International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, May 7, 2008

امریکی اپوزیشن کی پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف دی جانیوالی امداد پرتنقید

واشنگٹن ۔ امریکی کانگریس میں اپوزیشن ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکان نے واشنگٹن کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کو دی جانے والی امداد کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہاہے کہ2001ء کے حملوں کے بعد سے اسلام آباد کودی جانے والی امداد کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔واشنگٹن میں کانگریس کے اجلاس کے دوران ڈیموکریٹ سینیٹر مینندز ر ا بر ٹ نے کہاکہ نائن الیون حملوں کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو6ا ر ب ڈالر دیئے جا چکے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ بش انتظامیہ نے امریکی شہریوں کی جانب سے ٹیکس کی مدمیں اداکیاجانے والا پیسہ اٹھا کر پاکستان کے حوالے کردیا۔اس کے بعد اسلام آباد سے کبھی یہ بھی نہیں پوچھا گیا کہ یہ رقم کہاں اور کس طرح خرچ کی گئی ۔اپوزیشن سینیٹر نے کہا کہ افغان سرحد پر دہشت گردی کا خطرہ آج بھی اسی حالت میں موجود ہے جس میں چند برس پہلے تھااور اس میں کوئی کمی نہیں آئی ۔بش انتظامیہ کسی چھان بین کے بغیر ٹیکس دینے والوں کا پیسہ اس امید کے ساتھ پاکستان کو دیتا رہا تاکہ القاعدہ کا مسئلہ ختم ہو جائے گا ۔یو ایس ایڈ پروگرام کے تحت پاکستان کو دی گئی امداد میں سے پا نچ اعشاریہ چھ بلین ڈالرپاک فوج کو لڑاکا کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے دئیے گئے جبکہ ایک اعشاریہ پانچ بلین ڈالرفوج کو تربیت اور اسلحہ سے لیس کرنے کے لیے ملے۔ڈیموکریٹ ارکان نے کہا کہ اب تک یہ بات معلوم کرناتقریبا نا ممکن ہے کہ یہ امداد سمجھ داری سے استعمال ہوئی یا نہیں ۔کانگریس میں ریپبلکن سینیٹر جان ٹائیرنی نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ ایک غلط طریقہ تھا ۔ایک اور سینیٹرٹام ہارکن نے زوردیاکہ مستقبل میں دی جانے والی امدادسخت گارنٹی کے بعد دی جائے کہ یہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امریکا کو محفوظ بنانے میں ہی استعمال ہوگی۔

No comments: