International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, July 19, 2008

صدر سوڈان کی گرفتاری کا مطالبہ ترک کرنے سے پراسیکیوٹر کا انکار ، بین الاقوامی فوجداری عدالت کی کارروائی ‘ تباہی کو دعوت دے گی ‘ سفیر سوڈان کا بیان

اقوام متحدہ ۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر لوئی مورینو اور کیمپو نے کہا ہے کہ بین الاقوامی عدالت دار فور علاقہ میں امن فوج کے سپاہیوں پر حملوں کی تحقیقات کرے گی ۔ ساتھ ہی انہوں نے سوڈان کے صدر عمر حسن البشیر کو جنگی جرائم کے الزامات کی بنیاد پر گرفتار کرنے کے اپنے مطالبہ کو ترک کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ حالانکہ اقوام متحدہ کے چند رکن ملکوں نے اس مطالبہ پریہ کہتے ہوئے اعتراضات کئے تھے کہ اس سے امن مساعی میں رکاوٹ پیدا ہو گی ۔ عدالت کے پراسیکیوٹر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ جب ان سے دریافت کیا گیا کہ آیا صدر سوڈان کی گرفتاری امن کوششوں میں رکاوٹ تو نہیں بنے گی تو اوکیمپو نے کہا ’’ میں پراسیکیوٹر ہوں اور مجھے عدالت کے لئے اپنی عدالتی کارکردگی نبھانی پڑے گی ۔ میں اپنی آزادی برقرار رکھوں گا اور میں سیاسی عنصر نہیں بن سکتا ۔ اوکیمپو نے 14 جولائی کو بشیر کے خلاف گرفتاری کے وارنٹس جاری کرنے کی مانگ کی تھی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ امن فوج پر حملے کرنے والے باغیوں کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں پراسیکیوٹر اوکیمپو نے جو دنیا کی پہلی آزادانہ اور مستقل فوجداری عدالت کی تخلیق کرنے والی روم اسٹیٹیوٹ کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر یہاں آئے ہوئے ہیں کہا کہ امن فوج پر کوئی بھی حملہ میرے دائرہ اختیار کے تحت ایک جرم ہے ۔ اس موقع پراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے صدر سوڈان کے مسئلہ پر چین اور جنوبی افریقہ اور دیگر ممالک کی مخالفت سے آگہی کے ساتھ کسی حد تک ملا جلا پیام روانہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف کے فرض اور قیام امن کے مابین درست توازن پیدا کرنے کی کوشش کرنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جرائم سے صرف نظر کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔ بین الاقوامی جرائم کے لئے معافی ناقابل قبول ہے ۔ ان واہوں کا سامنا کرتے وقت ہمیں انصاف اور امن کے مابین توازن کی تلاش انصاف سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کی دھمکیوں اور ان کے طرز عمل سے ہر متاثر نہیں ہونی چاہئے ۔ اسی دوران سوڈان کے سفیر برائے اقوام متحدہ عبدالمحمود عبدالحلیم نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کیمپبو کی کارروائی کو تباہ کاری کے لئے دعوت سے تعبیر کیا لیکن یہ نہیں کہا کہ اگر فی الواقعی صدر کی گرفتاری کا وارنٹ جاری ہو جائے تب ان کا ملک کس طرح کا ردعمل ظاہر کرے گا ۔ انہوںنے کہا کہ اس وارنٹ کو روکنے کے آگے بڑھنا سیکیورٹی کونسل کی اجتماعی ذمہ داری ہے عبدالحلیم نے کہا کہ اوکیمپو دراصل آگ سے کھیل رہے ہیں سفیر موصوف نے کہا کہ فرد جرم کو منجمد کرنے کے لئے کونسل کے ارکان چین ‘ روس اور دوسرے افریقی ارکان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ ان ملکوں کے سفارت کار بین الاقوامی فوجداری عدالت کی اس کارروائی کو رکوانے کے لئے کوئی قدم اٹھائیں ۔

No comments: