International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, July 24, 2008

خوفناک منظر میں ایسی کوئی قیادت نہیں جو عوام کو امید کا پیغام دے

عوام بنیادی ضرورتوں سے محروم اور فاقوں پر مجبور ہیں
تحریر: اے پی ایس،اسلام آباد
حکمران اتحاد میں دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے قومی پالیسی مرتب کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے جسے جلد ہی منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کی جانے کی توقع ہے حکومت کو بندوق کی نوک پر معاملات حل کرنے کی بجائے قبائلی عمائدین سے امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے مذاکرات کو ترجیح دینا ہو گی۔ غربت کے خاتمے اور امن وامان کیلئے حکمران اتحاد کو مل کر پالیسیاں مرتب کرنا ہوں گی۔ جبکہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ن لیگ اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور معزول ججز کی بحالی تک ان کی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی حکومت قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کرے گی۔ جبکہ قا ضی حسین احمد نے کہا ہے کہ امریکہ نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی تو ہر پتھر اور شجر کے پیچھے سے ایک مجاہد نکلے گا اور پوری پاکستانی قوم ڈٹ کر اس کا مقابلہ کرے گی۔ عوام سے ووٹ لینے والے خطرات کا مقابلہ کرنے اور عوام کے دکھ درد میں شریک ہونے کے بجائے بیرون ملک رہنے میں خیریت سمجھتے ہیں ملکی سلامتی کو سنگین خطرہ ہے اور سازشی قوتیں حکومت کو آلہ کار بنا رہی ہیں اور ملک میں مایوسی پھیلائی جا رہی ہے۔ امن و امان کی صورتحال ابتر ہے، علیحدگی پسند قوتیںامریکی و بھارتی پشت پناہی میں زور پکڑ رہی ہیں، قبائلی علاقوں اور سرحد میں منظم سازش کے تحت فساد کو ہوا دی جارہی ہے۔ مہنگائی کو مصنوعی طور پر بڑھایا جا رہاہے۔پٹرول،ڈیزل،بجلی، گیس، آٹے اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کیا جا رہاہے جس کی وجہ سے لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہو گئے ہیں اور فاقوں پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نیٹواورامریکی افواج افغان سرحد پر جمع ہورہی ہیں اور وہاں زمین دوزبنکر اور مورچے بنائے جارہے ہیں،دوسری طرف بھارت کشمیر بالخصوص وادی نیلم میں چھیڑچھاڑ کررہاہے۔ یہ صورتحال امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کرنے کے دعویداروں اور جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ کرکشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکی جنگ کے لیے پاکستان کو استعمال کیا جا رہاہے اور یہ و اضح ہوگیا ہے کہ حکمران قوم کے بجائے امریکی صف میں کھڑے ہیں۔اس خطرناک صورتحال میں ملک میں کوئی ایسی قیادت نہیں جو امید کا پیغام دے۔ 18فروری کو عوام سے ووٹ لینے والوں نے لندن اور دبئی کو اپنا مسکن بنا لیا ہے، اور خطرات کا مقابلہ کرنے اور عوام کے دکھ درد میں شریک ہونے کے بجائے بیرون ملک رہنے میں خیریت سمجھتے ہیںقوم کو امید کا پیغام دینا ہوگااور اندرون وبیرون ملک و قوم کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی بنا کر اس پر عمل کرنا ہوگاجبکہ قا ضی حسین احمد نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے قوم کو منظم کریں گے اور ساتھ دینے والی ہر قوت کا خیر مقدم کریں گے۔ اس کے لیے ایرانی اور چینی قیادت سے بھی رابطہ کیا جائے گا اس وقت ملک کو ایک امین اور بیدار قیادت کی ضرورت ہے پرویز مشرف سے نجات، ججوں کی بحالی،ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی،مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف جدوجہد،امریکی جارحیت اور علیحدگی پسندوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے عوامی بیداری ضروری ہے۔ جبکہ امریکی صدر بش کے قریبی معاون نے کہا ہے کہ پا کستانی حکومت کی طرف سے امن معاہدے کر نے اور عسکر یت پسندوں کو ٹھکا نے دینے کی پیشکش سے انتہا ئی خو فنا ک منظر نا مہ بن رہا ہے ۔ دو ہزار چھ کے بعد پا کستان میں عسکر یت پسندی میں تین گنا اضافہ ہو اہے مگر حکومت اس کو سمجھنے سے قاصر ہے کہ عسکر یت پسند ملک کو غیر مستحکم کر نا چاہتے ہیں ۔امریکی صدر کے معاون کا کہنا تھا کہ پا کستانی حکومت کی طرف سے عسکر یت پسندوں سے معاہدے کرنے اور انہیں محفوظ ٹھکا نے دینے کے جنو ن سے قبائلی علا قوں میں انتہا ئی خو فنا ک منظر نا مہ بن رہا ہے ۔ امریکی صدر بش کے معاون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اوول آفس میں بہت قریب سے دیکھا ہے کہ امریکی پا لیسیا ں دس منٹ میں تبدیل ہو جا تی ہیں تاہم انہوں نے اس بارے میں کو ئی مثال پیش نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ پا کستانی حکومت جا رحا نہ انداز میں عسکر یت پسندوں کا پیچھا نہیں کر رہی جس کی وجہ سے وہ اپنے اہداف کے حصول کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ، ان کے منصوبے میں امر یکا میں نائن الیون سے زیادہ افراد کی ہلا کت شامل ہے ۔ امریکی انتظامیہ کی فہر ست میں القاعدہ ، فاٹا، ایٹمی ہتھیا روں کا پھیلا و¿ ، ایر ان کا جو ہر ی پر وگرام ، شما لی کو ریا کا نیوکلیئر ایشو اور اسرائیل فلسطین امن معاہدہ شامل ہے ۔ جبکہ مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیوں پر عسکریت پسندوں کی مدد کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے جس کے ثبوت جلد پیش کریں گے۔ فاٹا کی پالیسی میں صدر کا گورنر کے ذریعے عمل دخل ہے ۔باڑہ آپریشن اے این پی کی قیادت کی درخواست اور شکایات پر کیا گیا ۔بلوچستان میں حالات کی بہتری کے لئے حکومت کے عبدالحئی بلوچ اور اختر مینگل سمیت تمام بلوچ رہنماو¿ں سے رابطے ہیں فاٹا کی پالیسی میں صدر کا گورنر کے ذریعے عمل دخل ہے سیکورٹی ایجنسیوں پر عسکریت پسندوں کی مدد کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ باڑہ آپریشن اے این پی کی قیادت کی درخواست اور شکایات پر کیا گیا۔ منگل باغ، نامدار اور محبوب الحق نے باڑہ کے حالات خراب کئے فاٹا میں اب حکومت کا مکمل کنٹرول ہے اور اگست کے شروع میں جنوبی وزیرستان امن معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔مشیر داخلہ نے مزیدکہا ہے کہ پنجاب اور سندھ میں حالات پر سکون ہیں اور فاٹا کے مسائل جلد حل کر لیں گے۔ بلوچستان میں حالات کی بہتری کے لئے حکومت کے عبدالحئی بلوچ اور اختر مینگل سمیت تمام بلوچ رہنماو¿ن سے رابطے ہیں ان کا کہنا تھا کہ براہمداغ بگٹی کو بھارت کی حمایت حاصل ہے جس کے ثبوت جلد پیش کریں گے۔ افغانستان نے بھارتی ہائی کمیشن پر حملے کی تحقیقات کے بارے میں پاکستان کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بینک چینل ڈپلومیسی ہو رہی ہے اور بہت جلد اچھی خبر ملے گی۔ جبکہ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ فاٹا کے حوالے سے حکومت کو اتحادی جماعتوں کی مکمل حمایت حاصل ہے ان علاقوں میں قیام امن کے لئے مذاکراتی عمل کو مستحکم کیا جائے گا ملک کی داخلی صورتحال کے بارے حکمران اتحاد کے غیر معمولی مشاورتی اجلاس فاٹا میں قیام امن کے لئے ممدو معاون ثابت ہو گا اور کئی معاملات میں پیش رفت ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ جمعرات کو قبائلی سینٹروں سے ملاقات میں کیا ملاقات میں وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے لئے فاٹا کے شہروں کے لئے ایک ایک کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ کا اعلان بھی کیا ملاقات میں فاٹا میں قیام امن تعمیر و ترقی اور وسائل کی فراہمی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے فاٹا کی صورتحال کے حوالے سے تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا ہے اس ضمن میں اتحادی جماعتوں کے رہنماوں نے حکومت کو مفید تجاویز سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہو نے والے اس مشاورتی اجلاس کے فاٹا کی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے قبائلی شہروں نے حکمران اتحاد کے اس اہم اجلاس میں ہو نے والے فیصلوں کا خیر مقدم کیا ہے ۔ایسوسی ایٹد پریس سروس،اسلام آباد(اے پی ایس)

No comments: