International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, July 18, 2008

نئی تجارتی پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ، برآمدات کا ہدف ٢٢ ارب ١٠ کروڑ ڈالر مقرر



صنعتی یونٹس میں استعمال کے لئے پلانٹ ،مشینری اور آلات پر ڈیوٹی اور ٹیکس ختم ،قیمتی پتھر اور زیورات کی درآمد پر ٹیکس ختم،بھارت سے10 سی این جی بسیں درآمد کرنے کی اجازت دینے سمیت دیگر سہولیات دی گئی ہیں۔ وزیر تجارت چوہدری احمد مختار کا اعلان
اسلام آباد ۔ رواں مالی سال 2008-09 کے لئے نئی تجارتی پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت ملکی بر آمدات کا ہدف22 ارب10 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت15 فیصد زیادہ ہے جبکہ در آمدات کا تخمینہ 33 ارب ڈالر کے لگ بھگ لگایا گیا ہے ۔وزیر تجارت چوہدری مختار نے گزشتہ روز کئی تجارتی پالیسی کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ اشیاء کی پیداواری قیمتیں کم کر نے اور ان کو زیادہ مقابلتاً بہتر بنانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈی ٹی آر ای سکیم کے تحت در آمد کئی جانے والے صنعتی یونٹس میں استعمال کے لئے پلانٹ ،مشینری اور آلات پر ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے ان پٹ کو ڈی ٹی آر ای کے تحت بھارت سے در آمد کر نے کی اجازت ہو گی اگرچہ یہ بھارت سے در آمد کی جانے والی اشیاء کی فہرست میں شامل نہ بھی ہو ۔ عارضی در آمدی خام مال سکیم کے تحت اس کا پیریڈ بارہ مہینے سے بڑھا کر اٹھارہ مہینے تک توسیع دی جائے گی اور اس کو ڈیٹری کے برابر لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بر آمدات کو مکمل طور پر صفر شرح پر لایا جائے گا اور اس سلسلے میں بالواسطہ ٹیکس جو کہ تجارتی اشیاء کی پیداوار پر ادا کیا گیا ہو گا واپس کیا جائے گا اور وزارت تجارت کے تعاون سے ایک مشترکہ اسٹڈی کی جائے گی جس سے یہ اندازہ لگایا جائے گا کہ اس مد میں کتنی رقم واجب الادا ہو گی بنیادی طور پر ویلیو ایڈڈ پیداوار کی حوصلہ افزائی اور خاص طور پر وہ اشیاء جو ایس ایم ای ایس نے بنائی ہیں اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس میں مزید ایف او بی ڈرا بیک ایک فیصد بڑھایا جائے گا جس کا اطلاق 14 پیداواری اشیاء پر ہو گا انہوں نے کہا کہ بر آمدات کے سیکٹر سے متعلق زیروریٹڈ در آمدات کی تمام سکیموں مثلا ڈی ٹی آر ای اور عارضی در آمدی سکیموں میں بہت زیادہ کاغذی کاروائی شامل ہے انہوں نے کہا کہ بر آمد کنندگان کو سہولت فراہم کر نے کے لئے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ زیرو ایٹڈ بر آمدات کی ایک نئی سکیم شروع کی جائے گی جس میں بر آمدی مال ایف او بی مالیت کے مطابق ایک اعلان کردہ شرح تک ان پٹ کو زیرو ریٹ کی بنیاد پر در آمد کیا جا سکے گا انہوں نے کہا کہ ادویات کی بر آمدات کے لئے ادویات کے نئے پلانٹس لگانے کی حوصلہ افزائی کی جائے اور اب پلانٹ،مشینری، اور آلات میں سر مایہ کاری پر پہلے سال 90 فیصد حاصل ہو گی بر آمد کنندہ کمپنیاںگزشتہ سال اپنے تجارتی مال کی بر آمد کردہ مقدار کے 10 فیصد تک مفت نمونے بر آمد کر سکیں گی انہوں نے کہا کہ سمندری غذا کے سکیٹر کو مدد فراہم کر نے کے لئے ٹی ڈی اے پی اور سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی فش ہاربر پر بنایا جائے گا اس کے اخراجات کا بندوبست پی ایس ڈی پی کے ذریعے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ قیمتی پتھر اور زیورات کے سیکٹر کی بر آمدات بڑھانے ،سر مایہ کار یکی حوصلہ افزائی اور اس میں تمام بر آمد مخالف مشکلات کو ختم کر نے کے لئے فیصلہ کیا گیا یہ لہذا سونا ،چاندی ،پلاٹینم ،پیلا ڈیم ،ہیرے اور دوسرے قیمتی پتھروں کو کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس سے مستشنیٰ قرار دیا گیا ہے قیمتی پتھروں کی کٹائی کے دوران نقصان سے بچانے کے لئے کان کنی اور قیمتی پتھر نکالنے اور دھاتوں کو گراینڈ کر نے کی مشینری بھارت سے بھی در آمد کر نے کی اجازت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ چمڑے کے شعبے کی مزید حوصلہ افزائی کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ای ڈی ایف سے دی جانے والی سٹبڈی بڑھا کر آٹھ فیصد یا قرض کا پچاس فیصد دونوں میں سے جو بھی کم ہو کر دی جائے گی انہوں نے کہا کہ چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے وزارت خوراک ،زراعت اور لائیو سٹاک نئی اقسام پیدا کر ے اور زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کر نے پر توجہ دے اس کے ساتھ ساتھ چاول پیدا کر نے والے علاقوں میں میچنگ گرانٹ کی بنیاد پر دھان کاٹنے اور سکھانے کی مشینیں فراہم کی جائیں۔چاول کے بیج کی جانچ پڑتال کے بغیر در آمد فصل کو بیماری لاحق ہو نے کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے اس مقصد کے لئے سیڈ ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین میں مناسب ترمیم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ نباتاتی ادویات کی بر آمدات کی ترویج کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فار ماسیوٹیکل مصنوعات کی طرح ہربل میڈیسن ہر بل ادویاتی مصنوعات کی بھی بیرون ملک لاگت کا پچاس فیصد حکومت برداشت کرے گی انہوں نے کہا کہ دستکاریوں کی بر آمدات بڑھانے کے لئے بین الاقوامی شہرت کے مشیر مقرر کئے جائیں گے ماہر دستکاروں کو بین الاقوامی ڈیزائنوں اور رحجانات سے روشناس کرایا جائے گا اس سلسلے میں وزیر اعظم کے ایک گاؤں ایک پراڈکٹ پروگرام سے متعلقہ مختلف سر گرمیوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ پروڈکٹس کی بر آمدات کے بڑھانے کے لئے حلال سرٹیفکیشن بورڈ قائم کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت یہ بورڈ حلال خوراک کی مصنوعات کی بر آمدات کے لئے حلال معیارات اور سرٹیفیکیشن کا طریقہ کار وضع کرے گا اور اس پر عملدر آمد کروائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں پیدا وار اور بر آمدات بڑھانے میں صنعتی کلسٹرز کا قیام انتہائی مددگار ثابت ہو تا ہے اس لئے یہ طے کیا گیا ہے کہ ٹی ڈی اے پی مختلف شہروں میں مختلف کلسٹرز قائم کئے جائیں گے سیالکوٹ میں آلات جراحی،دستانے اور ذاتی تحفظ کے آلات،کھیلوں کے پہناوے ،کھیلوں کے سامان بر آمدات کے فروغ کے لئے فیڈرل ایکسپورٹ پروڈکشن بورڈ کو وزیر اعظم کی سر براہی میں متحرک کر نے اور اس کی تشکیل نو کر نے کا فیصلہ کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ تجارتی تنازعات کے حل کی موثر حکمت عملی کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزارت تجارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک Trade Dispute Settelment قائم کی جائے جو تجارت سے پیدا ہو نے والے تنازعات کو حل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹی ڈی اے پی کے کام اور ڈھانچے کا از سر نو جائزہ لیا جائے تا کہ اسے بر آمد کنندگان کی ضروریات کو پورا کر نے کے لئے زیادہ فعال بنایا جا سکے اس مقصد کے لئے مستقبل قریب میں ضروری تبدیلیاں بشمول ٹی ڈی اے پی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں گی ۔افغانستان کے صوبے پکتیا(گردیز) اور خوست کو بر آمدات بڑھانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاک ،افغان سرحد پر ایک مناسب جگہ پر کسٹم اسٹیشن قائم کیا جائے اس سے پاکستان سے مذکورہ ایریا کی طرف مال برداری کی لاگت اورمال پہنچانے کے وقت میں کمی آئے گی ۔تجارتی سفارتکاری بڑھانے کے لئے چین کے ساتھ ساتھ آسیان ممالک میں ہماری بھر پور توجہ اس بات پر مرکز رہے گی کہ ہمارے بر آمدکنندگان کو یکساں مواقع اور منڈیوں تک رسائی حاصل ہو انہوں نے کہا کہ در آمدی حکمت عملی کے تحت ٹی آر سکیم کے تحت تین سال پرانی بسوں کی بجائے دس سال پرانی بسیں در آمد کی جا سکیں گی اس سے اندرونی شہروں کے روٹس پر بسوں کی کمی کا بھی خاتمہ ہو گا اس کے علاوہ لیکویفائیڈ گیسز وغیرہ کی تیاری کی لاگت میں کمی لانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے صنعتی اداروں اور استعمال کنندگان کو استعمال شدہ کنٹینر ، سلنڈر در آمد کر نے کی اجازت ہو گی بشرطیکہ ڈیپارٹمنٹ آف ایکپلوزو سے پہلے این او سی لینا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ بنانے والے کارخانے داروں کو زیادہ مقدار میں سیمنٹ لے جانے کیلئے استعمال شدہ سیمنٹ بلکر سیمی ٹریلر اس شرط کے ساتھ در آمد کر نے کی اجازت ہو گی کہ در آمد کر نے کے دس سالتک نہ تو بیچے جائیں گے اور نہ ہی ضائع کیے جائیں گے اس کے علاوہ تجارتی لاگت کو کم کر نے کے لئے خام مال کی در آمدکی لاگت کو کم کر نے کے لئے اور اس کے بعد بر آمدی اشیاء کی تجارت بڑھانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خام مال کے جاب لاٹ اور اسٹاک لاٹ جن میں سے پانچ فیصد تک ڈیوٹی حاصل ہوتی ہے در آمد کر نے کی اجازت ہو گی انہوں نے کہا کہ طبی معذور افراد کو سہولت فراہم کر نے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ استعمال شد ہ موٹر سائیکل یا تین پہیوں کی گاڑیاں جو خاص طور پر معذور افراد کیلئے بنائی گئی ہوں یا تبدیل کی گئی ہوں وزارت صحت سے معذوری کے سرٹیفکیٹ کی بنا پر در آمد کر نے کی اجازت ہو گی اس کے علاوہ اگر پاکستانی نیشنل گاڑیوں کودر آمد کر تے ہیں اور وہ زیادہ ڈیوٹی کی وجہ سے یا کسی اور سبب سے اپنی گاڑیاں نہیں چھڑا سکتے تو ان کو ایف بی آر کی طرف سے دوبارہ بر آمد کر نے کی اجازت ہو گی بشرطیکہ گاڑیوں کو در آمد کر نے کے دوران امپورٹ پالیسی آرڈر کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ٹی آر سکیم کے تحت لائسنس کی ضرورت کو ختم کیا جائے اس کے علاوہ بھارت سے تعلیمی سائنسی اور حوالہ جات کتابوں کی در آمدکی اجازت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صعت کی اجازت سے ہی دھماکہ خیز اشیاء اورکیمیکلز کی در آمد کی اجازت ہو گی نادرا کے سسٹم کو کسی بھی ممکنہ گڑ پڑ اور غلط استعمال سے محفوظ رکھنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ویزاسٹرز اور پاسپورٹ بنانے میں استعمال ہو نے والے خصوصی پرنٹرز اور پرنٹنگ کے لئے استعمال ہو نے والے رولز در آمد کر نے کا اختیار صرف نادرا کو حاصل ہو گا اب صرف منطور شدہ کنند گان وی پام آئل کو مزید پروسیسنگ اور صفائی کے لئے در آمد کر نے کی اجازت ہوگی۔ تعمیراتی یا تیل و گیس کی کمپنیوں کو در آمد کر نے کی اجازت کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے متعلقہ سیکٹر کی کمپنی کے سر براہ کی طرف سے ایک سرٹیفکیٹ دیاجانا لازمی ہو گا جس میں کنٹریکٹر ،ذیلی کنریکٹر یا سروس کمپنیوں کی ضروریات کی تصدیق کر نا ہو گی یہ لازمی ہو گا کہ در آمد شدہ گاڑیوں کو مقامی رجسٹریشن اتھارٹی سے رجسٹرڈ کرایا جائے اس کے علاوہ دس سال سے زیادہ پرانے ڈمپ ٹرک در آمد کر نے پر پابندی عائدکر دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر سی این جی بسوں کا کوئی بھارتی تیار کنندہ ایسی سی این جی بسیں پاکستان میں تیار کر نے کی یقین دہانی کرائے تووزارت تجارت تجرباتی فراہمی مال کی بنیاد پر ایسے ہر ممکنہ سر مایہ کار سے واہگہ سے بذریعہ سڑک10 سی این جی بسوں کی در آمد پر خصوصی رعایت دی جا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ بر آمد کنند گان اور پیدا کنندگان کو سہولت فراہم کر یں گے انہو ںنے کہا کہ آئندہ سال کے دوران ہم اپنی معیشت کی حالت بہتر بنانے کے لئے ل کر کام کریں گے اور غربت میں کمی لانے کے لئے موثر اقدامات اٹھائیں گے انہوں نے تجارتی پالیسی بیان کر تے ہوئے انہو ںنے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بر آمدات کا ہدف 19.2 ارب ڈالر حاصل کر لیا گیا ہے تاہم در آمدات میں اضافے کے باعث ملکی تجارتی خسارہ 20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

سپین کے دار الحکومت میڈرڈ میں ہو نے والی بین المذاہب کانفرنس کا اعلامیہ جار ی کر دیا گیا

میڈرڈ ۔سپین کے دار الحکومت میڈرڈ میں ہو نے والی بین المذاہب کانفرنس کا اعلامیہ جار ی کر دیا گیا ہے اعلامیہ میں تہذیبوں کے درمیان تصادم کا نظریہ مسترد کر دیا گیا ہے مختلف مذاہب کے درمیان تین روزہ جاری رہنے والی اس کانفرنس کے علامیہ میں مذاہب کے درمیان مذاکرات کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سپیشل اجلاس بلانے کی سفارش کی گئی ہے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اس اعلامیہ میں شامل سفارشات کی حمایت کا باقاعدہ اعلان کرے اس اعلامیہ میں میڈیا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان تعاون کی فضا پیدا کر نے کے لئے اپنا کر دار ادا کرے اعلامیہ میں ایک ورکنگ ٹیم بنانے کی بھی سفارش کی گئی جو ڈائیلاگ کی راہ میں رکاوٹیں دور کرے گی اس میںکہا گیا ہے کہ امن و سلامتی کو تباہ کر نے کی تہذیبوں کے تصادم کے نظریے سے بھی پوری دنیاکو خبر دار رہنا چاہیے اعلامیہ میں حکومتی اور غیر سر کاری تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسی دستاویز تیار کریں جو مذاہب اور ان علامتوں کی توہین کے خلاف کام کرے اور اس کے احترام کو یقینی بنائے

وفاقی کابینہ نے ٹریڈ پالیسی کی منظوری دے دی

اسلام آباد ۔ وفاقی کابینہ نے سال2008-09 کی ٹریڈ پالیسی کی منظوری دے دی ہے وفاقی وزیر تجارت احمد مختار نے تجارتی پالیسی کا اعلان کیا آئندہ مالی سال کی تجارتی پالیسی میں بر آمدی ہدف 22 ارب10 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ بر آمدات میں اضافہ کر کے تجارتی خسارے میں کمی کی جائے گی پچھلے سال تجارتی عدم توازن کی وجہ سے خسارہ20 ارب ڈالر تک بڑھ گیا تھا ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کو سبسڈی دی جائے گی وزیر اعظم نے اس بارے میں خصوصی طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندوں سے ملاقات کر کے فیصل آباد میں ہڑتال کرائی تھی حکومت غیر روایتی شعبوں کی ترقی کے لئے بھی پیکج دینے کا اعلان کرے گی نئی تجارتی پالیسی کے بعد لاہور چیمبر آف کامرس کی جانب سے خصوصی پریس کانفرنس بھی کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعہ کو وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہوا جس میں وزیر اعظم کے خطاب سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے اور عوام کو ریلیف دینے اور مستقبل کی پالیسی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے 100 دن کی کارکردگی کے حوالے سے اتحادی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا ہے اور انہوں نے میاں نواز شریف حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کی ہے وزیر اعظم سیاسی صورتحال ججز کے مسئلے فاٹا کی صورتحال اور اشیاء خوردو نوش کی فراوانی کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے وزیر اعظم غریبوں اور کم آمدنی والے افراد کے لئے بے نظیر کارڈ سکیم کے اجراء کا بھی اعلان کریں گے

پیپلز پارٹی نے اعلان مری کے تحت معزول ججوں کی بحالی کا وعدہ پورا نہیں کیا ۔تہمینہ دولتانہ

لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر بیگم تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے معزول ججوں کو بحال کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا، مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے اصولی بنیادوں پر اتحاد کیا تھا اور اس اعلان مری پر عملدرآمد نہ ہونے پر اصولی طور پر وفاقی کابینہ سے باہر آگئی ہے لیکن اب عوام مزید انتظار نہیں چاہتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن لائرز ونگ کے زیر اہتمام مادر ملت فاطمہ جناح کی برسی کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بیگم تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ عوام نے 18 فروری کو جو مینڈیٹ دیا اس کا احترام نہیں ہو سکتا کیونکہ جنرل (ر) پرویز مشرف آج بھی ایوان صدر میں موجود ہیں اور جمہوریت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 18 فروری کے الیکشن میں عوام نے مشرف اور اس کے حواریوں کو بری طرح مسترد کر دیا۔ الیکشن کے بعد میاں نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد ملک میں جمہوریت کے فروغ ، معزول ججوں کی بحالی اور صدر کے مواخذہ کی شرائط پر کیا تھا جس کے بعد دونوں بڑی جماعتوں کے سربراہان نے اعلان مری کے تحت معزول ججوں کو ایک ماہ کے اندر بحال کرنے کا قوم سے وعدہ کیا لیکن ہماری اتحادی جماعت یہ وعدہ پورا نہیں کر سکی اور مشرف اب بھی ایوان صدر میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ان بنیادی مسائل کو حل نہ کرنے کے باعث قوم پریشان ہے اور ملک میں مہنگائی کے طوفان کے ساتھ ساتھ قبائل اور صوبہ سرحد میں امن و امان کی صورتحال بھی انتہائی مخدوش ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مادر ملت کے پاکستان میں انصاف کا بول بالا اور امن چاہتے ہیں جس کے لئے تمام حکومتی اتحادیوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے انتحابات سے قبل اپنے امیدواران سے حلف لیا تھا کہ منتخب ہونے کے بعد ان کی اولین ترجیح معزول ججوں کی بحالی ہو گی جب یہ وعدہ پورا نہ ہو تو مسلم لیگ ن کے وزراء نے فوری طور پر وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کر لی اور ہم اس مقصد کے لئے کوئی بھی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے سربراہان نے قوممعزول ججوں کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا مسلم لیگ ن کے قریب آج بھی معزول ججوں کی بحالی آئینی پیکیج کے ذریعے نہیں بلکہ قومی اسمبلی میں قرار داد اور ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے مسلم لیگ ن قبائلی علاقوں میں اپریشن کی حامی نہیں ہے جبکہ ایک اتحادی کے طور پر قبائل میں اپریشن سے قبل مسلم لیگ ن کو اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا ۔ مسلم لیگ ن ایک بڑی جماعت ہے لیکن پیپلز پارٹی اس کی حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے تمام فیصلے تنہا کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں اور میاں نواز شریف آج بھی اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں مسلم لیگ ن عوام سے کئے ہوئے اس وعدہ کو ہر صورت پورا کرے گی ۔ ا موقع پر انہوں نے تحریک پاکستان میں مادر ملت فاطمہ جناح کے کردار پرانہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا

پاکستان میں عدالتی بحران کے اثرات پوری دنیا پر پڑ رہے ہیں۔ لاء ایسوسی ایشن، ایشاء پیسفک

پاکستان کے دورے کے بعد ایک جامع رپورٹ تیار کریں گیجسے دنیا کے تمام ملکوں کو بھیجا جائے گامعزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو اس سال اکتوبر میں ملائشیا میں ہونے والی انٹرنیشنل لاء کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہےتنظیم کے صدر ماوینگ کوائی کی صحافیوں سے بات چیت
اسلام آباد ۔ آسٹریلیا میں قائم لاء ایسوسی ایشن، ایشاء پیسفک، کے نمائندہ وفد نے کہا ہے کہ پاکستان میں عدالتی بحران کے اثرات پوری دنیا پر پڑ رہے ہیں۔ جمعہ کے روز معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے صدر ماوینگ کوائی نے کہا کہ ان کے اس دورے کا مقصد پاکستان میں عدالتی بحران کا جائزہ لینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے دورے کے بعد ایک جامع رپورٹ تیار کریں گے جسے دنیا کے تمام ملکوں کو بھیجا جائے گا۔ ما وینگ کوائی نے کہا کہ انہوں نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو اس سال اکتوبر میں ملائشیا میں ہونے والی انٹرنیشنل لاء کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان کے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک اور دیگر حکام سے بھی ملاقات کریں گے اور اْن سے پاکستان میں عدالتی بحران کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ اس موقع پر وکیل رہنما اطہر من اللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم ایشاء کی بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے اور مختلف ملکوں کی پچیس سے زیادہ نیشنل بار کونسل اس کی رْکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی اْسی وقت ہی ہوسکتی ہے جب دو نومبر 2007 ء کی عدلیہ کو بغیر کسی شرط کے بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف آئین نے ہی پورے ملک کو یکجا کیا ہوا ہے۔ اطہر من اللہ نے کراچی میں پی سی او کے تحت معرض وجود میں آنے والی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے سندھ ہائی کورٹ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران وکلاء کی گرفتاری کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء برادری سولہ مہینوں سے آئین کی بالادستی کے جدوجہد کر رہی ہے۔ پاکستان بار کونسل کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق اس تنظیم کا پانچ رْکنی وفد اکیس جولائی تک پاکستان میں قیام کرے گا اور اپنے قیام کے دوران وہ سندھ ہائی کورٹ کے معزول چیف جسٹس صبیح الدین احمد اور پی سی او کے تحت حلف نہ اْٹھانے والے سندھ ہائی کورٹ کے دیگر ججوں کے ساتھ ملاقات کرے گا۔

مردان ، محکمہ کسٹم کے اعلیٰ آفیسر موٹر کار سمیت اغواء ، نامعلوم مقام پہنچا دیئے گئے

