International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, July 26, 2008

اگر معزول ججز بحال ہوئے تو انہیں دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا، فاروق ایچ نائیک



کراچی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ اگر معزول ججز بحال ہوئے تو انہیں دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔آئینی پیکج پر اتحادی جماعتوں کے درمیان تاحال مصلحت کا عمل جاری ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے جبکہ اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی آمد پر جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت میں کیا۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئینی پیکج کا مسودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو بھیجا جاچکا ہے تاہم تاحال اس پر کوئی جواب نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے اس پر پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور یہی وجہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاخیر کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسا آئینی پیکج پالیمنٹ میں پیش کرنا چاہتے ہیں جو تمام آئینی اور قانون تقاضے پورے کرتا ہو جبکہ اس میں کسی قسم کی تاخیر پر پاکستان پیپلز پارٹی کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کے تمام ججز کی بحالی چاہتی ہے اور عوام جان چکی ہے کہ ملک میں انصاف کی فراہمی سے ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام معزول ججز بحالی کی صورت میں دوبارہ حلف اٹھائیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے جس سے ملک میں کوئی آئینی بحران پیدا ہوجائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے اور حکومت تمام بحرانوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ابھی 4 ماہ کا عرصہ گزارا ہے اور موجودہ مسائل کئی ماہ پرانے ہیں۔ماضی کی حکومتوں سے ہمیں مہنگائی اور بے روزگاری کے ورثے ملے ہیں تاہم حکومت ہر شعبے میں اصلاحاتی اقدامات سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے میںکوشاں ہے۔

وفاقی حکومت نے آئی بی اور آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ما تحت کر دیا ، کیبنٹ ڈویژن سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد ۔ وفاقی حکومت نے انٹیلی جنس بیورو(آئی بی ) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو وزارت داخلہ کے ما تحت کر دیا ہے۔فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گا ہفتہ کو کیبنٹ ڈویژن سے جاری ہو نے والے نوٹیفکیشن کے مطابق انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) اور آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کر دیا گیا ہے اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ان دونوں سیکورٹی اداروں کے انتظامی ،مالی اور آپریشنل امور کو وزارت داخلہ کے ما تحت کر دیا ہے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ دونوں ادارے 1973کے آئین کے مطابق پہلے وزیر اعظم کو اپنی رپورٹ پیش کر تے تھے تاہم اب یہ دونوں ادارے مکمل طور پر وزارت داخلہ کے ما تحت کام کریں گے اور وزار ت داخلہ کو ہی رپورٹ کر یں گے ۔

سری لنکا: جھڑپوں میں ٦٦ تامل ٹائیگرز ، ٨ فوجی ہلاک

کولمبو ۔ سری لنکا میں فوج اور تامل علیحدگی پسندوں کی جھڑپوں میں 66 تامل ٹائیگرز اور 8 فوجی ہلاک ہو گئے۔ تامل علیحدگی پسندوں اور فوج کے درمیان تازہ جھڑپیں جافنا، منار، وونیا اور ولی اویا کے علاقوں میں ہوئیں۔ وزارت دفاع کے مطابق جھڑپوں میں چھیاسٹھ علیحدگی پسند اور آٹھ فوجی ہلاک ہوئے۔ رواں سال فوج اور تامل باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں اب تک پانچ ہزار تین سو ایک تامل علیحدگی پسند اور چار سو چونسٹھ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں یکم اگست ٢٠٠٨ء کو جزوی سورج گرہن ہوگا

کراچی ۔ پاکستان میں یکم اگست 2008ء کو جزوی سورج گرہن ہوگا۔ادارہ برائے خلاء، سیارچوں اور فلکیاتی علوم (اسپاء) جامعہ کراچی کے مطابق یہ گرہن ملک کے شمال مغربی علاقوں میں جزوی طور پر دیکھا جائیگا۔ادارہ کے مطابق ملک میں سب سے پہلے گرہن پشاور میں دیکھا جائیگا جہاںیہ دوپہر 4بجکر 18منٹس پر نمودار ہوگا۔اسلام آباد میں جزوی سورج گرہن 4بجکر20منٹ، لاہور و کوئٹہ میں 4بجکر39منٹ اور کراچی و حیدرآباد میں 4بجکر40منٹ پر سورج گرہن دیکھا جاسکے گا۔

ضلع ڈیرہ بگٹی میں ریموٹ کنٹرول بم سے ایک سیکورٹی اہلکار جاں بحق ایک شدید زخمی

کوئٹہ ۔ ضلع ڈیرہ بگٹی میں ریموٹ کنٹرول بم سے ایک سیکورٹی اہلکار جاں بحق ایک شدید زخمی تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز نامعلوم تخریب کاروں نے پیر کوہ سے چند گز کے فاصلے پر کنڈور کے مقام پر ایک سیکورٹی فورس کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے اڑادیا جس کے نتیجے میں ایک سیکورٹی اہلکار رحیم اللہ موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا سیکورٹی اہلکار فیاض احمد شدید زخمی ہوگیا جسے مقامی ہسپتال میں داخل کردیا گیا قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تلاش شروع کردی ۔

معاہدہ مری سے ہٹ کر بات نہیں ہو سکتی۔جاوید ہاشمی



اسلام آباد ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مری معاہدے سے ہٹ کر بات نہیں ہو سکتی اور اگست میں اتحادیوں سے بات چیت کر کے ججز کے مسئلے کو حتمی نتیجہ تک پہنچائیں گے ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ججز کی بحالی کے حوالے سے وکلاء کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن کا احترام کر تی ہے انہوں نے کہا کہ ہم اگست کے بعد تک انتظار نہیں کر سکتے ۔

افغانستان میں اتحادی فوج کی فائرنگ، ٧ شہری جاں بحق

صوبہ ہلمند ۔ افغان صوبہ ہلمند میں اتحادی فوجیوں نے مسافر بس پر فائرنگ کر کے تین خواتین اور دو بچوں سمیت 7افراد کو ہلاک کر دیا۔ اتحادی فوج نے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے سروان قلعہ میں مسافر بس پر اس وقت فائرنگ کر دی جب بس اتحادی فوجیوں کی قائم کردہ چیک پوسٹ کے قریب سے گزر رہی تھی فائرنگ سے بس میں سوار تین خواتین اور دو بچوں سمیت سات افراد جاں بحق ہو گئے۔عینی شاہدین کے مطابق اتحادی فوجیوں نے بس پر بغیر کسی اشتعال کے فائرنگ کی صوبہ تخار میں طالبان نے پولیس چوکی پر حملہ کر دیا۔ حکام کے مطابق جوابی فائرنگ سے طالبان کمانڈر ملا عثمان ہلاک ہو گیا۔ صوبہ فرح میں افغان فوج نے ایک کارروائی کے دوران پانچ طالبان کو ہلاک اور نو کو گرفتار کر لیا گیا اس صوبے میں اتحادی فوج نے طالبان کے خلاف جمعرات کو کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

بھارت میں یکے بعد دیگرے ١٦ بم دھماکے ، ١٨سے زائد افراد ہلاک ، ١٠٠سے زائد زخمی ۔اپ ڈیٹ

احمد آباد ۔ بھارتی ریاست گجرات میں وزیر اعلیٰ نرنندر مودی کے انتخابی حلقے سمیت مختلف علاقوں میں یک بعد دیگرے 16بم دھماکوں میں کم از کم 18افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے ۔ دھماکوں کے بعد سیکو رٹی فورسز نے پورے شہر کی ناکہ بندی کردی ہے جبکہ بھارت کے تمام بڑے شہروں میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شام بھارتی ریاست گجرات کے دارالحکومت آحمد آباد میں یک بعد دیگرے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور بے جے پی کے سینئر رہنما نرنندر مودی کے انتخابی حلقے مانی نگر ،سرکھیج ، ایسان پور ،باپو نگر ،حاکسر ،نارودا پاٹیہ ،گونند وادی ،سبار متھی ریور ،ٹھاکر نگر اور جواہت چوک میں یک بعد دیگرے 16بم دھماکے ہوئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ صرف سر کھیج کے سات مقامات پر بم دھماکے ہوئے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ یہ بم دھماکے اس وقت تجارتی مراکز میں کیے گئے جب وہاں لوگوں کا ہجوم تھا اور یہ بم دھماکے سائیکل سی این بس اور ٹفن بکس میں رکھے گئے تھے ۔ ان دھماکوں میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 18افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہو گئے ہیں ۔پولیس کے مطابق یہ بم دھماکے گزشتہ روز بنگلور میں ہونے والے بم دھماکوں کا تسلسل ہیں تاہم یہ بم دھماکے بنگلور بم دھماکوں سے زیادہ طاقت ور تھے جس سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور لوگ زخمی ہوئے ۔پولیس حکام کے مطابق ان دھماکوں سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور وہاں پر موجود لوگوں میں افر تفری پھیل گئی اور لوگ کھلی دکانیں چھوڑ کر جان بچانے کے لئے دھماکے کی جگہ سے بھاگ گئے ۔ پولیس کے مطابق دھماکے کی آوازیں سنتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور تمام زخمیوں کو قریبی ایل جے ہسپتال میں داخل کروایا گیا ۔ اس موقع پر پولیس نے پورے احمد آباد شہر کے اندر آنے اور جانیوالے تمام راستوں کی نا کہ بندی کردی اور ریلوے سٹیشن کو سیل کردیا اوراحمد آباد ایک حساس علاقہ ہے جہاں 2002ء میں مسلم کش فسادات ہوئے ۔ہزاروں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا تھا ان بم دھماکوں کے بعد کسی بھی نا خوشگوار واقعے اور کشیدگی کی صورت حال سے بچنے کے لئے پورے شہر کو سیل کردیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام موبائل کے نیٹ ورک جام کردئیے گئے اور بم ڈسپوزل سکواڈ شہر کے مختلف علاقوں میں بھیج دئیے گئے تاکہ مزید بم دھماکوں کے خدشے کو کم کیا جا سکے ۔ ان بم دھماکوں کے فوری بعد بھارتی دار الحکومت نئی دہلی ، بھارتی ریاست پنجاب ، مہا رشٹر ، ہرایا نہ اور چندی گڑ ھ میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور تمام حساس مقامات پر حفاظتی اقدامات سخت کردئیے گئے ہیں ۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین مجاہدین نامی ایک تنظیم نے ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ نرنندر مودی کو ایک ای میل بھیجیہے جس میں کہا گیا ہے کہ گجرات میں یک بعد دیگرے بم دھماکے 2002 ء کے مسلم کش فسادات کا انتقام ہیں یہ ایک کھلا چیلنج ہے اگر بم اسے روک سکتے ہو تو روک لو ۔ اس موقع پر بھارتی صدر پرا تیبھاپٹیل اور بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور لوگوں سے پر امن رہنے کی اپیل کی ۔ بھارتی صدر نے اپنے پیغام میں عوام سے اپیل کی امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھیں ۔ انہو ںنے ان بم دھماکوں پر سخت افسو س کا اظہار کیا اور کہا کہ بم دھماکے کرنے والے لوگ ملک میں امن اور ہم آہنگی کو ہدف بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے اس خوہش کا اظہار کیا کہ ان بم دھماکوں میں جو لوگ زخمی ہوئے ہیں وہ جلد صحت یاب ہو جائیں اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نے بھی لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ امن و امان خراب کی کسی کوشش کو ناکام بنائیں ۔ اس موقع پر بھارتی لوک سبھا کے قائد حزب اختلاف اور بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی نے اس بم دھماکوں کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھماکے انسداد دہشت گردی کے ادھورے اقدامات کے باعث ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویش ناک بم دھماکے ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ لیگل فریم ورک میں کچھ خامیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر بھارتی کے مرکزی وزیر داخلہ شیوراج پٹیل نے ان بم دھماکوں کی کسی پر ذمہ داری ڈالنے کے حوالے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی میں یہ نہیں کہوں گا کہ اس میں کون ملوث ہے ۔اور نہ ہی یہ میرے اختیارات ہیں کہ میں کسی کی نشاندہی کر سکوں ۔ انہوں نے کہاکہ دھماکوں کی مزید تفصیلات آنے پر ہی معلوم ہو گا کہ دھماکوں میں کون ملوث ہے -دریں اثناء بھارتی کے مرکزی سیکرٹری داخلہ مدھوکر گوپتا نے یقین دہانی کرائی کے گجرات میں ہنگامی بنیادوں پر سیکورٹی کے تمام ضروریات کو پوراکیا جائے گا ۔اور قومی سیکورٹی گارڈ کے دستے علاقے میں بھیج دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بم ایکسپرٹ ٹیم بھی علاقہ میں صورت حال کاجائزہ لینے کے لئے گجرات بھیجی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گجرات سمیت دیگر تمام ریاستوں میں ایڈوائزی نوٹ تین دن قبل بھیج دیا گیا تھا اور ڈائریکٹر جنرلز اور وزارت داخلہ کے سیکریٹریز کی ملاقات جلد ہی بلایا جارہی ہے

انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی مفاد میں ہے ، یوسف رضا گیلانی



حکومتی رٹ کسی کو چیلنج کرنے دیں گے نہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال ہونے دیں گےصدر بش سے اقتصادی ، معاشی ، دفاعی اور اینٹلی جنس کے شعبوںمیں تعاون پر تبادلہ خیال ہو گاوزیر اعظم کا دورہ امریکا پر روانگی سے قبل چکلالہ ائر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو

اسلام آباد ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکومتی رٹ کسی کو چیلنج کرنے دیں گے نہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال ہونے دیں گے ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی اور کے نہیں اپنے قومی مفاد میں لڑ رہے ہیں ۔ امریکی صدر بش سے اقتصادی معاشی دفاعی اور اینٹلی جنس کے شعبوںمیں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے امریکا روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ہفتہ کو اسلام آباد سے اپنے پہلے باضابطہ تین روزہ امریکی دورے پر واشنگٹن روانہ ہو گئے ہیں ۔ روانگی سے قبل چکلالہ ائربیس پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ دفاع ، اقتصادی امور سائنس و ٹیکنالوجی اور زراعت سمیت دیگر اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون سے متعلق امور پر بات چیت کریں گے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں بھرپور امریکی تعاون حاصل ہے ان میں دفاع صحت ، تعلیم اور اینٹلی جنس شعبوں میں تعاون سے متعلق گفتگو ہو گی ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ کسی اور کے مفاد میں نہیں بلکہ اپنے قومی مفاد میں لڑ رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مسئلہ ہمارا اپنا مسئلہ ہے کسی اور کے مفاد میں ان کے خلاف جدوجہد نہیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا خاتمہ اور ریاستی رٹ کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور امریکی صدر بش کے درمیان 28 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صدر بش سے اہم ملاقات کی اور بین الاقوامی ایشوز پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک شاندار تعلقات میں منسلک ہیں۔ ان کے دورہ امریکا سے نہ صرف یہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ حاصل ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہمارے اپنے مفاد میں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پراجیکٹ سے متعلق گول میز کانفرنس ان کی صورت میں واشنگٹن میں ہو گی۔ اس مقصد کے لیے وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف پہلے ہی سے واشنگٹن میں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاروں کی اس بڑی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافے کا امکان ہے ۔وزیر اعظم کے ساتھ امریکا جانے والوں میں وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمان ، مشیر داخلہ رحمان ملک ، اقتصادی امور کے لیے وزیر اعظم کی معاون خصوصی حنا ربانی کھر شامل ہیں جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی لندن سے وفد میں شامل ہو جائیں گے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم امریکا کے سرکاری دورے پر روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر خزانہ نوید قمر ، وزیر محنت و افرادی قوت سید خورشید شاہ ، وزیر امور کشمیر قمر الزمان کائرہ ، چےئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے انہیں رخصت کیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات میں قبائلی علاقوں پاک افغان سرحدات کی صورتحال اور افغانستان کے حالات سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ وزیر اعظم سے امریکی نائب صدر ڈک چینی ، ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بارک اوباما ،ری پبلکن صدارتی امیدوار جان میکنن ، وزیر خارجہ کونڈو لیزارائس اور دیگر امریکی عہدیدار بھی ملاقاتیں کریں گے ۔

ایران میں ٦ ہزار ایٹمی سنیٹری فیوجز کام کررہے ہیں ، احمدی نژاد



تہران ۔ ایرانی صدر احمدی نژاد نے کہاہے کہ ایران کے پاس یورینیم افزودگی کیلئے چھ ہزار سنٹری فیوجز کام کر رہے ہیں ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کے حوالے سے مغربی ممالک کے دباؤ کو برداشت نہیں کیاجائے گا ایران کے شہرمشہد میں یونیورسٹی کے اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہاکہ ایران کے پاس چھ ہزار یورینیم افزودگی کے سنیٹری فیوجز موجود ہیں جو اس وقت کام کر رہے ہیں مئی میں امریکی واچ ڈاگ نے کہا تھا کہ ایران کے پاس 3500یورینیم افزودگی کے سینیٹری فیوجز کام کر رہے ہیں افزودہ شدہ یورینیم توانائی کے حصول اور ایٹم بم بنانے کیلئے استعمال ہوتی ہے ایران کا کہنا ہے کہ یورینیم افزدوگی کا مقصد بجلی پیدا کرنا ہے تاکہ تیل اور گیس کو زیادہ سے زیادہ فروخت کیا جا سکے۔

یمن میں خودکش کار بم دھماکہ ، ٢ افراد ہلاک ، ٢٠ زخمی

خودکش حملہ آور نے پولیس سٹیشن کے باہر کار دھماکے سے اڑا دی
صنعاء ۔ یمن کے مشرقی شہر سئیون میں پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر خود کش کاربم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور بیس زخمی ہو گئے ہیں.عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی پولیس ہیڈ کوارٹرز کے باہر دھماکے سے اڑادی جس سے حملہ آور اور ایک پولیس اہلکار ہوگئے.ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں بیس افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پولیس اہلکار اور عام شہری شامل ہیں.العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دھماکے سے بعض عمارتوں کو نقصان پہنچا اور برقی رو معطل ہوگئی. تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ حملہ کس گروپ نے کیا ہے اور نہ کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے.یمن اسامہ بن لادن کا آبائی وطن ہے اور اسے القاعدہ کے جنگجوؤں کی جانب سے دہشت گردی کے حملوں کا سامنا ہے .انہوں نے حالیہ مہینوں کے دوران متعدد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے.یمن کی حکومت شمالی صوبے سعدہ میں 2004ء سے عبدالمالک الحوثی کے وفادار شیعہ باغیوں سے بھی نبردآزما ہے .یمنی صدر علی عبداللہ صالح نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ شیعہ باغیوں کے خلاف جنگ ختم ہو چکی ہے

پی ٹی وی پر سفارشی اینکر پرسنز کا کروڑوں روپے کا بوجھ،پی ٹی وی بینک سے قرضہ کیلئے رجوع تحریر : اے پی ایس،اسلام آباد

وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکومتی رٹ کسی کو چیلنج کرنے دیں گے نہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال ہونے دیں گے ۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی اور کے نہیں اپنے قومی مفاد میں لڑ رہے ہیں ۔ امریکی صدر بش سے اقتصادی معاشی دفاعی اور اینٹلی جنس کے شعبوںمیں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔ امریکی انتظامیہ کے ساتھ دفاع ، اقتصادی امور سائنس و ٹیکنالوجی اور زراعت سمیت دیگر اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون سے متعلق امور پر بات چیت کریں گے پاکستان کو مختلف شعبوں میں بھرپور امریکی تعاون حاصل ہے ان میں دفاع صحت ، تعلیم اور اینٹلی جنس شعبوں میں تعاون سے متعلق گفتگو ہو گی ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ کسی اور کے مفاد میں نہیں بلکہ اپنے قومی مفاد میں لڑ رہاہے ۔انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مسئلہ ہمارا اپنا مسئلہ ہے کسی اور کے مفاد میں ان کے خلاف جدوجہد نہیں کر رہے ہیں ۔دہشت گردی کاخاتمہ اور ریاستی رٹ کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور امریکی صدر بش کے درمیان 28 جولائی کو وائٹ ہاو¿س میں ملاقات ہو گی صدر بش سے اہم ملاقات اور بین الاقوامی ایشوز پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ دونوں ممالک شاندار تعلقات میں منسلک ہیں۔ ان کے دورہ امریکا سے نہ صرف یہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ حاصل ہو گا ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہمارے اپنے مفاد میں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پراجیکٹ سے متعلق گول میز کانفرنس ان کی صورت میں واشنگٹن میں ہو گی۔ اس مقصد کے لیے وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف پہلے ہی سے واشنگٹن میں موجود ہیں ۔ سرمایہ کاروں کی اس بڑی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافے کا امکان ہے ۔وزیر اعظم کے ساتھ امریکا جانے والوں میں وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمان ، مشیر داخلہ رحمان ملک ، اقتصادی امور کے لیے وزیر اعظم کی معاون خصوصی حنا ربانی کھر شامل ہیں جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی لندن سے وفد میں شامل ہو جائیں گے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم امریکا کے سرکاری دورے پر روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر خزانہ نوید قمر ، وزیر محنت و افرادی قوت سید خورشید شاہ ، وزیر امور کشمیر قمر الزمان کائرہ ، چےئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے انہیں رخصت کیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات میں قبائلی علاقوں پاک افغان سرحدات کی صورتحال اور افغانستان کے حالات سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔ وزیر اعظم سے امریکی نائب صدر ڈک چینی ، ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بارک اوباما ،ری پبلکن صدارتی امیدوار جان میکنن ، وزیر خارجہ کونڈو لیزارائس اور دیگر امریکی عہدیدار بھی ملاقاتیں کریں گے ۔ جبکہ مالی مشکلات کے حوالے سے پی ٹی وی نے بیس کروڑ روپے کے قرضے کے حصول کے لیے بنک سے رابطہ کردیا ہے اس کی ایک بڑی وجہ ہر دور حکومت میں ایسے صحافی جو صحافت کے نام پر ایک دھبہ ہیں جوسچ کی تلاش کی بجائے سیاسی ،حکومتی اور صحافتی مزارعوں کا کر دار ادا کرتے رہے ان مزاروں نے سفارشی بیساکھیوںکا سہارا لیکر پی ٹی وی میں اپنا لاکھوں روپے ما ہا نہ کے پیکج لئے ہوئے ہیں۔ ان میں اینکر پرسن، ریسورس پرسن اور چند ایک سفارشی نیوز کا سٹر بھی ہیں۔ ہر ما ہ پی ٹی وی انھیں کروڑوں روپے ادا کرتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان میں وہ بھی لوگ شامل ہیں جو صرف ایف اے پاس ہیں جبکہ دوسری طرف یہ صورت حا ل ہے کہ جرنلزم میں ماسٹر ڈگریاں رکھنے والے روز گار کی تلاش میں فٹ پاتھوں پر اپنے جوتے گھسیٹ رہے ہیں سیاسی یتیم ہونے کی وجہ سے پی ٹی وی جیسے اداروں میں ملازمت سے محروم ہیں۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے گزارش ہے کہ اگرچہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا بحثیت چئیر مین و ایم ڈی تعیناتی ایک خوش آئند اقدام ہے ڈاکٹر شاہد مسعود پی ٹی وی کا قبلہ تب ہی درست کر سکتے ہیں جب آپ انھیں سفارشی اینکر پرسن، ریسورس پرسن جو پی ٹی وی پر کروڑوں روپے ما ہا نہ بوجھ ہیں انھیں فارغ کر نے کا اختیار دیں۔ پی ٹی وی کا کا م اگرچہ ایک صحافتی آر گینا ئز یشن کاہے لیکن سو کر کے ایک سرکاری کا ر پو ریشن ہے لہذا اس میں کسی طرح کی بھرتی کا طریقہ بھی سرکار کے دیگر اداروں کی طرح قواعدو ضوابط والا ہونا چاہیے۔ اور اس ضمن میں ایک سلیکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لا یا جا ئے اور پی ٹی وی میں کسی طرح کی بھرتی خصوصی طور پر اینکر پرسن،ریسورس پر سن کی ضرورت کیلئے بھی پہلے اخبارات میں اشتہارات دیے جائیں بے روز گا ری کا یہ عالم ہے ماسٹر ڈگری والے بھی آجکل نائب قاصدی کرنے کو بھی تیار ہوجاتے ہیں لہذا ضروری ہے کہ پی ٹی وی کو خسارے سے نکالنے کے لئے نادھندہ سے پوری دیانتداری سے ریکوری کی جا ئے اگر چہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ سابق کسی وزیر کی اشتہاری کمپنی سے لاکھوں روپے رہتے ہیں اس دوران یہ بھی جانچ پڑ تال کر لی جائے کہ موجودہ حکومت میں بھی کوئی ایسی اہم عہدے پر فائز شخصیت ہے جس کی کسی اشتہاری کمپنی کی طرف سے پی ٹی وی کے کر وڑوں روپے کی ریکوری رہتی ہو کیونکہ ضروری ہے کہ پی ٹی وی کی ریکوری فی الفور کی جائے تاکہ اس مقا بلے کے رحجان اور پیشہ وارانہ فرائض میں پی ٹی وی کو بہتر سے بہتر کیا جا سکے۔ جبکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی سب کمیٹی نے پی ٹی وی کے اربوں روپے کے نادہندگان کے نام شائع کرنے کا فیصلہ کرلیا اس ضمن میں پی ٹی وی سے تمام نادہندگان کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں ۔ کمیٹی نے پی ٹی وی حکام کو ان اربوں روپے کے بقایا جات کی وصولی کے لیے کوششیں تیز کرنے اور تین ماہ میں اس معاملے میں نمایاں پیش رفت کا ٹاسک دے دیا ہے ۔ ریکوری کے سلسلے میں پی ٹی وی حکام کو فری ہینڈ دیدیا گیا ہے ۔پی ٹی وی کے نادہندگان میں ایک سابق وزیر اطلاعات سمیت انتہائی بااثر شخصیات کی اشتہاری کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ پی ٹی وی حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اس سیاسی اثرو رسوخ کی وجہ ریکوری میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ کسی بیوہ یا یتیم کو ہاو¿سنگ بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے چند ہزار روپے قرضے کی پاداش میں ان سے چھت چھین لی جاتی ہے جبکہ کروڑوں اربوں کے نادہندگان کے خلاف اس طرح کے سخت اقدامات سے کیوں گریز کیا جاتا ہے ۔ سب کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کو کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر طارق عظیم کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاو¿س میں منعقد ہوا ۔ کمیٹی کے اراکین سینیٹر نصیر مینگل اور سینیٹر طاہرہ لطیف کے علاوہ چیئرمین پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود اور پی ٹی وی کے اعلی حکام نے اجلا س میں شرکت کی ۔ اجلاس میں پی ٹی وی کے اربوں روپے کے بقایا جات کی عدم وصولی کا معاملہ زیر غور آیا ۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ مختلف اشتہاری کمپنیوں اور اداروں کے ذمہ پونے دو ارب روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے ۔ ان میں ایک ارب چالیس کروڑ روپے کے بقایا جات گزشتہ چار ماہ کے عرصہ کے ہیں ۔ پی ٹی وی کے رولز کے مطابق تین ماہ میں بلز ادا نہ کیے جانے پر ان کمپنیوں کونادہندگان میں شامل کرلیا جاتا ہے ۔ کمیٹی کو مزید بتایا کہ ان اشتہاری کمپنیوں کے مالکان اور اور پروپرائیٹر کے بڑی بڑی کاروباری شخصیات اور سیاستدانوں سے گہرے مراسم ہونے کی وجہ سے ریکوری میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ نادہندگان سیاسی دباو¿ استعمال کرتے ہیں ۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ایک سابق وزیر اطلاعات کی اشتہاری کمپنی 1997 ء سے نادہندہ چلی آرہی ہے ۔ کمیٹی نے پی ٹی وی کے نادہندگان کے نام شائع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پی ٹی وی حکام سے ان کمپنیوں کے پروپرائیٹرز اور چیف ایگزیکٹو افسران کے نام طلب کر لیے ہیں کمیٹی نے چیئرمین پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود کو ہدایت کی ہے کہ ریکوری کے معاملے مین کوئی رو رعایت نہ برتی جائے۔ تین ماہ اس معاملے میںپیش رفت کی جائے اس سلسلے میں کمیٹی کا دوبارہ اجلاس اکتوبر میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کمیٹی نے اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا کہ مالی مشکلات کے حوالے سے پی ٹی وی بیس کروڑ روپے کے قرضے کے حصول کے لیے بنک سے رابطہ کردیا ہے ۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ اربوں روپے کا بقایا جات کی وصولی کو یقینی بنایا جاتا تو یہ مالی مشکلات پیش نہ آتیں۔ پی ٹی وی انتظامیہ ریکوری کو یقینی بنانے پر بھرپور توجہ دے۔( اے پی ایس)

عقل کے دعویداروں کی شاہی دربار میں حا ضری ۔۔۔۔ تحریر: عمران چودھری



گذشتہ د نوں سرکار کے منظور نظر مدیروں اور کالم نگاروں نے شاہی دربار میں حاضری دی ہے اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی دورہ کسی ڈیل کے لیے نہیں کررہے ہیں اور کوئی منتخب حکومت کوگھر بھیج سکتا ہے نہ کسی کی جرات ہے کہ وہ قومی اسمبلی کوتحلیل کرے ۔ وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں میں کسی قسم کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیاہے معیشت کا استحکام اور امن وامان کاقیام حکومتی ترجیحات ہیں۔ جبکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی ڈیل نہیں بلکہ صدر بش کی دعوت پر وہ امریکہ جا رہے ہیں۔ ماضی میں غیر منتخب حکمرانوں کے فیصلوں کی وجہ سے حالات ابتر ہوئے ۔ اور ان حکمرانوں نے ڈیل کے تحت غیر ملکی دورے کیے ۔ تمام فیصلے ملک کے مفاد میں کیے جائیں گے دورہ امریکہ کے موقع پر امریکی رہنماو¿ں سے دہشت گردی کے خاتمے سمیت اہم امور پر بات چیت کی جائے گی ۔ امریکی اور سعودی عرب کی ممکنہ امداد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ایسا ہو گا تو قوم کو خوشخبری سنا دی جائے گی وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں میںکوئی معاہدہ نہیںکیا تمام معاہدے سرحد حکومت نے کیے ہیںا نہوں نے کہاکہ فاٹا میں امن پسند لوگوں سے بات چیت کی جا رہی ہے ۔ ملک کی سلامتی کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے اور کسی کو حکومت کی عملداری میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ یہ پاکستانی عوام کی اسمبلی ہے اور مختصر عرصے میں یہ فیصلہ نہیںکیا جاسکتا کہ حکومت مقبول ہے یا غیر مقبول ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو ملک میں گڑ بڑ پیدا کرنے نہیں دی جائے گی ۔ حکومت ہر حال میں امن وامان برقرار رکھے گی ۔ عسکریت پسندوں کی طرف سے سرحد حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت کو چیلنج نہیں کر سکتا ۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ فاٹا میں حکومتی رٹ کو چیلنج کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا افغانستان میں منشیات کی رقم اسلحے کی خریداری کے لئے استعمال ہو رہی ہے موجودہ حکومت کی دو ترجیحات ہیںایک معیشت کو مضبوط کرنا دوسرا امن وامان کی صورت حال پر قابوپانا ‘ امن وامان سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے اور امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو سکتی ۔ سید یوسف رضا گیلانی نے وزارت عظمی کا حلف اٹھانے سے پہلے ہی معزول ججوں کی رہائی کا حکم دے دیا تھا حکومت نے ججوں کی تنخواہ بھی جاری کردی ہے ۔ معیشت اور امن وامان کا ایک دوسرے سے براہ راست تعلق ہے امن ہو گاتو سرمایہ کاری ہو گی اور ملک میں خوشحالی آئے گی ججوں کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس بارے میں ہماری نیت دیکھی جائے ججوں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے کیونکہ ہم ججوں کو بحال کرنا چاہتے ہیں ججز کی بحالی ، صدر کے مواخذے ،فاٹا کی صورتحال سمیت تمام امور پارلیمنٹ میں طے کئے جائیں گے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے نہ کوئی منتخب حکومت کو گھر بھیج سکتا ہے عوام کی سماجی حالت تبدیل کر نے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں سے عوام پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ ڈالنا پڑا۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی کسی کی جرا¾ت نہیں ہے تو وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے گذارش ہے کہ وہ ججز کو بحال کر کے دکھا ئیں۔ جبکہ وزیر اعظم نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ما ضی میں غیر منتخب حکمرانوں کے فیصلوں کی وجہ سے حالات ابتر ہوئے اس حوالے سے سید یوسف رضا گیلانی سے گزارش ہے کہ آپ بھی ما ضی کے حکمرانوں سے سبق سیکھتے ہوئے کچھ ایسے کا م کر جا ئیں تا کہ آپ کے بعد آنے والہ کوئی بھی حاکم آپ کو مورو الزام نہ ٹھہرا سکے اور آپ کو مزکورہ معاملہ پر سنجیدہ ہونا ہوگا اور آپ کو یہ بھی بات دل دماغ سے نکا لنا ہوگی کہ اڈیالہ جیل میرا دوسرا گھر ہے۔ کیونکہ جب آپ کوئی اچھا کا م کریں گے تو آپ کو ایسی نوبت نہیں آئے گی۔اگر چہ سابقہ وزیر اعظم و دیگر قومی مجرموں نے سمندر پار پناہ لینے کے اڈے بنائے ہوئے ہیں آپ تو ان سے منفرد ہیں لہذا آپ کو کا م بھی ان قومی مجرموں ہٹ کر کرنا ہوں گے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں تو آپ اقتدار سے علیحدہ ہو جائیں۔ اے پی ایس