International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, March 20, 2008

عوام بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔۔۔ ۔تحریر چودھری احسن پریمی



آئینی مدت پوری کرلینے والی پارلیمنٹ کی ایک قرار داد کے ہی پی سی او کی توثیق کرسکتی ہے اور اس قرار داد کو بنیاد بنا کر سپریم کورٹ اسے جائزہ قرار دیتی ہے تو اس قرار داد کو قبول کر لیا جاتاہے لیکن جب نئی اور تازہ دم پارلیمنٹ قرار داد کے ذریعے ہی معزول ججوں کو بحال کرنے کا اعلان کرتی ہے تو اسے تسلیم نہیں کیا جارہا ہے معزول جج اب بھی قانونی جج ہیں صرف انہیں طاقت کے ذریعے کام کرنے سے روک دیا گیا ہے عدلیہ کی بحالی کی جدوجہد میں اعتزاز ا حسن کا کو ئی ذاتی مقصد نہیں بلکہ اس جدوجہد میں عمومی مفاد ہے کیونکہ اس ملک میں آزاد عدلیہ کی ضرورت ہے عدالت عظمیٰ نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی قیادت میں گزشتہ دو سالوں سے اپنے اختیارات کا استعمال دلیرانہ انداز میں کیا اور سٹیل ملزسمیت کئی اہم مقدمات کو سنا اور فیصلے سنائے عدلیہ کی بحالی کیلئے پارلیمنٹ میں قرار داد کی ضرورت ہی نہیں آئینی طور پر اعلان مری کے تحت پارلیمنٹ میں قرار داد کی کوئی حیثیت نہیں تاہم یہ قرار داد ایگزیکٹو آرڈر کی اخلاقی حمایت کیلئے شامل کی گئی کوئی ایک شخص قانون نہیں بنا سکتا جبکہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا پارلیمان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں قومی اسمبلی کی پہلی خاتون سپیکرمنتخب ہونے والی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اپنا منصب سنبھالنے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری دنیا اور پاکستانی عوام کی نظریں پارلیمنٹ پر لگی ہوئی ہیں لہذا ان کی ترجیحات میں ملک اور پارلیمان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوششوں میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی طرف سے قانون سازی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔ عوام مہنگائی ، بے روزگاری، دہشت گردی ، انتہا پسندی ، امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال جیسے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں جنہیں حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ وہ بحیثیت سپیکر قومی اسمبلی تمام ممبران اسمبلی کو یہ موقع فراہم کریں گی کہ وہ اپنے حلقے کے عوام کے مسائل ایوان میں پیش کرسکیں جس کے لیے عوام نے انہیں ووٹ دیے ہیں۔ میڈیا کی آزادی کے حوالے سے فہمیدہ مرزا آزاد میڈیا پر یقین رکھتی ہیں وہ ایوان کی کاروائی اور قائمہ کمیٹی کے اجلاسوں کی کوریج کے لیے بھی میڈیا کو اجاز ت دیں گی س عزم کا عملی طور پر اظہارانہوں نے اس وقت کیا جب حکام کی طرف سے نجی ٹی وی چینلز کو سپیکر کی پریس کانفرنس براہ راست دکھانے سے روکا گیا تو ایوان میں بعض ممبران کی طرف سے توجہ دلائے جانے کے بعد فہمیدہ مرزا نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ وہ میڈیا کو کوریج سے نہ روکیں اور انہیں کوریج کرنے دی جائے۔ قومی اسمبلی میں منتخب سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک و قوم کے فیصلے واشنگٹن ، ایوان صدر یا جی ایچ کیو میں ہونے کے بجائے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیں ۔ آمریت کے خاتمے ہی سے اداروں کو استحکام حاصل ہو گا تصادم اور انتقام کی سیاست کے بجائے مثبت سیاست کو فروغ دیاجائے۔ وقت آگیا ہے کہ دفاعی بجٹ کو بحث کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے پاکستان آمریت سے ہٹ کر جمہوریت کی طرف آگے بڑھے سارے ارکان مل کرجمہوری خوشحال پر امن پاکستان بنائیں عوام پر مہنگائی مسلط ہے سارے بجٹ غریبوں کیلئے ہونے چاہیں پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانا ہے ا سمبلی کسی آمر کے حالیہ آئینی اثرات کو تحفظ دے گی نہ انہیں دو تہائی اکثریت ملے گی آئین کا تقاضا ہے کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد کریں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہو عوام کے مسائل کو حل کرنا ہو گا کیونکہ عوام کی امیدیں وابستہ ہیں ایسا پاکستان جہاں اداروں کی بالادستی ہو عوام کی آواز کو سنا جائے سولہ کروڑ عوام کی امیدوں کے چراغ روشن ہوں ، آئین کی بالادستی ہو آمریت کو دفن کرنے کیلئے استحکام آئے گا آمریت کی باقیات ، آمریت کا سہارا لینے والوں کو عوام نے مسترد کر کے ثابت کیا کہ آمریت کے ساتھیوں کا نام و نشان بھی نہیں رہے گا یقین کی قوت کے ساتھ آگے بڑھا نا ہے ملک میں انصاف کیلئے آزاد سپریم کورٹ چاہیے اسمبلی تاریخ رقم کرے کہ دفاعی بجٹ ایوان میں پیش کیاجائے یہ حق ایوان کا ہے اسے تسلیم کرنا ہو گا عوام کے فیصلے پارلیمنٹ میں ہوں گے اسٹیبلشمنٹ مخالف قوتیں متحد ہیں حکومت ایک جماعت کی نہیں پوری قوم کی ہے آئین توڑّے والوں کو بتایا جائے کہ یہ راستہ چھوڑ دیں ورنہ سزا کیلئے تیارر ہیں آمریت کو دفن کرنا ، قومی پرچم کو بلند کرنا ہے۔ ملک میں آئین کو پامال کیا جاتا ہے جمہوریت کا قتل کیا جاتا ہے وفاقی نظام مضبوط کرتے ہوئے صوبوں کو کمزور کر دیا گیا ہے ملک کی نظریاتی بنیادوںکو بٹھایا جارہا ہے ملک میں ایوان صدریا جی ایچ کیو کا کردار رہا ہے قرآن وسنت کے مطابق ملک میں جمہوریت لائی جائے ہمارے ملک میں نہیں سمندر پار فیصلے ہو رہے ہیں مشکل کو حل کرنے کی ترجیح دی جائے عوام بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں امن ، خوشحالی ، معاشی آزادی چاہتے ہیں ملک میں پارلیمنٹ سے بالادست کوئی ادارہ نہیں ہے یہ ضمانت دیتی ہے کہ سپیکر جب بھی آئین کی بالادستی کیلئے لڑے گی سب ارکان ان کے ساتھ ہوں گے سپیکر نے پارٹی وابستگی سے بالا تر ہو کر سب کو اس کا حق دینا ہے بھاری مینڈیٹ کے ساتھ ان پر بھاری ذمہ داری ہے یہ احساس دلانے کیلئے اس عمل میں شرکت کی حکومت کے راست اقدام کی حمایت کریں گے عوام حکومت سازی کے عمل کی جلد تکمیل چاہتے ہیں مہنگائی اور غربت کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ چاہتے ہیں جاگیر دارانہ نظام کے خاتمے کا فیصلہ کرنا ہے ا معاملات چلانا مشکل نہ ہوں کسی رکن کی تحریک کو چیمبر میں ختم نہیں ہوناچاہے قومی مفاد کیلئے آگے بڑھنا ہو گا تصادم کی سیاست سے گریز کیا جائے سیاسی جماعتیں کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہ کریں البتہ سابقہ دور حکومت میں لو ٹا ہوا ملکی خزا نہ اور اس کے مرتکب افراد کو قانون کے مطابق سزا ضرور دینی چاہیے پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے قومی اسمبلی نے ا خاتون سپیکر کی تاریخ رقم کی ہے میرٹ پر ووٹ ملے ہیں کیونکہ نو منتخب سپیکر نے پارلیمانی کردار احسن طریقے سے ادا کیا زیادہ وقت اپوزیشن میں گزارا امید ہے کہ جس طرح محترمہ سپیکر سے حق مانگتی تھیں ارکان کا خیال ر کھا جائے گا اور ہاو¿س کو بلا تفریق ، بلا تعصب کے احسن طریقے سے چلایا جائے گا




No comments: