International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, July 16, 2008

دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے ۔شیریں رحمن




۔لاہور۔ وفاقی وزیر اطلاعات شیر رحمن نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں اپریشن نہیں بلکہ ایکشن ہے ۔ دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے ۔شہریوں کو تحفظ دینا ہماری اولین ترجیح ہے ۔ شہداء ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے لاہور میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے تا کہ صوبوں کو با اختیار بنایا جا سکے ۔ وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔ اس موقع ہر کثیر تعداد میں صحافیوں کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما عزیز الرحمن چن اور الطاف قریشی بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ بڑے مینڈیٹ کے بعد بر سرار اقتدار آئی ہے ۔ محترمہ بے نظیر شہید نے تمام عمر اصولوں کی بناد پر مفاہمت کی سیاست کی تھی اور بارہا برملہ کہا تھا کہ مذہب میں انتہا پسندی کی قطعا کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ دہشت گردوں سے کسی قسم کے مذاکرات کرنے کی بجائے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ دیںگے جوکوئی پاکستان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کرے گا اسے کسی قیمت برداشت نہیں کیا جائے گا تا ہم جو دہشت گرد ہتھیار پھینک دے گا اس سے مذاکرات ضرور کئے جائیںگے ۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پسماندہ علاقوں ترقی کے خواہش مند ہیں تا کہ وہ احساس محرومی کو ختم کیا جا سکے ۔ صحافیوں کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے تین نومبر کے کالے قوانین اس لئے ختم کئے گئے ہیں کہ آئندہ برس پرنٹ اینڈ پبلیکیشن آرڈیننس بھی ختم کر دیا جائے گا ۔ صحافت جتنی آزاد ہو گی جمہوریت اتنی ہی مضبوط ہو گی ۔ پیشہ وارانہ صحافیوں کو نوکریوں اور جان کا تحفظ ملنا چاہیے ۔ ماضی کے مقابلہ موجودہ دور میں صحافت میں جان جانے کا خطرہ بڑھ چکا ہے جبکہ تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ صحافیوں کی مشکلات کم کی جائیں گی ماضی کی بندشیں اور کالے قوانین کے برخلاف صحافیوں کو ہر ممکن تحفظ اور آزادی دی جائے گی تا کہ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض عمدگی سے سرانجام دے سکیں

No comments: