لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید منور حسن نے کہاہے کہ ججوں کو جلد بحال نہ کیا گیا تو بعید نہیں ہے کہ عوام ’’ گو مشرف گو ‘‘ کے بجائے ’’ گو زرداری گو ‘‘ کے نعرے لگانے شروع کر دیں ۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لیے اپنی قربانیاں گنواتی ہے لیکن عملاً آمر کے ساتھ گٹھ جوڑ کر چکی ہے ۔ امریکہ پہلے کی طرح ہماری سرحدوں کو پامال کر رہاہے اور حملے بھی جاری ہیں ۔ منتخب حکومت نے بھی پرویز مشرف کی بزدلانہ پالیسی اپنا رکھی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید منور حسن نے کہاکہ ججوں کی بحالی کے لیے صرف وکلا ہی نہیں نکلے ہیں اس جدوجہد میں اے پی ڈی ایم کی جماعتیں ، سول سوسائٹی کے لوگ اور پوری قوم شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ ججوں کی بحالی کو ٹالنے میں دونوں جماعتیں ذمہ دار ہیں ۔ اگر جج بحال ہو جاتے تو دونوں جماعتوں کو اس کا کریڈٹ جاناتھا ۔ انہوںنے کہاکہ میاں نواز شریف اس وقت دو کشتیوں پر سوار ہیں، انہیں ایک کا انتخاب کرنا چاہیے ۔وہ وزارتوں سے تو مستعفی ہو گئے ہیں لیکن حکومت میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے قوم کے اربوں ڈالر این آر او کے ذریعے معاف کرا لیے ہیں ۔ یہ قوم کے حقوق پر کھلا ڈاکہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ ہماری چوکیوں پر حملے کر کے جارحیت کا مرتکب ہو رہاہے اور ان حملوں کو جائز بھی قرار دے رہاہے ۔ ہمارے کئی فوجی جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ امریکہ کی طرف سے یہ 44 واں بڑا حملہ ہے ۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ امریکہ ہم سے بڑا ہے، ہم چھوٹے ہیں ۔ ایسے آدمی کو وزارت دفاع سے فوراً مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ سید منور حسن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کا نعرہ روٹی کپڑا ، مکان کا ہے ،لیکن اس نے جو بجٹ پیش کیاہے اس کے بعدیہ تصور نہیں کیا جاسکتا ہے کہ عوام کو روٹی مل سکے گی۔ بنیادی چیزوں پر ٹیکس لگانے اور سوئی گیس اور بجلی کے نرخوں میں مزید ا ضافہ کے اعلانات کے بعد پیپلز پارٹی کس منہ سے عوامی حکومت ہونے کا دعوٰی کرتی ہے؟ اس نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اس کی مشکلات او ر دکھوں میں اضافہ ہی کیاہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, June 13, 2008
ججوں کو جلد بحال نہ کیا تو عوام گو زرداری گو کے نعرے لگانے شروع کردیں گے ۔ سید منور حسن
لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید منور حسن نے کہاہے کہ ججوں کو جلد بحال نہ کیا گیا تو بعید نہیں ہے کہ عوام ’’ گو مشرف گو ‘‘ کے بجائے ’’ گو زرداری گو ‘‘ کے نعرے لگانے شروع کر دیں ۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لیے اپنی قربانیاں گنواتی ہے لیکن عملاً آمر کے ساتھ گٹھ جوڑ کر چکی ہے ۔ امریکہ پہلے کی طرح ہماری سرحدوں کو پامال کر رہاہے اور حملے بھی جاری ہیں ۔ منتخب حکومت نے بھی پرویز مشرف کی بزدلانہ پالیسی اپنا رکھی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید منور حسن نے کہاکہ ججوں کی بحالی کے لیے صرف وکلا ہی نہیں نکلے ہیں اس جدوجہد میں اے پی ڈی ایم کی جماعتیں ، سول سوسائٹی کے لوگ اور پوری قوم شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ ججوں کی بحالی کو ٹالنے میں دونوں جماعتیں ذمہ دار ہیں ۔ اگر جج بحال ہو جاتے تو دونوں جماعتوں کو اس کا کریڈٹ جاناتھا ۔ انہوںنے کہاکہ میاں نواز شریف اس وقت دو کشتیوں پر سوار ہیں، انہیں ایک کا انتخاب کرنا چاہیے ۔وہ وزارتوں سے تو مستعفی ہو گئے ہیں لیکن حکومت میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے قوم کے اربوں ڈالر این آر او کے ذریعے معاف کرا لیے ہیں ۔ یہ قوم کے حقوق پر کھلا ڈاکہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ ہماری چوکیوں پر حملے کر کے جارحیت کا مرتکب ہو رہاہے اور ان حملوں کو جائز بھی قرار دے رہاہے ۔ ہمارے کئی فوجی جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ امریکہ کی طرف سے یہ 44 واں بڑا حملہ ہے ۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ امریکہ ہم سے بڑا ہے، ہم چھوٹے ہیں ۔ ایسے آدمی کو وزارت دفاع سے فوراً مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ سید منور حسن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کا نعرہ روٹی کپڑا ، مکان کا ہے ،لیکن اس نے جو بجٹ پیش کیاہے اس کے بعدیہ تصور نہیں کیا جاسکتا ہے کہ عوام کو روٹی مل سکے گی۔ بنیادی چیزوں پر ٹیکس لگانے اور سوئی گیس اور بجلی کے نرخوں میں مزید ا ضافہ کے اعلانات کے بعد پیپلز پارٹی کس منہ سے عوامی حکومت ہونے کا دعوٰی کرتی ہے؟ اس نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اس کی مشکلات او ر دکھوں میں اضافہ ہی کیاہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment