International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, July 9, 2008

شہداء لال مسجد کانفرنس طالبات کی جانب سے پرویز مشرف پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ


اسلام آباد ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خواتین کی شہداء لال مسجد کانفرنس نے لال مسجد آپریشن کے حوالے سے پرویز مشرف پر مقدمہ درج کرنے ‘ عدالتی کمیشن کے قیام ‘ جامعہ حفصہ میں خیموں کے ذریعے کلاسسز شروع کرنے ‘ مولانا عبدالعزیز کی رہائی اور جامعہ فریدیہ کی بحالی کے لئے 6 جولائی سے مشترکہ اعلامیے کی توثیق کر دی ۔ جامعہ حفصہ کی پرنسپلہ ام حسان نے واضح کیا ہے کہ ملک میں انصاف ناپید ہے ۔ تھانے اور عدالتیں بکتی ہیں ۔ حکمران اپنے انجام کے خوف سے ہم پر الزامات عائد کر رہے ہیں ۔ ہم پہلے دہشت گرد تھے نہ اب ہیں اور نہ ہوں گے ۔ آئی جی پنجاب کو چیلنج کرتی ہوں اس نے اگر ماں کا دودھ پیا ہے تو مجھ پر جو الزام عائد کیا ہے اسے ثابت کرے ۔ ملک میں مدارس ‘ مساجد اور علماء کرام کو تحفظ حاصل نہیں ہے جبکہ نائٹ کلبوں ‘ مساج سنٹروں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے ۔ شہدائے لال مسجد کانفرنس برائے خواتین منگل کو لال مسجد کے احاطے میں میں منعقد ہوئی ۔ جس میں ہزاروں طالبات ‘ معلمات اور جامعہ حفصہ و لال مسجد کے شہداء کے ماؤں اور بہنوں نے شرکت کی ۔ کانفرنس امن حسان کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ کانفرنس کی منتظمین کی جانب سے شہداء کے ورثاء کو چادریں اور دینی کتب پیش کی گئیں ۔ کانفرنس کی گھنٹوں تک جاری رہی ۔ کانفرنس میں گو مشرف گو کے نعرے بھی لگائے گئے یہ نعرہ امن حسان نے لگوایا ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ام حسان نے کہا کہ جامعہ حفصہ کی تعمیر نہ کر کے حکومت عدالتی رٹ کو چیلنج کر رہی ہے صدر مشرف نے گزشتہ سال جو آپریشن اور اقدامات کئے تھے انہیں سزا ملنی چاہئے ۔ ہم پر دہشت گردی کے الزامات غلط ہیں اگر ہمیں دہشت گردی کرنا ہوتی تو اس وقت کرتے جب جامعہ حفصہ پر بم برسائے جا رہے تھے ۔ این آر او کے تحت زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے مقدمات واپس ہو سکتے ہیں تو مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمات کو واپس کیوں نہیں لیا جاتا ۔ کانفرنس چھ جولائی شہدائے کانفرنس کے مطالبات کی توثیق کرتی ہے ۔ ام حسان نے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے طلباء و طالبات کو آگ کے شعلوں کے حوالے کر دیا ۔ فاسفورس بم برسائے گئے یہ اجڑا میدان ظلم و ستم کا نشانہ بنا ۔ بچوں اور بچیوں کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے شریعت کا مطالبہ کیا تھا ۔ بچوں اور بچیوں نے مساجد کو گرانے کے خلاف آواز اٹھائی ۔ ملک میں ڈاکے عام ہیں ۔ ڈاکے ڈالنے والے جرنیلوں ‘ وزیروں کے رشتے دار ہوتے ہیں بااثر افراد کے ذریعے بڑے سے بڑا ڈاکہ ڈالا جاتا ہے انتظامیہ کے اکثر لوگ ڈالروں میں بک جاتے ہیں اور قوم کی بیٹیوں کی عزتوں کو پامال کرتے ہیں ۔ یہ مساج سنٹروں کا تحفظ کرتے ہیں ۔ وسائل لوٹنے کے لئے حکومتوں میں آتے ہیں ۔ تھانے اور عدالتیں بگتی ہیں ۔ حکمران بھی بگتے ہیں ۔ امریکہ اور یورپ کو خوش کرنے کے لئے قوم کے بچوں کو ڈالروں میں بیچ دیتے ہیں ۔ اسلام جمہوریت نہیں بلکہ خلافت اور خود پر شریعت نافذ کرنے سے آتا ہے ملک میں تمام جرائم عام ہیں ۔ آنٹی شمیم اور اس جیسی خواتین فائیو سٹار ہوٹلوں میں اڈے چلا رہی ہیں خواتین کو ان کی تذلیل کرتے ہوئے محافل کی زینت بنایا جاتا ہے اور اسے روشن خیالی قرار دیا جاتا ہے پرویز مشرف ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جس کے اندر مساجد کو گرانا ‘ فحاشی کو عام کرنا ‘ سود اور شراب جائز ہو ۔ مشرف کو شریعت میں تبدیلی کی اجازت نہیں دے سکتے بارود کی بارش میں نہلانے کے باوجود ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ حکمرانوں نے سمجھا تھا کہ آپریشن کے ذریعے برقعے کو ختم کر دیں گے ۔ یہ ان کی خیام خیالی تھی روشنی خیالی کا چہرہ آپریشن میں عیاں ہوا ۔ نظام کے دشمن پہلے بھی تھے آپریشن کے بعد مزید دشمن ہو گئے ہیں ۔ تعلیم یافتہ روشن خیالوں کے ہاتھوں وہ ظلم دیکھا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ ماؤں کے سامنے ان کی بچیوں اور بچوں کو چھلنی کر دیا گیا ۔ ہم دہشت گرد تھے نہ ہیں اور نہ ہوں گے ۔ الزام لگانے والے خود دہشت گرد ہیں ۔ آئی جی پنجاب سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ اگر ماں کا دودھ پیا ہے تو دہشت گردی کے حوالے سے مجھ پر جو تہمت لگائی ہے اسے ثابت کرے ۔ حکمران اپنے انجام کے خوف سے ہم الزامات لگا رہے ہیں ۔ قوم کی بیٹیوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی تھی ۔ عدالتوں میں انصاف نہیں مل رہا ہے ۔ پی سی او کے تحت حلف اٹھایا جاتا ہے این آر او کے ذریعے سیاستدانوں کی کرپشن کو معاف کر دیا جاتا ہے نافذ شریعت کا مطالبہ کرنے والوں پر بم برسائے جاتے ہیں ۔ مولانا عبدالعزیز پر قائم جھوٹے مقدمات ختم کر کے بری کیا جائے ورنہ زرداری کو بھی کٹہرے میں لایا جائے ۔ پرویز مشرف پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم ختم نہیں ہوئے ۔ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے یہ ہماری اپنی دھرتی ہے ۔ پرویز مشرف خود محفوظ راستہ تلاش کر رہا ہے ۔ جامعہ فریدیہ کو بحال کیا جائے ۔ جامعہ حفصہ کو تعمیر کیا جائے اس سے پہلے حکمران گرفت میں آئیں ۔ طلبا ء طالبات کو ان کی تعلیم کا حق دیں ۔ کانفرنس میں گو مشرف گو کے لگوائے گئے ۔ ام حسان نے کہا کہ ناانصافی کے خلاف احتجاج کا حق رکھتے ہیں ۔ غازی کی بہنیں ‘ بیٹیاں ‘ مائیں زندہ ہیں مطالبات کے لئے احتجاج کی کال دیں گے ۔ سڑکوں پر آئیں گے مظاہرے کریں گے ۔ ہمیں جینے کا حق دیا جائے ۔ یہ امریکہ کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور قوم کی بچیوں پر بم برساتے ہیں ۔ تحریک نفاذ شریعت پنجاب کے امیر قاضی محمد مشتاق ‘ مولانا عبدالعزیز کی صاحبزادی طیبہ دعا ‘ بنت مولانا اعظم طارق ‘ جامعہ حفصہ کے خلاف آپریشن کے بعد دو ماہ تک پابند سلاسل رہنے والی طالبہ بنت مولانا عبدالعزیز ‘ حمیرہ غازی ‘ عبدالرشید غازی کی صاحبزادی کائنات سمیت بیس سے زائد طالبات معلمات نے کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ حکومت نے 83 سے زائد مساجد کو شہید کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ۔ 7 مساجد کو شہید کر دی گئیں ۔ جامعہ حفصہ اور لال مسجد شہداء نے جان قربان کر کے دیگر مساجد کو منہدم ہونے سے بچایا اور مزاہمتی اور مجاہدانہ کردارا ادا کیا ۔ ہم کچھ نہ کر سکے اور دیکھتے رہ گئے کہ حامہ حفصہ کو جب طالبات کے خون سے رنگین کیا جا رہا تھا تو ہر طالبہ کا فرض تھا کہ گھر سے نکلتی جامعہ حفصہ پہنچتی ۔ سب پرویز مشرف کا انجام اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے ۔ رونے اور ماتم کے لئے نہیں بلکہ تجدید عہد کے لئے یہاں بیٹھے ہیں ۔ ملک میں مساجد مدارس علماء کا تحفظ نہیں ہے یہاں شراب پینے والوں ‘ نائب کلبوں ‘ مساجد سنٹروں کو تحفظ دیا جا رہا ہے ۔ جامعہ حفصہ کی طالبات کا مطالبہ آئینی تھا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔ اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تحریک جاری رہے گی یہ طالبہ جامعہ حفصہ ہے ۔ ملک میں شریعت ہو گی یا پھر شہادت کے راستے پرچلتے رہیں گے ۔ آج بھی جامعہ حفصہ کے ملبے میں شہید طالبات کی ہڈیاں موجود ہیں ۔

No comments: