سکھر۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمن نے کہا ہے کہ قومی مفاہمت حکومت کا ایجنڈا ہے جس کو اہمیت دی جا رہی ہے۔ بے نظیر بھٹو شہید نے گزشتہ دس برس تک قومی مفاہمت کیلئے جد وجہد کی۔ ایم کیو ایم کی قیادت کے ساتھ ملاقات اور نائن زیرو جانا اس ایجنڈا کا حصہ ہے ۔موجودہ حکومت محاذ آرائی اورمحض زبانی دعوؤںاور نعرے بازی پر یقین نہیں رکھتی،حکومت ذرائع ابلاغ کی آزادی چاہتی ہے اس پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔سکھر ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ موجودہ حکومت محاذ آرائی اورمحض زبانی دعوؤںاور محض نعرے بازی پر یقین نہیں رکھتی، نعرے بازی اور محاذ آرائی سب سے آسان کام ہے، ہم عوام کے مسائل کا حقیقی حل چاہتے ہیں اور اس کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔جس کو موجودہ حکومت یقینی بنائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری مفاہمت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، ایم کیو ایم کی قیادت کے ساتھ ملاقات اور نائن زیرو جانا اس ایجنڈا کا حصہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی مفاہمت کا راستہ آسان نہیں ہوتا اس کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔ ملک کو متعدد بحرانوں اور تضادات کا سامنا ہے عوام تعلیم، صحت اور بیروزگاری جیسے اہم بنیادی مسائل سے دوچار ہیں۔ ہم عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ سیاسی قوتیں سیاسی اور جمہوری عمل کاساتھ دے کر اسے مستحکم کریں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، پارٹی کے بانی چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اصولوں اور جمہوریت کی جدو جہد کی خاطر موت کو گلے لگا لیا اور سولی پر چڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کی آزادی چاہتی ہے میڈیا پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی جانب سے پیمرا قوانین میں ترمیم کے بارے میں اعلانات حکومت کی پالیسی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، پارٹی کے بانی چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اصولوں اور جمہوریت کی جدو جہد کی خاطر موت کو گلے لگا لیا اور سولی پر چڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کی آزادی چاہتی ہے میڈیا پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی جانب سے پیمرا قوانین میں ترمیم کے بارے میں اعلانات حکومت کی پالیسی کا اظہار ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 3, 2008
قومی مفاہمت حکومت کا ایجنڈا ہے جس کو اہمیت دی جا رہی ہے ایم کیو ایم کی قیادت کے ساتھ ملاقات اور نائن زیرو جانا اس ایجنڈا کا حصہ ہے۔ شیری رحمن
سکھر۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمن نے کہا ہے کہ قومی مفاہمت حکومت کا ایجنڈا ہے جس کو اہمیت دی جا رہی ہے۔ بے نظیر بھٹو شہید نے گزشتہ دس برس تک قومی مفاہمت کیلئے جد وجہد کی۔ ایم کیو ایم کی قیادت کے ساتھ ملاقات اور نائن زیرو جانا اس ایجنڈا کا حصہ ہے ۔موجودہ حکومت محاذ آرائی اورمحض زبانی دعوؤںاور نعرے بازی پر یقین نہیں رکھتی،حکومت ذرائع ابلاغ کی آزادی چاہتی ہے اس پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔سکھر ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ موجودہ حکومت محاذ آرائی اورمحض زبانی دعوؤںاور محض نعرے بازی پر یقین نہیں رکھتی، نعرے بازی اور محاذ آرائی سب سے آسان کام ہے، ہم عوام کے مسائل کا حقیقی حل چاہتے ہیں اور اس کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔جس کو موجودہ حکومت یقینی بنائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری مفاہمت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، ایم کیو ایم کی قیادت کے ساتھ ملاقات اور نائن زیرو جانا اس ایجنڈا کا حصہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی مفاہمت کا راستہ آسان نہیں ہوتا اس کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔ ملک کو متعدد بحرانوں اور تضادات کا سامنا ہے عوام تعلیم، صحت اور بیروزگاری جیسے اہم بنیادی مسائل سے دوچار ہیں۔ ہم عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ سیاسی قوتیں سیاسی اور جمہوری عمل کاساتھ دے کر اسے مستحکم کریں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، پارٹی کے بانی چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اصولوں اور جمہوریت کی جدو جہد کی خاطر موت کو گلے لگا لیا اور سولی پر چڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کی آزادی چاہتی ہے میڈیا پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی جانب سے پیمرا قوانین میں ترمیم کے بارے میں اعلانات حکومت کی پالیسی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی، پارٹی کے بانی چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو شہید نے اصولوں اور جمہوریت کی جدو جہد کی خاطر موت کو گلے لگا لیا اور سولی پر چڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کی آزادی چاہتی ہے میڈیا پر سے پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی جانب سے پیمرا قوانین میں ترمیم کے بارے میں اعلانات حکومت کی پالیسی کا اظہار ہے۔
Two-day ceremonies of death anniversary of ZAB commenced at Garhi Khuda Bakhsh
ASSOCIATED PRESS SERVICE
ISLAMABAD : The two-day ceremonies of death anniversary of founder chairman of PPP and former Prime Minister Zulfiqar Ali Bhutto (ZAB) commenced at Garhi Khuda Bakhsh in Larkana district on Thursday.
People from all over the country reached Larkana in large numbers to pay homage to Zulfiqar Ali Bhutto Shaheed, PTV reported.
The ceremonies at the mazar include: Quran Khawani, wreath laying by the political leaders, mushaira and screening of a documentary on life and struggle of Zulfiqar Ali Bhutto and Pakistan People’s Party .
Speaker, National Assembly Dr. Fehmida Mirza, President PPP Makhdoom Amin Fahim, federal law minister Farooq H. Naik and several other party leaders have arrived in Garhi Khuda Bakhsh to attend the ceremony.
In a message on the eve of anniversary of Shaheed Zulfikar Ali Bhutto, co-chairman Pakistan People’s Party Senator Asif Ali Zardari has said the Quaid-e-Awam struggled to modernize Pakistan and created awareness among the masses. His major achievements for the country include the unanimous approval of 1973 Constitution and the nuclear programme.
Asif Ali Zardari said Shaheed Zulfikar Ali Bhutto believed in dialogue and negotiations for resolving even the most complicated political issues. He led the struggle for democracy and by sacrificing his life he joined the rank of those who will be remembered for ever.
موجودہ پارلیمنٹ نے تیس دن کے عرصہ میں معزول ججز بحال نہ کئے تو سب سے پہلے میں بغاوت کروں گا۔ مخدوم جاوید ہاشمی
ملتان ۔ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر موجودہ پارلیمنٹ نے تیس دن کے عرصہ میں معزول ججز بحال نہ کئے تو پارلیمنٹ میں سب سے پہلے میں بغاوت کروں گا ۔ اگر معزول ججز بحال نہ ہوئے تو موجودہ پارلیمنٹ ربڑ سٹیمپ سمجھی جائے گی اور عوام کو حق حاصل ہو گا کہ وہ سیاستدانوں کے گریبان پکڑیں ۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں افتخار ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کاغذوں کے ذریعے نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ 2 نومبر 2007 ء کے بعد کئے گئے اقدامات آئین کے خلاف ہیں ۔ اگر موجودہ پارلیمنٹ ان غیر آئینی اقدامات کو تحفظ دیتی ہے تو یہ پارلیمنٹ اپنی قوت مر جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مشرف کو آئین توڑنے کے جرم میں سزائے دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی بارے سب سے زیادہ مضبوط موقف میاں نوازشریف کا ہے ۔ مسلم لیگ ( ن ) عدلیہ کی بحالی کے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) ، ( ق ) لیگ کاراستہ روکنے کے لیے الیکشن میں حصہ لیا ۔انہوںنے معزول چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی بحالی کے بغیر ، وزیر اعظم پارلیمنٹ غیر آئینی تصور ہوں گے ۔ محسن پاکستان ڈاکٹر محمد قدیر خان کو بھولنے کا مطلب ہو گاکہ قوم اپنے وجود کی نفی کرے گی ۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چےئرمین مرزا عزیز اکبر بیگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کی حالیہ تحریک نے عوام اور ججز کو شعوردیاہے ۔ قانون اور آئین کی بحالی کے لیے تحریک جاری رہے گی۔ اگر عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تو ملک میں خوشحالی نہیں آ سکتی ۔ صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن محمود اشرف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء کو اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے تاہم اگر سیاستدانوں نے وعدہ کے مطابق 30 دن کے اندر معزول ججز بحال نہ کئے تو ان کے خلاف وکلاء سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء جمہوریت کی ٹرین کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیں گے ۔عدلیہ کی بحالی کو ثانوی حیثیت قرار دینے کی کوشش کرنے والے ملک و قوم کے غدار ہیں بعد ازاں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار سے کچہری چوک تک ریلی نکالی اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔
حکومت عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ سید یوسف رضا گیلانی
اسلام آباد ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکومت عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے حلقہ نیابت اور میٹرو کیش اینڈ کیری انٹرنیشنل کے وفود سے الگ الگ ملاقاتوں میں کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں انکی دہلیز پر فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا ۔ غیر ملکی سرمایہ کار گروپ کے وفد سے ملاقات میں وزیر اعظم نے میٹرو گروپ کی جانب سے پاکستان میں کیش اینڈکیری پاکستان کے نام سے ملک میں وسیع نیٹ کاروبار شروع کرنے کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ حکومت سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو گروپ کی جانب سے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری سے دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہو گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاری کے نتیجے میں لوگوں کو نہ صرف روزگار کے مواقع حاصل ہوتے ہیں بلکہ عوام کو معیاری سہولیات بھی حاصل ہوتی ہیں
پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں معزول ججوں کی بحالی اور پرویز مشرف سے چھٹکارہ کیلئے اجتماعی دعا
لاہور۔ الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے 21 دن بعد جج بحال نہ ہوئے تو موجودہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کردی جائے گی ۔ جو اس کے خاتمے تک جاری رہے گی ۔ امید ہے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی 30دن پورے ہونے سے پہلے ہی ایک اور حکم نامہ کے تحت اس حوالے سے تمام رکاوٹوں کو دور کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وکلاء ریلی کے اختتام پر مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں سینکڑوں وکلاء نے ایوان عدل سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر، سیکرٹری لطیف سرا اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں ریلی نکالی۔ ریلی جی پی او چوک پہنچی تو لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایسن کے صدر انور کمال، سیکرٹری رانا اسد اللہ خان ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں لاہور ہائی کورٹ سے بھی سینکڑوں وکلاء ریلی میں شامل ہوگئے جو پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں معزول ججوں کی بحالی اور جنرل (ر) پرویز مشرف سے چھٹکارہ کیلئے اجتماعی دعا پر ختم ہوئی۔ ریلی میں لیبر پارٹی، مسلم لیگ (ن) ، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، خاکسار تحریک اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں ورہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ وکلاء نے کالے جھنڈے، بینر اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایسن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی نے کہا کہ الٹی گنتی جاری ہے اور اب حکومت کے وعدہ کے مطابق پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں کو فنکشنل کرنے کیلئے صرف 21دن باقی رہ گئے ہیں اگر اس عرصہ میں ان ججوں کے راستے میںر کاوٹوں کو دور نہ کیا گیا تو بڑی تعداد میںوکلاء اسلام آباد میں جمع ہوں گے جو ان ججوں کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر عدالت تک لے جائیں گے تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو معزول یا برطرف نہیں کیا گیا اس لئے وہ آج بھی جج ہیں اور اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال نے کہا کہ وکلاء اپنی منزل حاصل کرنے والے ہیں لیکن یہ وقت انتہائی حساس ہے۔ ہمیں جاگتے رہنا ہے کیونکہ آج بھی ایوان صدر میں سازشوں کا بازار گرم ہے جسے ہم نے ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا اب تک کا رویہ قابل اطمینان ہے امید ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت ججوں کی بحالی کیلئے ہمیں 30روز تک احتجاج نہیں کرنا پڑے گا۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے 21 دن بعد جج بحال نہ ہوئے تو موجودہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کردی جائے گی ۔ جو اس کے خاتمے تک جاری رہے گی اگر وکلاء تحریک کے خلاف سازش کرنے والوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو وکلاء شدید مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور 18فروری کو کامیابی حاصل کرنے والی سیاسی جماعتیں وکلاء کے کندھوں پر بیٹھ کر اس مقام تک پہنچیں ہیں اب وکلاء انہیں کسی صورت ان کے وعدوں بالخصوص اعلان مری سے انحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔
پاکستان کے ذرمبادلہ ذخائر کا حجم ١٣ ارب ڈالرز کی سطح سے تجاوز کرگیا ہے۔اسٹیٹ بنک آف پاکستان
کراچی۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کے ذرمبادلہ ذخائر کا حجم 13ارب ڈالرز کی سطح سے تجاوز کرگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بنک کے پاس موجود ذرمبادلہ ذخائر کا حجم 11ارب9کروڑ97لاکھ ڈالرز جبکہ دیگر بنکوں کے پاس موجود ذخائر 2ارب17کروڑ53لاکھ ڈالرز ہوگئے ہیں۔اس طرح پاکستان کے مجموعی ذرمبادلہ ذخائر کا حجم13ارب27کروڑ50لاکھ ڈالرز ہوگئے ہیں۔
سابقہ حکومت کی پالیسیوں نے پاکستان کومعاشی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے، ۔شہباز شریف
لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں نے پاکستان کومعاشی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے اور پاکستان کو اس بحران سے نکالنے کیلئے ہمیں جنگی بنیادوں پر چوبیس کی بجائے پچیس گھنٹے محنت کرناہوگی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے آج اپنی رہائش گاہ پر آنے والے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح دیہی علاقوں کے عوام کا معیارزندگی بلندکرنا ،انکی فلاح وبہبود کے منصوبے بنانا اور شہروں کی طرز پر انفراسٹرکچراوربنیادی سہولتوں کو ان کی دہلیزتک پہنچاناہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)کی حکومت کو عوام نے جو تاریخی مینڈیٹ دیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی بھرپورکوشش کریں گے اور اپنے ساتھ اہل ،مخلص ،محنتی اوردیانتدار لوگوں کی ٹیم کولے کر چلیں گے تاکہ ماضی میں عوا م کے ساتھ رکھے گئے ناروا سلوک کا ازالہ کیاجاسکے اورصوبے میں ایک بارپھر خوشحالی،انصاف اور امن وامان کا دور دورہ ہو جہاںہرشخص کیلئے تعلیم ،صحت اوردوسرے شعبہ جات میں یکساں مواقع میسرہوں۔امیراور غریب کے بچوں کیلئے زندگی کی سہولتیں اورآگے بڑھنے کے مواقع ایک جیسے ہوں۔محمدشہبازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)کے ارکان اسمبلی دن رات سخت محنت کریں گے تاکہ عوام کے دیرینہ مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔
پیپلزپارٹی ایم کیوایم سے گٹھ جوڑکی بجائے ١٢مئی کے اصل حقائق قوم کے سامنے پیش کرے۔لیاقت بلوچ
لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور اے پی ڈی ایم کی جوائنٹ کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ 12مئی کے واقعات کوفراموش نہیں کیاجاسکتا۔ پیپلزپارٹی کوایم کیوایم سے گٹھ جوڑ کی بجائے12مئی کے واقعات کے اصل حقائق کو منظرعام پرلانا چاہیے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے آج لاہورمیں صحافیوں اور عوامی وفودسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکمران اتحادکومعزول ججوںاورعدلیہ کوہرصورت بحال کرناہوگااور قوم سے کیااپنا وعدہ پوراکرناہوگابصورت دیگرقوم کبھی موجودہ حکمران اتحادکومعاف نہیںکرے گی۔ انہوںنے کہاکہ کوئی ایسا فارمولہ جس سے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی نفی کی گئی ہرگزقبول نہیںکیاجائے گا۔ مرکزاور صوبوں میں حکومت سازی کاعمل تقریباًمکمل ہونے کوہے پیپلزپارٹی، مسلم لیگ(ن)اور عوامی نیشنل پارٹی کواب قوم سے کیے گئے وعدے کوفوری پوراکرناچاہیے۔ انہوںنے کہاکہ جنرل (ر)پرویزمشرف کواستعفیٰ دے کر رخصت ہوجاناچاہیے ان کی اقتدارمیں اب کوئی گنجائش نہیںہے۔ ایوان صدر اب سازشوںکی آماجگاہ بن چکاہے پاکستان کے عوام جنرل(ر)پرویزمشرف کونفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ مغرب نے توہین آمیزخاکے شائع کرکے اپنے خبث باطن کاثبوت دیاہے۔ اسلامی ممالک یورپی ممالک کی مصنوعات کابائیکاٹ کریں۔ انہوںنے کہاکہ سوات آپریشن اور قبائلی علاقوںمیں فوج کشی ملکی وقومی مفاد میں نہیںاسے فوری طورپربندکیاجائے۔ امریکہ پاکستان کے حالات تباہ کررہاہے۔ موجودہ سیاسی قیادت کو ازسرنوخارجہ پالیسی کوتشکیل دیناچاہیے۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات برابری کے ساتھ قائم رکھنے چاہئیں۔
نیٹو ممالک نے یورپ میں میزائل کی تنصیب کے امریکی منصوبے کی توثیق کر دی
بریسلز۔ نیٹو ممالک نے یورپ میں میزائل کی تنصیب کے امریکی منصوبے کی توثیق کر دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت روس کی مخالفت کے باوجود جمہوریہ چیک میں امریکی میزائل ڈیفنس ریڈار لگائے جائیں گے۔اس بات کا اعلان نیٹو اجلاس کے دوران امریکی اور جمہوریہ چیک کے حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کیا گیا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ریڈار امریکہ کی دوسری میزائل دفاعی سہولیات سے منسلک ہوں گے۔ نیٹو ممالک نے اس امر پر بھی اتفاق کیا ہے کہ امریکی میزائل نظام کے تحت جن ممالک کی حفاظت ممکن نہیں وہاں نیٹو کے تحت متوازن دفاعی میزائل نظام کی تنصیب کے لیے کوششیں کی جائیں۔ امریکہ کے نیٹو اتحادیوں نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ روس کو اس حوالے سے تعاون پر آمادہ کرنے کے لیے امریکہ سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ نیٹو اجلاس کے دوران اس بات کا بھی اعلان کیا گیا ہے کہ فی الحال جارجیا اور یوکرین کو چھبیس رکنی تنظیم کی رکنیت کی پیشکش نہیں کی جائیگی۔ روس ان ممالک کی نیٹو میں شمولیت کے حق میں نہیں اور اس کا کہنا ہے کہ نیٹو کی جانب سے سابق سویت ریاستوں سے مستقبل میں رکنیت کا وعدہ ایک ’بڑی سٹریٹجک غلطی‘ ہے۔ جارجیا اور یوکرین کے علاوہ مقدونیہ کو بھی رکنیت نہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے تاہم البانیہ اور کروشیا کو اتحاد میں شمولیت کے مثبت اشارے دیے گئے ہیں۔ ادھر رومانیہ میں جاری نیٹو کے دو روزہ سربراہ اجلاس کے دوسرے دن بھی افغانستان کے استحکام کی حکمت عملی پر بحث جاری ہے۔گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران افغانستان میں امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کی تعداد تینتیس ہزار سے سینتالیس ہزار ہو چکی ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون بھی رومانیہ میں جاری اجلاس میں شریک ہونے والے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ مزید افواج کا وعدہ اس کے کچھ فوجیوں کو جنوب میں کینیڈین فوجیوں کی مدد کا موقع دے گا۔ کینیڈا نے دھمکی دی ہے کہ اگر دوسرے یورپی ملکوں نے فوجیں نہ بھیجیں تو وہ صوبہ قندھار سے فوجیں بلا لے گا۔فوجیوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے بعد کینیڈا چاہتا ہے کہ ایک ہزار فوجی ہیلی کاپٹروں اور بنا پائلٹ اڑنے والے طیاروں کے ساتھ بھیجے جائیں۔
صدرپرویز مشرف کے ساتھ ملکرکام کیاجانا چاہیے۔احمد مختار
اسلام آباد۔ وزیردفاع چوہدری احمد مختارنے کہا ہے کہ صدرپرویز مشرف کے ساتھ ملکرکام کیاجانا چاہیے ۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے وفاقی وزیردفاع چوہدری احمد مختارنے کہا کہ ملکی سلامتی اورانتہاپسندی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردارادا کرنے کیلئے صدرپرویز مشرف کی پالیسیاں قابل تقلید ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اوروفاقی وزیرنے کہا کہ صدرپرویز کی پالیسیوں کے نتیجے میں ہمیں عالمی امداداورحمایت حاصل ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے جنگ کوسب سے آخری انتہاسمجھتے ہیں ۔دفاعی اخراجات کے حوالے سے وزیردفاع نے کہا کہ دفاعی اخراجات کے لیے بھارت سے مقابلہ نہیں کیا جائیگا۔
وکلاء سے اپیل ہے کہ وہ معزول ججوں کی بحالی تک تحمل کا مظاہرہ کریں ورنہ جمہوریت پٹری سے اتر سکتی ہے۔ فاروق ایچ نائیک
اسلام آباد۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ عدلیہ کی بحالی کے وعدے پورے کیے جائیں گے ۔وکلاء سے اپیل ہے کہ وہ معزول ججوں کی بحالی تک تحمل کا مظاہرہ کریں ورنہ جمہوریت پٹری سے اتر سکتی ہے جسٹس افتخار محمد چوہدری تیس دن تک کسی بھی بار ایسو سی ایشن سے خطاب نہیں کریں گے ۔یہ بات انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں نے وکلاء اور سول سوسائٹی سے معزول ججز کی بحالی کیلئے جو وعدے کیے ہیں ان کی پاسداری کی جائے گی ۔انہوں نے وکلاء سے اپیل کی کہ وہ معزول ججز کی بحالی تک تحمل کا مظاہرہ کریں کیونکہ جمہوریت کا تسلسل بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگروکلاء برادری صبر کا مظاہر ہ نہیں کرتی تو جمہوریت کی گاڑی پٹری سے اتر سکتی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر چوہدری اعتزا ز احسن نے بھی اعلان کیا ہے کہ وزارت قانون نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی تیس دن تک کسی بھی بار ایسو سی ایشن سے خطاب نہ کرنے کی درخواست کی ہے ۔اس لئے جسٹس افتخار محمد چوہدری تیس دن تک کسی بھی بار ایسو سی ایشن سے خطاب نہیں کریں گے تاہم ان کا کہنا تھا کہ معزول ججز کی بحالی کے حوالے سے کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوچکا ہے ۔
آصف زرداری نے نائن زیرو جاکر بے نظیر بھٹو کی روح کوبھی قتل کردیا، ڈاکٹر قادری مگسی
حیدرآباد۔ سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادری مگسی نے آصف زرداری کی نائن زیرو آمد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بے نظیربھٹو کوپنڈی میں جسمانی طور پر قتل کیاگیا لیکن آصف رزداری نے نائن زیر و آکران کی روح کو بھی قتل کردیا، باضمیر پی پی رہنماوکارکنان مستعفی ہوجائیں،پہلے سانحہ12مئی،18اکتوبر، نشتر پارک اور ریونیو آفس کو جلانے کی تحقیقات چوہدری افتخار کی سربراہی میںکمیشن سے کرائی جائے اس کے بعد بے شک متحدہ کو سرپربیٹھایاجائے اگر متحدہ کو گورنر شپ دی گئی یا حکومت میںشامل کیا گیاتو سندھ کی عوام کی ساتھ ملکربھر پور مزاحمتی تحریک شروع کریںگے وہ ترقی پسند ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوںنے کہاکہ لندن اے پی سی میں عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ملک کی تشکیل نو کی جائے اور پرویزمشرف کے جانے کے بعد ملک میںجمہوریت ہوگی جبکہ متحدہ کو دہشت گردتنظم قرار دیکر اسے حکومت میں شامل نہ کرنے کافیصلہ کیا گیاتھا اس اے پی سی میںملک کی سیاسی وقوم پرست جماعتیں شریک تھیںاور اس معاہدہ پر سب کے دستخط موجود ہیں لیکن عوام کو انتہائی افسوس ہوا کہ جب آصف زرداری نے بے نظیر کے خون سے جیتی گئی جنگ کو نائن زیرو میںہار دیا انہوںنے کہاکہ آصف زرداری اگر ذاتی حیثیت میںایم کیو ایم سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں تو بے شک رکھیںلیکن سندھ کی عوام نے انہیںاس لئے مینڈیٹ نہیں دیا کہ وہ سندھوں کے مینڈیٹ کو نائن زیروں پر قربان کردیںانہوں نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی کہا تھاوزیر اعظم سندھ سے آناچاہئے لیکن نہ صرف وزیراعظم پنجاب سے لایاگیابلکہ تمام اہم وزارتیںبھی پنجاب کو دی گئیں اورسندھ کو دو معمولی وزارتوں پر ٹال دیاگیارحمان ملک کولندن سے بلاکر اہم وزرات دے دی گئی انہوںنے سوال کیا کہ کیا صرف پہلی خاتون اسپیکر سندھ سے لینے سے سندھ کے عوام خوش ہوجائیںگے انہوںنے کہاکہ آصف علی زرداری نے اپنی ٹوپی فاروق ستار کو دیکر سندھیوں کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیںضمیر پی پی رہنماوکارکنان مستعفی ہوجائیںانہوںنے کہاکہ پہلے سانحہ12مئی،18اکتوبر، نشتر پارک اور ریونیو آفس جلاکر بڑے پیمانے پر زمینوں کی لوٹ مارکی تحقیقات چیف جسٹس چوہدری افتخار کی سربراہی میںکمیشن سے کرائی جائے اس کے بعد بے شک متحدہ کو سرپربیٹھایاجائے کل کے دہشت گردآج کے شہداء ہوگئے سندھ کی عوام نے پی پی کو مینڈیٹ مداری کا کھیل کھیلنے کیلئے نہین دیا سیاست میں مداریوں کا بازار بند کیاجائے انہوںنے مطالبہ کیا کہ پی پی اورمتحدہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو منظر عام پر لاجائے سندھ اور سندھ کے حقوق کے خلاف ہونے والے ہر معاہدہ پر مزاحمت کریںگے۔
آرمی چیف ملک میں جمہوریت کوپھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں ، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھناچاہتے ہیں اور جمہوری حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں ۔گڑھی خدا بخش پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قربانیوں کی ایک طویل اورلازوال داستان ہے اور یہ قربانیاں جمہوریت پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے ہی جوہری طاقت دے کر پاکستان کے دفاع کو مضبوط اور ناقابل تسخیر بنایا ہے ۔انہوں نے ملک کو آئین اورعوام کو سوچ دی ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ بے نظیر بھٹو شہید نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ملک میں جمہوریت بحال کرائی اور اگر بے نظیر بھٹو کی جدوجہد نہ ہوتی تو آمریت کا خاتمہ نا ممکن تھا ۔ بدھ کو آرمی چیف کی جانب سے سیاسی قائدین کو بریفنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک نہایت مثبت عمل تھا اور اس بریفنگ میں آرمی چیف کا رویہ انتہائی مثبت اور تعمیری تھا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آرمی چیف نے اب تک کئے گئے اقدامات سے ثابت کر دیاہے کہ وہ ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھناچاہتے ہیں اور وہ جمہوری حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں
ارٹی کارکن بھٹو ازم کے اصولوں کا اعادہ کریں ۔ آصف علی زرداری
اسلام آباد۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سینیٹرآصف علی زرداری نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائد عوام نے عوام کو شعور دیا اور انہیں یہ ادراک ہوگیا کہ سیاسی قوت کا اصل سرچشمہ وہ خود ہیں اور یہی وہ کارنامہ ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی ڈکٹیٹرشپ عوام سے ان کا ادراک نہیں چھین سکی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کارناموں میں تین بڑے کارنامے عوام کو شعور دینا، ملک کو ایک متفقہ آئین دینا اور ایٹمی پروگرام، کامرہ ایروناٹیکل کمپلیکس اور ہیوی مکینیکل کمپلیکس دینا شامل ہیں۔ قائد عوام نے ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جنگ کو جمہوریت کے لئے جنگ بنا دیا اور جمہوریت کی جنگ کی قیادت کی اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ان لوگوں کی صف میں شامل ہوگئے جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پیچیدہ سے پیچیدہ سیاسی مسائل کے حل کے لئے گفت و شنید اور مذاکرات پر یقین رکھتے تھے نہ کہ طاقت کے استعمال پر۔ مذاکرات ہی کے ذریعے انہوں نے ١٩٧١ء کی جنگ میں بھارت کے قبضہ سے اپنا علاقہ واگزار کروایا اور ٩٠ ہزار جنگی قیدیوں کو پاکستان واپس لانے میں کامیاب ہوئے۔ شملہ سمجھوتے کے بعد سے اب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ نہیں ہوئی اور یہ کامیابی بھی مذاکرات ہی کے ذریعے حاصل ہوئی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی نے پاکستانی فوجی افسروں کو جنگی جرائم کے مقدمات سے بچایا اور ملک کے وقار کا تحفظ کیا۔ قائد عوام نے پاکستان کو ایک جدید ملک بنایا اور تاریخ پر گہرے نقوش ثبت کئے۔ ان کی شہادت کے بعد پاکستان کے علاوہ متعدد ممالک میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوئیں اور دنیا کے متعدد دارالحکومتوں میں عوام نے جمع ہو کر ان کے قتل کی مذمت کی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک دانشور، غریبوں کے دوست اور کچلے ہوئے طبقات کے غم خوار تھے۔ وہ اصولوں پر یقین رکھتے تھے اور کبھی گھبراتے نہیں تھے اسی لئے انہوں نے اﷲ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ سینیٹر آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی اس برسی کے موقع پر ہمارے دل مزید ادا س ہیں کیونکہ ان کی صاحبزادی پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو بھی قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ بھٹوازم کے اصولوں کا اعادہ کریں اور دنیا کو بتائیں کہ بھٹو ابھی بھی عوام کے دلوں اور دماغوں پرراج کرتا ہے اور ڈکٹیٹروں کو خوفزدہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ ہے، بھٹو زندہ ہے۔
’ایمرجنسی کا تحفظ ، پارلیمان کی موت‘
مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمان نے صدر جنرل پرویز مشرف کے تین نومبر کے اقدامات کو تحفظ دیا تو یہ پارلیمنٹ اپنی موت آپ مرجائے گی۔
جاوید ہاشمی وکلاء کے ہفتہ وار احتجاج کے سلسلہ میں ملتان بار سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کے بقول تین نومبر کے اقدامات کے تحفظ کی ضرورت صدر پرویز مشرف کو ہے کیونکہ یہ اقدامات آئینی کی خلاف وزری کرتے ہوئے کیے گئے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اگر پارلیمنٹ تین نومبر کے اقدامات کو تحفظ نہیں دیتی تو پھر آئین کے آرٹیکل چھ کی موجودگی میں صدر پرویز مشرف کو پھانسی اور سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ نواز کی سوچ کا یہ دھارا رہا کہ انتخابات میں حصہ لیں گے تو عدلیہ کس طرح بحال ہو سکتی ہے اور حصہ نہ لینے کی صورت میں عدلیہ کیسے بحال ہوگی۔ ان کے بقول اعلان مری کرنے کے لیےکابینہ میں شمولیت ان کی ایک مجبوری تھی ورنہ نواز شریف وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے۔
ادھر ملک بھر کے وکلاء نے عدلیہ کی بحالی کے لیے ہفتہ وار یوم احتجاج منایا اور پاکستان بار کونسل کے فیصلے کے تحت وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی جلوس نکالے۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں وکلاء رہنماؤں نے احتجاجی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب حکومت کو باور کرایا کہ اعلان مری کے مطابق معزول ججوں کو بحال نہ کیا گیا تو تیس دنوں کی تکمیل کے بعد سیاسی جماعتوں کے اقتدار کے خاتمہ کے لیے الٹی گنتی شروع ہو جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کے سامنے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر انور کمال نے کہا کہ تیس دنوں کے بعد وکلاء معزول ججوں کو اپنے کندھوں پر بیٹھا کر ان کی عدالتوں تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ کی بحالی کے لیے وکلاء کو تیس دن کا انتظار نہیں کرایا جائے گا اور اس سے پہلے ہی جج بحال کر دیے جائیں گے۔
اعلان مری کے مطابق معزول ججوں کو بحال نہ کیا گیا تو تیس دنوں کی تکمیل کے بعد سیاسی جماعتوں کے اقتدار کے خاتمہ کے لیے الٹی گنتی شروع ہو جائے گی۔
لاہور بارایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا نام لیتے ہوئے کہا کہ’ آپ سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے لیے صبح شام سیاسی رہنماؤں کے پاس جاتے ہیں۔اگر آپ نے اتنی جدوجہد معزول چیف جسٹس کی بحالی کے لیے کرتے تو قوم آپ کوسلام کرتی‘۔
انہوں نے مسلم لیگ نواز کے قائد نوازشریف سےکہا کہ’آپ کے مطابق ججوں کی بحالی کی گنتی میں اکیس دن باقی ہیں اور ان اکیس دنوں کے بعد آپ کےاقتدار کی الٹی گنتی شروع ہوجائے گی‘۔ منظور قادر نے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ وکلاء رہنماؤں کو مشورے نہ دیں اور وکلاء اپنا راستہ خود بنانا جانتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری رانا اسد اللہ خان نے ججوں کی بحالی کے لیے کمیٹی کے تشکیل پر تنقید کی اور کہا کہ کمیٹی کے ذریعے ججوں کو بحال کرانے کی کوشش نہ کی جائے ۔ ان کے بقول کمیٹی کےذریعے ججوں کی بحالی سے معاملہ لٹک جائے گا۔
قبل ازیں لاہور کی ضلعی بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار کے الگ الگ اجلاس ہواجس کے بعد لاہور کے وکلاء نے ایوان عدل سے جلوس نکالا جو پنجاب اسمبلی کے سامنے ختم ہوا۔ جب یہ جلوس جب جی پی او چوک میں پہنچا تو اس میں لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل بھی شامل ہوگئے۔
جلوس میں مسلم لیگ نواز کے نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور تاجروں اور طلبہ نے بھی شرکت کی۔ جلوس میں شامل افراد نے صدر پرویز مشرف کے خلاف نعرے لگائے جبکہ وکیلوں نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے جن پر عدلیہ کی بحالی کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
کراچی میں بھی وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار کے اجلاسوں میں ججوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ وکلاء رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ججوں کی بحالی کے علاوہ اُن کو کوئی دوسرا فارمولا قابلِ قبول نہیں ہے۔
پشاور میں وکلاء نے احتجاج کے سلسلہ میں ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جبکہ سرحد بارکونسل اور پشاور ہائی کورٹ بار کے مشترکہ اجلاس میں تیرہ اپریل تک عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کوئٹہ کے وکیلوں نے عدالتوں میں پیش نہ ہو کر ہفتہ وار احتجاج میں حصہ لیا۔
NATO agrees Ukraine, Georgia will one day enter
BUCHAREST - NATO leaders agreed on Thursday the former Soviet republics of Ukraine and Georgia would one day join NATO despite opposition by former Soviet master Russia.
“We agreed today that these countries will become members of NATO,” NATO Secretary-General Jaap de Hoop Scheffer told a news conference, reading from a communique agreed at a summit of the defence alliance’s 26 leaders in Bucharest.
“That is quite something,” he said.
Alliance leaders failed on Wednesday to agree to offer Ukraine and Georgia a Membership Action Plan (MAP), a gateway to eventual membership, but decided on Thursday to review their progress in December, diplomats said.
They made the pledge after NATO leaders, including U.S. President George W. Bush, said former Cold War foe Moscow should have no influence on decisions on who is invited to join the alliance.
Germany and France had led opposition to putting Ukraine and Georgia on a path to membership, saying neither met NATO’s criteria yet, and that the decision would be an unnecessary provocation to Russian President-elect Dmitry Medvedev.
Public support for NATO is barely 30 percent in Ukraine and Georgia does not control all of its territory because of frozen conflicts with Russian-backed separatists.
MACEDONIA DISAPPOINTED
On other enlargement decisions, Macedonia’s request for an invitation to join was blocked by Greece in a row over its name.
Macedonia was told an invitation could be issued by ambassadors as soon as a “mutually acceptable solution” to the name issue was found, NATO states agreed in a communique.
That means Macedonia, whose fate is important for stability in the Balkans, may not have to await until NATO’s summit next year for a decision. But there was no hiding Skopje’s dejection.
“This is a huge disappointment. We have been told we have done everything we should have done in terms of reforms and military contributions. We are being punished because we are Macedonians,” government spokesman Nikola Dimitrov said.
“It is a decision which goes against stability in the Balkans. It encourages all the radical forces,” he said.
Greece objects to use of the name Macedonia because this is the name of Greece’s most northerly province.
A new era beckons for the alliance after French President Nicolas Sarkozy called for a decision soon on France’s reintegration into the NATO military structures it left in 1966.
“I reaffirm here France’s determination to pursue the process of renovating its relations with NATO,” Sarkozy told the leaders.
France has said it wants a strengthening of European defence integration as a condition for rejoining the integrated military command from which General Charles de Gaulle withdrew it more than four decades ago in a row over command arrangements.
“We agreed today that these countries will become members of NATO,” NATO Secretary-General Jaap de Hoop Scheffer told a news conference, reading from a communique agreed at a summit of the defence alliance’s 26 leaders in Bucharest.
“That is quite something,” he said.
Alliance leaders failed on Wednesday to agree to offer Ukraine and Georgia a Membership Action Plan (MAP), a gateway to eventual membership, but decided on Thursday to review their progress in December, diplomats said.
They made the pledge after NATO leaders, including U.S. President George W. Bush, said former Cold War foe Moscow should have no influence on decisions on who is invited to join the alliance.
Germany and France had led opposition to putting Ukraine and Georgia on a path to membership, saying neither met NATO’s criteria yet, and that the decision would be an unnecessary provocation to Russian President-elect Dmitry Medvedev.
Public support for NATO is barely 30 percent in Ukraine and Georgia does not control all of its territory because of frozen conflicts with Russian-backed separatists.
MACEDONIA DISAPPOINTED
On other enlargement decisions, Macedonia’s request for an invitation to join was blocked by Greece in a row over its name.
Macedonia was told an invitation could be issued by ambassadors as soon as a “mutually acceptable solution” to the name issue was found, NATO states agreed in a communique.
That means Macedonia, whose fate is important for stability in the Balkans, may not have to await until NATO’s summit next year for a decision. But there was no hiding Skopje’s dejection.
“This is a huge disappointment. We have been told we have done everything we should have done in terms of reforms and military contributions. We are being punished because we are Macedonians,” government spokesman Nikola Dimitrov said.
“It is a decision which goes against stability in the Balkans. It encourages all the radical forces,” he said.
Greece objects to use of the name Macedonia because this is the name of Greece’s most northerly province.
A new era beckons for the alliance after French President Nicolas Sarkozy called for a decision soon on France’s reintegration into the NATO military structures it left in 1966.
“I reaffirm here France’s determination to pursue the process of renovating its relations with NATO,” Sarkozy told the leaders.
France has said it wants a strengthening of European defence integration as a condition for rejoining the integrated military command from which General Charles de Gaulle withdrew it more than four decades ago in a row over command arrangements.
PPP moving ahead by taking along all parties: Information Minister
SUKKUR : Federal Minister for Information and Broadcasting Ms Sherry Rehman said Thursday that PPP is moving ahead along with all political parties of the coalition government and focusing on issues of public welfare and well-being. She said PPP does not believe in politics of revenge.
The Minister said no foreign power will be allowed to take action inside Pakistan’s borders.
Talking to journalists at Sukkur Airport she said the Constitution of 1973 is a symbol of the federation.
The previous governments, the Minister said have left an acute financial crisis behind.
She said a summary for repealing black law of PEMRA has been sent to the Prime Minister. “We want a strong parliament, an independent judiciary and prosperous Pakistan”, she added.
The Information Minister said Prime Minister Syed Yousuf Raza Gillani has issued directives for strict implementation of the 100-days programme.
Z.A. Bhutto gave voice to muted turbulence of human spirit: Zardari
ISLAMABAD : Quaid-e-Awam Shaheed Zulfikar Ali Bhutto awakened the people and gave voice to the muted turbulence of their spirit, Pakistan People’s Party (PPP) co-chairman senator Asif Ali Zardari said Thursday.In his message on the 29th martyrdom anniversary of party’s founding chairman Shaheed Zulfikar Ali Bhutto, the PPP Co-Chairman said Quaid-e-Awam made the masses realize that they were the legitimate fountainhead of political power.
“That was an exceptional achievement as no dictatorship has been able to rob the masses of this realization,” he added.
The tripod of Bhutto’s achievements rests on awakening the people, giving the country a unanimous Constitution and strengthening defence by giving nuclear programme.
He said Shaheed Z.A Bhutto lent new meaning to the fight against dictatorship by leading the fight for democracy from the front. Even he laid down his life before leaving this world to join the ranks of immortals.
“He believed in dialogue and negotiations for resolution of most complex political issues instead of resort to force,” Zardari said.
“It was through dialogue and negotiations that Zulfikar Ali Bhutto brought back ninety thousand prisoners of war from Indian camps,” the PPP Co-Chairman added.
The Simla Accord, which brought longest spell of peace between India and Pakistan, also stands as an endless monument to Shaheed Bhutto’s negotiating skills.
Shaheed Bhutto was ‘Pakistan’s modernizer’ who left deep footprints in the sands of history. It is a measure of his mark on history that his martyrdom sparked freedom movements in many countries as people gathered in capitals across the world to condemn his murder, he said.
“Zulfikar Ali Bhutto was a thinker, a friend of the poor, downtrodden and oppressed. Fearless in his beliefs he refused to bow before any man or power other than the Almighty,” he said.
The PPP Co-Chairman said,”on this anniversary of Shaheed Bhutto our hearts grieve even more as his daughter and chairperson of the party Mohtarma Benazir Bhutto has also fallen victim to the assassin’s bullets.”
He asked the party workers to rededicate themselves to the ideals of Bhutto on the occasion of his anniversary,”to tell the world that Bhutto still lives in the hearts and minds of the people and, from his grave, haunts the enemies of democracy.”
Metro group’s investment to encourage other foreign investors; Gilani
ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani Thursday while appreciating the initiative taken by the Metro Group in launching its whole-sale business in Pakistan said it would encourage other foreign companies to invest in Pakistan.
Talking to a delegation of Metro Cash & Carry International headed by its Chief Executive Officer Frans W. H. Muller, at the Prime Minister House, the Prime Minister termed it a good addition to food and general merchandise sector in the country.
He said it would also increase economic activity, generate job opportunities and ensure availability of fresh products for the wholesale business in the country.
He said that the proposed investment by the Metro Cash & Carry reflects company’s confidence on the demographic dividend of Pakistan, comprising 160 million people.
The Prime Minister while appreciating their efforts for establishing facilities for storage and packaging of perishable products like mangoes and kinos and said it would help in increasing the export of perishable items and make these products competitive in the international market.
Muller apprised the Prime Minster of their intent to launch such stores in other cities of the country .
He said that Metro Cash & Carry has set standards in the trading sector with its supply chain management and cold-chain logistics.
He said Pakistan was a promising destination for investment and his company has planned to invest Rs. 20 billion in the next three years.
He said Pakistani mangoes and kinos have great demand around the world particularly in Europe and his company would take appropriate measures to export these products through sea to make it more competitive.
He said the new store in the federal capital would facilitate the business community of the twin cities of Rawalpindi and Islamabad.
He said his company was also working to establish facilities in Multan which was a major mango growing area of the country.
Muller said Metro Cash & Carry was doing business in 31 countries with a total worth of Euros 30 billion. He expressed confidence that this would be a good beginning for his company and assured that his company would invest more in Pakistan in years to come.
The meeting was also attended by the Federal Minister for Ports & Shipping, Privatization and Investment Naveed Qamar.
President Musharraf to visit China next week: Vice FM
BEIJING: President Pervez Musharraf is scheduled to attend the upcoming Boao Forum for Asia (BFA), said the Chinese vice Foreign Minister here Thursday.
“President Pervez Musharraf will address the ceremony at the inaugural session. During the visit the Chinese President Hu Jintao will hold official talks with him”, said Zhang Yesui while briefing the journalists on the 7th edition of the BFA scheduled for April 11 to 13 in the scenic seaside town of Boao, Hainan Province.
To a question about Pakistani President’s other engagements in China, he said that when he would come to Beijing, Chairman Wu Bangguo, Premier Wen Jiabao and other Chinese leaders will hold separate meetings with him.
President Musharraf has also other engagements in China. Both the countries would also sign a number of cooperative agreements, the Vice-Foreign Minister added.
The annual BFA meeting will focus on environment-related talks to build a sustainable Asia, he said President Hu Jintao will deliver a key note speech at the opening plenary of the 7th BFA session that will take place on April 12 in which he will present an over view of achievements and experiences obtained through thirty years of reforms and opening up policies and peaceful development.
He further said that President Hu would also going to discuss the opening up strategy for mutual benefit and win-win progress.
This year the theme of the BFA is “Green Asia:moving towards win-win through Changes”.
He said that the theme addresses the key issues in Asia’s development. The BFA was established in 2001 as a platform for high-level interaction between leaders from Asia and the world.
A number of state leaders from across the world would also attend this year’s BFA.
Over the three days of the 2008 Annual Conference participants will debate the move towards energy efficiency, how to secure Asia’s future through renewable energy sources, and how the private sector can contribute to improving the environment.
The 2008 event will have added significance as China marks the 30th anniversary of the introduction of the Reform and Opening Up Policy, a major milestone in China’s history, and one that set the country on the course to its current economic success.
Saab 2000 aircraft rolls out, ready for installation of AEWC system
ISLAMABAD: Pakistan Air Force achieved a major landmark in its Airborne Early Warning and Control (AEWC) Program with the roll out of its first aircraft - SAAB 2000 AEWC - in a simple but impressive ceremony held at the Saab facility in Sweden.
Air Chief Marshal Tanvir Mahmood Ahmed, Chief of the Air Staff, Pakistan Air Force was the Chief Guest on the occasion.
On arrival the Air Chief was received by Ake Svensson, CEO of Saab.
The rolling out of the aircraft would pave way for the installation of survillance and airborne warning gadgetry and equipment. This work would soon be completed for its onward induction in PAF’s fleet.
Speaking on the occasion Air Chief Marshal Tanvir Mahmood Ahmed said the acquisition of airborne early warning capability by the PAF would greatly enhance PAF’s defensive capability and was an essential part of its modernization efforts.
He said the achievement of AEW & C capability will provide a much needed boost to Pakistan’s security needs.
The ceremony is considered an important milestone which ensures timely procurement of state-of-the-art technology of ERIEYE radar onboard Saab 2000 aircraft to PAF.
Also present on the occasion was Pakistan’s Ambassador to Sweden Mr. Shaheen Gilani and other officials.
Sindh Assembly to meet on April 7
KARACHI: Sindh Governor, Dr. Ishrat-ul-Ebad Khan, has summoned the Provincial Assembly of Sindh to meet on April 7, in the Sindh Assembly Building at 05:00 p.m.On the occasion it will be ascertained which one of the members of the Assembly of Sindh commands the confidence of the majority of the members.
Govt to ensure provision of basic necessities to people: PM
ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousaf Raza Gilani on Thursday said the government would make concerted efforts to ensure provision of basic necessities of life to the people at their doorsteps. Talking to a delegation from his constituency at PM House, the delegation told the Prime Minister that the government’s decisions of releasing detained judges, increasing minimum wages and announcing new wheat support price were higly appreciated by general public.
Government committed to ensuring supremacy of parliament: PM
ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani Thursday said the government was committed to ensuring the supremacy of parliament in accordance with the constitution.Talking to Deputy Chairman Senate Jan Mohammad Jamali, here at the PM House, the Prime Minister said the government believes in strengthening the state institutions and was taking steps for ensuring freedom of media and independence of judiciary.
Jan Jamali congratulated the Prime Minister on assuming his new responsibilities and expressed confidence that the new democratic set-up would come up to the expectations of the people and work for the strengthening of the democratic institutions.
Subscribe to:
Posts (Atom)