International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, July 24, 2008

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں نیچے آنا شروع

گزشتہ بارہ روز میں تیل کی قیمت میں فی بیرل 30 ڈالر کمی ہوئی
نیویارک ۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت ایک سو سینتالیس ڈالر فی بیرل کی ریکارڈ بلندی کے بعد نیچے آنا شروع ہوگئی ہے اور گزشتہ بارہ روز میں تیل کی قیمت میں فی بیرل تیئس ڈالر کمی ہوئی ہے۔تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد امریکی معیشت میں سستی آنے کی وجہ سے تیل کی ڈیمانڈ میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گیارہ جولائی 2008 کو ایک بیرل تیل کی قیمت ایک سو سینتالیس ڈالر تھی جو عالمی منڈی میں تیل کی سب سے زیادہ قیمت تھی۔ گیارہ جولائی کے بعد تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اور بارہ روز میں تیئس ڈالر فی بیرل کمی واقع ہو چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق تیئس ڈالر فی بیرل کی کمی بھی ایک ریکارڈ ہے اور اس سے پہلے تیل کی قیمت کبھی اتنی کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ماہرین کا خیال ہے کہ تیل کی قیمت میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے اور رواں ہفتے تیل کی قیمت 117 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہے۔2003 ء کے بعد تیل کی قیمت میں چھ گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ 2003 ء میں عراق پر امریکی حملے کے وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت تیس ڈالر فی بیرل تھی۔ مئی 2007 ء میں ایک بیرل تیل کی قیمت پینسٹھ ڈالر تھی جو جولائی دو ہزار آٹھ میں بڑھ کر ایک سو سینتالیس ڈالر ہو گئی تھی۔تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا موقف ہے کہ سٹے بازوں اور کمزورامریکی ڈالر کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ البتہ عالمی ادارے ادارے گولڈمین سیکسس کی ایک رپورٹ کے مطابق تیل کی مانگ میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے اگلے دو سال کے اندر تیل کی قیمت دو سو ڈالر ہو سکتی ہے۔ گولڈمین سیکسس تین سال قبل جب تیل کی قیمت پچپن ڈالر تھی پیشنگوئی کی تھی کہ یہ بڑھ کر ایک سو ڈالر سے زیادہ ہو جائے گی اور اس سال جنوری میں ان کی بات درست ثابت ہوئی۔

No comments: