کراچی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ اگر معزول ججز بحال ہوئے تو انہیں دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔آئینی پیکج پر اتحادی جماعتوں کے درمیان تاحال مصلحت کا عمل جاری ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے جبکہ اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی آمد پر جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت میں کیا۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئینی پیکج کا مسودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو بھیجا جاچکا ہے تاہم تاحال اس پر کوئی جواب نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے اس پر پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور یہی وجہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاخیر کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسا آئینی پیکج پالیمنٹ میں پیش کرنا چاہتے ہیں جو تمام آئینی اور قانون تقاضے پورے کرتا ہو جبکہ اس میں کسی قسم کی تاخیر پر پاکستان پیپلز پارٹی کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کے تمام ججز کی بحالی چاہتی ہے اور عوام جان چکی ہے کہ ملک میں انصاف کی فراہمی سے ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام معزول ججز بحالی کی صورت میں دوبارہ حلف اٹھائیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے جس سے ملک میں کوئی آئینی بحران پیدا ہوجائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے اور حکومت تمام بحرانوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ابھی 4 ماہ کا عرصہ گزارا ہے اور موجودہ مسائل کئی ماہ پرانے ہیں۔ماضی کی حکومتوں سے ہمیں مہنگائی اور بے روزگاری کے ورثے ملے ہیں تاہم حکومت ہر شعبے میں اصلاحاتی اقدامات سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے میںکوشاں ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, July 26, 2008
اگر معزول ججز بحال ہوئے تو انہیں دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا، فاروق ایچ نائیک
کراچی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ اگر معزول ججز بحال ہوئے تو انہیں دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔آئینی پیکج پر اتحادی جماعتوں کے درمیان تاحال مصلحت کا عمل جاری ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے جبکہ اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی آمد پر جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت میں کیا۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئینی پیکج کا مسودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو بھیجا جاچکا ہے تاہم تاحال اس پر کوئی جواب نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے اس پر پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور یہی وجہ اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاخیر کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسا آئینی پیکج پالیمنٹ میں پیش کرنا چاہتے ہیں جو تمام آئینی اور قانون تقاضے پورے کرتا ہو جبکہ اس میں کسی قسم کی تاخیر پر پاکستان پیپلز پارٹی کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کے تمام ججز کی بحالی چاہتی ہے اور عوام جان چکی ہے کہ ملک میں انصاف کی فراہمی سے ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام معزول ججز بحالی کی صورت میں دوبارہ حلف اٹھائیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے جس سے ملک میں کوئی آئینی بحران پیدا ہوجائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کو کئی بحرانوں کا سامنا ہے اور حکومت تمام بحرانوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ابھی 4 ماہ کا عرصہ گزارا ہے اور موجودہ مسائل کئی ماہ پرانے ہیں۔ماضی کی حکومتوں سے ہمیں مہنگائی اور بے روزگاری کے ورثے ملے ہیں تاہم حکومت ہر شعبے میں اصلاحاتی اقدامات سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے میںکوشاں ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment