اسلام آباد ۔وفاقی حکومت نے وکلاء لانگ مارچ کے باعث ٹرانسپورٹ کی آمدورفت میں امکانی خلل کی وجہ سے راولپنڈی سے اسلام آباد آنے والے سرکاری ملازمین کی مشکلات کے پیش نظر بارہ اور تیرہ جون کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے او راس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے بعض سرکاری ذرائع کے مطابق چونکہ مشیر داخلہ رحمان ملک نے دہشت گردی کا خطرہ بھی ظاہر کیا ہے اس لئے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر دو دن کی تعطیلات کا اعلان کیاگیا ہے اور دو دن تمام سرکاری دفاتر بند رہیں گے ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو دن کی تعطیلات سیکیورٹی کے پیش نظر کی گئی ہے اور اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں پر رکاوٹیں اور کنٹیر کھڑے کر کے بند کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ وکلاء کے قافلوں کو شکر پڑیاں کے قریب ہی روک دیا جائے گا تاہم بعض ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی سے اسلام آباد والی اہم شاہراہ کو بند کرنے کیلئے کنٹینروں کی بھاری تعداد فیصل آباد منگوالی گئی ہے ۔ ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حکومت نے دو دن کی عام تعطیل کا اعلان وفاقی بجٹ کی تیاری میں مصروف رہنے پر سرکاری ملازمین کو آرام دینے کے پیش نظر کیا ہے ان چھٹیوں کا اعلان پہلی بار کیا جارہا ہے اس سے قبل ایسا نہیں ہوا
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, June 10, 2008
وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے صدر پرویز مشرف کو پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دے دی
اسلام آباد۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے صدر پرویز مشرف کو پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دے دی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر کا پارلیمنٹ سے خطاب نہ کرنا غیر آئینی ہے ۔ صدر مملکت آئینی تقاضے کو پورا کریں چار سالوں سے آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے منگل کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ق) کے چیف وہیپ ریاض حسین پیرزادہ کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رصا گیلانی نے کہاکہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ سے صدر کے خطاب کا مطالبہ کیاہے میں اپوزیشن کی حمایت و تائید کرتا ہوں یہ آئینی تقاضا ہے کہ صدر کے خطاب سے پارلیمانی سیشن کا آغازہو گا صدر پارلیمنٹ کا حصہ ہے پارلیمنٹ ان کا حلقہ انتخاب ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے حلقہ سے خطاب کریں مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں چار سالوں سے خطاب نہ ہونا غیر آئینی ہے ایسا بھی غیر آئینی ہے صدر کی میں نے جدہ میں پریس کانفرنس سنی جس میں صدر نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ کا احترام کرتے ہیں ان کے فیصلوں کو قبول کریں گے یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کا اظہار ہے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو قبول کرنا پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کرنا ہے
لانگ مارچ کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں وکلاء کو اسلام آباد سے باہر رکھنے کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گی تاکہ شہر کا امن برقر
اسلام آباد ۔ مشیر داخلہ اے رحمان ملک نے کہاکہ لانگ مارچ کے حوالے سے وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں وکلاء کو اسلام آباد سے باہر رکھنے کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گی تاکہ شہر کا امن برقرار رکھا جا سکے سوات اور قبائلی علاقوں میں مذاکرات کے ذریعے حالات بہتر ہورہے ہیں وہ منگل کو ایوان بالا میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ رات معاہدہ ختم کرنے کے حوالے سے میں نے کوئی بیان نہیں دیا ہم ڈائیلاگ چاہتے ہیں اور کر رہے ہیں اور صورتحال کی بہتری بھی ڈائیلاگ کا نتیجہ ہے انہوں نے کہاکہ پشاور کے جرگے میں ارکان پارلیمنٹ موجود تھے لانگ مارچ کے تمام ایشو کو دیکھ رہے ہیں وزیراعظم نے ایک کمیٹی بنائی ہے اور مسلم لیگ (ن) سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ بھی اس حوالے سے کمیٹی بنائے انہوں نے کہاکہ اطہر من اللہ اور دیگر وکلاء سے رابطے میں ہیں او ران کو اسلام آباد سے باہر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ابھی تک وکلاء نے ہم سے جو وعدہ کیا ہے اس میں انہوں نے قانون کو ہاتھ میں نہ لینے کی یقین دہانی کروائی ہے انہو ںنے کہاکہ اگر ہجوم زیادہ ہو جاتا ہے تو اس کیلئے انتظامات کو بہتر بنایا جا سکتے کیونکہ ڈپلومیٹک انکلیو اور دیگر اہم عمارتوں کی سیکیورٹی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ مولانا عبدالمالک اور نور الحق قادری کے عزیز و اقارب کے قتل کے واقعہ کا معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے دس روز کے اندر کمیٹی ایوان کو رپورٹ پیش کرے گی ۔ فاٹا سے تعلق رکنے والے ارکان پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کیلئے وزارت داخلہ نے خصوصی سکواڈ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے یہ اعلان مشیر داخلہ اے رحمان ملک نے سینٹ میں منگل کی شام کیا اور کہا کہ اگر کسی پارلیمنٹرین کو کسی قسم کی دھمکی ملی ہے تو وہ اس سے وزارت داخلہ کو آگاہ کرے تاکہ سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کئے جائیں انہوںنے اس موقع پر فرنٹیئر کور اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو بھی ہدایت کی کہ وہ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ کو سیکیورٹی فارہم کریں اس سلسلے میں ارکان پارلیمنٹ سے کہا گیا کہ وہ جب بھی اپنے علاقوں میں جائیں ایف سی اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے حکام کو آگاہ کریں اور اگر کہیں نقل وحرکت کرتے ہوتو اس کے متعلق بھی اطلاع دیں ۔ مشیر داخلہ نے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ اپنے رابطہ نمبر بھی وزارت داخلہ کو فراہم کر دیں تاکہ کسی نا خوشگوار واقعہ کی صورتمیں بروقت رابطہ ہو سکے انہوں نے کہاکہ سرحد حکومت کے ساتھ ہماری کوئی چپقلش نہیں ہم ان کو ساتھ لے کر چلیں گے
مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف ١٢جون کو داتا دربار لاہور میں وکلاء سے خطاب کرینگے اور لانگ مارچ میں شریک ہو نگے ۔ احسن اقبال
اسلام آباد ۔ مسلم لیگ (ن ) کے سیکریٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف 12جون کو داتا دربار لاہور میں وکلاء سے خطاب کرینگے اور لانگ مارچ میں شریک ہو نگے ۔ مسلم لیگ (ن ) لانگ مارچ میں بھر پور شرکت کریگی ۔ پارلیمنٹ کو ملک میں آئین اور قانون کی حکمران یقینی بنانے کے لئے صدر کا فوری مواخذہ ہونا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کی آزادی اور معزول ججوں کی بحالی کسی فرد یا جماعت کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کے استحکام اور بقا کا مسئلہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پارلیمنٹ اعلان مری کی روح کے مطابق معزول ججوں کی بحالی کے لئے معزول ججوں کی بحالی کیلئے قرارداد منظور کرے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ اور آئین کی بالا دستی کے حوالے جدوجہد فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) آج بھی 18فروری کے عوامی مینڈیٹ کی روشنی میں اصولوں پر کاربند ہے اور ہماری لیڈر شپ نے آمریت کے کھیل کو ختم کرنے کے لئے جلا وطنی اور جیلیں کاٹی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف لندن سے وطن واپس پہنچ رہے ہیں اور 12جون کو داتا دربار لاہور میں ذاتی طور پر لونگ مارچ میں شریک ہو نگے اور وکلاء سے خطاب بھی کرینگے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صدر مشرف کے خلاف 101نکاتی چارج شیٹ آئندہ دو روز میں جاری کردی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور صدر کا فوری طور پر مواخذہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے اکتوبر 1999ء سے جدوجہد شروع کی تھی اور آمریت کے خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) کے عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں کہ وہ وکلاء کے لونگ مارچ کی ہر ممکن حمایت کریں اور اس میں شریک ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آج جس بحران کا سامنا ہے اس کی وجہ طویل غیر آئینی حکمرانی ہے
معزول ججوں کی بحالی ، قافلے پنجاب میں داخل
وکلاء کے لانگ مارچ کا دوسرا مرحلہ سکھر سے شروع
سکھر، صادق آباد ۔ سکھر سے معزول ججوں کی بحالی کے لیے وکلاء کے لانگ مارچ کا دوسرا مرحلہ آج منگل کو شروع ہوا اور لانگ مارچ کے شرکاء ملتان کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے قبل سکھر میں لانگ مارچ کے شرکاء کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پرا جب سکھر میں دباؤ کے باعث ہوٹل مالکان نے لانگ مارچ کے شرکاء سے تعاون نہیں کیا اور لانگ مارچ کے شرکاء کو کمرے فراہم کرنے سے انکارکر دیا۔ کراچی اور گردونواح سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے شرکاء پیر کو دیر گئے سکھر پہنچے تھے جہاں ہوٹل مالکان نے مبینہ دباؤ کے باعث ہوٹل مالکان نے لانگ مارچ کے شرکا ء کو کمرے نہیں دیئے ۔ جس کے باعث لانگ مارچ کے شرکاء اپنی گاڑیوںمیں گاڑیوں کی چھتوں اور زمین پر سونے پر مجبور ہو گئے جبکہ کچھ کو بار روم میں فرش پر سونا پڑا۔ واضح رہے کہ سکھر کا درجہ حرارت تقریباً 50ڈگری سینٹی گریڈ ہے اس لانگ مارچ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔اطلاعات کے مطابق قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہو گئے ہیں اور لانگ مارچ کے شرکاء میں وکلاء کے علاوہ سول سوسایٹی سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہیں جو صدر مشرف کے خلاف اور ججز کی بحالی کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔
سکھر، صادق آباد ۔ سکھر سے معزول ججوں کی بحالی کے لیے وکلاء کے لانگ مارچ کا دوسرا مرحلہ آج منگل کو شروع ہوا اور لانگ مارچ کے شرکاء ملتان کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے قبل سکھر میں لانگ مارچ کے شرکاء کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پرا جب سکھر میں دباؤ کے باعث ہوٹل مالکان نے لانگ مارچ کے شرکاء سے تعاون نہیں کیا اور لانگ مارچ کے شرکاء کو کمرے فراہم کرنے سے انکارکر دیا۔ کراچی اور گردونواح سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے شرکاء پیر کو دیر گئے سکھر پہنچے تھے جہاں ہوٹل مالکان نے مبینہ دباؤ کے باعث ہوٹل مالکان نے لانگ مارچ کے شرکا ء کو کمرے نہیں دیئے ۔ جس کے باعث لانگ مارچ کے شرکاء اپنی گاڑیوںمیں گاڑیوں کی چھتوں اور زمین پر سونے پر مجبور ہو گئے جبکہ کچھ کو بار روم میں فرش پر سونا پڑا۔ واضح رہے کہ سکھر کا درجہ حرارت تقریباً 50ڈگری سینٹی گریڈ ہے اس لانگ مارچ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔اطلاعات کے مطابق قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہو گئے ہیں اور لانگ مارچ کے شرکاء میں وکلاء کے علاوہ سول سوسایٹی سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہیں جو صدر مشرف کے خلاف اور ججز کی بحالی کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں۔
معزول ججوں کی بحالی میں پرویز مشرف نہیں بلکہ پارلیمنٹ رکاوٹ ہے ۔اعتزاز احسن
لاہور۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور معزول ججوں کی بحالی میں پرویز مشرف نہیں بلکہ پارلیمنٹ رکاوٹ ہے،مشرف تو ایگزٹ ڈور پر کھڑے ہیں انہیںتو ہوا کا ایک جھونکا ہی بہا لے جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کا لانگ مارچ کسی صورت نہیں رکے گا اور ایوان صدر یا پارلیمنٹ کے گھیراؤ کے بارے میں فیصلہ عملدرآمد کمیٹی کرے گی ۔ لانگ مارچ کا سیلاب غیر آئینی اقدامات کرنے والوں کو بہا لے جائے گا اور وکلاء کی جدوجہد کے نتیجہ میں انشاء اللہ 2 نومبر کی عدلیہ بحال ہو کر رہے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان روانگی سے قبل لاہور کے ہوائی اڈے پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان اور بشری اعتزاز بھی ان کے ہمراہ تھی ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد میں لانگ مارچ کے قیام سمیت تمام فیصلے عملدرآمد کمیٹی کرے گی ۔ ہم فرد واحد کامواخذہ نہیں کرنا چاہتے ۔ بلکہ پارلیمنٹ سے اپنے مطالبات منوانا چاہتے ہیں اسی لئے ہم پارلیمنٹ ہاؤس جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف ماضی کا حصہ بن چکے ہیں ،ان کے پر کٹ چکے ہیں اور ممکن ہے کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی وہ چلے جائیں ۔جنرل مشرف کی رخصتی پر خوشیاں منانے سے ہمارا مقصد حاصل نہیں ہو گا ہمیں تو اپنے عظیم کاذ کو حاصل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک کی یہ کامیابی ہے کہ حکومت کانپ رہی ہے اسلام آباد کو سیل کرنا یہ اسلام آباد کی ناکہ بندی ہماری جیت ہے ۔ وکلاء تحریک مکمل طور پر پر امن ہے ہم تشدد کے خلاف ہیں ہمیں دہشت گردی کا کوئی خطرہ نہیں لیکن سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ د اری ہے ۔ ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ وکلاء کی تحریک فرد واحد کی بحالی کیلئے نہیں بلکہ 16 کروڑ عوام کو انصاف فراہم کرنے کیلئے ہے
وکلاء کے لانگ مارچ کے نتیجہ میں جج بحال نہ ہوئے تو جماعت اسلامی اپنا پروگرام دے گی ۔قاضی حسین احمد
لاہو ر ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ وکلاء کا لانگ مارچ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کروانے میں ناکام رہا تو پھر جماعت اسلامی اپنا پروگرام دے گی ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے سعودی عرب میں بین الامذاہب کانفرنس میں شرکت کے بعد لاہور ائر پورٹ پر پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ عدلیہ کی حقیقی آزادی تبھی ممکن ہے جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی قیادت میں عدلیہ کی دو نومبر 2007 ء والی پوزیشن بحال ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی عمل میں فوج کی مداخلت کے خلاف ہیں تمام جمہوری قوتوں کو مل کر جمہوریت کو تقویت دینی چاہیے ۔ ا نہوں نے کہا کہ میں بین الامذاہب کانفرنس میں شرکت کے لئے مکہ معظمہ گیا تھا جس کے میز بان خادم حرمین شریفین تھے انہوں نے ہی کانفرنس کی صدارت کی ۔ کانفرنس کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ عراق ، افغانستان، فلسطین اور خود پاکستان کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جار ہا ہے ۔ہم نے مقدس سر ز مین سے یہ پیغام دیا کہ اسلام کے خوبصورت چہرے کو بگاڑ کرمسلمانوں کا احتصال کیا جار ہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں ایران کے سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے بھی شرکت کی ۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ ایسے وقت پاکستان آیا ہوں جب کراچی سے جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکن وکلاء کی لانگ مارچ میں انتہائی نظم و ضبط اور جوش و جذبہ کے ساتھ شریک ہیں میں خود بھی اسلام آباد میں اس میں شرکت کروں گا ۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جمہوریت کے دعویداروں کو یہ زیب نہیں دیتا جنہوں نے عدلیہ کی آزادی کے نام پر الیکشن لڑا اور مری میں ججوں کی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بحالی کا وعدہ کیا ان سے یہ توقع نہیں تھی کہ وہ وکلاء کے راستے میں ایسی رکاوٹیں کھڑی کریں۔ اس سوال پر کہ اگر جج بحال نہ ہوئے تو ان کا آئندہ کیا لائحہ عمل ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک جج بحال نہ ہوئے توجدوجہد جاری رکھی جائے گی اور یہ قوم کا فرض ہے اس سوال پر کہ مسلم لیگ ن کے ورکر لانگ مارچ میں نظر نہیں آرہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ججوں کی بحالی اور مشرف کو فارغ کر کے ان پر مقدمہ چلانے کے لئے تمام جمہوری قوتیں متحد ہو جائیں ۔اب وقت نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی یا نواز لیگ کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے اور ہم فوج کی مداخلت کے خلاف ہیں اور جمہوری قوتوں کو تقویت ملنی چاہیے
انتظامیہ شاہراہ دستور سے کنٹینر ہٹالے ‘ اطہر من اللہ
اسلام آباد۔ معزول چیف جسٹس جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ترجمان اطہر من اللہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت اگر عدلیہ کی بحالی میں مخلص ہے تو وہ معزول ججوں کو بحال کرے اور اس کام میں نصف گھنٹے سے زیادہ وقت درکار نہیں ۔ معزول چیف جسٹس کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو شاہراہ دستور سے کینٹنر ہٹا لینے چاہئیں اور وکلاء کے پرامن لانگ مارچ میں رخنہ اندازی نہیں کرنا چاہئے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت خواہ ہمیں کچھ نہ دے وہ نصف گھنٹے میں عدلیہ کو بحال کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیلے بہانوں کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ عوام بیدار ہیں اور میڈیا کا کردار بھی انتہائی مثبت ہے جس کے باعث اب کوئی چیز چھپ نہیں سکتی ۔ اطہر من اللہ نے کہا کہ ہمیں کوئی چیز نہیں چاہئے ہم پرامن لوگ ہیں اور اگر حکومت چاہئے تو وہ آدھے گھنٹے میں عدلیہ کو بحال کر سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک و قوم کی بدقسمتی ہے کہ جمہوری حکومت آج بھی آمریت کے خلاف ہمت نہیں کر سکتی تو پھر شاید کبھی بھی نہ کر سکے ۔
صدر مشرف نے سی آئی اے کو فاٹا میں میزائل اڈہ قائم کرنے کی اجازت دے دی تھی، احمد رشید کا انکشاف
اسلام آباد ۔ صدر پرویز مشرف نے جنگجوؤں پر حملوں کے لیے رواں سال سی آئی اے کو فاٹا میں میزائل اڈہ قائم کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ یہ انکشاف معروف مصنف احمد رشید نے اپنی حالیہ کتاب ’’ ڈیسنٹ ان ٹو کاز‘‘ میں کیا۔ انہوں نے لکھا ہے مائیکل میکونل اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل مائیکل میکونل اور سی آئی آے کے ڈائریکٹر جنرل مائیکل ہائیڈن نے اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے قبائلی علاقے میں آپریشن کے لیے فاٹا میں سی آئی اے کے خفیہ اڈے کے قیام پر تبادلہ خیال کیا تاکہ جنگجوؤں پر بغیر پائلٹ کے طیاروں کے ذریعے میزائل حملے کیے جا سکیں ان کا کہنا تھا کہ صدر پرویز مشرف اس پر رضا مند ہو گئے تھے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان یونٹس کی تربیت کے لیے امریکی سپیشل فورسز کی مدد بھی مقبول کی تھی۔
انڈونیشیا میں قادیانیت کی تبلیغ پر پابندی لگا دی گی
جکارتہ۔ انڈونیشیا میں قادیانیت کی تبلیغ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ انڈونیشی صدر سلوسیلوبمباک ی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کے تحت قادیانیت کی تبلیغ کرنے والوں گرفتار کر لیا جائے گا۔ قادیانیت کی تبلیغ کے خلا ف انڈونیشیا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کیا جا رہا تھا جس کے بعد صدر نے وزارت داخلہ اور وزارت مذہبی امور کی تیار کردہ سفارشات کے تحت قادیانیت کی تبلیغ پر پابندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ایگزیکٹو آرڈر سے جج بحال ہو سکتے ہیں تو پہلے ایسے آرڈر کے ذریعے نواز شریف کی ٩٩ء کی حکومت بحال کردینی چاہیے ۔مولانا فضل الرحمن
رحیم یار خان ۔ حکومت میں شامل جماعتوں نے پرویز مشرف کے مواخذہ کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی تو جمعیت علماء اسلامی اس کی مکمل حمایت کرے گی ۔ جے یو آئی (ف) حکومتی اتحادی ہونے کے ناطے مشرف کے خلاف کسی بھی فیصلہ پر لبیک کہے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے منگل کے روز رحیم یار خان میں جے یو آئی (ف) کی سینٹری ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر مولانا رشید احمد لدھیانوی کے گھر پریسکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سینٹ میں چیف وہیب مولانا عبدالغفور حیدری سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اگر ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ججز اور عدلیہ کو 2 نومبر 07ء والی ہو سکتی ہے ۔ تو بہتر ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے 12 اکتوبر 99 ء کی حکومت کو بحال کر کے اقتدار نواز شریف کے حوالے کیا جائے ۔ کیونکہ یہ اقدام 3 نومبر 07ء سے زیادہ بڑا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی قومی اسمبلی اور ملک کی دیگر اسمبلیوں نے سخت ترین آمریت کے دور میں اپنی آہنی مدت کو پورا کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے اور اب بھی ملک میں کمزور ترین آمریت ہے ۔ لہذا حکومتی اتحاد میں شامل بڑی سیاسی جماعتوں کو ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے چاہیئے کہ اسمبلیاں اپنی آئینی مدت کو پورا کریں ۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ حکومت میں شامل جماعتیں زبانی طور پر ایک دوسرے سے محبت کا اظہار نہ کریں بلکہ دل سے مخلص ہو کر کام کریں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں 1958ء میں لگنے والا مارشل لاء تھا ۔ اس کے بعد جتنے فوجی آمر آئے انہوں نے جزوی مارشل لاء لگا کر اپنا کام چلا یا ۔ سابقہ فوجی جرنیلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ (ر) جرنیل ملازمت سے فار غ ہو کر سچ بولنا شروع کردیتے ہیں اور ان کی سیاست فعال ہو جاتی ہے لیکن جب وردی میں ہوتے ہیں تو اپنے کمانڈر کے ساتھ مل کر وہ تمام کام کرتے ہیں جو ان کا لیڈر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ وکلاء کے لانگ مارچ کی حمایت نہیں بلکہ حکومت میں شامل ہونے کی وجہ سے مخالفت کرتے ہیں ۔
٣٠ جون کو ختم ہونے والے مالی سال کا اقتصادی سروے جاری کر دیا گیا
اسلام آباد ۔ 30جون کو ختم ہونے والے مالی سال کا اقتصادی سروے جاری کر دیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر خزانہ سید نوید قمر نے اسلام آباد میں اقتصادی سروے جاری کرتے ہوئے کہاکہ سال 2007-08 میں مجموعی ملکی پیداوار کی شرح 5.8فیصد رہی جبکہ فی کس آمدنی میں 18.4فیصد اضافہ ہوا او ریہ آمدنی 926ڈالر سے بڑھ کر 1085ڈالر فی کس ہو گی سروے کے مطابق 8ارب 40کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ زر مبادلہ کے ذخائر 4ارب 10کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی آئندہ مالی سال کا دفاعی بجٹ آج منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ختم ہونے والی مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار میں 5.8فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس کا ہدف 7.2فیصد مقرر کیاگیا تھا وزیر خزانہ نے کہاکہ ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اور اقتصادی شعبے میں شدید خامیوں کی وجہ سے اقتصادی صورتحال بری طرح متاثر ہوئی بجٹ کی کارکردگی کے بارے میں بجٹ سے پہلے کی دستاویزات جاری کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ اس سال کے دوران اقتصادی کارکردگی پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اور اقتصادی انتظام میں خامیوں کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے دس ماہ کے دوران افراط زر کی شرح 10.3فیصد رہی فی کس آمدنی میں 18.4فیصد اصافہ ہوا اور یہ 926ڈالر سے بڑھ کر 1085ڈالر رہی ٹیکسوں کی وصولی 10ارب روپے متوقع ہے جبکہ اس کا ہدف 10کھرب 25ارب روپے تھا زرعی اور صنعتی دو بڑے شعبوں میں ترقی مقررہ ہدف سے کم رہی جبکہ سروسز کے شعبے میں ترقی توقع سے زیادہ رہی وفاقی وزیر نے کہاکہ بجلی کی کمی اور افراط زر میں اضافے کی وجہ سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا زرعی شعبے میں ترقی صرف1.5فیصد رہی جبکہ اس کا ہدف4.8فیصد تھا یہ کمی کھالوں کے کم استعمال کی وجہ سے گندم اور کپاس کی فصلیں کم ہونے کی وجہ سے ہوئی لائیو سٹاک کے شعبوں میں ترقی کی شرح 3.8فیصد رہی جبکہ اس کا اندازہ 5.7لگایاگیا۔ بڑے صنعتی شعبے کی خراب کارکردگی کی وجہ سے مینو فیکچرنگ میں ترقی 5.4فیصد رہی سروسز کے شعبے میں 8.2فیصد ترقی ہوئی جبکہ اس کا ہدف 7.1فیصد تھا مجموعی سرمایہ کاری گزشتہ سال جی ٹی پی کے 22.9فیصد کے برابر تھی اس سال کم ہو کر 21.6فیصد ہو گئی اقتصادی سروے میں سرمایہ کاری میں کمی کو روکنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے اور بجٹ کے رحجان کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ادائیگیوں کا توازن دباؤ کا شکار رہا جس کی وجہ درآمدات میں اضافہ تیل اور اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ روایتی اور صنعتی برآمدات میں کمی ہوئی کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 14ارب 10کروڑ ڈالر یا مجموعی ملکی پیداوار کے 8.3فیصد کے برابر رہااقتصادی سروے میں کہاگیا ہے کہ اندرونی اور بیرونی وجوہات کے باعث اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ۔مارکیٹ کو استحکام چاہیے ہوتا ہے ہر محکمے کا آڈٹ کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس عائد نہ کرنے سے سرمایہ کی منتقلی کو روکا جائے گا وزیر خزانہ نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس دو سال تک نہیں لگے گا انہوں نے کہاکہ جاری کھاتوں کا خسارہ 6.5فیصد جی ٹی پی کا ہو گیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ جاری کھاتوں کا خسارہ 11.6ارب ڈالر ہو چکا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ تجارتی توازن 17ارب ڈالر منفی رہا انہوں نے کہاکہ مہنگائی کا تناسب پچھلے دس ماہ میں 10.2فیصد رہا نجی شعبے کو دی گئی قرضوں کی شرح14.2فیصد رہی انہوں نے کہا کہ نجی شعبوں کو دئیے گئے قرضوں کے اخراجات بڑھے اور واجبات کی وصولی میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کھانے پینے کی اشیاء 15فیصد کی شرح سے مہنگی ہوئی انہوں نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس سے استثنیٰ مزید و سال جاری رہے گا انہوں نے مزید کہاکہ آج منگل کو پیش کئے جانیو الے بجٹ میں اچھی خبریں ملیں گی ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اقتصادی لحاظ سے گزشتہ سال برا رہا ۔ کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن مہنگا ہونے کی وجہ سے افراط زر بڑھا انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بینک نے سخت مانیٹرنگ پالیسی جاری رکھی انہوں نے کہاکہ قومی بچت13.9فیصدرہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعمیراتی صنعت میں 16فیصد اضافہ ہوا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستانی معیشت نے گزشتہ پانچ سالوں میں سات فیصد کی اوسط سے ترقی کی ۔ انہوں نے کہاکہ ملازمت کے قابل 27لاکھ لوگ بے روز گار ہیں پچھلے پانچ سالوں میں پاکستانی معیشت میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہم عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ معیشت کو دوبارہ بہتری پر لانے کی کوششیں کر رہے ہیں اسٹا ک مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن 56ارب ڈالر ہو گی پاکستانی سٹاک مارکیٹیں عالمی سطح پر موجودہ مالی بحران سے محفوظ رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال الیکشن ،ایمر جنسی ، بے نظیر کی شہادت کی وجہ سے مشکل تھا۔6ڈالر فی بیرل پر قیمتوں کو منجمد کیا ہوا تھا انہوں نے کہا کہ کیپٹل گین ٹیکس کی چھوٹ اس لئے دی کہ سرمایہ مارکیٹ سے نہ نکلے انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنا ہوں گے 2009ء میں معیشت میں بد نظمی کو ختم کرنے کے اقدامات کریں گے انہوں نے کہاکہ این ایف بی کمیشن کی تشکیل جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اچھے اور برے جو بھی اعدادو شمار ہوں عوام او راداروں کو سچ بتائیں گے گزشتہ حکومت نے مالیاتی اقدامات بروقت نہیں کئے انہوں نے کہاکہ غربت کی شرح کا درست عمل سروے کے بعد ہو گا انہوں نے کہاکہ سروے سیکٹر کا عوام سے تعلق نہیں ہوتا معاشی ترقی ایسے شعبوں میں ہو گی جس سے عوام کو براہ راست فائدہ ہو۔ تیل کی قیمتیں 140ڈالر کی سطح پر جارہی ہیں گزشتہ چند برسوں میں ترقی کا فائدہ عوام کو نہیں ہوا اگر وسائل میں اضافہ ہوا تو ترقیاتی بجٹ بڑھایا جا سکتا ہے ایف بی آر اور نان ایف بی آر آمدنی کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ بنایا ہے توانائی کے استعمال سے متعلق رد عمل تبدیل کرنا ہوگا
ملک میں ہونے والے خود کش حملوں میں ایک خاص گروپ ملوث ہے جس کا سراغ لگا لیا گیا ہے ، رحمان ملک
اسلام آباد ۔ مشیر داخلہ اے رحمان ملک نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والے خود کش حملوں میں ایک خاص گروپ ملوث ہے جس کا سراغ لگایا گیا ہے تاہم اس سے متعلق بتایا نہیں جا سکتا۔ حملہ آور صوبہ سرحد سے چوری شدہ گاڑیاں لاتے ہیں خود کش حملوں کا ہدف مرکزی نیٹ ورک دیتا ہے جس کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد افغان نیٹ ورک کرتے ہیں وکلاء کے لانگ مارچ میں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی تمام وکلاء اپنی حکومت کے رابطے میں ہیں۔ ملک کے اکثر مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں تاہم چند ایک مدرسوں میں انتہاء پسندوں اور دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے وہ منگل کو یہاں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کر رہے تھے اس موقع پر سیکرٹری داخلہ شید کمال شاہ اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے طارق پرویزبھی موجود تھے چند روز قبل دہشت گردی کے ایک منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے پک۔ڑی جانے والے دو لینڈ کروزر اء اورایک کاربھی میڈیا کو دکھائی گئی جن کے اندر بارود اور دیگر مواد رکھا گیا تھا ۔رحمان ملک نے کہا کہ قانون نافذ کریں گے اداروں نے دہشت گردی کی واردات ناکام بنا کر جو چھ افراد گرفتار کیے تھے ان کا تعلق ایک خاص گروپ سے ہے جن میں ایک ماسٹر مائنڈ اور تین خود کش بمبار گرفتار کیے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں نے راولپنڈی سے جو گاڑیاں پکڑی گئی ہیں اگر حملہ آور اپنے اہداف میں کامیاب ہو جاتے تو شہر میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوتی کیونکہ ان کے پاس تین گاڑیوں میںایک ہزار کلو گرام انتہائی طاقت ور بارود تھا انہوں نے کہا گرفتار شدگان میں سے ایک نے یہ اعتراز کیا ہے کہ اسلام آبا دکی آبپارہ مارکیٹ اور ایف ایٹ مرکز میں ان کے نیٹ ورک نے خود کش دھماکے کروائے تھے رحمان ملک نے کہا کہ درہ آدم خیل کے علاقے میں چوری شدہ گاڑیاں فروخت کی جاتی ہین جو دہشت گرد خریدتے ہیں اور پھر ان کو جرائم میں استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کو ہدف کے متعلق آخری لمحے بتایا جاتا ہے گرفتار شدگان کا تعلق ایک خاص تنظیم سے ہے جو ملک میں ہونے والے دیگر حملوں میں ملوث ہے۔ میں بھی ملوث ہے حتمی تحقیقات تک اس کا نام نہیں بتایا جائے گا اور نہ ہی کسی اور تنظیم کو مورد الزام ٹھہرایا جائے گا انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقںو میں طالبان اور حکومت کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوا حکومت صرف ان لوگوں سے بات چیت کر رہی ہے جو قانون کی پاسداری کرتے ہیں قانون توڑّے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی حکومت ہر حال میں اپنی رٹ قائم کرے گی تاکہ قانون کی حکمرانی ہو سکے ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک نے کہاکہ وکلاء کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا تاہم دارالحکومت کی کئی ایک عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیوژ کو محفوظ بنانے کیلئے حکومت نے لانگ مارچ کے شرکاء کیلئے ایک حد بندی کی ہے جس کے اندر رہ کر وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے لانگ مارچ کے سلسلے میں تمام وکلاء رہنماؤں سے رابطے ہیں ہے اور مارچ کے شرکاء کو حکومت تمام سہولیات مہیا کرے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی لانگ مارچ کے شرکاء کا استقبال کرے گا وکلاء قانون دان ہیں امید کرتے ہیں کہ وہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے اس حوالے سے وکلاء رہنماؤں نے یقین دہانی کروائی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں ستر ہزار کے قریب دینی مدارس ہیں جن میں سے چالیس ہزار رجسٹرڈ ہیں اور غیر رجسٹرڈ مدارس کی رجسٹریشن بھی حکومت کرنا چاہتی ہے دہشت گردی میں تمام مدارس ملوث نہیں صرف کچھ مدارس ہیں جو دہشت گردی کی تربیت اور تعلیم دیتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم اپنی قوم کے بچوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ سوات اور صوبہ سرحد میں دیگر مقامات پر طالبان سے سرحد حکومت کی بات چیت ہوئی ہے مرکزی حکومت ان کے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کر رہی ہے ۔ اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے طارق پرویز نے صحافیوں کو حال ہی میں گرفتار کئے جانے والے چھ دہشت گردوں سے ابتدائی تفتیش میں حاصل ہونے والی معلومات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ڈنمارک کے سفارتخانے میں ہونے والا حملہ خود کش تھا اور یہ حملہ بھی گرفتار شدگان کے نیٹ ورک کی کارروائی تھا سرگودھا ، لاہور ، ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر ، ماڈل ٹاؤن ، ایف ایٹ کچہری اور آبپارہ مارکیٹ کے حملے بھی اس نیٹ ورک کی کارروائیاں ہیں جومواد دہشت گردوں کے قبضے سے ملا ہے اس کا بارود اور بال بیرنگ ڈنمارک کے سفارتخانے پر ہونے والے حملے میں استعمال ہونے والے مواد سے مماثلت رکھتا ہے انہوں نے کہاکہ تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں ان سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں مزید دہشت گردوں کی گرفتاریاں بھی ممکن بنائی جاسکیں گی۔
Loadshedding hours to be reduced in few days: Pervaiz Ashraf
ISLAMABAD: Minister for Water and Power Raja Pervaiz Ashraf on Tuesday said loadshedding hours will be reduced within few days as additional power of 1,500MW has been added in the system.
Talking to journalists here, the minister said that Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani has approved Rs 14 billion to bear expenditure of oil supply to thermal power plants for smooth functioning.
He said from today a major chunk of the export-oriented industry will be exempted from loadshedding while power supply will also be increased to other sectors.
He added in order to give boost to agriculture sector 10-hour continues power supply will be provided at night time to get maximum production while textile industry will also be provided 100% supply of power.
He said power-looms will be provided continues spells of power to increase productivity as this export-oriented industry is a major contributor to country’s foreign exchange reservoirs.
He said water level in major reservoirs is also increasing which will also help improving power situation in the country. He added additional generation of 1,500 megawatts has been achieved through system optimization.
He said with the increase of power the shortfall is now estimated at 2,500MW from 4,000MW recorded few days back due to sincere efforts of the government to overcome the power crisis.
Pervaiz Ashraf said Pakistan already imports 25MW electricity from Iran, which will be further increased to provide electricity to Gwadar areas. He added plan to import 1,000MW electricity from Iran is being discussed which will be finalized soon in consultation with Iranian officials.
He said sufficient amount will be allocated in the budget for water and power sector keeping in view the increasing demand in these sector.
He said due to government energy conservation plan additional 400MW power is being received while the government is also planning to get electricity from alternative and renewable energy resources.
To a question, the minister said recent visit of Prime Minister and Senator Asif Ali Zardari to Saudi Arabia remained successful and several matters were discussed with Saudi officials including energy situation.
He said SAARC countries are willing to support each others to overcome the energy crisis and several plans are under consideration in this regard.
National Budget for FY-2008-09 to be presented tomorrow
ISLAMABAD : The National budget for the fiscal year 2008-09 envisaging relief measures for the masses specially the poor segment of the society and conceiving new steps for accelerating pace of economic development and growth in the country will be presented here in the National Assembly on June 11 (Wednesday).
Minister of Finance, Revenues, Economic Affairs and Privatization, Syed Naveed Qamar will present the budget at the floor of lower house and his speech will be telecast live over the Radio and Television from the Parliament House.
The consolidated outlay of the next year budget 2008-09 is likely to be over Rs 2 trillion and revenue target is also estimated to be Rs.1200 billion with a realistic GDP growth target of 5.5 percent.
The budget this financial year (2007-08) will be on infrastructure, human capital and social sector development, poverty reduction, promotion of investments and exports, agriculture sector development and provision of relief to the common man.
According to official sources the next budget would provide relief to the common man, besides accelerating pace of economic development and investment in the country.
They added that the government was keen to provide relief to the people in the next budget for which concrete measures were under active consideration.
The government has already indicated that in the Budget 2008-09, the enhancement in the salaries and pension of the government employees besides a number of measures for the relief of the people in the country.
The budgetary relief would help the people to check inflationary burden causing due to high international oil prices and food prices .
The budgetary measures would also help generate employment opportunities, check poverty and improve the quality of life of the people across the country, they remarked.
They said that the Government in the budget is also focusing on human resource development and skill development of the manpower which is indispensable ingredient for the rapid economic progress.
The government in the budget is likely to announce a number of measures for the development of agriculture and industrial sectors for generating more employment opportunities for the masses. The government is also striving to accelerate economic activities in the country and it has enhanced the volume of Public Sector Development Programme
(PSDP) for the FY208-09 to the tune of Rs.541 billion.
Pakistan’s economy has grown at an average rate of almost 7.0 percent per annum during the last five years.
They added that real GDP in the outgoing financial year (2007-08) grew by 5.8 percent against the target of 7.7 percent.
Nawaz Sharif to address lawyers’ long march in Lahore
ISLAMABAD: Pakistan Muslim League-N (PML-N) Quaid and former Prime Minister Nawaz Sharif would address the lawyers’ long march at Data Darbar, Lahore on Wednesday, said PML-N Secretary Information Ahsan Iqbal.
Addressing a news conference here Tuesday at the Central Secretariat, Ahsan Iqbal said that Nawaz Sharif who is presently in the United Kingdom to inquire after his wife Kalsoom Nawaz Sharif’s health, is coming back to home to express solidarity with lawyers.
The long march started from Karachi on Monday, is scheduled to reach Lahore on Wednesday.
Ahsan Iqbal said that the party office bearers and workers countrywide have been directed to extend every possible support to lawyers movement and show their vigorous participation in the long-march.
Replying a question, PML-N Secretary Information said that there is no change in the party’s stance and PML-N want to restore the deposed judges in line with the March 9 Declaration signed by PML-N Quaid Nawaz Sharif and PPP co-chairman Asif Ali Zardari.
JUI-F to support move for impeachment
RAHIM YAR KHAN:JUI-F central Ameer Maulana Fazal-ur-Rehman Tuesday said his party will support any move in the National Assembly for impeachment of the President as the party is a coalition partner of the government.
He stated this during a press conference at the residence of Maulana Rasheed Ahmed Ludhianvi, member, central executive committee of JUI-F here Tuesday. Chief Whip in the Senate Maulana Abdul Ghafoori Haideri and other office bearers of the party were also present.
Fazal-ur-Rehman said if possible, the deposed judges and judiciary be restored to Nov 2 position through an executive order.
He urged the ruling coalition partners to undertake concerted efforts for strengthening democracy and instituitions in the country and to weed out autocratic elements from power corridors. In this context he stressed that present assemblies must complete their tenure.
To a question he said his party was not opposed to the long march of the lawyers as he was part of the government.
Advani regrets release of controversial book on Benazir Bhutto
NEW DELHI: BJP leader L K Advani has regretted over release of controversial book on Shaheed Benazir Bhutto authored by London-based journalist Shyam Bhatia saying its contents are disturbing for any one who knew the former Prime Minister of Pakistan.
BJP Spokesperson Rajiv Pratap Rudy while quoting L K Advani said “I regret having attended the function. Had I read the contents of the book, I would not have gone for the book launch. “
The BJP leader conveyed these views to PPP spokesman Farhatullah Babar when the latter called him to register objections for releasing the book “Goodbye Shehzadi” last month.
Advani said the late Benazir Bhutto was a good friend of his and that “the contents of the book are disturbing for anyone who knew her”, Rudy said.
Advani attended the function when he was strongly pursued and he stayed there for only a few minutes, the Spokesman said adding “the few words he spoke during the launch were based on the glimpses of the book which he was told.”
Things have been put in better perspective after Advani talked to Babar, the BJP spokesman said.
Reacting to this controversial book, PPP had said legal action against Bhatia will be taken for levelling scurrilous allegations against Shaheed Benazir Bhutto. The PPP has also expressed surprise at Advani’s decision to launch the book.
PML-Q to defend president in case of any eventuality
ISLAMABAD: Pakistan Muslim League (Q) will defend President Pervez Musharraf in the parliament in case of any adventurism against him, PML-Q MNA Marvi Memon said.
Talking to private TV channel (ARYONE WORLD) she said the President would not step down from his post.
Lauding the president for presenting his point of view before the senior media persons effectively, she said that PML-Q has no other option except extending unflinching support to the President. The PML-Q will give its opinion when constitutional package is tabled in the parliament.
A six-member experts team is currently scrutinising the constitutional package, she concluded.
Govt to freeze defence allocation in the budget: Gilani
ISLAMABAD: Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani on Monday announced that the government has decided to freeze the allocation for defence in the next national budget as a measure of Pakistan’s tangible display to seek peace with neighbours. Giving a policy statement in the National Assembly, the Prime Minister said when seen in the context of inflation and rupee-dollar parity, the defence budget of Pakistan will be reduced.
He said the ministry of defence and the chief of army staff have fully endorsed the revised format of the defence services budget estimates.
He said he expects a reciprocal gesture from its neighbour for the sake of peace and prosperity of the region.
Pakistan, Gilani added, is located in a turbulent and volatile region and therefore it cannot remain oblivious to its defence needs.
“We shall continue to strive for it without compromising on our national interests,” he added.
He said as a matter of policy, Pakistan’s defence is based on the strategy of minimum essential credible deterrence and that “we shall not enter into any arms race.”
He said at present the budget of the three services, ordnance factories and others is presented as a one line allocation. It is not approved separately but in a consolidated form for all defence services.
The government, Gilani added, has now decided to present the defence budget in a format reflecting the estimated expenditure under major ‘heads’ in the parliament.
آصف علی زرداری نے پارٹی قیادت اور عہدیداروں کو صدر کے مواخدے کیلئے تیاری شروع کرنے کی ہدایت کر دی ، خبر میں کوئی صداقت نہیں ۔ترجمان پیپلز پارٹی فرحت ا
اسلام آباد ۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی قیادت اور عہدیداروں کو صدر کے مواخذے کیلئے تیاری شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آصف علی زرداری نے ہدایت کی ہے کہ صدر پرویز مشرف کے مواخذے کی تیاریاں بھرپور طریقے سے شروع کر دی جائیں اور پارٹی قیادت اور عہدیدار اس کیلئے کام شروع کر دیں۔جبکہ دوسرے نجی ٹی وی چینل میں ترجمان پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر کے حوالہ سے یہ بھی دعوٰی کیا جارہا ہے کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے اور آصف زرداری نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
صدر پرویز مشرف کا مواخذہ کیا جائے اور ان پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابرکا انٹرویو
اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہاہے کہ صدر پرویز مشرف کا مواخذہ کیا جائے اور ان پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے ایک غیرملکی خبررساں ایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ صدر پرویز مشرف نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے فرحت اللہ بابر نے کہاکہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہم کہتے ہیں کہ صدر مشرف کا نہ صرف مواخذہ کیا جائے بلکہ ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بھی چلایا جائے ان کا کہنا تھا کہ جب تک صدر کے پاس طاقت ہے مسائل حل نہیں ہو سکتے
ججز کسی صورت بحال نہیں ہوں گے ، ملک میں نیا مارشل لاء لگنے والا ہے ۔ پیر پگاڑا
کراچی ۔ مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگاڑا نے کہا ہے کہ ججز کسی صورت بحال نہیں ہوں گے اور ملک میں ایک اور مارشل لاء لگنے والاہے ۔ انہو ںنے یہ بات عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سے گفتگو میں کہی جنہوں نے پیر کو کنگری ہاؤس کراچی میں ان سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں شیخ رشید احمد نے پیر پگاڑا سے اپنی پارٹی کی حمایت کی درخواست کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر پگاڑا نے کہاکہ ججز کسی صورت بحال نہیںہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تاریخ کا بدترین مارشل لاء لگنے واا ہے اس مارشل لاء کے بعد لوگ 1953ء کے مارشل لاء کو بھول جائیںگے ان کا کہنا تھا کہ صدر مشرف کو کوئی نہیں ہٹا سکتا صدر کے خلاف مواخذے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود مواخذے کے قابل ہیں وہ کسی کا مواخدہ نہیں کر سکتے ۔ شیخ رشید نے پیر پگاڑا کے بیان کو خوفناک قرار دیا ۔ پیر پگاڑا نے شیخ رشید کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ اگر سارے مسلم لیگیوں کی بنیادیں مستحکم ہو جائیں تو ان کے درمیان اتحاد کی کوششیں بارآور ثابت ہو سکتی ہیں۔
١٩٩٩ء سے ٢٠٠٨ ء کے دوران ٥٩ ارب ٩٤ کروڑ روپے کے قرضے معاف کئے گئے ، وفاقی وزیر خزانہ واقتصادی امور سید نوید قمر
اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر خزانہ واقتصادی امور سید نوید قمر نے کہا ہے کہ 1999ء سے 2008ء کے دوران 59ارب 94کروڑ روپے کے قرضے معاف کئے گئے قرضے معاف کرنے کی مستقل پالیسی نہیں ہے ۔ ایران سے ایل پی جی تین بڑے مقامات سے سمگل ہو رہی ہے۔پیر کو قومی اسمبلی میں میاں عبدالستار کے سوال کے جواب میں سید نوید قمر نے بتایا کہ 1999ء سے 2007ء کے حساباتی سالوں میں سرکاری شعبہ کے بینکوں و ڈی ایف آئی پانچ لاکھ روپے کے 4687719ملین روپے کے قرضے معاف کئے5لاکھ سے زائد کے 1306798ملین روپے کے قرضے معاف کئے گئے اس طرح کل 5994517ملین روپے کے قرضے معاف کئے گئے مختلف طریقوں سے یہ قرضے معاف کئے گئے تھے قانون کے مطابق قرضوں پر نظر ثانی کی جاتی ہے اس عرصہ میں 395157افراد نے 5لاکھ روپے تک کا قرضہ حاصل کیا۔ اس طرح2739افراد تک5لاکھ روپے سے زائد تک کے قرضے معاف کئے گئے فاٹا کے عوام کو قرضوں کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی ۔ قرضہ معاف کرنے والے افراد کی انفرادی تفصیلات مرتب کی جارہی ہیں اس کیلئے ایس بی پی کو ایک ماہ کی مدت درکار ہے ۔ مختلف ادوار میں زرعی ترقیاتی بینک کے قرضے معاف کئے گئے تاہم اس کو مستقل پالیسی نہیں بنایا جا سکتا فوزیہ وہاب کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ پانچ مئی 2008ء تک کراچی سٹاک ایکسچینج کی فہرست میں شامل کل 654کمپنیاں ہیں ۔ ماروی میمن کے سوال کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ تفتان ، مہمند اور پنجگور کے راستے ایران سے ایل پی جی سمگل کی جاتی ہے جہاں سے جعلی دستاویزات پر ملک بھر میں تقسیم کر دی جاتی ہے کچھ سمگل شدہ ایل پی جی مقامی طور پر بھی صرف ہوتی ہے ڈاکٹر عذرا پلیجو کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ عالمی سرمایہ کار مارکیٹوں میں قابل تبادلہ بانڈوں کے اجراء کیلئے حالات سازگار نہیں ہیں حالات کی بہتری پر بانڈز کے اجراء پر غور کیاجائے گا انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت میں 500ملین ڈالر کے 10سال تک کے سکوک 2006ء میں 300ملین ڈالر کے30 سالہ مدت اور 750ملین ڈالر کے 10 سالہ مدت کیلئے بانڈز جاری کئے گئے ۔
پاکستان کے دفاعی بجٹ کو افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے منجمند کر دیا گیا
اسلام آباد۔ پاکستان کے دفاعی بجٹ کو افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے منجمند کر دیا گیا حکومت پاکستان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ پڑوسی ممالک بھی اسی جذبے کا اظہار کریں گے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے امن پسند ملک ہیں ۔ اس امر کا اظہار وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پیر کی شام قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کیا ۔ قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم کے اس اقدام کا بھرپور انداز میں خیر مقدم کیا گیا ہے ۔ اپوزیشن نے بھی حکومت کے اعلان کی حمایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے اہم جگہ پر واقع ہے اپنی دفاع کی ضروریات سے غفلت نہیں کر سکتے پاکستان خطے میں باہمی احترام کی بنیاد پر امن وسلامتی چاہتا ہے کم سے کم دفاعی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمسایوں کے ساتھ امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں افراط زر اور ڈالر کے تناسب کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے دفاعی بجٹ کو منجمند کرنے کا فیصلہ کیاہے انہوں نے کہاکہ توقع ہے کہ پڑوسی ممالک بھی اسی جذبے کا اظہار کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش ہو گا چیف آف آرمی سٹاف نے بھی دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی حمایت کی ہے وزارت دفاع کے ذریعے مسلح افواج کے شعبوں کو بجٹ فراہم کیا جائے گا مسلم لیگ (ق) کے چیف وہیپ ریاض حسین پیرزادہ ، ایم کیو ایم کے عبدالقادر خانزادہ نے حکومت پاکستان کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔
معزول ججوں کی بحالی کے لئے قافلے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے کراچی سے روانہ
کراچی۔ معزول ججوں کی بحالی کے لئے وکلاء، سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں پر مشتمل قافلے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے کراچی سے سکھر روانہ ہوگئے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے معزول چیف جسٹس صبیح الدین احمد، جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم اور دیگر رہنماؤں نے قافلوںکو سہراب گوٹھ کے مقام پر رخصت کیا۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان لائرز کنونشن کے فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے جج صاحبان کی بحالی کے لئے پیر کو باقاعدہ لانگ مارچ کا آغاز ہو گیا اور وکلاء اور سول سوسائٹی کے قافلے سکھر کے لئے روانہ ہوئے جہاں سے ملتان، لاہور اور اسلام آباد کی جانب باقاعدہ لانگ مارچ کا آغاز ہو گا۔ پیر کی صبح ہی سے وکلاء بڑی تعداد میں عدالتوں میں جمع ہونا شروع ہو گئے، بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ سے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر جسٹس (ر) رشید اے رضوی اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر منیر اے ملک کی قیادت میں ایک قافلہ مزار قائد پہنچا قبل ازیں کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر محمود الحسن کی قیادت میں سٹی کورٹ سے اور ملیر بار ایسوسی ایشن کے صدر امان یوسف زئی کی قیادت میں ملیر کورٹ سے بھی وکلاء کے قافلے مزار قائد پہنچے جہاں جماعت اسلامی کی جانب سے لگائے گئے استقبالیہ کیمپ میں موجودہ رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے وکلاء کا استقبال کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی، تحریک انصاف، پی پی آئی، مسلم لیگ (ن)، لیبر پارٹی، نیشنل ورکرز پارٹی، پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی، اسلامی جمعیت طلبہ، پاسبان، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور اے پی ڈی ایم کی جماعتوں کے علاوہ کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)، سول سوسائٹی، مزدور تنظیموں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے وکلاء کا خیر مقدم کیا۔ بعد ازاں لانگ مارچ کے شرکاء کے قافلے سہراب گوٹھ پہنچے جہاں جماعت اسلامی، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں نے قافلوں کا استقبال کیا جس کے بعد قافلے سکھر کے لئے روانہ ہو گئے۔
سعودی عرب نے مستعفی ہونے پر صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو میزبانی کی پیشکش کر دی
اسلام آباد۔ سعودی عرب نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی سے کہا ہے کہ وہ صدر پرویز مشرف کو مواخذے کے بجائے محفوظ راستہ دیں۔ سعودی عرب نواز شریف کی طرح ان کی مہمان نوازی کے لیے بھی تیار ہے ۔اخبار خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عرب ممالک اور امریکہ کے دباؤ کے سبب پاکستانی سیاسی جماعتیں صدر پرویز مشرف کا مواخذہ نہیں کریں گی اور صدر خود ہی مستعفی ہو جائیں گے ۔ اخبارخلیج ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بش انتظامیہ نے پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت پر واضح کر دیا ہے کہ صدر پرویز مشرف کے ایوان صدر کو خیر باد کہنے کا عمل مواخذہ نہیں ہونا چاہے ۔اخبار نے اپنی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان کے سیاسی منظر میں تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے زمینی حقائق کے بعد صدر پرویز مشرف خطے میں بش انتظامیہ کے مفاد کے لیے ناگزیر حیثیت نہیں رکھتے۔ تاہم صدر بش پنٹاگان اورسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے پالیسی سازوں کے مباحثے میں اب بھی صدر پرویز مشرف کی پالیسیوں کا دفاع کیا جاتا ہے۔ عرب ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور عرب ممالک کی جانب سے دباؤ کے باعث صدر پرویز مشرف کے مواخذے کی تحریک نہیں پیش کی جائے گی اور رپورٹ ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ صدر پرویز مشرف نے اپنی کچن کیبنٹ سے مشاورت کر لی ہے اور وہ ملک چھوڑ کر جانے کے لیے تیار ہو چکے ہیں ۔
٢٠١٠ ء تک پنجاب کا ہر بچہ اور بچی سکول جائے گا، خواتین اور اقلیتیں صوبہ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی اعتماد کا
٭۔ ۔ ۔ مخلوط حکومت کی کامیابی کا انحصار وزیر اعلی کے کندھوں پر ہے، سابق دور میں کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کی جائیں ،غاز پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈنگ سے کیا جائے ۔ راجہ ریاض اور مخدوم احمد محمود کا خطاب
لاہور ۔ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2010ء تک پنجاب بھر میں کوئی بھی بچہ یا بچی ایسا نہیں رہے گا جو سکول گوئنگ نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا نصف حصہ ہیں انہیں پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا جبکہ اقلیتوں کو بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ 8 کلب جس پر سابق دور حکومت میں ڈیڑھ ارب روپے ضائع کئے گئے اسے ہر صورت خواتین کی آئی ٹی یونیورسٹی ضرور بنایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ایوان میں تقریب اور بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ان پر 266 ارکان اسمبلی نے اعتماد کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن نے آج بھی ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا ۔ میاں شہباز شریف نے خود پر اعتماد کرنے پر ارکان اسمبلی اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایوان نے ان پر جو اعتماد کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 50 فیصد سے زیادہ خواتین پر مشتمل ہے ہمارے دیہاتوں میں خواتین کے کم پڑھے لکھے ہونے کے باوجود گو اپنے خاندان کی معاشی حالت میں بہتری لارہی ہیں اور سخت محنت کر رہی ہیں ۔ اپنے خاوند، باپ یا بھائی کو کھیت میں کھانا پہنچانے کے ساتھ ساتھ چارہ اکٹھا کرنے اور دیگر امور میں بھی وہ بھرپور ہاتھ بٹاتی ہیں ۔ میں چاہتا ہوں کہ نہ صرف دیہاتوں کی بلکہ شہروں ، قصبوں اور پورے صوبہ اور ملک کی خواتین ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ میں نہیں کہتا کہ وہ یورپ یا امریکہ کی تقلید کریں لیکن ہمارے سامنے اسلامی ممالک کی بے شمار مثالیں موجود ہیں ۔ جن میں ملائیشیا، گلف ممالک کوالمپور، کاسا بیانکا اور دیگر شامل ہیں میں خواتین نے اسلامی طرز عمل کے اندر رہتے ہوئے بینکنگ ، کمپیوٹر انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں بھرپور خدمات انجام دی ہیں اور دے رہی ہیں ۔یہاں بھی خواتین اسلامی طرز عمل کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یورپ یا امریکہ میں بھی جو اچھے کام ہوئے ہمیں ان کی تقلید کرنے میں کوئی ہرج نہیں ان کی ذاتی زندگی ایک طرف لیکن اجتماعی عقل اور صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکتا ہے یہ وہ ممالک ہیں جہاں کوئی فرد رات کو بھوکا نہیں سوتا اور نہ ہی دوائی کے بغیر مرتا ہے جبکہ یہاں ایسا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سکول کی بچیاں جس تیزی سے سکول چھوڑتی ہیں انتہائی تشویشناک ہے ۔ ہمیں ان سب پر قابو پانا ہو گا،تعلیم، امن و امان ، صحت اور دوسرے شعبوںمیں انقلابی اقدامات اٹھانیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 8 کلب جس پر سابق دور حکومت میں ڈیڑھ ارب روپے ضائع کردیئے گئے اور اب جبکہ میں نے اسے خواتین کی آئی ٹی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا ہے تو بیورو کریسی واویلا کر رہی ہے کہ یہ فیصلہ مناسب نہیں ہے ۔اس سے وہاں بہت رش پڑ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیورو کریسی تب کہاں تھی جب وہاں قوم کے ڈیڑھ ارب روپے ضائع کئے جارہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اقلیتیں بھی ہمارے ملک کا اہم حصہ ہیں میں ان سے بھی کہوں گا کہ وہ بلا تفریق مذہب صوبہ اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ وزیر اعلی نے اعلان کیا کہ سابق دور حکومت میں تعلیم کے شعبہ میں جن اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ان کی بھرتیوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیشن بنایا جائے گا کیونکہ ایک قابل استاد کے بغیر نئی نسل کو باشعور بنانا اور تعلیم کے حقیقی زیور سے آراستہ کرنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں یونیورسل پالیسی اپناتے ہوئے 2010ء تک تمام بچوں اور بچیوں کو سکول میں داخلے کے قابل بنایا جائے گا اور سکول جانے کا کوئی بچہ یا بچی ایسی نہیں ہو گی جو تعلیم سے محروم رہے ۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور سینئر صوبائی وزیر راجہ ریاض نے کہا کہ گذشتہ 8 سال کے دوران صوبے کے خزانہ کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اور صحت، تعلیم سمیت ہر شعبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اس کا حساب ضرور لیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے وزیر اعلی سے مطالبہ کیا کہ اس احتساب کا آغاز پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت سے کیا جائے جہاں عمارت مکمل ہونے سے ایک سال پہلے ہی 15 سو ملازمین بھرتی کرلئے گئے اور اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اس مقصد کیلئے ایک کمیٹی بنائی جائے جو تمام معاملات کا جائزہ لے ۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کی کامیابی کا انحصار خود وزیر اعلی میاں شہباز شریف کے کندھوں پر ہے، پیپلز پارٹی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی ۔ مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر مخدوم احمد محمود نے بھی وزیر اعلی میاں شہباز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی جماعت کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔
مسلح افراد کی کارروائیاں جاری ہیں ‘ سوات امن معاہدہ ختم ہو گیا ‘ وفاقی مشیر داخلہ رحمان ملک
اسلام آباد ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ سوات میں مسلح افراد کی کارروائیوں کے بعد امن معاہدہ ختم ہو گیا ہے ۔ اسلام آباد سے 9 خودکش حملہ آور گرفتار کئے گئے ہیں ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مشیر داخلہ نے مزید کہا کہ سوات میں مسلح طالبان کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں اور کارروائیاں جاری رہنے کے بعد امن معاہدے رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔ مشیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ دارالحکومت سے 9 خودکش حملہ آور گرفتار کئے گئے ‘ گرفتار ملزمان بڑے اہداف کو نشانہ بنانا چاہتے تھے ۔ مشیر داخلہ رحمان ملک کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صوبہ سرحد کے سینئر وزیر بشیر بلور نے کہا ہے کہ ہم سوات میں عسکریت پسندوں کے ساتھ کئے گئے امن معاہدے پر قائم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک نے ہماری قیادت اور وزیر اعلی سرحد کو سوات امن معاہدہ ختم کرنے سے متعلق اعتماد میں نہیں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد میں امن معاہدے پر فوج اور صوبائی قیادت میں مکمل اتفاق ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنے صوبے میں خون خرابہ نہیں چاہتے ‘ سوات کے عوام اس معاہدے پر خوش ہیں ۔
Subscribe to:
Posts (Atom)