مردان ۔ مردان میں اغواء برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتیں ،ایک اور اغواء ،محکمہ کسٹم کے اعلیٰ آفیسر کو موٹر کار سمیت اغواء کر کے نامعلوم مقام پہنچا دیاگیا ،کسٹم کے اعلیٰ آفیسر پشاور کسٹم ویئر ہاؤس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز اور موجودہ گجرات کے ناظم نگار خان کے بھائی ہیں ،تھانہ چورہ میں باقاعدہ اغواء کی ایف آئی آر درج کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق مردان میں اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔مردان کے نواحی علاقہ گجرات سے تعلق رکھنے والے محکمہ کسٹم کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ خالد احمد جو کہ پشاور کسٹم ویئر ہاؤس میں تعینات ہیں علی الصبح چھ بجکر تیس منٹ پر معمول کے مطابق اپنے گھر سے موٹر کار نمبر 4626میں سوار ہو کر ڈیوٹی کے لئے نکلے ۔تھانہ چورہ میںنامعلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہونے والے محکمہ کسٹم کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ خالد احمد کے بھائی جو موجودہ گجرات کے ناظم بھی ہیں نے رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور کسٹم ویئر ہاؤس سے فون آیا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دفتر نہیں پہنچے جس پر ہم نے رات گئے تک ان کی تلاش کی لیکن ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا ۔انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ہم نے اپنے قریبی ساتھیوں اور رشتہ داروں سے بھی ان کے بارے میں دریافت کیا لیکن تا حا ل کوئی سراغ نہیں ملا ہے ۔تھانہ چورہ پولیس نے گجرات کے ناظم اور اغواء ہونے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ خالد احمد کے بھائی کی رپورٹ پر نامعلوم اغواء کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

صوبائی حکومت مستعفی ہوگی اور نہ ہی کسی کے ہاتھوں یرغمال بنے گی، بشیر احمد بلور

پشاور۔ صوبہ سرحد کے سینئر وزیر اور اے این پی کے پارلیمانی لیڈر بشیر احمد بلور نے اپنی حکومت کا یہ عزم دہرایا ہے کہ یہ مستعفی ہوگی اور نہ ہی کسی کے ہاتھوں یرغمال بنے گی اس کی بجائے عوامی مینڈیٹ کی تکمیل اور صوبے کے تمام بندوبستی اضلاع میں امن اور سیکورٹی یقینی بنائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت طاقت کی بجائے مذاکرات کو ترجیح دے گی تاہم کسی کو حکومتی عملداری چیلنج کرنے کی اجازت بھی نہیں دے گی جبکہ سوات امن معاہدے کو ہر صورت عملی جامہ پہنایا جائے گا وہ جمعہ کو اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں مختلف عوامی وفود سے باتیں کر رہے تھے جنہوں نے اپنے بعض مسائل و مطالبات سے سینئر وزیر کو اگاہ کیا اوربالخصوص پشاور شہر کی سیکورٹی اور تعمیر و ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے انکی بھرپور حمایت کی اور اس سلسلے مین مکمل تعاون کا یقین دلایا سینئر وزیر نے واضح کیا کہ کوئی بھی حکومت اپنے شہریوں کے خلاف فوج کشی برداشت نہیں کر سکتی اور بڑی مجبوری میں ہی ایسے انتہائی اقدام کا سوچ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہنگو سمیت تمام بندوبستی علاقوں میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی اور اپنی سیکورٹی فورسز کے قتل کی کسی کو اجازت دے گی اور نہ ہی اس پر خاموش تماشائی بن کر بزدلی کا مظاہرہ کرے گی انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی لازم و ملزوم ہیں اور اسلام کے نام لیواؤں کو ہر کام میں یہ ضرور سوچنا چاہئیے کہ وہ دین کی آڑ میں اسلام دشمن قوتوں کے آلہ کار اور نہ ہی اپنے سچے مذہب کی بدنامی اور اس کے نتیجے میں پوری قوم کیلئے نقصان اور زوال کا باعث بنیں بشیر بلور نے یقین دلایا کہ صوبائی دارلحکومت کی ترقی اور خوبصورتی کیلئے دیگر ترقیاتی سکیموں کے علاوہ میگا پرجیکٹس پر کام شروع ضکیا جائے گا اور اس میں وفاقی حکومت کی معاونت بھی حاصل کی جائے گی انہوں وفود کی طرف سے پیش کردہ تمام مسائل اور مطالبات کے مناسب ازالے کا یقین دلایا۔

جامعہ حفصہ کی دوبارہ تعمیر اور مولانا عبدالعزیز کی رہنمائی کے لیے لال مسجد کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

ا سلام آباد ۔ جامعہ حفصہ کی دوبارہ تعمیر اور مولانا عبدالعزیز کی رہنمائی کے لیے لال مسجد کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ ‘ مولانا عبدالعزیز کے حق میں اور صدر پرویز مشرف کے خلاف شدید نعرے بازی ۔جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں کی تعداد میںطلباء لال مسجد چوک میں جمع ہو گئے اور سڑک کو بند کردیا ۔ طلباء نے غازی تیرے خون سے انقلاب آئے گا ۔ لال مسجد کے شہداء کے خون سے انقلاب آئے گا ۔ ہمارا مطالبہ ہے شریعت یا شہادت ‘ مشرف کو پھانسی دو ‘ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اسرار عباسی نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوں گے ہمارے مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا ہم آج بھی شہداء لال مسجد کے شریعت یا شہادت کے مطالبے پر قائم ہیں انہوں نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کی موجودگی میں ملک کے اندر یکجہتی اور فیڈریشن کو قائم رکھنا ناممکن ہے ملک اسی صورت میں قائم رہ سکتا ہے کہ صدرپرویز مشرف فوری طور پر استعفی دیں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے سن لیںکہ یہ ملک اسلام کے نام پر قائم کیا گیا ہم سب سے پہلے اسلام کا نعرہ لگانے والے ہین اور اس ملک میں شریعت نافذ ہو کر رہے گی ۔ انہوںنے کہا کہ آج پاکستان کی سرحدوں کے اندر امریکی فوجی کارروائیاں کرکے معصوم اور نہتے شہریوں کو شہید کررہی ہیں ۔ لیکن ان کے سامنے کوئی احتجاج کرنے والا بھی موجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی شریعت یا شہادت کے مطالبے پر قائم ہیں اور یہ نعرہ بلند کرتے رہیں گے ۔ کراچی سے آئے ہوئے مولانا عبدالستار نے کہا کہ جب بھارت میں بابری مسجد شہید کی گئی توپوری دنیا میں مظاہرے کیے گئے لیکن جب بھارت میں بابری مسجدشہید کی گئی تو پوری دنیا میںمظاہرے کئے گئے لیکن جب لال مسجد اور جامعہ حفصہ پر حملہ کیا گیا تو پاکستان کے عوام بھی خاموش رہے کیا یہ صرف اس لئے تھا کہ بابری مسجد کو ہندوؤں نے شہید کیا تھا انہوں نے کہا کہ مسجدوں کو گرانے والے اور مدارس کے طلباء کو شہید کر نے والے کبھی مسلمان نہیں ہو سکتے انہوں نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور انہیں سانحہ لال مسجد کے جرم میں سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ ہم جامعہ حفصہ کے بچے بچے کے قتل کا حساب پرویز مشرف سے لیں گے اس موقع پر ترجمان لال مسجد مولانا عامر صدیق نے کہا کہ ہم صدر پرویز مشرف کو اقتدار سے الگ کر کے دم لیں گے اور مولانا عبدالعزیز کو رہا کروائیں گے۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کونسبتاً بہتری ریکارڈ ہوئی اور گزشتہ ١٥ سیزنز کی مندی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

کراچی ۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو مارکیٹ میں کچھ بہتری ریکارڈ ہوئی اور گزشتہ 15سیزنز کی مندی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی بحالی کیلئے خصوصی سیشن منعقد کیا گیا جس سے سرمایہ کاروں کو منجھدار سے نکلنے میں مدد ہوئی۔منی مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر میں بہتری ہوئی اور جنوبی ایشیائی ممالک میں جاری سیاسی و معاشی بے یقینی کے باوجود روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 1.5فیصد مضبوط ہوا۔ایم ڈی اسماعیل اقبال سیکیورٹیز اسد اقبال کے مطابق سرمایہ کاروں کے احساسات میں نمایاں فرق نظر آیا ہے تاہم ابھی مارکیٹ میں کسی 180 ڈگری زاویے کی تبدیلی کے امکان کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز ایک مرحلے میں کے ایس ای 100انڈیکس میں 2فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا تاہم کچھ نقصانات کے بعد یہ اضافہ 1.8فیصد مندی پر مختتم ہوا اور 21.8پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کا انقطاع 10234.78پوائنٹس پر ہوا۔270سرگرم کمپنیوں میں سے 128کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور 133کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 9کمپنیوں کے حصص بغیر کسی تبدیلی کے بند ہوئے دوسری جانب مارکیٹ میں مجموعی طور پر 18کروڑ46لاکھ26ہزار720حصص کا کاروبار ہوا تاہم کے ایس ای 30 انڈیکس 48.96پوائنٹس کی مندی سے 11407.28پوائنٹس پر منقطع ہوا۔واضح رہے کہ کراچی اسٹاک ایکس چینج میں رواں ہفتے کے دوران 12.5فیصد کمی ہوچکی ہے جبکہ 21 اپریل کی بلند تاریخ سے اس میں 35فیصد کمی ہوچکی ہے۔کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو نمایاں کمپنیوں میں این آئی بی بنک 1کروڑ17لاکھ61ہزار500حصص کے ساتھ کاروبار میں نمایاں رہا جس کے حصص 39پیسے کے اضافے سے 9روپے4پیسے ریکارڈ ہوئے دیگر نمایاں کمپنیوں میں نیشنل بنک آف پاکستان کے حصص 92پیسے کی کمی سے 109روپے99پیسے، ڈی جی خان سیمنٹ کے حصص 1روپے41پیسے کی کمی سے 48روپے60پیسے، بی او پنجاب کے حصص 1روپے4پیسے اضافے سے 24روپے25پیسے اور نشاط ملز کے حصص 3روپے20پیسے کی کمی سے 60روپے83پیسے پر بند ہوئے

لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی سمیت ١٢ شخصیات کے خلاف مقدمہ کی سماعت اور ان کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد روک دیا

لاہور۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج محمد بخش مسعود ہاشمی کی طرف سے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی ، سابق چیف سیکرٹری سلمان صدیق اور سابق وزیر صحت سمیت 12 افراد کے جاری کئے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد اور سیشن جج کو کیس کی سماعت سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی ہے ۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد بخش مسعود ہاشمی کی طرف سے مذکورہ شخصیات کے خلاف وارنٹ بدھ کے روز جاری کئے گئے تھے جس پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید زاہد حسین نے ازخود نوٹس لیا تھا ۔ جس کی سماعت آج جسٹس مولوی انوار الحق نے کی اور ماتحت عدالت کو کیس کی سماعت سے روکتے ہوئے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد بھی روک دیا ۔ ان شخصیات کے خلاف میو ہسپتال کے ایک سابق ڈاکٹر مسعود حسین جس پر زلزلہ سے متاثرہ ایک لڑکی سے ریپ کرنے کا الزام لگایا گیا اور اسے گرفتار کیا گیا تھا نے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا کیونکہ اس پر الزام ثابت نہیں ہو سکا تھا اور عدالت نے اسے بری کردیا تھا ۔ جس کے بعد ڈاکٹر مسعود نے سابق وزیر اعلی سمیت 12 افراد کے خلاف قذف آرڈیننس کے تحت استغاثہ دائر کیا تھا اور یہ شخصیات عدالت کی طرف سے بار بار طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئیں تھی ۔ گذشتہ روز میو ہسپتال کے وائس پرنسپل آفتاب باجوہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل ان کے موکل کو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ۔

ہنگو میں سرحد حکومت کے کہنے پر فوجی آپریشن جاری

پشاور+ ہنگو + وادی تیراہ+ وانا ۔ ہنگو میں سرحد حکومت کے کہنے پر فوجی آپریشن جاری ہے جس دوران مزید 5 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے جس کے بعد دو دن میں آپریشن کے دوران مارے جانے والوں کی تعداد 13ہو گئی ہے ۔ امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں بدستور جاری ۔جنوبی وزیرستان میں امریکا کیلئے جاسوسی کے الزام میں محسود قبائل کے تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔لشکر اسلا م نے اپنے دو کمانڈر وں کی ہلا کت کے بعد وادی تیر اہ کا علاقہ شلوبر درپیرخا لی کر دیا شانگلہ کے علاقے الپوری سے دھماکا خیز مواد میں استعمال ہونے والی دھات کرومائیٹ کے چار سو ٹرک ضبط کر لئے گئے ۔جمعہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئیبتایا کہ ہنگو آپریشن کے دوران پانچ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ جس کے بعد دو دن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن میں پانچ فوجی زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے خاتمے تک ہنگو میں آپریشن جاری رہے گا۔اس سے پہلے زرگری، شیناوڑی اور دیگر علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق اور چھبیس سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں پچیس مکانات بھی تباہ ہوئے۔ زرگری کا کنٹرول فورسز نے سنبھال لیا ہے اور شیناوڑی، شمس الدین بانڈہ، دولڑی بانڈہ سمیت مختلف علاقوں کی طرف سیکورٹی فورسز پیش قدمی کر رہی ہیں۔شرپسندوں نے علاقے خالی کر دیئے ہیں فوجی آپریشں کی وجہ سے مقامی لوگ ہنگو، کوہاٹ اور پشاور نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ہنگو میں نقل مکان کرنے والوں کے لئے تین ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں ادھر ہنگو میں تیسرے روز اور دوآبہ میں نویں روز بھی کرفیو نافذ ہے۔ ادھر وادی تیراہ میں لشکر اسلا م نے اپنے دو کمانڈر وں کے مارے جانے کے بعد وادی تیر اہ کا علاقہ شلوبر درپیرخا لی کر دیا جبکہ باڑہ کے علا قے سبا ہ میں دھما کے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ۔لشکر اسلام اور انصا ر الا سلا م کے درمیا ن گذشتہ روز وادی تیر اہ کے علاقے شلو بر درپیر میں شدیدلڑائی ہوئی تھی۔جس سے لشکراسلا م کے دواہم کما نڈر مارے گئے ۔لڑائی کے بعد لشکر اسلا م نے علا قہ خا لی کر دیا جس کے بعد انصار الاسلا م کے مسلح افراد شلوبردرپیر میں پیش قدمی کر رہے ہیں۔دوسر ی جا نب علما ء کا جر گہ قیا م امن کے لئے 22جولا ئی کو وادی تیر اہ پہنچے گا۔ادھر رتحصیل با ڑہ کے علا قے سباہ نیہڑواڑہ کے پہاڑی مکان میں دھماکے سے ایک شخص ہلا ک اورتین افراد زخمی ہوگئے۔زخمیو ں کو ڈوگر ہ اسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔ جنوبی وزیر ستان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق امریکا کیلئے جاسوسی کے الزام میں محسود قبائل کے تین افراد کو قتل کر دیا گیا۔ جنوبی وزیرستان سے تین روز پہلے محسود قبائل کے تین افراد کو اغواء کیا گیا تھا۔ جن کی لاشیںجمعہ کو کاروان منذا کے علاقے سے برآمد ہوئی ہیں۔ تین افراد کی لاشوں کے قریب سے ایک خط ملاہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے امریکی فوج کیلئے جاسوسی کرتے تھے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ تینوں افراد عسکریت پسندوں کے گھر اور ٹھکانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے تھے ۔ جس کے بعد امریکا کے بغیر پائلٹ جاسوس طیاروں سے بمباری کی جاتی تھی۔ ادھر پشاور کے قریب شانگلہ کے علاقے الپوری سے دھماکا خیز مواد میں استعمال ہونے والی دھات کرومائیٹ کے چار سو ٹرک ضبط کر لئے گئے۔ صوبہ سرحد کے وزیر معدنیات محمود زیب نینجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ شانگلہ کے علاقے الپوری سے کرومائیٹ سے بھرے چار سو ٹرک قبضے میں لئے گئے ہیں۔ محمود زیب کے مطاق کرومائیٹ کو پولیس حکام کی ملی بھگت سے اسمگل کیا جانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ذمہ دار پولیس حکام سمیت وزارت معدنیات کے ای ڈی او اور ایم ڈی او کو معطل کر کے ان کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ کرومائیٹ کی دھات دھماکا خیز مواد میں استعمال کی جاتی ہے۔ جبکہ اس دھات کو کیمیکل اور لوہا بنانے کے کام میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

وادی تیراہ ‘ لشکر اسلام اور انصار الاسلام میں جھڑپ ‘ ٦ افراد ہلاک

پشاور ۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں لشکر اسلام اور انصار الاسلام کے درمیان جھڑپ میں مزید 6 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ۔ لشکر اسلام اور انصار الاسلام کے درمیان تین ہفتے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ جھڑپوں میں اب تک 140 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ جمعیت العلمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل رانا شجاع الملک کا کہنا ہے کہ تیراہ میں 22 جولائی کو دونوں تنظیموں کے راہنماؤں سے مذاکرات کئے جائیں ۔

گیلانی اگر محترمہ کے وزیراعظم ہیں تو افتخار محمد چودھری کے علاوہ ان کا کوئی دوسرا چیف جسٹس نہیں ہوسکتا۔اعتزاز احسن



لاہور۔ وکلاء پیپلز پارٹی کے آئینی پیکج کو تسلیم نہیں کرتے۔ آئینی پیکج کو تسلیم کرنے کا مطلب ایک ڈکٹیٹر کے 3نومبر 2007ء کے اقدام کو قبول کرنے کے مترادف ہوگا۔ یوسف رضا گیلانی اگر محترمہ بے نطیر بھٹو شہید کے وزیراعظم ہیں تو ان کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ہی ہونے چاہئیں۔ کل آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن میں ملک گیر دھرنوں سمیت اہم فیصلے لئے جانے کی توقع ہے ۔ جسٹس افتخار محمد چودھری 26جولائی کو بہاولپور میں کنونشن سے خطاب کریں گے۔ کراچی ہائی کورٹ جسٹس ڈوگر کی آمد پر وکلاء پر تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔ جسٹس ڈوگر سندھ بھر میں رسوائی کے باعث بہتر ہے بار میں نہ جائیں۔ ان خیالات کا اظہار سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے بعد سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری اعتزاز احسن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران طاہر بیگ، امداد اعوان، عمرانہ بلوچ، امین جاوید، مسرت گیلانی اور خواجہ اظہر صدیق بھی موجود تھے۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کل لاہور ہائی کورٹ کے کراچی ہال میں منعقد ہونے والے آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن میں دیگر تجاویز کے ساتھ ایک تجویز یہ بھی دی جائے گی کہ پاکستان کے تمام شہروں کے اہم مقامات بشمول جی ٹی روڈ اور چوراہوں پر وکلاء اور سوک سوسائٹی دو گھنٹے کیلئے دھرنا دیں ۔ اگر یہ تجویز منظور ہوگئی تو اس دھرنا سے وکلاء کی تحریک مزید مضبوط ہوگی اور اگر کچھ لوگوں کی لاکھوں وکلاء وسوک سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں کے لانگ مارچ سے آنکھیں نہیں کھلیں تو وہ کھل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو اس دھرنے کو جاری رکھا جاسکتا ہے۔ جہاں تک دھرنے سے عوام کو پیش آنے والی مشکلات کا تعلق ہے میں ان سے پیشگی ہاتھ جوڑ کر معافی مانگوں گا کیونکہ ہمیں عدلیہ کی بحالی کیلئے کوئی بھی قربانی دینا ہوگی۔ اعتزاز احسن نے بتایا کہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری 25جولائی کی شام کو ملتان پہنچیں گے اور اگلی صبح 26جولائی کو بہاولپور کیلئے روانہ ہوں گے جہاں پر وہ بہاولپور بار سے خطاب کریں گے۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پہلے کی طرح چیف جسٹس کا بھرپور استقبال کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جسٹس عبدالحمید ڈوگر جنہیں ہم چیف جسٹس تسلیم نہیں کرتے سندھ کی جن بارز میں گئے ہیں انہیں سخت رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر بار میں 700وکلاء میں سے صرف 35وکلاء موجود تھے جنہیں ملازمتیں دینے کے وعدے کئے گئے تھے۔ اسی طرح لاڑکانہ بار میں بھی لاڑکانہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احمد علی شیخ اور سیکرٹری موجود نہیں تھے اور باہر سینکڑوں وکلاء کے ہمراہ احتجاج کیا گیا۔ کراچی ہائی کورٹ میں گذشتہ روز جب جسٹس ڈوگر پہنچے تو باہر وکلاء اور سوک سوسائٹی کے لوگوں نے شدید احتجاج کیا جو انتہا کا تھا۔ ان نہتے لوگوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں اور اس حوالے سے ملک گیر احتجاج کیلئے بھی کل کے کنونشن میں لائحہ عمل دیا جائے گا۔ انہوں نے معزول چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس صبیح الدین کے صاحبزادے سمیت نعیم قریشی، جاوید بخاری اور دیگر وکلاء کے جسٹس ڈوگر کے حکم پر رہا ہونے سے انکار پر بھی انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 20جولائی جس روز سپریم کورٹ کے 13رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ کے ذریعے جسٹس افتخار محمد چودھری کو بحال کیا تھا ہر سال عدلیہ کی بحالی کا دن منایا جائے گا اور اس روز بارز میں ان ججوں کی تصاویر آویزاں کی جائیں گی جو اس فیصلہ میں شامل تھے اور بعد میں پی سی او کے تحت حلف نہیں اٹھایا۔ جبکہ 3نومبر جس روز ایک ڈکٹیٹر نے ایک بار پھر آئین شکنی کی اور 60ججوں کو گھر بھیج دیا کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ اس بار کیونکہ 20جولائی اتوار کو ہے اس لئے میں تمام بار ایسوسی ایشنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ 21جولائی کو یوم آزادی عدلیہ منائیں اور ان ججوں کو خراج تحسین پیش کریں جنہوں نے یہ عظیم فیصلہ سنایا۔ اس سوال پر کہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں آئینی پیکج کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے اعتزاز احسن نے کہا کہ محترمہ نے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے گھر کے باہر کھڑے ہوکڑ کہا تھا کہ افتخار محمد چودھری ان کے چیف جسٹس ہیں اور چیف جسٹس رہیں گے۔ ان کو وہ خود بحال کریں گی اور جو پرچم ان کے گھر سے اتارا گیا ہے وہ خود وہاں آکر لہرائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ آئینی پیکج کو تسلیم کرنے کا مطلب ڈکٹیٹر کے 3نومبر 2007کے ان پانچوں اقدامات کو تسلیم کرنا ہے جن کے تحت 60ججوں کو برطرف کیا گیا، انہیں گرفتار کرکے فیملی سمیت نظر بند بھی کیا گیا شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد دوسرا بڑا پیپلز پارٹی کی جانب سے اعلان مری کی صورت میں آیا جس پر شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دستخط موجود ہیں اور انہوں نے پوری قوم کے سامنے معزول ججوں کو قرارداد کے ذریعے 30دن کے اندر بحال کرنے کا عہد کیا۔ پیپلز پارٹی عہد شکنی نہیں کرسکتی اور اگر یوسف رضا گیلانی محترمہ کے وزیراعظم ہیں تو پھر ان کے چیف جسٹس بھی افتخار محمد چودھری کے علاوہ کوئی اور نہیں ہوسکتے۔ اگر یوسف رضا گیلانی ججوں کی رہائی کی جگہ انہیں بحال کرنے کا لفظ استعمال کرلیتے تو پانچ منٹ کے اندر معزول جج صاحبان بحال ہوجاتے۔ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ ان کی بحالی کیلئے کسی ایگزیکٹو آرڈر کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کے پاس سینٹ میں اکثریت نہیں ہے اس لئے آئینی پیج دوتہائی اکثریت سے منظور نہیں ہوسکے گا۔

صدر بش ہر شعبے میں ناکام شخص ہیں، نینسی پلوسی



واشنگٹن ۔ امریکی کانگریس کی سپیکر نینسی پلوسی نے صدر بش کو ہر شعبے میں ناکام شخص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یہ اندازہ ہی نہیں ہے کہ انہیں کیا کرنا چاہیے۔ نینسی پلوسی نے جمعرات کو صدر بش سے ملاقات کی ۔ انہوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ صدر بش ہر معاملے میں ناکام شخص ہیں چاہے وہ جنگ کی معاملہ ہو یا معیشت کا۔ ان کی ناکامیاں ہر شعبے میں نمایاں ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھا یا کہ بش تیل کمپنیوں کو امریکہ میں تیل دریافت کرنے کی اجازت کیوں نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ اپنے تیل کادس فیصد بھی مارکیٹ میں لے آئے تو عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہو جائیں۔

خوف و ہراس میں صحافی لکھنے سے احتراز کر رہے ہیں




سائوتھ ایشیا فری میڈیا ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری امتیاز عالم نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں خوف و ہراس کی ایسی فضا پیدا کر دی گئی ہے کہ صحافی لکھنے سے حتراز کر رہے ہیں۔ صحافیوں اور اخباری مالکان کو دھمکیوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ ملزم کو گریبان سے پکڑنے کی روایت کمزور پڑتی نظر آرہی ہے۔ کسی پر اپنے نظریات کو اسلحہ کے زور پر نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ وہ جمعرات کے روز سیفما کے زیر اہتمام ''بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور آزادی صحافت'' کے موضوع پر منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔ ارشاد احمد حقانی، مجیب الرحمن شامی، منو بھائی، آئی اے رحمان، عبدالقادر حسن، ڈاکٹر مہدی حسن، حمید اختر، نجم سیٹھی، الطاف قریشی، خالد چودھری، عاصمہ جہانگیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جہانگیر بدر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امتیاز عالم نے کہا کہ اسلحہ لے کر سڑکوں پر گھومنے اور لوگوں پر زبردستی اپنے نظریات مسلط کرنے والوں کا خیال ہے کہ وہ امن پسند، حب الوطنی اور روشن مستقبل کی بات کرنے والوں کو خاموش کر سکتے ہیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 فروری سے پہلے ملک پر ایک آمر کی حکومت تھی اور عوام نے 18 فروری کوجو مینڈیٹ دیا ابھی تک اس کے نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قبائلی علاقوں اور پشاور میں صورتحال پرامن نہیں ہے تو اسلام آباد میں بھی امن کی فضا قائم نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہا جمہوری رائے ہر ایک شہری کا حق ہے اور ہمیں ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند حلقہ بندوق کے زور پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جبکہ صحافی کے پاس بندوق نہیں اور یہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنے ہر شہری کا تحفظ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان متاثرہ افراد اور ادارے کے ساتھ ہیں جن کو خطرناک دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور اس معاملے میں اتحادی جماعتوں کو بھی ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہئے۔ انہوں نے اے پی این ایس، سی پی این ای، پنجاب یونین آف جرنلسٹ، لاہور پریس کلب اور دیگر صحافتی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان اقدامات کا نوٹس لیں اور اخبارات و ٹی وی والے ان افراد کی خبروں کا بائیکاٹ کریں۔ بعد ازاں مجیب الرحمن شامی نے کہاکہ پاکستان میں کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ طاقت کے زور پر اپنی رائے کو منوائے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست شدید خطرات سے دوچار ہے اور شریعت کے نفاذ کا مطالبہ ہر کسی کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایک صحافی پر حملہ تمام صحافتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد پر حملہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ وزیرستان، سوات اور پشاور میں ہمارا اخبار قابل قبول نہیں ہے اور ہمیں دھمکی آمیز فون آرہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا تمام عملہ اورصحافی شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ہمارے ادارے کی ایڈیٹوریل پالیسی کے خلاف ہیں جبکہ ہماری ایڈیٹوریل پالیسی کسی کے خلاف نہیں ہے۔ جہانگیر بدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب سے بنی ہے جبر اور آمریت کے خلاف جمہوری روایت قائم رکھنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی برداشت کی پارٹی ہے۔ اب تک اس پارٹی پر تمام حکمرانوں نے تشدد کے ہر حربے آزمائے لیکن اس پارٹی نے برداشت کا دامن نہیں چھوڑا۔ اس لئے بینظیر بھٹو شہید کو امن کا ایوارڈ دیا گیا۔ بعد ازاں عاصمہ جہانگیر، ارشاداحمد حقانی اور دیگر نے خطاب کیا۔

At 24, Katrina sprints on path to successJul 17



New Delhi:As she turns 24, Britain-born Katrina Kaif, who was initially written off by critics for her strong foreign accent, can boast of having carved a niche in Bollywood in just five years.
Her birthday Wednesday will see a family get-together as her mother and sisters are arriving in Mumbai from abroad to celebrate. "Katrina is working. She is doing radio interviews for her forthcoming film 'Singh Is Kinng'. As far as celebrations go, she will dine with her family members," a source close to the actress told IANS.Katrina ventured into Hindi films from London in 2003 and struggled a lot mainly because of her accent and height. But then last year, she proved her mettle with four hits - "Namastey London", "Apne", "Partner" and "Welcome. This year too she repeated the success story with "Race" and gave credit to her fans for her success."I don't think it's a matter of where you place yourself. It's a matter of how your fans feel about you and where the industry finds you. At this particular place I think I am lucky to be able to say that I do get offers for a lot of films," Katrina said.She is one of eight siblings, all girls. Her mother is British and her father is from Jammu and Kashmir.The actress spent her formative years in Hawaii, but later moved to London. She started modelling accidentally when she was in Hawaii at the age of 14. Thereafter she continued modelling in London till she moved to Mumbai, pursuing a movie career.While climbing the ladder of success, the actress kept her focus intact."I am pretty clear about what I want to do. I don't want to go down the road doing serious cinema. I am happy doing commercial films. The fun films give the audience time to escape the monotony in everyday life," she said. Now all eyes are set on her films "Singh Is Kinng" and "Yuvraj". While the former is a romantic comedy and sees her once again with Akhsay Kumar, the latter is a musical extravaganza and will see her teaming up with real life beau Salman Khan."'Singh Is Kinng' is a comedy. Director Rajkumar Santoshi's script is one of the best scripts I have ever heard." Katrina has now moved on to bigger banners like Yash Raj Films. She will soon be seen in "Ajab Prem Ki Ghazab Kahani" with Ranbir Kapoor.

عراق کے شہروں تعلفر اور موصل میں ٣ کار بم دھماکوں میں ٢٢ افراد ہلاک، ١٠٣ زخمی

بغداد ۔ عراق کے شہروں تلعفر اور موصل میں 3 کار بم دھماکوں میں 22افراد ہلاک اور 103زخمی ہو گئے ہیں پہلا دھماکہ تلعفر شہر میں ہوا جس میں20 افراد ہلاک اور 90 زخمی ہو ئے جبکہ موصل میں دو الگ الگ کار بم دھماکوں میں 2افراد ہلاک اور 13زخمی ہو گئے۔

وزیر اعلٰی سندھ نہیں ، سندھ کابینہ میں تبدیلی کا امکان ہے۔ ۔ ۔ نثارکھوڑو

لاڑکانہ ۔ سندھ اسمبلی کے اسپیکر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو تبدیل نہیں کیا جارہا ہے تاہم سندھ کابینہ میں تبدیلی کا امکان ہے۔سندھ اسمبلی کے اسپیکر نثار کھوڑو نے لاڑکانہ میں اپنی رہائش گاہ پرنجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزراء کی کارکردگی پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ ان کی کارکردگی سے عوام کو فائدہ ہو۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کابینہ میں تبدیلی کا امکان موجود ہے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ کو تبدیل نہیں کیا جارہا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سے صوبوں کے مسائل کا خاتمہ ہونے کے ساتھ مالی مشکلات بھی حل ہوں گی۔ ان کاکہنا تھا کہ 1998 ء کے بعد سے مردم شماری نہیں ہوئی ،اس لئے اس سال مردم شماری کرکے این ایف سی ایواڑد دیا جانا چاہئے اور یہ ایوارڈ وصولیوں، مردم شماری،غربت اور رقبے کو مدنظر رکھتے ہوئے تقسیم ہونے چاہئیں۔

عدلیہ کی آزادی اور ججز کی بحالی کے لئے ملک گیر احتجاج جاری

وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے کئےلاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا گیا
اسلام آباد+ لاہور+ کراچی+ کوئٹہ+ ملتان ۔ عدلیہ کی آزادی اور ججز کی بحالی کے لئے ملک گیر احتجاج جاری ہے وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ ججز کی بحالی کے لئے پنجاب کے مختلف شہروں میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ریلیاں نکالیں۔ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ریلی سے پہلے احتجاجی اجلاس میں لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات سے اندازہ ہو رہا ہے کہ پرویز مشرف سے پہلے آصف علی زرداری اور نواز شریف کو رخصت ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ انہیں دوبارہ عوام کی عدالت میں آنا ہے۔ اجلاس کے بعد وکلاء مال روڈ پر آگئے۔ جہاں ہائی کورٹ بار کے وکلاء مسلم لیگ ن تحریک انصاف خاکسار تحریک اور جماعت اسلامی کے کارکن بھی ریلی میں شامل ہو گئے۔ مظاہرین ججز کی بحالی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچے اور احتجاج کے بعد پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔ راولپنڈی اسلام آباد میں بھی وکلاء کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ وکلاء نے بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگائے۔ کراچی میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ بار سے وکلاء کی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر محمود الحسن اور جنرل سیکریٹری نعیم قریشی کر رہے تھے ریلی کے شرکاء نے ججز کی بحالی کے حق میں اور آصف علی زرداری اور چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے خلاف نعرے بازی کی اور احتجاج کے بعد پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی اور حکومت سے ججوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ اندرون سندھ کے کئی شہروں میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ جسٹس عبدالحمید ڈوگر کا استقبال کرنے پر دادو ڈسٹرکٹ بار کے لئے ملتان کی خواتین وکلاء کی جانب سے چوڑیوں اور دوپٹوں کا تحفہ بھیجوایا گیا۔ تخت بھائی میں وکلاء نے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقررین نے پی پی کے قائدین اور حکومت سے ججوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ پشاور سمیت صوبہ سرحد میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ججوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

عالمی ریکارڈ یافتہ اٹلی کا کوہ پیما پاکستان کی پہاڑیوں میں لاپتہ

امدادی کارکنوں نے کوہ پیما کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کر دی
سلام آباد۔ آکسیجن کے بغیر ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو سرکر کے عالمی ریکارڈ قائم کر نے والا اٹلی کا کوہ پیما پاکستان میں کوہ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلہ میں نانگا پربت کی پہاڑیوں پر چڑھتے ہوئے گر کر لاپتہ ہو گیا ہے امدادی کارکنوں نے اس کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے اٹلی کا معروف کوہ پیما کارل انٹر کریکر پاکستان کے مغربی پہاڑی سلسلے میں نانگا پربت کی پہاڑیوں میں اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ کوہ پیمائی کر رہا تھا اس دوران برفانی طوفان کی زد میں آنے کی وجہ سے اپنا توازن قائم نہ رکھ سکا اور گر گیا امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس کوہ پیماکی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ اٹلی کی حکومت نے ماہر امدادی کارکنوں کی ایک ٹیم ایورسٹ کے ٹو سی این آر بھیجنے کا اعلان کیا ہے جو اس کوہ پیما کو تلاش کرے گی دوسرے دونوں کوہ پیما پہاڑ سے نیچے اترنے کی کوشش کر رہے ہیں 37 سالہ انٹر کریکر ایک معروف کوہ پیما تھا جس نے آکسیجن کے بغیر 2004 میں ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو کی چوٹیاں سر کر کے عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا

موجودہ حکومت نے اگرججز بحال نہ کئے تو اس کا حشر ق لیگ سے بھی بدتر ہو گا ۔عمران خان

امریکہ اپنی غلط پالیسیوں کے باعث دنیا بھر میں اپنے لئے نفرت پیدا کر رہا ہےچوک اعظم ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لیہ کے ضلعی صدر شیخ نذر حسین ایڈووکیٹ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ اپنی غلط پالیسیوں کے باعث دنیا بھر میں اپنے لئے نفرت پیدا کر رہا ہے انہوں نے بتایا کہ میں نے امریکہ اور منسٹرز کو بتایا ہے کہ پرویز مشرف تمہیں غلط رپورٹوں کے ذریعے پھنسا رہا ہے اور آپ طالبان کے نام پر پختونوں کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہیں جو کہ سرا سر آپ کیلئے گھاٹے کا سودا ہے کیونکہ دشمن سے بدلہ لینا پختونوں کی سرشت میں شامل ہے پختون اور طالبان میں فرق کو سمجھو اور جنگ کے نام پر نہ دنیا کو نیست ونابود کرو اور نہ اپنی بربادی کا سامان اکٹھا کرو انہوںنے وکلاء تحریک کے حوالے سے کہاکہ موجودہ حکومت نے اگرججز بحال نہ کئے تو اس کا حشر ق لیگ سے بھی بدتر ہو گا انہوں نے بتایا کہ تاحال حکومت ججزکی بحالی میں مخلص نہیں لگتی ۔

Pakistan not fighting proxy war: Gilani





LAHORE:Prime Minister Syed Yousaf Raza Gilani Thursday said that Pakistan was a sovereign country and it was not fighting a proxy war. “ Pakistan is not fighting the war of any other country as the war on terror is in our own interests,” he said while talking to newsmen after the Graduation Ceremony of the 88th National Management Course and the 3rd Senior Management Course here at Administrative Staff College.
He said that he had met with Governor NWFP and other stake holders of tribal areas including representatives of districts hit by militancy and added “ they are as loyal to the country as I am.”
He said the government believes in dialogue and action is a last option to maintain law and order in the tribal areas.
To a question, the Prime Minister said Pakistan was a nuclear state and there was no external threat to the country.
Yousaf Raza Gilani said that people of FATA want development in health, education and economic sectors.
“To bring them into mainstream of national development, talks would be held with them besides initiating development schemes in these areas,” he added.
To a question about his next visit to America, he said Pakistan has bilateral relations with US and America was cooperating with Pakistan in science, health, information technology and education sectors.
“ My visit to US will help strengthen bilateral relations with US,” he added.
He said that Islam is a religion of peace and preaches a message of love adding some handful elements are destroying the image of Islam by carrying out terrorist activities.
“ Our forefathers spread Islam in the subcontinent by message of love and peace,” he added.
To a question, the Prime Minister said that PPP was sincere to restore judges and it was seeking constitutional ways to restore them adding Parliament is a proper forum to resolve the issue.
To another question about Ch Shujaat and Pervaiz Elahi meeting with Asif Ali Zardari, he said that Pervaiz Elahi was leader of opposition and he also gave the vote of confidence to him.
“There are always bridges in the politics but I have no information about any meeting,’ he added.
The prime minister said that he had invited Asif Ali Zardari, Nawaz Sharif, Maulana Fazal Rehman and Asfand Yar Wali to discuss issue pertaining to the country.

Pakistan attaches importance to its relations with Russia: PM




ISLAMABAD:Prime Minister Syed Yousuf Raza Gilani on Thursday said Pakistan attaches importance to its relationship with Russia which is based on mutual respect and similarity of views on various regional and international issues. He was talking to Khalid Khattak, Pakistan’s Ambassador designate to Russian Republic here at the PM House.
The Prime Minister said there is great potential for collaboration in the energy and communication sectors and Russian companies can invest in these fields.
The Prime Minister said that Khalid’s appointment as Ambassador to the Russian Federation will further enhance the existing relations between the two countries.
Khalid Khattak said that he will utilize all his energies to strengthen relations between the two countries.

PML-N not to support constitutional amendments to restore judiciary: Ahsan Iqbal




ISLAMABAD: Secretary Information of Pakistan Muslim League (PML-N) Ahsan Iqbal said on Thursday his party would not support any constitutional amendment in the parliament to restore the deposed judiciary.
Talking to a private television (GEO News), he said PML-N wanted reinstatement of the deposed judiciary under the Bhurban Declaration as reached between PPP and PML-N.
He said a simple resolution in the parliament and an executive order by the Prime Minister was needed for reinstatement of the deposed judges .
Ahsan Iqbal said it was political will that was needed to resolve the issue.
He linked success of the coalition government with resolution of the judges’ issue, adding in democratic set up, political parties should respect the public sentiments.
Ahsan Iqbal urged PPP to abide by the Bhurban Declaration and end the situation of uncertainty with regard to reinstatement of the deposed judiciary.
Haqqani brushes aside reports of allied forces’ crossing over into Pakistan



ISLAMABAD:Pakistan Ambassador to the United States Hussain Haqqani Thursday said that there is no threat of Americans troops crossing the Durand line in order to hunt down Taliban militants.
Talking to Dawn News he said Washington has also denied media reports earlier this week that NATO troops are amassing near Pak-Afghan border to launch attack inside Pakistani territory.
He said talks of hot pursuit are only the opinion of a few individuals which is contrary to the US policy.NATO forces have the mandate to operate only inside Afghanistan therefore they cannot cross over into Pakistan.
He rejected rumours that Pakistan’s government might allow NATO troops to take action against Al-Qaeda chief Usama Bin Laden inside Pakistan.
He urged Afghan authorities to act against Taliban militants in their country just like Pakistan is taking action against the militants inside its territory.

Musharraf urges steps to check diminishing natural forests




ISLAMABAD: President Pervez Musharraf has stressed for immediate action to stop damage to the diminishing natural forests in the country. In a message on the commencement of Monsoon Tree Plantation Campaign starting tomorrow (Thursday), President Musharraf said the natural forests on mountains, riverside and Indus delta are under great stress due to high demands for wood by dependent communities, which needed proper attention.
The President said the scope of forestry has expanded in the wake of growing global issues relating to climate change, biodiversity and desertification, with entire world convinced on the role of forests in mitigating such issues.
He expressed satisfaction on Pakistan for maintaining its overall forest cover upto five percent despite increase in population and resultant needs.
He said though financial and human resources available with Provincial Forest Departments are insufficient to achieve the Millennium Development Goals for enhancing forest cover upto six percent, but the federal government would fully supplement their programmes.
President Musharraf hoped that Provincial Forest Departments would make all out efforts to best use the investment and take board all segments of society including civil society organizations, farmers, students, civilian and armed forces for the success of plantation campaign.

Baitullah’s threat to NWFP Govt beyond of understanding: Mian Ifitkhar




PESHAWAR:NWFP Minister for Information Mian Iftikhar Hussain said Thursday that the present government was enjoying confidence of the majority of people and therefore would complete its constitutional term.
Responding to news regarding threats to the provincial government by Baitullah Mehsood, the Minister said that threats to such a democratic and peace-loving government was beyond understanding, says a handout. He said that government would not follow the dictates of the person, a group nor would step down.
“We are for negotiations not for a single person or group rather our peace efforts are aimed at bringing peace for the whole nation and humanity”, he maintained.
Mian Iftikhar Hussain said that anybody opposing peace talks and trying to make it a failure would be dealt with an iron hand and the government would be justified to take any step for establishing the writ of the government and maintaining law and order in the province.

PML-N committed to restore free judiciary: Shahbaz




LAHORE: Punjab Chief Minister Mian Shahbaz Sharif has said that PML-N is committed to supremacy of law and restoration of an independent judiciary. Talking to a three-member delegation of LAWASIA Mission led by its President Mah Weng Kwai, who called on him at CM Secretariat here Thursday, he said that people have supported this strong stance of N-League through their vote in the general election.
PML-N always advocted a transparent system for the appointment of superior courts’ judges, he said, adding that in this regard a clear-cut method was agreed upon in the Charter of Democracy signed by leaders of PML-N and PPP.
The Chief Minister said that besides consultation with concerned bar association and bar council, recommendations of joint parliamentary committee with equal representation of treasury and opposition members, had also been declared mandatory for the appointment of judges.
“Revolutionary measures have been taken for the judges of subordinate courts in Punjab and their salaries have been increased upto 300 per cent, while a number of steps have also been taken to improve facilities in the courts,” he maintained.
Shahbaz Sharif clarified that Justice Iftikhar Muhammad Chaudhry had truly become the symbol of struggle.
An independent judiciary and timely provision of justice are essential for the survival and stability of the country, he observed.
The delegation sought detailed information about the method of appointment of judges in a transparent manner under the CoD.
The delegation said the matter of provision of justice is no longer confined to geographical boundaries but has become and international issue and lawyers’ struggle has attracted attention of the entire world.
The delegation members assured their full support to the efforts for the independence of judiciary in the country and said that they would provide complete information about the lawyers’ movement in Pakistan to the council members so that they could play their due role in the legal struggle in this regard.
The delegation comprised Christopher Leong and Executive Officer and Secretary of LAWASIA for Asia and Pacific, Miss Janet Neville whereas Punjab Law Minister Rana Sanaullah and MNAs Khawaja Muhammad Asif and Ayaz Sadiq were also present.

Govt writ to be maintained at all costs: Rehman Malik




LONDON:The Advisor to the Prime Minister on Interior Rahman Malik has said that the government’s writ in the restive tribal areas would be maintained at all cost while the armed forces were fully capable of defending the territorial integrity of the country. He was speaking at a hastily arranged press conference at the Pakistan High Commission on Thursday afternoon after cutting short his tour of UK. The Advisor is returning to Pakistan later in the evening a day ahead of his scheduled programme.
Mr.Malik spoke of the conspiracies being hatched by the enemies of Pakistan to destabilise the country but said this would never be allowed to happen. He informed the media of the recent action taken by the Government to re-assert its writ in the areas around Peshawar and Bara and said the situation has been brought under control.
He said law enforcing agencies arrested 100 persons including 32 deputy commanders of the hard core militant organisations while their radio station was also destroyed.
Strongly rebutting reports of Government inaction in the tribal areas, the Advisor said the country would not accept any dictation from aboad and the action was being taken in the larger national interests.
Malik referred to his meetings with the British Home Secretary Jacqui Smith and Foreign Secretary David Miliband and said he informed them about the efforts being made by Pakistan in counter terrorism.
The British officials were informed that due to the measures taken by Pakistan, suicide bombings decreased substantially in Punjab and NWFP while the government has also taken a number of measures for the development of FATA.
The focus of his discussion with the British leaders was exchange of youth visits, forced marriage issue, understanding British culture and matters relating to immigration and security.
Mr.Malik said during his recent visit to Afghanistan and discussion with President Hamid Karzai, he emphasized the need for better policing of the border. Although President Karzai agreed to his proposals and despite three reminders, no progress has been made in this regard.
He mentioned the steps taken by Pakistan at the border check posts at Chaman and Torkham including the introduction of biometric cards but said the facilitation desk on the Afghan side had been destroyed by the Afghan soldiers.
The Advisor said Pakistan was still playing host to some 3 million refugees and has urged Afghanistan to initiate development projects so that these refugees could return home and get suitable jobs.
He said Balochistan dissidents with the help of some countries were active to destabilise the province and the country as a whole.
Referring to situation on Pak-Afghan border, he said NATO, Afghanistan and Pakistan were responsible for its control. He said Pakistan was discharging its duties faithfully while Afghanistan needs to do the same on its side.
Prior to addressing the press conference, the Advisor called on PML-N Chief Nawaz Sharif at his Park Lane residence and discussed general political situation in Pakistan. Malik said he also informed Mr. Sharif about his visit to UK and his interaction with the British officials.
Pakistan High Commissioner to UK Wajid Shamsul Hasan and other senior High Commission officials were also present on the occasion.
On the complaints of the media persons, the Advisor announced to transfer with immediate effect five officials who had been working in visa section for over 10 years.
He appreciated the recent measures taken by the High Commissioner to facilitate persons coming to the High Commission for the attestation of their documents and other papers.

Govt ready to fight dengue threat: Sherry




ISLAMABAD: The Federal Minister for Health Ms Sherry Rehman has taken a strong note of the reports of the presence of a confirmed case of dengue fever in Islamabad. Expressing concern at the prospects of the outbreak of the disease in the Capital, the Federal Health Minister ordered immediate measures to combat the disease. “The government is determined to prevent the spread of disease this year. Unlike the past, we will not let it become a serious threat to the public health this time.”
Ms. Rehman said that controlling the outbreak of the disease is a challenging task since the global prevalence of dengue has grown dramatically in recent decades. “The disease is now endermic in more than 100 countries of the world. The control of dengue depends on preventive measures more than curative measures. We are preparing strategy for both the curative and preventive sides to control the disease.
The Ministry of Health is launching a media campaign to inform the public of the ways to prevent the epidemic.
Ms Rehman informed that the Directorate of Malaria has already launched a host of preventive measures to combat the disease. “Apart from the supply of important resources to the infected persons to curb the chances of the further spread of the disease, the government is launching a residual spraying and fogging operation in the Capital today.
A print media campaign aimed at raising awareness of the masses about the prevention measures including the reduction of breeding places in the residential areas, is also being launched.”
The Federal Minister also called for community efforts to control the spread of the virus that is transmitted by the mosquito Aedes Aegypti. “Since the mosquito can survive and breed in domestic settings, each individual will have to play his/her role in preventing the outbreak of the disease.
The vector mosquito can best be controlled through environmental management and chemical methods. Proper solid waste disposal and improved water storage practices, including covering containers to prevent access of mosquitoes, are very important.
The government is ready to assist communities in implementing vector control measures. Only a joint effort by the government and the communities can ensure that the dengue does not turn into an epidemic claiming dozens of lives, as it has in the past.”
PM to chair high level meeting on PTCL employees problems



ISLAMABAD:Prime Minister Yousaf Raza Gilani would chair a high level meeting being convened Friday to discuss the situation emerging out of the country-wide protests by the PTCL employees. The meeting would review the problems of the employees of Pakistan Telecommunication Company (PTCL) and work out means to resolve the same.
The meeting would be attended by Finance Minister Syed Naveed Qamar, Minister for Kashmir Affairs Qamaruzzaman Kaira, Minister for Water and Power raja Pervaiz Ashraf, Minister for Labour, Manpower and Overseas Pakistanis, Syed Khursheed Shah, Secretary Interior Kamal Shah, Secretary Information Technology, Director General Rangers, Chief Commissioner Islamabad, Inspector General of Police Islamabad and other senior officials.

The meeting would also suggest measures to deal with the situation and discuss means for resolution of the problems of the PTCL employees.

بیت اللہ محسود نے سرحد حکومت کو پانچ روز میں مستعفی ہو نے کا الٹی میٹم دے دیا

سرحد حکومت پانچ دن میں مستعفی ہو جائے ورنہ بھر پور کاروائیاں کریں گے۔طالبان رہنما کی دھمکیبیت اللہ محسود کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔میاں افتخار حسینعوام نے امن کے قیام کے لئے مینڈیٹ دیا، دھمکیاں نہ دی جائیں ،صوبے میں ہر صورت امن قائم کریں گےصوبائی وزیر اطلاعات کا بیت اللہ محسود کی دھمکی پر رد عمل
میران شاہ ۔ طالبان رہنما بیت اللہ محسود نے سرحد حکومت کی پانچ روز میں مستعفیٰ ہونے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ اگر وہ اس دوران مستعفی نہ ہوئی تو اس کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جائیں گے ادھر صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں بیان غیر ذمہ دارانہ ہے دھمکیاں نہ دی جائیں ہم امن چاہتے ہیں ایک نجی ٹی وی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بیت اللہ محسود کے ترجمان مولوی عمر نیدعویٰ کیا کہ بیت اللہ محسود نے اے این پی کی حکومت کو مستعفی ہونے کیلئے پانچ دن کا الٹی میٹم دیا ہے بصورت دیگر حکومت کے خلاف طالبان بھرپور کارروائی کریں گے مولوی عمر کے مطابق سرحد حکومت نے طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا مگر ان پر عملدر آمد نہ کیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک طرف معاہدے کئے اور دوسری طرف طالبان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں سوات میں امن معاہدے کے باوجود کارروائی جاری رہی اور طالبان کو گرفتار کیا گیا ان کے گھروں پر حملے کئے گئے اس لئے بیت اللہ محسودکو مجبوراً اپنا امن معاہدہ ختم کرنا پڑا ہے انہو ںنے کہاکہ سرحد میں اے این پی اپنے وعدے پر پورا نہیں اتری اس لئے سرحد حکومت کو پانچ دن میں مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے اور اگر اس دوران سرحد حکومت مستعفی نہ ہوئی تو اس کے خلاف منظم کارروائیاں کی جائیں گی ۔ادھر صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے بیت اللہ محسود کی دھمکی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم طالبان سر براہ کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں یہ ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے ہمیں عوام نے امن کے لئے مینڈیٹ دیا ہے اور ہر صورت امن قائم کریں گے ہمیں دھمکیاں نہ دی جائیں ہم امن چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میںامن کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے اس کے لئے حکومت پہلے ہی سے متعدد آپشنز پر کام کر رہی ہے اس کے لئے طالبان کے ساتھ امن معاہدے تک کئے گئے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کا ١٧جولائی ٢٠٠٧ء کے کچہری بم دھماکے کے شہداء کو خراج عقیدت

اسلام آباد ۔ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نےآج جمعرات کی شام ضلع کچہری اسلام آباد میں 17جولائی 2007ء کو بم دھماکہ میں جاں بحق شہداء کی یاد گار پر پھولوں کی چادر چڑھائی ۔ اس موقع پر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے ۔یاد گار شہداء تحریک بحالی عدلیہ پر چراغ بھی روشن کیے گئے اور زبردست الفاظ میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔شہداء کی یادگار پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں اور شہداء کے لئے دعائے مغفرت کی گئی ۔گزشتہ سال آج ہی تاریخ 17جولائی کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی ضلع کچہری آمد سے چند لمحوں قبل پنڈال کے باہر پیپلز پارٹی کے استقبالیہ کیمپ میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 18افراد جاں بحق اور بڑی تعداد کارکن زخمی ہو گئے تھے ۔شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے گزشتہ شام ٹھیک آٹھ بجے سیکورٹی کے بعض ایشوز کے باوجود شہداء کی یاد گار پر پھولوں کی چادر چڑھائی تاہم چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب نہیں کیا ۔ اس موقع پر راولپنڈی ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر سردار عصمت اللہ خان ،اسلام آباد بار کے صدر ہارون رشید ، ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے وائس پریذڈنٹ فرحاد اقبال خٹک سمیت اٹک ،جہلم ، تلہ گنگ ، چکوال ،ٹیکسلا ،فتح جنگ کی بار ایسو سی ایشنز کے نمائندوں نے بھی یاد گار پر گلدستہ رکھے اور پھولوں کی چادریں چڑھائیں ۔ اس موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ تقریب کے مقام کے چاروں اطراف میں خاردار تاریں لگائی گئیں تھیں جبکہ داخلی راستہ پر واک تھرو گیٹس لگا ئے گئے تھے ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی آمد سے قبل وکلاء اور سول سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں محمد اسلم نے کہا کہ گزشتہ سال پیپلز پارٹی کے استقبالیہ کیمپ کے قریب ریت کے ڈھیر میں بم نصب کیا گیا تھا جس کے دھماکے سے 18افراد شہید ہو گئے ۔ تحریک کو ڈیڑھ سال ہو گیا ہے کہ تحریک جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو بحال کرتے ہوئے پرویز مشرف کو آئین کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے ۔ قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ 17جولائی کے شہداء کے خون سے یہ تحریک مزید مضبوط ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ افتخار محمدذ چوہدری ہی عوامی مظلومیت کا ا زالہ کر سکتے ہیں ۔ سابق وفاقی وزیر جے سالک نے کہا کہ ملک کی اقلیتیں بھی وکلاء تحریک کے شانہ بشانہ ہیں ۔ آزاد عدلیہ کے بغیر نہ جمہوریت چل سکتی ہے اور نہ مظلوموں بے کسوں کو انصاف مل سکتا ہے ۔پیپلز پارٹی کے رہنما ملک شبیر بابر نے کہا کہ وکلاء کے شانہ بشانہ ہیں عدلیہ کی آزای ججز کی بحالی چاہتے ہیں سول سوسائٹی کے رہنما راجہ جمیل عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان تحریک کے ساتھ مخلص ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت مخلص نہیں ہے ۔حکمران اتحاد عدلیہ کو بحال کرتے ہوئے پرویز مشرف کی چھٹی کرائے ۔ اس سے قبل کہ پرویز مشرف قومی اسمبلی کا مواخذہ کریں ۔ آمریت کی اس آخری نشانی امریکی ایجنٹ کو نکال دیا جائے ۔ وکلاء کی تحریک عدلیہ کی آزای آئین کی بالا دستی پارلیمنٹ کے استحکام کی تحریک ہے ۔ اس موقع پر جاوید سلیم شورش ایڈوکیٹ نے تحریک بحالی عدلیہ کے شہداء کی روح کی ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت کرائی ۔

بھارت ، فورسز آبرو ریزی میں ملوث ہیں، حقوق انسانی

نئی دہلی ۔بھارت کی وسطی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ باغیوں کو کچلنے کیلئے تعینات بھارتی سیکورٹی فورسز اور حکومت کی حمایت یافتہ سلوا جوڈم ملیشیا مقامی خواتین کے خلاف آبروریزی اور قتل جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔ یہ بات حقوق انسانی کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتائی۔ رپورٹ میں بھارت کی مرکزی حکومت نے ان بھیانک جرائم میں ملوث سیکورٹی اور سلوا جوڈم ملیشیا کے اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2005ء کے وسط سے لیکر سلوا جوڈم اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار مقامی لوگوں کو زبردستی سرکاری کیمپوں میں لے جانے کیلئے ان کی جھگیوں کو جلانے ، انہیں قتل کرنے اور ان کی خواتین کی آبروریزی جیسے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 50 کے قریب مقامی افراد نے سلوا جوڈم ملیشیا اور سیکورٹی فورسز کے ارکان کے ان جرائم میں ملوث ہونے کی گواہی دی ہے۔ بھارتی حکومت چھتیس گڑھ میں سرگرم سلوا جوڈم ملیشیا کی حمایت سے انکار کرتی ہے تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ریاست کے متعدد دیہات میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران سلوا جوڈم کے مسلح کارکن بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں

میری آنکھیں اور میرے پیر بے کار ہو چکے ہیں گوتناناموبے میں سسکتے بلکتے لڑکے سے تفتیش کا پہلا ویڈیو جاری

واشنگٹن ۔گونتاناموبے میں امریکہ کے خلاف جنگ سے لڑنے والے جیل میں کینیڈا کے ایک کمسن لڑے سے تفتیش کا پہلا ویڈیو کیسٹ جاری کیا گیا ہے جس میں سسکتا اور بلکتا ہوا عمر خضر کو مدد کے چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو کیسٹ عمر خضر کے وکیل نے آن لائن جاری کیا ہے۔ جس میں فروری 2003ء میں کینیڈین سیکورٹی انٹلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس )کے ایجنسیوں کے ذریعے تفتیش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے گونتاناموبے میں خضر سب سے کم سن قیدی ہے جس پر افغانستان میں ایک امریکی فوجی کو ہلاک کرنے کا الزام عائد ہے۔اسے 2002ء میں گرفتار کیا گیا تھا جب وہ15 برس کا تھا اور اس کے بعد سے مشرقی کیوبا کے امریکی جیل میں قید رکھا گیا ہے اسے اکتوبر میں دہشت گردی کے سلسلے میں تفتیش کے لیے امریکی فوجی کمیشن کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ 20منٹ کے ویڈیو میں بار بار یہ دکھایا گیا ہے کہ اس کے ہاتھ پیٹھ پر بندھے ہوئے ہیں اور وہ روتے ہوئے مدد کے لیے فریاد کر رہا ہے۔7گھنٹے اور 30منٹ کے اس ویڈیو میں چار دنوں تک ہونے والی تفتیش کے مناظر پیش کیے گئے ہیں اس کے جسم پر چھ ماہ قبل امریکی فوجیوں کے تشدد کی نشانی صاف نظر آ رہی تھی اور لڑکا زندگی سے بالکل مایوس تھا۔ وہ چیخ رہا تھا میری آنکھیں جا چکی ہی میرے پیر جواب دے چکے ہیں۔ حکومت امریکہ نے الزام لگایا ہے کہ 2002ء میں افغانستان میں القاعدہ کے کمپاونڈمیں چار گھنٹے تک ہونے والی امریکی طیاروں کی بمباری میں بچ جانے والا یہ واحد لڑکا تھا جس نے باہر آنے کے بعد ایک دستی بم سے ایک امریکی سرجنٹ کو ہلاک کر دیا تھا۔ خضر کے امریکی وکیل لفٹینیٹ کمانڈربل کیسبولر نے کینیڈا کی کامنس کمیٹی کے سامنے اس پر ڈھائے جانے والے تشدد کے بجائے یہ کہا ہے کہ وہ خوفزدہ 15سالہ زخمی لڑکا ہے جسے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ جھاڑیوں کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور اس کے پیچھے جنگ ہو رہی تھی یہ بھی کہا گیا کہ اس جنگ کے دوران خضر کی پیٹھ میں امریکی فوجی کی دو بار گولی بھی لگی تھی۔ اس نے کہا کہ میرے آنکھ کی بینائی جا چکی ہے۔ چہرے صاف نظر نہیں آتے۔ خضر اس وقت برہم ہو کر کہتا ہے کہ تم کہتے ہو کہ میں صحت مند ہوں، دیکھو میں اپنا ہاتھ بھی نہیں اٹھاسکتا ہوں۔ تفیتش کرنے والا اس سے تفتیش میں تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ تہماری آنکھیں اور پیر بالکل ٹھیک دکھائی دے رہے ہیں۔ خضر اس سے کہتا ہے کہ تم میری پروا ہ مت کرو کیونکہ کسی کو بھی میری کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس سے قبل آٹھ منٹ کا ویڈیو انٹرنیٹ پر جاری کیا گیا تھا اس کے بعد کینیڈا کی عدالت کی اجازت کے بعدخضر کے وکلاء نے کل اس تفتیش کا مکمل ویڈیو جو پانچ ڈی وی ڈی پر مشتمل ہے ، جاری کیا ہے۔ جس وقت خضر نیتفتیش کرنے والے سے کہا کہ جیل میں اس کی کوئی مدد نہیں کی گئی اور وہ اپنے گھر واپس جانا چاہتا ہے تو اس سے کہا گیا کہ وہ اس سلسلے میں اس کی کوئی مدد نہیں کر سکتا ہے۔

مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان خونریز جھڑپ ، بھارتی فوج کے کرنل سمیت ١١ فوجی اہلکار واصل جہنم ‘ ٢ مجاہدین شہید

سوپور ۔ وار پورہ سوپور میں فورسز اور مجاہدین کے مابین 18گھنٹوں تک جاری رہنے والی خونریز جھڑپوں کے دوران جیش محمد کے فائنانشل چیف سمیت2 مجاہد شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ جھڑپ کے دوران فوج کے لفٹنٹ کرنل اور جونیئر کمیشنڈ آفیسر، سی آر پی کے ا سسٹنٹ کما نڈنٹ اور پولیس ایک سب انسپکٹر سمیت فورسزکے 11اہلکار زخمی ہوئے ۔جھڑپ کے دوران شدید گولہ باری کے نتیجے میں ایک رہائشی مکان بھی مکمل طور خاکستر ہوا ۔جھڑپ کے بعد وہاں مظاہرین اور پو لیس کے در میانپر تشدد جھڑ پیں ہو ئیںتفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شام قریب 8بجے پولیس ٹاسک فورس، 179سی آر پی ایف اور 22 آر آر نے وار پورہ سوپور میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے غلام حسن وار ولد حاجی محمدسلطان کے رہائشی مکان میں مجاہدین کے موجود ہونے کی ایک اطلاع ملنے کے بعد پورے علاقے کو محاصرہ میںلیکر مجاہدین کی تلاش شروع کر دی۔اس دوران فورسز نے غلام حسن وار کے رہائشی مکان میں داخل ہونے کی کوشش کی تو مکان میں چھپے بیٹھے مجاہدین نے فورسز پر پے درپے کئی گرینیڈ داغے اور شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہاں افراتفری پھیل گئی ۔چنانچہ فورسز نے بھی مجاہدین کی طرف سے داغے گئے گرینیڈ اور شدید فائرنگ کی جوابی کارروائی کا باضابطہ آغاز کیا ۔اس جھڑپ میں فورسز نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے گزشتہ رات دیر گئے آپریشن کو صبح تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ تا ہم رات کے دوران ہی مجاہدین نے غلام حسن وار کے مکان سے نکل کر قر یب ہی محمد اکبر وار ولد عبدالوہاب کے مکان میں پناہ لینے کی غرض سے داخل ہو نے کی کو شش کی۔ پو لیس ذرائع کے مطابق جونہی مجاہد مذکورہ مکان میں داخل ہو ئے تو وہاں اس سے قبل ہی فورسز اہلکار چھپے بیٹھے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ مجاہدین نے وہاں فورسز اہلکار دیکھ کر ان پر اندھا دھند فائرنگ کی اور ان پر گر ینیڈ بھی پھینکے۔ اس کے بعد وہاں شدید تصادم آرائی ہوئی جس کے نتیجے میں ایس پی او عبدالرشید نمبر 1331 موقعہ پر ہی ہلاک جبکہ پولیس ٹاسک فورس کے سب ا نسپکٹر محمد شفیع، ہیڈ کا نسٹیبل کفیل ا حمد اور کا نسٹیبل عبدالمجید کے علاوہ مکان میں موجود سی آر پی ایف 179کے ا سسٹنٹ کمانڈنٹ جتندر کمار اور کا نسٹیبل پی کبرس زخمی ہوئے۔ اس تصادم آرائی کے دوران 22آرآر کے لیفٹنٹ کر نل سنجیو کمار، جونیئر کمیشنڈ آفیسر منوج کمار، لانس نائیک سنیل کمار اور سپاہی سنجیو سنگھ بھی شدید زخمی ہوئے۔اس کے بعد بدھ کی صبح ایک بار پھر گولیوں کی گن گرج شروع ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ عبدالرشید کے مارے جانے کے بعد مجاہدین نے اس کا ہتھیار چھین کر وہ بھی استعمال کیا اور وہ فورسز پر مسلسل فائرنگ کرتے رہے ۔چنانچہ واقعہ کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے فوج اور پولیس کی مزید کمک وہاں پر پہنچ گئی اور انہوں نے بھاری ہتھیاروں سے مجاہدین کی خلاف شروع کیا ۔اس طویل جھڑپ کے دوران فورسز نے مکان پر کولہ باری کی جس کے نتیجے میں کل دن کے اڑھائی بجے مکان تباہ ہوا اور اس میں موجود 2مجاہد شہید ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق مارے گئے مجاہدین کی شناخت جیش کے فائنانشل چیف ہلال احمد صوفی ولد محمد سلطان ساکن وار پورہ سوپور اور علی رضا ساکن پاکستان کے بطور ہوئی ہے ۔آئی جی آپریشنز شمالی کشمیر ڈاکٹر شری نواسن نے بتایا کہ یہ آپریشن قریب 15گھنٹوں تک جاری رہا اور اس آپریشن کے دوران کسی بھی عام شہری کی حفاظت کو یقنی بنانے کیلئے پولیس نے انہیں محفوظ مقامات کی طرف روانہ کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں مجاہد عسکری تنظیم جیش محمد سے وابستہ ہیں ااور پولیس کو یہ دونوں کافی عرصے سے مطلوب تھے ۔اس دوران جھڑپ ختم ہونے کے بعد وہاں لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے فورسز کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔اس موقعہ پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے،پولیس نے پریس فوٹو گرافروں جو وہاں پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے تھے کو بھی روکا اور ان کی بھی مار پیٹ کی۔ چنانچہ لوگ اس پر مشتعل ہوئے اور انہوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے لگا کر جلوس نکالا۔فوٹو گرافر ایسوسی ایشن کے صدر فاروق جاوید نے پولیس کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معا ملے کو انسپکٹر جنرل کی نوٹس میں لایا گیا ہے ادھر لوگوں نے بعد میں لاشوں کو حاصل کرکے انہیں سپرد خاک کیا۔

فاٹا کی صورتحال کے حوالے سے ذمہ داری سے آگاہ ہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی

مسئلے کو طاقت کے بجائے باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گاقبائل عوام کی حب الوطنی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، فاٹا کی ترقی ترجحات میں شامل ہےوزیر اعظم کا ہر قبائلی رکن پارلینمٹ کو بجلی کے منصوبوں کے لیے ایک کروڑ کی اضافی گرانٹ دینے کا اعلان
فاٹا کے وفد سے ملاقات میں اظہار خیالاسلام آباد ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کی صورتحال کے حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہ علاقے میں قیام امن کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ قبائلی عوام کی حب الوطنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جمعرات کو اسلام آباد میں فاٹا کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ صوبہ سرحد کے گورنر اویس احمد غنی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبائلی علاقوں اور صوبہ سرحد کی صورتحال علاقے میں قیام امن کے حوالے سے حکومتی اقدامات سمیت دیگر امور پر ملاقات میں گفتگو ہوئی۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردی انتہاء پسندی کے خلاف حکومت کی کثیر الجہتی حکمت عملی کو ہر سطح پر سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قبائلی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے۔ فاٹا میں قیام امن کے لیے حکومت مخلص ہے حالات میں بہتری کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ حالات کو معمول پر لانے سے نہ صرف مذاکرات کئے جا رہے ہین بلکہ فاٹا میں معاشی و سماجی حالات میں بہتری کے لیے بھی خاطر خواہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا کی ترقی حکومت کی ترجحات میں شامل ہے۔ فاٹا میں مسئلے کو طاقت سے نہیں بلکہ باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے وفد سے ملاقات میں فاٹا کے ہر رکن پارلمینٹ کو بجلی کی سکیموں کے حوالے سے ایک کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے