International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, July 9, 2008
ایران نے شہاب تھری میزائل کا تجربہ کر لیا ‘ اسرائیل کو ہدف بنا سکتا ہے
دہلی ، تہران ۔ ایران نے بدھ کے روز شہاب تھری میزائل کاتجربہ کر لیا ۔ شہاب تھری میزائل اسرائیل تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔ ادھر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے تعلق سے مغرب اور ایران کے درمیان پیدا شدہ تنازعہ شدت اختیار کرتے ہوئے اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جنگی تیاریوں کے مرحلہ میں داخل ہو رہا ہے ۔ خلیج میں جہاں امریکہ کے پانچویں بحری بیڑے نے خلیج فارس میں جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے وہیں ایران میں انقلابی گارڈز نے بھی میزائلوں اور بحری حملوں کی تیاری شروع کر دی ہے ۔ امریکی بحریہ نے کہا ہے کہ وہ خلیج میں جنگی مشقیں کر رہا ہے ۔ امریکی بحریہ کا یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا جبکہ ایک دن قبل ہی اس نے یہ عہد کیا تھا کہ ایران کو خلیج سمندر میں آبنائے ہرمز کی آبی گزر گاہ کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ امریکی کے پانچویں بحری بیڑہ کے کموڈور پیٹرہڈسن نے ایک بیان میں کہا کہ سٹیٹ نیٹ کے نام سے شروع کی گئی ان مشقوں کا مقصد گیس اور تیل کی تنصیبات جیسے مشقوں کا مقصد گیس اور تیل کی تنصیبات جیسے سمندری انفراسٹرکچر کی حفاظت کرنے کے طریقوں کی مشق کرنا ہے ۔ ایران کے ریولوشنر گارڈ کے سربراہ نے چند دن قبل یہ بیان دیا تھا کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو وہ خلیج میں تیل لے جانے والے جہازوں کی گزرگاہ آبنائے ہرمز پر قبضہ کر لے گا ۔ مغرب اور ایران کے درمیان نیوکلیئر تنازعہ پر طاقت آزمائی کے اندیشوں سے تیل کی قیتمیں 140 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں ۔ خلیج میں امریکی بحریہ کی جنگی مشقوں میں دو جنگی جہازوں کے ساتھ برطانیہ کا ایک جنگی جہاز اور بحرین کا ایک جہاز حصہ لے رہا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سٹیک نیٹ جنگی مشقوں کا مقصد سمندروں میں قانونی نظام کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی ساتھ علاقائی دوستوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد دینا بھی ہے ۔ دوسری طرف تہران سے موصولہ اطلاع کے مطابق ایران کے انقلابی گارڈز نے اس وارننگ کے ساتھ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو اسرائیل اور خلیج فارس میں امریکی بحریہ کو اصل نشانہ بنایا جائے گا ۔ اسی دوران ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مددگار نے کہا ہے کہ امریکہ کے کسی بھی حملے پر اس کا پہلا جواب یہ ہو گا کہ ایران خلیج میں اسرائیل اور امریکی بحریہ پر حملے کرے گا ۔ علی شیرازی نے انقلابی گارڈز کے سپاہیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا امریکہ کی طرف سے ایران پر پہلی گولی چلنے کے ساتھ ہی ایران کی جانب سے دنیا بھر امریکہ کے اہم مفادات کو جلانا شروع کر دیا جائے گا ۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں تل ابیب اور امریکہ کے بحری بیڑے وہ نشانے ہوں گے جو ایران کی انتہائی سخت جوابی کارروائی میں شعلہ پوش ہوں گے ۔ امریکہ اور اس کے اہم ترین علاقائی اتحادی اسرائیل نے کبھی بھی ایران پر حملے کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے ۔ علی شیرازی نے کہاکہ ’’ یہودی حکومت وائٹ ہاؤس کے قائدین پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ ایران پر فوجی یلغار کا منصوبہ بنائیں لیکن اگر وہ لوگ اس قسم کی حماقت کر بیٹھیں تو پھر ایران بھی جوابی کارروائی کرے گا ‘‘ انہوں نے یہ بات واضح نہیں کی کہ آیا وہ تل ابیب کا ذکر کر رہے ہیں تو ایک شہر کی حیثیت سے یا پھر یہودی مملکت کے مختصر نام کے طور پر ذکر کر رہے ہیں کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران ‘ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے ۔ جبکہ انقلابی گارڈز نے لڑائی کی اپنی تیاری حالت میںتیزی پیدا کرنے کی غرض سے جنگی مشقوں کا ایک نیا مرحلہ شروع کر دیا ہے ۔ ان جنگی مشقوں میں میزائلوں اور بحریہ کے شعبہ حصہ لے رہے ہیں ۔ انقلابی گارڈ ایران کے اہم ترین بالسٹک میزائلوں کے ذمہ دار ہیں جن میں شہاب 3 میزائلوں بھی شامل ہیں ۔ یہ میزائل اسرائیل اور خلیج میں واقع امریکی فوجی اڈوں تک پہنچ سکتے ہیں تاہم کشیدگی کو ختم کرنے کی غرض سے سفارتی اقدامات بھی جاری ہیں ۔ ایران نے نیوکلیئر پروگرام کو ختم کرنے کی غرض سے عالمی طاقتوں کی طرف سے کی گئی پیش کش کا جواب دے دیا ہے ۔ ایران کے جواب کا تجزیہ کرنے والے مغربی ملکوں کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ جواب انتہائی پیچیدہ ہے ۔علی شیرازی نے کہا کہ ’’ ایرانی قوم کسی بھی دھونس کو ہر گز قبول نہیں کرے گی ‘ ایرانی قوم ان ایمان والوں کی قوم ہے جو جہاد شہادت میں یقین رکھتی ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment