International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, April 17, 2008

ایران نے اسر ائیل کے خلا ف جوہری ہتھیا روں کا استعمال کیا تو پوری طاقت کا مظاہرہ کر یں گے۔ہیلری کلنٹن، بارک اوبامہ کی ایران کو دھمکی

واشنگٹن۔امر یکی صد ارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ڈیموکر یٹ پا رٹی کے امید وار ہیلری کلنٹن اوربا رک اوبا مہ نے کہا کہ اگر ایر ان نے اسر ائیل کے خلا ف جو ہر ی ہتھیا روں کا استعمال کیا تو پو ری طاقت کامظا ہر ہ کر یں گے ۔ڈیمو کر یٹ امید وار ہیلری کلنٹن اور با رک اوبا مہ نے فلاڈلفیا میں اکیسویں انتخا بی مہم کے سلسلے میں اپنے حا میو ں سے خطاب کیا ۔ نو ے منٹ ہو نے والی ڈیبیٹ کاآغاز انکے مخا لف کی فتح کے با رے میں پوچھے گئے سو ال سے کیا گیا تاہم دونو ں امیدو اروں نے خو د کو مو زو ترین امید وار قر ار دیتے ہو ئے کہا کہ صد ارتی انتخا با ت میں وائٹ ہاؤس کا فا تح انکا مخا لف بھی ہوسکتا ہے۔ہیلری کلنٹن اور با رک اوبا مہ نے کہاکہ اگر ایر ان اسر ائیل کے خلا ف جو ہری ہتھیا روں کا استعما ل کیا تواس کے خلاف پو ری طا قت کا مظا ہر ہ کیاجا ئے گا۔ڈیمو کر یٹ امید واروں نے کہا کہ دو لاکھ ڈالر سے کم آمدنی والے افراد پرعائد ٹیکسوں میں اضا فہ نہیں کیا جا ئے گا

بلوچستان میں گزشتہ ٣ سالوں سے ١٢ ہزار افراد لاپتہ ہیں

اسلام آباد ۔ بلوچستان میں گزشتہ 3 سالوں سے 12 ہزار افراد لاپتہ ہیں صوبے میں 80 سالہ بزرگ سے لے کر سات سالہ معصوم بچے تک لاپتہ ہو ئے ہیں اس امر کا اظہار بلوچستان سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کے نمائندے ظفر جان بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے حوالے سے قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ظفر جان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سے مارچ 2005ء سے اب تک 12 ہزار لوگ غائب ہیں 80 سالہ بزرگ فیض محمد بلوچ کو بھی نہیں بخشا گیا سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیر پاؤ نے بلوچستان کے پانچ ہزار افراد کی گرفتاریوں کا اعتراض کیا تھا ڈیرہ بگٹی کولہو مری سے ساڑھے چار لاکھ لوگ نقل مکانی کر گئے ہیں بازیاب سلیم بلوچ کے آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں شیر محمد بلوچ،غلام محمد بلوچ کی رہائی کے بعد ئی حالت ناگفتہ بہ ہے سات سالہ پانچویں جماعت کے طالب علم اسد عمران کو بھی ایف سی نے گرفتار کیا جو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حکم پر ایف سی کیمپ سے رہا ہوئے انہو ںنے سیاسی قائدین سے اپیل کی کہ وہ تمام توانائیاں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے صرف کر یں انسانی حقوق کے سر گرم کارکن شاہد کمال ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی مہذب معاشرے میں مسلح افواج کو ملک کے اندر اپنے طور پر کاروائی کی اجازت نہیں ہوتی فوج اندرون ملک انتظامیہ کی اجازت سے ان کی معاونت کے لئے آ سکتی ہے بلوچستان،سوات،وزیرستان میں فوج کی کاروائیاں غیر آئینی ہیں عدالتی حکم کے بغیر کسی پر کاروائی نہیں ہو سکتی جب بھی عدلیہ بحال ہو ئی پرویز مشرف کے خلاف ان سنگین معاملات کا مقدمہ درج کر ائیں گے آرٹیکل سکس کا اطلاع ہو گا نام نہاد ایجنسیوں کو قطعاً کسی شخص کی گرفتاری اور اپنے پاس رکھنے کا اختیار نہیں ہے۔

لاپتہ افراد کے خاندان کی خواتین کی آہ وزاری ‘ سیمینار کا ماحول غمگین ہو گیا

اسلام آباد سے لاپتہ جواں سال انجنیئر کی ماں پھوٹ پھوٹ کر روتی رہی
قوم کی ماؤ ں بیٹیوں کے دکھوں کامداوا ضرور ہو گا۔ رہنماؤں کا سیمینار سے خطاب
اسلام آباد ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمعرات کو لاپتہ افراد کے حوالے سے منعقدہ قومی سیمینار میں لاپتہ افراد کے خاندانوں کی خواتین اپنے پیاروں کے تذکروں پر زارو قطار روتی رہیں ۔ جس سے سیمینار کا ماحول انتہائی غمگین ہو گئے ۔ مارچ 2008 ء میں اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون سے لاپتہ انجنیئر اسد کی والدہ سیمینار میںپھوٹ پھوٹ کر روتی رہیں ۔ ۔ اس کے رونے کی آواز پورے ہال میں گونج رہی تھی ۔جس نے ساری آنکھیں نم کردیں ۔ سیمینار میں خواتین منتظمین نے جن کے اپنے بھی پیارے لاپتہ ہیں ان خواتین کو دلاسے دیتی رہیں سیمینار میں آہ و زاری کرنے والی ان خواتین کا رہنماؤں نے اپنی تقاریر میں بھی

افغانستان میں ٢ پاکستانی انجینئروں کو اغوا کر لیا گیا ،مسلح گروپ نے تین ملین ڈالر بطور تاوان مانگ لیے

کابل۔ افعانستان میں ایک مسلح گروپ نے افغان تعمیراتی کمپنی کے لیے کام کرنے والے دو پاکستانی انجینئروں کو اغواء کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کی رہائی کے بدلے تین ملین ڈالر بطور تاوان ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک نامعلوم مقام سے عبداللہ نامی شخص نے سٹیلائٹ فون پر بتایا کہ ایک افغان مسلح گروپ نے تیرہ مارچ کو افغانستان کے صوبہ خوست میں امریفا نامی افغان تعمیراتی کمپنی کے لیے کام کرنے والے پانچ اہلکاروں کو اغواء کرلیا تھا جن میں سے ایک مقامی شخص اور چار افراد پاکستانی شامل تھے۔ اس شخص نے مزید بتایا کہ انہوں نے مقامی شخص اور دو پاکستانیوں کو رہا کردیا ہے مگر دو پاکستانی انجینئر ابھی تک ان کی تحویل میں ہیں جنہیں کمپنی کی جانب سے تین ملین ڈالر کی ادائیگی کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔ اسی سٹیلائٹ فون پر مبینہ مغوی ریاض حسین نے بتایاہے کہ ان کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور انہوں نے رواں سال فروری میں افغانستان کے امریفا نامی ایک تعمیراتی کمپنی کے اسلام آباد میں واقع دفتر میں ملازمت اختیار کرلی تھی بعد میں انہیں کام کرنے کے لیے کابل بھیج دیاگیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تیرہ مارچ کو خوست میں سڑک کی تعمیر کے حوالے سے کمپنی کی جانبسے ایک سروے کرنے میں مصروف تھے کہ مسلح افراد نے انہیں اپنے چار دیگرساتھیوں سمیت اغوا کرلیا ۔ان کے بقول تحصیل گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے پینتالیس سالہ جاوید اقبال بھی ان کے ساتھ قید ہیں۔ ریاض حسین نے روتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پاکستان، افغانستان اور امریفا کمپنی نے ان کی رہائی کے لیے ٹھوس اقدامات نہ کیے تو اغواء کار انہیں قتل کردیں گے۔ان کے بقول’ اغواء کارروں نے کمپنی کے اعلیٰ حکام سے رابطہ قائم کرلیا ہے مگر وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم پیسے نہیں دیں گے ، بے شک انہیں قتل کردیں۔میں دل کا مریض ہوں اور حراست کے دوران مجھے ایک دفعہ دل کا دورہ پڑ بھی چکا ہے۔ہماری جان کو خطرہ ہے خدا کے لیے ہمیں یہاں سے رہا کیا جائے۔‘ اس سلسلے میں جب کابل میں امریفا کمپنی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نور علی جلالی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے پاکستانی اہلکاروں کے اغواء کی تصدیق کی البتہ انہوں نے اس شک کا اظہار کیا کہ مغوی پاکستانی انجنینئروں کا اغواء کارروں کے ساتھ تعلق ہوسکتا ہے تاکہ اس بہانے کمپنی سے پیسے لیکر اسے آپس میں بانٹ لیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی خوست کے حکام اور مقامی مشران کے ساتھ رابطے میں ہے تاہم ابھی تک اس لیے کوئی پیشرفت اس لیے نہیں ہوسکی ہے کہ وہ تاوان کی رقم ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ان کے بقول اغواء کار ہروقت تاوان کی رقم اور دیگر طالبات کے حوالے سے اپنا مؤقف تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ان کے مطابق اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے ضلع ہنگو کے علاقے ٹل میں ہیں لہذا پچانوے ہزار ڈالر ادائیگی کے بعد مغویوں کو اپنے ساتھ لے جائیں۔ان کے مطابق اغواء کار کبھی پچانوے ہزار، کبھی ایک ملین اور کبھی ڈیڑھ ملین ڈالر بطور تاوان ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ افغانستان میں اس وقت ہزاروں پاکستانی مزرور اور ہنر مند افراد مختلف غیر حکومتی ادراروں اور کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں۔ماضی میں طالبان اور دیگر اغو کار گروپوں نے مختلف ممالک کے شہریوں کو اغواء کرکے ان کے بدلے مبینہ طور پرتاوان کی بھاری رقمیں وصول کرلی تھیں تاہم پاکستانیوں کے اغواء کے واقعات کم ہی پیش آئے ہیں۔ خوست میں ذرائع کا کہنا ہے کہ انجینئروں کے اغواء میں طالبان مبینہ طور پر ملوث ہیں تاہم عبداللہ نامی شخص نے خود کو ایک مسلح جرائم پیشہ گروپ کہا اور اس بات کی تردید کی کہ ان کا طالبان کے ساتھ کوئی تعلق ہے

اظہار رائے کی آڑ میں کسی مذہب کی توہین نہیں ہونی چاہئے ‘ وزیر اطلاعات شیری رحمان

اقلیتی راہنما کا کتاب آخر وقت اور حضرت عیسیٰ کے بارے میں تیار کی گئی فلم کی نشریات پر پابندی لگانے کا مطالبہ
اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمان نے کہا ہے کہ اظہار رائے کی آڑ میں کسی مذہب کی توہین نہیں ہو نی چاہیے ہر مذہب معاشرے کا حصہ ہے حکومت اور ان کی پارٹی میڈیا کی پابندی پر یقین نہیں رکھتی لیکن بین الاقوامی چینل پر پابندی نہیں لگا سکتے ہیں اور پاکستان کے اندر نشریات بند کر نے پر غور کریں گے وہ آج قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن رکنی اسمبلی اکرم مسیح گل کے نکتہ اعتراض کا جواب دے رہی تھی وفاقی وزیر نے کہا کہ معزز رکن نے جو مسئلہ اٹھایا ہے اس پر ضرور غور و فکر کیا جائے گا اظہار رائے کی آڑ میں کسی مذہب کی توہین مہذب معاشرے کا حصہ نہیں ہے حکومت اور ہماری پارٹی پابندیوں پر یقین نہیں رکھتی ان کے تحفظات کو دیکھیں گے اور د ور کر نے کی کوشش کی جائے گی توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی ہے کہ اقوام متحدہ میں پٹیشن دائر کی ہے فارن آفس سے کہا جائے کہ وہ اس حوالے سے تمام اقدامات کرے ۔ انہو ںنے کہا کہ کسی غیر ملکی چینل پر پابندی نہیں لگا سکتے اتنا کر سکتے ہیں کہ پاکستان کے اندر اس کی نشریات پر پابندی لگانے پر غور کریں گے وفاقی وزیر کی طرف سے پابندی سے متعلق واضح اعلان نہ کرنے پر یہ اپوزیشن و اقلیتی رکن اکرم مسیح گل نے کہا کہ میں پابندی کا اعلان نہ کر نے پر واک آؤٹ کرتا ہوں اور جونہی وہ باہر جانے لگے تووفاقی وزراء شیری رحمان ، قمر الزمان ،نوید قمر کھڑے ہو گئے اور ان کو باہر جانے سے روکتے رہے اور بعد میں اکرم مسیح گل وفاقی وزیر شیری رحمان کے ساتھ کرسی پر بیٹھ گئے جہاں پر دیگر وفاقی وزراء خواجہ محمد ہوتی اور تہمینہ دولتانہ سے بھی ان کے ساتھ مشاورت میں شریک ہوتے رہے اس موقع پر اقلیتی رکن شہباز بھٹی بھی ان کے پاس آ گئے اور بعد میں اکرم مسیح گل نے واک آؤٹ ختم کر کے واپس اپنی نشست پر چلے گئے اس سے قبل اکرم مسیح گل نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ 15 اپریل کو ہو نے والے سیشن میں حضوصلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف پیش ہونے والی قرار داد کی اقلیتی برادری کی جانب سے میں نے مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں بھی ایک تیار کی گئی جس فلم اور کتاب حقائق پر مبنی نہیں ہے یہ کتاب بازار میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ ایچ بی پی چینل یہ فلم دکھا رہا ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کتاب آخر وقت اور فلم دکھانے یا نشر کر نے پر پابندی عائد کی جائے اور اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے اقدامات کریں جن کے مطابق تمام انبیاء علیہ اسلام کے عزت و وقار کو یقینی بنایا جا سکے

کرکوک ۔ جنازے میں خود کش حملہ، ٥٥ افراد ہلاک

بغداد۔ عراق کے شہرکرکوک میں جنازے پر خود کش حملے میں نتیجے میں 55 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے شہر کرکوک میں جنازے میں بم دھماکے کے نتیجے میں چالیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب ایک خود کش حملہ آور نے خود کو جنازے کے قریب آکر دھماکے سے اڑا دیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکا قدر شدید تھا کہ ہر طرف انسانی اعضاء بکھرے ہوئے تھے اور زخمیوں کے چیخ و پکار کی آوازیں آرہی تھیں۔

سزائے موت چین میں سب سے زیادہ ، پاکستان چوتھے ‘ امریکہ پانچواں نمبر پر : ایمنسٹی انٹرنیشنل

دو تہائی ملکوں کی نمائندگی کرنے وا لے دنیا کے 135 مما لک میں موت کی سزا ختم کردی گئی ہے‘ رپورٹنیویارک۔ انسانی حقوق کی تنظم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا بھر سزائے اموات کے بارے میں اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ اس رپورٹ میں 1200 سے زیادہ موت کی سزاؤں کا حوالہ دیا گیا ہے،یہ بھی کہا گیا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین اس فہرست سب سے آگے ہے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے جب کہ امریکہ کا نمبر پانچواں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 135 ملکوں میں جو دنیا کے دو تہائی ملکوں کی نمائندگی کرتے ہیں، موت کی سزا ختم کردی گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ گذشتہ سال چین میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ لوگوں سزائے موت دی۔ لیکن انسانی حقوق کی تنظیم کے برائن ایوانز کا کہنا ہے کہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین میں سرکاری رازوں کو افشا کرناسنگین جرم ہے، اس لیے چین میں ہونے والے واقعات کے بارے میں ہماری معلومات اس کے مقابلے میں بہت کم ہیں جتنا کچھ وہاں ہو رہا ہے۔ ہمیں موت کی 470 سزاؤں کا ریکارڈ حاصل ہوسکا ہے لیکن یہ تعداد چھ ہزار تک ہوسکتی ہے۔ واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے وائس آف امریکہ کی جانب سے اس رپورٹ پر تبصرے کی کئی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگولیا اور ویت نام کو بھی خفیہ موت کی سزاؤں کا الزام دیا ہے۔ رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ اس سال موت کی سب سے زیادہ سزائیں پانچ ملکوں میں دی گئیں۔ چین کے علاوہ ایران میں 317، سعودی عرب میں143، پاکستان میں 135 اور امریکہ میں 42 مجرموں کو موت کی سزائیں دی گئیں۔ ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں موت کی سزاؤں میں اس وقت اور کمی ممکن ہے جب سپریم کورٹ مہلک انجکشن کی قانونی حیثیت کا از سر نو جائزہ لے گی۔ برائن ایوانز کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو سال میں موت کی سزاؤں کی شرح 1970ء سے اب تک سب سے کم رہی ہے جس سے امریکہ میں سزائے موت کے لیے حمایت میں حقیقی کمی ظاہر ہوتی ہے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تین ملکوں، ایران، سعودی عرب اور یمن نے 18 سال سے کم عمر کے مجرموں کو سزائے موت دے کر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ سزائے موت پانے والے سب سے کم عمر مجرم کی عمر 13 سال تھی جسے ایران میں آبروریزی کی بنا پر سزائے موت دی گئی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک ایرانی مرد اور ایک عورت کو جنسی تعلق کے جرم میں سنگ سار کردیا گیا اور سعودی عرب میں ایک شخص کا سر جادو ٹونا کرنے کی بنا پر قلم کردیا گیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر گذشتہ سال 1200 سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی گئی جب کہ پچھلے سال یہ تعداداس سے 300 زیادہ تھی۔ فروری کے مہینے میں اقوامِ متحدہ نے سزائے موت پر عالمی بندش کی اپیل کی تھی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ اس کے نتیجے میں اگلے سال کی رپورٹ میں اس تعداد میں نمایاں کمی ظاہر ہو گی۔

١٣ دن میں جج بحال نہ ہوئے تو نتائج کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہوگی

کراچی۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر 13 دن میں جج بحال نہ ہوئے تو نتائج کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہو گی ۔ وکلاء خوشخبری سننے اور مزید جدوجہد کے لئے بھی تیار ہیں تاہم وکلاء تحریک کے ثمرات رواں ماہ مل جائیں گے۔کراچی کے وکلاء کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں مل رہی ہیں مگر ایسے ہتھکنڈے تحریک میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ ان خیالات کا اظہار وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کے علیحدہ علیحدہ منعقد ہونے والے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس صدر جسٹس (ر) رشید اے رضوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رشید اے رضوی نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوئے 17 دن گزر چکے ہیں اور مزید 13 دنوں میں ججوں کو بحال نہیں کیا گیا تو اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ اور حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کو کراچی میں آل پاکستان وکلاء کنونشن منعقد ہوگا جس میں لائن آف ایکشن بھی طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہتے اس لئے خوشخبری سننے کے ساتھ ساتھ ہم مزید جدوجہد کے لئے بھی تیار ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء تحریک منزل کے قریب ہے اور 9 اپریل کی بربریت میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کردہ وقت کے مطابق ججوں کو بحال نہ کیا گیا تو جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تحریک کے دوران اس لئے وکلاء کو شہید کیا گیا کہ انہوں نے عدلیہ کی آزادی کی بات کی۔ سندھ بار کونسل کے رکن صلاح الدین گنڈاپور نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے لئے جان دینے والے وکلاء پر ہمیں فخر ہے اور وہ دن دور نہیں کہ جب 12 مئی اور 9 اپریل کے ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی کیس کی سماعت کرنے والے جج صاحبان جلد بحال ہو کر اس کیس کی سماعت کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 10 دن کے اندر راجہ ریاض ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں وکلاء رہنماؤں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ وکلاء اور ان کے اہل خانہ کا تعاقب کیا جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔

کراچی ۔ ٩ اپریل کو شہید ہونے والے وکلاء کی یاد میں یوم شہداء کراچی منایاگیا

کراچی ۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کونسل کی اپیل پر کراچی میں 9 اپریل کو شہید ہونے والے وکلاء کی یاد میں وکلاء تنظیموں نے جمعرات کو ’’یوم شہداء کراچی‘‘ منایا۔اس موقع پر وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور بھوک ہڑتال کی اور ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر جمعرات کو ملک بھر کی طرح سندھ ہائی کورٹ بار، کراچی بار اور ملیر بار ایسوسی ایشن کے تحت بھی ’’یوم شہداء کراچی‘‘ منایا گیا۔ اس ضمن میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ ہڑتال کے موقع پر وکلاء عدالتوں میں پیش ہونے کے بجائے بارروم میں جمع ہوگئے جہاں وکلاء کے جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوئے۔ سندھ ہائی کورٹ میں نہال ہاشمی ایڈووکیٹ اور سید اختر حسین ایڈووکیٹ نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی، ’’ یوم شہداء کراچی‘‘ کے موقع پر کراچی بار ایسوسی ایشن کے تحت صدر محمود الحسن کی قیادت میں وکلاء نے سٹی کورٹ سے ایم اے جناح روڈ تک ریلی نکالی۔ وکلاء مارچ کرتے ہوئے ڈینسو ہال تک گئے جہاں وکلاء نے دھرنا دیا اور ججوں کی بحالی کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔

چیف جسٹس سمیت تمام جج بحال ہوں گے، اس کے علاوہ کسی بھی فارمولے کو وکلاء تسلیم نہیں کریں گے ۔وکلاء ریلی سے مقررین کا خطاب

لاہور۔ معزول ججوں کی بحالی کے خلاف سازشوں کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ چیف جسٹس سمیت تمام جج بحال ہوں گے، اس کے علاوہ کسی بھی فارمولے کو وکلاء تسلیم نہیں کریں گے۔ وکلاء میں انتشار پیدا کرنے کی کوششوں کو بھی ناکام بنائیں گے۔ اس امر کا اظہار وکلاء کی عدلیہ کی آزادی کیلئے ہفتہ وار ریلی کے اختتام پر وکلاء رہنماؤں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی سے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان، لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر، سیکرٹری لطیف سرا اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی میں اس بار وکلاء کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے نسبتا زیادہ تعداد میں شرکت کی۔ سیاسی تنظیموں وسول سوسائٹی کی جانب سے جن رہنماؤں نے شرکت کی ان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن، جمعیت علماء پاکستان (نفاذ شریعت) کے سربراہ انجنیئرسلیم اللہ، خاکسار تحریک کے سربراہ حمید الدین المشرقی ودیگر شامل ہیں۔ ریلی میں تحریک انصاف، جماعت اسلامی، لیبر پارٹی اور سول سوسائٹی کے علاوہ ایم ایس ایف کے طلبہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ریلی کا آغاز ایوان عدل سے ہوا جبکہ جی پی او چوک سے لاہور ہائی کورٹ کے وکلاء بھی بڑی تعداد میں ریلی میں شامل ہوگئے۔ شرکاء نے سٹیٹ بینک کے سامنے اور دیگر مقامات پر احتجاجی دھرنے بھی دیئے۔وکلاء نے سیاہ بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر عدلیہ کی بحالی سے متعلق نعرے درج تھے۔ شرکاء نے ’’ گو مشرف گو، عدلیہ کی آزادی تک جنگ رہے گی، چیف تیرے جانثار بے شمار بے شمار‘‘ ودیگر نعرے لگائے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ خفیہ قوتیں مختلف بہانوں سے وکلاء تحریک کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ جنرل (ر) پرویز مشرف ان سازشوں میں مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔ یہ سازشیں صرف وکلاء کے خلاف ہی نہیں بلکہ جمہوریت ڈی ریل کرنے کے خلاف بھی ہیں۔ انہوں نے وکلاء سے کہا کہ آنے والے دن بہت اہم ہیں وکلاء کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے منگل کے روز ہونے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات اور اس میں دیگر معاملات سے ہٹ کر ججوں کی بحالی پر اپنی کمٹمنٹ کا اعادہ کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ معزول ججوں کی بحالی کیلئے پارلیمنٹ سے قرارداد پاس کروانے کی بھی ضرورت نہیں ہے تاہم وکلاء انتظار کریں گے اور کسی کو کوئی بہانہ بنانے کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کاؤنٹ ڈاؤن جاری ہے۔ چند دن باقی ہیں وکلاء اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں فتح انشاء اللہ آئین وقانون کی ہوگی اور معزول ججوں کی بحالی کے بعد ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی قائم کی جائے گی۔

سارک ممالک بے نظیر بھٹو قتل کے شواہد پیش کریں دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن کا ساتھ دیں ۔رحمن ملک

دہشت گردی سارک ممالک کیلئے خطرہ ہے ‘ تشدد کے واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹاجائے گاجلسے ‘جلوسوں اورریلیوں کے انعقاد پر پابندی نہیں بلکہ سیکورٹی کلیئرنس کیلئے ریگولیٹ کرنا ہےوزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمن ملک کا سارک پولیس سربراہان کانفرنس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیتاسلام آباد۔ وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ دہشت گرد امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردی سارک ممالک کے لیے خطرہ ہے ۔ دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن قائم کرنے کا ساتھ دیں ۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے سارک ممالک کے پاس اگر شواہد ہے تو حکومت پاکستان کوپیش کریں ۔ تشدد کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹاجائے گا۔ احتجاج اور جلسوں پر پابندی نہیں ہے لیکن سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے ریگولیٹ کرنا ہے ۔ججوں کی بحالی اولین ترجیح ہے وہ آج جمعرات کو یہاں سارک پولیس سربراہان کے منعقدہ اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد امن کو تباہ کرنا چاہت اوردہشت گردی سارک ممالک کے لیے خطرہ ہے ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ شروع کی ہے وہ اس عزم کے ساتھ جاری رہے گی کہ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشت گردی پھیلا ئیں ۔ دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال دیں اور امن قائم کرنے کا ساتھ دیں ۔ انہوں نے سارک ممالک سے کہا کہ اگر ان کے پاس پی پی پی کی شہید چیئر پرسن بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے کوئی شواہد یا معلومات ہیں تو ہمارے ساتھ شیئر کریں ا نہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں حکومتی رٹ قائم کرنے کے لیے جو کارروائی شروع کی گئی ہے اور جاری رہے گی لیکن اس حوالے سے حکمت عملی طے کریں گے اور رٹ قائم کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سارک ممالک میں افغانستان کے شامل ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور افغانستان کو خوش آمدید کہتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں مفروضوں پر بات نہیں کرتا ۔ تشدد نہیں ہونا چاہیے اور جو شخص بھی تشدد کے واقعات میں ملوث پایا جاتا ہے ان کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے تمام رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا کسی جگہ پر جلوس اور ریلیاں نکالنے کے لیے سیکورٹی کلیئرنس ضروری ہے اور اگر کسی پارٹی لیڈریا ادارے کی طرف سے درخواست دی جاتی ہے تو انکو مسترد نہیں کیا جائے گا اور انہیں اجازت دی جائے گی لیکن روٹس اور معلومات مکمل کرنا ضروری ہے تاہم تحفظ کے لیے سیکورٹی انتظامات بروقت کیے جائیں انہوں نے کہا کہ اگر ایک جگہ پر ایک پارٹی کا جلسہ ہے اور دوسری پارٹی بھی کرے گی تو تصادم ہونے کا خطرہ ہے اور ہم اس چیز کو روکنے کے لیے چیزوں کو ریگولیٹر کررہے ہیں کوئی پابندی نہیں لگائی جا رہی ہے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کے لیے لوگ آرہے ہیں اور احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے لیکن یہ احتجاج پرامن ہونا چاہیے میں نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے والوں سے شیڈ بنائے اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہر ایک کو اظہا ر رائے کا حق دیا جائے ۔ سارک پولیس سربراہ کانفرنس میں انسانی سمگلنگ ‘ منی لانڈرنگ ‘ منشیات سمگلنگ ‘ دہشت گردی ‘ انتہا پسندی اور دیگر جرائم کے خاتمہ کے لیے سارک ممالک کے درمیان مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے

حکمران اتحاد پارلیمنٹ میں پرویز مشرف کے مواخذے کی قرار داد پیش کرے۔ ۔ ۔ اے پی ڈی ایم

اسلام آباد ۔آل پارٹیز ڈیمو کریٹک موومنٹ اور وکلاء تحریک نے مطالبہ کیا ہے کہ حکمران اتحاد پارلیمنٹ میں پرویز مشرف کے مواخذے کی قرار داد پیش کرے اسی لئے قوم نے انہیں ووٹ دئیے ہیں حکومتی جماعتیں آزادی و خود مختاری کیلئے امریکہ کے سامنے ڈٹ گئیں تو ہم ان کا ساتھ دیں گے ۔ پرویز مشرف کا کورٹ مارشل بھی ہونا چاہیے ۔ ججز بحال نہ ہوئے تو قوم کا امتحان ہو گا عدلیہ کی بحالی پر فوج کے سربراہ کا بھی امتحان ہو گا کہ بحال ججز کے ساتھ ان کا کیا رویہ ہو گا ۔ اقتدار کو طول دینے کیلئے قوم کے بیٹوں کو امریکہ کے سپرد کیاگیا لا پتہ افراد کے خاندانوں کے دکھوں کا ضرور مداوا ہو گا اور ان کے مصائب دور ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد ، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ، آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل ، جسٹس (ر) وجہیہ الدین اور دیگر رہنماؤں نے جمعرات کو اسلام آباد میں لا پتہ افراد کے حوالے سے منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار پاکستان پروفیشنل فورم ، سٹوڈنٹس الائنس ، سوس سوسائٹی اور ڈیفنس آف ہیومن رائٹس نے مشترکہ طور پر کیا۔ سیمینار میں مطالبات کئے گئے کہ لا پتہ افراد کی بازیابی کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے امریکی فوجیں افغانستان سے نکل جائیں ۔ وزیرستان ، سوات ، بلوچستان میں آپریشن بند کئے جائیں لا پتہ افراد کو بازیاب کیا جائے ، لال مسجد و جامعہ حفصہ آپریشن کے ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لایا جائے ۔ ایجنسیوں کو آئین اور قانون کا پابند بنایاجائے امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہاہے کہ قوم کے سامنے طویل جدوجہد ہے امریکی انتخابات کے نتیجے میں پاکستان کیلئے کوئی خیر برآمد نہیں ہو گی امریکہ کی پالیسی ایک ہی ہوتی ہے امریکہ نے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں حملوں اور مداخلت کیلئے افغانستان کی جنگ کو فاٹا میں منتقل کرنے کی پالیسی اپنا ر کھی ہے ۔ بزرگ شہری ، مائیں ، بہنیں ، بچے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے بے چین ہیں ۔ کیا کوئی ایسی ریاست ہے جو اپنے جوانوں کو بیچ کر جیتی ہے ۔ دشمن کے ہاتھوں میں جوانوں کو دے کر حکمران اپنے عیش و عشرت کیلئے امریکی امداد لے رہے ہیں آج کی تقریب میں حکمران پارٹی کا کوئی رہنما موجود نہیں ہے پوری قوم نے مشرف کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے پرویز مشرف کا سب سے بڑا جرم ملکی آزادی و خود مختاری کو بیچا ہے۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ قومی پالیسیاں بنانے کی خود مختاری حاصل کرنا ہے حکمران جماعتوں میں ہمت ہے تو وہ امریکہ سے آزادی حاصل کریں امریکی سفارت خانے میں جانا ، ڈپٹی سفیر کے ساتھ ملاقاتیں قومی وقار کے خلاف ہے نام نہاد قومی حکومت میں لوگ اغواء ہو رہے ہیں عدل و انصار نہیں ہے چیف جسسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی سب سے بڑا امتحان ہے پی پی مسلم لیگ (ن) اور پارلیمنٹ کا امتحان ہے کہ وہ عدلیہ کو بحال کرتے ہیں کہ نہیں ۔ معزول ججز کی بحالی کے بعد اپنے عہدوں پر آنے کے بعد فوج اور چیف آف آرمی سٹاف کا امتحان ہو گا ان کا رویہ کیا ہو گا امریکی مخالفت کا سامنا کیاجائے گا۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ قوم کا بھی امتحان ہو گا کہ ججز بحال نہ ہوئے تو کیا رد عمل ہو گا ججز کا بھی ان کی بحالی کے بعد امتحان ہو گا کہ قوم کو عدل و انصاف فراہم کرنا ہے کیونکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کہ وہ لا پتہ افراد کا پوچھ رہے تھے یورپ مغرب میں ایک شخص لا پتہ ہو جائے پوری قوم بے قرار ہو جاتی ہے ہمارے ہزاروں لوگ غائب کر دئیے جاتے ہیں لوگ مارے جاتے ہیں ہمارے دانشور ، بڑے طبقات ٹس سے مس نہیں ہوتے قوم کا خزانہ بھی لوٹا گیا اور لوگوں کو بھی بیچا گیا ۔ چھتیس دن جنگ لڑی ہے اور فوج نے چھتیس سال حکومت کی ہے بدامنی کی بنیادی وجوہات امریکی پالیسیوں پر عملدر آمد کرنا ہے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ غریب طبقہ کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے تمام وسائل مراعات یافتہ طبقات کے بچوں کیلئے ہیں موجودہ حکمرانوں کے بارے میں یقین نہیں ہے کہ یہ امریکہ سے آزادی لینے کیلئے تیار ہوں گے اگر یہ اس راستے پر چلتے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے ہمیں پارلیمنٹ کی رکنیت اور حکومت نہیں چاہیے ہم خزانے پر غریب کا حق مانگتے ہیں غریبوں کا علاج معالجے کی سہولتوں تک رسائی ہو ہم خود اپنی پالیسیاں بنائیں تعلیمی پالیسی بھی امریکہ بناتا ہے اپنی قومی زبان اردو سے محروم ہیں تعلیم کے حوالے سے ریسورس گیئر لگایا ہے جہاں انگریزی نہ تھی وہاں بھی اسے رائج کر دیا گیا۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ اپنی زبان میں علم کا فروغ ہونا چاہیے جب تک اپنی زبان نہ ہو گی اپنا تشخص نہ ہو گا تہذیب کلچر پر حملہ ہوا ہے اپنا تشخص ، خود مختاری برقرار نہیں ہے جن جوانوں نے افغان جنگ میں فوج کا ساتھ دیا ان کی آج گردن زنی ہے عدل مر چکاہے کوئی عدالت نہیں ہے کوئی ایسا دروازہ نہیں ہے کہ انصاف کیلئے اس پر دستک دے سکیں۔ ہمارا عہد ہے کہ مرتے دم تک آزادی و خود مختاری کیلئے جدوجہد کریں گے لا پتہ افراد کے خاندانوں کے ساتھ ہیں قومی آزادی کی جدوجہد میں قوم کے شانہ بشانہ ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ ملک میں گیارہ ستمبر کے بعد سے شرمناک حالات ہیں بڑی تعداد میں لوگوں کو غائب کیاگیا شوکت خانم میں خدمت انجام دینے والے ڈاکٹر عامر عزیز کو ایف بی آئی نے اٹھا لیا لوگوں پر خود طاری تھا ملک میں ہر وہ مسلمان جو غیر ملکی شہریت رکھنے والا تھا دہشت گرد بتایا گیا افغان جنگ کے دوران افغانستان میں فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے مہاجرین کے ساتھ پاکستان آنے والے عربوں کو بھی گرفتا رکر لیاگیا کئی ایک کو شہید کیاگیا ان عربوں کی خواتین نے میرے ساتھ ملاقات کی مجھے اپنے پاکستانی ہونے پر شرم آئی انتہائی درد ناک کہانیاں ہیں اس سے تو انگریز کا دور بہتر ہے گمشدہ سابق وزیراعظم اور بزدل پرویز مشرف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کتنے پاکستانی مارے گئے تھے جبکہ ان کو امریکیوں کی ہلاکتوں کا علم ہو گا یہ دنیا کی خدمت کیلئے تیار ہو گئے ۔ عمران خان نے کہاکہ بزدل حکمران ہمیں اسلام کا لیکچر دے رہے ہیں انہوںنے مدارس کے 200طلباء کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا پرویز مشرف نے مکمل طور پر امریکہ برطانیہ کی گیم کھیلی حکمرانوں کو کچھ معلوم نہیں ہے ان کے ملک میں کتنے شہری مارے گئے یہ اپنی کرسی بچانے کیلئے ہر قسم کے شہری کو بیچنے کیلئے تیار ہو گا بارہ مئی کو ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کے کہنے پر 50 لوگوں کو مارا گیا پرویز م شرف نے کہاکہ کوئی انکوائری کی ضرورت نہیں ہے باجوڑ میں 85 معصوم بچوں کو بمباری سے مارا گیا پرویزمشرف کا کورٹ مارشل اور مواخذہ ہونا چاہیے عبرت ناک سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کر سکے ۔ عمران خان نے کہاکہ جو حکومت اپنے شہریوں کی عزت نہ کرے دنیا کا کوئی ملک عزت نہیں کرتا امریکی سفیر لندن میں الطاف حسین سے کیوں ملاقات کر رہی ہے۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعویدار ہے جبکہ این ڈبلیو پیٹرسن لندن میں سب سے بڑے دہشت الطاف حسین کے ساتھ میٹنگ کر رہی ہے امریکہ سے پاک افغان سرحدات پر ہماری مسلح افواج کو 70ملین ڈالر ماہانہ تنخواہ مل رہی ہے کمزوروں کی طرح ہم کب تک ظلم برداشت کریں گے ۔نو مارچ سے عدل و انصاف ، آزاد عدلیہ کی بے مثال جدوجہد شروع ہے ابھی عشق کے اوربھی امتحان ہیں آزاد عدلیہ کے معاملے کے خلاف سازشیں وہر ہی ہیں مل کر سازشوں کو ناکام بنانا ہے ۔ جنرل(ر) حمید گل نے کہاکہ صورتحال پر دل خون کے آنسو روتا ہے کیا بغیر کسی معاہدے کے کوئی اپنے شہری دوسرے ملک کے حوالے کر سکتا ہے امریکہ برطانیہ سمیت پاکستان نے مجرموں کے تبادلہ کا معاہدہ نہیں کر رکھا المناک داستان ہے کہ پاکستان ہمیشہ مغربی استعمار کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے سرنگوں ہو جاتے ہیں ۔ پہلی حکومتوں نے یوسف رمزی ، ایمل کانسی کو حوالہ کر دیا ایف بی آئی کے ایجنٹ ان کو امریکہ لے گئے ایئرٹریفک کنٹرول نے ایف بی آئی کے ایجنٹوں کے جہاز کو اڑانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیاتھا مگر حکمرانوں کے احکامات پر جہاز کو پرواز کی اجازت ملی، گرفتار شخص کی بھی جان و مال ، عزت و آبرو کی حفاظت کی ضمانت دی جاتی ہے یہاں چوکیدار چوروں اور ڈاکوؤں سے مل کر اپنے بندوں کو اٹھوا رہاہے ریاست ماں کا کردار ادا کرتی ہے مگر مائیں ، بہنیں دربدر ہیں ریاست خود ظلم ڈھا رہی ہے غلط اقدامات کے خاتمے کا وقت آنے کو ہے ۔ظلم ، خونریزی ، نا انصافی ، جنگوں ، وسائل پر قبضے کی پالیسی امریکی جمہوریت ختم ہو چکی ہے جامعہ حفصہ کی طالبات توقع کر رہی تھیں کہ فوجی جوان انہیں ریلیف دینے کیلئے آئے ہیں مگر انہیں جلا دیاگیا فسطائیت کی انتہا کی گئی پرویز مشرف کی بے حمیت کا المیہ ہے اگر کوئی بے حمیت کا نوبل پرائز دے تو پرویز مشرف اس کے حقدار ٹھہرتے ہیں نئی حکومت اور سیاسی جماعتوں کو موقع دینا چاہتے ہیں امریکہ کون ہوتا ہے کہ عدلیہ کے حوالے سے ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کرے امریکی دلچسپی اس لئے کہ امریکہ نے پرویز مشرف کے ذریعے ہمارے اداروں کو ذلیل و رسوا کرا رہا ہے لال مسجد و جامعہ حفصہ جیسے آپریشن روکنے کیلئے آزاد و خود مختار عدلیہ ضروری ہے فوج نے چھتیس دن جنگ لڑی جبکہ چھتیس سال ملک پر ناجائز حکومت کی ہے پرویز مشرف کا مواخذہ اور ٹرائل ضروری ہے۔جنرل حمید گل نے کہاکہ پرویز مشرف کے بارے میں پارلیمنٹ کورٹ مارشل کی قرار داد منظور کرے پرویز مشرف کو فوج کی وردی پہنا کر اس کا ٹرائل کیا جائے جس سپہ سالار کی شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری تھی بیرونی فورسز کیلئے دروازے کھول دئیے امریکہ نے چھتیس حملے کئے کورٹ مارشل کے بعد آرٹیکل سکس کے تحت سزا دی جائے دیگر ملوث عناصر کی بھی گرفتار کی جائے معاملات کو درست سمت میں لے کر جانا ہے میں فوج کا جرنیل رہا ہوں فخر کی بات ہے کہ پرویز مشرف جیسا جرنیل نہیں تھا ہمارا عزم ہے کہ قوم کیلئے خود کو قربان کر دیں گے پوری قوم لا پتہ افراد کے خاندانوں کی مدد کرے ۔ جسٹس (ر) وجہیہ الدین نے کہاکہ بڑے بڑے دلخراش واقعات دیکھے اور سنے بارہ مئی کراچی ، لال مسجد جامعہ حفصہ آپریشن ، نو اپریل کے وقعات دیکھے لیکن آج کی تقریب میں خاتون کی آہ و زاری سے ان وقعات سے زیادہ دکھ ہوا سرکار جس کو بھی گرفتار کرے گی چوبیس گھنٹے میں مجسٹریٹ میں پیش کرنے کی پابند ہے ہمارے تھانوں میں بے گناہ لوگوں کو پولیس اہلکار ایف آئی آر کے بغیر لاک اپ میں بندکر دیتے ہیں مگر ان تھانوں اورپولیس والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اگر ایسا ہوتا تو یہ معاملات آگے نہ بڑھتے عدالتوں کے فرائض مناسب انداز سے ادا کئے ہوتے تو صورتحال اس طرح نہ ہوتی لاپتہ افراد کے واقعات انتہائی شرمناک ہیں شہریوں اور ملکی غیرت و حمیت کے ساتھ چاہئے کچھ بھی ہو حکمرانوں کو کرسی عزیز ہے ۔ جسٹس (ر) وجہیہ الدین نے کہاکہ معاشرتی برائیوں کے خاتمے کیلئے نظام جز و سزا قائم کرناہو گا حکمرانوں کیلئے بھی اس نظام کو متحرک کرنا ہو گا حکمران بار بار ملکی آئین پر شب خون مارتے ہیں بار بار ملک پر اس لئے قابض ہوتے ہیں کہ عوام ماضی کو فراموش کر دیتے ہیں وہ تمام لوگ جنہوں نے کسی بھی مرحلہ بھی ملک کی آئینی مشیرنی کو پٹڑی سے اتارا اور جمہوریت کا گلا گھونٹا زبردستی قابض ہوئے زندگیوں کے سودے کئے اور قوم کو سستے داموں بیچا پانچ ہزار ڈالر پر تو امریکہ میں نعشیں فروخت نہیں ہوتی جو ان واقعات میں ملوث ہے حساب کا وقت آگیا قوم لا پتہ افراد کے خاندان ان سے حساب سے لیں گے آئین توڑنے والے ایک ایک شخص کی نشاندہی کی جائے سزا ایسی ہو کہ آئندہ کسی کو آئین توڑنے کی ہمت نہ ہو اس کے سوچنے کی بھی جرات نہ ہو ان خاندانوں کے پیارے جلد آئیں گے اس کیلئے کام کی ضرورت ہے جسٹس (ر) وجہیہ الدین نے کہاکہ موجودہ حکومت کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے پرویز مشرف کے جانے کا وقت ہے امریکہ کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ پرویز مشرف ایک بوجھ اور زندہ لاش ہے امریکہ صرف نومبرکے انتخابات تک پرویز مشرف کو رکھنا چاہتاہے ۔ ایک سپر طاقت کا مستقبل پاکستانی عوام کے ہاتھوں میں ہے نومبر سے پہلے پرویز مشرف کی رخصتی سے پہلے پرویز مشرف کی رخصتی سے امریکہ میں ری پبلکن کے بجائے ڈیمو کریٹک آئیں گے صرف پرویز مشرف کے خلاف مواخذے کے ارادے ضرورت ہے ہم لا پتہ افراد کی بازیابی اور قانون کی حکمرانی کیلئے ہم سے جو کچھ ہو گا کریں گے۔ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئر پرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہاکہ لا پتہ افراد کے خاندانوں نے مشکل حالات میں جدوجہد کا راستہ اختیار کیا ہے قوم کی ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں کے دل ٹوٹے ہوئے ہیں ان خواتین نے اپنی جان دینی ہے مگر اپنے پیاروں کو ضرور بازیاب کرانا ہے وزیرستان کی طرح ہم پر بھی بمباری کر دی جائے ایجنسیاں ظلم وجبر کی علامت ہیں ہماری بہنوں ، بیٹیوں کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا امریکہ ہمارے لوگوں کو سزائے سنانے والا کون ہوتا ہے ہر خاندان کی کہانی دُکھی ہے جی سیون اسلام آباد سے کمپیوٹر کے انجنیئر اسد کو ایجنسی والوں نے گرفتار کیا اس کی والدہ نے اپلیٹ فورس کے پاؤں پکڑے اور کہاکہ خدا راہ میرے بیٹے کو چھوڑ دیں مگر ایجنسی والے 15منٹ تک کا کہہ کر گئے اور آج تک واپس نہیں کیا۔ لا پتہ افراد کے خاندانوں کی معاونت کے حوالے سے قاضی حسین احمد ، عمران خان کا نام سر فہرست ہے قوم کے بیٹوں نے خواتین کو جدوجہد کا حوصلہ دیا ہمارے پیارے لوٹا دیں چاہیے ہمیں دنیا کے کسی کونے میں بھیج دیں سول سوسائٹی کی رہنما غزالہ من اللہ نے کہا کہ ان خاندانوں پر جو گزر رہی ہے وہ کسی دشمن پر بھی نہ گزرے دنیا میں انسانی حقوق کی چمپیئن اقربا پروری چھوڑیں لاپتہ افراد کے خاندانوں کو اذیت میں مبتلا کرنے والے دہشت گردی کر رہی ہیں اگر میرے بچے کوبھی کسی نے اٹھایا ہوتا تو شاید میں بم باندھ کر ایوان صدر پہنچ جاتی ۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے صدر سردار عصمت اللہ نے کہا کہ پرویز مشرف کے کہنے پر شہریوں کو اغواء اور امریکہ کے حوالے کیاگیا آئین کی پامالی کی گئی ہے پرویز مشرف اور ایجنسیاں سب سے بڑی مجرم ہیں آئین کے مطابق پرویز مشرف کا مواخذہ ہونا چاہیے ان کی وجہ سے ہر شہری کی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہے ملک سے ظلم و بربریت کا دور ختم ہونے والا ہے

ق لیگ کی لوٹ مار بے نقاب کرکے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے۔ شہباز شریف

حاصل پور ۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں دیانتدار آفسران تعینات کیے جائیں گے جرائم بڑھنے کی وجہ کرپٹ پولیس آفیسر ہیں اب ان کے لیے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار آج لاہو رمیں چوہدری محمد جمیل جوہر ایڈووکیٹ ‘ سابق چیئرمین بلدیہ حاصل پور و پاکستان مسلم لیگ(ن) کے امیدوار قومی اسمبلی حلقہ نمبر 186 این اے حاصل پور کی زیر قیادت وکلاء و پارٹی وفد سے ملاقات کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے کسی آمر کے لیے کوئی ہمیں دبا نہیں سکتا جب تک ہم اداروں خصوصا عدلیہ پارلیمنٹ اور میڈیا کو مضبوط نہیں کرتے آمروں سے نجات ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اور وکلاء زندہ ہیں آمروں کو برداشت نہیں کر سکتے وکلاء نے اس جدوجہد میں اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر عوامی عزت حاصل کی ہے ہمیں مل کر اداروں اور ملک کی تعمیر وترقی کرنی ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو قانون کی حکمرانی والا ملک دیا جاسکے اگر ہم قانون اصولوں اور ضابطوں پر چلیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں د ے سکتی ہماری قوم کو ترقی کے لیے قانو ن کی حکمرانی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ا نہوں نے کہا کہ ہم نے عدلیہ کی بحالی کا اپنے اراکین اسمبلی سے حلف لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے معزول ججز کو رہائی دلائی ہے اور جلد ہی انہیں ان کے عہدوں پر بحال کریں گے آمریت کے سہارے چلنے والی سابق حکومت نے ملک کو آٹے ‘ بجلی پانی دہشت گردی لاقانونیت اور بدترین معاشی بحران سے دو چار کیے رکھا لیکن عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے ہم انقلابی اقدامات اٹھائیں گے۔اب ایسے کرپٹ رائشی لوٹ مار میں ملوث کام چور افسران و اہلکاروںکو کسی بھی صورت میں تعینات نہیں کیا جائے گا بلکہ دیانتدار بااخلاق اچھے کردار اور عوام کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے افسران و اہلکاروں کو تعینات کرکے ان کی حوصلہ افزئای کی جائیگی جبکہ بداخلاق کرپٹ ‘ عوام کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے افسران کو برطرف کرکے گھر بھیجنے کے علاوہ ل وٹ مار کرنے والوں کا بلا متیاز احتساب ہوگا کام چور کرپٹ اہلکار افسران اپنا قبلہ درست کرلیں ورنہ وہ سزا کے لیے تیار رہیں ۔ ا نہو ں نے کہا کہ عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں صوبے سے غربت ‘جہالت اور پسماندگاگی کا خاتمہ کردیںگے انہوں نے کہا کہ آئندہ تمام فیصلے اتحادیوں سے باہمی مشاورت اورتقرریاں و تبادلے میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے اور امن وامان کی ناقص کارکردگی اور جرائم پر کنٹرول نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے لیے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو انتشار کی نذر کرنے والوں کو عوام نے مسترد کردیا ہے ہمیں اقتدار خیرات میں نہین ملا یہ اللہ تعالی کی مہربانی اور عوام کی بے پناہ محبت کا نتیجہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کی دو بڑی سیاسی جمہوری پارٹیوں پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے غیر جمہوری آمریت پسند قوتوںکو صفایا کردیا جو ماضی میں بھی جمہوریت کے خلاف سازش میں ملوث تھے اور اب بھی محلاتی سازشوں میں مصروف ہین لیکن اللہ تعالی کے فضل وکرم سے ہم اوچھے ہتھکنڈوں سے نمٹنا جانتے ہیں ۔ آج پورے ملک میں (ق ) لیگ اپنے کرتوتوں کی و جہ سے عوامی نفرت کی علامت کا نشان بن چکی ہے اور ان کے ظلم کے ستائے ہوئے لوگ جگہ جگہ ان کا انڈوںا ور ڈنڈوں سے استقبال کرتے ہیں یہ تو مکافات عمل ہے چوہدری برادران خواہ مخواہ دوسروں کو مورد الزام ٹھہرا کراپنی سیاسی ساکھ بچانے کی کوشش کررہے ہیں جنہوں نے پانے دوراقتدار میں اقرباء پروری اور ظلم وستم کا بازار گرم کیے رکھا اب پرویز مشرف کے لیے پاکستان اوراقتدار میں کوئی جگہ نہیں(ق) لیگ کی لوٹ مار کو بے نقاب کرکے ایک ایک پائی وصول کریں گے اعلان مری پر ہر صورت عملدرآمد ہو گا۔

جسٹس افتخار محمد چوہدری کی مدت ملازمت میں کمی کی کوشش کی گئی تو اس کی زبردست مزاحمت کی جائے گی ۔جسٹس (ر ) وجیہہ الدین

امریکہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے پرویز مشرف کو نومبر تک صدر کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتا ہے
وکلاء تحریک کا میابی کے قریب ہے ۔ کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،
اسلام آباد ۔ وکلاء تحریک کے ممتاز رہنما جسٹس (ر ) وجیہہ الدین نے واضح کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی مدت ملازمت میں کمی کی کوشش کی گئی تو اس کی زبردست مزاحمت کی جائے گی ۔ امریکہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے پرویز مشرف کو نومبر تک صدر کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتا ہے ۔ ری پبلکن کو خوف ہے کہ پرویز مشرف نکال دئیے گئے تو کانگریس اور صدارتی انتخابات ہار جائے گی ۔ وکلاء تحریک کا میابی کے قریب ہے ۔ کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اسلام آباد سے سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم اور اسلام آباد بار کے صدر ہارون رشید نے بھی خطاب کیا ۔ جسٹس (ر ) وجیہہ الدین نے وکلاء سے کہا کہ عدلیہ کی بحالی کے لئے شروع کی گئی تحریک نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھی جائے گی اور اب وہ وقت دور نہیں جب تمام ججز بحال ہوں گے اور ملک میں انصاف کا بول بالا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں وکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے بہت سے مصائب اور مالی مشکلات کے باوجود اپنے مشن کو جاری رکھا اور اب ان کی جدوجہد رنگ لانے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمیشہ وہی قومیں کامیاب ہوتی ہیں جو اپنے عزم پر قائم رہتی ہیں اور اتنے مصائب و الا م کے باوجود ان کے عزم و حوصلے میں ذرا برابر لغزش نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی تحریک دنیا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی مستند جدوجہد ہے ۔ یوم شہداء کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں نے طاہر پلازہ کراچی کا دورہ کیا جو کچھ دیکھا زبان سے بیان کرنا نا ممکن ہے ۔ طاہر پلازہ میں جو ظلم و تشدد ہوا ہے بیان نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے اس واقعہ کو درندگی کی بہت بڑی علامت قرار دیا اور کہا کہ وکلاء کو زندہ جلا دیا گیا ۔ اس قسم کے تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔تحریک پوری دنیا میں درست قرار دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب باتیں ہو رہی ہیں کہ آئینی ترمیم کے ذریعہ افتخار چوہدری سپریم کورٹ ،صبح الدین ہائی کورٹ ،طارق پرویز پشاور ہائی کورٹ سے یک لخت فارغ ہو جائیں مگر ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی صورت چیف جسٹس صاحبان کی مدت میں کمی نہیں ہونے دیں گے اور ایسی ترمیم پاکستان میں کسی کے لئے قابل قبول نہیں ہو گی ۔ اب یہ بھی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ فلک شیر کو چیف جسٹس بنا دیا جائے ۔ وجیہہ الدین نے کہا کہ یہ انتہائی گھٹیا حرکت ہے یہ غیر آئینی غیر قانونی ہے ہمیں یقین واثق ہے کہ خود شیر فلک بھی ایسی کسی آفر کو قبول نہیں کریں گے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا ۔ جسٹس (ر ) وجیہہ الدین نے کہا کہ پہلی تو بات ہے کہ ایسا ہو گا نہیں اگر ہو گا تو ہم بہرحال موجود ہیں اور بھر پور مزاحمت کریں گے اور عالمی سطح پر بھی اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں نومبر کو صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں اگر اس وقت پرویز مشرف کو نکال دیا جاتا ہے تو اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ ری پبلکن پارٹی کانگریس اور صدارتی دونوں انتخابات ہار جائے گی ۔ اس لئے امریکہ کی کوشش ہے کہ پرویز مشرف کو اگر زیادہ نہیں تو نومبر پار کرادیں تاکہ وہاں پر انتخابات ہو جائیں ۔ وجیہہ الدین نے کہا کہ اس وقت ہم پاکستان میں سپر پاور کی پوزیشن تہہ و بالا کرنے کی پوزیشن میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پرویز مشرف کو ہر صورت رکھنے کی کوشش کرے گی ۔افغانستان کے لوگ امریکہ میں مقید ہو کر رہ گئے ہیں ۔ ری پبلکن پارٹی کانگریس اور صدارتی انتخابات میں بھی ہارے گی ۔ اس لیے ری پبلکن جنرل (ر ) پرویز مشرف کو نومبر پار کرانا چاہتی ہے تاکہ اس کے تمام انتخابات ہو جائیں اور امریکہ پرویز مشرف کو نومبر تک رکھنے کے لئے وہ سب کچھ کریں گے جو انہیں ضرورت ہو گا ۔ وکلاء نے اپنے رہنماؤں کے لائحہ عمل کے مطابق آگے چلنا ہے ۔ اسلام آباد بار کو ان کی بے مثال جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ اسلام آباد کے وکلاء نے ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کا سامنا کیا اور تمام رکاوٹوں کا خندہ پیشانی سے سامنا کیا ۔ وکلاء اپنی تحریک کو مضبوط اور اتحاد رکھیں ۔ وکلاء نے ہر مشکل وقت میں قوم کو ثابت قدم رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی تحریک کامیابی کے قریب ہے تحریک کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

٣ نومبر کی ایمرجنسی اور پی سی او عدلیہ کا گلا گھونٹنے کیلئے لگائی گئی ۔جسٹس (ر) رانا بھگوان داس



٭۔ ۔ ۔ پرویز مشرف کی جانب سے 3 نومبر کے غیر آئینی اقدام کے اعتراف کے بعد سپریم کورٹ کو یہ حق نہیں پہنچاتا کہ وہ اسے کوئی جواز فراہم کرے٭۔ ۔ ۔ چیف جسٹس اور دیگر ججوں کو بغیر کسی تحریر آرڈر کے اپنے اہلخانہ سمیت گھروں میں قید کرنے سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔ رانا بھگوان داسلاہور ۔ سپریم کورٹ کے جسٹس (ر) رانا بھگوان داس نے کہا ہے کہ 3 نومبر کی ایمرجنسی اور پی سی او عدلیہ کا گلا گھونٹنے کیلئے لگائی گئی تھی ۔ اس غیر آئینی حکم سے انکار پر 60 سے زائد ججوں کو گھر جانا پڑا ۔ پرویز مشرف کی جانب سے 3 نومبر کے غیر آئینی اقدام کے اعتراف کے بعد سپریم کورٹ کو یہ حق نہیں پہنچاتا کہ وہ اسے کوئی جواز فراہم کرے ۔ چیف جسٹس اور دیگر ججوںکو بغیر کسی تحریر آرڈر کے اپنے اہلخانہ سمیت گھروں میں قید کرنے سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ممبر پاکستان بار حامد خان نے بھی خطاب کیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر انور کمال ، سپریم کورٹ بار کے نائب صدر غلام نبی بھٹی ، سیکرٹری امین جاوید چوہدری ، رانا اسد اللہ ، حافظ عبدالرحمان انصاری سمیت وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ قبل ازیں جسٹس (ر) رانا بھگوان داس کی آمد پر وکلاء نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے کے علاوہ ان کے حق میں زبردست نعرے بازی کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس بھگوان داس نے کہا کہ میں اللہ تعالی کا مشکور ہوں کہ جس نے مجھے ہمیشہ ثابت قدم رکھا ہے ، میری ریٹائرمنٹ کے بعد جس طرح آپ نے مجھے آج یہاں عزت ، محبت اور شفقت دی ہے میں انتہائی مشکور ہو ۔ انہوں نے کہا کہ وکالت ایک باعزت پیشہ ہے اس سے وابستہ افراد مصیبتوں کے ستائے ہوئے لوگوں کیلئے قانونی جنگ لڑتے ہیں اور جن کو اپنے حقوق کا علم نہیں انہیں اس کی آگاہی دیتے ہیں ۔ وکلاء صرف کالے کوٹ کا نا م نہیں بلکہ یہ ایک ا ادارہ ہے ، ایک تشخص ہے جس کا معاشرہ احترام کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے عوام زندہ بھی ہیں مجھے امید ہے کہ لاہوریے عدلیہ کی آزادی کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء اور عدلیہ کا چولی دامن کا ساتھ ہے ، عدلیہ کے بغیر وکلاء نڈر اور بے خوف نہیں ہو سکتے اور اسی طرح وکلاء کی معاونت کے بغیر عدلیہ آزاد نہیں ہوسکتی ۔ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ اچھے فیصلے اچھے وکلاء کی معاونت سے ہوتے ہیں دونوں ایک دوسرے کی معاونت کے بغیر اپنے فرائض ادا نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے بھوکے رہ کر پولیس کا تشدد برداشت کر کے ثابت قدم رہتے ہوئے تحریک جاری رکھی ہے جس پر میں آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر مختلف ادوار میں حملے ہوتے رہے ہیں ہر دور میں عدلیہ کو کمزور اور تابع کرنے کیلئے مداخلتیں ہوتی رہی ہیں اگر عدلیہ کمزور ہو گی تو وکلاء کا پیشہ کمزور ہو جائے گا لیکن تمام رکاوٹوں کے باوجود عدلیہ اپنی آزادی کی جنگ وکلاء کے ساتھ مل کر لڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مارچ 2007ء کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس بھیجتے ہوئے انہیں معطل کردیا گیا اور گھر میں نذر بند کردیا گیا ۔ یہ عدلیہ کو رسوا کرنے کی کوشش تھی جس کے خلاف وکلاء ،عدلیہ اور پوری سوسائٹی نے مداخلت کی ، لا ہور بار کا اس حوالے سے سب سے اہم کردار رہا ہے ۔ جب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بار کے استقبالیہ میں شرکت کیلئے آئے تو چار گھنٹے کا سفر 25 گھنٹے میں طے ہو سکا ۔ جس طرح کا استقبال لاہور میں کیا گیا اس سے پورے ملک کے عوام اور وکلاء کو تقویت ملی اور پھر 20جولائی کو عدلیہ کے وقار اور عزت کی بحالی کا فیصلہ ہوا لیکن پھر اڑھائی ماہ بعد ہی عدلیہ پر دوسرا وار کیا گیا جو صریحا بد نیتی پر مبنی تھا اور پوری ڈھٹائی کے ساتھ ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے پی سی او جاری کردیا گیا ۔ اس ایمرجنسی یا پی سی او سے کوئی حکومت یا پارلیمنٹ گھر نہیں گئی بلکہ اس کے ذریعے عدلیہ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی اور 60 سے زائد ججوں کو گھر جانا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء اپنی اس تحریک میں ثابت قدم رہیں ان کی منزل نزدیک سے نزدیک تر آتی جارہی ہے ۔ جسٹس (ر) بھگوان داس نے کہا کہ 1981ءٗ 2000ء اور 3 نومبر 2007ء کو آنے والے پی سی اوز میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ 81ء میں جنرل ضیاء الحق کے پی سی او سے بعض ججوں نے انکار کیا لیکن انہوں نے پنشن کی مراعات قبول کرلیں اسی طرح 2000ء میں جاری ہونے والے پی سی او سے بھی چیف جسٹس سمیت 6 ججوں نے انکار کیا لیکن قبل از وقت ریٹائرمنٹ قبول کرتے ہوئے انہوں نے بھی پنشن وصول کی لیکن 3نومبر 2007ء کو جاری ہونے والے پی سی او سے جن ججوں نے انکار کیا انہوں نے آج تک اسے تسلیم نہیں کیا انہوں نے پنشن کی مراعات قبول نہیں کیں اور وہ آج بھی آئینی جج ہیں اور اس بات کو پوری قوم بھی تسلیم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 23 نومبر 2007ء کی سپریم کورٹ کا فیصلہ خودساختہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں جب پی سی او جاری کرنے والا شخص خود یہ اعتراف کر چکا ہے کہ اس نے3 نومبر کو غیر آئینی اقدام کیا ہے ۔ تو پھر خودساختہ عدالت کے پاس اس اقدام کو جائز قرار دینے کا کیا جواز تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو خاندان سمیت بغیر تحریری آرڈر کے گھر میں قید رکھا گیا کسی کو ملنے کی اجازت نہ دی گئی اس اقدام کی نہ تو قانون اجازت دیتا ہے نہ ہی یہ اخلاقی ہے بلکہ اس سے ہمارے ملک کا عالمی سطح پر وقار مجروح ہوا ہے ۔ پوری دنیا کے سامنے ہم شرمسار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب کو چاہیے کہ وہ قانون کی پاسداری کریں اور غیر احکامات کو مسترد کردیں

قومی و صوبائی اسمبلیوں کی ٣٨ خالی نشستوں کے انتخابات کے شیڈول میں رد وبدل

اسلام آباد ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 38 خالی نشستوں کے ضمنی انتخابات کے شیڈول میں توسیع کر دی ہے انتخابات 3 جون کی بجائے 18 جون کو ہوں گے ۔ جمعرات کو رد و بدل کا تفصیلی شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔ وفاقی سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیاسی جماعتوں کی سہولت کے لیے شیڈول میں رد و بدل کیاگیا ہے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہاہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے جاری اجلاسوں کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کو ضمنی انتخابات میں امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے مشکلات کا خدشہ تھا سیاسی جماعتوں کی سہولت کے لیے ضمنی انتخابات کا نیا شیڈول جاری کیاگیا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ قاضی محمد فاروق نے شیڈول کی منظوری دے دی ہے ۔18 جون کو انتخابات ہوں گے اور 6 مئی تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا سکیں گے ۔نظر ثانی شیڈول کے مطابق 7 مئی سے 13مئی تک کاغذات کی جانچ پڑتال ہو گی ۔ 17 مئی تک ریٹرننگ آفیسران کے فیصلوں کے حوالے سے اپیلیں دائر ہو سکیں گی۔ 24 مئی کو اپیلیں نمٹا دی جائیں گی ۔ 26 مئی تک کوئی امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکے گا اور اسی روز یعنی 26 مئی کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ 18 جون کو ضمنی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ قومی اسمبلی کی 8 اور صوبائی اسمبلیوں کی 30 خالی نشستوں پر انتخابات ہوں گے ۔ 18 جون کو جن حلقوں میں انتخابات ہوں گے ان میں این اے 11 مردان ، این اے 52 راولپنڈی ، این اے 55 راولپنڈی ، این اے 119 لاہور ، این اے 123 لاہور ، این اے 31 شیخوپورہ ، این اے 147 اوکاڑہ ، این اے 207 قمبر شہداد کوٹ لاڑکانہ شامل ہیں اسی طرح صوبائی حلقوں میں پی پی 10 راولپنڈی ، پی پی 48 بھکر ، پی پی 59 فیصل آباد ، پی پی 70 فیصل آباد ، پی پی 99 گوجرانوالہ ، پی پی 107 حافظ آباد ، پی پی 118 منڈی بہاؤ الدین ، پی پی 124 سیالکوٹ ، پی پی 141 لاہور ، پی پی 154 لاہور ، پی پی 171 ننکانہ صاحب ، پی پی 219 خانیوال ، پی پی 229 پاکپتن ، پی پی 243 ڈی جی خان ، پی پی 258 مظفر گڑھ ، پی پی 277 بہاول نگر ، پی پی 295 رحیم یار خان ، پی ایس 30 خیر پور ، پی ایس 44 مٹیاری حیدر آباد ، پی ایس 62 تھرپارکر ، پی ایف 20 چارسدہ ، پی ایف 45 ایبٹ آباد ، پی ایف 59 بٹگرام ، پی ایف 75 لکی مروت ، پی ایف 81 سوات ‘پی ایف 91 اپر دیر ، پی ایف 92 اپر دیر ، پی بی 9 پشین ، پی بی 32 جھل مگسی ، پی بی 44 لسبیلہ شامل ہیں ۔ پولنگ کی تاریخ میں پندرہ روز کی توسیع کی گئی ہے ۔

وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز کا دورہ ، وزیر اعظم کو ایٹمی اثاثوں کے بارے میں بریفنگ

اسلام آباد۔ سٹریجک پلاننگ ڈویژن نے حکومت کو آگاہ کیا ہے ملک کے ایٹمی اثاثے ایک موثر کمانڈ اینڈ کنٹرول کے تحت ہیں اور انہیں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ جبکہ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملکی اور قومی دفاع کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے ۔ جمعرات کو سٹریجک پلاننگ ڈویژن کی جانب سے ان کے سیکرٹریٹ میں وزیر اعظم کو پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام اور سٹریجک دفاعی صلاحیت کے بارے میں بریفننگ دی گئی ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اپنے پہلے دور ے پر جمعرات کو راولپنڈی میں جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز پہنچے ۔ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید نے جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر وزیراعظم کا خیر مقدم کیا ۔ اور مسلح افواج کے ایک چاک و چوبند دستے نے وزیر اعظم کو سلامی پیش کی ۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے ساتھ ملاقات میں پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم کو جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹر ز میںسٹریجک پلاننگ ڈویژن کی جانب سے ملک کے ایٹمی اثاثوں اور سٹریٹجک دفاعی پروگرام کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے عزم کیا ہے کہ پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیت میں مزید اضافے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے دفاعی صلاحیت کے بارے میں موثر کمانڈ اینڈ کنٹرول سٹرکچر پر اطمیان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کم از کم دفاعی صلاحیت کے اصول پر قائم ہے ۔ ایٹمی عدم پھیلاؤ کی عالمی کوششوں میں پاکستان مثبت کردار ادا کرتا رہے گا انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں ۔ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ مسلح افواج ملک کا اثاثہ ہیں اور دفاع کے لئے تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے ۔ بریفنگ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ‘ وزیر دفاع چوہدری احمد مختار ‘ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار ‘ وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمان ‘ قومی سلامتی کے بارے میں وزیر اعظم کے مشیر محمود علی درانی ‘ چیئرمین چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید بھی موجود تھے ۔

BSF hands over Pakistani boys to Pak Rangers


LAHORE: Indian Border Security Force (BSF) Thursday released the detained Pakistani boys, Azhar Ali and Zohaib and handed them over to Pakistan rangers. The boys are being taken to Hyderabad Rangers.The boys were declared innocent after investigation conducted by the concerned Indian authorities. Consequently the authorities decided to release the boys.It may be mentioned here that Azhar Ali, 17 and Zohaib, 10 had, by mistake, crossed the India-Pakistan border and arrested by Indian security forces a few days back.

Japan court says Iraq dispatch unconstitutional

TOKYO - Japan’s dispatch of air force troops to Iraq breaches the country’s pacifist constitution, a court said on Thursday, but the government said the court’s comments will not affect the current dispatch.

Japan has about 210 air force personnel in Kuwait, from where they airlift supplies to the U.S.-led forces in Baghdad and other regions of Iraq.
More than 1,100 people, including a former Japanese ambassador to Lebanon, had brought a suit demanding that the dispatch be suspended and seeking damages of around $100 per person, a spokesman for the Nagoya High Court said.
The court dismissed the case itself, saying it could not rule on the suspension of the dispatch and that the plantiffs did not suffer psychological damage, the spokesman said.
But it appended a comment saying that the dispatch violated Article Nine of Japan’s 1947 constitution, which renounces war and forbids the use of force to settle international disputes, as well as a special law that enabled the country to send troops to Iraq while limiting their activities to non-combat regions, he added.
“We will consult with the related ministries as to whether legal measures such as an appeal are necessary, but this will not influence the current activities of the air force in any way,” Chief Cabinet Secretary Nobutaka Machimura said.
The defence ministry said it could not comment on the case until it checks the ruling.
Japan withdrew some 600 ground troops from the southern Iraqi city of Samawa in 2006 after a non-combat mission lasting more than two years.
The troop dispatch was a symbol of Tokyo’s willingness to put “boots on the ground” for close ally the United States in the riskiest mission for its troops since World War Two.
But it was opposed by many at home for stretching the limits of the constitution.

US could drop N.Korea sanctions before verification

WASHINGTON - U.S. Secretary of State Condoleezza Rice said on Thursday that verifying any North Korean nuclear declaration would take time and suggested Washington may drop some sanctions on Pyongyang before this is complete.
Separately, a senior U.S. official said an American team would visit North Korea next week to discuss how to verify the "complete and correct" accounting of its nuclear programs that Pyongyang was due to deliver by Dec. 31.
North Korea's failure to produce the declaration has bogged down a 2005 multilateral deal under which the poor, communist state committed to abandon all nuclear weapons and programs in exchange for diplomatic and economic incentives.
The declaration has been held up partly because of Pyongyang's reluctance to discuss any transfer of nuclear technology to other countries, notably Syria, as well as to account for its suspected pursuit of uranium enrichment.
Uranium enrichment could provide North Korea with a second way to produce fissile material for nuclear weapons in addition to its plutonium-based program, which it used to test an atomic device in October 2006.
Under the second-phase of the six-party deal, once North Korea has produced its nuclear declaration, the United States is expected to relieve it of sanctions under the U.S. state sponsors of terrorism list and Trading With the Enemy Act.
In the third phase, North Korea is expected to dismantle its nuclear facilities at Yongbyon and to abandon all nuclear weapons in exchange for further economic and diplomatic benefits.
"Verification takes some time because these are complex programs, this is a nontransparent society, there is a history here of surprises and so it will take some time -- even past the second phase -- for verification to completely play out," Rice told reporters at a news conference.
"Just because we ... believe obligations may have been met in the second phase, if there is evidence as we are into the third phase that something was not true ... there is always the ability and the absolute intention to react," she added.
The agreement to denuclearize the Korean Peninsula was reached among the two Koreas, China, Japan, Russia and the United States.

Danish journalist union sues anti-Islam groups

Copenhagen - The Danish Union of Journalists said Thursday it wanted damages from two Danish anti-Islam groups that used a newspaper cartoonist's work without his permission.
Acting on behalf of newspaper cartoonist Kurt Westergaard, the union said it wanted 200,000 kroner (42.000 dollars) in damages for the illegal use of the cartoon that depicted the prophet Mohammed with a bomb in his turban.
It was published on websites and placards in connection with a protest in March, despite a court order.
The cartoon also figured in a controversial anti-Islam film made by Dutch opposition legislator Geert Wilders, who later removed it after being contacted by the Danish Union of Journalists and its Dutch counterpart.
Westergaard's cartoon was one of 12 published in newspapers that sparked violent protests in 2006 by Muslims worldwide and triggered a boycott of Danish goods.
Leading Danish newspapers reprinted the cartoons in February after Danish security police said they had averted an alleged plot to murder Westergaard.

Dutch embassy in Pakistan relocated

ISLAMABAD - The Netherlands has moved its embassy in the Pakistani capital Islamabad to a hotel due to security worries following the release of an anti-Koran film by a Dutch politician.
“We didn’t feel safe anymore in that building for the time being, so we decided to shift temporarily,” an embassy spokeswoman told Reuters on Thursday. The embassy was previously housed in a building in a residential neighbourhood in Islamabad.
Titled “fitna”, an Arabic term sometimes translated as ”strife”, the controversial film by anti-immigration lawmaker Geert Wilders accuses the Koran of inciting violence.
The film has drawn strong condemnation and protests from Islamic countries, including Pakistan. An al Qaeda-linked Web site last month called for Wilders’ death and an increase in attacks on Dutch soldiers in Afghanistan
“Obviously, our country has been on a higher profile because of this film and that’s why we are on alert for any sort of information coming in regarding our security situation,” the spokeswoman said.
Pakistan, a predominantly Muslim nation of 160 million people, has denounced the film as an attempt to propagate the politics of hate and xenophobia.
Hardline Islamic groups have held protests against the film as well as the reprinting of a cartoon of Islam’s Prophet Mohammad in Danish newspapers in February.
However, the reaction was more restrained compared with the violence in 2006 over the printing in Europe of the cartoons lampooning Prophet Mohammad, when more than 50 people, including five in Pakistan, were killed in riots in Asia, the Middle East and Africa.
Pakistan’s National Assembly, parliament’s lower house, on Tuesday passed a resolution denouncing the Dutch Koran film and the reprinting of the cartoons in Danish newspapers.
In February, Pakistani authorities ordered Internet service providers to block the popular YouTube Web site after several films purporting to be Wilder’s 15-minute movie appeared on it.
The ban was later lifted after YouTube removed the content deemed insulting to Islam.

17 dead in Afghan suicide blast: governor

KABUL - Seventeen people were killed and 25 injured in a suicide bomb attack Thursday in front of a mosque in southwest Afghanistan, a provincial governor said.
"There was a suicide bombing in front of the city's mosque and at this time we know that at least 17 people have been killed," said Ghulam Dastgir Azad, governor of Nimroz province.
"Initial investigations indicate that there might have been more than one bomber."
Two police were among the dead in the evening attack in the city of Zaranj, the provincial capital, while the others were civilians, the governor said.
Thirteen militants were killed elsewhere in Afghanistan, which is witnessing a surge in violence, on Thursday.
Taliban rebels are waging an insurgency to bring down the US-backed government of President Hamid Karzai and oust tens of thousands of foreign troops deployed in the country.
Italy's Premier-elect Silvio Berlusconi, right, meets Russian President Vladimir Putin upon his arrival at the Olbia airport on the island region of Sardinia, Italy on Thursday.

Pakistan believes in maintaining minimum credible deterrence: PM







ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani reiterating his government’s commitment to the country’s strategic programme said on Thursday that Pakistan believed in maintaining Minimum Credible Deterrence as a cornerstone of its national security policy. “Pakistan’s security will always remain his government’s highest priority”, he said after attending a detailed briefing on various dimensions of Pakistan’s nuclear programme at the Strategic Plans Division, the Secretariat of National Command Authority in Rawalpindi today.
The Prime Minister, however, added that as a responsible, declared and acknowledged nuclear power, Pakistan would continue to play a positive role in the international efforts aimed at non-proliferation.
He expressed satisfaction over the effectiveness of Command and Control Structures of Pakistan’s nuclear capability and said that the structures, which have now matured, were well conceived and elaborate.
“It has been ensured that while our nuclear assets are safe and secure, the force development as per needs of Pakistan’s Minimum deterrence is progressing well”, the Prime Minister added.
The briefing was also attended by Minister for Defence, Chaudhary Ahmad Mukhtar, Minister for Foreign Affairs, Makhdoom Shah Mahmood Qureshi, Minister for Finance, Revenue, Economic Affairs and Statistics, Mohammad Ishaq Dar, Minister for Information and Broadcasting, Ms. Sherry Rehman, National Security Adviser, Mahmud Ali Durrani and Chairman Joint Chiefs of Staff Committee, General Tariq Majeed.
Earlier, on arrival at the Joint Staff Headquarters, the Prime Minister was received by the Chairman Joint Chiefs of Staff Committee.
A smartly turned out Armed Forces Contingent presented guard of honour to the Prime Minister.
The Prime Minister met the CJCSC for some time and discussed matters pertaining to the Armed Forces.

Gilani vows to strengthen democracy, institutions







ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani on Thursday vowed to strengthen democracy and institutions in the country by taking along the opposition and thanked them for giving him the vote of confidence. “People have great hope in this parliament and if this parliament again fails to deliver, they will be greatly disappointed,” he said in a speech in the National Assembly.
“That is why we talk of supremacy of parliament. We want institutions to strengthen. We want opposition to strengthen and for this objective we are ready to cooperate with the opposition.”
Prime Minister Gilani said he was grateful to the opposition for supporting the coalition government’s resolution calling for UN probe into Benazir Bhutto’s assassination.
“We want reconciliation and take the house along. When Peoples Party and Pakistan Muslim League can work together then why not the whole house,” he added.
He assured that his government will not victimize any political worker and said he will personally look into such cases.
Referring to provincial matters which were raised by some members, the Prime Minister told the house that in such cases the provincial governments should first be contacted to collect the required information.
The federal government, he added, does not immediately have the relevant information about the provincial matters and asked the advisor to interior ministry to immediately gather details and take remedial measures.
Earlier, Faisal Saleh Hayat from PML (Q) said a new tradition was set by the opposition when they gave vote of confidence to the Prime Minister and added, they gave a “fresh political perspective”.
He called for forgetting the past acrimonies and start a new era for the people of Pakistan where all the initiatives be implemented across the board without the discrimination of treasury or opposition benches.

Gilani visits JS Headquarters






RAWALPINDI : Prime Minister Yousuf Raza Gilani visited the Joint Services Headquarters here Thursday, where he was briefed about defence matters. Chairman Joint Chiefs of Staff Committee General Tariq Majeed received the Prime Minister, who was presented guard of honour by a contingent of armed forces.
General Tariq Majeed gave briefing to Prime Minister Gilani on matters relating to defence and security. Ministers for defence, finance, information and foreign affairs were also present on the occasion.

Govt to consider banning book hurting Christians’ feelings






ISLAMABAD : The government on Thursday said it will consider banning controversial book Da Vinchi Code, which was centre of controversy among the Christians over a year ago and is available in the market in Pakistan. “We will consider this (banning the book) as in the name of freedom of expression, the feelings of followers of any religion should not be hurt,” Information Minister Sherry Rehman said in the National Assembly.
Christian member of PML (Q) Akram Masih Gill on a point of order told the house that the book, earlier banned by his government, was once again available in the market.
Similarly, he added, an English movie channel HBO on cable will screen the movie on Friday night, which should also be jammed by the government.
“The film is not based on facts and has insulted Jesus Christ,” Gill said.
The Information Minister said although her government does not believe in banning channels, but it will look into the matter.

No possibility to accredit any foreign official to Pakistan’s command authority: Shah







ISLAMABAD : Foreign Minister Shah Mahmood Qureshi Thursday categorically denied to give any representation to any foreign official in the National Command Authority and added that there will be no compromise on Pakistan’s nuclear programme of nation interest. Talking to newsmen at Foreign Office at the weekly briefing along with spokesman Muhammad Sadiq, the Foreign Office said, the National Command Authority (NCA) composed of the President, Prime Minister, Foreign Minister, Defence Minister and others but there is no possibility to accredit any foreign official.
The Foreign Minister said, “There is no possibility to give any accreditation to any foreigner to NCA either through any “hot or cold line” as it is the matter of our national interest and there will be no compromise on it.”
The Minister further said, “There is no question of allowing access to any outsider to Strategic Plans Division (SPD) for any other purpose.”

Fehmida urges World Parliaments to work for peace, prosperity




ISLAMABAD : Fehmida Mirza, Speaker National Assembly has urged the world Parliaments to come forward and work in close cooperation for promoting peace and prosperity, eliminate poverty and gender discrimination and explosion from the world. She said this in her address to the 118th Assembly of the Inter Parliamentary Union in Cape Town, South Africa today.
The Speaker said the Parliaments have important role to ensure equality and human dignity at national and international level. She said that we must encourage and facilitate ratification of International conventions on human rights, promote gender mainstreaming and ensure protection of minorities and disadvantage groups. She said that globalization offers great opportunities but its benefits are unevenly shared. She said that this injustice must be addressed and the benefits shared evenly for the benefit of development and good governance for promoting worldwide economic and social development.
She said that the world today was concerned and vulnerable to the threat of terrorism targeting innocent civilians. She said that we need to put up a united front and defeat the evil designs of terrorists. We also need a legal definition of terrorism, distinguishing between the legitimate freedom movements and terrorism. she said. Dr. Fehmida Mirza underlined the need for evolving a comprehensive strategy, to address the root causes of this terrorism was needed including redressal of political and economic injustices against nation and people in many parts of the world. She said that we should put an end to defamation of Islam and Muslim, work for enlightenment, moderation and alliance of civilizations. She said that the IPU and UN must be strengthened to achieve these goals. She said that was need to reform the Un to get better results and peaceful resolution of disputes in conformity with the principles of justice and international law.
She said that the lofty goals of peace and prosperity can be attained only if we have the political will to work tougher with spirit of mutual coexistence.
Referring to the recent election in Pakistan, Dr. Fehmida Mirza said that the people of Pakistan suffered a lot for the democracy. She said that the denial of democracy bred extremism and terrorism, leading to the assassination of Mohtarma Benazir Bhutto. She said that democracy today was firmly established in Pakistan that needed to be guarded against intrigues. She said that Pakistan needed support of the international community to strengthen democracy, to alleviate poverty and finish extremism from Pakistan.
She said that the recent election in Pakistan has demonstrated that Pakistani society is moderate and this fact was reflected by voting for moderates. She said that women’s representation in public affairs was central to the functioning and strengthening of democracy and also crucial to the struggle against oppression. She urged the IPU Parliament to ensure women empowerment and gender equality in their respective countries.

Govt not to victimize any political worker: Rehman Malik




ISLAMABAD : Advisor to the Interior Ministry Rehman Malik on Thursday assured the National Assembly that the government will not allow victimization of political workers. Speaking on a number of points of order, Malik said he will contact the provincial governments to get the relevant information and then inform the house.
“In collaboration with the provincial governments, a joint investigating team will be formed and take action on all FIRs registered to victimize political workers,” he said.
The PPP, he added, has been the most victimized party of Pakistan whose top leaders including Shaheed Benazir Bhutto and Asif Zardari have remained incarcerated.
“There will be no victimization of any political party or its workers as we believe in taking along everybody,” he added.
Abdul Qadir Patel from PPP drew attention to the killing of some ten political workers in Karachi.
He said all of them, including four of his polling agents, were kidnapped, tortured and after brutal killing their bodies were dumped in front of their homes.
“All those found involved will be caught and brought to justice,” Malik said.
Sardar Bahadur Khan Sehar pointed out the kidnapping and gang-rape of a class four girl in his area and said after the passage of one week, the perpetrators of this heinous crime have not been arrested nor a DNA test carried out on the body.
Rehman Malik expressed his regret over the gruesome incident and assured the family of the victim that “they will see a positive result within two weeks.”

EC extends bye-polls date till June 18




ISLAMABAD : Election Commission of Pakistan Thursday announced to extend the date of bye-election due to ongoing sessions of National and Provincial assemblies and insufficient time for political parties for the run of elections.
Secretary Election Commission, Kanwar Muhammad Dilshad said, “it was difficult for the political parties to pay proper attention to the issue of awarding tickets to respective candidates and run their campaigns.”
“Therefore, in order to facilitate political parties and the candidates for attaining the tickets of parties of their choice, the schedule for the election is being revised,” he said.
Giving the fresh schedule for the polls, he said, the nomination papers would be filed between April 15 to May 6, scrutiny of nomination papers would take place from May 7 to May 13, 2008 and last date for filing of appeals on acceptance and rejection of the nomination papers would be May 17.
Last date for deciding the appeals by the tribunals has been set for May 24, last date for withdrawal of candidature would be May 26, final list would be issued on May 26 and the polling will be held on June 18, 2008.
The National Assembly constituencies of polling include NA-11 Mardan, NA-52 Rawalpindi, NA-55 Rawalpindi, NA-119 Lahore, NA-123 Lahore, NA-131 Sheikhupura, NA-147 Okara and NA-207 Larkana.
Moreover, the constituencies of polling form the Punjab Assembly provincial assembly include PP-10 Rawalpindi, PP-48 Bhakkar, PP-59 Faisalabad, PP-70 Faisalabad, PP-99 Gujranwala, PP-107 Hafizabad, PP-118 Mandi Bahauddin, PP-124 Sialkot, PP-141 Lahore, PP-154 Lahore, PP-171 Nankana Sahib, PP-219 Khanewal, PP-229 Pakpattan, PP-243 D G Khan, PP-258 Muzaffargarh, PP-277 Bahawalnagar and PP-295 Rahimyar Khan.
In Sindh, the constituencies of polling include PS-30 Khairpur, PS-44 Mattiari-cum-Hyderabad and PS-62 and in NWFP Assembly the constituencies are PF-20 Charsadda, PF-45 Abbottabad, PF-59 Battagram, PF-75 Lakki Marwat, PF-81 Swat, PF-91 Upper Dir-I and PF-92 Upper Dir-II.
From Balochistan province, the constituencies are PB-9 Pishin, PB-32 Jhal Magsi and PB-44 Lasbela.

Offical's Issue Photos April 17, 2008





























































































































































گجرات کی خبریں ۔۔۔۔۔ عامر بیگ مرزا، مرزا یوسف ایسوسی ایٹڈ پریس سروس












قائد کمپیوٹر کالج اینڈ الاویس ایجو کیشنل اکیڈمی جی ٹی ایس چوک گجرات میں ٹی بی اینٹی پاکستان ایسو سی ایشن لاہور جس کا ریجن آفس محلہ خالد آباد میں موجود ہے کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد ہوا جس میں مہمان خصوصی پروفیسر طاہر اشفاق اور پروفےسر طاہر وڑائچ تھے اس موقع پر پرنسپل شاہد محمود ، اظہر شبیر قاری بابر کے علاوہ طلباءو طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی افتخار احمد DMHS نے ٹی بی کے متعلق خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کی پہلی سٹیج میں مریض کو آٹھ ماہ تک لگاتا ر فری دوائی دی جاتی ہے اگر مریض ایک دن کی بھی دوائی نہیں لیتا تو اس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ اس نے اپنا علاج دوبارہ سے شروع کروانا ہے ٹی بی اینٹی پاکستان ایسو سی ایشن لاہور کا آغاز1954میں ہوا 1956 فاطمہ جناح نے اس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس وقت 55 ہزار روپے عطیہ دیا تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے اس دن سے لیکر آج تک ہماری تنظیم کا کام فری علاج ، فری میڈیسن دلوانا ہے ویسے تو عزیز بھٹی ہسپتال میں بھی فری چیک اپ ہوتا ہے آپ لوگوں کو اس بیماری کے متعلق بتانے کا یہ فائدہ ہے کہ اگر آپ کہیں بھی کسی کو کھانستے ہوئے لگاتار دیکھتے ہیں اوراس کو فوری طور پر عزیز بھٹی ہسپتال میں لائیں اور اس کا چیک اپ کروائیں اس بیماری کے جراثیم بڑی جلدی دوسروں میں منتقل ہو جاتے ہیں اس سے بچائو کی اختیاطی تدابیر یہ ہےں کہ جس کو ٹی بی ہو اس کو اپنے منہ پر ماسک چڑھا کر بات چیت کرنی چاہیے تاکہ اس کے جراثیم دوسروںکو منتقل نہ ہو جائےں یہ ایسے جراثیم ہوتے ہیں کہ جن کو اگر تیزاب میں ڈالا جائے تو یہ ختم نہیں ہوتے کسی کو اگر یہ بیماری ہو تو اسے ججھک محسوس نہیں کرنی چاہیے بلکہ اس ک فوری علاج کرانا چاہیے تاکہ یہ مرض بڑھ نہ سکے




۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(عامربےگ مرزا) سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل گجرات ملک ضیاءالدین نے ملاقاتی عامر سہیل کو گجرات جیل میں چرس سمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے چیکنگ کے دوران 50 گرام چرس کے ہمراہ گرفتار کرلیا جو اس نے انڈر وئیر میں چھپا رکھی تھی تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سہیل احمد ولد غلام شبیر قوم جٹ سکنہ نت گجرات جو اپنے حقیقی بھائی سزائے موت کا قیدی غلام سرور ولد غلام شبیر عرف کالا نت کی ملاقات کرنے کیلئے آیا مذکورہ شخص کی تلاشی پر مامور ایس جی وارڈن نمر 2733 نے زیر نگرانی انچارج اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ محمد یار نے تلاشی لی تو اس کے انڈر وئیر سے پچاس گرام چرس برآمد ہوئی ملک ضیاءالدین جو موقع پرموجود تھے نے فورا ایکشن لیتے ہوئے سہیل عامر ولد غلام شبیر کے خلاف جیل کے اندر چرس سمگل کرنے کی کوشش کا پرچہ درج کرکے تھانہ سول لائن کے حوالہ کر دیا




۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات( مرزا یوسف) افتخار احمد




MCA کے والدمحترم عبد الرشید راجپوت محلہ خالد آباد گلی نمبر 2گذشتہ روز وفات پا گئے ان کی نماز جنازہ دارہ گلاب شاہ قبرستان میں ادا کی گئی جس میں ہر مکتبہ فکر کے افراد نے شرکت کی جس میں ناظم حاجی منظور ڈار ، حاجی محمد سردار ، اصغر بٹ ، کونسلر وقار بٹ ، علامہ خواجہ شکیل احمد اویسی ، پروفےسر طاہر اشفاق اویسی ، میاں اختر علی اویسی آستانہ عالیہ اسلامیہ کے علاوہ کثیر تعددا موجود تھی ختم قل بروز ہفتہ صبح نو بجے جامع مسجد فاروقیہ محلہ خالد آباد میں پڑھا جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(مرزا یوسف) یونین کونسل صبور کے گائوں بنیاں میں کیبل بچھانے کا مطالبہ گائوں کی مذہبی شخصیات کے اتحاد کی بدولت حل ہو گیا متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ کیبل کسی قیمت پر بچھانے کی اجازت نہ دی جائے معززین علاقہ نے ڈاکٹر طارق سلیم ، حاجی مشتاق احمد چوہدری اصغر علی ، ماسٹر محمدیونس، محمد فاضل نمبردار، قاری اسرار احمد عباسی ، حافط محمد اسلم میلاد کمیٹی جماعت اہل سنت جماعت اسلامی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا یاد رہے کہ چند سال قبل بھی ایک کوشش ہوئی جس پر معززین گائوںنے ڈاکٹر طارق سلیم کی رہائش گاہ پرمتفقہ فیصلہ کیا تھا جس کے نتےیجے میں کیبل نہ بچھا ئی جا سکی دوسری بار میلاد کمیٹی نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا ایک بار پھر گائوں کے متفقہ اتحاد نے اس سازش کو ناکام بنا دیا دریں اثناءمذہبی جماعتوں نے رولیہ بزر گوال میںکیبل پر فحاشی اور بے حیائی پھیلانے والی فلموں کو روکنے کیلئے حکام بالا سے اپیل کی ہے تاکہ علاقہ میں کشیدگی اور بد امنی کو پھیلنے سے روکا جا سکے انھوںنے کہا کہ نوجوانوں کے اخلاق بگاڑنے کی ہر سازش ناکام بنا نا ہمارا مذہبی اخلاقی فریضہ ہے




۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(عامربےگ مرزا )تھانہ بی ڈویژن کے ایس ایچ او ریاض کدھر نے ڈی پی او نجیب اکرم مان کی ہدایت کے مطابق اپنے علاقہ سے جرائم کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے انھوںنے اپنی ٹیم جس میں یعقوب اےس آئی نے رشید ولد شریف محلہ غازی کھوکھر سے 12بور بندوق اور گلنواز اے ایس آئی نے علی رضا ولد نذیر احمد محلہ احمدآباد سے ایک بوتل شراب اور قمر ضیاءاے ایس آئی نے 45گرام چرس سبیل ولد محمد نذیر محلہ سلطانہ آباد سے برآمد کرکے پرچہ درج کرلیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(عامربےگ مرزا)تھانہ سول لائن کے انچارج ناصر بٹ نے جرائم کے خاتمہ کیلئے اپنے تھانہ کے افسران اور کانسٹیبلان کو ہدایت دے رکھی ہے کہ ڈی پی او نجیب اکرم مان کے حکم کے مطابق منشیات فروشوں اور ناجائز اسلحہ کی روک تھام کو عملی جامہ پہنائےں گے گذشتہ روز ریاض ایس آئی نے ملک سکندر ولد اورنگزیب سکنہ شادمان سے 30بور پسٹل سب انسپکٹر صفدر نے صدف ولدطارق محمود آف ناروالی سے 60گرام چرس محمد ریاض سب انسپکٹر نے افتخار ولد اللہ دتہ آف بزرگوال سے 25گرام چرس برآمد کرلی ایس ایچ او نے کہا کہ علاقہ میں اسلحہ کی نمائش اور منشیات فروشوں کاگھیرہ تنگ کررکھا ہے علاقہ میں جرائم کی روک تھام کیلئے میں اور میری ٹیم دن رات کوشاں ہیں




۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(عامربےگ مرزا) تھانہ صدر کھاریاں نے ڈی پی او گجرات نجیب اکرم مان کی ہدایت کے مطابق فاروق ولدنذیر کٹھیالہ شیخاں سے 8MM رائفل ،حضر ولدمحمد حسین سکنہ میانہ گوندل سے12بور بندوق ، اشرف ولد سردار خان ہانڈوال سے 222بور رائفل نصر اقبال ولد احمد سکنہ کٹھیالہ شیخاں سے 44بور رائفل برآمد کرکے پرچہ درج کر لیا ہے




۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات(عامربےگ مرزا)پٹرو لنگ پو لےس کے شےر جوانوں کا رشوت نہ دےنے پر نوجوان پر وحشےانہ تشد دپولےس تھانہ کنجا ہ کا مقدمہ درج کر نے سے انکار تفصےل کے مطابق پٹرولنگ پو لےس چوکی ساروکی کے چھ شےر جوانوں غلام عباس سکنہ ساروکی کو گھر جاتے ہوئے موٹر سائےکل کو روک لےا اور کاغذات چےک کر نے کے بعد 500سو روپے رشوت کا مطالبہ کےا غلام عباس کے انکار پر اس کو مارنا شروع کر دےا مارنے کے بعد چوکی لےے گئے وہاں جا کر پولےس کے شےر جوانوں نے وحشےانہ تشدد کا نشانہ بناےا اور 4000ہزار روپے نقدی و موبائل چھےن لےاحالت غےر ہونے پر سٹرک کنارے پھےنک دےا بعدازاں تشد د کا نشانہ بننے والا نوجوان جب تھانہ کنجا ہ پہنچا تو محرر نواز کو درخواست دی تو اس نے کہاکہ ہم ان کے خلاف اےکشن نہےں لےے سکتے کےوں کے وہ ہمارے بھائی ہےں جس پر غلام عباس نے علاقہ مجسٹرےٹ ضیاءطارق کو درخواست دی جس پر اےکشن لےتے ہوئے علاقہ مجسٹرےٹ نے اےم اےس عزےز بھٹی شہےد طاہر عباس گوند ل کو ہداےت کی ہے غلام عباس کا مےڈےکل کےا جائے اور ڈی پی او گجرات کو مقدمہ درج کر نے کی بھی ہداےت کر دی ہے ۔ اس خبر کی تصاوےر مےل کر دی ہے




۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گجرات (عامربےگ مرزا) بیگم شاہانہ فاروقی صدر شعبہ خواتین مسلم لیگ پنجاب ، خدیجہ فاروقی ایم پی اے اور رابعہ فاروقی نے صفیہ جاوید چوہدری کو پاکستان مسلم لیگ ضلع گجرات شعبہ خواتین کا صدر نامزد ہونے پر مبارکباد دی ہے انھوںنے کہاکہ صفیہ جاوید چوہدری جو سابق ایم پی اے ہیں نے بے پناہ کام کیے اور ان کا حق بنتا تھا انشاءاللہ ہمیں بڑی خوشی ہے کہ ان کو شعبہ خواتین کا صدر بنایا گیا ہمارا بھر پور تعاون ان کے ستھ رہے گا ہم انشاءاللہ ایک ٹیم کی صورت میں کام کریں گے اور چوہدری برادران کی مضبوطی کیلئے مل کر اہم کردار ادا کریں گے مجھے امید ہے کہ صفیہ جاوید چوہدری بھی پہلے کی متحرک رہیں گی اور پارٹی کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریںگی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