International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, May 25, 2008

صدر کا ٥٨ ٹو بی کا استعمال کرنا اب ممکن نہیں ۔ آصف علی زرداری



آئینی پیکج حتمی نہیں اس میں تبدیلیا ںہو سکتی ہیںتاہم اسے جولائی میں منظور ہو جانا چاہیے
مسلم لیگ (ن) جلد اپنی وزارتوںمیں واپس آ جائے گی ، معزول ججوں کی بحالی کے حوالے سے کوئی شبہات نہیں ہونے چاہیں
اعتزاز احسن سیکہا ہے وہ ججوں کی بحالی کے حوالے سے ہم سے بات چیت کریں نا ممکن کو ممکن بنانا سیاستدان کا کام ہے
مسلم لیگ (ق) کے ساتھ بیٹھنا مشکل ہے عوام اس پر سوالات پوچھیں گے،صدر پرویز مشرف سمیت سب سے مذاکرات کریں گے
دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے دہشت گردی سے ہمارا گھر بھی اُجڑا
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ صدر کا 58ٹو بی استعمال کرنا اب ممکن نہیں کیونکہ اس کیلئے کوئی جواز موجود نہیں۔مسلم لیگ (ن) جلد اپنی وزارتوںمیں واپس آ جائے گی ۔ اعلان مری موجود ہے معزول ججوں کی بحالی کے حوالے سے کوئی شبہات نہیں ہونے چاہیں ۔ ایک بار پھر واضح کرتا ہوں کہ افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز واپس آئیں گے اس کا ذکر اعلان مری میں بھی ہے ۔ آئینی پیکج حتمی نہیں اس میں تبدیلیا ںہو سکتی ہیں۔اعتزاز احسن سے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کے حوالے سے ہم سے بات چیت کریں نا ممکن کو ممکن بنانا سیاستدان کا کام ہے غذاتی قلت کی ذمہ دار سابق حکومت ہے تاہم اس کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں بھارت کے ساتھ مشترکہ صنعتی زون بنائیں گے۔ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ بیٹھنا مشکل ہے عوام اس پر سوالات پوچھیں گے۔ صدر پرویز مشرف سمیت سب سے مذاکرات کریں گے اگر عوام چاہیں تو صدر پرویز مشرف سے ضرور بات چیت کروںگا ۔ صدر کے مواخذے کیلئے مطلوبہ ممبران کی تعداد پوری ہو سکتی ہے۔ صدر کے اختیارات کی وزیراعظم کو واپسی چاہتے ہیں ۔صدر کا 58ٹو بی استعمال کرنا اب ممکن نہیں کیونکہ اس کیلئے کوئی جواز موجود نہیں۔دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے دہشت گردی سے ہمارا گھر بھی اُجڑا ۔پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ میں ایم کیو ایم کے بغیر حکومت بنا سکتے تھے لیکن مفاہمت کی پالیسی کے تحت انہیں اپنے ساتھ ملایا ۔نیگرو پونٹے کا پہلا دورہ طے شدہ تھا اب وہ پاکستان نہیں آرہے ۔ بلوچستان کا مسئلہ پوری طرح حل نہیں ہوا تاہم اس کو حل کریں گے۔ ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں آصف زرداری نے کہا کہ آئینی پیکج بہت جلد تمام پارٹیوں کو پیش کردیا جائے گا اور تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد ہی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی پوزیشن اس آئینی پیکج میں ہے مگر ججز کی معیاد 3سال سے کم کر نے کی کوئی بات نہیں ہے آئینی پیکج بجٹ سے پہلے پارلیمنٹ میں آسکتا ہے تاہم ممکن ہے بحث بعد میں ہو۔ آئینی پیکج چار ٹر آف ڈیمو کریسی ( میثاق جمہوریت )پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر پوسٹ کے چیف رحمت شاہ آفریدی کا فی عرصے سے جیل میں تھے مگر افسوس کسی نے ان کی رہائی کے لئے آواز نہیں اٹھائی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئینی پیکج جولائی کے مہینے میں منظور ہو جانا چاہیے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پیکج پر اعتراضات نہیں ہوں گے تاہم تجاویز آ سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ مسئلہ بلوچستان حل ہو گیا ہے ،ہم بلوچستان کے مسائل ضرور حل کریں گے ۔ صدر مشرف سمیت سب سے مذاکرات کریں گے ۔ اعتزاز احسن سے کہا ہے کہ ججز کی بحالی پر آکر ہم سے بات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے اختیارات کی وزیر اعظم کو واپسی چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر مشرف سے رابطہ برقرار ہے ہم صدر مشرف سمیت ہر ایک سے بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ میری صدر مشرف سے ملاقات نہیں ہوئی اور ملاقات کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے اگر عوام چاہیں تو ہو سکتی ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ آئینی پیکج حتمی نہیں اس میں تبدیلیا ںہو سکتی ہیں انہوں نے کہاکہ ہم محاذ آرائی کی سیاست نہیں چاہتے ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں ۔ ناممکن کو ممکن کرنا سیاستدانوں کا کام ہے انہو ںنے کہاکہ ہم ملک میں جمہوریت اور معیشت کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں اس مقصد کیلئے ہم کوشاں ہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ صدر کے مواخذے کیلئے ممبران کی مطلوبہ تعداد پوری ہو سکتی ہے انہوں نے کہاکہ ہم محاذ آرائی نہیں مذاکرات کی سیاست چاہتے ہیں اور اسی کو ہم ترجیح دیتے ہیں انہو ںنے کہاکہ نیگرو پونٹے کا دورہ طے شدہ تھا وہ دوبارہ پاکستان نہیں آرہے کوئی پریشر گروہ سرگرم ہوا تو مذاکرات کی راہ اپنائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر واضح کرتا ہوں کہ افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز واپس آئیں گے اس کا ذکر اعلان مری میں بھی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) جلد کابینہ میں واپس آئے گی ، آٹا ، بجلی اور دیگر بحرانوں کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ان کو ختم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ گندم کی قیمتیں کم کرنے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ نئی فصل آنے پر گندم کی قیمت کم ہو سکتی ہے انہوں نے کہاکہ ہم معاشی زون بنائیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے رحمت شاہ آفریدی کو رہا کرایا ۔ انہوں نے کہاکہ صدر کا 58ٹو بی استعمال کرنا اب ممکن نہیں کیونکہ اس کیلئے کوئی جواز موجود نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہت سی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں جس پر ہمیں فخر ہے (ق) لیگ کے ساتھ بیٹھنے کے بارے میں سوال پر آصف زرداری نے کہاکہ (ق) لیگ کے ساتھ بیٹھنا فی الحال ممکن ہی نہیں مشکل بھی ہے کیونکہ کچھ سوالات ایسے ہیں جن کا جواب عوام مانگتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا اتحاد بڑی بات ہے ۔انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ بجٹ اجلاس کے بعد جولائی تک آئینی پیکج منظور ہوجانا چاہیے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے کبھی نورا کشتی کی ہے اور نہ ہی آئندہ ارادہ ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت تعلقات معاشی بنیادوں پر مستحکم ہونے چاہیں بھارت کے ساتھ مشترکہ کمرشل زون بنائیں گے انہوں نے کہاکہ بحران بہت ہیں تاہم عوام سے مل کر ان پر قابو پا لیا جائے گا انہوں نے کہاکہ ہم زراعت کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے کیونکہ اس شعبے میں بہت گنجائش ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بے نظیر کے نام پر مستحق مستحق افراد کیلئے قومی کارڈ کا اجراء کیاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے دہشت گردی سے ہمارا گھر بھی اُجڑا ۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں ایسے مسائل ہیں جن کے اثرات باقی دنیا پر ہو سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ تمام مسائل کے حل کی ابتداء جلد شروع ہو جائے گی تاہم ان کا مکمل خاتمہ ایک وقت طلب بات ہے انہو ںنے کہاکہ غربت بے روزگاری ملک کے بڑے مسائل ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پنجاب میں (ن) لیگ اور سندھ میں ایم کیو ایم کے بغیر حکومت بنا سکتے تھے لیکن ہم نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی بنارکھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی مسئلہ ہے اس پر پانچ سالوں میں کوئی توجہ نہیں دی گئی

No comments: