International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, June 21, 2008
جولائی میں بیشتر روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بجٹ٢٠٠٨-٠٩ء اقدامات کے باعث اضافہ متوقع ہے
کراچی ۔ جولائی میں بیشتر روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بجٹ2008-09ء اقدامات کے باعث اضافہ متوقع ہے۔کمپنیوں کی جانب سے سیلز ٹیکس، ایکسائیز ڈیوٹی اور انکم ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد جبکہ ملازمین کی کم ازکم تنخواہوں میں اضافے اور روپے و ڈالر کے درمیان قدر کے اتار چڑھاؤ کا سنجیدگی سے تجزیہ شروع کردیا گیا ہے۔جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 15 سے 16 فیصد کرنے اور ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ ہونے سے اشیاء کی نظر ثانی قیمتوں سے ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کو پہلے ہی آگاہ کیا جاچکا ہے جبکہ ان کا اطلاق جولائی میں ہوگا۔کراچی ریٹیلرز گروسرز گروپ کے ذرائع کے مطابق دودھ کے 25 کلوگرام امپورٹڈ تھیلے کی قیمت ساڑھے 7 ہزار سے8 ہزار روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ بجٹ سے قبل یہ 7ہزار روپے میں فروخت کیا جارہا تھا۔روز مرہ استعمال کی بنیادی اشیائے ضرورت سبزیاں، خشک دودھ اور دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی جانب سے امپورٹ ڈیوٹی میں اضافے کے باعث ہوا ہے واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے امپورٹ ڈیوٹی کی زیادہ سے زیادہ شرح 30فیصد کردی گئی ہے جو اس سے قبل 20 فیصد تھی۔ماہرین کے مطابق صارفین پر قیمتوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے حکومت کو سیلز ٹیکس کی شرح16 فیصد سے 15 فیصد کرنے اور غذائی اشیاء کی قیمتوں پر عائد ڈیوٹی کم یا ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔مارکیٹ میں غیر ملکی صابن کی قیمتوں میں 6فیصد اور سرف کی فی کلو قیمتوں میں11فیصد اضافہ پہلے ہی کیا جاچکا ہے جو خالصتاً سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے سے ہوا ہے۔گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں بجٹ2008-09ء سے قبل مئی میں ہی اضافہ کردیا گیا تھا۔5 کلو گھی کے پیکٹ کی قیمت 775روپے سے 785روپے جبکہ تیل کے5 کلو پیکٹ کی قیمت 730روپے سے 750روپے ہوگئی ہے۔خوردنی اشیاء تیار کرنے والی نمایاں کمپنیوں کے ذرائع کے مطابق کمپنیوں میں خوردنی اشیاء کی قیمتوں پر نظر ثانی کا کام شروع کردیا گیا ہے جس میں سیلز ٹیکس کی شرح میں 1فیصد، ایکسائیز ڈیوٹی میں ایک فیصد، انکم ٹیکس میں ایک فیصد جبکہ ملازمین کی کم ازکم تنخواہوں میں اضافے کو مدنظر رکھا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کے مجموعی اثر سے تمام خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں 3سے 5فیصد اوسطاً اضافے کا امکان ہے جبکہ خوردنی گھی و تیل کے 5 کلو پیکٹ کی قیمت800روپے کی سطح سے تجاوز کرجائیگی۔کمپنیوں کے ڈائیریکٹرز سیلز کا کہنا ہے کہ جنرل سیلز ٹیکس و ڈیوٹیوں کی شرح میں اضافہ خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی چند وجوہات ہیں تاہم ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی ہوئی قدر اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ماہرین کے مطابق اگر حکومت کی جانب سے خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو امسال رمضان گزشتہ برس کی نسبت صارفین کیلئے مزید بوجھ ثابت ہوگا۔جولائی میں اشیاء کی قیمتوں میں بجٹ2008-09ء اقدامات کے باعث پہلے ہی اضافے کا امکان ہے جبکہ دوسری جانب رمضان کے آغاز سے قبل ہی چونکہ قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں لہذا خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں رمضان میں مزید10سے 15فیصد اضافے کا امکان ہوگا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment