء نے ایوان عدل سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر، سیکرٹری لطیف سرا اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں ریلی نکالی۔ ریلی جی پی او چوک پہنچی تو لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایسن کے صدر انور کمال، سیکرٹری رانا اسد اللہ خان ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایسن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں لاہور ہائی کورٹ سے بھی سینکڑوں وکلاء ریلی میں شامل ہوگئے جو پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں معزول ججوں کی بحالی اور جنرل (ر) پرویز مشرف سے چھٹکارہ کیلئے اجتماعی دعا پر ختم ہوئی۔ ریلی میں لیبر پارٹی، مسلم لیگ (ن) ، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، خاکسار تحریک اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں ورہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ وکلاء نے کالے جھنڈے، بینر اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایسن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی نے کہا کہ الٹی گنتی جاری ہے اور اب حکومت کے وعدہ کے مطابق پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں کو فنکشنل کرنے کیلئے صرف 27دن باقی رہ گئے ہیں ۔ اگر اس عرصہ میں ان ججوں کے راستے میںر کاوٹوں کو دور نہ کیا گیا تو بڑی تعداد میںوکلاء اسلام آباد میں جمع ہوں گے جو ان ججوں کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر عدالت تک لے جائیں گے تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو معزول یا برطرف نہیں کیا گیا اس لئے وہ آج بھی جج ہیں اور اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال نے کہا کہ وکلاء اپنی منزل حاصل کرنے والے ہیں لیکن یہ وقت انتہائی حساس ہے۔ ہمیں جاگتے رہنا ہے کیونکہ آج بھی ایوان صدر میں سازشوں کا بازار گرم ہے جسے ہم نے ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا اب تک کا رویہ قابل اطمینان ہے امید ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت ججوں کی بحالی کیلئے ہمیں 30روز تک احتجاج نہیں کرنا پڑے گا۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر نے کہا کہ اگر وکلاء تحریک کے خلاف سازش کرنے والوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو وکلاء شدید مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور 18فروری کو کامیابی حاصل کرنے والی سیاسی جماعتیں وکلاء کے کندھوں پر بیٹھ کر اس مقام تک پہنچیں ہیں اب وکلاء انہیں کسی صورت ان کے وعدوں بالخصوص اعلان مری سے انحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔

اتحادی جماعتوں میں وزارتوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے ، شیری رحمان





ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں نمائندگی دینے کے حوالے سے کوئی بات زیر بحث نہیں ہے ، چوہدری احمد مختار
تمام سیاسی جماعتو ںکو قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے وزارتوں میں حصہ دیا جائے گا ۔
پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات اور ممبر قومی اسمبلی کی ذرائع ابلاغ سے گفتگو

اسلام آباد۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے واضح کیاہے کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے ۔ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا رہے ہیں ۔وزیر اعظم کے اعتماد کے ووٹ کے فوراً بعد وزارتوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ تمام اتحادی جماعتوں کو ان کی قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے ہی وزارتیں دی جائیں گی ۔ ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں حصہ دینے کے حوالے سے کوئی بات زیر بحث نہیں ہے ۔بدھ کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کی وزارتوں کا تقسیم کے حوالے سے مذاکراتی ٹیموں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمان نے کہاکہ 29 مارچ کووزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد کابینہ کااعلان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام معاملات طے پا گئے ہیں صرف دو تین نکات باقی ہیں جن پر ( ن ) لیگ نے بھی اپنی قیادت سے مشاورت کرنا ہے اور ہم نے بھی مشاورت کرنی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ کابینہ میں اے این پی ، جے یو آئی اور قبائلی علاقوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی ۔ اس لیے ابتدائی طور پر22 رکنی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا تاہم کابینہ کو مختصر رکھنے کی کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا یہ ضروری نہیں کہ کابینہ کا اعلان آصف علی زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد ہی کیا جائے جب دونوں مذاکراتی ٹیمیں فیصلہ کر لیں گی تو اعلان کر دیا جائے گا۔ تاہم اس حوالے سے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ، آصف علی زرداری میاں نواز شریف اور دوسری جماعتوں کے قائدین سے مشاورت ضرور کی جائے گی ۔پیپلز پارٹی کے رہنما و ممبر قومی اسمبلی چوہدری احمد مختار نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی مذاکراتی ٹیمیں تو باہمی مشاورت کر رہی ہیں ۔ وزارتوں کا حتمی فیصلہ تو پارٹی کے رہنما ہی کریں گے ۔ تمام جماعتوں کو ان کی قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے وزارتیں ملیں گی۔ پہلے فیز میں 22 سے 23 وزارتیں ہوں گی جو دوسرے فیز میں 40 تک پہنچ جائیں گی ۔ چوہدری احمد مختار نے کہاکہ جمعہ کی شام تک تمام وزارتوں کے معاملات طے کر لیے جائیں گے اور وزیر اعظم کے اعتماد کا ووٹ لیتے ہی ان کا اعلان بھی کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات کاکوئی شیڈول ابھی طے نہیں ہوا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ غیر سیاسی مشیروں کے لیے اپنے کام ہوتے ہیں اس سے قبل جب جنرلز کو مشیر لگایا گیا تو میڈیا نے کوئی اعتراض نہیں کیا اور 8 سال تک انہیں برداشت کیا اور ہمیں آٹھ دن بھی برداشت نہیں کیا جا رہا ۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے فیز میں بھی وزارتوں کی تقسیم کار پر تناسب یہی رہے گا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زندگی کو سخت خطرہ ہے ۔جنرل ریٹائرڈ حمید گل



چیف جسٹس کو کوئٹہ لے جانے والے لوگ ان کی جان کی حفاظت کریں ‘
اسلام آباد ۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ( ریٹائرڈ ) حمید گل نے کہاہے کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زندگی کو سخت خطرہ ہے ۔ جمعرات کو یہاں اپنی فیملی کے ہمراہ معزول چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد ان کی رہائش گاہ کے باہر اخباری نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معزول چیف جسٹس 31 مارچ کو کوئٹہ جا رہے ہیں اور جو لوگ ان کو وہاں لے کر جا رہے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی جان کی حفاظت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ ہم چیف جسٹس کی جان کی حفاظت کریں ۔ انہوں نے میڈیا کے ارکان سے کہا کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ کوئی غیر قانونی چیز ان کی صفوں میں نہ آگھسے ۔ حمید گل نے کہا کہ میری عمر سیکیورٹی کے معاملات کو ہینڈل کرتے گزری ہے اور میں اپنے تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ افتخار محمد چوہدری کی زندگی کو خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نوزائیدہ بچے کی طرح دوبارہ پیدا ہو رہا ہے اوراس چھوٹے بچے کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہا ہے کہ معزول جج بحال نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے ملک اور اس کے لوگوں پر بڑے ظلم کئے ہیں اور نیوزویک کی رپورٹ کے مطابق اس نے امریکہ کو اجازت دے رکھی ہے کہ وہ پاکستان کی سرزمین پر حملہ کر سکتی ہے ۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ تشدد ہے ‘ اسفندر یار ولی خان



امریکی نائب وزرائے خارجہ سے ان کے قونصلیٹ میں ملاقات سے انکار کر دیا تھا
فوجی طاقت سے نہیں بات چیت سے وزیر ستان کا مسئلہ حل ہو گا
اقتصادی ترقی کے زونز صوبے کے جنوبی اضلاع اور دیر سوات میں تعمیر کئے جائیں
پیپلزپارٹی ایم کیو ایم سے مذاکرات میں ہمیں بھی شامل کرے
اے این پی کے سربراہ کا امریکی وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس

اسلام آباد ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندر یار ولی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تشدد ہے ۔ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے فوجی طاقت کے استعمال سے کبھی سیاسی مسئلے حل نہیں ہوتے ۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ پشاور میں انہوں نے امریکی نائب وزیر خارجہ نیگرو پونٹے اور رچرڈ باؤچر سے امریکی قونصلیٹ میں ملاقات سے انکار کر دیا تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو فرنٹیئر ہاؤس اسلام آباد میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اسفندر یار ولی خان نے کہا کہ انہوں نے امریکی وفد کو مختلف ایشوز کے بارے میں اپنے موقف سے آگاہ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے موقف کو سنا امریکی وفد نے جب دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بات کی تو میں نے کہا کہ اس لفظ سے مجھے چڑ ہے ۔ یہ جنگ تشدد ہے سیاسی مسئلے کو فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا ۔ وفد پر واضح کیا گیا ہے کہ بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ امریکی تعاون سے صوبہ سرحد کے قبائلی علاقوں میں اقتصادی ترقی کے زون موجودہ حالات میں تعمیر نہیں کیے جا سکتے تو یہ قبائلی علاقوں سے ملحقہ شہروں ڈیرہ اسماعیل خان ‘ بنوں ‘ لکی مروت ‘ دیر سوات میں تعمیر کئے جائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی سے کہا ہے کہ جب حکومت سازی کے حوالے سے ایم کیو ایم سے بات چیت کی جائے تو ان مذاکرات میں اے این پی کو بھی شامل کیا جائے ۔ صوبہ سرحد میں نام کی تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وسیم سجاد کمیٹی کو صوبے کے نام کی تبدیلی کے بارے میں تین نام پختوانخواہ ‘ پختونستان اور افغانیہ رکھنے کی تجویز دی گئی تھی ان تینوں میں جو مرضی نام رکھ دیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی عہدیداروں نیگروپونٹے اور رچرڈ باؤچر نے میرے ساتھ پشاور کے شاہی مہمان خانے میں ملاقات کے لئے آنا تھا سیکیورٹی کی کلیئرنس بھی ہو گئی تھی ۔ ملاقات سے ایک منٹ قبل مجھے بتایا کہ سیکیورٹی کی وجہ سے وہ شاہی مہمان خانے نہیں آ سکتے امریکی قونصلیٹ میں ملاقات سے انکار کر دیا تھا

پاکستان خطے میں امن استحکام ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہے ، سید یوسف رضا گیلانی



روایتی اور جدید استعداد کے ذریعے ملک کے دفاعی نظام کو برقراررکھنے کا تہیہ کررکھا ہے
وزیر اعظم کا چیئرمین جائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات میں اظہار خیال

اسلام آباد ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ پاکستان خطے میں امن استحکام ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہے ۔حکومت نے روایتی اور جدید استعداد کے ذریعے ملک کے دفاعی نظام کو برقراررکھنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو چیئرمین جائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید سے ملاقات میں کیا ۔یہ ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی جنرل طارق مجید نے سید یوسف رضا گیلانی کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ملکی دفاع کے حوالے سے مسلح افواج کے کردار کی تعریف کی۔ بالخصوص قومی چیلنجز علاقائی سلامتی اور قومی سانحات کے حوالے سے پاک فوج کی معاونت کو سراہا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر رہاہے۔ چیئرمین جائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی نے وزیر اعظم کو پاک فوج کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں سے آگاہ کیا ۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی آصف علی زر داری سے ملاقات




اسلام آباد۔ چیف جسٹس ، جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زر داری سے پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت پر تعزیت کی ہے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے زر دار ی ہاؤس اسلام آباد میں آصف علی زر داری سے ملاقات کی ملاقات میں وکلاء رہنما چوہدری اعتزاز احسن ، رشید رضوی ، حامد خان ، اطہر من اللہ ، منیر اے ملک ، جسٹس دوست محمد، جسٹس(ر) طارق جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر ،رضا ربانی،خورشید شاہ، اور راجہ پرویز اشرف موجود تھے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل رہنما جسٹس (ر) طارق نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے ذرریعے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آصف علی زر داری سے رابطہ کیا تھا اور تعزیتی ملاقات کا کہا تھا آصف علی زر داری نے 27 مارچ شام کا وقت دیا تھا اور یہ ملاقات خالصتاً شہید رہنما بے نظیر بھٹو کی تعزیت کے حوالے سے تھی اس میں ججز کی بحالی کے حوالے سے کوئی بات زیر بحث نہیں آئی انہو ںنے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آصف علی زر داری سے بے نظیر بھٹو کی شہادت پر تعزیت اور گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو کسی عہدے کی آفر نہیں کی گئی اور نہ ہی وہ کوئی عہدہ قبول کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ پارلیمنٹ میں ججوں کی بحالی کے لئے 30 دن کا جو اعلان کیا ہے ہم اس کے مطابق عمل کریں گے انہوں نے کہاکہ یہ ملاقات صرف تعزیت کے لئے تھی اس کے علاوہ اس کا کوئی مقصد نہ تھا یہ ملاقات تقریباً1 گھنٹہ تک جاری رہی

Nawaz leaves for Lahore





ISLAMABAD: Pakistan Muslim League (PML-N) chief Nawaz Sharif Thursday left for Lahore after a brief stay here in Islamabad on his return from Murree.Nawaz Sharif, accompanied with his family, arrived at Punjab House, where he met PML-N leaders Ishaq Dar, Chaudhry Nisar Ai Khan and Khawja Asif.On this occasion, the party leaders briefed Nawaz Sharif over the ongoing negotiations regarding he distributing of the ministries in the federal cabinet.According to sources, Nawaz Sharif directed the party leaders to amicably resolve all issues with Pakistan People’s Party.On his arrival here, the traffic flow to and from the Punjab House was stanched and also the media was prevented from coverage. Even several MNAs and MPAs of the party could not meet him.On this occasion, PML-N chief designated party leader Ahsan Iqbal to represent him in meeting with a delegation of US congress.

Seven killed in attack on Pakistani ambulance

PARACHINAR - Suspected militants attacked an ambulance in northwest Pakistan on Thursday killing seven people including two nurses, a doctor and local residents said.
The ambulance was taking people to a health meeting when it was attacked, said a doctor, named Mohibullah, who is based in the town of Parachinar, near the Afghan border.
Residents of the area said the ambulance was attacked with a rocket-propelled grenade in the Kurram tribal region, which has seen bloody sectarian clashes between Sunni and Shia Muslims in recent months.

CJSC calls on PM

ASSOCIATED PRESS SERVICE


ISLAMABAD, Mar 27 : Chairman Joint Chiefs of Staff Committee General Tariq Majeed on Thursday called on Prime Minister Yousaf Raza Gillani and congratulated him on assuming the office.
The Prime Minister lauded the role of armed forces in meeting national challenges, both territorial security and assistance during national calamities.
He said the government was committed to maintaining credible defence through conventional and strategic capabilities as Pakistan has a major role to play for peace and stability in the region.
The Chairman Joint Chief of Staff Committee briefed the Prime Minister on the performance and professional activities of the three armed services i.e army, air force and navy.

Cabinet decision likely tomorrow

ASSOCIATED PRESS SERVICE


ISLAMABAD, Mar 27 : With prolong debate over cabinet decision could not spring major breakthrough and the matter went pending likely tomorrow.
“We have no differences over any issue, things are going on smoothly and according to rules, nonetheless the decision about slots of ministries is not yet to be prepared,” said former candidate of Prime Minister Ahmad Mukhtar talking to media persons on Thursday at Zardari House.
He claimed “the official decision is expected tomorrow by Co-Chairman Asif Ali Zardari himself”.
He said in the beginning more than twenty ministers would be nominated of coalition parties but soon it might be strengthened up to forty.
To a question regarding appointment of non-political persons as advisor in the government, he said “We have no particular aim of deputing non-political persons, that had been widely practiced during the past regime”.
He also clarified the fact that Mutahida Qaumi Movement (MQM) seldom put any demand to PPP for getting ministries.
He asserted that distribution of the slots of ministries would be forwarded according to the ratio of strength of coalition parties in the Parliament.

Punjab Assembly to meet on Apr 9


ASSOCIATED PRESS SERVICE

LAHORE, March 27 : Provincial Assembly of the Punjab will hold new government’s maiden session at 11:00 a.m. on April 9. The Punjab Assembly Secretariat announced here Thursday the session would be held in the Assembly chamber for making of oath by the Members of the Provincial Assembly (MPAs).
During the session, it said, the election of new Speaker and Deputy Speaker of the house would also be conducted.
Chaudhry Muhammad Afzal Sahi will chair the inaugural session.

Govt to improve implementation of District Assembly concept: Farhatuulah




ASSOCIATED PRESS SERVICE

ISLAMABAD, Mar 27 : The ruling Pakistan People’s Party (PPP) will bring stark changes into the concept of District government act which is an important clause of its manifesto unveiled during election campaign of Feb 18 election.
Ruling coalition comprising Pakistan Peoples Party(PPP), Pakistan Muslim League(PML-N) and Awami National Party (ANP) have been casting serious reservation over the role of district assemblies particulary in the Feb 18. elections.
People’s Party dyring the recent election had established Election Monitoring Cell under the supervision of Senator Latif Khosa which collected hundereds of examples regarding undue interruption by the District Nazims in various constituencies. Some one had been noticed seriously and caretaker government took remedies to undo all alleged measures taken by the Nazims.However it was not a be all and end all game.
Talking to the Spokesperson of Pakistan People’s Party(PPP) Farhatulah Baber Thursday said that Government will reform local bodies act according to its menifesto unveiled before commencing the election. We will improve the implementation of the District Assembly concept and make the District Assembly truly the highest political authority in the district to the clauses of constitution which is described in our manifesto” told APP briefly.
He said the party shall adhere to the provisions of constitution and make their best effort to enhance the standard of living of the common people. However he refused to comment on dissolving the existing local bodies and new election to be held in the current regime.

فتخار چوہدری اب بھی پاکستان کے چیف جسٹس ہیں،حمید گل





اسلام آباد…آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے کہا ہے کہ جسٹس افتخار چوہدری اب بھی پاکستان کے چیف جسٹس ہیں۔اسلام آباد میں معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک و قوم کے لئے چیف جسٹس نے بہت قربانی دی ہے۔

یوسف گیلانی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کریں،علی رضا سید





کشمیر سینٹر یورپ کی مشاورتی ایڈوائزی کونسل کے صدر علی رضا سید نے سید یوسف رضا گیلانی کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے اس امید اور توقع کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی سیاسی فہم و فراست ،ذہانت ،قابلیت اور اثررسوخ کی بدولت مسلئہ کشمیر کے پرامن حل کے مذاکرات میں نہ صرف پیش رفت ہوگی بلکہ انشاالله یہ مسئلہ حل ہوگا۔ گفتگو کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کی نئی منتخب حکومت کے خیر مقدم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ موقف سامنے آنا کہ مسئلہ کشمیر پر ہونے والے مذاکرات جلد شروع ہوں گے خوش آئند ضرور ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت جس کو بے شمار چیلنجوں کا سامنا ہے وہ مسئلہ کشمیر کو بھی اپنی ترجحات میں رکھے ۔علی رضا سید نے ا سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ڈپٹی ا سپیکر فیصل کریم کنڈی کو بھی مبارک باد دی۔ ان کے ساتھ ساتھ سینئر نائب صدر خالد جوشی نے بھی وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کی کامیابی وکامرانی کے دعا کی۔

کابینہ کے پہلے مرحلے میں 22سے23 وزراہونگے،احمد مختار





اسلام آباد........…پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری احمد مختار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سمیت کسی بھی جماعت نے وزارتوں کے حوالے سے مطالبات نہیں کئے گئے ہیں اور وزارتوں کا معاملہ مشاورت سے طے کیا جائے گا۔اسلا م آباد میں زرداری ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ حتمی ہو گا اور وزارتوں کے معاملے پر اختلافات نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے پہلے مرحلے میں بائیس سے تےئس وزراء ہوں گے۔

کابینہ کی تشکیل کیلئے مشاورتی عمل آخری مرحلے میں داخل





اسلام آباد........…وفاق میں حکومت سازی کے عہدوں کی تقسیم اور کابینہ کی تشکیل کیلئے اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان حتمی مشاورتی عمل جاری ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری احمد مختار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سمیت کسی بھی جماعت نے وزارتوں کے حوالے سے مطالبات نہیں کئے گئے ہیں اور وزارتوں کا معاملہ مشاورت سے طے کیا جائے گا۔اسلا م آباد میں زرداری ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ حتمی ہو گا اور وزارتوں کے معاملے پر اختلافات نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے پہلے مرحلے میں 22سے 23 وزراء ہوں گے۔پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمن کا کہنا ہے کہ 29 مارچ کو وزیراعظم کے اعتما د کا حلف لینے کے بعد ہی کابینہ میں وزارتوں کا مرحلہ آئے گا۔اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن کا کہنا تھا کہ قوائد وضوابط کے ساتھ چلتے ہوئے اعتماد کا ووٹ لیا جائے گا۔ان کہا کہنا تھا کہ فی الحال 22 ارکان کی بات ہے اور آگے کے مرحلے کا فیصلہ ابھی نہیں آیا ۔شیر رحمن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے چند امور پر مشاورت جاری ہے۔

Walima of PM’s son in Lahore; spokesperson


ASSOCIATED PRESS SERVICE

ISLAMABAD March 27 : The Walima ceremony of the Prime Ministers’ son will be held at Lahore on March 29, a press release of the Prime Minister House said here on Thursday.
A spokesperson of Prime Minister House dismissed a news item in a section of press and in some private TV channels regarding change of venue of Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani’s son, due to security reasons.
The press release quoting the spokesperson said “neither the venue nor the date of the ceremony has been changed and the ceremony will be held as per schedule already announced.”

Indian Foreign Secretary likely to visit Islamabad for talks next month


ASSOCIATED PRESS SERVICE

NEW DELHI, March 27 : Indian Foreign Secretary Shivshankar Menon is likely to visit Pakistan next month for a wrap meeting of fourth Composite Dialogue completed between both the countries in October last year.
The review meeting will also set tone for the start of fifth round of Composite Dialogue. Eight subjects are covered under the dialogue including Kashmir, Siachen, Sir Creek, trade and Confidential Building Measures.
During the parleys, both the Foreign Secretaries will review the progress made on all the eight issues, Media reports quoting sources here said.
The Secretary-level talks in Islamabad will be followed by visit of Indian External Affairs Minister Pranab Mukherjee, who will hold talks with his Pakistani counter-part. The new Pakistan Foreign Minister is expected to take oath in a few days.
Meanwhile, Pranab Mukherjee, while a addressing a press conference in Washington on Tuesday said “we are hoping to renew the composite dialogue with Pakistan. I myself have expressed desire to visit Pakistan as soon as the new government is in place and I am waiting for that. “

CJSC calls on PM

ASSOCIATED PRESS SERVICE



ISLAMABAD, Mar 27 : Chairman Joint Chiefs of Staff Committee General Tariq Majeed on Thursday called on Prime Minister Yousaf Raza Gillani and congratulated him on assuming the office.
The Prime Minister lauded the role of armed forces in meeting national challenges, both territorial security and assistance during national calamities.
He said the government was committed to maintaining credible defence through conventional and strategic capabilities as Pakistan has a major role to play for peace and stability in the region.
The Chairman Joint Chief of Staff Committee briefed the Prime Minister on the performance and professional activities of the three armed services i.e army, air force and navy.

Pakistan consulted on safeguard policy update


ASSOCIATED PRESS SERVICE

ISLAMABAD, Mar 27 : Consultations on the update of the Asian Development Bank’s (ADB) environmental and social safeguard policies started in Islamabad to take feedback from representatives of government, civil society, private sector and academic institutions from across the country.
The meeting is the 10th in a series of consultations across the Asia and Pacific region on the safeguards, which are being updated to enhance their relevance and strengthen their effectiveness.
The safeguards are a set of protection measures that require ADB financed projects to avoid harm to people and the environment, and if avoidance is not possible then minimise, mitigate and or compensate for adverse impacts of these projects, said ADB press release here on Thursday.
ADB currently has three safeguard policies that cover the environment, indigenous peoples, and involuntary resettlement. The update will consolidate all three into one, which will allow a more holistic approach to ensuring that affected communities and the environment are best protected.
“The purpose of the consultation workshop is to listen to the views of stakeholders in Pakistan to inform the formulation of the updated policies,” said Ms. Xiaoying Ma, ADB Senior Environment Specialist, who is leading the consultations.
“This is a transparent and inclusive process. ADB is encouraging the participation of all stakeholders, including civil society and indigenous peoples’ organizations.”
“Our intention is for the final policy update to emphasize clear, robust, results-orientated principles and requirements in order to better protect people, communities and the environment that are impacted by development projects financed by ADB.”
The consultation draft was posted on ADB’s Web site for comments until 30 April 2008. After the consultations, a draft policy will be prepared and made available for additional comments.

کوہاٹ قبائلی تصادم جاری، متعدد ہلاکتیں






لڑائی میں دونوں طرف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے
صوبہ سرحد کے ضلع کوہاٹ میں اورکزئی اور کچئی قبائل کے مابین فرقہ وارانہ لڑائی میں گزشتہ رات کم از کم پندرہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور اس مسلح تصادم میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد چالیس سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔
یونین کونسل استرزئی کے ناظم مہتاب خان بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ گزشتہ رات کچئی کے علاقے لوٹنگ میں فریقین کے مابین شدید جھڑپ ہوئی جس میں پندرہ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق علاقے میں ہر طرف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے کئی گاؤں متاثر اور سینکڑوں مکانات نشانہ بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے پہاڑی مورچوں پر قبضے کے بعد اب کچئی گاؤں کی جانب پیش قدمی شروع کر دی ہے۔
ناظم نے بتایا کہ لڑائی میں بچے اور خواتین بھی بڑی تعداد میں ہلاک ہوئے ہیں تاہم علاقے میں شدید جنگ کی وجہ سے لاشیں ابھی راستوں، گھروں اور مورچوں میں پڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ چار دن سے علاقے میں آگ لگی ہوئی ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے لڑائی روکنے کے لیے کوئی تاحال اقدام نہیں لیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اورکزئی کے مسلح قبائل نے کچئی کے کئی مورچوں پر قبضہ کرلیا ہے اور اب قبائلی لشکر کچئی گاؤں کی جانب بڑھ رہا ہے۔
چند ماہ قبل کوہاٹ ٹنل پر طالبان نے قبضہ کر لیا تھاایک عینی شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ چار دن کی مسلسل اور شدید لڑائی سے دونوں جانب بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔
بعض ذرائع کا کہنا کہ مسلح جھڑپ میں اورکزئی کے دس سے زائد قبیلے حصہ لے رہے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حکومت نے لڑائی روکنے کے لیے ایک جرگہ تشکیل دیا جس نے فریقین سے مذاکرات شروع کردیئے ہیں۔
تاہم اس سلسلے میں حکومت کا موقف معلوم کرنے کےلئے ضلعی رابط افسر کوہاٹ اور دیگر اہلکاروں سے آج دوسرے دن بھی رابطے کی بار بار کوشش کی گئی لیکن کوئی اہلکار بات کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
واضح رہے کہ چند دن قبل کچئی کے مقام پر ایک جرگہ پر فائرنگ سے سترہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق مشتی قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔ اس جھڑپ میں حکومت کو کئی مقدمات میں مطلوب اشتہاری مجرم صورت علی عرف صوراتی بھی مارا گیا تھا۔
یاد رہے کہ کچئی کوہاٹ شہر کا ایک پہاڑی گاؤں ہے جو اورکزئی ایجنسی کے سنگم پر واقع ہے۔ اس علاقے میں شیعہ قبائل کی اکثریت بتائی جاتی ہے۔

PPP, PML-N talk on allocation of portfolios




ISLAMABAD :
A meeting of the consultative committee of PPP and PML-N held here on Thursday to discuss and finalize allocation of portfolios of the federal cabinet.Later, talking to media, PPP secretary information, Sherry Rehman said that almost all issues have been settled down regarding portfolios' allocation of the cabinet and the senior leadership would take final decision in this regard.To a question, she said that no delay has been made in the formation of cabinet and added that it would be announced after the prime minister takes vote of confidence from the National Assembly on Saturday.

Sony TV denies Salman Khan will host a show



New Delhi:Sony Entertainment Television has denied that Bollywood actor Salman Khan has been roped in to host a reality show for the channel for a whopping Rs.890 million.
"We have no information regarding the show and we don't know who has leaked this news," a well-placed source in Sony TV told IANS.Another source, however, indicated there is a possibility that Synergy Adlabs might be producing the show.Siddhartha Basu, head of Synergy Adlabs, told IANS: "Till the shows are officially announced, we are not in a position to confirm what we are producing, for whom and with whom."According to media reports, Salman will be paid Rs.890 million for doing 104 episodes for the show. Reports also say that Salman's presence in the show is an answer to Star Plus' game show "Kya Aap Paanchvi Paas Se Tez Hain?" where Bollywood superstar Shah Rukh Khan will play a quizmaster.

Mallika goes jewellery shopping for baby boy




When Mallika Sherawat is not busy chartering planes back from events in Bhopal, she’s busy shopping for jewellery. What’s new you’d ask, given diamonds are a girl’s best friend? Well, the thing is that the Jat seductress is not buying trinkets for herself, but for a beautiful little baby boy.
She’s bought a dazzling, blue sapphire for her close friend, Princess Myasa’s (the daughter of the King of Qatar, Sheikh Hamad bin Khalifa al Thani) new born son, Mohammad. Mallika is expected to fly out to Qatar early April to visit the Princess and little Mohammad. Mallika had attended the Princess’ wedding on a special invitation from the King of Qatar in January last year. Well, Mallika is as dazzling as the baubles she gifts. And we just have to see whether she flies commercial or charters a jet yet again!

Wedding talk upsets Shilpa Shetty



Shilpa Shetty is shocked to hear that she is married. A report on a website has published a picture of Shilpa’s visit to the Shirdi’s Sai Baba Temple this week along with her family and boyfriend Raj Kundra, thus raising speculation that the actress has secretly married him.
This is what Shilpa’s spokesperson had to say when contacted, "It is not true. Apart from misreporting, the piece is accompanied by dirty and derogatory comments by various surfers on a discussion board below the write-up, adding insult to injury for Shilpa. Many of these comments are lewd and bring shame to our culture. It is surprising how a respectable website has allowed such vulgar comments to be put up without scrutinising them."
Seeking an apology from the website, the publicist has already intimated the Cyber Crime Investigation Cell and added that Shilpa may file a case for defamation if prompt action is not taken by the website.

Actress Celina Jaitley `abused' by Pakistani cricketers




Mumbai: This certainly isn't cricket. Actress Celina Jaitley alleged that cricketers from across the border abused her after she performed at the Indian Cricket League (ICL) match between Pakistan and India.
On Sunday, Celina had finished her performance and was taking what she calls a "glory round" with her security personnel around the stadium, when she heard loud abuses in Hindi coming out of the players' enclosure."At first I couldn't believe where it was coming from. I still want to give them the benefit of doubt because it's so hard to believe they could behave this way," she said with a shudder, recalling that she wanted to rush back to her car and drive away from the nightmare. "But I couldn't because the security guys wouldn't let me pass. So I was stuck listening to myself being described in the most colourful language," Celina, who was seen in films like "No Entry" and "Shakalaka Boom Boom", told IANS.The ex-Miss India refuses to lay the blame on anyone for the abusive incident, but she does admit that she recognises the Pakistani players because she had participated in a TV interview with them for a sports channel.She said: "But what hurts and offends me more is the fact that people from our own country have chosen to speak on behalf of those who abused me. As they say, I am 'just another Bollywood actress'. Fine. Does that mean I don't command even the respect that other woman get?"All in all it hasn't been a very pleasant Easter and Holi weekend for Celina. "I attended my producer Kumar Mangatji's Holi bash Saturday and then having ensured that I wasn't required for shooting Sunday, I left for Delhi for the ICL, tired and irritable. I had no clue what was waiting for me. And to top it all, I had observed Lent this Easter and was very weak and depleted. This wasn't what I expected."Celina is a child of a mixed marriage. Her father is a Punjabi and her mother is an Afghan.

World should watch China space programme


THE WORLD



TOKYO - The international community should keep a close eye on China’s space development programme because of its military potential, a Japanese government think tank said in a report published on Thursday.
In January 2007 China shot down one of its own disused satellites using a ballistic missile, in a move that alarmed many countries including Japan, which restricts its own space development to non-military uses. China said it would not repeat the test.
‘It is likely that China will continue to actively engage in space development in the years ahead, given that such development serves as a vital means of achieving military competitiveness against the United States,’ Japan’s National Institute for Defence Studies said.
China’s space programme has strong links with the People’s Liberation Army. Many of the satellites launched and operated by China are believed to be used by the military, the think tank said.
‘It would be in the interest of the international community to continue monitoring trends in China’s space development programme,’ the report said.
China’s destruction of the satellite posed new problems for Japan’s missile defence system, which relies on information from US military satellites, according to one of the report’s authors.
‘One of the topics of Japan’s missile defence development is how much Japan should rely on the US satellite system,’ Sugio Takahashi, a senior fellow at the institute, told a news conference.
‘We cannot over-rely on US satellites now, so we need to build our own ground-based network systems,’ he added.
Any US strike on a Chinese missile base could also provoke a retaliatory attack on US bases in Japan, he added.
Japan, Washington’s closest partner in missile defence, set up land-based PAC-3 anti-missile interceptors last year and used a ship-based system to successfully down a dummy missile in a test off Hawaii in December.
The institute’s report also focused on the development of China’s navy, saying that it would most likely build aircraft carriers and regularly sail the open sea.

Surviving Musharraf



BY DR MOEED PIRZADA (Pakistan)


AFTER a long period in its history, Pakistan is bubbling with positive news. Yet there are troubling questions that lurk on the margins; questions that are either being ignored or whispered quietly in a climate of “goodwill acrobatics”.
For the first time in Pakistan's history, power has really been transferred — and that too peacefully — from incumbents to challengers through a process of elections. This is a big first for Pakistan given the fact Muslim societies, in the context of history, have not been able to invent or sustain political institutions that can guarantee transitions of authority from one hand to the other.
In other words, wholly Muslim societies — with the exception of Turkey and with some qualifications, Iran — have not been able to create state structures where those who rule are distinct and separate from the state itself; a concept most Western societies, after initial lapses, were finally able to implement more than a hundred years ago.
There are more interesting things: for the first time in a country like Pakistan political parties appear to be more powerful and important than politicians and personalities. True it is less to do with policy visions or good intentions, but the die has been cast.
Today, Prime Minister Yousuf Raza Gilani, for whatever reasons, is a nominee of Pakistan People's Party; Shahbaz Sharif — the would-be strong man in Punjab, though a brilliant and much admired administrator — will represent Nawaz Sharif who controls party's vote bank; and it is Asfandyar Wali Khan in NWFP who controls ANP, not the politician he has put in place as the chief minister. As I said, it may be less by noble design and more by short term selfish needs, but it's a process of indirect political control and delegation has begun and may even continue.
And there is yet more to chew on. Despite low key protests from politicians and their spokespersons that it is the politicians and not the civil society who have been elected by the people to set the agendas, politicians and political parties are compelled to follow the agenda set into motion by the media and the civil society. The fact that despite strong reservations of some political parties, the drive to restore the pre-November judiciary is still popular and it is a testament to that fact.
But if everything is so positive, as many argue these days, then where is the problem?
And the problem is: throughout the election campaign and since the elections, no political party or politician worth any name has come up with any creative design, original thought, idea, plan or even half a brain wave that gives the hope that they have any solution, or they are brainstorming on one, for the kinds of problems that confront them in the forms of a remote controlled war against terrorism, raging inflation, stagnating economy, energy crisis and all the ills that come along with this.
It may be helpful to revisit the downfall of Musharraf. For the greater part of his eight-year rule, he remained unassailable by politicians. There were at least three reasons for it: One, the continued unflinching US support; a relatively robust economic growth of the last few years and his ability to offer the vastly expanded electronic media to the people as a steaming out mechanism which he effectively marketed as his brand of democracy. There was another: politicians whether they were inside or outside the country had nothing to offer.
Tariq Banuri, a noted Pakistani academic, had commented sometime ago that the average age of civil governments in Pakistan has been around two to three years and that of the military government around ten. However, he mused that given the increasing challenges to governance, the age of the military-led governments might be shortened to around eight. Prophetic words we must accept.
It is always helpful to remember the facts. Musharraf started to collapse not because politicians were offering him any serious challenge but because his total subservience to the US lead war against terrorism alienated whatever support base he once had; and the media and civil society he initially exploited as his “alternate democracy” gradually turned against him. By early 2006, many in the US had started worrying that he, if not supported by some political device, will soon become a liability.
Confronted by the civil society brigades, Musharraf exhibited the worst form of antics to maintain his hold on power and within a short period of few months, became the most popularly despised character in Pakistan's recent history. However, once again it is important to note that his rapid downfall within a space of few months was wholly and solely at the hands of the media and the civil society; politicians merely moved in the space that was created due to his weakening and imminent collapse.
Could this then explain why politicians are without an original work sheet of their own? Their struggle against Musharraf was more in the nature of fixing last minute nails in his political coffins, which they, by the way, did nicely by focusing on rising prices of wheat and oil, electricity failures and the doom and gloom of the war against terrorism. They probably never got much time or opportunity to reflect on what will they offer once he is finally gone? And this lack of reflection may also apply to the sky-rocketing oil and wheat prices in international markets.
This then may explain why all what they are doing so far amounts to either following the popular agenda set into motion by the civil society or condemning Musharraf, which again is a popular national pastime. But what lies beyond that?
It is high time that they move beyond Musharraf-bashing to reflect on the economic challenges at hand. A collapsing Musharraf, as long as he is around and visible, is doing a great service to politicians by providing media and the people with a punching bag. They should dread the day when he will be suddenly unavailable to absorb the public wrath; leaving them to deal with the difficult questions about their own agenda.
Dr Moeed Pirzada, a broadcaster and political analyst with GEO TV, has been a Britannia Chevening Scholar at London School of Economics & Political Science. Email: mp846@columbia.edu

UAE wants stability, progress in Pakistan



ISLAMABAD — Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani yesterday received messages of congratulations from the UAE President, His Highness Shaikh Khalifa bin Zayed Al Nahyan and His Highness Shaikh Mohammed bin Rashid Al Maktoum, Vice-President and Prime Minister of the UAE and Ruler of Dubai.
The messages of congratulations were conveyed yesterday to the new premier by UAE Ambassador to Pakistan Ali Mohammed Al Shamsi.
While conveying the congratulatory messages to Gilani, the UAE envoy stressed his country's desire to further strengthen political and economic relations with Pakistan.
Al Shamsi said in a statement that his country wanted stability and progress in Pakistan, adding that full cooperation will be extended.
He said that Pakistan's promising market and its potentials would encourage the UAE companies, both from public and private sectors, for investment target of $100 billion in the country, presently stands at more than $20 billion with assets and projects for Karachi to the tune of $50 billion.

Bush, Hu press North Korea over nuclear arms declaration



WASHINGTON - US President George W. Bush and his Chinese counterpart Hu Jintao pressed North Korea Wednesday to come clean over its nuclear arms program as South Korea warned that time and patience were wearing out on Pyongyang.
In a day of intensive diplomacy, the White House said Bush telephoned Hu to help get North Korea to make a full declaration of its nuclear arms program, while Secretary of State Condoleezza Rice met with her South Korean counterpart to keep up the heat on the Stalinist state.
‘The two presidents pledged to continue to work closely with the other six-party partners in urging North Korea to deliver a complete and correct declaration of all its nuclear weapons programs, and nuclear proliferation activities and to complete the agreed disablement,’ a statement said.
‘Bush expressed appreciation to President Hu for the important role China has played within’ the six-party talks, which it chairs and are aimed at ending North Korea’s nuclear weapons drive, added the statement.
North Korea has refused to make a ‘complete and correct’ declaration of its nuclear weapons program and alleged proliferation activities as part of an aid-for-disarmament deal agreed to by the six parties-the United States, China, the two Koreas, Japan and Russia.
‘It’s time to bring this to a conclusion,’ Bush’s national security adviser Stephen Hadley said of the ongoing effort by the parties to get North Korea to come forward with a full declaration. ‘This has been going on for a while.’
The declaration was supposed to have been made by the end of 2007 under the nuclear deal, which would reward North Korea with energy aid as well as diplomatic and security guarantees.
North Korea, which has already closed its main nuclear reactor complex and is in the process of disabling it as part of the six-party pact, submitted a list last November.
But the United States says it has not accounted fully for a suspected uranium enrichment program and allegations of nuclear proliferation to Syria.
‘It was time, I think, for the president to signal to Hu Jintao that it’s time for all of the parties of the six-party talks, including China, to re-engage with North Korea,’ Hadley told reporters.

All’s fair in films!



LIKE KATRINA Kaif who has been offered the grand sum of Rs 1.5 crore to do a dance (item number) for Shree Ashtavinayak’s Blue, which stars Akshay Kumar, Sanjay Dutt, and Lara Dutta. A shocking amount —but then Katrina is the only actress who has given four hits last year.
Namstey London, Apne, Partner and Welcome. She has also become Akshay Kumar’s lucky mascot. Some say it is Akshay who has strongly recommended her name for this item song. If one is waiting for a denial from the actress regarding the ‘huge sum’, it has not come, so she has beaten every other actress in her item-number-price game. The actress who cannot spare even a couple of hours for interviews has suddenly found a slot of ten full days to give to the production house. And to make it sound more honourable she has asked them to give her a few scenes in the film too so that no one criticises her for coming down to the level of doing an item number.
Of course this set off Kareena who had a fit when she learnt that Katrina was being offered such a humoungous sum for just a dance number and now has demanded 6 crores instead of the 5 that she was offered.
Said a trade analyst, “Ashtayinayak made a mistake by offering Katrina this absurd amount for just an item number. And letting out the sum which was their undoing. Katrina will hardly have so much screen time in the film. Katrina is a sure fire bet right now as she has so many hits behind her. But, Kareena has set herself in a higher bracket so she sees herself worth no less. If she is going to do a full-fledged role in a film for 5 crores she does not see why Katrina should be paid Rs 1.5 crore. So, she feels she should get more than five crores. At this rate, fewer films will make money if each heroine starts making such high demands. The era of the hero is slowly ending with heroines making as many demands as them and getting away with them.”
Now Preity Zinta has also been approached to do an item number with Salman Khan in brother Sohail Khans film Main Aur Mrs Khanna. The film also stars Kareena in the lead. No one has leaked out the amount being paid to Preity otherwise Madam Kareena will up her price again. The song will be shot in Australia and is specially composed by the music duo Sajid-Wajid. It is directed by debutante Prem Soni and will be released this year. Preity and Salman have earlier acted together in Har Dil Jo Pyaar Karega, Chori Chori Chupke Chupke and Jaan-e-mann.
Actress-turned producer Shilpa Shetty is also doing an item number in Dostana, a Karan Johar film directed by Tarun Mansukhani starring Abhishek Bachchan and Priyanka Chopra.

بے نظیر کے قاتل کا سراغ، اقوام متحدہ کا تحریری درخواست کا مطالبہ




امکانی قاتلوں میں عالمی خفیہ اداروں،دہشت گردوں کے علا وہ پرویز مشرف، طارق عزیز، اعجاز شاہ سابق ڈی جی آ ئی بی، اور ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت اور پرویز الہی کا نام بھی آسکتا ہے کیونکہ آصف زرداری سابقہ حکومت کو قاتل لیگ قرار دے چکے ہیں

ایسوسی ایٹڈ پریس سروس،اسلام آباد

بحیثیت وزیر اعظم اپنی پہلی تقریر میں یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت بینظیر بھٹو کی قتل کی انکوائری اقوام متحدہ سے کرائے گی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حکومت بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی سے قرار داد کی منظوری کے بعد ان سے رابطہ کرے گی۔اقوام متحدہ کی ترجمان مشیل مونٹاس نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے پاکستان کے وزیر اعظم کو بتایا کہ اس تحقیقات کے لیے حکومت پاکستان کو تحریری درخواست دینا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریری درخواست کے بغیراقوام متحدہ ایسی کسی انکوائری کا حکم نہیں دے سکتی ۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ ان کی حکومت بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی سے قرار داد کی منظوری کے بعد ان سے رابطہ کرے گیگفتگو کے بعد وزیر اعظم سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بان کی مون نے پیپلز پارٹی کے شریک چیرپرسن آصف علی زرداری کی جانب سے انہیں تحقیقات کے لیے خط موصول ہوا تھا جس کا انہوں نے جواب دے دیا ہے۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ ان کی حکومت بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی سے قرار داد کی منظوری کے بعد ان سے رابطہ کرے گی۔ اقوام متحدہ کی ترجمان نے کہا کہ درخواست وصول ہونے کے بعد اسے منظوری کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی مزید کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی۔ امکانی قاتلوں میں عالمی خفیہ اداروں،دہشت گردوں کے علا وہ پرویز مشرف، طارق عزیز، اعجاز شاہ سابق ڈی جی آ ئی بی، اور ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت اور پرویز الہی کا نام بھی آسکتا ہے کیونکہ آصف زرداری سابقہ حکومت کو قاتل لیگ قرار دے چکے ہیں

مستونگ:سوئی گیس کی پائپ لائن کو دھماکے سے نقصان

مستونگ…ضلع مستونگ میں سو ئی گیس کی 20انچ قطر کی پا ئپ لا ئن کو دھماکے سے نقصان پہنچے کے باعث کو ئٹہ کے نجی بجلی گھر کو گیس کی فراہمی معطل ہو گئی ہے ۔پو لیس ذرا ئع کے مطابق ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں20 انچ قطر کی گیس پا ئپ لائن میں دھماکا ہو ا ۔دھماکے سے پایپ لائن کو نقصان پہنچا اور گیس کا اخراج شروع ہو گیا ۔ذرائع کے مطابق سوئی سدر ن گیس کمپنی کے عملے نے مو قع پر پہنچ کر پائپ لائن کی مر مت کا کام شروع کر دیا ہے ۔سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس پایپ لائن میں دھماکا تخریبی کارروائی ہے تاہم مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ تیکنیکی خرابی کے باعث ہوا ۔واقعے کے بعد کو ئٹہ میں گیس کی کمی پو ری کر نے کے لیے نجی بجلی گھر کو گیس کی فر اہمی بند کر دی گئی ہے جس سے 126میگا واٹ بجلی کی پیدا وار بند ہو گئی ہے اور کیسکو حکا م نے بجلی کی لو ڈ شیڈ نگ کے دو رانیے میں اضا فہ کر دیا ہے ۔

پشاور: کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ،لوگوں کا احتجاج

پشاور…واپڈا کی جانب سے پشاور میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں۔پشاور کے علاقے حیات آباد ، راحت آباد ،نشتر آباد ، یکہ توت ، گنج ،صدر اور اندورن شہر میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس سے طلبا کو بھی مشکل کاسامان ہے جبکہ گھروں میں خواتین کو بھی کام کاج میں مسائل کا سامنا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ واپڈا کی طرف سے لوڈ شیڈنگ کے اوقات مقرر کیے جائیں ۔

سرحد اسمبلی کا افتتاحی اجلاس کل صبح 10 بجے طلب





پشاور…سرحد اسمبلی کا افتتاحی اجلاس جمعے کی صبح دس بجے طلب کیا گیا ہے جس میں نو منتخب 117 ارکان حلف اٹھائیں گے ۔سرحد اسمبلی کا اجلاس نئی عمارت میں ہوگا۔عوامی نیشنل پارٹی کے سینیر پارلیمنٹرین ارباب ایوب جان نومنتخب اراکان سے حلف لیں گے۔124 ارکان کے ایوان میں 99 عام نشستیں، 22 خواتین اور 3 اقلیتی نشستیں ہیں۔صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے جبکہ انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں پر کامیابی حاصل کرنے والے تین امیدواروں نے صوبائی اسمبلی کی نشستیں چھوڑ دی ہیں جن میں پی ایف 20 پر آفتاب احمد خان شیرپاؤ ، پی ایف 45 ایبٹ آباد سے سردار مہتاب احمد خان اور پی ایف 91 سے پیپلزپارٹی کے نجم الدین خان شامل ہیں۔ لکی مروت سے انور سیف الل خان صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔ان کے حلف اٹھانے کے بعد ایک اور نشست خالی ہوجائے گی۔

عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ،پاکستان آئندہ40 برسوں میں بنجر ہوسکتا ہے





اسلام آباد…اقوام متحدہ کی ایشیا پیسیفک ممالک کی اقتصادیات کے حوالے سے جائزہ رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے پاکستان آئندہ چالیس برسوں میں بنجر ہوسکتا ہے۔ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے اطلاعاتی مرکز میں جاری رپورٹ کے مطابق عالمی حدت میں اضافے کے باعث پاکستان میں گلیشئر پگھل رہے ہیں جس سے پاکستان کو آنے والی دہائیوں میں آبی وسائل کی شدید کمی کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان کی اقتصادیات 6.5 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ مضبوط رہنے کی توقع ہے جبکہ پاکستان میں افراط زر10.3 فیصد ہے جس سے سب سے زیادہ متاثر کم آمدنی والا طبقہ ہورہا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی سطح پر ٹیکس وصولی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک کو غربت میں کمی کے لئے نیا زرعی انقلاب لانا ہوگا اور اس کے ساتھ اقتصادی و سماجی ترقی کے لئے حکومتوں کا سائز بھی کم رکھنا چاہیئے ۔

وفاقی کابینہ کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدواروں پر غور

اسلام آباد.......…وفاقی کابینہ کے پہلے مرحلے کے لئے مسلم لیگ ن کے آٹھ وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے متوقع وزراء میں چوہدری نثار علی خان،اسحاق ڈار،شاہد خاقان عباسی،سردار مہتاب احمد خان،احسن اقبال ،خواجہ آصف،عابد شیر علی اور راجہ محمد اسد شامل ہیں۔

کابینہ کی تشکیل کیلئے مشاورتی عمل آخری مرحلے میں داخل





اسلام آباد.........…وفاق میں حکومت سازی کے عہدوں کی تقسیم اور کابینہ کی تشکیل کیلئے اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان حتمی مشاورتی عمل جاری ہے۔ مسلم لیگ نون کے چوہدری نثار علی ، خوادہ آصف اور اسحق ڈار ، زرداری ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی، راجہ پرویز اشرف اور چوہدری احمد مختار بھی زرداری ہاؤس میں موجود ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی اس ملاقات میں وفاقی کابینہ میں وزارتوں کی تقسیم ، اور حکومت سازی کے عمل میں دیگر عہدوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ سازی کی جارہی ہے ۔

قبائلی علاقوں میں امریکی کارروائیوں میں تیزی ،امریکی اخبار





نیویارک..........…ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ کے ارکان پر یک طرفہ حملے تیز کر دیے ہیں ۔ امریکا کو یہ فکر لاحق ہو گئی ہے کہ پاکستان میں نئی قیادت ملک میں جاری فوجی آپریشنز ترک کرنے پر زور دے گی ۔ اخبار نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ امریکا اس بارے میں فکر مند ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے مضبو ط اتحادی صدر پرویز مشرف آیندہ چند ماہ میں اپنے تمام اختیارات سے محروم ہو سکتے ہیں ۔امریکا القاعدہ کے نیٹ ورک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکی حکام کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران پاک افغان سرحدی علاقے میں امریکی حملوں میں پینتالیس عرب ،افغان اور دیگر غیر ملکی ہلاک ہوئے ہیں ۔ان کارروائیوں اس کا مقصد اسامہ بن لادن اور اور القاعدہ کے دیگر اعلی رہنماؤں کو نقصان پہنچانا تھا اور اس سلسلے میں حملوں کے لیے مقامی ذرائع زیادہ بہتر معلومات فراہم کر رہے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق صدر پرویز مشرف نے کافی عرصے سے امریکا کو پاک افغان سرحدی علاقوں میں فضائی حملوں کی اجازت دی ہوئی تھی تاہم اب پیپلز پارٹی سمیت دیگر بڑی جماعتوں کے رہنما بغیر پائلٹ والے جاسوس طیاروں کے حملوں سمیت دیگر امریکی حملوں میں کمی کرنے کے لیے خبردار کر چکے ہیں اور وہ مقامی طالبان سے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ قبائیلی علاقوں میں کارروائیوں کا فیصلہ پاکستان کی حکومت کو کرناہے اور وہ ایسی کوئی صورتحال نہیں دیکھنا چاہتے کہ جس میں غیر ملکی پاکستان میں داخل ہوں اور اپنے اہداف حاصل کریں ۔رپورٹ کے مطابق قبائلی رہنما ملک دریا خان نے جان نیگرو پونٹے اور رچرڈ باؤچر کو بتا دیا ہے کہ عسکریت پسندی اور دیگر مسائل جرگے کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں ۔

Pakistani peacekeepers awarded UN peacekeeping medal




ASSOCIATED PRESS SERVICE


NEW YORK, Mar 27 : Pakistani soldiers, numbering 1023, were decorated with the UN peacekeeping medal at a ceremony in Bouake, the second largest city in Cote d’Ivoire, last week, a UN press release said Wednesday.
The ceremony for the men from the battalion support units and transport engineering as well as nine military observers was held at the Abidjan airfield. It was chaired by the Force Commander of the United Nations Operations in Cote d’Ivoire (UNOCI), Major-General Fernand Marcel Amoussou.
The Pakistani contingent Commander, Brigadier Tariq Javed, in his address stressed that there has been a Pakistani military presence in Ivory Coast since 2004 serving in perfect harmony with the local population.
For his part, Major-General Fernand Marcel Amoussou, while thanking the people of Bouake for their support for UN units deployed in the city, was keen to mention his appreciation for the work done by the Pakistani contingent, and the outstanding contribution in the implementation of UN mandate.
He also praised the sincere efforts made by the strength of UNOCI for the restoration of peace and stability in Cote d’Ivoire so that the country could regain its greatness.
Pakistan, one of the world’s largest contributor of uniformed personnel to United Nations Peacekeeping Operations, has more than 10,600 military and police personnel serving in 13 missions. Eighty Pakistani soldiers have lost their lives while serving with the United Nations in the service of peace.
In addition to their operational missions in accordance with their mandate, the Pakistani contingent is also recognized for its humanitarian work for the local people, level of medical care, the daily distribution of food and drinking water to people with disabilities, and cleanup actions undertaken in the cities of Bouake and Dabakala.

Rich tributes paid to late Benazir Bhutto





ASSOCIATED PRESS SERVICE

LONDON, Mar 27 :The enduring legacy of Mohtarma Benazir Bhutto, her contributions and sacrifice for the cause of democracy and her endeavours to bring about social and economic change in Pakistan were both remembered and praised by speakers at a meeting here on Wednesday night.
The occasion was the launching of her book “Reconciliation, Democracy, Islam and the West” organised at Portcullis House, House of Commons, by the All Party Parliamentary Group on Third World Solidarity.
The speakers included veteran TV presenter and journalist David Frost, MP Muhammad Sarwar, journalist and author Victoria Schofield,MP Dave Anderson, Councillor Mushtaq Lasharie, Chairman, Third World Solidarity, and former Sindh Chief Minister and PML-N leader Syed Ghous Ali Shah.
Sarwar, who is Labour MP for Glasgow, recalled his long association with the assassinated PPP Chairperson beginning 1984 when she visited Scotland. He described Benazir as a brave woman who went to Pakistan to campaign in the national elections as she genuinely believed that her country’s salvation lay in democracy.
“She continued canvassing despite surviving bomb attack on October 18 only to lose her life in a bomb and gun attack two months later in Rawalpindi,” he said.
Sarwar recalled how stunned he was to hear the tragic news of her death on that fateful December 27 afternoon when he was in Lahore as part of the team to monitor the national polls which were originally to take place on January 8 but were then subsequently postponed owing to Benazir’s death.
The MP said Benazir in her book had explained the deep misunderstanding between Islam and West. He said certain elements within Islam were driving a wedge between the Muslims and the West through acts of terror and extremism.
He called upon USA, UK and the European Union to change their policy on the Middle East as it continues to fuel anger in the Muslim world and provides platform for the extremist to exploit the situation.
At the same time, he urged the West to shore up and strengthen democracy in Pakistan by supporting the democratic institutions.
Dave Anderson paid rich tributes to the late PPP leader and said Pakistan has lost an outstanding leader in her. He said Benazir was an highly articulate leader and the first Muslim woman Prime Minister who dreamed of transforming her country into a modern democratic and a tolerant nation.
Mushtaq Lasharie said Benazir Bhutto while laying down her life paved the way for the establishment of a genuine democracy as the recent national elections have shown.
He said the Third World Forum stood for peace, justice, tolerance and democracy and these four words are the main essence of how a society or a country could manage its own affairs without resorting to extra-constitutional measures.
Lasharie said the West has thrived and prospered by adhering to these four principles and he saw no reason why Pakistan could not do the same given mandate which has emerged from the February 18 polls.
He said Benazir in her book has eloquently explained the various aspects of Islam and has clearly stated that it is a religion of peace and harmony.
David Frost said he first met Benazir 24 years ago at a low point of her life when her father Zulfiqar Ali Bhutto had been hanged and she herself had been under detention.
Portraying her as a doughty but highly educated and intelligent woman, Frost said Benazir went knowingly into a danger area in her endeavour to improve social and economic conditions of poor masses of Pakistan.
“She was in essence a profile in courage,” he remarked.
Benazir’s Oxford University classmate Victoria Schofield said the late Pakistani leader in her posthumous book has spoken about Islam and Democracy being mutually rooted and explained that Islam was committed to tolerance and open mindedness.
In her book, Benazir has attempted to remove the misgiving and apprehension about the great religion of Islam, said Schofield who accompanied the late PPP leader on her return to Pakistan in October last year.
“Her book is now all we are left with. It is our duty to spread her message,” she reminded the gathering.
Showering rich tributes, Ghous Ali Shah recalled the period when Benazir was the leader of the Opposition and how she upheld democratic principles. He said people of Pakistan loved democracy and the recent elections had been ample proof of their political wisdom.
He said nation do not grow under the barrel of gun but prosper and flourish under democracy. Ghous said both Nawaz Sharif and Benazir believe in genuine democracy and this was reason why they signed the Charter of Democracy in London.
A one-minute silence was also observed as a mark of respect in Benazir’s memory.

نئی حکومت اور ججوں کی بحالی کیخلاف ہونے والی سازشیں۔۔۔۔ تحریر چودھری احسن پریمی






عوام کی اس وقت نظریںملکی سیاسی صورتحال پرلگی ہوئی ہیں اور عوام کی نئی حکومت کیلئے نیک خواہشات اور دعائیں ہیں کہ نئی حکومت قوم کی تمناو¿ں اور آرزوو¿ں پر پوری اترے۔ پاکستان کے عوام نے اس بات پر بھی اظہار تشکر بھی کیا ہے کہ میاں نوازشریف اور آصف علی زرداری نے امریکی وزارتی مشن کو یہ پیغام دے کر قومی جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ موجودہ حکومت ملکی سلامتی اور خودمختاری کو ترجیح دے کر ملک و قوم کو نئی راہ پر چلانا چاہے گی تو اسے عوام کا پورا تعاون حاصل رہے گا۔ قوم پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں خود مختار ملک کی حیثیت سے دیکھنا چاہتی ہے پاکستان کے عوام نے آصف علی زرداری، میاں نوازشریف اور نئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے ان بیانات کا خیرمقدم بھی کیا ہے کہ اب تمام فیصلے فرد واحد کی بجائے پارلیمان کرے گی عوام نے یہ بھی توقع کی ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قوم کی امنگوں کے مطابق بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی ساکھ اور مقام بحال کرے۔ اگر ملک میں میرٹ پر کام ہوں گے، چیف جسٹس سمیت جج بحال ہوں گے اور عوام کو انصاف مہیا کیا جائے گا تو ملک ترقی کی نئی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔ جبکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے مقابلے کیلئے پر عزم ہے اور امریکا کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو انتہائی ترجیح دیتا ہے اور تمام شعبوں میں اس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا خواہشمند ہے تاہم پاکستان اپنے تمام اہم معاملات اور قومی امور پر فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے کرے گا، عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف ایک اجتماعی حکمت عملی وضع کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنا ہونگے، عوام کو درپیش چیلنجز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے جلد 100 روزہ پروگرام کا اعلان کریں گے۔ اس دوران امریکی عہدیداروں نے کہا کہ امریکا پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی روایات نظر انداز نہیں کی جائیں گی۔ دونوں عہدیداروں نے گورنر سرحد اور لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کے وفد اور قبائلی عمائدین کے 15 رکنی وفد سے بھی ملاقات کی جس میں قبائلی جرگے نے امریکی عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ انہیں تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ بات چیت کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹ رہا ہے اور اس نے اپنی رہنما محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل سمیت بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ حالیہ انتخابات پاکستانی عوام نے ملک میں اعتدال پسند اور جمہوری قوتوں کے حق میں ایک واضح مینڈیٹ دیا ہے۔ انہوں نے عوام کو درپیش مسائل حل کرنے اور ان کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کے لئے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیاکہ پارلیمنٹ ایک خودمختار ادارہ ہے اور اس کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے ہر کوشش ناگزیر ہے۔ جبکہ وکلاءنے محسوس کیا ہے کہ ایوان صدر سے اعلان مری پر عمل درآمد کیخلاف سازش ہو رہی ہیںاور کہا ہے کہ نئی حکومت ججوں کی بحالی کے خلاف ایوان صدر میں ہونے والی ایسی سازشوں سے ہوشیار رہے، 30دنوں میں جج بحال نہ ہوئے تو لانگ مارچ کا راستہ کھلاہے۔ جبکہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ملک گیر دورے کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی گئی ہے تاکہ ایوان صدر میں ہونے والی سازشوں کا جواب دیا جا سکے جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ملک بھر میں وکلاء برادری کا شکریہ ادا کرنے کیلئے بار ایسوسی ایشنز سے خطاب کا فیصلہ کیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں وہ 31 مارچ کو کوئٹہ اور پھر وہاں سے سکھر جائیں گے اور بار ایسوسی ایشنوں سے خطاب کرینگے۔ اگرچہ معزول چیف جسٹس سب سے پہلے اپنے گھر کوئٹہ جانا چاہتے ہیں، وہ 31 مارچ کی صبح ساڑھے 10 بجے والی پرواز سے کوئٹہ جائیں گے جہاں وہ اپنے والدین کی قبروں پر فاتحہ خوانی، رشتہ داروں سے ملاقات ? وہ دو تین روز کوئٹہ میں قیام بھی کریں گے۔ اس دوران وہ بلوچستان ہائی کورٹ بار اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے عشائیہ میں شرکت اور خطاب کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ بھی معزول چیف جسٹس اسلام آباد اور راولپنڈی کے باہر سکھر بار ایسوسی ایشن سے خطاب کیلئے سب سے پہلے گئے تھے، لہٰذا کوئٹہ کے بعد وہ سکھر میں بار ایسوسی ایشن سے خطاب کیلئے جائیں گے۔ جبکہ ملک کے دیگر شہروں کی بار ایسوسی ایشنز سے خطاب کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔ 30 دن میں ججوں کی بحالی کی مہلت کے بارے میں سوال پر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ ہے کہ یہ وعدہ تو اعلان مری کی صورت میں دو بڑی جماعتوں کے قائدین نے وکلاء برادری اور قوم سے کیا اور بارہا اس عزم کا اظہار ہوا کہ اس مدت کے اندر جج صاحبان کو اپنے فرائض منصبی پر دوبارہ کام کرنے کا اختیار مل جائیگا۔ لہذا وکلاء پارلیمان پر دباو¿ نہیں ڈالنا چاہتے وکلاء سیاسی جماعتوں کی جانب سے عزم اور ارادہ کو تسلیم کرتے ہیں، اسکے ساتھ وزیراعظم کے پہلے حکم کا بھی احترام اور اس کی تحسین کرتے ہیں اور اسے ایک مثبت پیشرفت خیال کرتے ہیں تاہم سفر آگے بھی ہے، لہٰذا 30دن گھروں میں بیٹھنے کے بجائےوکلاء نے یہ پروگرام مرتب کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ وکلاء کی تحریک ایک لحاظ سے کبھی ختم ہی نہیں ہوئی تھی۔ اعلان مری کیخلاف بعض سازشیں ہو رہی ہیں اور یہ سازشیں سابقہ حکومت سے چلی آ رہی، ایک اہم شخصیت کے شائع شدہ بیان کو اگر ترجمانی سمجھ لیا جائے تو اس کا مقصد اعلان مری کو کالعدم قرار دلوانا ہے وکلاء پارلیمنٹ سے تصادم نہیں چاہتے۔ بار ایسوسی ایشنوں سے جسٹس افتخار چوہدری کے خطاب کا مقصد پارلیمنٹ پر دباو¿ ڈالنا ہرگز نہیں ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے معزول ججوں کی رہائی کے احکامات سے وکلاء کا عتماد بڑھا ہے۔ جبکہ انہیں دونوں بڑی قومی سیاسی جماعتوں کی قیادت پر اعتماد ہے کہ 30دن میں اعلان مری کے مطابق ججوں کی عدالتوں میں بحالی کا کام بھی ہو جائیگا۔ وکلاء نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ معزول چیف جسٹس ”ایڈونچرسٹ“ نہیں ہیں۔ قبل اس کے وکلاءاور عوام دوبارہ سڑکوں پر آجائیں۔لازم ہے کہ قانون کی حکمرانی کے ذریعے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا ہا جائے اور اعلان مری کا ا حترام کرتے ہوئے ججز کی بحالی کا فوری طور پر اعلان کیا جائےا¿