International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, April 7, 2008

Diana unlawfully killed, inquest rules




LONDON - Princess Diana and her lover Dodi al-Fayed were unlawfully killed by the grossly negligent driving of their chauffeur and paparazzi photographers pursuing them into a Paris road tunnel 10 years ago, an inquest ruled.
The jury, which had spent almost six months listening to more than 250 witnesses from around the world, reached their decision on Monday after deliberating for four days in a case that had sparked worldwide media interest.
A decade after the death of the world’s most photographed woman at 36, Britain’s former police chief John Stevens said he hoped this would finally bring closure to the tragedy and lay to rest conspiracy theories swirling around the case.
On the evening they died, Diana and Dodi fled from the back entrance of the Ritz Hotel in Paris in a desperate bid to avoid swarms of paparazzi photographers snapping their every move.
They pursued the ill-fated couple on high-powered motorbikes into the Alma tunnel and took pictures of the dying princess in the wrecked Mercedes after it smashed into pillar 13.
Dodi’s father, luxury store owner Mohamed al-Fayed, had accused Queen Elizabeth’s husband Prince Philip, Diana’s former father-in-law, of ordering British security services to kill her and stop her marrying a Muslim and having his baby.
In a statement after the judgment, al-Fayed said: “I’m not the only person who said they were murdered. Diana predicted that she would be murdered and how it would happen. So I am disappointed.”
He insisted that the Queen and her husband should have been called as witnesses. “No one should be above the law.”
“I have always believed that Prince Philip and the Queen hold valuable evidence that only they know.”
Henri Paul, the chauffeur, was an employee of the Ritz Hotel, owned by Fayed.
Drunk driver, no seat belts
The jury foreman said in court: “The crash was caused, or contributed to, by the speed and manner of the driver of the Mercedes and the speed and manner of the following vehicles.”
The foreman said contributing factors were: the fact Paul’s judgment was impaired by alcohol, Diana was not wearing a seat belt and that the car hit a pillar.
“I do hope everyone will take this verdict as closure,” said John Stevens, who led the British police probe into the deaths.
The presiding judge, Lord Justice Scott Baker, had specifically instructed the inquest jury to reject conspiracy theories that it was a staged accident.
Ken Wharfe, Diana’s former bodyguard, told the BBC: “I was surprised. Like a lot of people, I was expecting a verdict of accidental death.”
Diana’s sister Sarah left the court afterwards without saying anything to waiting reporters.
The inquest, estimated to have cost up to $20 million, stretched around the globe with witnesses heard by video link from France, the United States, Nigeria, Kenya and Australia.
Few details of Diana’s private life were spared as friends, family, faith healers, spies, bodyguards, police chiefs and butlers were called to give their opinion at an inquest that sparked worldwide media interest.
It was delayed for 10 years because Britain had to wait for the French legal process and then a British police investigation to run their course before it could begin.
Both police inquiries concluded the crash was a tragic accident caused by Paul being drunk and driving too fast. Paul was employed by al-Fayed at his Ritz Hotel.
Under British law, an inquest to determine the cause of death is required when someone dies unnaturally.

(From left)- Miss India-Universe Simran Kaur, Miss India-World Parvati and Miss India-Earth Harshita Saxena pose for media during a press conference in Mumbai on Monday.

Me and Pearl







Pearl.. a one year old baby proved to be my nemesis in U, Me aur Hum. She was essential for the shoot as I am shown as a mother during the course of the film. Now I get along with all children. Being a mother, I can relate well to children and they in turn, like me. But when it mattered most, I was unable to win the love of this child. As luck would have it...Pearl, the one year old baby took an instant dislike to me. Everytime I would take her in my arms, the little tyke would start howling. And to make matters worse, the scene required the baby to look lovingly up at me. To get that perfect shot, Jay and our team had to toil very hard. The cameras would be kept rolling and the mother would very slowly put Pearl in my arms. Now Pearl loved chocolate. So now the mother and the chocolate were conveniently placed next to the camera so that Pearl could look up lovingly towards the camera. I am serious. That scene took ages to shoot. There would be pin drop silence on the set. Thank God for chocolates. If Pearl had not loved chocolates, we would have still been shooting for that one scene.

ہالینڈ کی عدالت نے قرآن مخالف شر انگیز فلم پر پابندی کی درخواست مسترد کر دی

ہیگ ۔ ہالینڈ کی ایک عدالت نے قرآن مخالف شرانگیز فلم پر پابندی لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے نیدرلینڈ اسلامک فاؤنڈیشن کی طرف سے وکلاء نے عدالت میں اپیل دائر کی تھی کہ ہالینڈ کے پارلیمنٹیرین وائلڈ ر کی شر انگیز فلم پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس سے مسلمانوں کی توہین اور دل آزاری ہو رہی ہے ۔ہیگ کی عدالت کے جج نے اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے اسے یہ حق دیتی ہے کہ وہ اسلام اور قرآن پر تنقید کر سکے واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جاری ہو نے والی فلم پر پوری دنیا میں مسلمانوں میں شدید رد عمل پایا جاتا ہے اور مسلمان اس پر مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ اس فلم کو انٹرنیٹ پر جاری کر نے والی ویب کمپنی نے بھی اس کو جاری کر نے سے انکار کر دیا تھا لیکن کچھ عرصے بعد اس کو انٹر نیٹ پر جاری کر دیا گیا تھا اور یہ فلم برطانوی ویب کمپنی نے جاری کی تھی۔

لوگ چہروں اور پارٹیوں کے بجائے نظام اور پالیسیوں میں تبدیلی چاہتے ہیں ۔ قاضی حسین احمد



٭۔ ۔ ۔ ۔حکمران آئینی پیکج کے نام پر افتخار محمد چوہدری کو فارغ کر کے قومی جذبات کے ساتھ کھیلنے سے باز رہیں
٭۔ ۔ ۔ ۔ تمام جج بحال اور ڈاکٹر خان رہا نہ ہوئے ، پرویز مشرف موجود رہے اور حکومت نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر اپنے لوگوں کے قتل عام میں شریک رہی تو قوم کا سخت ردعمل سامنے آ ئے گا اور حکمران عوامی عتاب سے نہیں بچ سکیں گے۔

لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین ا حمد نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی ق لیگ کی ایکسٹنشن ہونے کا تاثر نہ دے اس سے قومی مفاہمت کی کوششوں کو دھچکا لگے گا اور اے پی ڈی ایم ، وکلا برادری ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے لیے خاموش رہنا مشکل ہو جائے گا ۔ لوگ چہروں اور پارٹیوں کے بجائے نظام اور پالیسیوں میں تبدیلی چاہتے ہیں ۔ حکمران آئینی پیکج کے نام پر افتخار محمد چوہدری کو فارغ کر کے قومی جذبات کے ساتھ کھیلنے سے باز رہیں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اصل قومی اثاثہ ہیں ، انہیں فوری رہا کر کے باعزت مقام دیا جائے ۔ تمام جج بحال اور ڈاکٹر خان رہا نہ ہوئے ، پرویز مشرف موجود رہے اور حکومت نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر اپنے لوگوں کے قتل عام میں شریک رہی تو قوم کا سخت ردعمل سامنے آ ئے گا اور حکمران عوامی عتاب سے نہیں بچ سکیں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں جماعت اسلامی فاٹا کے ذمہ داران اور قبائلی ایجنسیوں کے عہدے داروں اور شوراؤں کے ممبران کی سہ روزہ تربیت گاہ کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تربیت گاہ سے جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر سراج الحق ، جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان ، نائب امیر صوبہ مولانا محمد اسمعیل اور معراج الدین خان نے بھی خطاب کیا ۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خارجہ اور داخلہ پالیسیوں ، ججوں کی بحالی اور پرویز مشرف سے متعلق بیانات سے یہ تاثر مل رہاہے کہ جیسے نظام نہیں صرف چہرے بدلے ہیں اور پیپلز پارٹی نے ق لیک کی جگہ لے لی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے چھٹکارا حاصل کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور آئینی پیکج کے نام پر انہیں راستے سے ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک جماعت ججوں کی بحالی کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے اس کے رہنماؤں کی طرف سے ججوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے اور جان بوجھ کر بحالی کے معاملے کو لٹکایا جارہاہے ۔ اس طرز عمل نے وکلا برادری اور سول سوسائٹی سمیت پوری قوم کو حیرت میں ڈال دیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ افتخار محمد چوہدری کو اس لیے راستے سے ہٹایا جائے گاکہ وہ این آر او کے ذریعے مقدمات اور کرپشن معاف کروانے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ رویہ عدلیہ کی آزادی ، ججوں کی بحالی کے وعدوں اور اعلان مری کی روح کے منافی ہے ۔ قاضی حسین احمد نے اس امید کا اظہار کیاکہ نواز شریف ایسی کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے اور وعدے کے مطابق تمام جج بحال کرائیں گے یا عوامی تحریک کا حصہ بن جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں ججوں کی بحالی کی قرار داد آنی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے ایک ایگزیکٹو سے جج بحال ہو سکتے ہیں ۔ آئینی پیکج کے نام پر کوئی اور راستہ اختیار کیا گیا تو یہ قابل قبول نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پرویز مشرف کے دو نومبر کے غیر آئینی اقدام کو تسلیم کرنے کے مترادف ہو گا اور لوگ سمجھیں گے کہ آئینی پیکج کا میلہ ججوں کی چادر لوٹنے کے لیے سجایا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف کے بجائے ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کا اصل قومی اثاثہ ہیں ۔ انہوں نے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا ہے اور قوم کے غیر متنازعہ ہیرو ہیں ۔ عوام ان کو آزاد اور باعزت مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی حکومت کے دعوے داروں نے بھی ڈاکٹر قدیر خان کو پابند سلاسل رکھا ہوا ہے ۔ ان کی نظر بندی مجرمانہ فعل ہے ۔ جمہوری حکومت محسن کشی کے سلسلے کو آگے نہ بڑھائے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر قدیر خان کو تنقید کانشانہ بنانے والوں کی آنکھیں اس رپورٹ سے کھل جانی چاہئیں کہ ہمارے پاس ایٹمی قوت نہ ہوتی تو 2002 ء میں بھارت پاکستان پر حملہ آور ہو جاتا ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر خان کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں ۔ مسلسل نظر بندی سے انہیں ذہنی اذیت سے دوچار کیا جارہاہے ۔ اگر خدانخواستہ انہیں کچھ ہوا تو پرویز مشرف کے ساتھ موجودہ حکمران بھی اس کے ذمہ دار ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہاکہ پاک انڈیا دوستی سمیت پرویز مشرف کے تمام اقدامات امریکی حکم کا نتیجہ تھے ۔ انہوں نے کہاکہ اس رپورٹ سے پاکستانی قوم کا سر شرم سے جھک گیاہے کہ پرویز مشرف کی تقریر کے نکات بھی امریکی ڈکٹیٹ کراتے تھے ۔ بے دام غلامی کی اس سے بڑی مثال اور کوئی نہیں ہوسکتی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم ایسے غلاموں اور ان کی پالیسیوں سے فوری چھٹکارا چاہتی ہے ۔

ایم کیو ایم نے دھاندلی سے مینڈیٹ حاصل کیا ہے، نیوز چینل کی نشریات بلاک

اکراچی۔ کراچی میں نجی ٹی وی نیوز چینل کی نشریات کیبل آپریٹرزسے اس وقت بند کرادی گئیں جب پروگرام کیپیٹل ٹاک میں معروف تجزیہ نگار انصار عباسی یہ بتارہے تھے کہ ایم کیو ایم نے مینڈیٹ دھاندلی سے حاصل کیا ہے اور سب کو علم ہے کہ کس طرح سے ٹھپے لگائے گئے ہیں ان کا تبصرہ جاری تھا کہ اچانک جیو ٹی وی کی نشریات بند کرادی گئیں جس پر عوام نے شدید احتجاج کیا ہے

قومی سلامتی ہتھیاروں سے نہیں آزاد عدلیہ سے ممکن ہے ۔بیرسٹر اعتزاز احسن



٭۔ ۔ ۔افتخار محمد چوہدری کے بغیر عدلیہ کی بحالی منظور نہیں جو جج افتخار محمد چوہدری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو گا ۔
٭۔ ۔ ۔ شہری خوشحال نہ ہوں تو نیوکلیئر ہتھیار قومی سلامتی کی ضمانت نہیں بن سکتے، روس کے پاس 40 ہزار نیوکلیئر ہتھیار تھے لیکن اب اس کا وجود دنیا کے نقشے پر موجود نہیں
٭۔ ۔ ۔ شوکت عزیز 150 ارب کی سٹیل مل 22 ارب روپے میں فروخت کر کے ایسا بھاگا کہ اپنا ووٹ ڈالنے نہیں آیا
٭۔ ۔ ۔ 364 دن مشرف نے (ق) لیگ کے لئے دھاندلی کی الیکشن والے دن آرمی چیف کیانی کی وجہ سے دھاندلی کمزور پڑ گئی، (ق) لیگ 272 میں سے 40 سیٹیں جیت پائی جس سے مشرف علی بابا اور (ق) لیگ والے 40 چور بن گئے
٭۔ ۔ ۔ مشرف کے ظلم و ستم کے بعد عدالتیوں کیسے بحال ہوں گی آزاد ہوں گی اس کے لئے جج کا نڈر اور جرات مند ہونا ضروری ہے ۔سپریم کورٹ بار کے صدر کا اوکاڑہ بار سے خطاب

اوکاڑہ ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قومی سلامتی ہتھیاروں سے نہیں آزاد عدلیہ سے ممکن ہے ۔ افتخار محمد چوہدری کے بغیر عدلیہ کی بحالی منظور نہیں جو جج افتخار محمد چوہدری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو گا ۔ عدلیہ کی بحالی کے بغیر موجودہ پارلیمنٹ مقتدر نہیں ہو سکتی ۔ شوکت عزیز 150 ارب کی سٹیل مل 22 ارب روپے میں فروخت کر کے ایسا بھاگا کہ اپنا ووٹ ڈالنے نہیں آیا ۔ دھاندلی کے باوجود (ق) لیگ نے 40 سیٹیں جیتی اب مشرف اور (ق) لیگ ایک علی بابا اور چالیس چور بن چکے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار اوکاڑہ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے کارکن اور سول سوسائٹی کے افراد بھاری تعداد میں موجود تھے ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ شہری خوشحال نہ ہوں تو نیوکلیئر ہتھیار قومی سلامتی کی ضمانت نہیں بن سکتے ۔ روس کے پاس 40 ہزار نیوکلیئر ہتھیار تھے لیکن اب اس کا وجود دنیا کے نقشے پر موجود نہیں ۔ شہریوں کی خوشحالی آزاد عدلیہ جبکہ قومی سلامتی بھی آزاد عدلیہ سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے افتخار محمد چوہدری کے سوا44 جج بحال کرنے کی پیش کش کی مگر ہمیں کوئی ایسا فارمولہ قبول نہیں جو جج بھی افتخار چودھری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو کہلائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے اقتدار کا کوئی قانونی جواز نہیں ہوتا صرف جواز پیدا کرنے کیلئے قومی سلامتی کا نظریہ بنایا گیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارا مقصد افتخار محمد چوہدری یا دیگر 44 ججز کو بحال کروانا نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے لے کر مجسٹریٹ کی عدالتوں تک افتخار چوہدری جیسے افراد بٹھانا اور اسی طرز کا نظام بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 18 فروری کو عوام نے پرویز مشرف کو برطرف کردیا مگر وہ نہ مانوں کی ضد پر قائم ہے ۔ وکلاء کے کالے کوٹوں نے اسے وردی اتارنے اور الیکشن کروانے پر مجبور کیا ۔ 364 دن مشرف نے (ق) لیگ کے لئے دھاندلی کی الیکشن والے دن آرمی چیف کیانی کی وجہ سے دھاندلی کمزور پڑ گئی ۔ دھاندلی کے باوجود مشرف کی (ق) لیگ 272 میں سے 40 سیٹیں جیت پائی جس سے مشرف علی بابا اور (ق) لیگ والے 40 چور بن گئے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ 1954 ء سے 9 مارچ 2007ء تک عدلیہ اقتدار کی پٹڑی پر رہی مگر افتخار چودھری کے ایک انکار نے عدلیہ کی تاریخ بدل دی ۔ ا نہوں نے کہا کہ اس انکار کے بعد جو کام فرعونٗ نمرود اور عیصر و کسریٰ والے نے کر سکے وہ مشرف نے افختار محمد چوہدری اور اس کے بچوں کو قید کر کے کردیا ۔ 7 محرم کو یزید نے خاکفادہ رسولؐ کا پانی بند کیا اسی روایت پر عمل کرتے ہوئے مشرف نے افتخار محمد چوہدری اور اس کے اہلخانہ اور بچوں کا پانی بند کردیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگرچہ رانا بھگوان داس ریٹائرڈ ہو چکے ہیں مگر ہم ان کے وقار کو بحال کروائیں گے ان کے دل پر لگا زخم دھوئیں گے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مشرف کے ظلم و ستم کے بعد عدالتیوں کیسے بحال ہوں گی آزاد ہوں گی اس کے لئے جج کا نڈر اور جرأت مند ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 30 دنوں کے خاتمے کے بعد اگلی تحریک کا اعلان ہو گا پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کا مستقبل بھی اسی میں ہے کہ وہ افتخار محمد چوہدری کے بغیر کسی قسم کی عدلیہ کی بحالی ہرگز ہرگز قبول نہیں ہے ۔ تقریب سے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اوکاڑہ کے صدر چوہدری صغیر احمد خان یارنی اور سیکرٹری جنرل سجاد حسن نارو نے بھی خطاب کیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار کی فنانس سیکرٹری سیدہ فیروزہ رباب نے پرجوش نعرے لگوائے ۔

ہر قوم کو اپنے قومی مفادات کے تحفظ کا حق حاصل ہے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی

ملکی دفاع کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے قومی قیادت اور طاقت کی تمام قوتوں میں ہم آہنگی ضروری ہے ۔
راولپنڈی ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا ہے کہ ہر قوم کو اپنے قومی مفادات کے تحفظ کا حق حاصل ہے ملکی دفاع کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے قومی قیادت اور طاقت کی تمام قوتوں میں ہم آہنگی ضروری ہے ۔ ان خیالات کا اطہار آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پیر کو جی ایچ کیو میں فوجی افسروں سے خطاب کے دوران کیا ۔ اپنے خطاب میں آرمی چیف نے قوم کو لاحق خطرات کی صحیح نشاند ہی کی اہمیت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ جب تک خطرے کے تمام پہلوؤں سے آگاہی نہیں ہو جاتی اس وقت تک خطرے کا صحیح توڑ نہیں کیا جا سکتا چیف آف آرمی سٹاف جنرل کیانی نے قومی سلامتی کے نظرئیے پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ملکی دفاع کو ہر صورت یقینی بنانے کیلئے قومی قیادت اور حکمرانی کی تمام قوتوں میں ہم آہنگی ضروری ہے ۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل کیانی فوج کی کارکردگی مزید موثر بنانے کے لیے کیے گئے بعض اقدامات پر بھی روشنی ڈالی ۔

ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ سید یوسف رضا گیلانی

پاکستان زلزلے اور سیلابوں کے دور میں آسٹریلیا کی امداد کی قدر کرتا ہے۔ مس میکارتھی
وزیر اعظم کی برطانوی وزیر داخلہ اور آسٹریلوی ہائی کمشنر سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی جائے گی وہ پیر کو اسلام آباد میں برطانیہ کے وزیر داخلہ جیک اسمتھ اور آسٹریلیا کی پاکستان میں ہائی کمشنر مس سریکا میکا رتھی سے باتیں کر رہے تھے جنہوں نے ان سے اسلام آباد میں الگ الگ ملاقات کی برطانوی وزیر داخلہ سے باتیں کرتے ہوئے انہو ںنے کہا کہ نئی جمہوری حکومت ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مختصر اور طویل مدت کے اقدامات کرے گی کیونکہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اس سلسلے میں انہو ںنے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی شہادت کا حوالہ دیا جو قوم کا ایک بڑا نقصان ہے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی عالمی مسئلہ ہے اور عالمی برادری کو دہشت گردی کی وجوہات کے خاتمے پر توجہ دینی چاہیے جو اقتصادی ناہمواری اور حل طلب سیاسی مسائل کی وجہ سے پیدا ہو ئی ہے جبکہ پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مس سریکا میکارتھی سے باتیں کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافے کے لئے تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان زلزلے اور سیلابوں کے دور میں آسٹریلیا کی امداد کی قدر کرتا ہے مس میکارتھی نے کہا کہ آسٹریلیا کی حکومت مختلف شعبوں میں تعاون کے ساتھ فاٹا میں منصوبوں پر کام کر نے میں دلچسپی رکھتی ہے

APS Photo Gallery
























































Qaim Ali Shah elected as leader of the house




KARACHI : Syed Qasim Ali Shah, Chief Minister-nominate, was Monday elected as leader of the house with 90 votes in favour. He was elected as new Chief Minister of Sindh in a special session held under the chairmanship of Speaker Nisar Ahmed Khuhro this evening, for ascertainment of a person having the confidence of the Assembly to be the Chief Minister of Sindh.
The session was held sans MQM, PML(F), PML(Q) and NPP while those present in the house included 88 MPAs belonging to PPP and two belonging to ANP.
Earlier a number of members submitted motions expressing their confidence in Syed Qaiim Ali Shah as Chief Minister of Sindh.
Speaker Nisar Ahmed Khuhro jointed all the motions together and put before the House which was carried unanimously.
All the 90 members present in the House including 88 belonging to PPP and two to ANP voted in favour of the motion and Speaker Nisar Khuhro declared Qaim Ali Shah elected as Chief Minister of Sindh.
Thereafter a number of MPA moved and greeted Syed Qaim Ali Shah on his unanimous election as Chief Minister of Sindh. However, Speaker Nisar Khuhro kept asking the MPAs to go back to their seats.
Later felicitation speeches were delivered by a number of MPAs who included Jam Tamachi, Rafiq Engineer, Ghullam Qadir Chandio and others.
In their speeches they said the PPP government will be faced with enomrous challenges in view of deteriorated conditions in almost every sector of life including health, education, roads, forests, irrigation water.
They hoped that the new Chief Minister will promote good governance to face these challenges and to solve the problems of people and in this regard the “sifarish” culture will have to be erased and best possible officials posted to achieve the desired results.
They said water of Sindh is being stolen, Thar coal not being explored and there is deterioration in every other sector like health, education, forests etc.
He said the new government will have to work with great sagacity and carefulness so as to come up to the expectations of people.
They said we are proud of the capabilities of Syed Qaim Ali Shah and hoped that he will act in a manner so that not only people of Sindh but of entire country may feel proud of him.

President, Prime Minister express grief over PA incident




KARACHI : President Pervez Musharraf and Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani Monday contacted Sindh Governor, Dr. Ishrat-ul-Ebad Khan and expressed their grief over the incident which took place at Sindh Assembly today.
They described such incidents as against democratic norms and ordered immediate inquiry into the same.

PM lauds inclusion of Chinese frigate in Pakistan Navy




ISLAMABAD : Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani on Monday welcomed the inclusion of a new Chinese frigate into the fleet of Pakistan Navy. He said that this is yet another milestone in the glorious history of Pakistan-China friendship and strategic partnership.
Appreciating the close collaboration of Pakistan Navy with the Hudong Zhonghua Shipyard, Shanghai in manufacturing the first F-22 type frigate, he said that the induction of this frigate would auger well for the maritime defence of the country.
He said that it is a momentous occasion towards the modernization of Pakistan Navy and in strengthening its capabilities to monitor its territorial waters.
It may be mentioned that the first F-22 type Frigate given to Pakistan will be equipped with the state of the art weapon and sensor systems and will carry Z9EC helicopters which are also being manufactured in China.
The project includes complete transfer of technology for the construction of fourth ship of the frigate at Karachi shipyard.

Army Chief Addresses GHQ Officers




RAWALPINDI- The Chief of Army Staff, General Ashfaq Parvez Kayani, while addressing the officers at General Headquarters said that every nation has a right to safeguard its national interest.
The Chief of Army Staff dilated on the importance of correct visualization of the threat to the nation. He said that unless the whole spectrum of threat is analyzed, a wholesome response cannot be worked out. He reiterated that consensus on threat is of utmost importance, in order to garner the public support.
The Chief of Army Staff also elaborated upon the concept of national security and said that defence of the country is best ensured when all elements of national power are harmonized.
The Chief of Army Staff also highlighted some of the measures that have been taken to make the functioning of the Army more efficient and responsive.

Punjab Assembly session on Apr 9




LAHORE : The inaugural session of the 14th Provincial Assembly of the Punjab will be held on Wednesday with over 350 members to take oath in house of 371. PML-N, part of ruling coalition have 165 seats in the assembly followed by PPP 106, PML(Q) 86, MMA 2 PML-F4 and independents 2.
PML-N has tipped Sardar Dost Muhammad Khosa son of Zulfiqar Khosa ,ex-governor and President PML-N Punjab as interim Chief Minister before Shahbaz Sharif get’s elected in by-election and reaches the house to take slot of provincial Chief executive of the province.
Rana Muhammad Iqbal will be the candidate of the coalition for speaker of the Punjab assembly.
Brief history of the Punjab Assembly is as follows;
After the creation of the country, first session of the assembly was held on January 5,1948 and last from March 15,1948 to April 4 1948.
Sheikh Faiz Muhammad was elected unopposed as its speaker on January 5,1948 and it had total 103 members. It was dissolved by Governor on January 25,1949.In total its two session were held and its actual working days were 29.
The first session of the second assembly of the Punjab was held on May 7,1951. Its total members were 193 while Dr.Khalifa Shuja Uddin was elected its speaker. With creation of one unit it ceased to exist on October 14,1955.
Following creation of one unit, elections were held on January 19,1956 and first session of the hosue having 310 members was held on May 5,1956.
Chaudhery Fazal Elahi was elected its speaker. In total its six sessions were held with actual working days of 80.
It was dissolved with the proclamation of Martial law on October 7,1958.
Fourth assembly which came into being through system of elections coined by the then president Ayub Khan complested its tenure of three years from june 9,192 to June 8 1965.
Fifth assembly whose first session was held on June 9,1965 having the same number of members 160 as the fourth assembly had was dissolved on March 25,1969 when once again when martial law imposed on the country.
After elections held in December 1970, first session of the 6th assembly of Punjab was held on May 2,1972. Its total members were 186.
Veteran PPP leader Sheikh Rafiq Ahmed was its speaker while in total its 19 session were held with 326 actual working days.
It was dissolved to hold new elections as per article 112 of 1973 constitution on January 13,1977.
After elections on March 10,1977,first session of the 7th assembly was held on April 9,1977.
Ch. Muhammad Anwar Bhinder was elected as its speaker while in total its two session were held with actual working days of 21 before once again martial law was clamped on the country on July 5,1977.
Eighth assembly came into being as a result of non-party elections held on February 28,1985 and its first session was held on March 12,1985.
It had total 260 members and Mian Manzoor Ahmed Wattoo was elected as its speaker.
In total its 12 sessions were held with 160 actual working days.
Governor dissolved it on May 30,1988.
After death of President Ziaul Haq in a plane crash, country once against switched back to real democracy and party based elections were held in November 1988.
First session of 9th assembly of punjab was held on November 30,1988 with Mian Manzoor Ahmed Wattoo elected as its speaker.
However,the assembly could not complete the tenure and was dissolved along with other elected institutions of the country in August 1990.
Assemblies that came into being as a result of elections held in october 1990, october 1993 and february 97 also could not complete their tenures.
However, the last assembly that came into being after elections were held on october 10,2002 completed its tenure.
The house has total 371 members including 297 general seats, 66 seats reserved for women and 8 reserved for minorities.

Govt not to restrict movement of A Q Khan: Foreign Minister




ISLAMABAD : Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi Monday said that the government would not restrict the movement of Dr A Q Khan.
Talking to Dawn TV, he said ,”Dr Khan is a Pakistani and no doubt a respectful citizen.
“I think, he should be allowed to see his friends, he should be allowed to go for a drive, he should be allowed to go and have a meal at restaurant. I do not see any reason why he should be deprived of all this”, the Minister said.
He, however said that government was concerned about the security and health of renowned scientist.

BA to elect speaker and his deputy Tuesday




QUETTA : The nomination papers of PML-Q (Like Minded Group) Muhammad Aslam Bhotani and Syed Matiullah Agha of Mutahidda Majlis e Ammal have been approved for the posts of Speaker and Deputy Speaker respectively.
The house is set to elect both the candidates unopposed as the PPPP led coalition has succeeded to muster the support of 61 out of total 65 members in the house.
The house would meet to elect the Speaker and his deputy on Tuesday. Outgoing speaker Jamal Shah Kakar would administer oath to the new speaker.

EC directs re-polling at 27 polling stations of PS-15







ISLAMABAD : Election Commission of Pakistan Monday directed re-polling at 27 polling stations of the Sindh Assembly constituency PS-15. Pursuant to the Order and order of March 28, 2008 passed by the Supreme Court of Pakistan, the Commission directed re-polling at said polling stations on April 12, 2008.
The Supreme Court has passed the order in Civil Petition No.360/2008 (Mir Hassan Khoso vs Election Commission of Pakistan and others).
In pursuance of the decision, the Election Commission directed re-poll at the polling stations No. 16, 17, 19, 20, 23, 36, 65, 67, 68, 69, 70, 71, 72, 73, 74, 75, 76, 78, 81, 82, 88, 89, 92, 93, 95, 102 and 103 of the constituency PS-15 Jacobabad-III.
The Commission has also directed the Returning Officer concerned to personally supervise the polling at these polling stations on said date with adequate resources.

پاکستان ۔ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کا حکم



وزیر اعظم نے لینڈ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور سرکاری اراضی وا گزار کرانے اور سرکاری اراضی پر قابضین کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیل کے مطابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے عوامی شکایات پر سخت ایکشن لیتے ہوئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ لینڈ کمیشن ، متروکہ وقف املاک ، محکمہ اوقاف ، محکمہ انہار ، ریلوے بلدیات ، اور دیگر سرکاری اراضی پر ناجائز قابضین با اثر افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر کے سرکاری اراضی کو وا گزار کروایا جائے ۔نیز سابقہ پانچ سالہ دور حکومت میں ہونے والی الاٹ منٹ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور غریب بے گھر افراد کو گھر فراہم کرنے کے لیے پانچ مرلہ کے پلاٹ فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ وزیر اعظم کے احکامات کی روشنی میں چیف سیکرٹریز نے تمام ڈی سی اوز کو حکم جاری کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر ناجائز قابضین با اثر افراد لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کر کے سرکاری اراضی واگزار کرانے اور سابقہ پانچ سالہ دور حکومت میں ہونے والی الاٹ منٹ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔سرکاری اراضی وا گزار کرانے کے لیے محکمہ مال کی معاونت پولیس رینجرز کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔

اوپیک ممالک مشترکہ بینک قائم کریں ، تیل کی قیمت کا تعین ڈالر کی بجائے مشترکہ کرنسی میں کیاجائے ، محمود احمدی نژاد



تہران ۔ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اوپیک ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایک مشترکہ بینک قائم کریں اور تیل کی قیمت کا تعین ڈالر کی بجائے مشترکہ کرنسی میں کیا جائے ۔ ایرانی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق احمدی نژاد نے اوپیک سے مطالبہ کیا ہے کہ اوپیک ممالک کا ایک علیحدہ بینک اور مشترکہ کرنسی ہونی چاہیے ۔ ایرانی صدر کا موقف تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی خرید و فروخت امریکی ڈالر میں ہوتی ہے۔ ڈالر کی قدر ے میں مسلسل کمی کے سبب ایک طرف تیل کی قیمتو ںمیں اضافہ ہوا ۔ دوسری جانب تیل برآمد کرنے والے ملکوں کے ڈالر ریزروو کی مالیت بھی گھٹ رہی ہے ۔ ایرانی صدر یہ تجویز پہلے بھی پیش کر چکے ہیں لیکن اوپیک میں شامل امریکی اتحادی ممالک کی جانب سے اس تجویز کو خاطر خواہ پذیرائی نہیں ہو سکی ان ممالک میں سعودی عرب بھی شامل ہے

ججز بحال نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہو گا ۔ اعتزاز احسن



سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کیلئے دی گئی مدت اور الٹی گنتی جو کہ شروع ہو چکی ہے تک اگر ججز بحال نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہو گا اور وکلاء سڑکوں پر ہوں گے جبکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر معزول ججز پورے ملک کا دورہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ہلہ چوک میں وکلاء کی طرف سے کئے گئے استقبال کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاہور بار کے سیکرٹری لطیف سرا، جنرل سیکرٹری پتوکی میاں دلبر شاکر کے علاوہ میاں فیصل میانہ امیر جماعت اسلامی تحصیل پتوکی بھی موجود تھے ۔ چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ اعلان مری پر حکومت عملدرآمد کرے گی اور چیف جسٹس اور دیگر ججز وکلاء کی زبردست جدوجہد سے بحال ہوجائیں گے ۔ اس موقع پر عوعام کی بڑی تعداد نے نعرہ بازی کی اور کہا کہ ’’چیف تیرے جانثار بے شمار، اعتزاز قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں عدلیہ کی بحالی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی

ایران ‘ شمالی کوریا اور لیبیا کو ایٹمی راز دینے کا الزام ملک بچانے کیلئے اپنے سر لیا تھا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان


ملک کو دو بار بچایا پہلی بار ملک کو ایٹمی طاقت اور دوسری بار الزام اپنے سر لے کر ۔
ایٹمی سائنس دان کا غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو

ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے قومی ہیرو ہیں ان پر سے پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں۔ شاہ محمود قریشی
اسلام آبادلندن ۔ ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ انہوں نے ایران ‘ شمالی کوریا اور لیبیا کو ایٹمی راز دینے کا الزام ملک بچانے کے لیے اپنے سر لیا تھا فرانسیسی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کو دو بار بچایا پہلی بار ملک کو ایٹمی طاقت ا ور دوسری بار الزام اپنے سر لے کر ملک کو بچایا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین اور مشاہد حسین بھی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بتایا کہ نئی حکومت نے ان سے رہائی کے لیے رابط نہیں کیا جبکہ انہوں نے بھی اس سلسلے میں کسی سے بات نہیںکی ہے ڈاکٹر عبدالقدیر کا کہنا ہے کہ انہیںخدا کی ذات پر یقین ہے اور وہ قرآ ن پاک کی تلاوت سے سکون حاصل کرتے ہیں جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر عائد پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر پابندیوں کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے اور ڈاکٹر خان ہمارے قومی ہیرو ہیں

پاکستان کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا ، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ پاکستان اپنی بقاء سلامتی اور خود مختاری کے لیے کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا۔ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل طارق مجید نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں دفاعی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ ملاقات میں تینوں مسلح افواج کی کارکردگی بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں راہنماوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنی کم سے کم دفاعی صلاحیت اپنے پاس رکھے گا اور یہ کہ پاکستان کے کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں ۔ اس موقع پر وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے جنرل طارق مجید کو یقین دلایاکہ حکومت پاکستان اپنی مسلح افواج کو جدید ترین سازو سامان سے لیس کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گو پاکستان کے کسی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں ہیں اور کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے روایتی اور سٹریٹجک صلاحیتوں کے ذریعے کم از کم قابل اعتماد دفاعی استعداد برقرار رکھنے کاتہیہ کر رکھا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا ۔ انہوں نے قدرتی آفات کے موقع پر اور بعد میں فوج کے کردار کی تعریف کی

بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے حلف اٹھایا

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے واحد رکن یار محمد رند اپوزیشن کا کردار اد ا کریں گے
کوئٹہ۔ بلوچستان اسمبلی ملک کی واحد اسمبلی ہے جس میں صرف ایک رکن اسمبلی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گا۔ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ(ق) کے کامیاب ارکان اسمبلی نے پیپلزپارٹی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے تاہم سابق وفاقی وزیر یار محمد رند نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے اور بلوچستان اسمبلی میں وہی اپوزیشن لیڈر بھی ہوں گے۔ ادھر پیر کو بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے حلف اٹھایا ۔ سپیکر جمال شاہ کاکڑ نے ان سے حلف لیا ۔ بی این پی کے ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنی مادری زبان میں حلف اٹھانے پر اصرار کیا جس پر ان سے بلوچی زبان میں حلف لیا گیا ۔ جبکہ بعض دیگر ارکان اسمبلی سے پشتو زبان میں بھی حلف لیا گیا ۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد بے نظیر بھٹو ‘ بالاچ مری اور اکبر بگٹی کے لیے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

معزول ججوں کی بحالی عوامی خواہشات کے مطابق ہوگی : فاروق نائیک





اسلام آباد . . . وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی مدت تعیناتی کم کرنے کی کوئی سمری تیار نہیں کی گئی اور معزول ججوں کی بحالی ، عوامی خواہشات کے مطابق ہوگی ۔وزیر قانون نے اسلام آباد میں وکلا کے وفد سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفت گو میں کہا کہ اعلی عدلیہ کے ججوں کی مدت کم کرنے کی کسی تجویز پر غور نہیں ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد کی تمام جماعتوں کی ایک نمائیندہ پارلے مانی کمیٹی بننی ہے اور یہ کمیٹی ہی ججوں کی بحالی پر قرار داد کی سفارشات بنائے گی ، جنہیں پارلے منٹ میں منظور کیلئے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر فیصلہ پارلے مان نے ہی کرنا ہے اور اس معاملے کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا ۔وزیر قانون نے لوگوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ معزول ججوں کی بحالی کا عمل شروع ہوگیا ہے اور امید ہے کہ مسئلہ تیس دنوں کی مدت کے اندر ہی حل کرلیا جائے گا ۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ جوتےکانشانہ


ارباب غلام رحیم اسمبلی کے ایوان میں داخل ہوئے تو سپیکر کے عقب کی گیلری میں سے ایک کارکن نے انہیں جوتا اتار کر مارا
سندھ اسمبلی میں پیر کو ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کو سپیکر اور شہلا رضا کو ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر باضابطہ طور پر کامیاب قرار دے دیا گیا۔
ہنگامہ آرائی کے دوران سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ایم کیو ایم اور مسلم لیگ فنکشنل نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
صوبائی اسمبلی کی کارروائی جو کہ دس بجے شروع ہونا تھی ڈھائی گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوئی۔ اسمبلی کے پہلے اجلاس میں غیر متعلقہ افراد کے اسمبلی کی گیلریوں میں داخلے اور نعرے بازی کی وجہ سے بہت سےکارڈ منسوخ کیے گئے پھر بھی بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی کے کارکن وہاں موجود رہے ۔
پیپلز پارٹی کی قیادت نے لوگوں کو پرسکون رہنے کی تاکید کی مگر وہ خاموش نہیں ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے نامزد سپیکر نثار کھوڑو نے بھی مائیک پر کارکنوں سے خاموش رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ نعرے نہ لگائیں اور ایوان کے تقدس کو برقرار رکھیں مگر اس کے باوجود نعرے لگتے رہے۔
اس دوران سابق وزیراعلٰی ارباب غلام رحیم جیسے ہی پچھلے دروازے سے ایوان میں داخل ہوئے تو پیپلز پارٹی کے کارکن مشتعل ہوگئے ڈپلومیٹ گیلری سے ایک شخص نے ارباب رحیم کو گالی دیتے ہوئے جوتا کھینچ مارا جو ان کو سینے پر جالگا۔ اس دوران ایوان میں شدید شور و غل شروع ہوگیا جس میں سپیکر نے ان سے حلف لیا۔
روایت کے مطابق صوبائی اسمبلی کے نو منتخب ارکان، سپیکر کے ڈائس پر جا کر دستخط کرتے ہیں لیکن اس کے برعکس ارباب غلام رحیم کی نشست پر رجسٹرلے جا کر ان سے دستخط لیے گئے۔
اسمبلی کا تقدس پامال نہ ہو
پانچ اپریل کے واقعہ کے بعد متحدہ نے دونوں فریقین سے بات کی اور پیپلز پارٹی سے کہا کہ اس طرح کا رویہ اختیار نہیں ہونا چاہیئے اجلاس سے قبل اسپیکر کے کمرے میں میٹنگ بھی ہوئی تھی۔جس میں یہ طے کیا گیا کہ ایسا کوئی عمل نہیں کیا جائیگا جس سے سندھ اسمبلی کا تقدس پامال ہو

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی انور عالم دستخط کرنے کے فوراً بعد وہ ایوان سے باہر نکل گئے مگر مشتعل لوگوں نے جن میں خواتین بھی شامل تھیں، باہر بھی ان کا پیچھا نہ چھوڑا اور ایک کارکن نے دوبارہ ان کو جوتا مارا، وہ تیزی سے گاڑی میں سوار ہوئے اور اسمبلی سے باہر نکل گئے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے ارباب غلام رحیم کے ساتھ پیش آنے والےواقعہ کی مذمت کی اور اجلاس سے بائیکاٹ کر کے چلے گئے۔ جس کے بعد اجلاس میں دس منٹ کا وقفہ کیا گیا جو ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
بعد میں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل کی غیر موجودگی میں سید مظفر حسین شاہ نے نثار کھوڑو سے اور نثار کھوڑو نے سیدہ شہلا رضا سے حلف لیا۔ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی انور عالم نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ارباب غلام رحیم کے ساتھ جو رویہ اختیا کیا گیا ہے کہ وہ اس کی مذمت کرتے ہیں اور اس لیے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ اپریل سے یہ رویہ اختیار کیا گیا ہے، جس طرح سے اسمبلی کا تقدس پامال کیا گیا انہوں نے اسے تحمل سے برداشت کیا اور اسمبلی میں رہے۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ اپریل کے واقعہ کے بعد متحدہ نے دونوں فریقین سے بات کی اور پیپلز پارٹی سے کہا کہ اس طرح کا رویہ اختیار نہیں ہونا چاہیئے اجلاس سے قبل اسپیکر کے کمرے میں میٹنگ بھی ہوئی تھی۔جس میں یہ طے کیا گیا کہ ایسا کوئی عمل نہیں کیا جائیگا جس سے سندھ اسمبلی کا تقدس پامال ہو۔
جوتا مارنے والا ارباب رحیم کا سابق ملازم ہے
ایوان میں جس شخص نے جوتا مارا ہے وہ چار سال تک ارباب رحیم کا ملازم رہا ہے وہ پیپلز پارٹی کا پرانا کارکن نہیں ہے

حقیقی کے رکن یونس خانانور عالم کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی کسی قسم کا دنگا فساد دیکھنے کے لیے نہیں آئے بلکہ عوام کے کام کے لیے یہاں آئے ہیں مگر یہاں متحدہ کی خواتین اراکین کے ساتھ بھی غلط سلوک اختیار کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ متحدہ کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی منظور وسان کا کہنا تھا کہ یہ قابل مذمت واقعہ ہے پیپلز پارٹی ان واقعات کی ہرگز حمایت نہیں کرتی اس سے قبل جب حقیقی کے رکن یونس خان سے اس بارے میں پوچھا گیا توان کا کہنا تھا کہ ایوان میں جس شخص نے جوتا مارا ہے وہ چار سال تک ارباب رحیم کا ملازم رہا ہے وہ پیپلز پارٹی کا پرانا کارکن نہیں ہے۔ہوسکتا ہے کہ کچھ سازشی عناصر سے پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی ہو۔

Bollywood power couples rule the roost




New Delhi:They are beautiful, gooey-eyed and forever in love. The picture perfect, real-life Bollywood couples are emerging as the most coveted brand ambassadors and seem set to test the adage that real-life couples do not sizzle on the silver screen. Among star couples, Ajay-Kajol is undoubtedly the most visible.
They are also the ones who set the trend of endorsing products together.They make a neat Rs.80 million to Rs.90 million per ad. Clearly, being in love and flaunting it was never so lucrative. Says film critic Indu Mirani: "For advertisers, married real-life Bollywood couples are a picture of happy matrimony which is highly sellable."Advertisers already swear by the pull factor of casting such couples and are willing to shell out unheard of amounts to rope them in. Box-office performance of upcoming releases like "U Me Aur Hum", Ajay's directorial debut in which he stars with wife Kajol, and "Tashan", which has Saif Ali Khan and real-life girlfriend Kareena Kapoor in the lead, will determine whether filmmakers join the queues outside the homes of perfect duos.Now with Ajay appearing on a reality show along with Kajol and mother-in-law Tanjua, they may just start yet another trend. And advertisers are hoping that the other famous couple, Abhishek Bachchan and Aishwarya Rai - along with his father Amitabh - would relent and be up next. It is estimated that the trio together could be worth around Rs.700 million. And it is only a matter of time before some brand comes up with a deal that the three just cannot refuse. Already, they are setting off on 'The Unforgettable World Tour' sometime this year.The other big question on everyone's mind is when Abhishek and Aishwarya will do a joint endorsement. While Aishwarya is internationally known and one of the global faces of L'Oreal Paris, Longines, Lux and Coke as well as jewellery products in India, Abhishek endorses 11 products from motorcycles to radio stations. The couple has been offered between Rs.100 to Rs.120 million per endorsement. But the duo is yet to be seen endorsing a brand together. According to reports, the couple has been quoting astronomical prices to give joint endorsements. Rumour has it that Abhishek's deal with LG was called off when he insisted on joint endorsement and asked for way too much. The title of the hottest couple on the circuit, however, would go to Saif and Kareena. According to a media report, companies are willing to offer over Rs.100 million per ad for the duo to make joint endorsement.Saif, who makes a neat Rs.360 million a year from his 12 endorsements, and Kareena, who represents five brands, have been approached to appear together by five companies. Perhaps, Saif and Kareena want to take their time and not go the John Abraham-Bipasha Basu way. The real-life couple had to do a lot of explaining when they decided to end their joint endorsement for a hair shampoo. The contract was discontinued around the same time as their film - "Dhan Dhana Dhan Goal" - failed to put the box-office on fire, setting tongues wagging. All is well in lovers' paradise again but the makers of the hair shampoo ad have smartened up.

Very few can perform like Kajol: Ajay Devgan




New Delhi: Kajol is a director's delight, says Bollywood actor Ajay Devgan of his talented wife whom he has cast in his directorial debut "U, Me Aur Hum".
"Very few actresses can perform like her. Doesn't every director want to work with Kajol?" Ajay told IANS."Working with her is a delight. When a writer writes his book, he uses words to express himself and when a director makes a film, actors like her help convey the message rightly," added Devgan, who was in the capital Saturday to promote his upcoming film.The actor denies he would only select Kajol for his future projects. "Taking her in my first film doesn't mean that I would only work with her. Casting depends on who suits the role most, and for this character she fitted the bill."Apart from Ajay and Kajol, the movie also stars Divya Dutta, Karan Khanna, Isha Sharvani and Sumeet Raghavan. It narrates the story of three couples and how the successful marriage of one couple helps mend another's relationship and how the third is urged to tie the knot."I have not tried to make a pseudo intellectual film, instead a commercial one. 'U, Me Aur Hum' is about love, life and relationships. The aim is that people must come out of the theatre with a smile and feel good," the national award winner said.Ajay believes directing a film and acting in it is not difficult."Doing two things at a time requires a lot of hard work but once you are clear about what you want to do it is not that difficult."Moreover, direction wasn't a big change for me. I started my career as a director. I used to make small films and would do everything except acting in them. I always wanted to direct a full-length film," he said."It all started with a thought that gradually took shape. Only when a second thought comes along will I roll out my next film."Commenting on whether his role in the film is a reflection of his personal life, he said: "No, there are no similarities.""For instance, in the film the character falls in love at first sight but nothing like this has ever happened to me in real life. However, I believe in what the character believes in."

Carey-me



A chauffeur for her dog, 100 pairs of shoes for one holiday and an assistant tasked solely with holding her drinks. The outrageous demands of uber-diva Mariah Carey
THE DIVA has landed this week Mariah Carey arrived in the UK to promote her new album. She has the reputation for being one of the most demanding A-listers ever. She herself admits: 'I guess I am a diva in many ways. I can be difficult and a little bit rigid about what I want.' But then, amazingly, she says: 'I don't think I'm demanding enough.' But, as David Thomas reveals, it's hard to imagine just how much more demanding Mariah could possibly be.
When signing autographs this week at Selfridges department store, Mariah demanded a 50,000 antique table, covered with silk cloth, to scribble upon, flown in from New York. She sat on a 1,000 throne and was surrounded by roses and butterflies.
Having stayed out until 3am at celebrity restaurant San Lorenzo, in Knightsbridge, Mariah cancelled an interview on London's Capital Radio Breakfast Show because 'she's not a morning person'. She then rescheduled a BBC Radio 1 interview because there were problems getting her four-car convoy to the studio from Claridge's hotel, less than half a mile away.
She insisted on having a 10,000 gym installed next to her penthouse suite at Claridge's. It was also rumoured she was bringing 100 pairs of shoes with her on the trip. She booked every penthouse suite in the hotel to ensure her absolute privacy and comfort.She has a 15-strong entourage with her, including bodyguards, stylists, hairdressers, publicists and managers.
Perhaps Mariah's single greatest moment of diva madness came when she checked into London's Baglioni Hotel in 2005.
At 2am, a team of her minions arrived to check that everything was ready for their mistress's arrival. She, meanwhile, was driven around in her limo, until the hotel had rolled out a red carpet, lined with white candles, for her to make her entrance.
The hotel management was happy to oblige. Mariah was renting 15 rooms at a cost of 20,000 a night small change to Mariah, who's worth an estimated 125 million.
When accepting her role in the upcoming film Tennessee, an independent, low-budget production, Mariah was told budgetary constraints meant she would have to travel to the location on an economy-class air ticket, rather than her usual first class or private jet. Mariah agreed, then bought every single economy seat on her flight, and travelled alone in the cabin.
Mariah has a steamy time in the bedroom but it's got nothing to do with her sex-life. As part of her obsessive campaign to preserve her all-important vocal cords, she insists on maintaining rainforest levels of humidity.
'I'll have 20 humidifiers around the bed,' Mariah reveals. 'Basically, it's like sleeping in a steam room. The bed is all towelling cloth, the ceiling is sloped so the water can't fall on my head, and it drips down to my side. My TV is behind glass.'
She insists on wearing high heels at all times, and has even been filmed in her stilettos while using her home-gym equipment. 'I can't wear flat shoes,' she sighs. 'My feet repel them.'
Mariah turned 38 on March 27 this year, but she refuses to acknowledge her birthdays or advancing age. 'Honestly, I don't even have birthdays. I call them anniversaries. It really is about how young you feel,' she claims.
'I'm eternally 12. And that 12-year- old inside me is an eternal optimist.'
Mariah used to insist on flying her Jack Russell terrier, Jack, in a firstclass seat, until he grew too big. Now he either goes by private jet 'Jack lives on a private jet,' twitters Mariah or by chauffeur-driven Mercedes. She has been known to have him driven the full 2,461 miles between her homes in Los Angeles and New York.
She has been known to have her restaurant table surrounded by up to 11 bodyguards so that other diners cannot see her eat.
In Paris last week, she arrived almost three hours late for a Press conference, by which time most of the media had given up and left. Mariah then stayed for less than 30 minutes.
Indeed, her tardiness is legendary. She once arrived 90 minutes late for the Capital Radio awards because she had broken a fingernail.
At the Save The Music benefit show last September, organisers built an hour's delay into their schedule specifically to allow for Mariah's lax timekeeping.
Mariah refuses to speak to anyone for two days before a concert, communicating only through notes. She recently remarked that she wanted a voice machine like Stephen Hawking's to save herself the trouble of writing.
She only consumes soft drinks through a straw and insists on these being available whenever she makes a personal appearance. She even has people to hold her drink as she sips.
Mariah recently slimmed down from a well-rounded size 14 to a skinny 6. She insisted on flying her personal fitness trainer Patricia to New York for their exercise sessions. 'Patricia lives in St Barts, poor girl,' Mariah explained. 'People say to me: "Only you would fly someone from St Barts in the Caribbean to New York to work out."'
When married to Tommy Mottola, former boss of Sony records, she lived in a 12-bedroom mansion with its own ballroom, firing range, helipad and two swimming pools.
While making the video for her recent single Shake It Off, Mariah insisted on being carried around the set because her teetering shoes had left her tender tootsies in pain. 'I was in agony,' she huffed afterwards. 'My high heels had left my feet bleeding. Laugh all you want, my feet hurt.'
Mariah owns a 12,000 square-foot, three-storey apartment in New York's trendy Tribeca district. She proudly insists: 'If anyone ever buys this place, they had better be a diva or they can't live here.'
There is a Roman-style chaise longue in the dark-green marble kitchen, 'because I like to recline when I eat'. Mariah's bathroom has a gold ceiling and pink and beige satin drapes. Steps lead up to the bath.
Mariah has four giant, walkin closets, including one just for her lingerie and another for her shoes. The biggest of all, which contains four mobile wardrobes, is big enough to be used as a fitting-room for Mariah and her team of stylists. 'The closets are a big part of my life. It sounds obsessive but they are pretty fabulous,' she swoons.

China, NZealand sign free trade pact

BEIJING - New Zealand signed a free-trade agreement with China on Monday, making it the first developed economy to enter such a pact with the Asian giant, officials said.
The agreement, which will eventually all but eliminate tariffs between the two nations, will also have positive effects in other areas, said New Zealand Prime Minister Helen Clark, who attended the signing ceremony in Beijing.
“The FTA... promotes co-operation in a broad range of economic areas, and also provides a platform for further engagement at the governmental, cultural, and people-to-people levels,” she said in a statement.
The agreement came after 15 rounds of negotiations stretching back nearly four years and despite some criticism of Clark for pushing ahead with the pact during China’s crackdown on unrest in Tibet.
“It was with a great sense of ambition that we embarked on this particular phase of the relationship,” Clark told her Chinese counterpart Wen Jiabao in Beijing’s Great Hall of the People.
Wen called it “a historic day,” arguing the agreement will ”deliver tangible benefits to both our countries.”
New Zealand has committed itself to abolishing all tariffs imposed on imports from China by January 1, 2016, the Chinese ministry of commerce said on its website.
China will scrap tariffs on 97.2 percent of imports from New Zealand by January 1, 2019, according to the commerce ministry.
When the deal comes into force, tariffs for 63.6 percent of products imported to New Zealand from China and 24.3 percent of imports into China from New Zealand will be cut to zero, the ministry said.
These forecasts were based on the assumption that the agreement would enter into force in 2008, a ministry official told AFP.
“It is expected to take effect within this year, but it depends on how long preparations in both countries will take,” said the official, who asked not to be named.
New Zealand Trade Minister Phil Goff, who is travelling with Clark, emphasised the historic nature of the agreement.
“Being the first developed country to sign a comprehensive FTA with China is an enormous achievement for New Zealand,” he said.
“By reducing barriers to trade in goods, services and investment in China, the FTA will give New Zealand businesses a distinct advantage over competitors into that market.”
Two-way trade between the two nations hit 7.5 billion New Zealand dollars (5.9 billion dollars) in 2007, according to official estimates from Auckland, although the final data have not yet been released.
With the new deal, bilateral trade is expected to grow in the coming years, government officials said.
New Zealand has a history of firsts when it comes to economic relations with China. It was the first nation to conclude a bilateral WTO accession agreement with China and the first to recognise its market economy status.
Clark led a delegation of 150 business and government representatives to Beijing for the signing ceremony, the New Zealand Press Association said.
Business groups in New Zealand welcomed the conclusion of the deal.
“Following the free-trade agreement, the potential will exist for China to become our biggest customer,” said Phil O’Reilly, chief executive of Business New Zealand, a business-advocacy organisation.
But some minor political parties and a large section of the public oppose the deal, partly because of human rights concerns as well as fears that New Zealand businesses could be hurt by rising Chinese imports.
The New Zealand Green Party said New Zealand should not be signing a deal amid the Chinese crackdown on unrest in Tibet.
“The Greens think it is completely inappropriate for New Zealand to be signing a free-trade agreement in Beijing today when Tibetans are being shot down in the streets,” Greens foreign affairs spokesman Keith Locke said.
The United Future Party leader Peter Dunne said he had turned down his place on the trip in protest over China’s treatment of the Tibetan people.
But Clark said that while New Zealand had a difference of opinion with China on human rights issues, that was not “standing in the way of New Zealand having a broad-based relationship with China.”

Khan says he confessed to “save” Pakistan

ISLAMABAD - Detained Pakistani nuclear scientist Abdul Qadeer Khan said that he took the blame four years ago for passing atomic secrets to Iran, North Korea and Libya in order to “save his country”.
Khan, who has been under effective house arrest since confessing on television in 2004 to running a proliferation network, added that the country’s new government had not yet contacted him about his possible release.
Khan was pardoned by President Pervez Musharraf after his confession but has remained under detention. Musharraf denied any state involvement in Khan’s activities but has rejected international requests to quiz the scientist.
“I saved the country for the first time when I made Pakistan a nuclear nation and saved it again when I confessed and took the whole blame on myself,” Khan told AFP in a telephone interview from his Islamabad villa late Sunday.
Khan is hailed as a hero by many Pakistanis for transforming the country into the Islamic world’s first nuclear power. Pakistan carried out nuclear tests in 1998 in response to detonations by neighbouring India.
“Even Chaudhry Shujaat Hussain (former prime minister) and Mushahid Hussain (a senator from the party that backs Musharraf) said I saved Pakistan by accepting the whole blame myself,” he added.
Musharraf’s political allies were routed in elections in February and a new government formed by slain opposition leader Benazir Bhutto’s party and the grouping of former premier Nawaz Sharif has taken power.
Members of the new government have indicated that they may consider freeing Khan as they review Musharraf’s policies over the last nine years and seek to roll back his powers.
But Khan said he had had no contact with the new administration.
“No government official has so far contacted me about my release nor I would contact any of them to do so,” Khan said. “You had better ask this question of the government.”
Khan was diagnosed with prostate cancer in 2006 and was briefly hospitalised last month with complications.
“I have faith in Allah and believe that wisdom is hidden in everything. I believe in positive thinking and get comfort by reading the Holy Koran during my detention,” he said.

SLanka military kills 49 rebels, bombs north

COLOMBO - Sri Lanka air force jets bombed rebel positions in the far north on Monday while troops killed 49 Tamil Tiger rebels in fresh fighting, the military said.
The air raids on the black Tiger or suicide-cadre training base, in rebel-held Kilinochchi in the north of the country, came a day after a suspected rebel suicide bomber killed the country’s highways minister and 13 others attending a marathon race near the capital on Sunday.
Air raids were also carried out at a rebel bunker line in the northern Jaffna peninsula, the air force said.
The Sri Lankan government has asked VIPs who face threats from the Tigers, and the general public, to be vigilant for more attacks due to rebel defeats in northern battle fronts.
“They (the rebels) are desperate,” said Lakshman Hulugalla, director general at the Media Centre for National Security.
“With the defeat that the LTTE is having in north, they will try more. So we have asked politicians who have more threats to be more vigilant.”
Sunday’s attack came amidst an offensive launched by the Sri Lankan military on the northern strongholds of the Liberation Tigers of Tamil Eelam (LTTE) in which the military said 47 rebels and a soldier were killed. The military said two other rebels were killed in Monday fighting.
The rebels have in the past hit back with bombings in Colombo and in the relatively peaceful south of the island when they have come under military pressure in the north and east.
The Tigers, who are fighting for an independent state in the north and east of the island in a 25-year civil war that has killed an estimated 70,000 people, were not available for comment on the latest fighting, air raids and the suicide bombing.
The government and rebels make death toll claims that are rarely possible to verify independently.
Minister killed
Highways and Road Development Minister Jeyaraj Fernandopulle, 55, was a member of the government negotiating team for failed peace talks with the Tamil Tiger rebels two years ago, and the second minister to be killed since January, when minister for nation building, D.M. Dassanayake, died in a roadside blast.
Nordic truce monitors, who blamed troops and rebels for repeated abuses, were banished by the government after President Mahinda Rajapaksa formally scrapped a 6-year truce in January, accusing the rebels of using it to regroup and re-arm, and vowed to fight them militarily.
Analysts say the military has the upper hand in the latest phase of the long-running war, given superior air power, strength of numbers and swathes of terrain captured in the island’s east.
But they see no clear winner on the horizon and rebels still retain the striking capability despite high security and military gains.
“Threats to VIP’s, important installations and senior military officials remain,” said Iqbal Athas, an analyst with Jane’s Defence Weekly in Colombo.

Iran says US requests more Iraq talks

TEHERAN - Iran announced on Monday that it had received a “request” from its arch-foe the United States to hold a fourth round of talks on security in Iraq.
“We have received a new request from US officials through a formal note for holding talks on Iraq and we are looking into the issue,” foreign ministry spokesman Mohammad Ali Hosseini told reporters.
He said that the note had been received through the Swiss embassy in Teheran, which looks after US interests in the Islamic republic in the absence of a US mission.
No talks between the two sides have been held so far this year amid continued tension over Iran’s role in its conflict-torn neighbour.
An Iranian delegation travelled to Baghdad in March in expectation of a new round of talks that never took place. Iran said the United States cancelled the talks at the last minute, but US officials said the date was never set.
Iran and the United States held three rounds of talks about Iraq last year despite mounting tensions over Teheran’s nuclear programme. The two foes have had no diplomatic relations since 1980.
US ambassador to Iraq Ryan Crocker and his Iranian counterpart Hassan Kazemi Qomi held face-to-face talks in May and July last year, the highest level public contacts between the two sides for 27 years.
Officials from both countries also met at experts’ level last August, but there has been no meeting since.
The United States accuses Iran of meddling in Iraq by helping to train Shiite militias and shipping in armour-piercing bombs for attacks against US troops. Iran vehemently denies the charges.
The top US commander in Iraq, General David Petraeus, has said ”Iranian-provided, Iranian-made rockets” have hit the heavily fortified Green Zone in Baghdad where Western embassies are housed.
He said this was in “complete violation” of promises made by President Mahmoud Ahmadinejad to Iraqi leaders.

Newly elected Deputy Speaker SA vows to protect women rights




ISLAMABAD : Deputy Speaker Sindh Assembly (SA) Shehla Raza Monday vowed to make women of the country more useful citizen and launch extensive programmes aimed at creating awareness among them about their rights.
She was talking to a private television (Express News) after her election as Deputy Speaker of the Sindh Assembly.
Being 52 percent of country’s total population, women have more responsibility to play their role and effectively contribute to development and prosperity of the country, she said.
She said women should be made more active community, having awareness about their rights, strength and potential to meet the challenges of the modern world.

Dr Arbab subjected to violence




KARACHI : Former Sindh Chief Minister and President PML(Q) Sindh, Dr Arbab Ghulam Rahim was subjected to violence by PPP workers while he was leaving Assembly building after taking oath as MPA.
As Dr Arbab came out of Assembly Hall and from the Assembly lobby PPP workers who included women tried to attack him.
While he was being taken out of the Building some PPP workers subjected him to violence.
The PPP workers also pelted the car of Dr Arbab as well as his escort while he was leaving.
Earlier, PPP workers in the galleries indulged in intense slogan raising against Dr Arbab Ghulam Rahim demanding that he should not be allowed to take oath.
However, after parleys between PPP and MQM leaders, Dr Arbab came into the house and was administered oath by Speaker Muzaffar Hussain Shah whereafter he signed the roll of members and immediately left the House when the ugly incident took place.

Assembly-MQM-walkout




KARACHI: MQM MPAs Monday staged walk out from Sindh Assembly after they received news about misbehaviour and violence against former Chief Minister Dr Arbab Ghulam Rahim.
The newly-elected Speaker Nisar Khuhro offered apology in the House on the incident.
Talking to a private TV Channel Dr Arbab said that the incident was pre-planned. He said that PPP has tried to take revenge from him for his contesting the elections against their candidates.
He said that “Jialas” were present in the House and in Assembly building in a large number and he came out only after saving his life. He said his going to the House has been made things difficult for him.

Khuhro to be sworn in as speaker, Shehla Raza as deputy speaker today




ISLAMABAD : Nisar Ahmad Khuhro and Shehla Raza of the Pakistan People’s Party who have been elected unopposed as speaker and deputy speaker of the Sindh Assembly will be sworn in today (Monday).
Speaker Sindh Assembly Syed Muzaffar Husain Shah announced that no other candidate, except the PPP candidates Nisar Ahmad Khuhro and Shehla Raza, filed nomination papers. He said their nomination papers were valid and declared them as elected unopposed,private tv channel (Geo) reported.
The Muttahida Qaumi Movement (MQM)and other oppostion parties had decided after an understanding with the PPP, not to contest the election for the offices of speaker, deputy speaker and the chief minister.
It will not be out of place to mention that Nisar Khuhro is the second PPP leader elected unopposed as Speaker Sindh Assembly; earlier Syed Abdullah Shah was elected as speaker in the year 1988, when the PPP and the MQM had formed an alliance.
The PPP candidates Nisar Khuhro and Shehla Raza filed their nomination
papers with the Assembly Secretary Hadi Bux in the morning and no other candidate
filed nomination papers for these offices. Speaker Syed Muzaffar Husain Shah scrutinised the papers and found them valid.
The MQM had collected nomination papers on Saturday for both offices, but after negotiations with the PPP, it decided not to field its candidates. The MQM also decided not to contest the election of chief minister scheduled to be held on Monday.
Speaking after he was declared elected unopposed as speaker, Nisar Khuhro said he was thankful to his party and people for selecting him for this office. He said he would prove that the PPP was a democratic party and would set good democratic traditions.
He said the necessary steps would be taken to establish the rule of law, while the sanctity of the assembly would be maintained.
Shehla Raza, speaking after she was declared elected as deputy speaker,
said she would run the House according to rules . Shehla, who was a leader of the
students¡ wing of the PPP, said she was a worker of the party and felt honoured on her selection for the office of deputy speaker.

Balochistan MPAs-elect taking oath today





QUETTA : Balochistan Assembly is going to hold its maiden session today wherein Speaker Jamal Shah Kakar would administer oath to 62 newly elected members of the house. The session is going to be held at 11.00 am today (Monday).

Benazir’s book win high praise in New York Times’ review




NEW YORK: A prominent American journalist has highly praised former Prime Minister Benazir Bhutto’s posthumous book, saying it contains the “best-written and most persuasive modern interpretation of Islam”. “Written while she was preparing to re-enter political life, it is a book of enormous intelligence, courage and clarity,” Fareed Zakaria, who is the editor of Newsweek International, said of “Reconciliation” in a detailed review published in The New York Times Sunday.
Zakaria, who is of Indian origin, also praised Ms. Bhutto as a leader, calling her “intelligent, erudite and intensely charismatic.
“Part of what makes it (the book) compelling, of course, is the identity of its author,” the reviewer added.
Zakaria wrote: “People have often asked when respected Muslim leaders would denounce Islamic extremism and articulate a forward-looking and tolerant view of their religion.
Well, Bhutto has done it in full measure. And as the most popular political figure in the world of Islam — for three decades she led the largest political party in the second largest Muslim country — she had much greater standing than the collection of reactionary mullahs, second-rate academics and unelected monarchs who opine on these topics routinely, and are accorded far too much attention in the West.
In fact, Washington should arrange to have the portions of the book about Islam republished as a separate volume and translated into several languages. It would do more to win the battle of ideas within Islam than anything an American president could ever say”, he added.
Stating that Ms. Bhutto had few accomplishment during her two terms as the prime minister, Zakaria said, “There are explanations for her lack of achievement —the military establishment gave her little room and maneuvered against her constantly — but still one cannot help but notice the gap between ambition and action that haunted Bhutto for most of her public life.
“With the publication of “Reconciliation,” Bhutto has “ alas, posthumously — closed that gap.”
In the review, Zakaria uses several quotes, while noting that Ms. Bhutto “frankly and unhesitatingly” discusses the Muslim world’s problems.”
“’It is so much easier to blame others,’ she writes, ‘than to accept responsibility ourselves.’ She takes on issues that most Muslim leaders have preferred to ignore or avoid, like the sectarian war within Islam.
‘One billion Muslims around the world seemed united in their outrage at the war in Iraq ... but there is deadly silence when they are confronted with Muslim-on-Muslim violence. ... Even regarding Darfur, where there is an actual genocide being committed against a Muslim population, there has been a remarkable absence of protests.”
He also notes that Ms. Bhutto addresses the most backward-seeming traditions in the Muslim world with a knowledge of both theology and history, citing several instances.
“Bhutto asks that Muslim societies learn to tolerate differences in faith,” the reviewer noted. “Here again, Bhutto combines theological and practical smarts. She links the need for Sunni-Shia harmony with the broader need for respect for other religions.”
On Prof. Samuel Huntington’s Foreign Affairs essay “The Clash of Civilizations?”, Zakaria notes that she “marshals evidence against him and cites almost all the best critiques. In fact she has devoted her book in large part to dissuading Muslims from seeing the world as one in which a clash of civilizations is necessary or inevitable.”
“Bhutto is a child of both East and West, and it shows. She is imbued with rationalism, tolerance, progressivism, Zakaria says. “But she also writes persuasively about Iran, Algeria and, of course, Pakistan, from a non-Western point of view, accurately describing the corrosive role of the West in many of these countries and arguing that the pervasive interference, often to support unpopular dictatorships, has left bitter memories in these lands, the added.