International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, June 23, 2008

نواز شریف نا اہلی فیصلہ ، عدلیہ ، جمہوریت اور قوم سے سنگین مذاق ہے ۔ احسن اقبال



اسلام آباد ۔ مسلم لیگ (ن ) کے رہنما احسن اقبال نے لاہور ہائی کورٹ کے نواز شریف کی نا اہلی کے بارے میں سنائے گئے فیصلے کو پاکستانی عدلیہ جمہوریت اور قوم سے سنگین مذاق قرار دیتے ہوئے اسے عالمی سطح پر جگہسائی سے تعبیر کیا ہے اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی مقبولیت کو عالمی سطح پر بھی مانا جارہا ہے دو دن قبل امریکی تھینک ٹینک کی جاری کردہ رپورٹ میں بھی اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ میاں نواز شریف پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں اور ان کی مقبولیت 86فیصد سے زائد ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ دو دفعہ وزیر اعظم رہنے والے اور 86فیصد مقبول رہنما کو اگر انتخاب کے لئے نا اہل قرار دیا جاتا ہے تو یہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں جگ ہسائی کا باعث بنے گا ۔ اس فیصلے نہ ہمارے اس موقف کو بھی سچ ثابت کردیا ہے کہ پی پی اور عدلیہ سے کسی قسم کے انصاف کی توقع نہیں ہے ۔ یہ پی سی او عدالتیں نہیں بلکہ جنرل مشرف کے حامی ججز ہیں وہ مشرف کے ایجنڈے پر عملدر آمد کرا رہے ہیں تاکہ جمہوریت اور مخلوط حکومت کو ناکام بنایا جائے اور مشرف کے لئے ایسے حالات پیدا کئے جائیں تاکہ وہ اپنے تسلط کو برقرار رکھ سکیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں اس بات پر بھی غور کرنا پڑے گا کہ 4مہینے ہونے کو ہیں مگر حکومت مشرف کے دیے ہوئے نظام اور مشرف کے اٹارنی جنرل کی حکومت ختم نہیں کر سکی ہم اپنے اتحادیوں سے بھی یہ پوچھیں گے کہ ہمارے خلاف جو ایکشن جاری ہے اور جمہوریت کی بساط الٹتی نظر آرہی ہے وہ اس پر خاموش تماشائی کیوں بنے ہوئے ہیں ۔ پاکستان میں اب ایک جمہوری حکومت ہے اور اس کی موجودگی میں غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلے دیے جارہے ہیں ۔ اس سے ثابت ہے کہ یہ حکومت موثر نہیں ہے ۔ آج بھی نظام کار مشرف کے پاس ہے اگر یہ نظام اسی طرح چلتا رہے گا تو شاید اس کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ مشرف کے حامی نواز شریف کی مقبولیت سے گھبرا گئے تھے کہ اگر نواز شریف اسمبلی میں آگئے تو وہ ایک چیلنج ہوں گے اور شہباز شریف پر بھی بطور وزیر اعلیٰ ایک تلوار لٹکا کر رکھنا چاہتے ہیں ۔ گورنر پنجاب کی تعیناتی کی گئی وہ اس کا شاف نہ ہے ۔ ایسی سب باتیں 18فروری کے عوامی فیصلے کی نفی کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کے ساتھ گہری سازش ہے ۔ مگر یہ ایسے فیصلے ہیں جن کی حیثیت پاکستان کی تاریخ میں ردی کی ٹوکری سے زیادہ نہیں ہوتی۔ ہم اس فیصلے کی مذمت اور مزاحمت کریں گے کیونکہ یہ عدلیہ کا نہیں پی سی او ججز کا فیصلہ ہے یہ مشرف کی عدالتوں کا فیصلہ ہے ۔

نواز شریف کو ضمنی انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قراردے دیا گیا



لاہور۔ لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کو ضمنی انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قراردے دیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے آج پیر کو میان نواز شریف کے این اے 123 اور میاں شہباز شریف کے پی پی 48 بھکر سے مختلف مقدمات کی سماعت کررہا تھا یہ سماعت پیر کو بارہ بجے تک مکمل ہو گئی اس کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اس کے بعد تقریبا ساڑھے چھ بجے عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ کے تحت میاں نواز شریف کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا ہے ا ور میاں نواز شریف کی این اے 123 سے انتخابات لڑنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ د وسری جانب میاں شہباز شریف جو انتخابات میں کامیاب ہو چکے تھے ان کا معاملہ بننے والی ٹریبونل کے سپرد کردیا گیا ہے تاہم اس وقت تک میاں شہباز شریف بطور وزیراعلی اپنا کام جاری رکھ سکیں گے عدالت کا یہ فیصلہ سننے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے بھاری تعداد میں کارکن جمع ہو گئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے فیصلے وہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے لائرز ونگ کے مختلف عہدے داروں نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا شدید احتجاج کرتے ہوئے ’’ گو مشرف گو ‘‘ کے نعرے لگائے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے فیصلے سے میاں نواز شریف کو نہ صرف قومی اسمبلی لے جانے سے روکا گیا بلکہ عوامی مینڈیٹ کی بھی توہین کی گئی ہے۔ میاں نواز شریف نے این اے 123 سے اپنے کاغذات جمع کرائے تھے اور ان کے خلاف نور الہی نامی شخص نے مختلف اعتراضات فائل کیے گئے تھے جن کے تحت طیارہ سازش کیش مختلف بینکوں کا ڈیفالٹر ہونے اور عدالتوں کے بارے میں نازیبا کلمات ادا کرنے کے ممکنہ الزامات عائد کیے گئے تھے لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ کا فی الحال مختصر فیصلہ سامنے آیا ہے جبکہ تفصیلی فیصلہ ایک دو دن میں جاری کردیا جائے گا تاہم اپنے مختصر فیصلے میں عدالت نے یہ قرار دیا ہے کہ میاں نواز شریف پٹشنر نور الہی نے جو الزامات عائد کیے ہیں وہ حقیقی طورپر درست ہیں ۔ طیارہ ساز ش کیس ‘سپریم کورٹ پر حملہ کیس مختلف بنکوں کے ڈیفالٹر ہونا شامل ہے ۔ اس سے قبل جو بینچ تشکیل دیا گیا تھا اس پر وکلاء نے احتجاج کیا تھا اور کہا تھا کہ ا ن ججز کی مختلف حوالوں سے سابق حکومت (ق) سے ان کی وابستگی تھی اس لیے ان سے صحیح فیصلے کی توقع نہیں رکھتے جبکہ جسٹس حسنات نے اس بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا ۔نتیجتا یہ بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

کشمیریوں سے ہمارا خون کا رشتہ ہے ‘ بات چیت میں کشمیریوں کی خواہشات کو مدنظر رکھا جائے گا ‘ آصف زرداری



اسلام آباد ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے ۔ حریت کانفرنس کے وفد کی قیادت میر واعظ عمر فاروق نے کی ۔ ملاقات میں مسئلہ کشمیر پاک بھارت مذاکرات اور کئی دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے بے نظیر بھٹو کے قتل پر آصف علی زرداری سے تعزیت کی اور فاتحہ پڑھی ۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کئے جانے والے مذاکرات میں کشمیریوں کی شرکت لازمی ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ حریت کانفرنس کو کشمیریوں کا نمائندہ تسلیم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ آج بھی آصف علی زرداری نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں مزید تیز کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ حریت کے وفد نے بے نظیر بھٹو شہید کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی اور ان سب شہیدوں کے لئے دعا کی جنہوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے ہمارا خون کا رشتہ ہے اور پیپلزپارٹی کشمیر کے مسئلے پرہی وجود میں آئی ۔ بعد میں جہانگیر بدر نے مشترکہ بیان پڑھ کر سنایا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی اور حریت رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں طے پایاگیا کہ اے پی ایچ سی اور پیپلزپارٹی کے درمیان شہید بھٹو کے قائم کردہ تعلقات کو قائم رکھیں گے اور انہیں مزید آگے بڑھایا جائے گا ۔ طے پایا کہ اے پی ایچ سی اور پیپلزپارٹی کے درمیان کشمیر کے دونوں جانب کے عوام کے درمیان روابط بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جن میں طلبہ یوتھ وکلاء ‘ تاجروں اور عوام کے منتخب نمائندوں اور سیاسی پارٹیوں کے وفود کا تبادلہ کیا جائے گا ۔ اس بات کا اعلان کیا گیا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں ۔ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ اے پی ایچ سی کشمیریوں کی نمائندہ جماعت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ عزم دہرایا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے باہمی مشاورت کی جائے گی ۔ دیگر اقدامات اور ایسی کاوشیں تیز تر کی جائیں گی جن سے مسئلہ کشمیر کا دیر پا حل تلاش کیا جا سکے ۔جس کے بعد صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کشمیریوں کی خواہشات کو مدنظر رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر جب بھی بات ہو گی کشمیریوں کے موقف کو مدنظر رکھا جائے گا ۔

بھارت سے مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو اہمیت دی جائے گی ۔یوسف رضا گیلانی





اسلام آباد۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں مسئلہ کشمیر کے حل اور پاک بھارت امن مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہی اس خطے میں امن کی ضمانت ہے اور بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو اہمیت دی جائے گی اس موقع پر کشمیری رہنماؤں نے واضح کیا کہ پاک بھارت مذاکرات کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پرمظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کو بھی شریک کیا جائے کیونکہ کشمیریوں کی شرکت کے بغیر یہ مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ حریت کانفرنس کے وفد نے حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت پرا ن کا شکریہ ادا کیا

٢٩ ججوں کی کلاز پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا پی سی او والے ججوں کو تسلیم نہیں کرتے ‘ چوہدری نثارعلی خان



اسلام آباد ۔ مسلم لیگ ( ن ) کے راہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی 29 ججوں کی کلاز پر رائے شماری میں شریک نہیں تھی اور نہ ہی وہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو جج تسلیم کرتے ہیں ۔ پیر کو پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فنانس بل میں 21 ججوں کی کلاز پر رائے شماری نہیں ہوئی تھی ۔ البتہ مسلم لیگ ( ن ) کے رکن قومی اسمبلی ایاز امیر نے اس موضوع پر اظہار خیال ضرور کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پالیسی زیادہ واضح نہ ہو سکی ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ 29 ججوں کی کلاز صوتی ووٹ سے منظور ہوئی اور اس صوتی ووٹ میں پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کی کوئی آواز شامل نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اسی حوالے سے آج انہوں نے اسمبلی میں کھڑا ہو کر اپنی جماعت کی پالیسی کی وضاحت کی اور کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) کے ارکان اسمبلی نے فنانس بل کی منظوری میں یقیناً شریک تھے لیکن 29 ججوں کی کلاز میں حصہ نہیں لیا ۔ اور نہ ہی ووٹ ڈالا بلکہ لاتعلق رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کا موقف ہے کہ پی سی او ججوں کو ہم اس طرح جائز جج نہیں مانتے اور معزول ججوں کی بحالی بھوربن معاہدے کے تحت ایگزیکٹو آرڈر سے ہونی چاہئے ۔

سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافہ کو تسلیم نہیں کرتے یہ پرویز مشرف کے غیر آئینی اقدامات کو تحفظ دینے کی کوشش ہے ۔اعتزاز احسن




سیالکوٹ ۔ پاکستان بار کونسل کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے ججوں کی تعداد کو 16سے بڑھا کر29کرنے کے فیصلہ کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پرویزمشرف کے 3نومبر کے اقدامات کو تحفظ دینے کی ایک کوشش ہے جسے پاکستان کے وکلاء اور عوام تسلیم نہیں کرتے تاہم وہ معزول ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے آل پاکستان وکلاء نمائندگان کنونشن میں ملک بھرکے تمام شہروں میں ہفتہ میں ایک دفعہ جمعرات کے روز وکلاء کے عدالتی بائیکاٹ اور ریلی کے موقعہ پر اہم مقامات پر تین گھنٹے کیلئے وکلاء کے دھرنے کی تجویز دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ معزول چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان مسٹر افتخار محمد چودھری دیگرمعزل ججوں کو معاہدہ بھوربن کے تحت ایک قراردا دکے زریعے بحال کیاجائے اور اس کیلئے قانو ن سازی کی کوئی ضرورت نہ ہے تاہم اگر معزول ججوںکو بحال نہ کیا گیا تو وکلاء کی جدوجہد جاری رہے گی اور حکمرانوں کو معزول جج ہر صورت میں بحال کرنا ہونگے کیونکہ ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے سے سرمایہ کاری نہ ہورہی ہے اورترقی وخوشحالی کا عمل رکا ہوا ہے ۔سوموار کی دوپہر انوار کلب آڈیٹوریم میں ڈویثرنل وکلاء کنوکشن سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پی سی او ججوں کو تسلیم نہیںکیااور نہ ہی پی سی او ججوں کو تسلیم کرے گی تاہم حکومت نے معزول ججوں کو تنخواہوں کی ادائیگی کرکے معزول ججوں کو تسلیم کرلیا ہے لیکن اب آئنی پیکیج کے زریعے ججوں کی تعداد بڑھا کر پی سی او ججوں کو بھی بحال رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھر کے وکلاء نے کامیاب لانگ مارچ اور عدلیہ کی آزادی کی تحریک چلا کر تاریخ میں اپنا نام سنہری حروف میں لکھ لیا ہے اور اسی وجہ سے دنیا بھر کی بار ایسوسی ایشنوں نے پاکستانی وکلاء کی تحریک کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ دس غیر ملکی یونیورسٹیوں نے معزول چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری دیدی ہے جبکہ دنیا بھر کی62بار ایسوسی ایشنوں نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو ان کی جرات کی وجہ سے تاحیات ممبر شپ دیدی ہے اور ہارورڈ یونیورسٹی نے چیف جسٹس افتخا رمحمد چودھری کو میڈل آف فریڈم کا ایواڈ دیا ہے جو یونیورسٹی کی طرف سے دیا جانے والا تیسرا ایوارڈ ہے تاہم بارسلونہ کی بار ایسوسی ایشن نے پاکستان بھر کے وکلاء کو اعزاز ی ممبر شپ دیدی ہے ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن جلد ہی انٹرنیشنل لائرز کانفرنس بلائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی کسی تنظیم نے بھی اسلام آباد میں دھرنے کا فیصلہ نہیں کیاتھا تاہم ملک میں وکلاء کے تمام فیصلے پاکستان بار کونسل کررہی ہے جس نے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا تھاجس میں دھرنے کا کوئی فیصلہ شامل نہیں تھا تاہم وہ وکلاء اور عوام کے دھرنے کے فیصلہ کی قدر کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکلاء کی تحریک پرامن ہے اور پرامن ہی رہے گی تاہم ڈاکٹر شیرافگن پر تشدد کے واقعہ کی وجہ سے وکلاء دنیا بھر میں بدنام ہوئے اور بعض کالم نگاروں نے تنقید کا نشانہ بنایا تاہم حقیقت یہ ہے کہ ڈاکٹر شیر افگن کووکلاء نے بچایا تھا لیکن ڈاکٹر شیرافگن پر تشد د کے واقعہ کے بعد ایک سازش کے تحت کراچی میں وکلاء کو قتل کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ پاکستان با رکونسل کے صدر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز ملک کی دولت لوٹ کر بیرون ملک فرار ہوگئے اور ا ب واپس نہ آرہے ہیں تاہم اگر ملک میں عدلیہ آزاد ہوتی تو شوکت عزیز کو ملک سے بھاگنے کا موقعہ نہ ملتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکلاء کے کامیاب لانگ مارچ نے ساری دنیا میں وکلاء کے وقار کو بڑھایا ہے تاہم جب تک معزول جج بحال نہیں ہوجاتے اس وقت تک وکلاء کی تحریک جاری رہے گی ۔بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ لانگ مارچ تاریخی ہے تاہم لانگ مارچ مزاحمتی موبائیل دھرنا بھی تھا جو9جون کو شروع ہوا اور اس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معزول ججوں کی بحالی سے پارلیمنٹ اور جمہوریت بھی مضبوط ہوگی ۔ اس سے قبل کنونشن سے پنجا ب با رکونسل کے وائس چےئرمین اسلم سندھو ایڈووکیٹ ، معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے چیف کوآرڈنیٹر اطہر من اللہ، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ کے علاوہ ڈویثرن بھر کی پندرہ تحصیلوں کی بار ایسوسی ایشنوں کے صدور نے بھی خطاب کیا ۔ کنونشن میں ممبران پنجاب با رکونسل ایم اظہرچودھری ، رانا نصر اللہ خان کے علاوہ سینکڑوں وکلاء شریک تھے جنہوں نے گو مشرف گو کے زبردست نعرے بھی لگائے جبکہ بیرسٹر اعتزاز احسن کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ۔ پاکستان بار کونسل کے صدر چودھری اعتزاز احسن کا سیالکوٹ آمد پر بھرپور استقبال کیاگیااور ان پر منوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور ایک جلوس کی شکل میں انوار کلب آڈیٹوریم لایا گیا جہاں چار گھنٹے سے زائد عرصہ تک کنونشن جاری رہا

پاکستان کے اندر کاروائیوں کی دھمکی غیر دانش مندانہ ہے، کونڈولیزارائس

واشنگٹن ۔ امریکہ کی وزیر خارجہ کونڈولیزارائس نے پاکستان کی سرحد کے اندر تک عسکریت پسندوں کا پیچھا کرنے کی افغانستان کی دھمکی کو غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ملکوں کو سرحد پر عسکریتپسندوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔ واشنگٹن میں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو عسکریت پسندوں کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنی چاہیںاور دونوں ملکوں کو اپنے اپنے علاقوں میں مسائل سے خود نمٹنا چاہیے