International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 14, 2008

جن لوگوں نے نواب اکبر بگٹی کو محفوظ راستہ نہیں دیا تھا انہیں کسی صورت محفوظ راستہ نہیں دیا جائے گا،وزیراعلی پنجاب

کوئٹہ۔ مسلم لیگ (ن)کے صدر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے نواب اکبر بگٹی کو محفوظ راستہ نہیں دیا تھا انہیں کسی صورت محفوظ راستہ نہیں دیا جائے گا ملک کو ساٹھ سال میں ڈکٹیٹروں نے اس حال تک پہنچایا ہے اور گزشتہ آٹھ سال کے دوران ہونے والے واقعات پر سابق حکمرانوں کا محاسبہ ہوگا اورانہیں عوام کے سامنے جواب دینا پڑے گا مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان پارلیمنٹ اور رہنماوں نے ججوں کی بحالی کیلئے حلف اٹھایا ہے اور وہ اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم نے پہلے د ن ہی وفاقی حکومت سے کہہ دیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء کے استعفوں سے خالی ہونے والی سیٹوں پر نئے وزراء کا تقرر کردیا جائے تاہم ہم حکومت گرنے نہیں دیں گے ہم بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے اور اسے وفاق میں مساوی حیثیت دیکر قائداعظم کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ہمارا عزم ہے کہ 1973ء کے آئین کے مطابق صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے یہ بات پیر کو وزیراعلی سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی ،مسلم لیگ کے چیئرمین راجہ ظفرالحق ،سابق وفاقی وزراء احسن اقبال ،مہتاب عباسی اور مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر ذوالفقار کھوسہ اور الہیٰ بخش سومروودیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی بہت بڑا مسئلہ ہے یہ صرف جسٹس افتخار کی بحالی نہیں بلکہ پاکستان کے استحکام اور سلامتی کا مسئلہ ہے اگر آج تین نومبر کے اقدامات کو تسلیم کرکے اس کو اسی طرح جانے دیا گیا تو دو ،چار سال کے بعد کوئی اور ڈکٹیٹر آجائے گا اور وہ ججوں کے ساتھ ساتھ تمام پارلیمنٹ کو بھی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دے گااسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہم اس کو کریں گے نواز شریف نے پہلی مرتبہ 1991ء میں قدرتی وسائل پر رائلٹی کا حق تسلیم کیا اور صوبوں کو رائلٹی دی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) وسائل کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے گزشتہ آٹھ سال سے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا گیا یہ سب ڈکٹیٹر شپ کی وجہ سے ہوا ہے نواز شریف کے دور میں این ایف سی ایوارڈ دیا گیا اور اس میں وسائل کی درست تقسیم کا فارمولہ طے پایا تھا وفاق اور صوبوں کے درمیان معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے انہوں نے تینوں وزراء اعلیٰ کی کوارڈی نیشن کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دی ہے جس کا ہر ایک ڈیڑھ ماہ بعد اجلاس ہو اور تمام مسائل کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے وسائل کی تقسیم انصاف کی بنیاد پر ہونی چاہئے آبادی بھی فارمولے میں اہمیت رکھتی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا تاہم چھوٹے صوبوں کی محرومیوںاورپسماندگی کو بھی بنیاد بنایا جائے ہم عوام کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں اور عوام کی مدد سے قائداعظم کے پاکستان کو بہتر بنائیں گے بلوچستان کے عوام کو پیشہ ور فوج اور ڈکٹیٹروں کے درمیان تفریق کرنی ہوگی پاکستان کی فوج انتہائی پیشہ وارانہ ادارہ ہے اس کے محض چند جرنیلوں نے اپنی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ڈکٹیٹر شپ نافذ کی اور عوام کے اوپر مظالم ڈھائے جس سے نفرتیں پیدا ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ذہن سے نکال دینی چاہئے کہ پنجاب کی فوج یا سول بیورو کریسی نا انصافیاں کر رہی ہے ملک میں آج تک جتنے بھی مارشل لاء لگے اور ڈکٹیٹر آئے ان میں سے کوئی بھی پنجابی نہیں تھا اگر ففٹی ،ففٹی کا فارمولا نہ ٹھونسا جاتا تو 1971ء میں قائد کا پاکستان نہ ٹوٹتا جس نے بھی یہ کیا اس نے پاکستان کے ساتھ غداری کی ہم محض لفاظی سے کام نہیں لے رہے بلکہ چھوٹے صوبوںکا احساس محرومی دور کرنے کیلئے عملی اقدامات کیلئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا پانچ انگلیاں برابر نہیں ہوتیں ہمیں برداشت اور تدبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور ہم اسے بڑے بھائی کی حیثیت سے نہیں بلکہ سگے بھائی کی حیثیت سے ڈیل کریں گے میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف ، پنجاب کے آٹھ کروڑ عوام اور حکومت پنجاب کی طرف سے خیر سگالی اور محبت کا پیغام لیکر آیا ہوں بلوچستان میں نواب بگٹی کے قتل سمیت جس قسم کی بھی کوئی زیادتی ہوئی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتی کہ نواب اکبر بگٹی جس نے پاکستان کیلئے ووٹ دیا وفاقی وزیر ،گورنر اور وزیراعلیٰ رہے ان کو مار دیا جاتا ہے یہ سب ڈکٹیٹر شپ کے کمالات ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیںانہوں نے بلوچستان میں انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام کیلئے عمارت بنانے کا اعلان کرتے ہو ئے کہا کہ حکومت پنجاب اس انسٹی ٹیوٹ میں این جی او گرافی کی مشین بھی بطور تحفہ دے گی جبکہ پنجاب کی فروٹ اورسبزی منڈیوں میں بلوچستان کے زمینداروں کو سبزیاں اور پھل فروخت کرنے کیلئے جگہیں مختص کی جائیں گی اور انہیں دکانیں دیں گے بین الصوبائی رابطوں کے فروغ کیلئے دانشوروں اور اہل قلم کے وفود بھی پنجاب کا دورہ کریں اور اس سے ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد ملے گی سابق حکمرانوں نے آئین توڑا ،عدلیہ کو معطل کیا اور ججوں کو قید کیا انہوں نے بہت بڑے جرائم کا ارتکاب کیا انہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا ہم نے پہلے ہی اتحادیوں سے کہہ دیا تھا کہ صدر کو فارغ کرنا چاہئے اورا ن کا محاسبہ ہونا چاہئے اگر مسلم لیگ (ن) کے پاس اکثریت ہوتی توہم پہلے دن ہی یہ کام کرتے البتہ ہمارے اتحادیوں کی مجبوریاں ہوسکتی ہیں وہ کچھ بھی ہوں لیکن ہم اس موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کو قائم رکھنے کا ایک ہی واحد راستہ ہے کہ آئین کے اندر رہتے ہوئے تمام اکائیوں کے حقوق کا احترام کیا جائے اور تمام اکائیوں کو مساوی حیثیت دی جائے۔انہوں نے کوئٹہ میں شاندار استقبال پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں پنجاب کے دورے کی دعوت دی ۔انہوں نے بلوچستان کے عوام کیلئے پنجاب میں بعض مراعات کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے بلوچستان کو درآمدی گندم آنے تک پچاس ہزار ٹن گندم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا جبکہ پنجاب کے تمام میڈیکل کالجز اور دیگر پیشہ وارانہ تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے طلبہ کی سیٹیں 90سے بڑھا کر 220کرنے کا اعلان کیا اس کے علاوہ آبپاشی اور کاشتکاری کیلئے بلوچستان کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی پولیس کی تربیت کیلئے بھی ماسٹر ٹرینر دیئے جائیں گے

حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں ۔ چوہدری اعتزاز حسن

پارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہوتی پارلیمنٹ مستحکم نہیں ہوسکتی۔ ۔ ۔حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں،وکلاء ججز کی بحالی تک تحریک جاری رکھیں گےحکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہوہلڑ بازی ہوتی تو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی جاتی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کا سیمینار سے خطاب
لاہور ۔ سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہپارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہوتی پارلیمنٹ مستحکم نہیں ہوسکتی۔حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں،وکلاء ججز کی بحالی تک تحریک جاری رکھیں گے حکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہو ایسا ہوتا تو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی جاتی۔اس امر کا اظہا ر انہوں نے جوڈیشل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال، لاہور بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر محمد شاہ ، شفقت چوہان اور پیر خورشید کلیم نے بھی خطاب کیا ۔بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عدا لتی بحران کے باعث پاکستانی سرمایہ کار بھی دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جس سے مہنگائی پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں۔بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو حکمرانوں کی جانب سے چیف جسٹس سمیت بے شمار لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کردی جاتی ۔ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کی بحالی تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے جج صاحبان میں سے کسی نے اب عدالتوں میں بیٹھنے کی کوشش کی تو اسے بھی پی سی او جج تصور کیا جائے گا۔تقریب سے ہائیکورٹ بار کے صدر انور کمال لاہور بار کے صدر منظور قادر اور جوڈیشل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین شفقت محمود چوہان نے بھی خطاب کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کے علاوہ کسی کو چیف جسٹس تسلیم نہیں کرتے اور جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو کسی سیمینار سے خطاب نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ انیس جولائی کو تحریک کے مستقبل کے حوالے سے سخت فیصلے کئے جائیں گے

نواز شریف ہمیں نہیں چھوڑیں گے ، ججوں کی بحالی کا راستہ جلد نکال لیا جائے گا ، بہت جلد کابینہ مکمل کر لیں گے ۔ یوسف رضا گیلانی

لاہور ۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت کی سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے قوم کو اپنے خطاب میں بیان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن ہماری اتحادی ہے نواز شریف ہمارا ساتھ نہیں چھوڑیں گے ۔ ججوں کو تنخواہیں اور آزادی فراہم کی جلد بحال کرنے کا راستہ بھی نکال لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے ، ہمارے اندرونی معاملات میں کسی کو بھی مداخلت کرنے کا نہ حق ہے اورنہ ہی یہ اجازت کسی کو دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کے آئندہ لائحہ عمل کے لئے 23 اور 24 جولائی کو اتحادی جماعتوں کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں آصف علی زرداری اور نواز شریف کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے ، تیل اور خوردونوش کی اشیاء کی قیمتیں دنیا بھر میں بڑی ہیں جن کے خلاف ہرملک کی عوام سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد حکومت امن و امان قائم رکھنے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے جو بھی مدد مانگے گی انہیں فراہم کی جائے گی ۔ہنگو میں فوج سرحد حکومت کی خواہش پر بھیجی گئی ۔ میں نے سرحد حکومت سے قبائلی علاقوں بالخصوص ہنگو میں حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے ہدایت کی ہے ۔پارلیمنٹ نے صدر کے خلاف فیصلہ دیا تو وہ اسے قبول کریں گے اور اقتدار چھوڑ کر الگ ہو جائیں گے ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے لاہور ائر پورٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں وزیر اعظم لاہور پہنچے تو ان کا استقبال پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر، سینئر صوبائی وزیر راجہ ریاض احمد ، چیف سیکرٹری پنجاب اور دیگر رہنماؤں نے کیا ۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ امن و امان کا قیام اور عوام کو مناسب قیمتوں پر خورد و نوش کی اشیاء فراہم کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے ہم اس کی ذمہ داری سابق حکومت پر نہیں ڈالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 16 کروڑ عوام کیا چاہتے ہیں مجھے علم ہے 99 فیصد عوام ملک میں امن اور ملک کی ترقی ، خوشحالی اور عزت کے خواہاں ہیں ۔ صوبہ سرحد و قبائلی علاقوں کے خراب حالات عوام کے لئے پریشانی اور تشویش کا باعث ہیں جس سے پاکستان کا امیج ملک بھر میں خراب ہو رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے یونین کونسل سے لیکر ایم این اے تک سیاست کی ہے اور تمام عہدے بھی دیکھے ہیں اس لئے عوام کی مشکلات سے پوری طرح آگاہ ہو ں۔انہوں نے کہا کہا کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمت میں دو گنا اضافہ ہو چکا ہے ، اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کا اثر پاکستان پر بھی آرہا ہے اسی لئے دنیا بھر میں لوگ مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان ایشوز پر ہم غریب عوام کو ریلیف دینے کے لئے حکمت عملی بنا رہے ہیں جسے جلد قوم کو آگاہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ججوں کی بحالی کے مسئلہ پر نواز لیگ کے وزراء کے کابینہ سے مستعفی ہو جانے کے باعث ہم اپنی کابینہ کو مکمل نہیں کر سکے جسے تین حصوں میں تشکیل دیا جانا تھا ابھی تک پارلیمانی سیکرٹری اور سٹینڈنگ کمیٹوں کے چیئرمین بھی نہیں بنائے جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں سے صلاح مشورے کر رہے ہیں بہت جلد کابینہ مکمل کر لی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گورنر سرحد وزیر اعلی سرحد سے ملاقات میں صوبہ میں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی ہے اور انہیں جلد وہاں امن قائم کرنے کے لئے کہا ہے ۔ اس حوالے سے سرحد کی صوبائی حکومت سیکورٹی کے حوالے سے جو بھی مدد طلب کرے گی اسے فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی حکومت کی سو دن کی کارکردگی اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے وضاحت میں اپنی نشری تقریر میں کروں گا جس کے لئے کابینہ سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کل ای سی سی سٹرٹیجک اور پرسوں کابینہ کے اجلاس میں ان معاملات پر غور کیا جائے گا اور میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ اسے ریلیف دینے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے ۔ہم پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں اور یقین دلاتا ہوں کہ میاں نواز شریف پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے ہم ن لیگ ، اے این پی ، جے یو آئی ف اور حکومت سے باہر کی جماعتوں سے مل کر حکمت عملی بنا رہے ہیں ۔صدر پرویز کے مواخذہ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ صدر خود کہہ چکے ہیں کہ پارلیمنٹ جو بھی فیصلہ کرے گی اسے وہ قبول کریں گے اور وہ 14 فروری کے عوامی مینڈیٹ کو بھی تسلیم کر چکے ہیں ۔ اس لئے پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنے دیں جو بھی فیصلہ ہو گا وہ اسے قبول کریں گے ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل نے عدالت کو محسن پاکستان کی نظر بندی کے مقدمہ میں صد رپرویز مشرف اور مشیر داخلہ رحمن ملک کو فریق بنانے کی درخواست دے دی

اسلام آباد ۔ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل بیرسٹر اقبال جعفری نے عدالت کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نظر بندی کے مقدمہ میں صد رپرویز مشرف اور مشیر داخلہ رحمن ملک کو فریق بنانے کی درخواست دے دی ہے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے عدالت کو تجویز دی کہ اس معاملے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس چیمبر میں باعزت طورپر خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے ورنہ پنڈورہ بکس کھلنے کا خدشہ ہے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ میں ابھی جاسوسی کے آلات لگے ہوئے ہیں انہوں نے ایک بار پھر ان آلات کی تصاویر میڈیا کو پیش کیں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان پر پابندی نہیں ہے تو انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقات کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا گزشتہ روز سیکیورٹی اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ تکجانے کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ بیرسٹر اقبال جعفری کو بھی حساس ادارے کی گاڑی میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے گھر لے جایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ تک جانے سے روکن آزادی صحافت اور آئین کی خلاف ورزی ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صحت دن بدن خراب ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ساڑھے چار سل قبل کی طرح انہیں سیکیورٹی کے ہمراہ گھر سے باہر آنے جانے کی اجازت دی جائے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے کہا کہ حکومت معاملے کو طول دینے کے بجائے باعزت طور پر اسے حل کرے ایسی کئی پردہ نشینوں کا فائدہ ہے انہوں نے کہاکہ حکومت پنڈورہ بکس نہ کھولے اہم معاملوں کے حوالے سے میں نے سٹرٹیجک پلاننگ ڈویژن کے سربراہ قدوائی کو خط لکھا ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ساڑھے چار سالوں سے حبس بیجا میں رکھا جارہا ہے

شہباز شریف ، نواب اسلام رئیسائی ملاقات ، صدر مشر ف استعفٰی دیں ۔ شہبا ز شریف

کوئٹہ ۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے صدر پرویز مشرف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے یہ بات کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلام رئیسانی سے ملاقات میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بلوچستان کی ترقی کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بلوچستان میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لئے بلوچستان کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بحران سے نجات دلانے کا واحد حل یہ ہے کہ صدر مشرف فوری طور پر استعفیٰ دے دیں۔ نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ صدر مشرف کی رخصتی ہی ملک کے وسیع مفاد میں ہے۔ انہوں نے شہباز شریف کو آمریت کے خلاف کھڑے ہونے پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔

سوات میں طالبان نے امن معاہدے پر عمل درآمد تک صوبائی حکومت سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا

سیکورٹی فورسز کو بتدریج واپس بلایا جائے اور سوات آپریشن کے دوران ہونے والے نقصان کا ازلہ کیا جائے۔ ۔ ۔ سوات طالبان کامطالبہ
سوات ۔ سوات میں طالبان نے امن معاہدے پر عمل درآمد تک صوبائی حکومت سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور کا کہنا ہے کہ عنقریب 40 طالبان قیدی رہا کر دیئے جائیں گے۔ تحریک طالبان سوات کے ترجمان مسلم خان نے ٹیلی فون پرنجی ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ سوات امن معاہدے پر عمل درآمد تک صوبائی حکومت سے مزید مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مذاکرات میں مخلص ہے لیکن وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ تیسری قوت مذاکرات کو ناکام بنانا چاہتی ہے۔مسلم خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وعدوں کے مطابق تمام طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ سوات سے سیکورٹی فورسز کو بتدریج واپس بلایا جائے اور سوات آپریشن کے دوران ہونے والے نقصان کا ازلہ کیا جائے ادھر صوبہ سرحد کے سینئر بشیر احمد بلور نینجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں طالبان سے مذاکرات معمول کے مطابق جاری ہیں اور مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں پیدا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ20طالبان قیدیوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے عنقریب 40 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔

کراچی بم دھماکوں میں لسانی تنظیم ملوث ہے۔ آئی جی سندھ

کراچی کے کسی مدرسے میں دہشت گردی کی تربیت نہیں دی جا رہی دو ہفتوں میں 26 مغوی بازیاب کرائے گئے جبکہ سولہ ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیاسلطان صلاح الدین کا پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی ۔ آئی جی سندھ سلطان صلاح الدین نے کہا ہے کہ کراچی بم دھماکوں میں لسانی تنظیم ملوث ہے جبکہ کراچی کے کسی مدرسے میں دہشت گردی کی تربیت نہیں دی جا رہی۔ لاڑکانہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی نے کہا کہ قبائلی علاقوں سے کراچی نقل مکانی کرنے والوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ تاہم کراچی کے کسی مدرسے میں دہشت گردی کی تربیت نہیں دی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی بم دھماکوں میں لسانی تنظیم اور دیگر گروپ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 26 مغوی بازیاب کرائے گئے جبکہ سولہ ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں قیام امن کے لئے پولیس کو جدید اسلحہ اور ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی۔

فیڈرل بورڈ نے دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات 2008 کے نتائج کا اعلان کردیا ، دسویں جماعت کا نتیجہ مجموعی طور پر 69.40 فیصد رہا

کل57171 سٹوڈنٹس میں سے 39 ہزار 624 کامیاب
اسلام آباد ۔ فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکندری ایجوکیشن( ایف بی آئی ایس) نے دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات 2008 ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے ۔ یہ اعلان پیر کی سہ پہر کو کیا گیا نتائج کے مطابق امتحانات میں 57 ہزار 171 طلباء وطالبات نے حصہ لیا جن میں ریگولر 39 ہزار 826 ا ور پرائیویٹ 17 ہزار 345 سٹوڈنٹس شامل ہیں اورمجموعی طورپر نتیجہ 69.40 فیصد رہا ہے فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق فیڈرل بورڈ کے زیر اہتمام سیکنڈری سکول سرٹیفکیٹ ( ایس ایس سی ) کے سالانہ امتحانات اپریل اورمئی 2008 ء میں ہوئے تھے جن میں مجموعی طور پر 57 ہزار سے زائد سٹوڈنٹس نے حصہ لیا ہے ۔ 39 ہزار 826 ریگولر اسٹوڈنٹس میں سے 32 ہزار 413 سٹوڈنٹس پرائیویٹ ، ، 17 ہزار 345 سٹوڈنٹس میں سے 7 ہزار 211 سٹوڈنٹس کامیاب رہے اور نتیجہ 41.61 فیصد رہا ہے جبکہ مجموعی طورپر دسویںجماعت کا نتیجہ 6940 فیصد رہا ہے۔ فیڈرل بورڈ کے مطابق سپلیمنٹری انتخابات 16 ستمبر 2006 ء کو ہوں گے جبکہ دسویں جماعت کے نتائج کے مطابق سائنس گروپ میں فرسٹ پوزیشن اسلام آباد کے ایف جی بوائز مادل سکول آئی ٹین ٹو کے رول نمبر 704715 ، محمد اطہر عظیم نے 806 نمبر لے کر حاصل کی جبکہ گیریژن بوائے ہائی سکول طفیل روڈ لاہور کے رول نمبر 710989 احمد بشیر اور رول نمبر 737966 فاطمی سید نے بالترتیب 799`799 کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے اور تیسری پوزیشن اسلام آباد کے ماجد مشتاق رول نمبر 701120 نے 798 نمبر لے کر حاصل کی ۔ اس طرح ہیو مینٹریز گروپ میں ایف جی سرور محمد حسین شہید گرلز ہائی سکول ملتان کینٹ کی سٹوڈنٹس رول نمبر 784669 ندا امجد نے 715 نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ جبکہ سیکنڈ پوزیشن پر اسلام آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک سائنسز سترہ میل کے حافظ محمد سعد اللہ رول نمبر 750054 نے حاصل کی اور تھر ڈ پوزیشن پر انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک سائنسز سترہ میل اسلام آباد کے حافظ سمیع اللہ داؤد اور اسلام آباد ماڈل کالجز فار گرلز ایف سیون فور کی ایس حنا حسین رول نمبر 781810 نے بالترتیب 705,705 نمبر لے کر حاصل کی۔

پاک افغان سرحد پر دراندازی روکنے کے لئے عراق سے نکالی گئی امریکی فوج افغانستان میں تعینات کی جائے ۔امریکی سینیٹر کا مطالبہ

واشنگٹن ۔ امریکی سینیٹر رچرڈ لوگر نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دراندازی روکنے کے لئے عراق سے نکالی گئی امریکی فوج افغانستان میں تعینات کی جائے۔ امریکی سینیٹر اور فارن ریلیشن کمیٹی کے رکن رچرڈ لوگر نے سی بی ایس ٹیلی ویڑن کو انٹریو میں کہا کہ افغانستان میں صورتحال پیچیدہ ہے۔ عراق سے واپس بلائی گئی امریکی فوج افغانستان میں تعینات کی جائے۔سینیٹر لوگر نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر القاعدہ اور طالبان سے جھڑپوں میں زیادہ امریکی فوجی ہلاک ہورہے ہیں۔ سینیٹر لوگر نے کہا کہ امریکا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف ایڈمرل مولن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان میں زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔ فوجی اعتبار سے اس کی یہی منطق ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج پر دباؤ کم کرنے کے لئے عراق سے واپس بلائی گئی امریکی فوج افغانستان میں تعینات کردی جائے۔

دوآبہ میں پانچویں روز بھی کرفیو نافذ زرگری سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی

شمالی و جنوبی وزیرستان اور کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں بغیر پائلٹ کے امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں بھی وقفے وقفے سے جاریامریکی طیاروں کی پروازوں کی وجہ سے مقامی آبادی میں خوف و ہراس اور اشتعال پھیل گیاوادی تیراہ میں تازہ جھڑپوں میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے ہیںحکومت نے ہنگومیںآپریشن بند نہ کیا اور ان طالبان کو رہا نہ کیا تو پورے ملک میں حملے کریں گے۔ ۔ ۔ مولوی عمرقاری سیف اللہ نے ڈمہ ڈولہ میں جاسوسی کے الزام میں دوافراد کو قتل کرکے ان کی ویڈیو جاری کر دی
ہنگو + وانا+ میران شاہ ۔دوآبہ میں پانچویں روزبھی کرفیو نافذ رہاجس کے باعث زرگری سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے ادھر شمالی و جنوبی وزیرستان اور کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں بغیر پائلٹ کے امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں بھی وقفے وقفے سے جاری ہیں جبکہ تیراہ میں تازہ جھڑپوں میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پیر کو پانچویں روز بھی کرفیو نافذرہا۔ کرفیو کی وجہ سے اشیائے خوردونوش اور ادویات کے حصول میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔جس کے باعث عوام کی بڑی تعداد نے یہاں سے نقل مکانی شروع کر دی ہے دوسری جانب ہنگو سے 35 کلومیٹر دور زرگری کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے طالبان کے مشتبہ ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔ تاہم کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔اس علاقے میں ہفتے کے روز طالبان کے حملے میں سترہ سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔ زرگری کی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر مقامی آبادی کوہاٹ اور دیگر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہورہی ہے ہنگو میں حالیہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی تھی جب دوآبہ میں سیکورٹی فورسز نے سات طالبان کو گرفتار کرلیا تھا جس پر طالبا ن نے مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے29سیکورٹی اہلکار یرغمال بنالئے تھے۔جبکہ جنگجوؤں نے 50 افراد کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ علاقے میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ آپریشن بند نہ ہوا تو ملک بھر میں کارروائی کرینگے،ادھر تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی عمر نے نامعلوم مقام سے صحافیوں سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت نے ہنگو میں طالبان کے خلاف کارروائی بند اور گرفتار طالبان کورہا نہ کیا ،تو ملک کے دیگر علاقوں میں بھی حملے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو سیکورٹی فورسز کے 29 اہلکارقتل کردیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ مولانا رفیع الدین مدرسے کا معلم ہے جسے حکومت نے گرفتار کرکے طالبان کا اہم کمانڈر قرار دیا ہے۔مولوی عمر کا کہنا تھا کہ طالبان تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں مگر حکومت آپریشن کرکے حالات خراب کررہی ہے۔دوسری جانب جیش اسلامی باجوڑ کے ترجمان قاری سیف اللہ نے صحافیوں سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کے لیے جاسوسی کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ماہ ڈمہ ڈولہ میں جاسوسی کے الزام میں دوافراد کو قتل کرکے ان کی ویڈیو جاری کی گئی تاکہ امریکا کے لیے جاسوسی کرنے والے افراد عبرت حاصل کریں۔ ۔ ادھر وادی تیراہ میں تازہ جھڑپوں میں دو افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بغیر پائلٹ کے امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں شمالی وجنوبی وزیرستان اور کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں پر وقفے وقفے سے جاری ہیں۔ ان پروازوں کی وجہ سے مقامی آبادی میں خوف و ہراس اور اشتعال پایا جاتا ہے۔ وادی تیراہ میں لشکر اسلام اور انصار الاسلام کے درمیان جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔تازہ جھڑپوں میں مزید دو افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔ اس دوران دو گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ دونوں تنظیموں کے درمیان تنازعہ دو سال قبل ایف ایم ریڈیو پر نشر ہونے والی تقاریر کے بعد شروع ہوا تھا۔ لڑائی ختم کرانے کے لئے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کا تشکیل کردہ جرگہ دونوں گروپوں سے مذاکرات کرچکا ہے۔ تاہم اس کے باوجود مصلاحتی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئیں۔ دوسری جانب کرم ایجنسی کے علاقوں پیواڑ اور تری منگل میں متحارب قبائل کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ کرم ایجنسی کی کشیدہ صورتحال کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ علاقے میں قیام امن کے لئے ابھی تک انتظامیہ نے ٹھوس اقدامت نہیں کئے اور نہ ہی کشیدگی پر قابو پانے کے لئے کوئی جرگہ تشکیل دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں نواز شریف کی اہلیت سے متعلق کیس کی سماعت ١١ اگست تک ملتوی



اسلام آباد ۔ سپریم کورٹ نے میاں نواز شریف کی اہلیت کے متعلق دائر کی گئی درخواست کی سماعت 11 اگست تک ملتوی کردی ۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل احمد رضاقصوری نے سماعت کے دوران لارجر بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی ۔ اس پراٹارنی جنرل ملک قیوم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تین رکن بینچ لارجر بینچ ہی ہوتا ہے وفاق کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ رحمان اور پنجاب حکومت کی طرف سے خواجہ حارث نے بھی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی ۔جس پر سماعت 11 اگست تک ملتوی کردی گئی ۔

امریکا طالبان کے تعاقب میں پاکستان کے اندر کارروائی کی باتوں سے گریز کرے ۔ آصف علی زرداری



اسلام آباد ۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ امریکاطالبان کے تعاقب میں پاکستان کے اندر کارروائی کی باتوں سے گریز کرے اورنو منتخب حکومت سے فوری معجزے کی توقع نہ کرے۔ آصف علی زرداری نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ امریکا قبائلی علاقوں میں صورت حال بہتر بنانے کے لئے نو منتخب حکومت کو وقت دے۔ انہوں نے طالبان کے تعاقب میں پاکستان کے اندر امریکی فوج کی کارروائیوں کے امریکی حکام کے بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حمایت کرتا ہے اور یہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔لیکن چار مہینے کی حکومت سے کسی معجزے کی توقع کرنا ناانصافی ہے۔ انہوں نے امریکا سے کہا کہ نئی حکومت کو اپنی پالیسیوں پر عمل کرنے دیا جائے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم دورہ امریکا میں صدر بش سے پاکستانی حدود میں نیٹو فورسز کی کارروائی کا مسئلہ اٹھائیں گے۔ا نہوں نے حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ قبائلی علاقوں کیلئے اپنی پالیسی جاری رکھے اور کسی غیر ضروری دباؤ میں نہ آئے۔ فاٹا کی صورت حال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتیں طاقت کے بجائے مذاکرات سے یہ مسائل حل کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو قرار دیا۔ ججز کی بحالی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ججز کا مسئلہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہیں۔ آصف زرداری نے سربراہ نواز شریف سے ملاقات کی اطلاعات کی تردید کی۔

موجودہ پیپلز پارٹی سے کوئی واسطہ نہیں ، بہت جلد یرغمال پیپلز پارٹی کو آزاد کرائیں گے ۔مخدوم امین فہیم

بے نظیر کے ساتھیوں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا
ٹنڈو آدم ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے کہاہے کہ موجودہ پیپلز پارٹی سے ان کاکوئی واسطہ نہیں ہے بے نظیر بھٹو کے ساتھیوں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا ہے وہ بہت جلد یرغمال پیپلز پارٹی کو آزاد کرائیں گے ٹنڈو آدم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم نے کہاکہ یہ آنے والے حالات ہی بتائیں گے کہ پیپلز پارٹی کس کے ہاتھ میں یرغمال ہے محمد شامل ایم این اے اور وزراء میرے دئیے ہوئے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کشمالہ طارق کی طرح انہیں بھی پارٹی سے بے دخل کیاگیا تو اس وقت دیکھا جائے گا، مخدوم امین فہیم نے کہاکہ ملک کے حالات خانہ جنگی کی طرف جارہے ہیں اس سے قبل انہوں نے مسلم لیگ فنکشن کے رہنماؤں سے ملاقات کی ۔

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو کشیدگی ختم کرنے کیلئے مذاکرات کی پیش کش کردی

سیؤل ۔ جنوبی کوریا نے دو طرفہ کشیدگی ختم کرنے شمالی کوریا کو مذاکرات بحال کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ دونوں کوریائی ممالک کے درمیان جنوبی کوریائی سیاح خاتون کی ہلاکت پر بڑھنے والی کشیدگی کو روکا جا سکے ۔ گرینڈ نیشنل پارٹی کے رہنما یانگ جون پیو نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا 53 سالہ خاتون کی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاکت کے بارے میں تحقیقات کے حوالے سے سرگرم تعاون کرے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات دونوں ممالک کے تعلقات کی مزید بہتری کے لیے ضروری ہے یانگ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کو اس ضمن میں اقدامات اٹھانے چاہیئے ۔ انہوں نے کہاکہ شمالی کوریا کو مذاکرات کی دعوت میں خاتون کی ہلاکت ، شمالی کوریا کی خوراک کی امداد کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان امن عمل کے لیے اقدامات کی تجاویز شامل ہیں۔

فیصل آباد میں صنعتی ادارے چوتھے روز بھی بند رہے ، پاور لومز انڈسٹری بھی ہڑتال میں شامل

۔ ۔ ہزاروں محنت کشوں نے احتجاجی ریلی نکالی ، دس لاکھ محنت کش بے روزگار، غیر ملکی آرڈر بھی خطرے میں پڑ گئے
فیصل آباد ۔گیس اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے خلاف فیصل آباد کے صنعتی ادارے چوتھے روز بھی بند رہے جبکہ آج پاور لومز انڈسٹری بھی ہڑتال میں شامل ہو گئی ۔ گی سو بجلی کے نرخوں میں زبردست اضافہ کے خلاف ہزاروں محنت کشوں نے فیصل آباد ایوان صنعت و تجارت سے ایک بڑا جلوس بھی نکالا جو ضلعی ناظم کے دفتر پہنچ کر احتجاجی دھرنا پر ختم ہوا ۔ جلوس کے شرکاء نے فیصل آباد کے تجارتی مرکز چوک گھنٹہ گھر میں بھی احتجاج کیا ۔ محنت کشوں نے یہاں جھنڈے اور بڑے بڑے بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر گیس و بجلی کے نرخ کم کرنے سمیت حکومت کے خلاف نعرے درج تھے ۔ فیصل آباد کی صنعت بند ہو جانے سے دس لاکھ سے زائد یومیہ اجرات پر کام کرنے والے محنت کش بے روزگار ہو چکے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گیس و بجلی کے نرخ بڑھانے کے خلاف فیصل آباد کے صنعتی اداروں کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رہی ۔ ہزاروں محنت کشوں نے اس موقع پر فیصل آباد صنعتی اداروں میں کام کرنے والے جن میں آج سے پاور لومز انڈسٹری بھی شامل ہو گئی ہے ۔ ایک بہت بڑا جلوس نکالا جو شہر کے مختلف حصوں سے گزرتا ہوا ضلعی ناظم فیصل آباد کے دفتر کے باہر پہنچا جہاں صنعتی اداروں کے مالکان اور مختلف ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انتباہ کیا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پر فوری کان نہ دھرے تو آئندہ چند روز تک بہت سے غیر ملکی آرڈر بھی کینسل ہو جائیں گے کیونکہ اس وقت ہوزری، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور پاور لومز کو چلانا ممکن نہیں رہا ۔ بجلی و گیس کے نرخوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ سے صنعتکاروں کیلئے محنت کشوں کو معاوضہ ادا کرنا بھی ممکن نہیں رہا ۔ انہوں نے وزیر اعلی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لیں اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تباہی سے بچائیں ۔ صنعتی بحران سے دس لاکھ سے زائد ڈیلی ویجز محنت کش بے روزگر ہو گئے ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے بجھ گئے ہیں ۔

مشرق وسطیٰ کا تنازعہ تصفیہ کے قریب ہے ‘ اسرائیل ‘ فلسطین

پیرس ۔ اسرائیل اور فلسطین کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا تنازعہ جلدی ہی حل ہوسکتا ہے۔انہوں نے یہ امید فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بحیرہ روم کے ساحلی ممالک اور یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے ظاہر کی۔اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے ساتھ معاہدے کے اتنا قریب پہلے کبھی نہیں تھا جتنا کہ اب ہے۔فلسطینی رہنما محمود عباس نیکہا کہ دونوں فریق سنجیدہ ہیں اور قیام امن چاہتے ہیں۔نئی تنظیم کی اہم ترین ترجیحات میں مشرق وسطی کا تنازعہ حل کرنا شامل ہے لیکن ساتھ ہی وہ آلودگی اور نقل مکانی جسیے مسائل کا احاطہ بھی کرے گی۔ سربراہی اجلاس کی میزبانی کے فرائض فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے انجام دیے۔سرکوزی نے کہا کہ مشرق وسطی کے ممالک کو اپنے اختلافات اسی طرح ختم کرنے چاہئیں جیسے بیسویں صدی میں یورپ نے کیے تھے۔ سرکوزی نے کہا کہ یورپ ‘ مشرق وسطیٰ اور شمالی امریکہ کے ملکوں کی یونین بنانا خطے کے لئے ایک اہم جوڑ ہے سربراہی اجلاس سے قبل سرکوزی نے اولمرٹ اور عباس کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ یورپ اور فرانس کی کوشش ہوگی کہ اقتصادی ترقی اور سیاسی پیش قدمیوں سے اس مسئلے کو حل کیا جائے اور فریقین کو اس بات کی ضمانت دی جائے کہ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا کیونکہ اصل مسئلہ اعتماد کی کمی ہے۔ اولمرٹ نے کہا کہ ’ رکاوٹیں، مسائل اور اختلافات تو ہوں گے لیکن ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے اتنا قریب پہلے کبھی نہیں تھے۔ عباس نے کہا کہ قیام امن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم اولمرٹ نے فلسطینیوں قیدیوں کو رہا کرنے پر اصولاً رضامند ہوگئے ہیں لیکن ان کی تعداد واضح نہیں کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان قیدیوں کی رہائی کا قیدیوں کے اس تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے جس کے بارے میں حزب اللہ اور حماس سے بات چیت چل رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں اولمرٹ نے کہا کہ وہ شام کے ساتھ بھی براہ راست بات چیت چاہتے ہیں۔بہت سے مبصرین کا خیال ہے ہے کہ قیام امن کی راہ میں دو بنیادی رکاوٹیں ہیں۔ حماس سے اختلافات کی وجہ سے محمود عباس کے ہاتھ کمزور ہیں اور اولمرٹ کو اپنے ملک میں بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔ جس نئی تنظیم کا اتوار کو افتتاح کیا گیا ہے اس میں یورپی یونین کے علاوہ شمالی افریقہ، بلقان، اسرائیل اور عرب دنیا کے ممالک شامل ہیں۔

یورپی یونین زمبابوے کے خلاف کارروائی کرے: برطانیہ

لندن ، نیویارک ۔ امریکہ کی جانب سے زمبابوے کے خلاف اقوامِ متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد پر روس اور چین کے ویٹو کے ایک روز بعد برطانیہ نے زمبابوے کے خلاف کارروائی کے لیے زور دیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن کے دفتر نے کہا کہ وزیر اعظم نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ صدرموگابے کی حکومت کے خلاف تشدد اور متنازع انتخابات کے سلسلے میں کارروائی کریں۔ برطانیہ اور امریکہ نے اقوام متحدہ کی مجوزہ پابندیوں کے خلاف ویٹو پر روس اور چین پر نکتہ چینی بھی کی ہے۔ ووٹنگ کے بعد زمبابوے کے اقوامِمتحدہ کے لیے سفیر نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان گی مون پر امریکہ اور برطانیہ کی طرف داری کرنے کا الزام لگایا۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے اس بیان کوانتہائی غیر مناسب اور ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادانہ اور شفاف انتخاب کے ذریعے کسی قانونی حکومت کے چناؤ سے متعلق زمبابوے کے عوام کے حق کا دفاع کرنے میں کچھ بھی یک طرفہ نہیں ہے۔ صدرموگابے پچھلے مہینے انتخابات سے چند روز پہلے حزبِ اختلاف کے راہنما مارگن چنگیرائی کے الگ ہوجانے کے بعد واحد امیدوار کے طور پر دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔حزبِ اختلاف کے راہنما نے کہا ہے کہ وہ اس لیے انتخاب سے الگ ہورہے ہیں کیونکہ ریاست کے تحت ہونے والے تشدد میں ان کے سو سے زیادہ حامی ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکہ کساد بازاری میں داخل ہوچکا ہے ۔اوباما

حکومت ان دنوں بڑی مارگیج کمپنیوں کو ناکام نہیں ہونے دے گی ‘ جان میک کین
واشنگٹن ۔ امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے امکانی صدارتی امیدوار براک اوباما نے کہا ہے کہ اس بار ے میں اب بہت کم شک و شبہ باقی ہے کہ امریکہ کساد بازاری کاشکار ہوچکاہے۔ صحافیوں سے متعدد موضوعات پرگفتگو کرتے ہوئے سینٹیر اوباما نے کہا کہ وہ امریکہ کی اہم مارگیج کمپنیوں فینی مائے اور فریڈی میک کی مالی حالت کا بڑے غور سے جائزہ لیتے رہے ہیں۔ سینیٹر اوباما نے اس وقت بہت محتاط ردعمل ظاہر کیا جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکہ کی ان دونوں سب سے بڑی مارگیج کمپنیوں کو اس بحران سے نکالنے کے لیے وفاقی مدد کی حمایت کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اوباما نے سرکاری اتنظام کے تحت چلنے والی ان دونوں کمپنیوں کے بارے میں بات کی ہے۔ ان کمپنیوں کے قرضے بہت بڑھ چکے ہیں اور سٹاک کی قیمتیں 1990ء کی دہائی کے آغاز کے بعدسے اپنی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ ری پبلیکن صدارتی امیدوار جان میک کین نے کہا کہ حکومت ان دونوں بڑی مارگیج کمپنیوں کو ناکام نہیں ہونے دے گی۔ اوباما نے ہفتے کے روز سی این این کو یہ بھی بتایا کہ وہ روس کو آٹھ بڑے صنعتی ملکوں کے گروپ سے نکالنا چاہتے ہیں جیسا کہ سینیٹر مکین نے تجویز دی ہے۔ اوباما کا سی این این پر پورا انٹرویو اتوار کو براڈ کاسٹ ہورہا ہے۔

ملیریا کا نیا ممکنہ طریقہ علاج دریافت

جینیاتی دریافت سے ملیریا کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ، محقیقین
ملبورن ۔ آسٹریلوی محققین نے ملیریا کے علاج کا ایک نیا ممکنہ طریقہ دریافت کیا ہے جسے ایک اہم سائنسی پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔سائنسدان یہ پتہ لگانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ ملیریا کی وجہ سے خون کے سرخ خلیات کیسے متاثر ہوتے ہیں اور کیا وجہ ہے کہ جسم کا مدافعتی نظام ملیریا کے جراثیم اور متاثرہ خلیات کو جسم سے نکالنے یا ’فلش‘ کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے۔ میلبورن کے والٹر اینڈ ایلیزا ہال میڈکل رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک گوند جیسی شہ کی وجہ سے آلودہ خلیات نسوں کی دیوار سے چپک جاتے ہیں۔ ان کے خیال میں اس جنیاتی دریافت سے ملیریا کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔یہ گوند آلودہ خلیات کو سپلین یا تلی میں جانے سے روکتا ہے جہاں مدافعتی نظام عام طور پر انہیں تباہ کر سکتا ہے۔سائنسدانوں نے آٹھ پروٹینز کی نشاندہی کی ہے جن کی وجہ سے یہ گوند آلودہ خلیات سے چسپاں ہوتا ہے۔ اگر ان میں سے ایک بھی پروٹین کو ہٹا دیا جائے تو اس عمل کو روکا جاسکتاہے۔ رسرچ ٹیم میں شامل پروفیسر ایلن کاون کہتے ہیں کہ یہ دریافت ملیریا کے خلاف ایک بڑا ہتھیار بن سکتی ہے۔’اگر ہم دواؤں یا ٹیکہ سے ان پروٹینز کو نشانہ بنائیں تو ہم اس عمل کو روک سکتے ہیں۔ اگر ہم نے خلیات کی رگوں میں چپکنے کی صلاحیت ختم کردی تو ملیریا کو روکا جاسکتا ہے۔‘ ملیریا قابل علاج بیماری ہے لیکن وقت پر علاج نہ کیا جائے تو جانلیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ اس بیماری سے ہر سال دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ ان میں ایک بڑی تعداد افریقی بچوں کی ہوتی ہے۔

خدشہ ہے نائن الیون کی طرح کا سانحہ پیش نہ آ جائے ۔ یوسف رضا گیلانی

غیر ملکی باشندے قبائلی علاقوں سے نکل جائیں تاکہ فاٹا میں امن کا قیام ممکن ہو سکے ،امریکی حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ، اتحادیوں کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ہےیہ الزام غلط ہے کہ فیصلے زرداری ہاؤس میں ہوتے ہیں ، وزیراعظم بننے کے بعد ایک بار بھی زرداری ہاؤس نہیں گیانواز شریف چھوڑ کر نہیں جائیں گے ، وہ ہمارے ساتھ رہیں گے ، اتحادیوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہےوزیر اعظم کی اسلام آبادمیں صحافیوں سے بات چیت
اسلام آباد۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ قبائلی علاقوںمیں قیام امن تک کارروائی جاری رہے گی ۔ان علاقوں میں ازبک ، تاجک ، اور چیچن باشندے موجود ہیں ان غیرملکیوں کی موجودگی سے خدشہ ہے کہ نائن الیون طرح کاسانحہ پیش نہ آ جائے ۔یہ غیر ملکی باشندے ہماری زمین سے نکل جائیں ۔امریکی مداخلت کسی صورت قبول نہیں ہو گی۔ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کثیر الجہتی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے ۔کسی بھی ایسی بات کو جو ہماری خود مختاری کے خلاف ہو برداشت نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں موٹر وے پولیس کی تقریب تقسیم ایوارڈ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں توقع ہے دہشت گردی کے حوالے سے ہماری تین نکاتی حکمت عملی اور ہمارے معاملات میں امریکا مداخلت نہیں کرے گا نہ ہم اپنی خود مختاری پر کوئی آنچ آنے دیں گے ۔اپنے علاقوں پر کسی صورت امریکی حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اتحادیوں کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے ۔فاٹا میں جاری کارروائی امن کے لیے ہے اور اس وقت تک یہ کارروائی جاری رہی گی جب تک امن قائم نہیں ہو جاتا ۔غیر ملکی ہمارے قبائلی علاقوں سے نکل جائیں تاکہ یہاں امن قائم ہو سکے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ کابینہ میں توسیع ، پارلیمانی سیکرٹریز ، کی تقرری ، قائمہ کمیٹیوں کے چےئرمینوں کی نامزدگی کے حوالے سے اتحادیوں سے بات ہوئی ہے ۔میاں محمد نواز شریف نے اس حوالے سے چوہدری نثار علی خان کو نامزد کیاہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ نواز شریف ہمیں چھوڑ کر نہیں جائیں گے ۔ ہمارے ساتھ رہیں گے ۔افہام و تفہیم سے تمام معاملات حل کریں گے۔ اپوزیشن کی قدر کرتے ہیں ۔بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے کے بارے میں مسلم لیگ ق کی مخالفت کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مشاہد حسین سید کو معلوم ہونا چاہیے کہ اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے کی قرار داد پارلیمنٹ نے منظور کی تھی ۔ سو روزہ پروگرام کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لوں گا۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ کو تفصیل سے آگاہ کیاجائے گا۔ وزیر اعظم نے واضح کیاکہ اپنی سرزمین پر شر پسندوں کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کروں گا۔ عوام بھی یہی چاہتے ہیں حکومت تعلیم ، صحت سمیت بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ ا یک سوال کے جواب میں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے کہ فیصلے زرداری ہاؤس میں ہوتے ہیں ، وزیراعظم بننے کے بعد ایک بار بھی زرداری ہاؤس نہیں گیا

روحانی قوت مریضوں کو جلد شفایاب کرسکتی ہے ، امریکی ماہرین طب

واشنگٹن ۔ گزشتہ بیس برسوں کے دوران امریکہ کے طبی شعبے میں کی جانے والی اسٹڈیز سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ روحانیت میں پوشیدہ قوت کے ذریعے جسم کے معدافعتی نظام کو بہتر بناکر روائتی میڈیکل علاج کی نسبت مریضوں کو زیادہ جلد صحت یاب کرنا ممکن ہے۔ چنانچہ اب روحانیت کو یہاں کئی میڈیکل کالجز میں کورس کے ایک مضمون کے طورپرشامل کیا گیا ہے۔ دعا کرنا ، قدر ت کاحصہ بننا، مراقبہ کرنا یا یوگا کرنا۔ ان سب پر عمل پیرا لوگوں کے مطابق ان میں ایک چیز مشترک ہے۔ یٰعنی ایک فرد کی شخصیت کی روحانی زندگی کا ایک مضبوط حصہ جس کی صحت اور بھلائی میں بہت اہمیت ہے۔ ڈاکٹر پوکالسکی پچھلے بیس سالوں سے اس موضوع پر تحقیق کر رہی ہیں۔ ان کے خیال میں آپ روحانیت کو اتنی ہی اہمیت دیتے ہیں جتنی کے اپنی صحت کو۔ بیاسی سالہ ویرا تھامسن دو عشروں سے روحانیت پر عمل پیرا ایک بدھسٹ ہیں۔ بہت سے دوسرے مریضوں کی مانند ان کے کیس نے بھی ڈاکٹر پوکالسکی کو روحانیت میں چھپی شفا کے بارے میں جاننے میں بہت مدد دی ہے۔ ڈاکٹر پوکالسکی کے مطابق بلا تخصیص مذہب ، عقیدہ یا عمل کے روحانیت کے مثبت اثرات میڈیکل سٹڈیز سے بھی ثابت ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر پوکالسکی جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں روحانیت اور صحت کے انسٹیوٹ کی ڈائریکٹر ہیں۔ وہ جارج واشنگٹن یونیورسٹی میڈیکل سکول میں روحانیت اور صحت کی استاد بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صحت میں روحانیت کا سب سے اہم کردار تکلیف اور دباو میں خطرناک بیماریوں سے مقابلے کی صلاحیت ہے۔ دو ہفتے قبل بریسٹ کینسر کے علاج کی غرض سے ان کی مریضہ گوینڈا مارٹن کی مکمل ماسٹک ٹومی ہوئی ہے۔ مارٹن اپنی تیز صحت یابی کا کریڈٹ مثبت سوچ اور اپنی چرچ کمیونٹی کی توجہہ کو دیتی ہیں۔ سرطان کی مریضہ گوینڈا مارٹن کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے اس کا بہت بڑا تعلق ہے کیونکہ سرجری کے لیے جاتے وقت ہی مجھے یقین تھا کہ میں ٹھیک ہوجاوں گی۔ اپنے مریضوں سے ملاقات میں ڈاکٹر پوکالسکی ان سے فیزیکل ، جذباتی ، سماجی اور روحانی زندگی کے حوالے بہت سے غیر روائتی سوالات کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کء حوالوں سے وہ ذہن کی طاقت کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔ کئی سال قبل رابرٹ بالکم جب ڈاکٹر پوکالسکی کے پاس پہلی مرتبہ آئے تو وہ ذہنی دباو کا شکار تھے۔ آج ستاسی سال کی عمر میں وہ پہلے کبھی کے مقابلے میں کہیں بہتر محسوس کرتے ہیں۔ رابرٹ بالکم کہتے ہیں کہ میرے لیے میرا عقیدہ کافی تھا اور میری صحت یابی میں اس کی اہمیت خوراک کی اہمیت کے ہی برابر ہے۔ ڈاکٹر پوکالسکی کے مطابق وہ ذہن ، جسم اور روح کے درمیان دوستی کو برقرار رکھنا چاہتی ہیں اور یہ کہ مراقبے کے دوران تبت کے مونکز اور ذہنی تصویر کشی پر کی جانے والی سٹڈیز نے روحانیت کے مثبت اثرات کو ثابت کر دیا ہے۔ تاہم وہ مانتی ہیں کہ مغربی معاشرے پر ٹیکنالوجی اور سائنسی طریقہ کار کا غلبہ ہونے کے باعث صحت مندی کی پیمائش انتہائی مشکل ہے۔

آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی طرف سے ممنوعہ ادویات استعمال کرنے کا انکشاف

دبئی ۔ کرکٹ کے بین الاقوامی ادارے آئی سی سی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بھارت میں حال ہی میں کھیلی گئی انڈین پریمئر لیگ کے دوران ایک کھلاڑی کے سامپل میں ممنوعہ دواؤں کے اثرات پائے گئے ہیں۔آئی سی سی کے جاری کردہ بیان کے مطابق کھلاڑیوں کے ٹیسٹ ممنوعہ دواؤں کے استعمال کی روک تھام کے عالمی ادارے ’واڈا‘ کی نگرانی میں کیے گئے تھے۔ ابھی کھلاڑی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ پہلے اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ آیا اس کھلاڑی نے کارکردگی بہتر بنانے کے لیے یہ دوائیں لی تھیں یا علاج کے سلسلے میں اس کے بعد ہی کھلاڑی کے پیشاب یا خون کا دوسرا سامپل جانچ کے لیے بھیجا جائے گا۔ اگر اس نمونے میں بھی ممنوعہ دواؤں کے اثرات ملتے ہیں تو معاملہ آئی پی ایل کے ڈرگ ٹرائبیونل کے سامنے جائے گا۔ٹرائبیونل معاملے کا جائزہ لیکر اپنا فیصلہ سنائے گا۔ کھلاڑی کو اس کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہوگا۔آئی پی ایل کے کمشنر للت مودی کے مطابق ’ ابھی یہ معاملہ پہلے مرحلے میں ہی ہے کیونکہ صرف ایک ہی سامپل کی جانچ ہوئی ہے۔’کھلاڑی کا نام ظاہر کرنے کا سوال اسی وقت اٹھے گا جب ہم یہ تصدیق کر لیں گے کہ جن دواؤں کے اثرات سامپل میں ملے ہیں، ان کے استعمال کی پیشگی اطلاع تو آئی پی ایل کو نہیں دی گئی تھی۔

ہمارے دور میں کسی کو جرات نہیں تھی کہ پاکستان کیخلاف زبان کھولے۔چو ہدری شجاعت حسین

موجودہ حکومت میں دنیا کا کمزور ترین حکمران ہمیں دھمکیاں دے رہا ہےپہلے تو یہ حکمران جلا وطن تھے اب لگ رہا ہے حکومت ہی جلا وطن ہے ۔مشاہد حسین سید(ق) لیگ کے صدر اور جنرل سیکرٹری کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطابپشاور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے حکمران اتحاد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے دور میں کسی کو جرات نہیں تھی کہ پاکستان کے خلاف زبان کھولے جبکہ اس حکومت میں دنیا کا کمزور ترین حکمران ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے جس کی اپنی حکومت ایک محل تک قائم ہے ۔ ہم قومی اسمبلی میں بھی اس بات کو اٹھائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل مشا ہد حسین سید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہاکہ پہلے تو یہ حکمران جلا وطن تھے اور اب ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت ہی جلا وطن ہے ہر روز بیرون ملک دورے کر رہے ہیں اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملائیشیا کا 53 افراد کے ساتھ دورہ کیا اور واپسی پر آصف علی زرداری کے کہنے پر دبئی میں حکومت کے خرچے پر رکے رہے ۔ اس بات کا حساب انہیں پارلیمنٹ اور عوام کے سامنے دینا ہو گا۔ انہوں نے بھارت کی دھمکیوں اور کابل بم دھماکے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزام کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

جمہوری ہتھکنڈے اور سیاسی بونے ۔۔۔ تحریر : اے پی ایس ، اسلام آباد

اگر اعلان بھوربن کے مطابق معزول ججوں کی بحالی کی جاتی تو اس سے حکمران اتحاد مزید مضبوط ہو جاتا مگر ججوں کی بحالی کے بغیر( ن ) والے وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے آئینی پیکج کو منظور کروانے کیلئے سینٹ میں دو تہائی اکثریت موجود نہیں البتہ صدر مشرف کا مواخذہ کرنے کیلئے ان کے پاس مکمل تعداد موجود ہے اٹھارہ فروری کے انتخابات کا عوامی مینڈیٹ بھی یہی ہے کہ معزول جج بحال کئے جائیں قوم میں مایوسی اور بے چینی ہے لہذٰا ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے فیصلے کئے جائیں جس سے عوام کے مسائل حل ہوں اور ملک میں جمہوریت کو استحکام ہو ۔ جبکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف ، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن سے رابطوں کے نتیجہ میں آئندہ چند دنوں میں حکمران اتحاد کا مشترکہ اجلاس اور اتحاد کے قائدین کی وزیراعظم سے ملاقاتیں متوقع ہیں وزیراعظم نے حکمران اتحاد کے قائدین کو ملاقات کی دعوت دی ہے آئندہ چند دنوں میں اہم قومی ایشوز کے حوالے سے حکمران اتحاد کے اجلاس کا امکان ہے۔ نواز شریف نے وفاقی کابینہ ، قائمہ کمیٹیوں اور پارلیمانی سیکرٹریز کی تقرری کے حوالے سے امور کے بارے میں چوہدری نثار علی خان کو نمائندہ نامزد کیا ہے وزیراعظم او رحکمران اتحاد کے قائدین کے درمیان ان رابطوں کے نتیجے میں حکمران اتحاد کے مشترکہ جمہوری ایجنڈے میں پیشرفت پر اتفاق ہوا ہے وزیراعظم اور حکمران اتحاد کے قائدین نے سرحدی علاقوں میں امریکی اور نیٹو افواج کے میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد کے قائدین نے وزیراعظم کو عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے تعاون اور مشترکہ جدوجہد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کو یاد رکھنا چاہیے کہ شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ان کے اور وزیراعظم کے چیف جسٹس ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ محترمہ شہید کے ان الفاظ کا پاس رکھے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز ضرور بحال ہونے چاہیے چیف جسٹس کی بحالی پاکستان پیپلز پارٹی پر قرض ہے ججز کے ایشو کے حوالے سے موجودہ حکومت ٹھوکریں کھارہی ہے اسے چاہیے بے نظیر بھٹو کے اعلان کو پورا کرے اگر کسی کو یہ خوش فہمی ہے کہ وکلاءتحریک کمزور پڑے گی تو وہ ذہن سے یہ خوش فہمی نکال دے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ججز کی بحالی کا مسئلہ ٹھنڈا پڑ جائے گا یہ مسئلہ ججوں کی بحالی تک ٹھنڈانہیں پڑے گا ۔ اگر عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہ ہوئے تو نام نہاد سیاسی بونے اپنی مقبولیت کھو بیٹھیں گے آئین کو پامال کرنے اور پارلیمینٹ توڑنے والے آزاد پھر رہے ہیں معزول ججز کی بحالی کا وعدہ پورا نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کا گراف عوام میں کم ہو رہا ہے اور عوام نون لیگ کے بارے میں بھی سوال کر رہے ہیں کہ وہ ایسی مخلوط حکومت کا حصہ کیوں ہیں۔ عدلیہ کی آزادی کے بغیر ملک میں حقیقی جمہوریت بحال نہیں ہو سکتی۔ جبکہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے پاکستان میں مداخلت کی یا کوئی کاروائی کی تو اعلان جنگ ہو گا اور پاکستان کا بچہ بچہ امریکہ کے خلاف جنگ لڑے گا ۔ امریکہ پاکستان کے لئے ناسور سے کم نہیں اور حکومت کو پاکستان سے اتحاد ختم کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے بات چیت کی جائے اور تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ۔انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق اور افغانستان سے نکل جائے کیونکہ یہ مسلمانوں کی غیرت پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر ٹیکنالوجی ملک کی آزادی اور سالمیت کے لئے ضروری ہے اگر کسی نے اس کو نقصان پہنچایا تو تمام سیاسی اور دینی جماعتیں متحد ہو کر اس کا مقابلہ کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک خطرات سے دوچار ہے ۔بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے ۔انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پشاور پر طالبان قبضہ کریں گے مغربی میڈیا منفی پروپیگنڈہ کر کے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی ایجنٹ دشمنوں سے مل کر پاکستان کی سالمیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہو گا ۔ جبکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کے عوام کو اس امر کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے کسی کو اس پر حملہ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں اور نہ ہی ہم کسی کو پاکستان پر حملہ کرنے کی اجازت دیں گے ۔ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہیے اگر ہم دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونگے تو دنیا ہمیں کیا کہے گی ۔ہمیں ذمہ دارشہریوں کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ہمارے لئے یہ خطہ انتہائی اہم ہے ۔وہ دو روز قبل وفاقی وزیر غلام احمد بلور اور صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور کی والدہ کی وفات پر فاتحہ کے بعد بلور ہاو¿س میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے اس موقع پر صوبہ سرحد کے گورنر اویس احمدغنی،وزیراعلیٰ امیر حید ر خان ہوتی،وفاقی وزیر غلام احمد بلور اور سینٹر بابر اعوان بھی موجود تھے ۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں اس بات کا نہیں سوچنا چاہیے کہ پاکستان پر کوئی حملہ کرے گا کیونکہ ہم اپنے ملک کے دفاع کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتی اور پاکستانیوں کو ان پر حملے کے لئے فکر مند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہم خود مختار اور آزاد ملک ہیں اور پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ مٹھی بھر چند عناصر ملک کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ان کی عوام سے اپیل ہے کہ وہ ان مٹھی بھر عناصر کو سمجھائیں کہ وہ ملک کی ترقی کا سوچیں اور ملک کے نقصان کا نہ سوچیں۔صوبہ سرحد میں طالبانائزیشن بڑھنے کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے صوبہ سرحد کے گورنر اور وزیراعلیٰ جو بھی حکمت عملی طے کریں گے اور وہ ان کی حکمت عملی کا ساتھ دیں گے ۔وفاقی کابینہ میں ردوبدل اور توسیع کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وفاقی کابینہ کے ورزاء پر کوئی عدم اعتماد نہیں تاہم کابینہ میں توسیع کی جا رہی ہے جب ہم نے کابینہ بنائی تھی تو وہ انتہائی مختصر تھی اور ہم مختصر کابینہ کے ساتھ حکومت چلا رہے تھے ہمارے اتحادی مسلم لیگ ن کے میاں محمد نواز شریف نے اپنے وزراء کو مستعفی کرایا مگر انہوں نے یہ استعفیٰ منظور نہیں کیا اب ہمیں مجبوراً کابینہ میں توسیع کرنا پڑ رہی ہے ۔نئے وزراء کابینہ میں شامل کئے جائیں گے تاکہ ملکی امور کو بہتر انداز میں چلایا جا سکے ۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹری سیکرٹری بنانے ہیں اور ہمیں سٹینڈنگ کمیٹیوں کی تشکیل کرنی ہے وہ بھی مشاورت سے ہوگی۔طالبان کے خلاف آپریشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام جو چاہیں گے ہم ان کے ساتھ ہیں اور ہم کسی اور کی بات نہیں مانیں گے کیونکہ ہماری حکومت عوامی ہے اور ہم عوام کے ساتھ ہیں ۔امریکی فوجی جرنیل مولن کی پاکستان آمد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے باہمی تعلقات ہیں امریکہ کے ساتھ نہ صرف ہمارا دفاعی بلکہ اقتصادی ،تعلیمی ،صحت ،دفاع اور مختلف مدوں میں تعاون ہے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔صوبہ سرحد میں آٹے کے بحران سے متعلق وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئندہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور اس اجلاس میں تمام صوبوں کے مسائل پر بحث ہوگی اور ان کے حل کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں صوبوں کی مشکلات کا احساس ہے اور آئندہ کے اجلا س میں اس پر غور و خوص کیا جائے گا ۔ہنگو میں ایف سی اہلکاروں کی ہلاکتوں کے بارے میں وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اور وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے اہلکار جس جوانمردی ،ہمت اور سروں پر کفن باندھ کر فرائض انجام دے رہے ہیں اس پر وہ انہیں خراج تحسین و عقیدت پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے کبھی ہتھیار نہیں پھینکے اور نہ ہی وہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ کرتے ہیں وہ ملک کے دفاع کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بجلی کے خالص منافع کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو صوبائی خود مختاری دینے اور انہیں ان کے حقوق دینے میں مخلص ہے اور صوبہ سرحد کا بجلی کے خالص منافعے کی مد میں جو حق بنتا ہے وہ اسے دلایا جائے گا۔وزیراعظم نے سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب وہ سو دن کے حوالے سے قوم سے خطاب کریں گے تو وہ اس موقع پر اہم اعلانات کریں گے صوبہ سرحد کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ گورنر سرحد اور وزیراعلیٰ سرحد اس صوبے کے نمائندے ہیں اور صوبے میں اتحادی جماعت کی حکومت ہے اس لئے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ۔ جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ق) نے صدر پرویز مشرف کے خلاف ممکنہ مواخذے کی تحریک کی بھرپور مزاحمت اور مخالفت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بیرونی مداخلت ، سرحدی علاقوں میں نیٹو فورسز کے حملوں ، بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے ، حکومت کی سو روزہ کارکردگی اور اپوزیشن کے خلاف حکومت کی ا نتقامی کارروائیوں کے حوالے سے چار الگ الگ مذمتی قرار دادیں منظور کرلی ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اتوار کے روز اسلام آباد میں پارٹی کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین، سید مشاہد حسین اور چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کو مسلم لیگ(ق) ا ور اس کی اتحادی جماعتوں نے پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے ۔ حکمران اتحاد ان کے خلاف اصولی نہیں بلکہ ذاتی مخالفت اور مفاد کی خاطر مواخذے کی بات کررہا ہے۔ صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک لائی گئی تو پاکستان مسلم لیگ(ق) اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اجلاس میں سارے امور کا جائزہ لیا گیا ۔ ملک کے حالات انتہائی مخدوش اور خطرناک ہے ۔ صوبہ سرحد اور صوبہ بلوچستان کی صور تحال افسوسناک ہے ۔ بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے اس افسوس ناک صورت حال کی کوئی نوٹس نہیںلیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو پروا ہ ہوتی تو وہ ناکام ہو جاتی تو ہم یہ ضرور کہتے کہ چلیں کوشش تو کی گئی تھی ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکمران اتحاد ذاتی مفادات کی طرف گامزن ہے ۔ مشاہد حسین سید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں 40 سے زائد رہنماو¿ںنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ، اجلاس میں سرحدی علاقوں میں امریکی حملوں میں جاں بحق سویلین و فوجیوں کے دعائے مغفرت ، اسی طرح ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ، حاجی غلام احمد بلور ، اسفند یار ولی خان اور طارق عظیم کے ساتھ ان کے رشتہ اداروں کے انتقال پر دعائے مغفرت کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں چار قراردادیں منظور کی گئیں پہلی قرار داد میں بڑھتی وئی بیرونی مداخلت ، امریکہ ونیٹو فورسز کے حملوں کو پاکستان کی سالمیت و خود مختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ق) بیرونی مداخلت اور ان حملوں کے خلاف سینٹ و قومی اسمبلی میں قرا ردادیں جمع کرائیں گی ۔ دوسری قرار داد میں بے نظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے کی مذمت کی گئی ہے ۔ یہ آ بیل مجھے مار کے مترادف ہے ۔ نیا پنگا لیا گیا ہے ۔ پاکستان کی سلامتی اور سالمیت کمزور ہونے کا خدشہ ہے ۔ حکومت نے سو دنوں میں کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی بلکہ ملک کی سلامتی کو داو¿ پر لگایا جا رہا ہے ۔ حکومت کوچا ہیے تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی ، اقتصادی وسائل کے خلاف قرار داد منظور کی گئی ، اسی طرح سیاسی انتقام کے حوالے سے حکومتی کارروائیوں کے خلاف بھی مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے کارکنوں اور رہنماو¿ں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں ۔ خصوصا سندھ اور بلوچستان میں انتقامی کارروائیوں اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کا سلسلہ عروج پر ہے جو آمرانہ ذہن کی عکاسی کرتی ہے ۔ ٹھٹہ میں مسلم لیگ(ق) کے تین کارکنوںکو شہید کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چوتھی قرار داد قومی مفاہمت کے حوالے سے منظور کی گئی ہے ۔ جس میںکہا گیا ہے کہ قومی مفاہمت کے لیے حکومت سنجیدہ ہے تو وہ اس ایشو سیکورٹی و سلامتی ، دہشت گردی کے حوالے سے قومی اتفاق رائے کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کرے ۔ پاکستان مسلم لیگ(ق) نے بھارتی حکام کے ان بیانات جس میں کابل خود کش حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا ہے کی مذمت کی ہے ۔ اور ان بیانات کی مخالفت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کرزئی ، نیٹو یا امریکہ کوئی بھی ہو پاکستا ن کو میلی آنکھ نہیں دیکھ سکتا ۔ حکومت نے اس ایشو پر معذرت خوانہ رویہ اختیار کررکھا ہے بلکہ قومی سلامتی کے ان ایشوز کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ سے رابطہ کرکے پاکستان کی ایجنسیوں اور اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ان ایشوز کو بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اپنا متحرک اور فعال کردار ادا جاری رکھے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت رہے یا نہ رہے یا وہ کمزور ہو ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم اپوزیشن میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو دن دیہاڑے سرحد ی علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ بیرونی مداخلت کو نئی حکومت خود دعوت دے رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ججوں کے ایشو کو لیگل کمیٹی دیکھ رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ قومی مفاہمت کا دعوی کیا جاتا ہے ۔ اس کے برعکس پنجاب میں آدھی جمہوریت ہے ، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری نہیں ہوئی ہے ہمارے دور میں صوبائی کابینہ کی تشکیل سے پہلے اپوزیشن لیڈر کی تقرری ہوئی ۔ ایک سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ حکومت سرکاری وسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہی ہے ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو ملائیشیا سے وطن واپسی پر سرکاری جہاز کو دوبئی نہیں لے جاناچاہیے تھا۔ پارٹی اجلاس کے لیے سرکاری وسائل کو استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود اپنے خلاف چارج شیٹ تیار کررہی ہے ۔ جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جوہری معاملے کی مزید تفتیش کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کی مستقبل میں کوئی تفتیش نہیں کی جائے گی کہ پاکستانی فوج نے ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مدد کی تھی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا نہیں خیال اور نہ ہی مجھے یقین ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں ہے پاکستان امریکی یا کسی دوسرے بیرونی ممالک کی فوج کو اسامہ کی گرفتاری یا القاعدہ کے دیگر سرکرہ رہنماو¿وں کی تلاش کے لیے اپنے ملک میں کارروائی کی اجازت دے گا امریکہ ہمارے سرحد عبور کرنے سے باز رہے پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور وہ اپنی آزادی اور خود مختاری پر آنچ نہیں آنے دے گا واشنگٹن میں امریکی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جوہری معاملے کاکیس اب داخل دفتر کر دیا گیا ہے اور اب سلسلے میں مزید تفتیش نہیں ہو گی جو کچھ معلوم کیا جا سکتا تھا کیا جا چکا ہے جو اقدامات کیے جانے تھے کئے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ مقصدیہ تھا کہ دنیا کو محفوظ رکھا جائے اور جوہری آلات کو محفوظ رکھا جائے اور یہ کہ جو کچھ ماضی میں ہوا وہ مستقبل میں نہ ہو اور یہ مقاصد حاصل کیے جا چکے ہیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہاں تک ہمارا نظریہ ہے ڈاکٹر اے کیو خان اب تاریخ کا حصہ ہیں ان کا کوئی سرکاری رتبہ نہیں ہے جو نیٹ ورک انہوں نے تیار کیا تھا وہ توڑا جا چکا ہے وزیر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے بارے میں وثوق سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس میں طالبان کے رہنما بیت اللہ محسود کا ہاتھ ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم تفتیش سے پہلے ہی الزام نہیں لگانا چاہتے ہم ایک غیر جانبدار اور آزادانہ انکوائری کرانا چاہتے ہیں میں کہہ رہا ہوں کہ نہ تو ہم اس امکان کو خارج کر سکتے ہیںاور نہ ہی یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے اور امریکہ ہماری سرحدوں کی خلاف وزری سے باز رہے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ ہماری فوج، پیرا ملٹری فورسز اور ریگولر فورسز کی بڑی تعداد سرحدوں پر تعینات ہے وہ موثر کارروائی کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی بیرونی مداخلت سے افراتفری اور انتشار پھیلے گا پاکستان عوام اس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور یہ ہماری خود مختاری پر ایک سوالیہ نشان ہو گا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ جمعہ کے روزانہوں نے اپنے امریکی ہم منصب کو نڈولیزرائس سے ملاقات میں ان پر واضح کر دیا ہے کہ حکومت پاکستان افغانستان کی سرحد کے ساتھ ملحقہ قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں سے نمٹ رہی ہے اورضرورت پڑنے پر خود کارروائی کرے گی شاہ محمود قریشی نے اعتراف کیاکہ دراندازی کے بعض واقعات رونما ہو رہے ہیں لیکن امریکی فوج القاعدہ کے سربراہ دیگر سرکردہ رہنماو¿وں ، طالبان ارکان یا کسی دوسرے مشتبہ عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن نہیں کر رہی انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر اسامہ بن لادن یا القاعدہ کے دیگر سرکردہ رہنماو¿ں کی تلاش یا گرفتاری کے لیے امریکہ یہ کسی دوسرے ممالک کی افواج کو کارروائی کی اجازت نہیں دے گا ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرا نہیں خیال اور نہ ہی مجھے یقین ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں ہے اور نہ ہی کوئی اس بارے میں جانتا ہے اور نہ ہی وہ یہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اسامہ بن دلان پاکستان میں ہے لیکن ہماری پالیسی بالکل واضح ہے ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہیں اور اگر پاکستان کو اسامہ یا کسی دوسرے ہائی ویلیو ٹارگٹ کے بارے میں ٹھوس شواہد ملے تو پاکستان خود فوری کارروائی کرے گا اس سلسلے میں کسی کی مدد کی ضرورت ہے اور نہ ہی پاکستان کسی کو مداخلت کی اجازت دے گا کیونکہ پاکستانی سیکورٹی فورسز کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہیں انہوں نے کہا کہ امریکی مداخلت سے پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات ابھر یں گے میںتو یہ کہوں گا ہمیں موجود باہمی تعاون کی فضاءکو تقویت دینا ہو گا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اصل وجہ تلاش کر نا ضروری ہے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کا واحد حل ملٹری آپشن نہیں یہ جنگ فوجی کارروائی کے علاوہ عوام کے دل اور دماغ جیت کر بھی لڑی جا سکتی ہے ۔اے پی ایس