International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, June 26, 2008

NWFP PA passes budget 2008-09




PESHAWAR:The NWFP Assembly on Thursday passed the annual budget for the fiscal year 2008-09 with a total outlay of Rs.170 billion with the adoption of Finance Bill.Speaker Karamatullah Khan was in the chair.
The house earlier adopted 39 demands for grants pertaining to various departments after the opposition members withdrawn all their cut motion paving the way for smooth passage of the first annual budget of the NWFP coalition government led by PPP and ANP.

راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں مسلم لیگ (ن ) نے واضح برتری سے کامیابی حاصل کرلی

راولپنڈی ۔ ملک کے دیگر حصوں کی طرح راولپنڈی میں بھی جمعرات کے روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں مسلم لیگ (ن ) نے واضح برتری سے کامیابی حاصل کرلی ۔ انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 55سے (ن ) لیگ کے امیدوار حاجی پرویز خان نے 36604ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مد مقابل آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والے امیدوار (ن ) لیگ کے منحرف راہنما اعجاز خان جازی 11052ووٹ لیکر دروسرے نمبر پر رہے ۔ اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52سے مسلم لیگ (ن ) کے امیدوا ر و سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کپٹن (ر ) صفدر نے 23000ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی ان کے مد مقابل ( ق) لیگ کے امیدوار و سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے بھائی دوسرے نمبر پر رہے اگرچہ حلقہ این اے 55سے سابق وفاقی وزیر کی حمایت یافتہ و( ق) لیگ کی نامزد خاتون امیدوار بیگم نسیم علی سمیت مجموعی طور پر 17امیدوار میدان میں تھے ۔ تاہم یہاں پر حاجی پرویز اور جازی خان میں ون ٹو ون مقابلے کا ماحول رہا ۔ اس طرح جازی خان نے اپنے رہائشی حلقہ کے پولنگ سٹیشن میں 2135جبکہ ان کے مد مقابل (ن ) لیگ حای پرویز خان نے 1998ء ووٹ حاصل کیے ۔ راولپنڈی میں پولنگ مجموعی طور پر پر امن رہی تاہم ووٹ پول ہونے کی شرح انتہائی کم رہی ۔ پولنگ کے موقع پر غیر معمولی حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے

منڈی بہاؤ الدین حلقہ پی پی ١١٨ کے اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر ووٹوں اور نتائج سمیت اغواء

منڈی بہاؤ الدین ۔ کے حلقہ پی پی 118کے اسسٹنٹ پر یذائیڈنگ افسر کو نا معلوم افراد نے ووٹوں اور نتائج سمیت اغواء کرلیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق پنجاب حلقہ پی پی 118سے میجر ذوالفقار علی گوندل اور احمد خان بھٹی کے درمیان مقابلہ تھا اور آزاد امیدوار لیاقت علی رانجھا بھی اسی حلقے سے امیدوار تھے اس حلقہ کے نواحی گاؤں سپٹا کے پولنگ اسٹیشن کے اسسٹنٹ پریڈائیڈنگ افسر تاج بارڑ حلیق کے نتائج اور ووٹ لے کر عدالت کی طرف جارہا تھا کہ اس کو نا معلوم مسلح افراد نے نتائج سمیت اغواء کر کے نا معلوم مقام پر لے گئے ہیں ۔ عدالتی اور پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کچھ نا معلوم افراد جو گاڑیوں پر سوار تھے پریذائیڈنگ افسر کو اغواء کر کے لے گئے ہیں ۔ پولیس کی بھاری نفری بھیج دی گئی ہے جبکہ عوامی حلقوں اور عدالتوں ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہیں پیپلز پارٹی کے لوگوں نے کیا ہے ۔ کیونکہ اغواء کاروں کی گاڑیوں پر پیپلز پارٹی کے جھنڈے لگے ہوئے تھے ۔ تاہم ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ اغواء کر کے کہاں لے گئے ہیں ۔ تاہم انہیں تلاش کیا جارہا ہے ۔

ایک سنیئرمعزول جج نے عدلیہ کی بحالی کے لیے وزیر اعظم اور حکمران اتحاد کے قائدین کو مجوزہ آئینی پیکج بھیج دیا ، اطہر من اللہ کی تردید

اسلام آباد۔ لاہور ہائی کورٹ کے ایک سنیئرمعزول جج نے عدلیہ کی بحالی کے لیے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور حکمران اتحاد نے قائد ین کو مجوزہ آئینی پیکج بھیج دیا ہے تاہم معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 3نومبر پی سی او کی معطلی اور پی سی او کے تحت حلف کے اٹھانے کے بارے میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کا فیصلہ موجود ہے۔ 3نومبر 2007ء کے اقدامات غیر آئینی غیر قانونی ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سینئر معزول جج نے مجوزہ آئینی پیکج کے بارے میں دیگر ججز سے بھی مشاورت کی ہے۔ حکمران اتحاد میں ججز کی بحالی کے حوالے سے اختلاف رائے کی وجہ سے یہ پیکج قائم کیا گیا ہے۔ جس میں عدلیہ کی 2 نومبر 2007ء کی پوزیشن پر بحالی کے بارے میں کہا گیا ہے پیکج میں مائنس ون یا ٹو کا فارمولا نہیں ہے۔ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر معزول ججز کی بحالی اوسینارٹی برقرار رکھنے کے حوالے سے تجاویز کی گئیں ہیں تاہم معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ترجمان اطہر من اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ معزول ججز نے کوئی آئینی پیکج تجویز کیا ہے نہ کریں گے ججوں کی طرف سے کسی قسم کا آئینی پیکج حکومت کو پیش کیے جانے کی خبر میں صداقت نہیں میں اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججز کی طرف سے کسی قسم کا آئینی پیکج حکومت کو پیش کیے جانے کی خبر بالکل جھوٹ من گھڑت اور بے بنیاد ہے اس میں کوئی صداقت نہیں۔ ہمیں یہ خبر سن کر بڑا تعجب اور حیرانی ہوئی ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بھی یہ خبر سن کر بڑا تعجب ہوا۔باقی جج صاحبان بھی حیران ہوئے ہیں جج صاحبان نے نہ کوئی پیکج دیا ہے اور نہ ہی دیں گے ، سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کا آرڈر 3 نومبر کا محفوظ ہے اور اس کے مطابق ہی سب کچھ ہو رہا ہے ججز معزول نہیں صرف انہیں کام سے روک دیا گیا ہے اطہر من اللہ نے کہا کہ اس طرح کی خبرینںوکلاء تحریک کو ناکام کرنے کی ایک کوشش ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ۔جج صاحبان نے اس کی سختی سے تردید کی ہے وہ کسی قسم کی Condemnity دیتے ہیں نہ وہ کسی قسم کا پیکج دیتے ہیں نومبر کے اقدامات غیر آئینی اور غیر قانونی تھے سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے سات نومبر کو واضح الفاظ میں پی سی او کو معطل کیا تھا اور روکا گیا تھا کہ کوئی بھی اس پی سی او کے تحت نہ حلف لے گا اور نہ دے گا میں اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔

پاکستا ن میں انتہا پسندوں کو اپنی طرز کا اسلام نافذ نہیں کرنے دیں گے ۔ سید یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد: وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ عوام نے انتخابات میں جدت پسند قوتوں کو واضح مینڈیٹ دیا ہے او رہم نے عوامی نمائندہ حکومت تشکیل دے کر ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کا عزم کیاہے۔ ان خیالات کا اظہار آج انہو ں نے امریکی پبلک افیئر کمیٹی اور برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے وفود سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا وزیراعظم نے کہاکہ امن وامان کی صورتحال اور ملکی معیشت کی بہتری حکومت کی اولین ترجیحات ہیں انہوں نے کہاکہ ملک میں معیشت کی بہتری اور ترقی کیلئے حکومت داخلی اور بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت نے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے کثیر الجہتی حکمت عملی اختیار کی ہے ان عناصر سے مذاکرات کئے جارہے ہیں جنہوں نے ہتھیار ڈال کر سیاسی عمل کا حصہ بن گئے ہیں دوسرے ان علاقوں میں معاشی بہتری لائی جائے گی اور اگر ان علاقوں میں معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی تو پھر فوجی طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان انتہا پسندوں کو اپنی طرز کا اسلام نافذ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا اورحکومت ملک میں جمہوری استحکام پارلیمانی بالادستی اور 1973کے آئین کی بحالی چاہتی ہے تاکہ مستقبل میں جمہوریت پٹڑی سے نہ اترے ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی وفاقی پارٹی ہے وزیراعظم نے وفد کے رہنماؤں سے کہا کہ وہ اسلام اور پاکستان کا صحیح تشخص پیش کرنے میں مدد کریں اور مغرب میں پاکستان اور اسلام کے خلاف پائی جانے والی غلط فہمیوں کو کم کرنے کیلئے کوشش کریں انہوں نے کہاکہ پاکستان کو توانائی اور ڈیموں کی تعمیر کیلئے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔ وزیراعطم نے وفود سے کہاکہ وہ امریکہ اور برطانیہ کے تاجروں کو حکومت کی سرمایہ کار دوستانہ پالیسیوں سے متعارف کرائیں تاکہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے وفد کے رہنماؤںنے وزیراعظم کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیاں قابل تحسین ہیں وفد میں ڈاکٹر رضا بخاری ، پرویز لودھی ، فرید خان ، محمد ارشاد کھوکر اور ڈاکٹر شاہد طاہر شامل تھے ۔

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیےحکومت کو راغب کریں، میر واعظ عمر فاروق کی نوازشریف سے درخواست

لاہور ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنماؤں نے رائے ونڈ میں مسلم لیگ (ن) کے راہنما میاں نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔ حریت کانفرنس کے وفد کی قیادت میر واعظ عمر فاروق کر رہے تھے۔ یہ ملاقات ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک جاری رہی ۔ ملاقات کے دوران میر واعظ عمر فاروق نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی صدر پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے اپنی ملاقاتوں میں ہونے والی بات چیت سے نواز شریف کو آگاہ کیا۔ اور نوازشریف کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ جس طرح انہوں نے اپنے سابق دور میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جو اقدامات کیے تھے اسی طرح کے اقدامات کے لیے حکومت کو راغب تاکہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہو سکے۔ انہوں نے نواز شریف سے کہا کہ جس طرح انہوں نے 1997ء میں بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی اور ان سے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی تھی اسی طرح اب بھی من موہن سنگھ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے اور تمام سیاسی راہنما بیٹھ کر ان سے بات کریں۔ نواز شریف نے انہیں یقین دلایا کہ اس سلسلے میں وہ حکومتی جماعت کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بات کریں گے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاک بھارت جامع مذاکرات میں ٹھوس موقف اختیار کریں۔

مجھے مکمل آزادی چاہیئے ، دیوار سے لگائے جانے کے بعد اب کسی کی پرواہ نہیں کروں گا۔ ڈاکٹر قدیر خان

اسلام آباد۔ معروف ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ انہیں مکمل آزادی چاہیئے ۔ دیوار سے لگائے جانے کے بعد اب وہ کسی کی پرواہ نہیں کریں گے۔ ٹیلی فون پر ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں حکومت ہی ان کی رہائی میں رکاوٹ بن گئی ہے ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ وہ اپنی مکمل آزادی کے لیے ہر مناسب طریقہ اختیار کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے صدر پرویز مشرف کے ملک توڑنے کے حوالے سے اپنے سے منسوب بیان کی تردید کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کو لاحق خطرات کے حوالے سے اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں گمراہ کن اور شر انگیز ہیں تاہم جوہری سائنسدان نے کہا کہ سرحد اور بلوچستان کی صورت حال سے دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ملک بچانے کے لیے حکومت کو داخلی صور تحال بہترکرنا ہو گی ۔

افغان صدر پر حملے میں پاکستان ملوث نہیں۔ کرزئی حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔ترجمان دختر خارجہ

اسلام آباد ۔ ترجمان دفتر خارجہ محمد صادق نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ کی طرف سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دی گئی امداد کی تحقیقات کروانا ضروری نہیں ہے ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی 8 جولائی کوا لالمپور میں جی ایٹ ممالک کے اجلاس میں شرکت کے لیے ملائیشیا جائیں گے۔ 31 دسمبر 2009 ء تک پاکستان سے تمام افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ صدر کرزئی پر حملے کے حوالے سے افغان انٹیلی جنس کی رپورٹس غلط ہیں اس میں افغان وزارت دفاع کے لوگ ہی ملوث پائے گئے ہیں افغان حکومت کی طرف سے لگائے گئے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی غیر ملکی کوپاکستان کے ایٹم بم کے ڈیزائن تک رسائی نہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھارتی وزیر خارجہ پرناب مکھر جی کی دعوت پر آج 27 جون سے چار روزہ دورے پر بھارت جائیں گے جہان وہ بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات میںد ونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور خطے میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات پر بات چیت کریںگے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اور دوسرے سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریںگے۔ ا س کے علاوہ وزیر خارجہ بھارت میں سنٹر فار ریسرچ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ میں بھی خطاب کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی چار سے آٹھ جولائی کوالالمپور میں ہونے والے جی ایٹ ممالک کے اجلاس میں شرکت کے لیے 8 جولائی کو ملائیشیا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ‘ افغانستان اور نیٹو کے سہ فریقی کمیشن میں یہ طے پا چکا ہے کہ 31 دسمبر 2009 ء تک پاکستان سے تمام افغان مہاجرین ا پنے ملک واپس چلے جائیں گے اور پاکستانی حکومت اس کے مطابق ہی عملدرآمد کرے گی انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے افغان صدر حامد کرزئی پر حملے کی مذمت کی تھی پاکستان اس حملے میں ملوث نہیں ہے اس طرح کی خبریں بے بنیاد اور پاکستان کے خلاف پراپیگنڈے کا حصہ ہیں بلکہ افغان صدر پر حملے میں افغان وزارت دفاع کے حکام ہی ملوث پائے گئے تھے انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اس حوالے سے سنجیدہ رویہ اپنائے کیونکہ ایک دوسرے کے خلاف الزامات سے نہ تو ماضی میں کوئی فائدہ ہوا اور نہ ہی مستقبل میں اس کا کوئی فائد ہ ہو گا انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کا یہ دعوی کہ پاکستان سے افغانستان مین طالبان جارہے ہیں سراسر غلط ہے ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کے شواہد ملے ہیں تاہم ان کی اصل تعداد کے بارے میں علم نہیں ‘ اور فاٹا میں ترقیاتی منصوبے بھی شروع کیے گئے ہین جبکہ سیاسی مذاکرات کا عمل بھی جاری ہے انہوں نے کہاکہ میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس جن میں سوئٹزرلینڈ سے پاکستان کے ایٹم بم کے ڈیزائن ملنے کے الزامات لگائے گئے ہیں ۔ سراسرغلط ہیں پاکستان کے ایٹمی ڈیزائن تک کسی غیر ملکی کو رسائی حاصل نہیں ہے اور اگر یہ سچ ہے تو پاکستان حکومت کو اس کی اطلاع کیوں نہیں دی گئی ۔ اور اس ڈیزائن کوضائع کیوں کردیا گیا انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک میکنزم قائم کیا جائے مہمند ایجنسی پر اتحادی افواج کے حملے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کی تحقیقات جاری ہیں امید ہے ان کو دو ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کو درخواست دے دی گئی ہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اگلے ماہ نیویارک جائیں گے جہاں پروہ اس حوالے سے مزید پیش رفت کریں گے انہوں نے کہا کہ انٹروپول کے ساتھ پاکستان معلومات کا تبادلہ کرتا رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی کے حوالے سے جو امداد پاکستان کو دی تھی اس کی تحقیقات کی ضرورت نہیں اگر امریکہ چاہے تو تحقیقات ہو سکتی ہیں

پی پی ٢١٩ جہانیاں میں دوران پولنگ مخالف امیدواروں کے درمیان تصادم متعدد افراد زخمی ، کئی گرفتار

خانیوال ۔ خانیوال کے علاقے جہانیاں کے حلقہ پی پی 219میں پولنگ کے دوران دو گرہوں کے مسلح تصادم میں متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اس پولنگ اسٹیشن پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کے حامیوں اور آزاد امید وار کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوا جس میں نہ صرف لاٹھیاں اور ڈنڈے استعمال کیے گئے بلکہ سرعام فائرنگ بھی ہوئی۔ حالانکہ پولیس وہاں موجود تھی۔ اس تصادم کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے جب کہ پولیس نے چند افراد کو گرفتار بھی کر لیا۔ آزاد امید وار چوہدری کرم داد واہلہ کے حمایتیوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بھائی مخدوم مرید حسین قریشی کے حامی پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا اور کھلے عام فائرنگ کی اوران کے کارکنوں پر تشدد کیا۔ بعد میں پولیس نے متعد افراد کو گرفتار کر لیا۔ اس تصادم کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔

فرانسیسی آرٹسٹ مونے کی ایک پینٹنگ ٨ کروڑ ڈالر میں نیلام

لندن ۔ فرانسیسی آرٹسٹ کلاڈ مونے کی بنائی ہوئی ’ واٹر للی پانڈ‘نامی ایک پینٹنگ 8 کروڑ ڈالر سے زیادہ میں فروخت ہوئی ہے جو ماضی میں اس فن کار کی فروخت ہونے والی کسی بھی پینٹنگ سے دوگنی قیمت ہے۔ لندن کے نیلام گھر کرسٹیزنے مونے کی یہ پینٹنگ منگل کی رات فروخت کی۔ اس پینٹنگ کی فروخت سے قبل اس کی قیمت کے بارے میں جو اندازے کیے گئے تھے، یہ اس سے کہیں زیادہ میں فروخت ہوئی ۔ اندازہ تھا کہ یہ تصویر ساڑھے تین کروڑ سے چارکروڑ ستر لاکھ ڈالر تک میں فروخت ہوگی۔ یہ فن پارہ ان چار واٹر للی پینٹنگز میں سے ایک ہے جس پر آرٹسٹ کے 1919ء کے کیے جانے والے اپنے دستخط موجود ہیں۔باقی تین میں ایک نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ میں موجود ہے اور دوسری کسی شخص کی نجی ملکیت ہے اور تیسری کو کاٹ کر اس کی دو تصاویر بنادی گئی ہیں۔ مونے کی پینٹگز کی سابقہ نیلامی کا ریکارڈ گذشتہ ماہ نیویارک میں ایک نیلامی کے دوران قائم ہوا تھا جب ان کی ایک پینٹنگ چار کروڑ دس لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی تھی

West to pursue twin track in Iran nuclear dispute



GENEVA - Western powers will continue a twin track policy of sanctions and diplomacy towards Iran over its nuclear programme, the EU's top diplomat said on Wednesday, despite Teheran's warnings it could backfire.
Britain told Iran it will suffer growing economic and political isolation if it makes the "wrong choice" and fails to comply with U.N. demands on curbing sensitive atomic activities.
But Teheran remained defiant in the long-running standoff over nuclear work it says is designed to generate electricity but which the West fears is aimed at making bombs.
Its deputy foreign minister was quoted as saying the world's fourth-largest oil producer would withdraw assets from Europe in the face of tightening sanctions against the country.
Another senior official, parliamentary speaker Ali Larijani, warned the West against "provoking" the Islamic Republic.
Teheran said on Tuesday that new punitive measures imposed on it this week by the 27-nation European Union over its nuclear plans could damage diplomatic efforts to resolve the dispute.
EU foreign policy chief Javier Solana handed Iran an offer on June 14 of trade and other benefits proposed by the United States, Russia, China, Britain, Germany and France in a new bid to end a row that has helped push oil prices to record highs.
Solana told Reuters on Thursday Iran had still not replied to the incentives offer aimed at coaxing it into halting uranium enrichment, which can have both civilian and military uses, but hoped for an answer soon.
"That is what we were told, that they would think about it and they would give us an answer soon," Solana said in Geneva.
"In the meantime, we will keep the double track open," he said, referring to carrot-and-stick diplomacy towards Teheran. "We want to have a solution which is diplomatically negotiated."
The dispute between the West and Teheran has sparked fears of a military confrontation that would disrupt vital oil supplies. Last week a U.S. newspaper report said Israel had practiced for a possible strike against Iran's nuclear sites.
Market Jitters
Energy experts are concerned any conflict in Iran could lead to a shutdown of the Strait of Hormuz, a narrow waterway separating Iran from the Arabian Peninsula through which roughly 40 percent of the world's traded oil is shipped.
Washington says it is focusing on diplomatic pressure to thwart Iran's nuclear ambitions but has not ruled out military action if that were to fail.
Iran's Revolutionary Guards warned the United States it would face a "tragedy" if it attacked the country.
"If you want to move towards Iran make sure you bring walking sticks and artificial legs because if you came you will not have any legs to return on," Mohammad Hejazi, a senior commander of the elite Guards, was quoted as saying.
Hejazi's comments followed market talk of a military strike against Iran's nuclear sites, which was denied by a senior Iranian nuclear official on Tuesday.
British Foreign Secretary David Miliband stressed the importance of a diplomatic solution: "The diplomatic track has to work -- the alternatives are appalling," he wrote in a commentary in the International Herald Tribune newspaper.
Iran's refusal to halt enrichment has drawn three rounds of limited U.N. sanctions since 2006 and the EU on Monday agreed new punitive measures targeting businesses and individuals the West says are linked to Iran's nuclear and ballistic programmes.
Deputy Foreign Minister Mahdi Safari said in an interview published on Wednesday that Iran, which is making windfall oil revenue gains, would transfer funds from the EU and invest elsewhere.
"If you withdraw more than $100 billion, then of course this will bring about a scarcity of money and have an impact on the world economy," Mahdi told Austrian daily Die Presse.
Europe would lose out as a result of the newly imposed measures, he said: "We have gas and oil resources everyone wants to buy. Now we are trading mostly with Asian countries."

Is the Rani, Preity era over?





TWO OF Bollywood’s top actresses are finding themselves out of job as producers and even advertisers are shying away from them.
And the reason? They haven’t had any hits in the last two-years and seem to be a tad too involved in their personal lives.
The ladies in question are Rani Mukherji and Preity Zinta.
Love Versus Career The downfall of these two women begun when they started dating their respective boyfriends, Aditya Chopra and Ness Wadia.
Preity started focusing more on impressing prospective mother-in-law Maureen Wadia who didn’t warm up to having a filmy bahu. Rani restricted her self to signing only boyfriend Aditya’s, YashRaj Film projects. Unfortunately for her, YashRaj despite being a production house, fell like a pack of cards and so did Rani’s career.
Though, Aditya fought with his family and divorced wife Payal, and is reportedly getting ready to tie the knot with Rani, he is yet to acknowledge her publicly.
Rani too has denied her link-up with Adi as she doesn’t want to displease him, but she feels that their affair has affected her career badly as other filmmakers don’t want to cast her and upset Adi.
“Aditya doesn’t want Rani to speak about his relationship because he’s an extremely private person and moreover his parents don’t approve of the relationship. However, he’s madly in love with her and plans to marry her after he finishes directing his film Rab Ne Bana Di Jodi.” Recently Rani received yet another major blow.
Nestle Munch has sacked her as their brandambassador and buzz is that newcomer Asin will replace her.
A source from Nestle reveals, “Our brand is looking for someone who’s younger and popular and Rani doesn’t fit in either category.” Selective acting Rani’s best friend turned sworn enemy Preity is also sailing in the same boat. A favourite with YashRaj and Karan Johar, Preity is out of work because Kajol has agreed to work with Karan and Adi prefers Rani over her.
Preity hasn’t had any major release since the debacle of Jhoom Barabar Jhoom.
However, she claims that she’s getting selective.
“I’ve reached a stage in my career where I can experiment with different kind of roles. I’ve worked hard and am now in a position to reject certain offers and do small yet meaningful films.” But all in the industry know that she has not been offered any plum roles.
A source from the industry reveals, “Preity was busy travelling around with Ness and hasn’t been able to concentrate on films. Her film The Last Lear with Amitabh is stuck and the only other film she has is Jahnu Barua’s Bas Ek Pal opposite Shiney Ahuja which she kept postponing as she got busy with the cricket team she bought along with Ness Wadia. Some say that she has lost interest in the film.” Even on the cricket front luck didn’t favour Preity as her team Punjab XI, couldn’t make it to the IPL finals.
But Preity’s increasing camaraderie with cricketer Yuvraj Singh, her team’s captain made much more news. Photographs of Preity hugging Yuvraj after matches made the rounds.
This definitely didn’t go down well with long standing boyfriend Ness.
The constantly stuck-atthe-hip couple is no longer seen together in public and rumour has it that they are having relationship issues thanks to Preity’s closeness to Yuvraj.
A source close to Preity reports, “Preity and Ness were driving in Punjab to promote their team and they had a huge fight because of Preity’s friendship with Yuvraj. Following which, Ness stopped the car and dumped Preity on a deserted road.” Preity even recently came up with a quote saying, “Which couple doesn’t have ups and downs.” End of an era? Apart from dealing with their personal issues, Preity and Rani are also facing competition from the younger brigade of actresses such as Kareena, Katrina and Deepika who are slowly making a mark in Bollywood.
With age on their side these girls can work with a variety of actors whilst Preity and Rani don’t seem to have too much of an option.
Even the Khans; Aamir, Salman, Shah Rukh and Saif are opting to star with the newer and younger breed of girls.
Could this signal the end of yet another era in Bollywood?