اسلام آباد۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ افتخار چوہدری کو فوری واپس لایا جائے انیس ججوں کو نہیں مانتے لانگ مارچ کامیاب رہا وکلاء کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کروڑوں روپے سے تعمیر کئے جانے والے جی ایچ کیو کے بجائے اس پیسے سے ملک بھر میں لنگر خانے کھولے جائیں تاکہ لوگ روٹی دال سے اپنا پیٹ بھر سکیں جمہوریت کو خراب کرنے کیلئے ڈبل پالیسی چلی جارہی ہے زرداری اور مشرف ایک ہیں ان کو جوڑنے والا سلیمان تاثیر ہے آمریت اور موجودہ جمہوری حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے اسلام آباد میں مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کرپشن سے بچنے کیلئے مشرف کا دفاع کر رہے ہیں عمران خان نے کہاکہ حکومت ہمیں روڈ میپ دے تاکہ ہم روڈ مارچ کے بجائے اسلام آباد میں ایک بڑا اجتماع نیشنل کانفرنس کر سکیں جس میں وکلاء ، سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے وکلاء کی دعوت پر گئے تھے یہ ہمارا پروگرام نہیں تھا بعض لوگ کہتے ہیں کہ عمران اور قاضی حسین احمد دھرنے سے پہلے ہی چلے گئے میں واضح کر دینا چاہتے ہوں کہ ہم صرف شرکت کیلئے گئے تھے ہم اس کے لیڈر نہیں تھے۔ عمران خان نے کہاکہ ہمارا وکلاء اور اے پی ڈی ایم اور تمام پاکستانیوں کا ایک ہی نظریہ ہے یہ پاکستانی جو حقیقی جمہوریت، آزادی اور انصاف چاہتا ہے اس کا ایک ہی نظریہ ہے انہوں نے کہاکہ جب سب اسلام آباد میں آئندہ اکھٹے ہوں گے تو ہم چاہتے ہیں کہ اسے حقیقی آزادی کا دن قرار دیا جائے انہوں نے کہاکہ حقیقی آزادی تب آئے گی جب عدلیہ آزاد ہو گی عدلیہ کی آزادی سے ہی قوم کی آزادی ہے عدلیہ آزاد ہے تو الیکشن کمیشن، میڈیا اور دیگر ادارے آزاد ہیں انہوں نے کہاکہ اس حکومت کی دوغلی پالیسی عوام پر ظاہر ہو گئی ہے اس نے آتے ہی جیو ٹی وی کے پروگرام بند کر دئیے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں پتہ ہی نہیں عمران خان نے کہاکہ حکومت کا جھوٹ اور دوغلی پالیسی دیکھیے کہتی ہے ہمیں پتہ ہی نہیں کہ جیو کے دوبئی میں دو پروگرام بند کر دئیے گئے ہیں عمران خان نے سوال کیاکہ کون پاکستان چلا رہاہے انہوں نے کہاکہ ہم اے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ایک لیڈر شپ دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستانی قوم کو ایک واضح روڈ میپ نظر آئے ہمارے کیا کیا مقاصد ہیں کس دن ہم نے حقیقی آزادی کے دن کا اعلان کرنا ہے یہ سب کچھ پہلے سے طے ہو گا عمران خان نے کہاکہ یہ سب کچھ ہمارے اجلاس میں طے ہوا ہے ہم نے اپنی اسٹیئرنگ کمیٹی میں ملک کی سرحدوں پر ہونے والے خطر ناک کھیل کو بھی زیر بحث لایا ہے عمران خان نے کہاکہ حکومت کو یہ علم ہونا چاہیے کہ ملک کی آبادی کے بیج بوئے جارہے ہیں حکومت نے کہاتھا کہ ہم قبائلی عوام سے بات چیت سے مسئلہ حل کریں گے ہم اپنی فوج کو اپنے لوگوں سے نہیں لڑائیں گے۔ اس پر ہم نے حکومت کو مبارک باد دی تھی عمران خان نے کہا کہ مشرف نے پیسے لے کر کسی اور کی جنگ اپنے سر لے لی او راپنی فوج سے اپنے شہری اور اپنے شہریوں سے اپنی فوج مروائی جو ملک کے خلاف سب سے بڑی غداری ہے اب امریکہ پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو مار رہا ہے یہ صرف 70ملین ڈالر مہینے کی تنخواہ کے عوض ہو رہاہے امریکہ کے چونکہ نومبر میں صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں اس لئے اس نے اسامہ کا ڈرامہ کرنا ہے اور خطرہ یہ ہے کہ انہوں نے پھر پاکستانی قبائلی علاقوں پر بمباری کرنی ہے او رپھر پاکستانی قوم اور حکومت پر حملہ کرنا ہے پچھلے سال کم سے کم پاکستان میں 65خود کش حملے ہوئے جس سے پورا ملک ہل کر رہ گیا جس طرح زرداری امریکی ایمبیسی کے چکر لگا رہا ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ یہ دوسرا مشرف پیدا ہو گیاہے عمران خان نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت واضح بیان دے کہ اگر مزید ایک بھی شہری امریکی بم سے مرا تو ہم اقوام متحدہ کے پاس جائیں گے اور بتائیں گے کہ یہ ہماری سرزمین کی خلاف ورزی ہے۔عمران خان نے کہاکہ ہمارا سب سے بڑے دہشت گرد الطاف حسین کو برطانیہ نے لندن میں پناہ دے رکھی ہے تو میرا سوال ہے کہ کیا ہم لندن جاکر بم برسائیں کہ ہمارا دہشت گرد وہاں چھپا ہوا ہے حکومت کو دو ٹوک الفاظ میں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستانیوں کی جائیں بھی اتنی ہی قیمتی ہیں جتنی امریکیوں کی ہیں ہمارے لوگوں اور فوجیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح مارا جارہا ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو دوبارہ خود کش حملے شروع ہو جائیں گے ہم ایسے واقعات کی مذمت کرتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ امن مذاکرات ہوں تمام قیدی رہا کرائے جائیں قبائلی علاقوں سے فوجی آپریشن ختم ہو فوج اپنے شہریوں کو ہلاک کرنے کے بجائے ان کی حفاظت کرے اس وقت ہم نہ طالبان نہ القاعدہ کیلئے لڑ رہے ہیں ہماری فوج اپنے ہی قبائلی شہریوں سے لڑ رہی ہے جن کو مقامی طالبان کہاجارہاہے یہ ہماری کوئی جنگ نہیں یہ جو پھرسے ہونے جارہی ہے یہ پاکستان کیلئے انتہائی خطر ناک ہے بجٹ کے بارے میں عمران خان نے کہاکہ ہمارے اجلاس میں بجٹ پر بھی بات چیت ہوئی ہے مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہاہے کہ اس بجٹ سے شوکت عزیز کی بو آرہی ہے ایسا لگ رہا ہیکہ شوکت عزیز کا بنایاہوا بجٹ ہے جس میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کو آگے پیچھے کر دیا گیا ہے عوام کی اکثریت مہنگائی کی دلدل میں پھنس گئی ہے کبھی ملک میں اتنے برُے حالات پیدا نہیں ہوئے جتنے آج ہیں تنخواہ دار طبقے کی تنخواہیں دو ہفتہ سے قبل ختم ہوجاتی ہیں لوگوں کا گزارہ مشکل ہو رہا ہے پستول پکڑ کر لوگوں نے ڈاکے مارنا شروع کردیے ہیں حتیٰ کہ سرکاری ملازمین بھی جرم کی طرف لگ گئے ہیں یہ بجٹ انقلابی ہونا چاہیے تھا اسٹیٹس کو کا بجٹ نہیں ہونا چاہیے تھا عمران خان نے کہا کہ 900ارب کا جی ایچ کیو بن رہا ہے اسمبلی میں اس بارے میں کوئی آواز ہی نہیں اٹھائی یہ کیسی جمہوری حکومت ہے کیا پاکستان کو 900ارب روپے کا نیا جی ایچ کیو چاہیے یا عوام کی زندگی چاہیے عمران خان نے کہاکہ حکومت کو نو سو ارب روپے کے ملک بھر میں لنگر خانے کھولنے چاہیے تاکہ لوگ دل روٹی کھاسکیں جس طرح یورپ میں ہوتا ہے عمران خان نے کہاکہ بینظیر کے کارڈ جاری کرنے سے زیادہ بہتر ہوتا اگر ملک بھر میں دال روٹی کے لنگر کھولے جاتے جس طرح میں نے شوکت خانم ہسپتال میں لنگر کھولا ہوا ہے یہ غریب تو وہاں روٹی کھا سکتے ہیں عمران خان نے کہاکہ عوام یہ جیڈی پی کا دو فیصد بھی خر چ نہیں ہو رہا جبکہ بھارت میں چار فیصد خرچ ہو رہا ہے جب عوام پر پیسہ خر چنہیں ہورہا تو جمہوری حکومت کس بات کی ہے انہوں نے کہاکہ آمریت اور موجودہ جمہوریت میں کوئی فرق نہیں یہ عوامی بجٹ نہیں ہے پاکستان نے پچھلے سال 5.1ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے گئے ہیں جبکہ بھارت جو بہت بڑا ملک ہے اس نے 3.2ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے تھے جبکہ پاکستان میں تعلیم کا بیڑا غرق ہو گیا ہے پڑھے لکھے نعرے کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ملا
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, June 17, 2008
زرداری کی شکل میں دوسرا مشرف پیدا ہو گیا ہے ، دونوں میں قدر مشترک ہے۔ عمران خان
اسلام آباد۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ افتخار چوہدری کو فوری واپس لایا جائے انیس ججوں کو نہیں مانتے لانگ مارچ کامیاب رہا وکلاء کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کروڑوں روپے سے تعمیر کئے جانے والے جی ایچ کیو کے بجائے اس پیسے سے ملک بھر میں لنگر خانے کھولے جائیں تاکہ لوگ روٹی دال سے اپنا پیٹ بھر سکیں جمہوریت کو خراب کرنے کیلئے ڈبل پالیسی چلی جارہی ہے زرداری اور مشرف ایک ہیں ان کو جوڑنے والا سلیمان تاثیر ہے آمریت اور موجودہ جمہوری حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے اسلام آباد میں مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کرپشن سے بچنے کیلئے مشرف کا دفاع کر رہے ہیں عمران خان نے کہاکہ حکومت ہمیں روڈ میپ دے تاکہ ہم روڈ مارچ کے بجائے اسلام آباد میں ایک بڑا اجتماع نیشنل کانفرنس کر سکیں جس میں وکلاء ، سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے وکلاء کی دعوت پر گئے تھے یہ ہمارا پروگرام نہیں تھا بعض لوگ کہتے ہیں کہ عمران اور قاضی حسین احمد دھرنے سے پہلے ہی چلے گئے میں واضح کر دینا چاہتے ہوں کہ ہم صرف شرکت کیلئے گئے تھے ہم اس کے لیڈر نہیں تھے۔ عمران خان نے کہاکہ ہمارا وکلاء اور اے پی ڈی ایم اور تمام پاکستانیوں کا ایک ہی نظریہ ہے یہ پاکستانی جو حقیقی جمہوریت، آزادی اور انصاف چاہتا ہے اس کا ایک ہی نظریہ ہے انہوں نے کہاکہ جب سب اسلام آباد میں آئندہ اکھٹے ہوں گے تو ہم چاہتے ہیں کہ اسے حقیقی آزادی کا دن قرار دیا جائے انہوں نے کہاکہ حقیقی آزادی تب آئے گی جب عدلیہ آزاد ہو گی عدلیہ کی آزادی سے ہی قوم کی آزادی ہے عدلیہ آزاد ہے تو الیکشن کمیشن، میڈیا اور دیگر ادارے آزاد ہیں انہوں نے کہاکہ اس حکومت کی دوغلی پالیسی عوام پر ظاہر ہو گئی ہے اس نے آتے ہی جیو ٹی وی کے پروگرام بند کر دئیے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں پتہ ہی نہیں عمران خان نے کہاکہ حکومت کا جھوٹ اور دوغلی پالیسی دیکھیے کہتی ہے ہمیں پتہ ہی نہیں کہ جیو کے دوبئی میں دو پروگرام بند کر دئیے گئے ہیں عمران خان نے سوال کیاکہ کون پاکستان چلا رہاہے انہوں نے کہاکہ ہم اے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ایک لیڈر شپ دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستانی قوم کو ایک واضح روڈ میپ نظر آئے ہمارے کیا کیا مقاصد ہیں کس دن ہم نے حقیقی آزادی کے دن کا اعلان کرنا ہے یہ سب کچھ پہلے سے طے ہو گا عمران خان نے کہاکہ یہ سب کچھ ہمارے اجلاس میں طے ہوا ہے ہم نے اپنی اسٹیئرنگ کمیٹی میں ملک کی سرحدوں پر ہونے والے خطر ناک کھیل کو بھی زیر بحث لایا ہے عمران خان نے کہاکہ حکومت کو یہ علم ہونا چاہیے کہ ملک کی آبادی کے بیج بوئے جارہے ہیں حکومت نے کہاتھا کہ ہم قبائلی عوام سے بات چیت سے مسئلہ حل کریں گے ہم اپنی فوج کو اپنے لوگوں سے نہیں لڑائیں گے۔ اس پر ہم نے حکومت کو مبارک باد دی تھی عمران خان نے کہا کہ مشرف نے پیسے لے کر کسی اور کی جنگ اپنے سر لے لی او راپنی فوج سے اپنے شہری اور اپنے شہریوں سے اپنی فوج مروائی جو ملک کے خلاف سب سے بڑی غداری ہے اب امریکہ پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو مار رہا ہے یہ صرف 70ملین ڈالر مہینے کی تنخواہ کے عوض ہو رہاہے امریکہ کے چونکہ نومبر میں صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں اس لئے اس نے اسامہ کا ڈرامہ کرنا ہے اور خطرہ یہ ہے کہ انہوں نے پھر پاکستانی قبائلی علاقوں پر بمباری کرنی ہے او رپھر پاکستانی قوم اور حکومت پر حملہ کرنا ہے پچھلے سال کم سے کم پاکستان میں 65خود کش حملے ہوئے جس سے پورا ملک ہل کر رہ گیا جس طرح زرداری امریکی ایمبیسی کے چکر لگا رہا ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ یہ دوسرا مشرف پیدا ہو گیاہے عمران خان نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت واضح بیان دے کہ اگر مزید ایک بھی شہری امریکی بم سے مرا تو ہم اقوام متحدہ کے پاس جائیں گے اور بتائیں گے کہ یہ ہماری سرزمین کی خلاف ورزی ہے۔عمران خان نے کہاکہ ہمارا سب سے بڑے دہشت گرد الطاف حسین کو برطانیہ نے لندن میں پناہ دے رکھی ہے تو میرا سوال ہے کہ کیا ہم لندن جاکر بم برسائیں کہ ہمارا دہشت گرد وہاں چھپا ہوا ہے حکومت کو دو ٹوک الفاظ میں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستانیوں کی جائیں بھی اتنی ہی قیمتی ہیں جتنی امریکیوں کی ہیں ہمارے لوگوں اور فوجیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح مارا جارہا ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو دوبارہ خود کش حملے شروع ہو جائیں گے ہم ایسے واقعات کی مذمت کرتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ امن مذاکرات ہوں تمام قیدی رہا کرائے جائیں قبائلی علاقوں سے فوجی آپریشن ختم ہو فوج اپنے شہریوں کو ہلاک کرنے کے بجائے ان کی حفاظت کرے اس وقت ہم نہ طالبان نہ القاعدہ کیلئے لڑ رہے ہیں ہماری فوج اپنے ہی قبائلی شہریوں سے لڑ رہی ہے جن کو مقامی طالبان کہاجارہاہے یہ ہماری کوئی جنگ نہیں یہ جو پھرسے ہونے جارہی ہے یہ پاکستان کیلئے انتہائی خطر ناک ہے بجٹ کے بارے میں عمران خان نے کہاکہ ہمارے اجلاس میں بجٹ پر بھی بات چیت ہوئی ہے مجھے بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہاہے کہ اس بجٹ سے شوکت عزیز کی بو آرہی ہے ایسا لگ رہا ہیکہ شوکت عزیز کا بنایاہوا بجٹ ہے جس میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کو آگے پیچھے کر دیا گیا ہے عوام کی اکثریت مہنگائی کی دلدل میں پھنس گئی ہے کبھی ملک میں اتنے برُے حالات پیدا نہیں ہوئے جتنے آج ہیں تنخواہ دار طبقے کی تنخواہیں دو ہفتہ سے قبل ختم ہوجاتی ہیں لوگوں کا گزارہ مشکل ہو رہا ہے پستول پکڑ کر لوگوں نے ڈاکے مارنا شروع کردیے ہیں حتیٰ کہ سرکاری ملازمین بھی جرم کی طرف لگ گئے ہیں یہ بجٹ انقلابی ہونا چاہیے تھا اسٹیٹس کو کا بجٹ نہیں ہونا چاہیے تھا عمران خان نے کہا کہ 900ارب کا جی ایچ کیو بن رہا ہے اسمبلی میں اس بارے میں کوئی آواز ہی نہیں اٹھائی یہ کیسی جمہوری حکومت ہے کیا پاکستان کو 900ارب روپے کا نیا جی ایچ کیو چاہیے یا عوام کی زندگی چاہیے عمران خان نے کہاکہ حکومت کو نو سو ارب روپے کے ملک بھر میں لنگر خانے کھولنے چاہیے تاکہ لوگ دل روٹی کھاسکیں جس طرح یورپ میں ہوتا ہے عمران خان نے کہاکہ بینظیر کے کارڈ جاری کرنے سے زیادہ بہتر ہوتا اگر ملک بھر میں دال روٹی کے لنگر کھولے جاتے جس طرح میں نے شوکت خانم ہسپتال میں لنگر کھولا ہوا ہے یہ غریب تو وہاں روٹی کھا سکتے ہیں عمران خان نے کہاکہ عوام یہ جیڈی پی کا دو فیصد بھی خر چ نہیں ہو رہا جبکہ بھارت میں چار فیصد خرچ ہو رہا ہے جب عوام پر پیسہ خر چنہیں ہورہا تو جمہوری حکومت کس بات کی ہے انہوں نے کہاکہ آمریت اور موجودہ جمہوریت میں کوئی فرق نہیں یہ عوامی بجٹ نہیں ہے پاکستان نے پچھلے سال 5.1ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے گئے ہیں جبکہ بھارت جو بہت بڑا ملک ہے اس نے 3.2ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے تھے جبکہ پاکستان میں تعلیم کا بیڑا غرق ہو گیا ہے پڑھے لکھے نعرے کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ملا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment