International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, July 13, 2008

طالبان کی تحویل میں سیکورٹی اہلکاروں کے مستقبل کا فیصلہ جرگے کے فیصلوں کی روشنی میں کیا جائے گا۔ مولوی عمر

ہنگو ۔ تحریک طالبان کے ترجمان مولوی عمر نے کہا ہے کہ 29 سیکورٹی اہلکار طالبان کی تحویل میں ہیں جن کے مستقبل کا فیصلہ جرگے کے فیصلوں کی روشنی میں کیا جائیگا ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک کی تنظیموں کو انتقامی کارروائیاں کرنے کی اجازت دی گئی ہے مولوی عمر کا کہنا ہے کہ ہنگو میں جرگے کی مداخلت پر ہی سیکورٹی اہلکاروں کی لاشیں واپس کی گئی تھیں مولوی عمر کا کہنا ہے کہ ہنگو کے حوالے سے مقامی طالبابن کی تنظیم جو فیصلہ کرے گی وہ قبول ہو گا۔

اعلان بھوربن کے مطابق معزول ججوں کی بحالی کی جائے تو اس سے حکمران اتحاد مزید مضبوط ہو گا ،احسن اقبال

چکوال ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے اتوار کے روز بتایاکہ اگر اعلان بھوربن کے مطابق معزول ججوں کی بحالی کی جائے تو اس سے حکمران اتحاد مزید مضبوط ہو گا مگر ججوں کی بحالی کے بغیروفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے وہ ناروال سے چکوال پریس کلب میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس آئینی پیکج کو منظور کروانے کیلئے سینٹ میں دو تہائی اکثریت موجود نہیں البتہ صدر مشرف کا مواخذہ کرنے کیلئے ہمارے پاس مکمل تعداد موجود ہے انہوں نے کہاکہ اٹھارہ فروری کے انتخابات کا عوامی مینڈیٹ بھی یہی ہے کہ معزول جج بحال کئے جائیں اور صدر کا مواخذہ کیاجائے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے سیاسی فیصلہ کرنا ہے آئینی پیکج کا معزول ججوں کی بحالی سے کئی تعلق نہیں ہونا چاہیے لہذٰا ہم انتظار میں ہیں کہ پیپلز پارٹی کی قیادت معزول ججوں کی بحالی کا دوٹوک فیصلہ کب کرتی ہے انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کی لندن میں کوئی ملاقات متوقع نہیں اور اس ضمن میں ہم نے واضح کیا ہے کہ یہ ملاقات جب بھی ہو پاکستان میں ہو انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) میاں نواز شریف کی قیادت میں پوری طرح سے متحد ہے اور معزول ججوں کی بحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی انہو ںنے کہاکہ قوم میں مایوسی اور بے چینی ہے لہذٰا ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے فیصلے کئے جائیں جس سے عوام کے مسائل حل ہوں اور ملک میں جمہوریت کو استحکام ہو کیونکہ صدر مشرف کی موجودگی میں یہ بات طے ہے کہ جمہوریت کو کبھی بھی استحکام نہیں آ سکتا

آئندہ چند دنوں میں حکمران اتحاد کے قائدین کے مشترکہ اجلاس کا امکان

اسلام آباد ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف ، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن سے رابطوں کے نتیجہ میں آئندہ چند دنوں میں حکمران اتحاد کا مشترکہ اجلاس اور اتحاد کے قائدین کی وزیراعظم سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ وزیراعظم نے اتوار کو ان رہنماؤں سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اہم قومی امور کے بارے میں ان سے گفتگو کی وفاقی کابینہ میں ممکنہ توسیع قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کے انتخابات پارلیمانی سیکرٹری کی تقرری کے بارے میں امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے حکمران اتحاد کے قائدین کو ملاقات کی دعوت دی ہے آئندہ چند دنوں میں اہم قومی ایشوز کے حوالے سے حکمران اتحاد کے اجلاس کا امکان ہے۔ نواز شریف نے وفاقی کابینہ ، قائمہ کمیٹیوں اور پارلیمانی سیکرٹریز کی تقرری کے حوالے سے امور کے بارے میں چوہدری نثار علی خان کو نمائندہ نامزد کیا ہے وزیراعظم او رحکمران اتحاد کے قائدین کے درمیان ان رابطوں کے نتیجے میں حکمران اتحاد کے مشترکہ جمہوری ایجنڈے میں پیشرفت پر اتفاق ہوا ہے وزیراعظم اور حکمران اتحاد کے قائدین نے سرحدی علاقوں میں امریکی اور نیٹو افواج کے میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد کے قائدین نے وزیراعظم کو عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے تعاون اور مشترکہ جدوجہد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے

ڈیرہ اسماعیل خان ، شہداء کانفرنس کے اختتام پر خود کش حملہ ، حملہ آور ہلاک ٤ شرکاء زخمی

ڈیرہ اسماعیل خان ۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں اہل تشیع کی جانب سے اتوار کو منعقدہ شہداء کانفرنس کے اختتام پر خود کش حملے میں حملہ آور ہلاک اور 4شرکاء شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔ زخمیوں میں لال خان، ریاض حسین، محمد بلال اور محمد طارق شامل ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق یہ خود کش حملہ شام ساڑھے چھ بجے کے قریب اس وقت ہوا جب کانفرنس کے اختتام پر شرکاء اپنے اپنے علاقوں کی طرف سے جارہے تھے کانفرنس کے دوران پولیس کو مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں کہ کوئی بہت بڑا واقعہ ہونے والاہے تاہم خود کش حملہ آور سیکیورٹی کے تحت انتظامات ہونے کی وجہ سے کانفرنس میں تو داخل نہ ہو سکا تاہم اس نے اس کے اختتام پر ایک کوچ کے قریب جاکر دھماکے سے اڑا لیا اس کانفرنس کا مقصد ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرنا تھا اس کانفرنس میں ملک بھر سے جید علماء ذاکرین اور لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی تھی اس کانفرنس میں ایم ایم اے کے نائب امیر علامہ ساجد نقوی نے بھی شرکت کی ۔ یہ کانفرنس اتوار کی صبح نو بجے شروع ہوئی اور ساڑھے چھ بجے شام تک جاری رہی اے آئی جی حاجی حبیب الرحمن نے ایک روز قبل سیکیورٹی کے انتظامات کا خود جائزہ لیا اور کانفرنس کے موقع پر ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان سارا دن خود بھی وہاں موجود رہے اور سیکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیتے رہے

راولپنڈی یوم شہداء کشمیر کی تقریب ، ریاست جموں وکشمیر کے مقبوضہ حصے کو بھارت کے قبضہ سے آزاد کرانے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

راولپنڈی ۔ راولپنڈی میں کشمیر سنٹر کے زیر اہتمام یوم شہدائے کشمیر کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے برصغیر میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کو وہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تقریب میں منظور کی جانے والی قرار دادوں کے ذریعے جدوجہد آزادی میں مصروف کار کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیاگیا اور ریاست جموں وکشمیر کے مقبوضہ حصے کو بھارت کے قبضہ سے آزاد کرانے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیاگیا قرار داد میں تیرہ جولائی 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ا کی جلائی ہوئی شمع آزادی کو نہ بھجنے دینے کا عزم ظاہر کیاگیا ایک اور قرار داد کے ذریعے عالمی اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت کو مقبوضہ ریاست سے فوجوں کے انخلاء مظالم کے خاتمے اور انسانی حقوق کی پامالی روکنے کیلئے اپنا کردار اداکریں اس تقریب کی صدارت کشمیر سنٹر راولپنڈی کے ڈائریکٹر سروس حسین گلگتی نے کی ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما سید محمد یوسف نسیم ، مسلم کانفرنس کے رہنما سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ ، جموں وکشمیر یوتھ کونسل کے چیئرمین سردار ممتاز عباسی ، راجہ خان افسر خان ، سردار ساجد محمود ، ویمن کوآرڈی نیٹر شہناز میر ،شیخ محمد اقبال ، سردار عاصم عباسی اور عطاء الرحمن چوہان نے تقریب سے خطاب کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی اور اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے ممبر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کشمیری عوام کا وکیل ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور کشمیری عوام کو الگ تھلگ نہیں رکھا جا سکتا پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے دکھ درد سے لا تعلق نہیں رہ سکتے انہوں نے کہاکہ آزّادی کی جدوجہد میں مصروف کار اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ممبر قومی اسمبلی نے تیرہ جولائی 1931 کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یقین ظاہر کیاکہ قربانیاں رنگ لائیں گی کشمیر کی آزادی کو اب زیادہ دیر تک دبایانہیں جا سکتا طارق فضل چوہدری نے کہاکہ الحاق پاکستان کی کامیابی تک مسلم لیگ (ن) کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ رہے گی ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنما سید یوسف نسیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوم شہداء کشمیر کی تاریخی اور سیاسی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی انہوں نے کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم عالمی اداروں کی بے حسی ، بھارتی فوج کے جبرو تشدد اور ہزاروں کی تعداد میں اجتماعی قبروں کی ریادت کے معاملے کی مذمت کرتے ہوئے آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تقریب سے جماعت اسلامی آزاد کشمیر کی راولپنڈی شاخ کے امیر عطاء الرحمن چوہان نے بھی خطاب کیا

پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ وہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے گھر پر جھنڈا لہرانے کے وعدے کو پورا کرے ۔اعتزازاحسن

اسلام آباد ۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو یاد رکھنا چاہیے کہ شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ان کے اور وزیراعظم کے چیف جسٹس ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ محترمہ شہید کے ان الفاظ کا پاس رکھے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز ضرور بحال ہوں گے چیف جسٹس کی بحالی پاکستان پیپلز پارٹی پر قرض ہے ججز کے ایشو کے حوالے سے موجودہ حکومت ٹھوکریں کھارہی ہے اسے چاہیے بے نظیر بھٹو کے اعلان کو پورا کرے اور چیف جسٹس کے گھر پر جھنڈا لہرائے گزشتہ روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ان کے گھر پر ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہاکہ پاکستان کے عوام جسٹس افتخار محمد چوہدری کو چیف جسٹس مانتے ہیں عبدالحمید ڈوگر کو عوام چیف جسٹس تسلیم نہیں کرتے پیپلز لائرز فورم بے نظیر بھٹو شہید کے الفاظ کی پاسداری کرتے ہوئے عبدالحمید ڈوگر اپنے کنونشن میں نہ بلائے وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے بھی کہا تھا کہ ایک وقت میں دو چیف جسٹس نہیں ہو سکتے وکلاء تحریک ججوں کی بحالی تک جاری رہے گی جلد تمام ججز بحال ہوں گے پاکستان پیپلز پارٹی کو ججز کو بحال اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے گھر پاکستان کا جھنڈا لہرانا چاہیے کیونکہ بے نظیر نے کہاتھا جسٹس افتخار محمد چوہدری ہی پاکستان کے چیف جسٹس ہیں اس ایشو پر موجودہ حکومت ٹھوکریں نہ کھائے اور پیپلز پارٹی کی حکومت اپنی قائد کے بیان کی پاسداری کرے چوہدری اعتزاز احسن نے کہاکہ لانگ مارچ کامیاب ہوئی ہے اس پر کسی کو اختلاف نہیں لوگ اس لانگ مارچ پر خوش ہیں انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد ججز کی بحالی تک جاری رہے گی انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری جلد یورپ کا دورہ کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اٹھارہ جولائی کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے فیصلے ہوں گے اور پھر انیس تاریخ کو آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے فیصلے ہوں گے انہوں نے کہاکہ اگر کسی کو یہ خوش فہمی ہے کہ وکلاء تحریک کمزور پڑے گی تو وہ ذہن سے یہ خوش فہمی نکال دے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ججز کی بحالی کا مسئلہ ٹھنڈا پڑ جائے گا میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ مسئلہ ججوں کی بحالی تک ٹھنڈانہیں پڑے گا سب ججز بحال ہوں گے۔گزشتہ روز پنجاب کے وکلاء نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جوکوئی جج اب بھی حلف اٹھائے گا یا چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری چھوڑ کر جائے گا وہ پی سی او کا جج کہلائے گا انہوں نے کہاکہ ججز جلد بحال ہوں گے اب تھوڑا راستہ باقی ہے وکلاء تحریک اپنی حکمت عملی سے دکھا دے گی کہ وہ کتنی فعال اور طاقتور تحریک ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اس مسئلے سے ٹھوکریں کھارہی ہے انہوں نے کہاکہ افتخار محمد چوہدری چیف جسٹس ہیں وہ جلد یورپ جائیں گے انہیں اس دورے کی یورپین پارلیمنٹ سے دعوت مل چکی ہے تاہم ان کے اس دورے کی تاریخ جلد طے پا جائے گی چوہدری اعتزاز احسن نے کہاکہ میں امریکہ سے ہو کر آیا ہوں پاکستان سمیت پوری دنیا اس کو چیف جسٹس آف پاکستان مانتی ہے وہ ڈوگر کو کسی صورت نہیں مانتی ڈوگر لاڑکانہ جانا چاہتے ہیں جبکہ لاڑکانہ بار نے کہہ دیا ہے کہ ہم نے انہیں بلایا ہی نہیں ہے ڈوگر سکھر بھی جانا چارہے ہیں مگر سکھر بار نے بھی کہہ دیا ہے کہ ہم نے بھی انہیں نہیں بلایا ۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ جس کو کوئی مانتا ہی نہیں اسے کرسی پر بٹھایا ہوا ہے جس کو عوام نہیں مانتے اس کو کتنی دیر روکیں گے اس سوال پر کہ پیپلز لائرز فورم عبدالحمید ڈوگر کو روکنا چاہتے ہیں اور ایک فنکشن پر بھی انہیں نہیں بلایاگیا جواب میں اعتزاز احسن نے کہاکہ انہیں بے نظیر کی روح کو روکنا چاہیے پیپلز لائرز فورم کو یاد رکھنا چاہیے کہ جس مقام پر میں اس وقت کھڑا ہوں اس جگہ پر شہید قائد نے کہا تھا کہ افتخار محمد چوہدری ان کے چیف جسٹس ہیں پاکستان کے چیف جسٹس ہیں یہ آواز پیپلز لائرز کے کانوں میں گھونجنی چاہیے بے نظیر نے کہاتھا کہ وہ خود آ کر چیف جسٹس کے گھر پر پاکستان کا جھنڈا لہرائیں گی یہ پیپلز پارٹی اور پیپلز لائرز فورم پر قرض ہے کہ وہ اسے پورا کریں پیپلز لائرز فورم کو چاہیے کہ وہ اپنی قائد کے الفاظ کا پاس کریں اگر وہ پی پی پی کے ساتھ واقعتاً ہیں تو وہ اپنی قائد کو الفاظ کو یاد کریں میرے کانوں میں بے نظیر بھٹو کے یہ الفاظ تواتر کے ساتھ گھونجتے رہتے ہیں یہ بے نظیر بھٹو کی وصیت ہے وہ کہہ کر گئیں ہیں کہ افتخار محمد چوہدری ہی چیف جسٹس ہیں ان کے گھر پر جھنڈا لہرانا ہے پیپلز لائرز فورم کو یہ ضرور یاد رکھنا چاہیے اور یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ایک وقت میں دو چیف جسٹس نہیں ہو سکتے اگر بے نظیر بھٹو کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ہیں اور ان کی زندگی میں تھے اسے وہ واضح کر کے گئی ہیں تو پھر ڈوگرپاکستان کا چیف جسٹس نہیں ہو سکتا ان کے وزیراعظم گیلانی اور شہید قائد نے بھی کہاہے یہ پیپلز لائرز فورم کو خیال کرنا چاہیے میری اپیل بھی پیپلز لائرز فورم والوں سے یہی ہے کہ وہ اپنی قائد کے قول کے مطابق ڈوگر کو کنونشن میں نہ بلائیں تاہم بلاتے ہیں ان کی مرضی ہے بحر حال انہیںنہیں بلانا چاہیے ۔ اگر وہ واقعی بے نظیہر بھٹو شہید کے پرو کار ہیں اگر بے نظیر بھٹو کے چیف جسٹس افتخار چوہدری ہیں تو پیپلزپارٹی کے وکلاء کے بھی افتخار چوہدری ہی چیف جسٹس ہیں انہوں نے توقع کی کہ پیپلز لائرز فورم کے وکلاء ہمارے ساتھ رہیں گے اور بے نظیر کے ان اقوال کو فراموش نہیں کریں گے

وعدے پورے نہ کرنے پر ن لیگ مقبولیت کھو بیٹھے گی۔ جاوید ہاشمی

آئین کو پامال کرنے اور پارلیمینٹ توڑنے والے آزاد پھر رہے ہیں
لاہور۔ مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے اگر عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہ ہوئے تو نون لیگ اپنی مقبولیت کھو بیٹھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں متحدہ مسلم موومنٹ کے زیراہتمام آل پارٹیز ملک بچاؤ کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ آئین کو پامال کرنے اور پارلیمینٹ توڑنے والے آزاد پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معزول ججز کی بحالی کا وعدہ پورا نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کا گراف عوام میں کم ہو رہا ہے اور عوام نون لیگ کے بارے میں بھی سوال کر رہے ہیں کہ وہ ایسی مخلوط حکومت کا حصہ کیوں ہیں۔ لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر ملک میں حقیقی جمہوریت بحال نہیں ہو سکتی۔

اگر امریکہ نے پاکستان پر حملہ کیا تو اعلان جنگ کیا جائے گا،قاضی حسین احمد

پشاور ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے پاکستان میں مداخلت کی یا کوئی کاروائی کی تو اعلان جنگ ہو گا اور پاکستان کا بچہ بچہ امریکہ کے خلاف جنگ لڑے گا ۔وہ میرہ کچوڑی میں دستاربندی کی تقریب کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے لئے ناسور سے کم نہیں اور حکومت کو پاکستان سے اتحاد ختم کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے بات چیت کی جائے اور تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ۔انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عراق اور افغانستان سے نکل جائے کیونکہ یہ مسلمانوں کی غیرت پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیوکلیئر ٹیکنالوجی ملک کی آزادی اور سالمیت کے لئے ضروری ہے اگر کسی نے اس کو نقصان پہنچایا تو تمام سیاسی اور دینی جماعتیں متحد ہو کر اس کا مقابلہ کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک خطرات سے دوچار ہے ۔بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے ۔انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پشاور پر طالبان قبضہ کریں گے مغربی میڈیا منفی پروپیگنڈہ کر کے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی ایجنٹ دشمنوں سے مل کر پاکستان کی سالمیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہو گا ۔

پاکستانی سرحدی علاقے میں افغانستان سے ٢ میزائل فائر

وانا ۔ پاکستان کے سرحد ی علاقے انگور اڈہ پر افغانستان سے فائر کئے گئے دو میزائل آگرے جبکہ افغان صوبے ارزگان میں خودکش حملے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک ہو گئیاورلوگر سے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی کو اغوا کر لیا گیا۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ پر افغان فوج نے دو میزائل فائر کئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گزشتہ دنوں اسی علاقے پر اتحادی فوج کے حملے میں آٹھ سیکورٹی اہلکار اور دو مقامی افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ادھر شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ قمر سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے جسے امریکی فوج کیلئے جاسوسی کے الزام میں قتل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب افغان صوبہ ارزگان کے ضلع دہیہ رعود کے ایک بازار میں افغان اور اتحادی سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملہ کیا گیا ۔ جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار اور بیس راہگیر ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔ حملے میں 37 راہگیر اور پانچ پولیس اہلکا ربھی زخمی ہوئے۔ حکام نے واقعے تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب صوبہ کنڑ میں اتحادی فو ج اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپ کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں۔ جھڑپ میں اتحادی کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ صوبہ زابل میں پولیس گاڑی کو نشانہ بناکر سڑک پر بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں تین پولیس افسران مارے گئے۔ صوبہ بغلان میں بم دھماکے میں زخمی ہونے والا اتحادی فوجی زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہو گیا۔ نورستان افغان سیکورٹی فورسز نے ایک کارروائی میں چار طالبان کو ہلاک کردیا۔ صوبہ غزنی میں دو خواتین کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ دوسری جانب لوگر سے نامعلوم مسلح افراد نے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی احمد زئی کو اغوا کر لیا ۔ابھی تک کسی گروپ نے اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ضلع ہرنائی میں طوفانی بارش و سیلاب نے تباہی مچادی درجنوں کچے مکانات مہندم سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین اور کئی حفاظتی بند ٹوٹ گئے

ہرنائی ۔ ضلع ہرنائی میں طوفانی بارش و سیلاب نے تباہی مچادی درجنوں کچے مکانات مہندم سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین اور کئی حفاظتی بندات ٹوٹ گئے ہزاروں گھرسیلاب کی زد میں ہے دوبارہ بارش اور سیلاب آنے کی صورت میں ہزاروں خاندان کا تباہ ہونے کا خدشہ ہے جسکی وجہ سے اکثر لوگوں نے اپنے گھروں کو خالی کرکے رات محفوظ مکامات پر گزاری شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے علاقے میں خوف کی فضاء ہے ندی نالوں میںشدید طغیانی آنے کی وجہ سے ہرنائی کوئٹہ روڈ اور ہرنائی سنجاوی روڈ مکمل طور پر بند ہے تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شب ہرنائی میں ہونے والے بارش و سیلاب نے تباہی مچادی ہے کلی زرمانہ ،کلی سیان،کلی ترو،کلی غڑمی ،کلی سرکان ،سید آباد،کلی لعل خان،کلی میرزا محلہ غیریب آباد ،اندڑ آباد ،جلال آباد،و گردونواح میں سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہے اور درجنوں کچے مکانات منہدم ہوچکے ہے اور ایک شخص دیوار گرنے سے شدید زخمی ہوا ہے ضلع ہرنائی سیلاب اور بارش سے ہونے والے تباہی پر صوبائی ضلعی حکومت کی طرف خاموشی پر ہرنائی سیا سی رہنماؤں ،پشتونخوامیپ کے صوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال،یونین کونسل صدر ہرنائی کے ناظم مولوی عبدالحنان،پشتونخوامیپ کے رہنماء سید غفور شاہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے انہوں نے کہاکہ ہرنائی ضلع میں کسی بھی محکمہ کا کوئی زمیدار آفیسر موجود نہیں انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں اور بارش اور سیلاب سے ہونے والے تباہی کو مذید روکنے کیلئے اقدامات کریں ،ضلعی رابطہ آفیسر صدیق مندوخیل نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم تمام محکموں کے آفیسران کو الر ٹ کیا ہے اور متاثرین کے نقصانات کا جائز ہ لینے کیلئے ریونیو کے ٹیمیں روانہ کئے ہے صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک سلطان ترین نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیراعلیٰ صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر ہرنائی میں بارش اور سیلاب کے متاثرین کی بحالی کیلئے اقدامات کریگی

جنوبی افغانستان میں خودکش حملے میں ٥ پولیس اہلکاروں سمیت ٢٤ افراد ہلاک ، ٣٠ زخمی

وانا+ کابل۔ پاکستان کے سرحد ی علاقے انگور اڈہ پر افغانستان سے فائر کئے گئے دو میزائل آگرے جبکہ افغان صوبے ارزگان میںسیکورٹی فورسز کے حملوں اور خودکش بم دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت73 افراد ہلاک 38 زخمی ہو گئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں 42 طالبان 24 شہری 5 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ادھر لوگر سے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی کو اغوا کر لیا گیا۔ اطلاعات کے مطامبق جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ پر افغان فوج نے دو میزائل فائر کئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گزشتہ دنوں اسی علاقے پر اتحادی فوج کے حملے میں آٹھ سیکورٹی اہلکار اور دو مقامی افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ادھر شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ قمر سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے جسے امریکی فوج کیلئے جاسوسی کے الزام میں قتل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب افغان صوبہ ارزگان کے ضلع دہیہ رعود کے ایک بازار میں افغان اور اتحادی سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملہ کیا گیا ۔ جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار اور20 راہگیر ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔ حملے میں 37 راہگیر اور ایکپولیس اہلکا ربھی زخمی ہوئے۔ایک دوسرے واقعے میں طالبان نے صوبہ غزنی میں دو خواتین کو گولی مار کر ہلاک کر دیاحکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب صوبہ کنڑ میں اتحادی فو ج اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپ کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں۔جس میں سیکورٹی فورسز نے40 کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دیگر دو طالبان ایک دوسرے واقعے میں مارے گئے ہیں اطلاعات کے مطابق جھڑپ میں اتحادی افواج کوبھی شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ صوبہ زابل میں پولیس گاڑی کو نشانہ بناکر سڑک پر بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں 3پولیس افسران مارے گئے۔ صوبہ بغلان میں بم دھماکے میں زخمی ہونے والا اتحادی فوجی زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہو گیا۔ نورستان افغان سیکورٹی فورسز نے ایک کارروائی میں 4 طالبان کو ہلاک کردیا۔ صوبہ غزنی میں دو خواتین کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ دوسری جانب لوگر سے نامعلوم مسلح افراد نے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی احمد زئی کو اغوا کر لیا ۔ابھی تک کسی گروپ نے اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ہنگو ، طالبان نے ٥٠ افراد کو یرغمال بنا لیا ، یرغمالیوں میں سیکورٹی فورسز کے اہلکار، قومی بچت و مقامی بینک کے اہلکار شامل

خیریت سے ہیں تاہم حکومت سے درخواست ہے طالبان کے ساتھیوں کو رہا کر دےیرغمالیوں کی ٹیلی فون پر برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو
ہنگو ۔ صوبہ سرحد کے ضلع ہنگو میں حکومت کے ساتھ جاری تصادم میں مقامی طالبان نے دعوٰی کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید کئی ’سرکاری افراد‘ کو یرغمال بنایا ہے جس سے ان کی مجموعی تعداد پچاس ہوگئی ہے۔مقامی طالبان نے کسی نامعلوم مقام سے ٹیلیع فون پر ان میں سے تین یرغمالیوں کی برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کروائی ہے۔ ان میں سے ایک فرنٹئر کور کا صوبیدار، قومی بچت ادارے کا ایک کیشئر اور ایک نیشنل بنک کا اہلکار شامل ہیں۔ اورکزئی اور ہنگو میں سرگرم مقامی طالبان نے دوآبہ کے مقام پر ایک تھانے پر پولیس قبضے کے دوران تقریباً پچیس افراد کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ان کے تازہ دعوے سے محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے ہفتے کے روز زرگری کے مقام پر نیم فوجی ملیشیا کے ایک قافلے پر حملے کے بعد اس تعداد کو دوگنا کر دیا ہے۔ مقامی طالبان کے اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے لیکن وزیر اعظم کے مشیر داخلہ رحمان ملک نے دو روز قبل ایک اخباری کانفرنس میں سپاہیوں اور دیگر سرکاری اہلکاروں کے یرغمال بنائے جانے کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے بھی ان کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔ مقامی طالبان نے زرگری کے مقام پر ہوئی جھڑپ میں اپنے دو ساتھیوں کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے قبضے میں دو سرکاری گاڑیاں بھی آئی ہیں۔ پاکستان میں مقامی طالبان کی جانب سے جاری کارروائیوں میں یہ پہلی مرتبہ دیکھا جا رہا ہے کہ وہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اب سویلین سرکاری اداروں سے منسلک اہلکاروں کو بھی یرغمال بنانا شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل کبھی کبھار سرکاری اہلکار یرغمال بنائے گئے لیکن پھر انہیں جلد رہا کر دیا جاتا رہا ہے۔ مقامی طالبان کی موجودگی میں برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرنے والے قومی بچت کے ایک کیشئر امین جان نے بتایا کہ وہ ایک عام مسافر گاڑی فلائینگ کوچ میں کوہاٹ سے صدہ سرکاری سامان لے جا رہا تھا کہ راستے میں طالبان نے انہیں روک کر ان سے ان کا شناختی اورمحکمے کے کارڈز لے لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی سرکاری نوکری کے چوبیس سال پورے ہوچکے ہیں اور اب مقامی طالبان سے ملنے کے بعد ان کی خواہش ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ باقی زندگی انہیں کے ساتھ گزاریں۔ ’ہمارے ساتھ کوئی زبردستی نہیں کرتا ہے، نہ مارتا ہے۔ ہمیں کوئی تکلیف نہیں ہے۔ بس یہ چاہتے ہیں کہ ان کے بندے حکومت چھوڑ دے جس کے بعد ہم جا سکیں گے‘۔ امین جان کا کہنا تھا کہ ابتداء میں اس کے ساتھ پانچ افراد تھے لیکن اب یرغمالیوں کی تعداد لگ بھگ پچاس ہوگئی ہے۔ ’یہ لوگ مختلف محکموں کے ہیں ۔ کسی کا تعلق ملیشیا فورس سے ہے،کسی کا بنک سے تعلق ہے اور کوئی واپڈا اور سی اینڈ ڈبلیو سے وابستہ ہیں۔ جگہ کم ہے اس لیے ان سب کو مختلف جگہوں پر رکھا ہوا ہے۔ طالبان کی موجودگی میں اٰمین جان نے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا۔ان کا کہنا ہے کہ’یہ امیر صاحب میرے سامنے بیٹھے ہیں۔ میں کسی دباؤ میں نہیں ہوں۔ بس طالبان درست ہیں یہ حکومت بالکل زیرو ہے۔ اپنے آپ کو فرنٹئر کور کا صوبیدار ظاہر کرنے والے ایک شخص شعیب نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ضلع مردان میں کاٹلانگ سے تعلق رکھتا ہے اور چھٹی پر گھر جا رہا تھا کہ طالبان نے پکڑ لیا۔ اس نے بھی کسی بدسلوکی کی شکایت نہیں کی البتہ اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت کے ان کے ساتھی چھوڑنے پر وہ بھی رہا کر دیئے جائیںگے۔ ایک تیسرے یرغمال شخص صوبہ سرحد کے ضلع کرک کے محمد خورشید تھے جن کا تعلق نیشنل بنک کی صدہ شاخ سے ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’میری فکر نہ کریں میں اچھا ہوں بس حکومت ان طالبان سے مذاکرات کرے‘۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان یرغمالیوں کی باتوں سے کوئی تناؤ ظاہر نہیں ہو رہا تھا۔ جہاں سے وہ ٹیلیفون کر رہے تھے وہاں کا ماحول بھی خوشگوار معلوم ہوتا تھا۔ مقامی طالبان ان کی باتوں سے محضوض ہوتے معلوم ہوتے تھے۔ ایک مقامی طالبان رہنما نے بتایا کہ جرگے کے ذریعے حکومت سیان کے رابطے جاری ہیں۔ یہ شدت پسند حکومت سے دوآبہ کے مقام پرگرفتار ہونے والے ان کے چار ساتھیوں جن میں سے ایک سرکردہ رہنما رفیع الدین بھی شامل ہیں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سرحد حکومت کے وزیر اطلاعات افتخار حسین نے شدت پسندوں پر واضح کیا تھا کہ یرغمالیوں کو کسی قسم کے نقصان کا ذمہ دار مقامی طالبان کو قرار دیا جائے گا۔

پاکستان خود مختار اور آزاد ملک ہے اس پر کسی کو حملے کی اجازت نہیں دیں گے،وزیراعظم

کوئی بھی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا،دفاع کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں،کسی کو فکر مند نہیں ہونا چاہیےمٹھی بھر عناصر ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں،اگر ہم دہشت گردی میں ملوث رہیں گے تو دنیا ہم پر ہنسے گیصوبوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے،کابینہ میں توسیع کا مقصد حکومتی امور کو بہتر انداز میں چلانے کی کوشش ہےطالبان کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے متعلق گورنر اور وزیراعلیٰ سرحد جو حکمت عملی اپنائیں گے انہیں اجازت ہو گی،پشاور میں میڈیا سے بات چیت
پشاو ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے کسی کو اس پر حملہ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں اور نہ ہی ہم کسی کو پاکستان پر حملہ کرنے کی اجازت دیں گے ۔ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہیے اگر ہم دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونگے تو دنیا ہمیں کیا کہے گی ۔ہمیں ذمہ دارشہریوں کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ہمارے لئے یہ خطہ انتہائی اہم ہے ۔وہ وفاقی وزیر غلام احمد بلور اور صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور کی والدہ کی وفات پر فاتحہ کے بعد بلور ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے اس موقع پر صوبہ سرحد کے گورنر اویس احمدغنی،وزیراعلیٰ امیر حید ر خان ہوتی،وفاقی وزیر غلام احمد بلور اور سینٹر بابر اعوان بھی موجود تھے ۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں اس بات کا نہیں سوچنا چاہیے کہ پاکستان پر کوئی حملہ کرے گا کیونکہ ہم اپنے ملک کے دفاع کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتی اور پاکستانیوں کو ان پر حملے کے لئے فکر مند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہم خود مختار اور آزاد ملک ہیں اور پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ مٹھی بھر چند عناصر ملک کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ان کی عوام سے اپیل ہے کہ وہ ان مٹھی بھر عناصر کو سمجھائیں کہ وہ ملک کی ترقی کا سوچیں اور ملک کے نقصان کا نہ سوچیں۔صوبہ سرحد میں طالبانائزیشن بڑھنے کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ اس حوالے سے صوبہ سرحد کے گورنر اور وزیراعلیٰ جو بھی حکمت عملی طے کریں گے اور وہ ان کی حکمت عملی کا ساتھ دیں گے ۔وفاقی کابینہ میں ردوبدل اور توسیع کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وفاقی کابینہ کے ورزاء پر کوئی عدم اعتماد نہیں تاہم کابینہ میں توسیع کی جا رہی ہے جب ہم نے کابینہ بنائی تھی تو وہ انتہائی مختصر تھی اور ہم مختصر کابینہ کے ساتھ حکومت چلا رہے تھے ہمارے اتحادی مسلم لیگ ن کے میاں محمد نواز شریف نے اپنے وزراء کو مستعفی کرایا مگر انہوں نے یہ استعفیٰ منظور نہیں کیا اب ہمیں مجبوراً کابینہ میں توسیع کرنا پڑ رہی ہے ۔نئے وزراء کابینہ میں شامل کئے جائیں گے تاکہ ملکی امور کو بہتر انداز میں چلایا جا سکے ۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹری سیکرٹری بنانے ہیں اور ہمیں سٹینڈنگ کمیٹیوں کی تشکیل کرنی ہے وہ بھی مشاورت سے ہوگی۔طالبان کے خلاف آپریشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام جو چاہیں گے ہم ان کے ساتھ ہیں اور ہم کسی اور کی بات نہیں مانیں گے کیونکہ ہماری حکومت عوامی ہے اور ہم عوام کے ساتھ ہیں ۔امریکی فوجی جرنیل مولن کی پاکستان آمد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے باہمی تعلقات ہیں امریکہ کے ساتھ نہ صرف ہمارا دفاعی بلکہ اقتصادی ،تعلیمی ،صحت ،دفاع اور مختلف مدوں میں تعاون ہے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔صوبہ سرحد میں آٹے کے بحران سے متعلق وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئندہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور اس اجلاس میں تمام صوبوں کے مسائل پر بحث ہوگی اور ان کے حل کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں صوبوں کی مشکلات کا احساس ہے اور آئندہ کے اجلا س میں اس پر غور و خوص کیا جائے گا ۔ہنگو میں ایف سی اہلکاروں کی ہلاکتوں کے بارے میں وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اور وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے اہلکار جس جوانمردی ،ہمت اور سروں پر کفن باندھ کر فرائض انجام دے رہے ہیں اس پر وہ انہیں خراج تحسین و عقیدت پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے کبھی ہتھیار نہیں پھینکے اور نہ ہی وہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ کرتے ہیں وہ ملک کے دفاع کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بجلی کے خالص منافع کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو صوبائی خود مختاری دینے اور انہیں ان کے حقوق دینے میں مخلص ہے اور صوبہ سرحد کا بجلی کے خالص منافعے کی مد میں جو حق بنتا ہے وہ اسے دلایا جائے گا۔وزیراعظم نے سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب وہ سو دن کے حوالے سے قوم سے خطاب کریں گے تو وہ اس موقع پر اہم اعلانات کریں گے صوبہ سرحد کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ گورنر سرحد اور وزیراعلیٰ سرحد اس صوبے کے نمائندے ہیں اور صوبے میں اتحادی جماعت کی حکومت ہے اس لئے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ۔

نواز شریف نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی وفاقی کابینہ میں واپسی اور اس کی توسیع میں شرکت سے صاف انکار کر دیا

لندن میں چوہدری نثار علی خان سے اہم ملاقات ۔ ۔ ۔ مختلف ایشوز پر مشاورت
لندن ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی وفاقی کابینہ میں واپسی اور اس کی توسیع میں شرکت سے صاف انکار کر دیا ہے۔میاں محمد نواز شریف نے واضح کیاہے کہ ججز کی بحالی کے بغیر وفاقی کابینہ میں واپسی کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔ لندن میں آج پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار علی خان نے میاں محمد نوازشریف سے اہم ملاقات کی ۔ پاکستان کی سیاسی صورتحال ججز کے ایشو ،پارٹی امور اور دیگر اہم معاملات پر گفتگو ہوئی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے واضح کیاہے کہ وفاقی کابینہ ، قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں اور پارلیمانی سیکرٹریوں کی تقرری کے امور کے حوالے سے حکومت سے مذاکرات کیلئے کوئی کمیٹی قائم نہیں کی گئی ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نواز شریف نے کہاکہ وزیراعظم کو آگاہ کر دیاگیا ہے ججز کی بحالی کے بغیر وفاقی کابینہ میں واپسی نا ممکن ہے ججز کی بحالی کیلئے تو وفاقی کابینہ سے الگ ہوئے تھے ججز کی بحالی کے بغیر وفاقی کابینہ میں کیسے جا سکتے ہیں اپنے فیصلے پر قائم ہیں اس حوالے سے قوم سے جو وعدہ کیاہوا ہے اس عہد کو نبھائیں گے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دوٹوک الفاظ میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو آگاہ کر دیا ہے کہ وفاقی کابینہ میں واپسی ججز کی بحالی سے مشروط ہے۔

ایٹمی ڈیل ملک کی سلامتی کو خطرہ نہیں ۔ بھارتی اٹامک انرجی کمیشن

نئی دہلی۔ بھارت کے اٹامک انرجی کمیشن کے سربراہ انل کاکودکر کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے سے متعلق جوہری توانائی کے بین لااقوامی ادارے آئی اے ای اے سے سیف گارڈ ایگریمنٹ سے ملک کے سٹرٹیجک پروگرام پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ انل کاکودر کے مطابق جوہری معاہدے سے ملک کے مفاد کو خطرہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے ہفتہ کو کہا تھا کہ اس سمجھوتے کے مسودے میں بھارت کے مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔ اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے آئی اے ای اے سے سیف گارڈ ایگریمینٹ مجوزہ ہند امریکہ جوہری معاہدے کے لیے لازمی ہے۔ واضح رہے کہ سیف گارڈ ایگریمنٹ پر پیدا ہونے والی نئی صورتحال کے پس منظر میں مرکزی حکومت نے اپنے بعض اعلی افسروں کو میدان میں اتار دیا ہے۔ ہفتہ کے روز و قومی سلامتی کے مشیر ایم کے نارائنن، خارجہ سیکریٹری شیو شنکر مینن اور ایٹامک اینرجی کمیشن کے چیئرمین انل کاکودکر اور ویانا میں آئی اے ای اے سے ہندوستان کے اہم مذاکرات کار ڈاکٹر روی گرور نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ ان افسران نے صحافیوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ معاہدہ کس طرح بھارت کے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیف گارڈ ایگریمنٹ میں ری ایکٹروں کے لیے بلا رکاوٹ ایندھن کی فراہمی کی گارنٹی ہے۔ افسروں کے مطابق سیف گارڈ ایگریمنٹ بھارت کے حق میں ہے اور اس میں جوہری دھماکہ کرنے پر روک لگانے یا نہیں لگانے پر کوئی بحث نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والے 123 معاہدے میں بھی جوہری دھماکہ کرنے کا ذکر نہیں ہے لیکن ایسی صورت میں سمجھوتے سے ہٹنے کی بات ہے۔ واضح رہے کہ ہند امریکہ جوہری معاہدے کے سوال پر حکومت سے بایاں محاذ الگ ہو چکا ہے جبکہ حزب اختلاف کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ معاہدے کے بعد ہندوستان جوہری دھماکہ کرنے کا مجاز نہیں رہے گا۔

جنوبی افغانستان میں خودکش حملے میں ٥ پولیس اہلکاروں سمیت ٢٤ افراد ہلاک ، ٣٠ زخمی

کابل ۔ ۔ افغانستان کے جنوبی صوبہ ارزگان میں خودکش حملے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 24 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔ اتوار کو صوبائی پولیس سربراہ جمعہ گل ہمت نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ایک خودکش حملہ آور نے صوبہ ارزگان کے ضلع دیہرود کی مصروف مارکیٹ میں بارود سے بھری گاڑی پولیس قافلے سے ٹکرا دی۔ خودکش حملے میں 5 پولیس اہلکار اور 19 شہری ہلاک جبکہ 30 زخمی ہوگئے۔ خودکش حملے کے وقت مارکیٹ میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی

گزشتہ آٹھ سالوں کی تباہی کا رونا رونے کی بجائے عملی طور پر کام کرکے دکھائیں گے۔ شہبازشریف

لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر و وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا مذہب اسلام لوگوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کا درس دیتا ہے ۔ یہ اسلامی تعلیم نہیں کہ غریب کسمپرسی کی حالت میں ہوں اور امیر محلوں میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری محکمے ایمانداری اور لگن سے کام کریں اور عوام کے مسائل کے حل پر بھرپور توجہ دیں۔ پاکستان مسلم لیگ کی حکومت عوامی خدمت کے مشن کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اراکین اسمبلی اورمسلم لیگی کارکن اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی نگرانی کریں اور قومی وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ماڈل ٹاؤن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلی نے صوبائی حلقہ پی پی 153 میں ترقیاتی کاموں کے لئے 5 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا۔ وزیراعلی نے ہفتہ کے روز موسلادھار بارش کی وجہ سے نکاسی آب کی پیدا ہونے والی صورتحال پر واسا اور ایل ڈی اے حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں میںعوام کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی سے اقدامات نہیں کئے گئے اور زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں ہوا ۔ اگر متعلقہ محکمے موسم برسات شروع ہونے سے قبل تمام ضروری انتظامات کرلیتے تو عوام کو اس مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ ایسا ہوا تو ان افسران کو محکموں میں برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اب کام کرنے اور عوام کے مسائل حل کرنے کا وقت ہے اگر سرکاری افسران جذبے اور لگن سے کام کریں گے تو ہمارے سر کے تاج ہیں اور اگر وہ عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ نہیں دیں گے تو انہیں اٹھا کر باہر پھینک دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔ قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا جس سے آج ملک تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ خدا جانے سابقہ حکومت نے کہاں پیسہ لگایا ۔ اب گزشتہ آٹھ سالوں کی تباہی کا رونا رونے کی بجائے عملی طور پر کام کرنے کا وقت ہے اور ہم انشاء اللہ کام کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلی نہیں بلکہ عوام کا خادم بن کر صوبے کے عوام کی خدمت کررہا ہوں ۔ میاں محمد شہباز شریف نے لاہور میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں صفائی کے نظام کو ہر حال میں بہتر کیا جائے گا۔ مجھے گزشتہ روز بارش کے بعد شہر میں نکاسی آب کی صورتحال اور عوام کی پریشانی دیکھ کر بہت دکھ ہوا اور اس بات پر افسوس بھی ہوا کہ متعلقہ محکمے اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار نہ تھے ۔انہوں نے کہا کہ لیگی کارکن اپنے محلوں میں ڈیوٹیاں دیں اور قومی وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر مسلم لیگی کارکنوں نے اپنے حلقوں سے متعلقہ درپیش مسائل سے وزیراعلی کو آگاہ کیا۔ وزیراعلی نے چونگی امرسدھو کوٹ لکھپت کے علاقے میں سٹریٹ لائٹ کو فوری طور پر چالو کرنے اور قبرستان کے لئے جگہ کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے علاقے میں گرلز کالج کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

مسلم لیگ (ق) کا صدر مشرف کے خلاف ممکنہ مواخذے کی تحریک کی بھرپور مخالفت کرنے کا اعلان

اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ(ق) نے صدر پرویز مشرف کے خلاف ممکنہ مواخذے کی تحریک کی بھرپور مزاحمت اور مخالفت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بیرونی مداخلت ، سرحدی علاقوں میں نیٹو فورسز کے حملوں ، بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے ، حکومت کی سو روزہ کارکردگی اور اپوزیشن کے خلاف حکومت کی ا نتقامی کارروائیوں کے حوالے سے چار الگ الگ مذمتی قرار دادیں منظور کرلی ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اتوار کے روز اسلام آباد میں پارٹی کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین، سید مشاہد حسین اور چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کو مسلم لیگ(ق) ا ور اس کی اتحادی جماعتوں نے پانچ سال کے لیے منتخب کیا ہے ۔ حکمران اتحاد ان کے خلاف اصولی نہیں بلکہ ذاتی مخالفت اور مفاد کی خاطر مواخذے کی بات کررہا ہے۔ صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک لائی گئی تو پاکستان مسلم لیگ(ق) اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اجلاس میں سارے امور کا جائزہ لیا گیا ۔ ملک کے حالات انتہائی مخدوش اور خطرناک ہے ۔ صوبہ سرحد اور صوبہ بلوچستان کی صور تحال افسوسناک ہے ۔ بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے اس افسوس ناک صورت حال کی کوئی نوٹس نہیںلیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو پروا ہ ہوتی تو وہ ناکام ہو جاتی تو ہم یہ ضرور کہتے کہ چلیں کوشش تو کی گئی تھی ۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکمران اتحاد ذاتی مفادات کی طرف گامزن ہے ۔ مشاہد حسین سید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں 40 سے زائد رہنماؤںنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ، اجلاس میں سرحدی علاقوں میں امریکی حملوں میں جاں بحق سویلین و فوجیوں کے دعائے مغفرت ، اسی طرح ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ، حاجی غلام احمد بلور ، اسفند یار ولی خان اور طارق عظیم کے ساتھ ان کے رشتہ اداروں کے انتقال پر دعائے مغفرت کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں چار قراردادیں منظور کی گئیں پہلی قرار داد میں بڑھتی وئی بیرونی مداخلت ، امریکہ ونیٹو فورسز کے حملوں کو پاکستان کی سالمیت و خود مختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ق) بیرونی مداخلت اور ان حملوں کے خلاف سینٹ و قومی اسمبلی میں قرا ردادیں جمع کرائیں گی ۔ دوسری قرار داد میں بے نظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے کی مذمت کی گئی ہے ۔ یہ آ بیل مجھے مار کے مترادف ہے ۔ نیا پنگا لیا گیا ہے ۔ پاکستان کی سلامتی اور سالمیت کمزور ہونے کا خدشہ ہے ۔ حکومت نے سو دنوں میں کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی بلکہ ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے ۔ حکومت کوچا ہیے تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی ، اقتصادی وسائل کے خلاف قرار داد منظور کی گئی ، اسی طرح سیاسی انتقام کے حوالے سے حکومتی کارروائیوں کے خلاف بھی مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں ۔ خصوصا سندھ اور بلوچستان میں انتقامی کارروائیوں اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کا سلسلہ عروج پر ہے جو آمرانہ ذہن کی عکاسی کرتی ہے ۔ ٹھٹہ میں مسلم لیگ(ق) کے تین کارکنوںکو شہید کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چوتھی قرار داد قومی مفاہمت کے حوالے سے منظور کی گئی ہے ۔ جس میںکہا گیا ہے کہ قومی مفاہمت کے لیے حکومت سنجیدہ ہے تو وہ اس ایشو سیکورٹی و سلامتی ، دہشت گردی کے حوالے سے قومی اتفاق رائے کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کرے ۔ پاکستان مسلم لیگ(ق) نے بھارتی حکام کے ان بیانات جس میں کابل خود کش حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا ہے کی مذمت کی ہے ۔ اور ان بیانات کی مخالفت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کرزئی ، نیٹو یا امریکہ کوئی بھی ہو پاکستا ن کو میلی آنکھ نہیں دیکھ سکتا ۔ حکومت نے اس ایشو پر معذرت خوانہ رویہ اختیار کررکھا ہے بلکہ قومی سلامتی کے ان ایشوز کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ سے رابطہ کرکے پاکستان کی ایجنسیوں اور اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ان ایشوز کو بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف اپنا متحرک اور فعال کردار ادا جاری رکھے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت رہے یا نہ رہے یا وہ کمزور ہو ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم اپوزیشن میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو دن دیہاڑے سرحد ی علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ بیرونی مداخلت کو نئی حکومت خود دعوت دے رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ججوں کے ایشو کو لیگل کمیٹی دیکھ رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ قومی مفاہمت کا دعوی کیا جاتا ہے ۔ اس کے برعکس پنجاب میں آدھی جمہوریت ہے ، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری نہیں ہوئی ہے ہمارے دور میں صوبائی کابینہ کی تشکیل سے پہلے اپوزیشن لیڈر کی تقرری ہوئی ۔ ایک سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ حکومت سرکاری وسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہی ہے ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو ملائیشیا سے وطن واپسی پر سرکاری جہاز کو دوبئی نہیں لے جاناچاہیے تھا۔ پارٹی اجلاس کے لیے سرکاری وسائل کو استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود اپنے خلاف چارج شیٹ تیار کررہی ہے

ڈاکٹر قدیر تاریخ کا حصہ ہیں، جوہری معاملے کی مزید تفتیش نہیں کی جائے گی، شاہ محمود قریشی

امریکہ ہمارے سرحد عبور کرنے سے باز رہے پاکستان ایک خود مختار ملک ہے، ہماری سیکورٹی فورسز شدت پسندوں کے خلاف موثر کارروائی کر رہی ہےاسامہ پاکستان میں نہیں، القاعدہ کے رہنما کی موجودگی کے بارے میں کوئی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا، امریکہ یا دیگر بیرونی افواج کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گےبے نظیر بھٹو کے قتل کے بارے میں وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کہ اس میں بیت اللہ محسود کا ہاتھ ہے ،ہم تفتیش سے پہلے الزام نہیں لگانا چاہتے، وزیرخارجہ کا امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو
واشنگٹن ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جوہری معاملے کی مزید تفتیش کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کی مستقبل میں کوئی تفتیش نہیں کی جائے گی کہ پاکستانی فوج نے ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مدد کی تھی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا نہیں خیال اور نہ ہی مجھے یقین ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں ہے پاکستان امریکی یا کسی دوسرے بیرونی ممالک کی فوج کو اسامہ کی گرفتاری یا القاعدہ کے دیگر سرکرہ رہنماؤوں کی تلاش کے لیے اپنے ملک میں کارروائی کی اجازت دے گا امریکہ ہمارے سرحد عبور کرنے سے باز رہے پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور وہ اپنی آزادی اور خود مختاری پر آنچ نہیں آنے دے گا واشنگٹن میں امریکی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جوہری معاملے کاکیس اب داخل دفتر کر دیا گیا ہے اور اب سلسلے میں مزید تفتیش نہیں ہو گی جو کچھ معلوم کیا جا سکتا تھا کیا جا چکا ہے جو اقدامات کیے جانے تھے کئے جا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ مقصدیہ تھا کہ دنیا کو محفوظ رکھا جائے اور جوہری آلات کو محفوظ رکھا جائے اور یہ کہ جو کچھ ماضی میں ہوا وہ مستقبل میں نہ ہو اور یہ مقاصد حاصل کیے جا چکے ہیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہاں تک ہمارا نظریہ ہے ڈاکٹر اے کیو خان اب تاریخ کا حصہ ہیں ان کا کوئی سرکاری رتبہ نہیں ہے جو نیٹ ورک انہوں نے تیار کیا تھا وہ توڑا جا چکا ہے وزیر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے بارے میں وثوق سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس میں طالبان کے رہنما بیت اللہ محسود کا ہاتھ ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم تفتیش سے پہلے ہی الزام نہیں لگانا چاہتے ہم ایک غیر جانبدار اور آزادانہ انکوائری کرانا چاہتے ہیں میں کہہ رہا ہوں کہ نہ تو ہم اس امکان کو خارج کر سکتے ہیںاور نہ ہی یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے اور امریکہ ہماری سرحدوں کی خلاف وزری سے باز رہے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ ہماری فوج، پیرا ملٹری فورسز اور ریگولر فورسز کی بڑی تعداد سرحدوں پر تعینات ہے وہ موثر کارروائی کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی بیرونی مداخلت سے افراتفری اور انتشار پھیلے گا پاکستان عوام اس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور یہ ہماری خود مختاری پر ایک سوالیہ نشان ہو گا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ جمعہ کے روزانہوں نے اپنے امریکی ہم منصب کو نڈولیزرائس سے ملاقات میں ان پر واضح کر دیا ہے کہ حکومت پاکستان افغانستان کی سرحد کے ساتھ ملحقہ قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں سے نمٹ رہی ہے اورضرورت پڑنے پر خود کارروائی کرے گی شاہ محمود قریشی نے اعتراف کیاکہ دراندازی کے بعض واقعات رونما ہو رہے ہیں لیکن امریکی فوج القاعدہ کے سربراہ دیگر سرکردہ رہنماؤوں ، طالبان ارکان یا کسی دوسرے مشتبہ عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن نہیں کر رہی انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر اسامہ بن لادن یا القاعدہ کے دیگر سرکردہ رہنماؤں کی تلاش یا گرفتاری کے لیے امریکہ یہ کسی دوسرے ممالک کی افواج کو کارروائی کی اجازت نہیں دے گا ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرا نہیں خیال اور نہ ہی مجھے یقین ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں ہے اور نہ ہی کوئی اس بارے میں جانتا ہے اور نہ ہی وہ یہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اسامہ بن دلان پاکستان میں ہے لیکن ہماری پالیسی بالکل واضح ہے ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہیں اور اگر پاکستان کو اسامہ یا کسی دوسرے ہائی ویلیو ٹارگٹ کے بارے میں ٹھوس شواہد ملے تو پاکستان خود فوری کارروائی کرے گا اس سلسلے میں کسی کی مدد کی ضرورت ہے اور نہ ہی پاکستان کسی کو مداخلت کی اجازت دے گا کیونکہ پاکستانی سیکورٹی فورسز کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہیں انہوں نے کہا کہ امریکی مداخلت سے پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات ابھر یں گے میںتو یہ کہوں گا ہمیں موجود باہمی تعاون کی فضاء کو تقویت دینا ہو گا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اصل وجہ تلاش کر نا ضروری ہے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کا واحد حل ملٹری آپشن نہیں یہ جنگ فوجی کارروائی کے علاوہ عوام کے دل اور دماغ جیت کر بھی لڑی جا سکتی ہے

امریکہ مالی بحران سے دو چار، ایک بڑا بینک بیٹھ گیا



نیو یارک کی سٹا ک مارکیٹ میں قرضے فراہم کرنے والی امریکہ کی دو بڑی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں بھی شدید کمی دیکھی گئی

نیویارک ۔ کیلفورنیا میں قائم گھروں کے لیے قرضے مہیا کرنے والا ایک بڑا بینک انّڈی میک بیٹھ گیا ہے اس بینک سے کھاتہ داروں کی طرف سے مسلسل اپنی رقوم نکلونے کے بعد اس کا انتظام ریگولیٹرز نے سنبھال لیا تھا کیونکہ یہ خطرہ پیدا ہو گیا تھا کہ کہیں یہ مزید رقوم مہیا کرنے میں ناکام نہ ہو جائے۔ ریگولیٹرز کا کہنا ہے کہ امریکی کی تاریخ میں یہ دوسرا بڑا مالی ادارہ ہے جو کہ فیل ہو گیا ہے۔ بینک کے بنیادی نگران آفس آف ترفٹ سپرویڑن کا کہنا ہے کہ گزشتہ گیارہ دنوں میں کھاتہ داروں نے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر کی رقوم نکلوائی ہیں۔ دریں اثناء نیو یارک کی اسٹاک مارکیٹ میں امریکہ کی دو بڑی قرضے فراہم کرنے والی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں شدید کمی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کے حصص کی قدر نصف رہ گئی ہے۔ قرضے فراہم کرنے والی ان ’ کمپنیوں فیڈرل ہوم لون مورٹگیج کارپوریشن، فریڈی میک‘ اور فیڈرل نیشنل مورٹگیج ایسوسی ایشن، فینی مے‘ کے حصص کی قیمتیں اس خوف کے باعث گرنا شروع ہوئیں کہ شائد ان کمپنیوں کا انتظام حکومت کو سنبھالنا پڑ جائے۔ فریڈی میک اور فینی مے کمپنیوں کے حصص کی قمیتیں گرنے پر صدر بش کو کہنا پڑا تھا کہ یہ دونوں کمپنیاں امریکہ کے اہم ادارے ہیں اور اعلیٰ حکومتی حکام اس مسئلہ سے نمٹنے کی کوشش کر میں مصروف ہیں۔دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر امریکہ میں فروخت ہونے والے نصف گھروں کے لیے قرضے فراہم کرتی ہیں ان دونوں کمپنیوں کے بغیر کروڑوں امریکی گھر خریدنے سے محروم ہو جائیں گے۔ امریکہ میں فروخت ہونے والے نصف گھروں کے لیے قرضے اور گارنٹی یہی دو کمپنیاں مہیا کرتی ہیں۔یہ اپنی ہیت کے اعتبار سے دو غیر معمولی کمپنیاں ہیں جنہیں حکومت کی سرپرستی بھی حاصل اور ان کے حصص کا کاروبار حصص بازار میں بھی ہوتا ہے۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکہ میں ہاؤسنگ مارکیٹ میں حالیہ بحران کی وجہ سے ان کمپنیوں کے پاس قرضے فراہم کرنے کے لیے پیسہ نہ رہے۔ ان دونوں کمپنیوں کی حصص کی قدر اسی فیصد تک کم ہو گئی۔ نیویارک ٹائمز میں جمعہ کو یہ خبر شائع ہونے سے کہ حکومت ان کمپنیوں کو بچانے کے لیے اقدامات پر غور کر رہی ہے ان کے حصص کی قیمتیں تیزی سے نیچے گرنے لگیں۔ سرمایہ کاروں کو خطرہ ہے کہ حکومت کی طرف سے ان کمپنیوں کا انتظام سنبھالنے سے مورٹگیج یا قرضے حاصل کرنے والوں کو تو تحفظ مل جائے گا لیکن ان کا سرمایہ ختم ہو جائے گا۔ تاہم حکومت کی طرف سے فوری طور پر رد عمل سامنے آیا اور وزیر خزانہ ہینک پالسن نے اس بات کا اشارہ دیا کہ ان کمپنیوں کی تنظیم نو میں ان کو موجودہ حالت میں برقرار رکھے جائے گا۔ ان دونوں کمپنیوں کا خسارہ بہت سے حلقوں کے لیے انتہائی تشویش کی بات ہے کیونکہ کئی دیگر سرمایہ کار کمپنیوں نے ان کے حصص میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان کمپنیوں کے نقصان کا اثر پوری دنیا کی اقتصادیات پر پڑنے کا اندیشہ ہے۔

بھارتی صدر نے ٢١ جولائی کو لوک سبھا کا اجلاس طلب کر لیا

امریکہ سے جوہری معاہدے پر کمیونسٹ پارٹیوں کی علیحدگی کے بعد یو پی ڈی کی حکومت اعتماد کا ووٹ لیں گےنئی دہلی ۔ بھارتی صدر پرتیبھاپائیل نے اس ماہ کی 21تاریخ کو لوک سبھا کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ یو پی ڈی کی حکومت اعتماد کاووٹ حاصل کر سکے ۔ امریکہ کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے پر بائیں بازو کی پارٹیوں کی طرف سے حکومت سے علحیدگی کے بعد کانگریس کی زیر قیادت یو پی ڈی کی حکومت کے لیے اعتماد کا ووٹ لینا ضروری ہو گیا ہے۔ نئی دہلی میں یو پی ڈی کے اعلیٰ لیڈروںکے اجلاس ہوا جس میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔ ادھر بائیں بازو کی پارٹیوں کا کہنا ہے کہ ان تمام سیاسی پارٹیوں کے خلاف ان کے رابطے ہیں جو بھارت اور امریکہ ایٹمی سمجھوتے کے خلاف معروف اختیار کر سکتی ہیں۔

پاکستان میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی ۔ ایکس سروس مین سوسائٹی

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان کو دھمکیاں دینا باعث حیرت ہےصدر پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو سپورٹ کر رہے ہیں ان کی موجودگی میں ہمارے علاقے کا جغرافیائی نقشہ تبدیل کیے جانے کی باتیں کیوں ہو رہی ہے ۔ بریگیڈیئر (ر) عبدالسلام اختر کی پریس کانفرنس
راولپنڈی ۔ ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو باعث حیرت ہے اور ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کرے گی ۔ یہاں سوسائٹی کے اجلاس کے بعد بریگیڈیئر ریٹائرڈ عبدالسلام اختر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کا موقف ہے کہ صدر پرویز مشرف غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر کرسی صدارت پر قابض ہیں اور اس سے نہ صرف سیاسی بلکہ ملک کی معاشی صورت حال بھی ناگفتہ بہ ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ ایوان صدر سازشوں کا مرکز بن چکا ہے اور کراچی میں صدر پرویز مشرف کا بیان اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ ان کا دماغی توازن درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سابق فوجیوں کے بارے میں صدر پرویز مشرف کی ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے ۔ بریگیڈیئر(ر) عبدالسلام اختر نے کہاکہ صدر کی موجودگی میں یہ کہا جانا کہ ہمارے علاقے کا جغرافیائی نقشہ تبدیل ہو سکتا ہے ۔ اورا س پر صدر کی خاموشی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صدر پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کی سپورٹ کررہے ہیں اور قوم صدر سے پوچھتی ہے کہ اس طرح کے الفاظ ان کی موجودگی میں کیوں کہے گئے اور اس پر صدر کیوں خاموش ہے ۔ عبدالسلام اختر نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں پاکستان کے نام نہاد اتحادیوں کی کارروائیوں اور بیانات بھی خطرے کی گھنٹی سے کسی طرح کم نہیں ہیںاور یہی نہیں بلکہ بار بار پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اورپاکستان کی سیکورٹی فورسز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے ہمارے متعدد جوان شہید اور زخمی بھی ہوئے۔ اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عبدالسلام اختر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اتحادیوں کی جانب سے یہ دھمکیاں اور حملے حیرت کا باعث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا رویہ علاقے میں خوف وہراس پیدا کررہا ہے جہاں پہلے ہی صورت حال خراب ہو چکی ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان غیر مستحکم ہوتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستانی حدود میں غیر ملکی کارروائی کو اپنی خود مختاری پر ایک حملہ تصور کرتی ہے اور قوم اپنی پوری قوت سے اس کی مزاحمت کرے گی ۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں ایکس سروس مین سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ پاکستان کے سابق فوجی حضرات وطن عزیز کی آن پر مر مٹنے کو تیار ہیں اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سوسائٹی کے کوئی سیاسی عزائم ہرگز نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ صدر پرویز مشرف کے ساتھ سوسائٹی کسی بحث میں نہیں پڑنا چاہتی تاہم اگر صدر چاہیں تو سوسائٹی کے ارکان کسی بھی وقت کسی بھی جگہ کسی بھی موضوع پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ وہ پاکستان کی سول سوسائٹی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے اور موجودہ حکومت سے امید کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں قبول کرتے ہوئے کردارادا کرے گی لیکن افسوس اس امر کا ہے کہ موجودہ حکومت بے بس نظر آرہی ہے ۔ حالانکہ ضرورت ہے کہ حکومتی راہنما کرداراداکرے ہوئے مناسب پالیسیاں بنائیں اور ان پر عمل کرائیں۔