امریکی سینیٹر رس فائن گولڈامریکی سنیٹ کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کے رکن سنیٹر رسفائن گولڈ نے پیر کو صدر پرویز مشرف اور وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں جِس میں دوطرفہ تعلقات، پاکستان میں ہونے والی حالیہ سیاسی تبدیلیوں اور انسدادِ دہشت گردی سے متعلق معاملات پر بات چیت کی۔
سنیٹر فائن گولڈ نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے بھی اسلام آباد میں اُن کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی اور پاکستان کے عدالتی بحران پر تبادلہٴ خیال کیا۔
اِس ملاقات میں سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن بھی موجود تھے جِنہوں نے صحافیوں کو معزول چیف جسٹس اور امریکی سینیٹر کے مابین ہونے والی بات چیت کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا:’وہ، ظاہر ہے حیران تھے کہ کسی ملک میں چیف جسٹس کو اِس طرح گرفتار رکھا جا سکتا ہے۔ حال ہی سے متعلق کم از کم فائن گولڈ نے تو بالکل اتفاق کیا بلکہ اُن کو جب یہ کہا گیا کہ یہ ایگزیکیوٹو آرڈر سے ہو سکتا ہے، تو اُنہوں نے کہا کہ ایگزیکیوٹو آرڈر کی بھی کیا ضرورت ہے، جب یہ غیر قانونی کام ہے تو غیر قانونی کام ہے۔‘
واضح رہے کی امریکی کانگریس کے دو مختلف وفود اِن دِنوں پاکستان میں موجود ہیں جو امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق پاک۔امریکہ تعلقات اور یہاں کی سیاسی صورتِ حال پر سیاسی قیادت، رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور وکلا تنظیم کے عہدے داروں سے ملاقات میں خصوصاً عدالتی بحران پر آگاہی حاصل کر رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment