International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, July 26, 2008

عقل کے دعویداروں کی شاہی دربار میں حا ضری ۔۔۔۔ تحریر: عمران چودھری



گذشتہ د نوں سرکار کے منظور نظر مدیروں اور کالم نگاروں نے شاہی دربار میں حاضری دی ہے اس موقع پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی دورہ کسی ڈیل کے لیے نہیں کررہے ہیں اور کوئی منتخب حکومت کوگھر بھیج سکتا ہے نہ کسی کی جرات ہے کہ وہ قومی اسمبلی کوتحلیل کرے ۔ وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں میں کسی قسم کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیاہے معیشت کا استحکام اور امن وامان کاقیام حکومتی ترجیحات ہیں۔ جبکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی ڈیل نہیں بلکہ صدر بش کی دعوت پر وہ امریکہ جا رہے ہیں۔ ماضی میں غیر منتخب حکمرانوں کے فیصلوں کی وجہ سے حالات ابتر ہوئے ۔ اور ان حکمرانوں نے ڈیل کے تحت غیر ملکی دورے کیے ۔ تمام فیصلے ملک کے مفاد میں کیے جائیں گے دورہ امریکہ کے موقع پر امریکی رہنماو¿ں سے دہشت گردی کے خاتمے سمیت اہم امور پر بات چیت کی جائے گی ۔ امریکی اور سعودی عرب کی ممکنہ امداد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ایسا ہو گا تو قوم کو خوشخبری سنا دی جائے گی وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں میںکوئی معاہدہ نہیںکیا تمام معاہدے سرحد حکومت نے کیے ہیںا نہوں نے کہاکہ فاٹا میں امن پسند لوگوں سے بات چیت کی جا رہی ہے ۔ ملک کی سلامتی کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے اور کسی کو حکومت کی عملداری میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ یہ پاکستانی عوام کی اسمبلی ہے اور مختصر عرصے میں یہ فیصلہ نہیںکیا جاسکتا کہ حکومت مقبول ہے یا غیر مقبول ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو ملک میں گڑ بڑ پیدا کرنے نہیں دی جائے گی ۔ حکومت ہر حال میں امن وامان برقرار رکھے گی ۔ عسکریت پسندوں کی طرف سے سرحد حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت کو چیلنج نہیں کر سکتا ۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ فاٹا میں حکومتی رٹ کو چیلنج کیا گیا تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا افغانستان میں منشیات کی رقم اسلحے کی خریداری کے لئے استعمال ہو رہی ہے موجودہ حکومت کی دو ترجیحات ہیںایک معیشت کو مضبوط کرنا دوسرا امن وامان کی صورت حال پر قابوپانا ‘ امن وامان سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے اور امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو سکتی ۔ سید یوسف رضا گیلانی نے وزارت عظمی کا حلف اٹھانے سے پہلے ہی معزول ججوں کی رہائی کا حکم دے دیا تھا حکومت نے ججوں کی تنخواہ بھی جاری کردی ہے ۔ معیشت اور امن وامان کا ایک دوسرے سے براہ راست تعلق ہے امن ہو گاتو سرمایہ کاری ہو گی اور ملک میں خوشحالی آئے گی ججوں کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس بارے میں ہماری نیت دیکھی جائے ججوں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے کیونکہ ہم ججوں کو بحال کرنا چاہتے ہیں ججز کی بحالی ، صدر کے مواخذے ،فاٹا کی صورتحال سمیت تمام امور پارلیمنٹ میں طے کئے جائیں گے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے نہ کوئی منتخب حکومت کو گھر بھیج سکتا ہے عوام کی سماجی حالت تبدیل کر نے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں سے عوام پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ ڈالنا پڑا۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی کسی کی جرا¾ت نہیں ہے تو وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے گذارش ہے کہ وہ ججز کو بحال کر کے دکھا ئیں۔ جبکہ وزیر اعظم نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ما ضی میں غیر منتخب حکمرانوں کے فیصلوں کی وجہ سے حالات ابتر ہوئے اس حوالے سے سید یوسف رضا گیلانی سے گزارش ہے کہ آپ بھی ما ضی کے حکمرانوں سے سبق سیکھتے ہوئے کچھ ایسے کا م کر جا ئیں تا کہ آپ کے بعد آنے والہ کوئی بھی حاکم آپ کو مورو الزام نہ ٹھہرا سکے اور آپ کو مزکورہ معاملہ پر سنجیدہ ہونا ہوگا اور آپ کو یہ بھی بات دل دماغ سے نکا لنا ہوگی کہ اڈیالہ جیل میرا دوسرا گھر ہے۔ کیونکہ جب آپ کوئی اچھا کا م کریں گے تو آپ کو ایسی نوبت نہیں آئے گی۔اگر چہ سابقہ وزیر اعظم و دیگر قومی مجرموں نے سمندر پار پناہ لینے کے اڈے بنائے ہوئے ہیں آپ تو ان سے منفرد ہیں لہذا آپ کو کا م بھی ان قومی مجرموں ہٹ کر کرنا ہوں گے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں تو آپ اقتدار سے علیحدہ ہو جائیں۔ اے پی ایس

No comments: