٭۔ ۔ ۔ سابق دور میں مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی ایم ایم اے وکلاء صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف بنائے گئے سیاسی مقدمات کو شفاف طریقہ کار سے ختم کریں گے ۔ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد وزیر اعلی کا خطاب
لاہور ۔وزیر اعلی پنجاب سردار دوست محمد کھوسہ نے کہا ہے کہ حکمران بدل چکے ہیں لیکن ابھی عوام کا مقدر نہیں بدلہ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کا قیام مہنگائی غربت بے روزگاری کا خاتمہ عوام کو تعلیم و صحت اور انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات ہیں ۔ انہوں نے فوری طور پر صوبہ بھر میں شادی بیاہ کے موقع پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق کھانے کی ون ڈش پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا بھی اعلان کیا ۔ وہ پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد ایوان سے خطاب کر رہے تھے ۔ اپوزیشن نے اعتماد کے ووٹ کے دوران اجلاس کا بائیکاٹ کیا جبکہ مسلم لیگ (ق) فارورڈ بلاک کے ارکان بھی ایوان میں نہیں آئے ۔ سردا ر دوست محمد کھوسہ کو 264 ارکان صوبائی اسمبلی نے ووٹ دیئے جبکہ اس سے قبل ا نہوں نے اپنے قائد ایوان منتخب ہونے کے موقع پر 262 ووٹ حاصل کئے تھے ۔ اس دوران ان کے والد سردا ر دوست محمد کھوسہ اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کے سیکرٹری جنرل راجہ اشفاق سرور بھی ایوان کی گیلری میں موجود تھے ۔ سردار دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کا سورج طلوع ہو چکا ہے یہ بہت اہم لمحہ ہے کیونکہ آمریت کی آہنی زنجیروں کو عوام نے اتار پھینکا ہے ۔ انہوں نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف صدر میاں شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو اور شریک چیئرمین آصف عل یزرداری و سیاسی کارکنوں کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان قائدین نے جلا وطنی اور قید و بند کی صوبتیں برداشت کیں جبکہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے اپنی جان کی قربانی بھی دی ۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت اور اعلان مری ملک میں جمہوریت کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے نسگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی نی تاریخ لکھی جارہی ہے ۔ آمریت کی رسوائی تو ہوئی لیکن ابھی ہمارا ایجنڈا ادھورا ہے کیونکہ یہاں حکمران تو بدل گئے ہیں لیکن عوام کا مقدمہ بدلنا ابھی باقی ہے ۔ عوام کو مہنگائی امن و امان بے روزگاری بجلی و گیس کی عدم دستیابی اور بہت سے دوسرے مسائل دریش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بعض اقدام فوری طور پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اپنے وعدہ کے مطابق وزیر اعلی ہاؤس کے 8 کلب کے حصہ کو خواتین کی آئی ٹی یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے ۔ وزیر اعلی ہاؤس کے اخراجات جو کہ 40 کروڑ روپے تھے ان میں 70 فیصد کمی وزیر اعلی ہاؤس کے افسران و ملازمین میں کمی اور عوامی وسائل کو ذاتی تشہیر کیلئے استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کابینہ بھی مختر بنائی جارہی ہے جبکہ وزراء اور سرکاری افسران کو صرف قانون کے مطابق ہی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔ انتظامی ڈھانچے میں بھی بنیادی تبدیلیاں کی جائیں گی ۔ سرکاری خزانہ کو بے دریغ استعمال کرنے والوں کا احتساب کیا جائے گا اہم عہدوں پر فرض شناس افسران کو تعینات کیا جائے گا ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا فیصلہ بھی درست کیا جائے گا اور ان کی کارکردگی پر حکومتی توجہ د یجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بے گھر غریب عوام کو مرحلہ وار سکیم کے تحت سستے گھر فراہم کئے جائیں گے اور مستحق طلبہ کی تعلیم کا خرچ حکومت اٹھائے گی ۔ شادی بیاہ پر ون ڈش کھانے کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کا اطلاق بغیر کسی تفریق کے ہو گا ۔ محکمہ مال کو مال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ صحت کے دیہی مراکز کی حالت زار کو بھی بہتر بنایا جائے گا ۔ اگر ہم یہ سب کچھ نہ کر سکے تو اقتدار کو ٹھوکر مار دیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق دور میں مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی ایم ایم اے کے کارکنوں وکلاء اور صحافیوں کے خلاف جو سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں انہیں شفاف طریق کار کے تحت ختم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قطعا انتقامی سیاست نہیں کریں گے بلکہ ہماری جنگ غربت نا انصافی اور دہشت گردی کے خلا ف ہے ۔ بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے نوجوانوں کو ووکیشنل تعلیم دی جائے گی ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment