International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, July 2, 2008

مظلوم عوام کے ٹیکس سے حکمرانوں کی عیاشیاں ۔۔۔ تحریر اے پی ایس،اسلام آباد

فاٹا میں سیکورٹی فورسز کے ذریعے آپریشن کی بجائے معاملات بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں حکومت کی طرف سے گیس اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام پر ظلم ہے عوام کو تاریکی میں ڈبو کر حکمران عیاشیاں کر رہے ہیں کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی سمیت فاٹا کے علاقوں میں فوجی آپریشن ظالمانہ اقدام ہے اور اس سے ملک خانہ جنگی کی لپیٹ میں آ جائے گا آصف زر داری اور صدر مشرف اپنے اقتدار کے بچاو کے لئے امریکہ کی خوشنودی کی خاطر اپنے عوام کو اپنی افواج سے لڑا رہے ہیں جو پاکستان کے مستقبل کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے کچھ بھی ہو حکومت کو تمام معاملات گفت و شنید سے حل کر نے چاہئیں اور غیر ملکی مفادات کی خاطر اپنے معصوم شہریوں کی جانیں نہیں لینی چاہئیں پشاور پر طالبان کے قبضے کی خبریں چلا کر عوام میں مایوسی اور بے چینی کی کیفیت پیدا کی جا رہی ہے اور فاٹا پر اتحادی افواج کے حملے کے لئے راستہ ہموار کیا جا رہا ہے گیس اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام پر ظلم کیا گیا ہے موجودہ حکومت کے چار ماہ میں مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ اوائل میں یہی حکومت اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اوائل میں یہی حکومت اشیاءکی قیمتوں کو پچاس فیصد کم کر نے کے دعوے کر رہی تھی عوام نے گیس اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے بجلی کا بحران پیدا کر کے عوام کو تاریکیوں میں ڈبودیا گیا ہے جبکہ ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاو¿س میں ایک منٹ کے لئے بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہے غریب عوام کی طرف سے ادا شدہ ٹیکس کے پیسے پر حکمران عیش و عشرت کر رہے ہیں جبکہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام انتہائی محدود وسائل کے اندر مکمل کیا گیا ہے ۔مغربی ممالک پاکستان کو توڑ کر اس ایٹمی پروگرام پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں ۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی حفاظت کا انحصار ملک کی قیادت پر ہے ۔ہمیں ایٹمی پروگرام بچانے کے لئے ایسے لیڈروں کی ضرورت ہے جن پر قوم کو اعتماد ہو۔ہمارے ایٹمی پروگرام کے خاتمے کے لئے ملک میں غداروں کی کمی نہیں ،ملک بچانے کے لئے میر صادق اور میر جعفر جیسے غداروں سے خبردار رہنا ہو گا ۔ ایک پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا محفوظ ہاتھوں میں ہونے کا انحصار اس بات پر ہے کہ یہ محفوظ ہاتھ کیا ہیں ۔ یہ کس کی حفاظت میں ہے کیونکہ یہ قوموں کے لیڈروں پر منحصر ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں ترکی کس قدر مشکلات میں تھا لیکن مصطفی کمال نے دشمنوں کو بھگا کر ملک کو بچالیا ۔ اصل میں لیڈر پر قوم کا اعتماد تھا اور عوام اس کے ساتھ تھے ۔ اسی طرح قائد اعظم محمد علی جناح نے مخالف قوتوں کے خلاف کامیابی حاصل کر کے ہمیں یہ ملک دیا ۔ اس بات کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کے لیڈر کس قسم کے ہیں اور قوم کو ان پر اعتماد کس قدر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جانوروں کے بچوں پر بھی کوئی بڑا جانور حملہ کردے تو وہ اس پر جھپٹ پڑتا ہے اور اپنے بچوں کو بچانے کی کوشش کرتا ہے ۔ اصل بات کمٹمنٹ کی ہے ۔ اگر یہ نہ ہو اور لیڈر کو کسی کی فکر نہ ہو تو پھر حفاظت میں ہونے یا نہ ہونے کاکوئی مقصد نہیں ہوتا امریکہ 2015ء تک پاکستان کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے آج سے آٹھ دس سال پہلے ایک امریکی تھنک ٹینک نے کہا تھا کہ پاکستان 2015ء تک ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا اور انہی لوگوں نے 1951-52ء میں کہا تھا کہ 25سال کے اندر اندر پاکستان ٹوٹ جائے گا اور 25سال پورے نہیں ہونے پائے تھے کہ پاکستان 20سال کے اندر ٹوٹ گیا ۔ ہم واحد مسلمان ملک ہیں جو ایٹمی طاقت ہیں اور دوسری وجہ یہ ہے کہ آج تک کسی دوسری تہذیب نے مغربی تہذیب کو خطرے میں نہیں ڈالا ہم لوگ وہ لوگ ہیں جو پیرس تک پہنچ گئے تھے اسلام واحد تہذیب اور مذہب ہے جس نے مغرب کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ ابھی بھی چند دن پہلے پوپ نے اعلان کیا کہ ان مسلمانوں کی آبادی عیسائیوں سے زیادہ ہے جو اسلام قبول کررہے ہیں ۔ مغرب کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں وہ ہمیں کبھی قبول ہی نہیں کریں گے ۔ یہ لوگ اپنے منصوبے کے مطابق بلوچستان کو توڑ دیں گے اور سرحد کو توڑ کر افغانستان سے ملا ئیں گے اور صوبہ سندھ اس کو بھی خود مختار بنا دیں گے ۔ جو پنجاب ہے اس کے پاس سب کچھ ہے یہاں ایٹم بم ہیں پنجاب سے بھارت کا کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے ۔ ان کا منصوبہ ہے کہ کسی نہ کسی طرح پاکستان ٹوٹ جائے اور پنجاب کو وہ اس بات پر راضی کرلیں گے کہ آپ وفاق میں نہیں ہیں آپ ایٹمی پروگرام کو آئی اے ای اے کے مطابق ڈھال دیں جس طرح شمالی کو ریا نے کیا ۔ اس منصوبے کو بڑی خوبصورتی سے آگے بڑھایا جارہا ہے اور اس ملک میں غداروں کی کمی نہیں ہے جو آپ کو مل جائیں گے اور گورنر بننے کو تیار ہوں گے ایک مچھلی پورے تالابکو گندا کردیتی ہے ۔ سراج الدولہ کے لئے میر جعفر انگلینڈ سے نہیں آیا تھا ٹیپو سلطان کے خلاف میر صادق انگریزوں نے نہیں بھیجا تھا اس لیے غداروں کی کمی نہیں ہے ۔ ہمارے ایٹمی پروگرام پر بہت کم پیسہ خرچ ہوا دوسرے ممالک اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں لیکن ہم نے بہت کم خرچے میں ایٹم بم بنایا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آج ہم اسی لئے سکون سے رہے رہے ہیں کیونکہ ایٹمی طاقت ہیں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے آخر میں یہ بھی کہا کہ ہم نے اس ملک کی حفاظت کی ہے۔اے پی ایس

No comments: