لاہور ۔ امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کوامریکہ کی طفیلی ریاست نہیں بننے دیں گے۔ ہر چوک اور چوراہے پر پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑیںگے۔کراچی کے بعد اب صوبہ سرحد کے لیے قبضہ گروپ تیار کیے جارہے ہیں۔ جماعت اسلامی ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ،اور رائے عامہ کی بیداری اور عوام کو منظم کرنے کے لیے دن رات ایک کردے گی۔مہنگائی میں اضافے، لاقانونیت سے اکتائے اور حکمرانوں اورسیاستدانو ں کی کارکردگی سے مایوس لوگ گھروں میں بیٹھنے کے بجائے روشن مستقبل کی آبیاری کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور اس جدوجہد کو نتیجہ خیز بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی لاہورڈویژن کے ضلعی ومقامی ذمہ داران اور ارکان شورٰی کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں چیف جسٹس کے شاندار استقبال نے ثابت کردیا ہے کہ کسان اور مزدور سمیت ہرطبقہ عدلیہ کی آزادی چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی ججوں کی بحالی میں سنجیدہ نہیں ہے، اور معزول ججوں میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کررہی ہے اس لیے مسلم لیگ ن کو مستقبل کے حوالے سے فوری فیصلہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ معزول جج صاحبان اپنے اتحاد و یکجہتی کو برقرار رکھیں اور حکومتی جھانسے اور دھوکے میں نہ آئیں۔ پوری قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے،اورباوقار طریقے سے ان کی 2نومبر کی پوزیشن پر بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت کوئی نظام اور حکومت نہیں ہے۔ انتخابی وعدے پورے نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں بے یقینی اور بے چینی کی صورتحا ل ہے ،اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن چارماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی واضح لائحہ عمل اور پالیسی اختیار نہیں جا سکی ہے۔ افراتفری اوربدامنی چاروں طرف پھیل گئی ہے ۔مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کا جینا محال ہو گیا ہے جبکہ حکومت پٹرولیم مصنوعات، بجلی،گیس اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوںمیں اضافے کے سوا کوئی کام نہیں کرسکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے لیکن حکمران اس کی قیمت میں مزید اضافے کی نوید سنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمران پارٹی نے عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہ کیا تو اس کے اقتدار کے دن جلد ہی پورے ہو جائیںگے۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں پاکستان توڑنے کی پالیسی پر گامزن ہے، پرویز مشرف کے بعد موجودہ حکومت بھی اس کے آلہ کار کا کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ اور نیٹو نے افغان سرحد پراپنی فوجیں تعینات کر دی ہیں اور پاکستان پر حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور دوسری طرف قبائلیوں کواشتعال دلاکر فوج کے ساتھ لڑایا جا رہاہے تاکہ برے وقت میں فوج اپنے بازوئے شمشیر زن سے محروم ہو جائے۔ اس طرف سے قبائلی اس کے خلاف برسرپیکار ہوں اور دوسری طرف نیٹو افواج اس پر چڑھ دوڑیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ دشمن کا کھیل ہے جس میں پرویز مشرف اور موجودہ حکومت کو مہرے کے طورپر استعمال کیا جارہاہے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملکی سلامتی اورقبائلی علاقوں میں امن و امان کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان امریکہ کی جنگ سے علیحدہ ہو جائے اور فاٹا سے فوج کو واپس بلا کر قبائلی عمائدین اور سیاسی جماعتوں کے مشورے سے معاملات کو حل کیا جائے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, July 27, 2008
پاکستان کوامریکہ کی طفیلی ریاست نہیں بننے دیں گے ہر چوک اور چوراہے پر پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑیں گے ۔۔قاضی حسین احمد
لاہور ۔ امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کوامریکہ کی طفیلی ریاست نہیں بننے دیں گے۔ ہر چوک اور چوراہے پر پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑیںگے۔کراچی کے بعد اب صوبہ سرحد کے لیے قبضہ گروپ تیار کیے جارہے ہیں۔ جماعت اسلامی ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ،اور رائے عامہ کی بیداری اور عوام کو منظم کرنے کے لیے دن رات ایک کردے گی۔مہنگائی میں اضافے، لاقانونیت سے اکتائے اور حکمرانوں اورسیاستدانو ں کی کارکردگی سے مایوس لوگ گھروں میں بیٹھنے کے بجائے روشن مستقبل کی آبیاری کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور اس جدوجہد کو نتیجہ خیز بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی لاہورڈویژن کے ضلعی ومقامی ذمہ داران اور ارکان شورٰی کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں چیف جسٹس کے شاندار استقبال نے ثابت کردیا ہے کہ کسان اور مزدور سمیت ہرطبقہ عدلیہ کی آزادی چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی ججوں کی بحالی میں سنجیدہ نہیں ہے، اور معزول ججوں میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کررہی ہے اس لیے مسلم لیگ ن کو مستقبل کے حوالے سے فوری فیصلہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ معزول جج صاحبان اپنے اتحاد و یکجہتی کو برقرار رکھیں اور حکومتی جھانسے اور دھوکے میں نہ آئیں۔ پوری قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے،اورباوقار طریقے سے ان کی 2نومبر کی پوزیشن پر بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت کوئی نظام اور حکومت نہیں ہے۔ انتخابی وعدے پورے نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں بے یقینی اور بے چینی کی صورتحا ل ہے ،اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن چارماہ گزرنے کے بعد بھی کوئی واضح لائحہ عمل اور پالیسی اختیار نہیں جا سکی ہے۔ افراتفری اوربدامنی چاروں طرف پھیل گئی ہے ۔مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کا جینا محال ہو گیا ہے جبکہ حکومت پٹرولیم مصنوعات، بجلی،گیس اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوںمیں اضافے کے سوا کوئی کام نہیں کرسکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے لیکن حکمران اس کی قیمت میں مزید اضافے کی نوید سنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمران پارٹی نے عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہ کیا تو اس کے اقتدار کے دن جلد ہی پورے ہو جائیںگے۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں پاکستان توڑنے کی پالیسی پر گامزن ہے، پرویز مشرف کے بعد موجودہ حکومت بھی اس کے آلہ کار کا کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ اور نیٹو نے افغان سرحد پراپنی فوجیں تعینات کر دی ہیں اور پاکستان پر حملے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور دوسری طرف قبائلیوں کواشتعال دلاکر فوج کے ساتھ لڑایا جا رہاہے تاکہ برے وقت میں فوج اپنے بازوئے شمشیر زن سے محروم ہو جائے۔ اس طرف سے قبائلی اس کے خلاف برسرپیکار ہوں اور دوسری طرف نیٹو افواج اس پر چڑھ دوڑیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ دشمن کا کھیل ہے جس میں پرویز مشرف اور موجودہ حکومت کو مہرے کے طورپر استعمال کیا جارہاہے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملکی سلامتی اورقبائلی علاقوں میں امن و امان کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان امریکہ کی جنگ سے علیحدہ ہو جائے اور فاٹا سے فوج کو واپس بلا کر قبائلی عمائدین اور سیاسی جماعتوں کے مشورے سے معاملات کو حل کیا جائے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment