عربی لڑکیاں جہیز میں لاکھوں سعودی ریال ‘ کار مع ڈرائیور اور اپنے نام پر مکانات کا مطالبہ کر رہی ہیں
دوبئی ۔ سعودی لڑکوں کے لئے اپنی پسند کی دلہن کی تلاش اب مزید مشکل ہو گئی ہے ۔ کیونکہ لڑکیوں نے اپنے مطالبات اتنے سخت کر دیئے ہیں کہ بعض اوقات وہ غیر حقیقت پسندانہ نظر آنے لگتے ہیں ۔ دبئی کے اخبار کی رپورٹ کے مطابق لڑکیاں شادی کے لئے جہیزی مطالبات میں اب ایک لاکھ سعودی ریال ‘ کار وہ بھی ڈرائیور کے ساتھ یا پھر اپنے نام سے ایک مکان کا مطالبہ کرنے لگی ہیں لڑکیوں نے یہ قدم اس لئے اٹھایا ہے تاکہ طلاق کے بڑھتے ہوئے رحجان کے نتیجے میں انہیں مستقبل میں مالی دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ سعودی لڑکیاں نکاح میں ناقابل عمل شرطیں بھی لگانے لگی ہیں تاکہ مردوں کو طلاق دینے میں سخت دشواری پیش آئے ۔ یہ اطلاع سعودی روزنامہ الوطن نے دی ہے شادیاں کرانے والے سرکاری افسر احمد العمری نے جو امام اور خطیب بھی ہیں اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سچ تو یہ ہے کہ غیر حقیقت پسندانہ شرطیں بھی میاں بیوی کے درمیان مسائل کھڑے کر سکتی ہیں اور نوبت طلاق تک پہنچ سکتی ہے انہوں نے بتایا کہ بعض لڑکیاں یہ مطالبہ کرتی ہیں کہ ان کے نام سے ایک مکان خریدا جائے ان کے بنک کھاتے میں ایک مخصوص رقم جمع کرائی جائے ۔ ڈرائیور کے ساتھ ایک کار فراہم کی جائے اس طرح صرف مالدار لڑکے ہی شادی کر سکتے ہیں العمری نے مزید بتایا کہ بعض عورتیں تویہ شرط بھی لگانے لگی ہیں کہ ان کا شوہر کسی دوسری عورت سے شادی نہ کرے جبکہ اللہ نے مرد کو ایک سے زیادہ شادی کرنے کی اجازت دے رکھی ہے انہوں نے کہا کہ جہیز کی انتہا کے طور پر جہاں انہوں نے ایک لاکھ سعودی ریال کا مطالبہ درج کیا ہے وہیں محض ایک قرآنی نسخے پر بھی جہیز کا مطالبہ پورا ہوتے دیکھا ہے ۔ العمری نے کہا کہ بہرحال بعض لڑکیاں معمولی شرطوں پر صرف اچھی شادی شدہ زندگی کو بھی ترجیح دیتی ہیں ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, July 19, 2008
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment