International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, July 27, 2008

آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کیے جانے کا نوٹیفکیشن غلط تشریح کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔ ۔ ۔ آئی ایس پی آر

راولپنڈی ۔ ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی اور دیگر قومی سلامتی کے اداروں کو وزارت داخلہ کے ماتحت کیے جانے کا نوٹیفکیشن غلط تشریح کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے ۔ کیونکہ آئی ایس آئی اور وزارت داخلہ کی ذمہ داریاں اور کام کی نوعیت مختلف ہے آئی ایس آئی کا مینڈیٹ بیرونی خطرات سے متعلق سلامتی کے لیے اسٹریٹیجک انٹیلی جنس مہیا کرنا اور اپنے دفاعی اداروں کو باخبر رکھنا ہے جبکہ وزارت داخلہ ملک کے داخلی امور نمٹائی ہے اس لیے آئی ایس ائی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے کی بات کرنا بڑی عجیب ہے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فوجی ترجمان نے کہا کہ آئی ایس آئی، آئی بی اور مختلف داخلی سلامتی کے اداروں اور وزارت داخلہ کے درمیان روابط کو مزید بہتر اور موثر بنانا بنیادی مقصد ہے خاص طورپر د ہشت گرد ی کے خلاف جنگ اور داخلی سلامتی کے حوالے سے ان کے درمیان روابط کو مزید موثر بنانا ہے کچھ غلط فہمی اور غلط تشریح کی وجہ سے اس نوٹیفکیشن کی صحیح ترجمانی نہیں ہو سکی جس سے یہ غلط تاثر سامنے آیا ہے کہ آئی بی اور آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کیا جا رہا ہے اب اس غلط تاثر کو دور کردیا گیا ہے وزیراعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے پریس ریلیز بھی جاری کردی گئی ہے کہ آئی ایس آئی بدستور وزیراعظم کے ماتحت کام کرے گی اور نوٹیفکیشن کا مقصد وزارت داخلہ اور آئی ایس آئی کے درمیان روابط کو بہتر بنانا تھا انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے کی وزیراعظم ، صدر اور آرمی چیف کے درمیان بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی ایسی کسی بات کا مجھے علم ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی وزیراعظم سے حالیہ ملاقاتیں سیکورٹی کے حوالے سے تھیں انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کا مینڈیٹ بیرونی خطرات سے متعلق سلامتی کے لیے اسٹریٹیجک انٹیلی جنس مہیا کرتا ہے اور اپنے دفاعی اداروں کو باخبر رکھنا ہے اور یہ اسٹریٹیجک انٹیلی جنس قومی سلامتی کے تمام اداروں کے ہوتی ہے جن میں افواج پاکستان اور اس سے منسلک دیگر ادارے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں خارجہ اور داخلی سیکورٹی کے الگ الگ ادارے ہوتے ہیں اور ہر قسم کے ماڈل ادارے ا س میں موجود ہوتے ہیں ہمارے ملک میں ایکسٹرنل انٹیلی جنس کی ذمہ داری آئی ایس آئی کو آئی ہے آئی ایس آئی کا کام80 سے 90 فیصد بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس مہیا کرنا ہے بیرونی خطرات سے نمٹنے والا یہ ہراول دستہ ہوتاہے انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ ا ور آئی ایس آئی کی ذمہ داریاں مختلف ہیں اس لیے اسے کسی وجہ سے وزارت داخلہ کے ماتحت کرنا عجیب لگتا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت ہی کام کرتی ہے آئی ایس آئی چیف ایگزیکٹو کو جوابدہ ہوتی ہے۔

No comments: