International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, March 24, 2008

Iftikhar Chaudhry's counsel sees conspiracy to curtail CJ's tenure, if restored





LAHORE: The present day establishment in Pakistan is hatching a new conspiracy to see that deposed Pakistani chief justice Iftikhar Chaudhry's tenure is cut short soon after his restoration, said the CJ's counsel Hamid Khan. According to him, the conspiracy was to bring a constitutional package with a view to curtail the tenure of chief justice, in case his tenure is restored by the new Yousuf Raza Gillani government by restoring the pre-Nov 3 constitution. The countdown for 30-day period for the judges' restoration had begun, he said and added that the coming days were the most important period of Pakistan's political history. Speaking at a seminar in Lahore last evening, he pointed out that he had some information that a constitutional package might be introduced after the restoration of November 3 judiciary and whereby the chief justice would have to leave the CJP office in April. He said the establishment had also initiated a move that CJ Iftikhar Muhammad Chaudhry, Justice Khalil-ur-Rehman Ramday and Justice Falak Sher must not be restored at any cost. He made it clear that the lawyers would not accept the restoration of judges sans one or two judges, adding that the lawyers wanted the restoration of all judges that were deposed under the garb of PCO on November 3. CJ Iftikhar Muhammad Chaudhry was a constitutional CJ and would remain so till December 2013 after getting the superannuating age, The Nation quoted him as saying. The counsel also said that the judges who had taken oath after the restoration of constitution would also have to go home with PCO judges because they had taken oath under the PCO constitution. After the imposition of PCO even some corrupt persons had been made judge of the Supreme Court, he added.

Deposed Pak CJ Chaudhry freed


BACK WITH A BANG: Iftikar Chaudhry waves to his supporters from a balcony at his house in Islamabad.



ISLAMABAD: Pakistan's deposed chief justice made his first public appearance in four months on Monday after the country's newly-elected premier ordered judges detained by President Pervez Musharraf to be freed. Iftikhar Muhammad Chaudhry waved from the balcony of his house in the capital Islamabad, where he has been kept under house arrest since Musharraf sacked him under a state of emergency on November 3. A beaming Chaudhry, flanked by his wife, children and several aides, waved to supporters who chanted slogans in support of the judiciary and waved flags. "I am thankful to the entire nation which has struggled for the last five months for the rule of law," Chaudhry, dressed in a traditional black tunic, told supporters through a loudspeaker. "We have to move forward in a decent manner and I will always be seeking your cooperation," he said. Firebrand lawyer and key Chaudhry aide Aitzaz Ahsan said that the chief justice's 10-year-old son, who has also been held in the house since November, was "perhaps the youngest political prisoner in the world." "Prime Minister Yousuf Raza Gilani has taken a very bold step and we thank him," said Ahsan, chairman of the Supreme Court Bar Association, who himself emerged from house arrest last month. He said that lawyers would hold no protests for the new government's first 30 days in office, by the end of which they have pledged to pass legislation reinstating the deposed judges. The coalition administration is led by the party of slain former premier Benazir Bhutto. Police earlier removed barbed wire and concrete barricades outside the houses of Chaudhry and other judges. The developments came shortly after Gilani ordered the release of Chaudhry and dozens of other judges in his first speech since being elected by parliament. "I order all the detained judges to be released immediately," said Gilani, once a key aide to Bhutto. Musharraf, a key US ally in the "war on terror", sacked around 60 senior judges fearing that they could overturn his victory in a presidential election in October, which he secured while being army chief and president at same time. A coalition led by Bhutto's party that won general elections in February has vowed to reinstate the sacked judiciary. If the new government honours the pledge, the judges could rule Musharraf's re-election as president for another five-year term illegal and effectively oust him from his position.

بش کی مقبولیت میں ٤٠ فیصد کمی ہوئی ہے



نیویارک ۔صدر امریکہ جارج ڈبلیو بش کی جانب سے عراق پر حملہ کی مدافعت کے اعادہ کے بعد ان کی مقبولیت میں مزید انحطاط واقع ہو گیا ایک تازہ ترین استصواب کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ عراق پر حملہ کے بعد 5 سال کی تکمیل کے موقع پر جب صدر امریکہ جارج بش نے ایک بار پھر عراق پر اس حملہ کو درست قرار دیا تو عوام میں ان کی مقبولیت مزید کم ہو گئی اور مقبولیت کی شرح 31 فیصد ہو گئی جو گزشتہ پانچ سال میں ان کی مقبولیت کی سب سے کم شرح ہے ۔ سی این این ‘ رائے عامہ تحقیقی کارپوریشن کے منعقدہ ایک سروے کے مطابق 2003 ء میں عراق پر حملے کے پانچ سال بعد عوام کی 69 فیصد تعداد نے ان کی کارکردگی کو مسترد کر دیا ۔ عراق پر حملہ کے آغاز کے وقت صدر بش کی مقبولیت 71 فیصد تھی جو پانچ سال بعد گھٹ کر 31 فیصد ہوگئی ہے مقبولیت میں 40 فیصد انحطاط صدر جانسن کی مقبولیت میں انحطاط کے مماثل ہے جو ویت نام جنگ کے بعد پیدا ہوا تھا ۔ 1964 ء میں امریکی کانگریس نے خلیج ٹونکن قرار داد منظور کرتے ہوئے ‘ صدر جانسن کو ویت نام پر حملہ کا اختیار دیاتھا اس وقت ان کی مقبولیت 47 فیصد تھی ۔ جنگ کے آغاز کے 4 سال بعد ان کی مقبولیت میں کمی ہو گئی تھی اور وہ 35 فیصد رہ گئی تھی ۔ یعنی 39 فیصد انحطاط پیدا ہوا تھا جو بش کی مقبولیت میں انحطاط کے مماثل ہے

نومنتخب وزیراعظم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ، ایوان صدر کو بھی سپیکر کی جانب سے آگاہ کر دیا گیا



اسلام آباد۔ سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی جانب سے ایوان صدر کو باضابطہ طور پر یوسف رضا گیلانی کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بارے میں آگاہ کر دیاگیا ہے اس ضمن میںسپیکر کی جانب سے صدر مملکت کو نوٹیفکیشن بھجوایا گیا ہے تاکہ وہ نو منتخب وزیراعظم سے حلف لے سکیں وزیراعظم کے انتخاب کے بعد صدر مملکت کو نوٹیفکیشن بھجوانا آئینی تقاضا

معزول چیف جسٹس سمیت دیگر معزول ججوں کو رہا کر دیا گیا



نو منتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے معزول ججوں کی رہائی کا حکم سنتے ہیں بڑی تعداد میں لوگ معزول چیف جسٹس کے گھر کے سامنے پہنچ گئے ، 3نومبر کے غیر آئینی اقدام کے ذریعے ججوں کو قید کر دیا گیا منزل کے حصول کیلئے ابھی سفر باقی ہے
معزول چیف جسٹس کا گھر کے سامنے آنے والے لوگوں سے مختصر ترین خطاب
اسلام آباد ۔ نو منتخب وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اپنے انتخاب کے پہلے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر معزول ججوں کو رہا کر دیا گیا ہے اپنی رہائی کے بعد معزول چیف جسٹس نے اعلان کیا ہے کہ 3 نومبر کا اقدام غیر قانونی تھا جس کے تحت ججوں کو گرفتار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیر اعظم نے ایوان میں اپنے انتخاب کے بعد پہلے خطاب کے دوران ایگزیکٹو آرڈر جاری کر تے ہوئے حکم دیا کہ گرفتار ججوں کو رہا کیا جائے جس کے بعد جسٹس کالونی میں جانے والے راستے میں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا اور تین نومبر کے بعد پہلی مرتبہ وہاں سے عام لوگوں کو جسٹس کالونی میں داخلے کی اجازت دی گئی نو منتخب وزیر اعظم کی جانب سے اس اعلان کے بعد بڑی تعداد میں وکلاء ،سول سوسائٹی ، ملکی اور غیر ملکی میڈیا چیف جسٹس کے گھر پہنچ گیا اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان ، وکلاء اور سو ل سوسائٹی نے چیف جسٹس اور دیگر معزول ججوں اور عدلیہ کی بحالی کے حق میں اور صدر پرویز مشرف کے خلاف زبردست نعرے بازی کی معزول چیف جسٹس سے ملاقات کے لئے جانے والوں میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر جاوید ہاشمی نو منتخب رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ ،فرید پراچہ اور وکلاء رہنماؤں میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن ،سپریم کورٹ کے وکیل جسٹس (ر) طارق محمود ، اطہر من اللہ ،سردار عصمت اللہ اور دیگر اہم سیاسی و غیر سیاسی اور سینئر سوسائٹی کے لوگ شامل تھے ۔ اس موقع پر معزو ل چیف جسٹس لوگوں کا شکریہ ادا کر نے کے لئے اپنے بچوں اور وکلاء رہنماؤں کے ہمراہ اپنے گھر سے باہر آئے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ 3 نومبر کو ایک غیر قانونی اقدام کے ذریعے ججوں کو معزول کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا انہو ںنے کہا کہ عدلیہ کی معزولی کے بعد جس طرح وکلاء برادری ،سول سوسائٹی اور عام عوام نے عدلیہ کی بحالی کے لئے جدجہد کی میں اپنے دیگر معزول ججوں کی جانب سے آپ تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں ہیں جن کے ذریعے میں آپ لوگوں کا شکریہ ادا کروں انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد جاری ہے ابھی ہم نے اپنا سفر طے کر نا ہے کیونکہ ہماری منزل عدلیہ کی مکمل بحالی ہے ہم اپنی منزل کی جانب پر امن طریقے سے سفر جاری رکھیں گے ۔ اس موقع پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزازا حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے پہلے حکم کے ذریعے معزول ججوں کی رہائی کا حکم دیا اس حکم کے ذریعے دنیا کا کم عمر ترین سیاسی قیدی جو چیف جسٹس کا معذور بیٹا ہے کو رہائی نصیب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی معزول جج صرف رہا ہوئے ہیں ان کی بحالی ابھی باقی ہے ابھی ہم نے باقی سفر بھی طے کر نا ہے او ریہ باقی سفر بڑی احتیاط کے ساتھ طے کرنا ہے انہو ںنے کہاکہ ہمیں نئی پارلیمنٹ کو بڑے حوصلے کے ساتھ عدلیہ کی بحالی کے حوالے سے تیس دن دینے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں ، سول سوسائٹی اور عوام ایک سال سے زائد جدوجہد کے بعد ہی آج کا دن دیکھنا نصیب ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی رہائی کے بعد ہمیں ڈسپلن کا مظاہرہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ نو منتخب وزیراعظم نے جس طرح دو ٹوک حکم کے ذریعے ججوں کی بحالی کا حکم دیا ہم ان کے مشکور ہیں ۔

مخدوم یوسف رضا گیلانی دو تہائی اکثریت سے زائد ووٹ لے کر ملک کے ٢٤ ویں وزیراعظم منتخب

پاکستان پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین مخدوم یوسف رضاگیلانی دو تہائی اکثریت سے زائد ووٹ حاصل کر کے وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں انہوں نے وزارت اعظمیٰ کیلئے 264 ووٹ حاصل کئے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار چوہدری پرویزالہیٰ نے 42ووٹ حاصل کئے ۔3اراکین نے اپنا حق رائے استعمال نہیں کیا اور انتخابی عمل سے غیر جانبدار رہتے ہوئے ایوان میں موجود رہے نو منتخب وزیراعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی ملک کے 24ویں وزیراعظم ہیں وہ کل ( منگل کو ) اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ صدر پرویز مشرف نو منتخب وزیراعظم سے حلف لیں گے۔ وزیراعظم کے انتخاب کیلئے پیر کی سہ پہر قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں ہوا وزیراعظم کا انتخاب ڈویژن کی بنیاد پر ہوا۔ پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان مسلم لیگ(ن) ، اے این پی اور جے یو آئی (ف) پر مشتمل نئے حکمران اتحاد نے مشترکہ امیدوار مخدوم یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے اراکین کیلئے ایوان میں دائیں طرف لابی اے مختص کی گئی تھی ۔ مسلم لیگ (ق) کے امیدوار چوہدری پرویزالہی کیلئے ایوان میں بائیں جانب لابی مختص کی گئی تھی ووٹنگ سے قبل 5منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں بعد ازاں ایوان کے تمام دروازے بند کر دئیے گئے ووٹنگ کیلئے لابیوں کے داخلی گیٹ پر قومی اسمبلی کے عملہ نے رجسٹر پر ارکان کا نام اور حلقہ کا اندراج کیا ۔ تین اراکین جے یو آئی ( نظریاتی ) کے مولانا عصمت اللہ ، مسلم لیگ ( فنکشنل ) کے اراکین فقیر جادم منگریو ، غلام دستگیر راجڑ نے حق رائے دہی استعمال نہیں کیا سپیکر نے وزیراعظم کے انتخاب کے نتیجہ کا اعلان کیا تو وزیٹر گیلریاں جئے بھٹو ، جئے بھٹو زندہ ، زندہ ہے بے نظیر زندہ ہے ، گو مشرف گو کے نعروں سے گونج اٹھیں سپیکر نے اعلان کیا کہ وزارت اعظمیٰ کیلئے مخدوم یوسف گیلانی نے 264جبکہ چوہدری پرویز الہیٰ نے 42ووٹ حاصل کئے ہیں اس طرح مخدوم یوسف رضا گیلانی قائد ایوان منتخب ہو گئے ۔ اس اعلان پر دوبارہ وزیٹر گیلریاں گو مشرف گو کے نعروں سے گونج اٹھی ۔ حکمران اتحاد کے اراکین نے بھی جیالوں کا ساتھ دیتے ہوئے نعروں کا جواب دیا ۔ متحدہ قومی موومنٹ نے بھی مخدوم یوسف رضا گیلانی کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کیاہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) کی جانب سے ایوان صدر میں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے انکار

اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام (ف) دونوں کی قیادت آج ایوان صدر میں نو منتخب وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کرے گی اس ضمن میں چوہدری نثار علی خان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کاکوئی رہنما ایوان صدر نہیں جائے گا مولانا فضل الرحمن نے ’’ ثناء نیوز ‘‘ کو بتایا کہ انہیں نو منتخب وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کادعوت نامہ ملا ہے تاہم وہ شرکت نہیں کریں گے۔

پاک فوج میں اعلیٰ سطحی تبدیلیاں



کور کمانڈر جنرل شفاعت اللہ شاہ کو بطور چیف لاجسٹک سٹاف جی ایچ کیو تعینات کر دیاگیا
لیفٹیننٹ جنرل سجاد اکرم کو ڈپٹی چیئرمین ایرا تعینات کر دیا گیا

راولپنڈی ۔ پاک فوج میں اعلیٰٰ سطح پر تبدیلیاں لی گئی ہیں ۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل شفاعت اللہ شاہ کور کمانڈر لاہو رکو بطور چیف آف لاجسٹک سٹاف جی ایچ کیو ہیڈ کوارٹرز تعینات کر دیاگیا ہے جبکہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اعجاز احمد بخشی کو کور کمانڈر لاہو رلگادیا گیا ہے کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل سجاد اکرم کو چیئر مین ایرا اور ڈپٹی چیئرمین ایرا لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد کو کور کمانڈر منگلا تعینات کر دیا گیا ہے لیفٹیننٹ جنرل شجاعت ضمیر ڈار کو جی ایچ کیو میں اسلحہ اور آلات کا ڈائریکٹر تعینات کیاگیا ہے قومی احستاب بیورو کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل مختار احمد کو جی ایچ کیو میں بطور ڈائریکٹر جنرل تعینات کر دیا گیا ہے

قوم جلد ججوں کی بحالی کی خبر بھی سنے گی ۔ عمران خان



لاہور۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے خصوصی پیغام میں چیف جسٹس سمیت دیگر نظر بند ججز کی رہائی پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کی ۔ عمران خاں نے کہا کہ انشاء اللہ قوم کی دعاؤں سے پوری قوم اگلے چند دنوں میں ججز کی بحالی کی خوشخبری بھی سنیں گے

قوم اصل جشن اس وقت منائے گی جب معزول ججز اپنے منصب پر بحال ہوں گے ، چوہدری نثار علی خان

ٹکراؤ کی پالیسی نہیں چاہتے لیکن ایوان صدر پر ایک شخص نے قبضہ کر رکھا ہے
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا قومی اسمبلی میں تہینتی خطاب
اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں واضح کیا ہے کہ قوم اصل جشن اس وقت منائے گی جب معزول ججز اپنے منصب پر بحال ہوں گے جنرل (ر) پرویز مشرف کے سائے سے ملک کو پاک کئے بغیر جمہوریت اور ادارے مستحکم نہیں ہو سکتے عدلیہ کی بحالی پر کوئی سمجھوتہ ہو گا نہ پسپائی دکھائیں گے قومی اسمبلی میں اپنے تہنیتی خطاب میں چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ ٹکراؤ کی پالیسی نہیں چاہتے لیکن ایوان صدر پر ایک شخص نے قبضہ کر رکھا ہے منتخب وزیراعظم کی قیادت میں اس ایوان نے اپنے آئینی حقوق حاصل کرنا ہیں اصل جشن قوم اس دن منائے گی جب معزول ججز اپنے منصب پر بحال ہوں گے اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں بیٹھے ہوں گے اس معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اس پر کوئی پسپائی نہیں دکھائیں گے ۔ آج ملک کو مشکل ترین حالات کا سامنا ہے ملک میں بجلی گیس عدالتیں بند ہیں افرا تفری ہے عزت کا تحفظ نہیں ہے لاقانونیت ہے بے پناہ مسائل ہیں حکومت کو ان مسائل کو حل کرنے کیلئے آگے بڑھنا ہو گا۔ ایوان کو پالیسیوں کامرکز بنایا جائے ۔قوم کے مفاد کو بیچا ہے غیر ملکی افواج پاکستان میں قابض ہیں مساجد غیر محفوظ ہیں توقع ہے حکومت غریبوں کے زخموں پر مرہم رکھا جائے گا بدنام زمانہ پیمرا آرڈیننس کو ختم کیا جائے قوم آزاد و خود مختار عدلیہ کیلئے ہماری طرف دیکھ رہی ہے وہ دن نہیں بھولنے چاہیں جب ارکان کو بھیڑ بکریوں کی طرح جیلوں میں ٹھونسا گیا ججز کو ان کے اہل خانہ سمیت پابند سلاسل کیاگیا سیاست اور جمہوریت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے آگ کا سمندر عبور کرنے کے بعد یہ دن آیاہے جبکہ جنرل (ر) پرویز مشرف کا سایہ ملک کے ایوان اور اداروں پر موجود ہے جمہوریت نہیں چل سکتی ملک کو اس سائے سے پاک کر کے ہی کامیاب ہو سکتے ہیں ۔

متحدہ حزب اقتدار کی صورت میں پاکستان جمہوری اتحاد کا قیام ، نو منتخب وزیراعظم کی جانب سے باضابطہ اعلان

اسلام آباد ۔ نو منتخب وزیراعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے نئے حکمران اتحاد کو پاکستان جمہوری اتحاد کا نام دیاگیا ہے اپنے انتخاب کے بعد نو منتخب وزیراعظم نے خطاب کے آغاز میں پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ (ن) ، عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی (ف ) پر مشتمل متحدہ حزب اقتدار کو پاکستان ڈیمو کریٹک الائنس کہہ کر مخاطب کیاگیا

نو منتخب وزیر اعظم کے حکم پر صوبائی دارلحکومت میں قید سپریم کورٹ کے دو معزول ججوں کو بھی رہا کر دیا گیا

لاہور۔ نو منتخب وزیر اعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی کے ججوں کی رہائی کے حکم پر صوبائی دارالحکومت میں نظر بند سپریم کورٹ کے دو معزول ججوں جسٹس خلیل الرحمن رمدے اور جسٹس فلک شیر کو بھی رہا کر دیا گیا اور ان کے گھروں کے باہر تعینات پولیس کی نفری اور رکاوٹوں کو ہٹا لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپنے انتخاب کے بعد یوسف رضا گیلانی نے اپنے خطاب میں پانچ ماہ سے گرفتار معزول جج صاحبان کی رہائی کا حکم دیا تو صوبائی دارالحکومت میں اپنی رہائش گاہوں میں نظربند سپریم کورٹ کے دو معزول ججوں جسٹس خلیل الرحمن رمدے اور جسٹس فلک شیر کو بھی فوری طور پر رہا کر دیا گیا جس کے فورا بعد سیاسی جماعتوں جنمیں مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور وکلاء تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں ۔ کے رہنماؤں ، کارکن اور عام شہری بڑی تعداد میں جسٹس خلیل اورحمن رمدے کے گھر پہنچ گئے جس کے بعد جسٹس خلیل الرحمن رمدے اپنی رہائش گاہ سے باہر آگئے اور کچھ دور تک عوام کے ہمراہ مارچ کیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے نو منتخب وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ حق اور عوام کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں دیگر جج صاحبان کی طرح اپنے بچوں سمیت 3 نومبر کی رات 12 بجے نظر بند کیا گیا تھا جس کا انہیں کوئی حکم نامہ نہیں دکھایا گیا تھا انہوں نے کہا کہ ایک اعلی شخصیت نے بھی کہا کہ ججوں کو نظر بند نہیں کیا گیا لیکن ساری دنیا اصل حقیقت سے آشنا ہے ۔ اس موقع پر لوگوں نے جسٹس خلیل الرحمن رمدے کو ہار پہنائے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں

پیپلز پارٹی کے اراکین کی درخواست پر گور نر سرحد نے سرحد اسمبلی کا اجلاس ٢ اپریل کی بجائے ٢٨ مارچ کو صبح ١٠بجے طلب کر لیا

پشاور ۔ سرحد اسمبلی کا اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین کی درخواست پر 2 اپریل کی بجائے 28 مارچ کو صبح 10بجے اسمبلی ہال واقع خیبر روڈ طلب کر لیا گیا پاکستان پیپلز پارٹی نے 2 اپریل کو سرحد اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کے اعلان کے بعد گور نر سرحد اویس احمد غنی سے درخواست کی تھی کہ سرحد اسمبلی کا اجلاس 2 اپریل سے قبل بلایا جائے کیونکہ 4 اپریل کو پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی ہے جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی کے اراکین برسی میں شرکت کے لئے لاڑکانہ جائیں گے جبکہ 3 یا 4 اپریل کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہو گا جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی کے اراکین برسی میں شرکت نہیں کر سکیں گے پیپلز پارٹی کی درخواست پر پیر کے روز گور نر سرحد اویس احمد غنی نے سرحد اسمبلی کا اجلاس 2 اپریل کی بجائے 28 مارچ کو طلب کر لیا ہے جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے جبکہ اسی دن سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے 29 یا 30 مارچ کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا ذرائع کے مطابق ممکن ہے کہ 31 مارچ کو وزیر اعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا جائے

ججوں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن قوم منتظر ہے کہ ڈاکٹر قدیر کی رہائی اور عدلیہ کی بحالی کے احکامات کب جاری ہوتے ہیں ۔ قاضی حسین احمد


لاہور۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے تمام نظر بند ججوں کی نو منتخب وزیر اعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے رہائی کا حکم دینے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں قاضی حسین احمد نے وزیر اعظم کو یا د دلایا ہے کہ عدلیہ پر شب خون مارنے سے بھی پہلے سے محسن پاکستان اور قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان جرم بے گناہی کی قید کاٹ رہے ہیں ۔ قوم بجا طور پر توقع کر رہی تھی کہ وزیر اعظم اپنی پہلی تقریر میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور عدلیہ کی رہائی و بحالی کے اعلان کے ساتھ ہی ان کی رہائی کے احکامات بھی جاری کریں گے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ قوم منتظر ہے کہ وزیر اعظم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی اور عدلیہ کی بحالی کے احکامات کب جاری کرتے ہیں ۔

معزول چیف جسٹس سمیت دیگر معزول ججوں کو رہا کر دیا گیا




اسلام آباد ۔ نو منتخب وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے اپنے انتخاب کے پہلے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر معزول ججوں کو رہا کر دیا گیا ہے اپنی رہائی کے بعد معزول چیف جسٹس نے اعلان کیا ہے کہ 3 نومبر کا اقدام غیر قانونی تھا جس کے تحت ججوں کو گرفتار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیر اعظم نے ایوان میں اپنے انتخاب کے بعد پہلے خطاب کے دوران ایگزیکٹو آرڈر جاری کر تے ہوئے حکم دیا کہ گرفتار ججوں کو رہا کیا جائے جس کے بعد جسٹس کالونی میں جانے والے راستے میں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا اور تین نومبر کے بعد پہلی مرتبہ وہاں سے عام لوگوں کو جسٹس کالونی میں داخلے کی اجازت دی گئی نو منتخب وزیر اعظم کی جانب سے اس اعلان کے بعد بڑی تعداد میں وکلاء ،سول سوسائٹی ، ملکی اور غیر ملکی میڈیا چیف جسٹس کے گھر پہنچ گیا اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان ، وکلاء اور سو ل سوسائٹی نے چیف جسٹس اور دیگر معزول ججوں اور عدلیہ کی بحالی کے حق میں اور صدر پرویز مشرف کے خلاف زبردست نعرے بازی کی معزول چیف جسٹس سے ملاقات کے لئے جانے والوں میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر جاوید ہاشمی نو منتخب رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ ،فرید پراچہ اور وکلاء رہنماؤں میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن ،سپریم کورٹ کے وکیل جسٹس (ر) طارق محمود ، اطہر من اللہ ،سردار عصمت اللہ اور دیگر اہم سیاسی و غیر سیاسی اور سینئر سوسائٹی کے لوگ شامل تھے ۔ اس موقع پر معزو ل چیف جسٹس لوگوں کا شکریہ ادا کر نے کے لئے اپنے بچوں اور وکلاء رہنماؤں کے ہمراہ اپنے گھر سے باہر آئے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ 3 نومبر کو ایک غیر قانونی اقدام کے ذریعے ججوں کو معزول کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا انہو ںنے کہا کہ عدلیہ کی معزولی کے بعد جس طرح وکلاء برادری ،سول سوسائٹی اور عام عوام نے عدلیہ کی بحالی کے لئے جدجہد کی میں اپنے دیگر معزول ججوں کی جانب سے آپ تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں ہیں جن کے ذریعے میں آپ لوگوں کا شکریہ ادا کروں انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد جاری ہے ابھی ہم نے اپنا سفر طے کر نا ہے کیونکہ ہماری منزل عدلیہ کی مکمل بحالی ہے ہم اپنی منزل کی جانب پر امن طریقے سے سفر جاری رکھیں گے ۔ اس موقع پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزازا حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے پہلے حکم کے ذریعے معزول ججوں کی رہائی کا حکم دیا اس حکم کے ذریعے دنیا کا کم عمر ترین سیاسی قیدی جو چیف جسٹس کا معذور بیٹا ہے کو رہائی نصیب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی معزول جج صرف رہا ہوئے ہیں ان کی بحالی ابھی باقی ہے ابھی ہم نے باقی سفر بھی طے کر نا ہے او ریہ باقی سفر بڑی احتیاط کے ساتھ طے کرنا ہے انہو ںنے کہاکہ ہمیں نئی پارلیمنٹ کو بڑے حوصلے کے ساتھ عدلیہ کی بحالی کے حوالے سے تیس دن دینے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں ، سول سوسائٹی اور عوام ایک سال سے زائد جدوجہد کے بعد ہی آج کا دن دیکھنا نصیب ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی رہائی کے بعد ہمیں ڈسپلن کا مظاہرہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ نو منتخب وزیراعظم نے جس طرح دو ٹوک حکم کے ذریعے ججوں کی بحالی کا حکم دیا ہم ان کے مشکور ہیں ۔

سید یوسف رضا گیلانی کو بھاری اکثریت سے وزیراعظم منتخب کر لیا گیایوسف رضا گیلانی کو 264 جبکہ چوہدری پرویزالہی کو 42 ووٹ ملے





اسلام آباد ۔ 24 مارچ- سید یوسف رضا گیلانی کو قومی اسمبلی کے اراکین کی بھاری اکثریت نے ملک کا آئندہ وزیراعظم منتخب کر لیا۔ پیر کو قائد ایوان کے تعین کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ایوان زیریں کے ارکان نے ڈویژن آف ووٹ کے ذریعہ رائے شماری میں حصہ لیا۔ سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے قائد ایوان کے منصب کیلئے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق سید یوسف رضا گیلانی کو 264 ملے جبکہ ان کے مدمقابل چوہدری پرویزالہی کو 42 ووٹ ملے، اس طرح سید یوسف رضا گیلانی بھاری اکثریت سے ملک کے آئندہ وزیراعظم منتخب ہو گئے۔ سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے جیسے ہی نتائج کا اعلان کیا قومی اسمبلی ہال تالیوں اور نعروں سے گونج اٹھا، اراکین دیر تک ڈیسک بجاتے رہے۔
و قوم کو درپیش چیلنجوں کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو ملډ
ملک و قوم کو درپیش چیلنجوں کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو ملکر چلنا ہو گا، پارلیمنٹ کو بالادست اور آئین کی پاسداری کو یقینی بنانا ہو گا، ہماری حکومت اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلے گی، چاروں صوبوں سے ملنے والے مینڈیٹ پر ملک بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہماری حکومت عوام کی خادم ہو گی، میں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پہلے 100 دن کے پروگرام کا اعلان کروں گا، قومی اسمبلی بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے اور ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر قراردادیں منظور کرے، معزول ججوں کو فوری طور پر رہا کیا جائےنو منتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا اپنے انتخاب کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - نو منتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ملک و قوم کو درپیش چیلنجوں کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو ملکر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو چلانے کیلئے پارلیمنٹ کو بالادست اور آئین کی پاسداری کو یقینی بنانا ہو گا، ہماری حکومت اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلے گی، چاروں صوبوں سے ملنے والے مینڈیٹ پر ملک بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہماری حکومت عوام کی خادم ہو گی اور میں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومت کے پہلے 100 دن کے پروگرام کا اعلان کروں گا۔





نو منتخب وزیراعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی سے بدھ کو اعتماد کا ووٹ لیں گےپیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو دارالحکومت میں موجود رہنے کی ہدایت کردی گئی
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - نو منتخب وزیراعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی سے بدھ کو اعتماد کا ووٹ لیں گے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع نے پیر کو بتایا کہ اتحادی جماعتوں کے رہنماﺅں نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ نو منتخب وزیراعظم بدھ کو اعتماد کا ووٹ حاصل کریں۔ اس مقصد کے لئے (آج) منگل کو اسمبلی اجلاس دوبارہ بلانے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کی توقع ہے اور (کل) بدھ کو یوسف رضا گیلانی ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کے دوران تمام ارکان اسمبلی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پیر کو اجلاس ملتوی ہونے کے بعد بھی دارالحکومت میں ہی موجود رہیں تاکہ (کل) بدھ کو نو منتخب وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کے وقت ان کی ایوان میں موجودگی یقینی ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق تمام اتحادی جماعتوں کے ارکان کو اعتماد کے ووٹ کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔



یوسف رضا گیلانی کے انتخاب کا اعلان ہونے پر ایوان میں انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - قومی اسمبلی میں قائد ایوان یوسف رضا گیلانی کے انتخاب کا اعلان ہوتے ہی پیر کی شام ایوان کے اندر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے اور گیلریوں میں بیٹھے مہمانوں کی طرف سے زبردست نعرے بازی کی گئی ‘ سپیکر کی طرف سے سید یوسف رضا گیلانی کے بھاری اکثریت سے انتخاب کے اعلان کے بعد گیلری میں بیٹھے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری‘ فریال تالپور اور ایوان میں بیٹھی شیری رحمن اور پارٹی کے دیگر ارکان اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوگئے جبکہ مہمانوں کی گیلریوں میں بیٹھے پارٹی کارکنوں کی طرف سے پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو‘ بے نظیر بھٹو اور بلاول بھٹو زرداری کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی جو وقفے وقفے سے کافی دیر تک جاری رہی۔
یوسف رضا گیلانی کے وزیراعظم منتخب ہونے کے اعلان کے ساتھ


یوسف رضا گیلانی کے وزیراعظم منتخب ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی قومی اسمبلیا ایوان ”زندہ ہے بی بی زندہ ہے، نعرہ¿ بھٹو، زندہ ہے بھٹو زندہ ہے“ کے زور دار نعروں سے گونج اٹھا
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - پاکستان پیپلز پارٹی اور حلیف جماعتوں کے وزارت عظمیٰ کیلئے امیدوار سیّد یوسف رضا گیلانی کے بھاری اکثریت سے وزیراعظم منتخب ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی گیلریوں میں موجود مہمانوں کے ”زندہ ہے بی بی زندہ ہے، نعرہ¿ بھٹو، زندہ ہے بھٹو زندہ ہے“ زور دار نعروں سے قومی اسمبلی کا ایوان گونجتا رہا۔ تمام اراکین نے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے اعلان پر بھرپور انداز میں ڈیسک بجا کر اس کا خیرمقدم کیا۔
نومنتخب وزیراعظم نے سب سے پہلا حکم معزول ججوں کی رہائی ډ


نومنتخب وزیراعظم نے سب سے پہلا حکم معزول ججوں کی رہائی کا دیا
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - نومنتخب وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سپریم کورٹ کے معزول ججوں کی رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ پیر کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم کی حیثیت سے معزول ججوں کی رہائی کا حکم جاری کرتا ہوں۔ انہوں نے ججوں اور وکلاءسے گذارش کی کہ وہ احتجاج کا سلسلہ اپنانے کی بجائے اپنے مطالبات پارلیمنٹ میں لائیں کیونکہ پارلیمنٹ ہی سب سے بااختیار آئینی ادارہ ہے۔
ہم سب ایک ہیں‘ حکومت اور اپوزیشن کا کوئی تصور نہیں۔


ہم سب ایک ہیں‘ حکومت اور اپوزیشن کا کوئی تصور نہیں۔ مخدوم امین فہیم۔ ایوان میں نعرے بازی پر اظہار افسوس
اسلام آباد ۔ 24 مارچ - پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر پاکستان کو خوشحال بنانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے‘ کسی نظم و ضبط کے بغیر جمہوریت بھی شتر بے مہار ہو جاتی ہے۔

Gilani urges concerted efforts to strengthen institutions


















Chaudhry Ahsan Premee





Associated Press Service


ISLAMABAD, Mar 24 :Prime Minister-Elect Yousaf Raza Gillani Monday urged all the political forces to come forward and make concerted efforts for strengthening constitutional institutions and progress and prosperity of the country.
“No single person can be able to cope with the challenges confronting the country. The current situation needs all out efforts by all the political forces to put country on the true path of democracy,” he said in his speech after his election as Leader of the House with an overwhelming majority in the National Assembly.
Gillani said, “It is a historic moment and we have reached here after rendering enormous sacrifices. We will make every effort to live up to the expectations of people who gave us a mandate in the February 18 elections.”
He urged the members to pass three resolutions respectively in favour of probe into the assassination of PPP Chairperson Late Benazir Bhutto by the United Nations, apology on the judicial murder of Zulfiqar Ali Bhutto and repose confidence in the Murree Declaration and Charter of Democracy.
Gillani said he would direct the concerned authorities to release the deposed judges at the earliest and vowed that his government would put in best efforts for supremacy of the Parliament, rule of law and respect for the Constitution.
Highlighting the importance of the role of opposition, he said members both from treasury and opposition benches are equally responsible to bail out the country from current crises and provide relief to people who have great expectation from this assembly.
“We have great respect and regard for opposition members and we will maintain their self-respect, honor and dignity besides welcoming constructive criticism from them,” he said.
He assured the House that the government would try its best to strengthen the democratic institutions, adding, unless the institutions get stronger we could not move in right direction.
Gillani said, “Our slain leader Mohtarma Benazir Bhutto sacrificed her life for the cause of democracy and now it is our responsibility to strengthen the democratic institutions in line with the aspirations of common people.”
He said his party had long been in opposition and struggled undeterred to achieve the goal of democracy. “We have paid a heavy price for it.”
Yousaf Raza Gillani said he would announce the agenda of first 100 days of his government in consultation with coalition partners and after securing vote of confidence in the House. “This agenda would focus on addressing the issues like price hike, load shedding, poverty, unemployment etc.”
“We will prove that we are servant of our people and not the masters. We will serve them and make them feel that we are here to ensure that they have all those facilities they have been aspiring for a long time,” he said.
He said, “It is not a charity because we have achieved this success after a long political struggle and we will not waste this opportunity.”
“We firmly believe in the freedom of press as it has an important role in the efforts aimed at strengthening the democratic institutions in the country,” he said.
He thanked Pakistan Democratic Alliance (PDA) including PML-N, ANP as well as MQM and independent candidates and those from FATA who reposed their confidence in him and made him win the election for the office of the Prime Minister.
He also invited guidance and suggestions from all members across the divide.

Gillani elected leader of house with 264 votes








ISLAMABAD, Mar 24 (APS): Syed Yousaf Raza Gillani Monday secured 264 votes elected as leader of the house, amidst loud thumping and slogans. Speaker National Assembly announced her as leader of the house as he enjoys “the confidence of the majority of the members”. His opponent Ch. Pervaiz Elahi secured 42 votes. Three members abstained from the voting.

Gillani to order release of detained judges



ISLAMABAD, Mar 24 (APS): Leader of House Syed Yousaf Raza Gillani Monday announced that he would order release of all detained judges.Spelling out his priorities after taking oath of his office on Tuesday, Gillani said Parliament is the supreme law making body and the judges should seek redressal of their grievances through it, Gillani said.

Gillani to seek UN probe into Benazir’s murder











ISLAMABAD, Mar 24 (APS): The new leader of the house in National Assembly and Prime Minister-elect Syed Yousaf Raza Gillani Monday demanded a probe by the United Nations into the killing of leader of Pakistan Peoples Party Ms Benazir Bhutto on Dec 27.He said the National Assembly should pass a resolution demanding a probe by the UN into the circumstances leading to the death of Ms Bhutto after attending a political rally in Liaquat Bagh last year.

گرفتار ججوں کی رہائی: نئے وزیرِ اعظم کا پہلا حکم








وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار مخدوم امین فہیم نے کہا تھا کہ وہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے کے لیے خصوصی طور پر اسلام آباد آئیں گے
پاکستان کی نو منتخب قومی اسمبلی نے یوسف رضا گیلانی کو نیا قائدِ ایوان منتخب کر لیا ہے۔ انہیں 264 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدِمقابل امیدوار چودہری پرویز الہٰی کو 42 ووٹ پڑے۔
یوسف رضا گیلانی نے اپنے پہلے خطاب میں عدلیہ کے گرفتار ججوں کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے لیکن کہا ہے کہ جج اپنے مسائل احتجاج کی بجائے پارلیمان کے اندر حل کرائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی حکومت بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات اقوامِ متحدہ سے کروانے اور ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر معافی کے لیے پارلیمان میں قرارداد پیش کرے گی۔
نئے وزیرِ اعظم منگل کو ایوانِ صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔اسی روز صدر پرویز مشرف نئی کابینہ کے ارکان سے بھی حلف لیں گے۔


ااس سے قبل سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے پانچ منٹ کے لیے ایوان میں گھنٹیاں بجانے کے لیے کہا تا کہ وہ اراکین جو لابی میں یا ایوان سے باہر ہیں اندر آ جائیں۔
تاہم مسلم لیگ قاف کے دو اراکین خواجہ شیراز اور کشمالہ طارق تاخیر سے پہنچنے کے باعث ایوان کے اندر نہ جا سکے اور وزیرِ اعظم کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکے۔
آج کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار برائے قائدِ ایوان یوسف رضا گیلانی جبکہ مسلم لیگ قاف کی طرف سے چودھری پرویز الہیٰ وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار تھے۔
اجلاس کے موقع پر انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے۔مہمانوں کی گیلری میں اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے جب بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی پہنچے تو پیپلز پارٹی کے حمایتیوں نے ان کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ مہمانوں کی گیلری سے بھی کئی مرتبہ ’جیئے بھٹو‘ کے نعرے بلند ہوئے جس پر سپیکر نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔
اس سے پہلے پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی جبکہ اس کی مخالف جماعت مسلم لیگ (ق) کی پارلیمانی پارٹی کے علیحدہ علیحدہ اجلاس منعقد ہوئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے ملتان سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہونے والے یوسف رضا گیلانی کو سنیچر کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔یوسف رضا گیلانی کی بھاری اکثریت سےکامیابی یقینی ہے۔
تین سو بیالیس میں سے دس حلقے ایسے ہیں جن میں سے کچھ میں ابھی انتخاب باقی ہے اور کچھ حلقوں کے نتائج عدالتوں نے روک رکھے ہیں۔ ایسے میں تین سو چونتیس اراکین کو قائد ایوان کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا آج حق حاصل ہے۔
پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 121 ہے جبکہ ان کی اتحادی جماعتوں میں سے مسلم لیگ (ن) کے 89 ، عوامی نیشنل پارٹی کے تیرہ، جمیعت علماء اسلام (ف) کے چھ اراکین کے علاوہ تاحال اپوزیشن بینچوں پر بیٹھی ہوئی متحدہ قومی موومنٹ نے بھی ان کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔ متحدہ قومی موومینٹ کے اراکین کی تعداد پچیس ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی کے مدمقابل صدر جنرل پرویز مشرف کی حمایت یافتہ مسلم لیگ قاف کی طرف سے چوہدری پرویز الہیٰ نے کاغذات نامزدگی دائر کیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے شکست کا یقین ہے لیکن جمہوری روایات کو برقرار رکھنے اور ملک میں یک جماعتی حکمرانی کے تاثر کو رد کرنے کے لیے انتخاب میں حصہ لینا ضروری ہے‘۔
پچیس مارچ کی صبح گیارہ بجے ایوان صدر میں وزیراعظم اور کابینہ کی حلف برداری کے لیے مجوزہ تقریب میں آصف علی زرادری اور میاں نواز شریف سمیت متعدد سیاستدانوں، سفیروں، فوجی سربراہان اور سول بیورو کریٹس کو مدعو کیا گیا ہے۔
مسلم لیگ نواز کے ایک سینئر رہنما نے بتایا ہے کہ ان کی جماعت کے نامزد وزیر تو حلف برداری کی تقریب میں جائیں گے لیکن میاں نواز شریف ’مصروفیات‘ کی وجہ سے وہاں نہیں جا پائیں گے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کی حلیف جماعتیں تہتر کے آئین کے تحفظ، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی اور پارلیمان کی بالا دستی کے لیے کام کریں گی۔
انہوں نےیہ بھی کہا تھا کہ جب تک ان کی جماعت چاہے گی وہ وزیراعظم کے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔

Musharraf is quickly losing his grip on Pakistan




Parliament is expected to confirm a new prime minister on Monday, further isolating Musharraf.

New DELHI - In naming its candidate for prime minister Saturday, the party of Benazir Bhutto has taken a further step toward sidelining Pakistani President Pervez Musharraf.
Pakistan People's Party (PPP) loyalist Yousuf Raza Gillani, jailed for several years during Mr. Musharraf's rule, is expected to easily win the approval of parliament in a vote Monday. With the public still firmly against Musharraf and his allies now out of power, each success of the new government leaves him more isolated.
Musharraf has been an American ally in its war on terrorism, but his weakening position could certainly affect the way the United States battles Al Qaeda and Taliban operatives. The new ruling coalition has stressed the need for dialogue with militants – a position that reflects public opinion but may not be welcome by Washington.
Increasingly, Musharraf is finding himself only a spectator, a vastly different position from the one he held as head of the Army until November.
On Sunday at a parade celebrating Pakistan's national day, Musharraf, who seized power in a 1999 coup, hailed the beginning of a "new era of real democracy" and pledged to support the incoming government. "The journey toward democracy and development we started eight years ago is now reaching its destination."
In Pakistan, commentary about the potential new prime minister has been rife with speculation that Ms. Bhutto's widower, PPP co-chairman Asif Zardari, covets the prime minister's job.
The suggestion is that he named Mr. Gillani, a former aide to the assassinated former prime minister jailed on corruption charges and later exonerated, because he would willingly yield the post to Mr. Zardari in a few months' time.
As co-chair of the PPP – the party that won the most votes in the Feb. 18 election – Zardari was responsible for naming the ruling coalition's candidate for prime minister. But he can not seek the post himself, because he is not a member of parliament. By-elections for empty seats will be held in coming months, however. He could run for one or more of these seats and then become prime minister if elected.
This is possible, experts say. But Zardari's decision to name Gillani – over another, more popular candidate – might simply be a means of consolidating his power, whether or not he tries for the prime ministership.

The way the announcement was made, he wanted to give the indication that things are in his hands," says Khalid Rahman, a political analyst at the Institute of Policy Studies in Islamabad. "This gives rise to that perception [that he wants to be prime minister], because the real power is not with the prime minister."
Nor is it with Musharraf anymore. As dual president and Army chief of staff, Musharraf once wielded power through compliant allies and military might. Now, his political allies have been routed, and since he left the Army, the military appears to have pulled back from politics.
"All indications are that the Army is not interested" in saving him, says Shafqat Mahmood, a columnist for The News.
By the letter of the Constitution, the presidency is largely ceremonial. The office has virtually no say in the day-to-day affairs of the government. That resides in the prime minister position.
In the coming days and weeks, the new government promises to begin a process that could spell the end of Musharraf's era all together.
Within 30 days of assuming power, the parliament will reinstate the judges sacked by Musharraf when he declared a state of emergency Nov. 2. It is expected to be a time of reenergized lawyers' protests over his rule.
Back in November, the Supreme Court was expected to rule on the legitimacy of Musharraf's October reelection. Before it could rule, Musharraf declared a state of emergency and removed four justices. Some analysts believe the declaration of emergency was to prevent the Supreme Court from ruling against him.
Now, the issue is coming to a head. The PPP has formed a coalition government with former Prime Minister Nawaz Sharif's Pakistan Muslim League (PML-N), which campaigned on a platform of restoring the judges. The expectation is that if the judges are restored, they will invalidate Musharraf's presidency.
According to the Constitution, presidents are supposed to be chosen by provincial and national representatives elected after general elections. Musharraf held his own election in October – five months before the general election – to ensure that he would be elected by assemblies loyal to him.
Musharraf has few tools to prevent the ruling coalition. He can disband parliament, but that would likely lead to enormous public upheaval – something the US wants to avoid. This leaves him with only the power of persuasion – "using his position to divide people and manipulate loyalties," says Mr. Rahman.
Yet the momentum for restoration is so great that Wajihuddin Ahmed, a leader of the movement to reinstate the judges, considers it a faît accompli. "I have no doubt about it," he says.
Others agree that the momentum against Musharraf and in favor of the judges would make it hard for the PPP to back out. Says Mr. Mahmood: "There is going to be tension between the government and Musharraf." By Mark Sappenfield Staff writer of The Christian Science Monitor

Kangana Ranaut charged with physical assault




Kangana Ranaut displays a creation by designers Priya and Chintan at the WIFW in New Delhi.


Bollywood actor Kangana Ranaut is in trouble. Her driver Thursday accused her of physical assault and registered a case against the star of Woh Lamhe and Gangster - a love story.
Her driver, Rajesh Shah, has alleged that Ranaut slapped him after he bumped her car into another vehicle on Thursday morning, when he was driving the actor to the sets of her latest film.
The incident reportedly enraged Ranaut.
Kangana later summoned the driver to her make-up van where she allegedly slapped him.
The case has been filed at the Versova police station in north-western Mumbai.
"The driver has registered a case against Kangana, her sister Rangoli Ranaut and her make-up man," Deputy commissioner of Police Vinay Choube told IANS.
Choube said the driver alleged that Kangana's sister and her make-up man were also present in the make-up van and they also assaulted him.