پاکستان کی پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے اور قومی فیصلے پارلیمنٹ میں کرنے کی بجائے آج بھی مشرف دور حکومت کی طرح غیر منتخب شخصیات بیرون ملک بیٹھ کررہی ہیں۔18فروری کے بعد عوام کو دن بدن مہنگائی کی دلدل میں پھنساکر عوام کے پیسوں سے بیرون ممالک کے دورے کئے جارہے ہیں اور پاکستانی قوم کی قسمت کے فیصلے وہاں ہو رہے ہیں عوام کی منتخب پارلیمنٹ کو مضبوط کیوں نہیں کیا جا رہا ۔سابقہ دورحکومت کی طرح اب بھی قومی نوعیت کے فیصلے غیرمنتخب لوگ کررہے ہیں۔جب بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف پر ملک میں آنے پر پابندیاں تھیں تب تو بیرون ممالک مشاورت کی کوئی وجہ بنتی تھی مگر اب ایسی کوئی رکاوٹ نہیں ہے کہ مخلوط قیادت ملک میں فیصلے نہ کرسکے۔حکومت کی ان پالیسیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ مشرف کی پالیسیاں جاری ہیں سخت مہنگائی کی وجہ سے عوام کا جینا محال کردیا گیا ہے۔لوڈ شیڈنگ اور بجلی ،گیس ، آٹا اور دیگر اشیاء صرف کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے عوام پریشان ہیں اور حکمران عوام کے پیسے پر عیاشیاں کررہے ہیں۔ آئینی پیکج میں اسٹیبلشمنٹ کو مزید اختیارات دینے کے علاوہ تین نومبر کے اقدامات کو درست اور پی سی او ججوں کو تحفظ دیا گیاہے ۔ معزول عدلیہ بآسانی ایگزیکٹو آرڈر سے بحال کی جا سکتی ہے ۔ پاکستان کے معرض وجود میں آتے ہی انگریز نے اسٹیبلشمنٹ کی بنیاد رکھ دی تھی تاکہ وہ اپنے مفادات حاصل کرتا رہے ۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور شہید ملت نواب لیاقت علی خاں بھی با اختیار نہیں تھے ۔ موجودہ دور میں ہم انگریز کی غلامی سے نکل کر براہ راستہ امریکہ کی غلامی میں چلے گئے ہیں ۔ما ضی میں صرف وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ امریکہ کی مرضی سے بنائے جاتے تھے مگر اب اس کا عمل دخل بڑھ گیا ہے۔ پاکستان دشمن طاقتیں وطن عزیز کو نقصان پیچانے کیلئے طرح طرح کے ناپاک عزائم و منصوبہ بندی کر رہے ہیں اس حوالے سے امریکی خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی جنگجوو¿ں کی بڑی تعداد القاعدہ میں منظم ہونے کے لیے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں جمع ہو رہی ہے۔ امریکی اخبار”نیو یارک ٹائمز“ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان غیر ملکی جنگجوو¿ں میں ازبک شمالی افریقہ اور عرب ممالک کے باشندے شامل ہیں۔ بغداد سے امریکی فوجی ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ یہ جنگجو القاعدہ کے جنگجوو¿ں کا ساتھ دینے کے لیے کچھ عرصہ پہلے ہی پاکستان منتقل ہوئے ہیں جہاں پر وہ ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان مزاحمت کا ساتھ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی جنگجوو¿ں کی عراق میں اوسطاً تعداد ماہانہ کم ہو کر 40 ہو گئی ہے جو ایک سال قبل ماہانہ 110 تھی انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ غیر ملکی جنگجوو¿ں نے اپنی پالیسی تبدیل کر کے اب پاکستان پر مرکوز کی ہوئی ہے نیو یارک ٹائمز نے امریکی خفیہ اداروں کے حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے غیر ملکی جنگجوو¿ں میں مشرق و سطیٰ بعض سنی عسکریت پسند شامل ہیں اس کے علاوہ شمالی افریقہ اور وسطیٰ ایشیا سے بھی عسکریت پسند پاکستان میں داخل ہو کر القاعدہ کے ساتھ شامل ہو گئے دوسری جانب افغانستان میں نیویارک کے کمانڈر ڈیوڈ میک نے نیو یارک ٹائمز کو بتایاہے کہ پاکستان کے شمال مغربی علاقے کے حالات انتہائی خراب ہیں اور عسکریت گروپ آسانی کے ساتھ سرحد عبور کر کے اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہیں۔ جبکہ وکلاءتحریک نے پارلیمنٹ کو یہ واضح کیا ہے کہ وہ پرویز مشرف کی بی ٹیم نہ بنے اور اعلان مری کے مطابق ججز کو بحال کیا جائے وکلاء روز روز شاہراہ دستور سے واپس نہیں جائیں گے مقاصد کے حصول تک دھرنا دیا جائے گا حکمرانوں کو سڑکوں پر گھسیٹیں گے ڈوگرہ راج تسلیم نہیں کر تے جلد حقیقی منصف عدالتوں میں آئیں گے ان خیالات کا اظہاروکلاءتحریک کے ممتاز رہنما حامد خان اسلام آباد بارایسوسی ایشن کے صدر ہارون رشید راولپنڈی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سردار عصمت اللہ اور ملتان ،سیالکوٹ،گجرات،چکوال،کبیر والا،پنڈی گھیب،تلہ گنگ،اٹک،قصور اور پنجاب کے دیگر شہروں کی بار ایسوسی ایشنز کے صدور جنرل سیکرٹریز اور نمائندوں نے ججز کی بحالی کے لئے شاہراہ دستور پر سپریم کورٹ کے سامنے وکلاءکی احتجاجی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کیا وکلاءکی احتجاجی ریلی اور پولیس کے درمیان تصادم ہو تے ہوتے رہ گیا راولپنڈی ضلعی کچہری سے وکلاء نے شاہراہ دستور پر سپریم کورٹ تک احتجاجی ریلی نکالی اسلام آباد میں جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان بھی ریلی میں شامل ہو گئے جماعت اسلامی کے کارکنوں نے جماعت کے نائب امیر لیاقت بلوچ اور میاں محمد اسلم کی قیادت میں اسلام آباد بار کی ریلی میں شرکت کی پارلیمنٹ لاجز کے سامنے پولیس کی بھاری نفری نے خاردار تاریں اور سیمنٹ کے بلاک کھڑے کر کے شاہراہ دستور کو جانے والے راستے بند کر دئیے وکلاء کی احتجاجی ریلی گولی لاٹھی کی سر کار نہیں چلے گی نہیں چلے گی گر تی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا دوکے نعرے لگاتے ہوئے رکاوٹیں عبور کر دیںوکلاء ریلی ایوان صدر ، پارلمینٹ ہاو¿س سے ہوتی ہوئی سپریم کوٹ کے سامنے پہنچی، سپریم کورٹ کے اطراف سے بھی نوجوان وکلاء خار دار تاریں ایک طرف پھینکتے ہوئے سپریم کورٹ کی دیوار پر چڑھ گئے اور نعرے لگائے احتجاجی ریلی میں شہید لال مسجد بھی زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا وکلاء ریلی نے صدر پرویز مشرف پی سی او ججز کے ساتھ ساتھ آصف علی زر داری کے خلاف بھی نعرے لگائے احتجاجی ریلی کے دوران سپریم کورٹ میں ججز محصور ہو کر رہ گئے پونے بارا بجے تک سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی ریلی جاری رہی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے حامد خان نے کہا کہ ریلی کے ذریعے حکومت کو پیغام ہے کہ وہ 9 مارچ کے اعلان مری کے مطابق ججز کو بحال کر دے قوم اور وکلاءکے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے مزید امتحان نہ لیا جائے پارلیمنٹ کے لئے یہی پیغام ہے جلد از جلد قرار داد منظور کی جائے اور ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ججز کو بحال کیا جائے ورنا پارلیمنٹ ہاو¿س کے سامنے جمع ہو نے کے بعد واپس نہیں جائیں گے آئندہ لاکھوں لوگوں کو لے کر آئیں گے مقاصد کے حصول تک سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے حامد خان نے اعلان کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری 26 جولائی کو بہاولپور بار سے خطاب کریں گے اس مقصد کے لئے 25 جولائی کو وکلاء ملتان میں جمع ہو کر چیف جسٹس کے ہمراہ بہاولپور جائیں گے احتجاجی ریلی کے اختتام پر شہدا لال مسجد کی روح کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی سیالکوٹ بار کے صدر ارشد بھگو نے دعا کرائی۔پاکستان میں وجود میں آنے والی نئی جمہوری حکومت کو اپنے عوام کے جذبات کا احساس ہونا چاہیے ہے اور وہ ایسا کوئی بھی قدم نہ اٹھائے جس سے عوام میں اشتعال پھیلے۔ اے پی ایس۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, July 10, 2008
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment