بغداد ۔ عراق کی موجودہ حکومت سابق عراقی صدر صدام حسین کے بابل میں موجود “قصر صدارت” کو جوا خانے میں تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ العربیہ ٹی وی کے مطابق عراقی پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والی اطلاعات کے مطابق مجوزہ جوا خانہ امریکہ کمپنی چلائے گی۔ عراقی حکومت کے ترجمان روزنامے “الصباح” کے مطابق صوبے میں سرمایہ کاری کی کمیٹی نے علاقے میں سرمایہ کاری کے متعدد منصوبوں کا جائزہ لیا۔ مقامی حکومت کو یہ منصوبے دو امریکی اور روسی کمپنیوں کی طرف سے پیش کئے گئے تھے۔روزنامے میں صوبہ بابل کے گورنر سالم المسلماوی کی عرب اور دیگر غیر ملکی کمپنیوں کو صدارتی محل میں کی جانے والی سرمایہ کاری کی پیشکش شائع ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ سابق عراقی صدر صدام حسین اپنے دور حکومت میں یہاں قیام کیا کرتے تھے۔ پیشکش میں کہا گیا ہے کہ دلچسپی رکھنے والی کمپنیاں اسے میوزیم، ہیلتھ کلب یا جوا خانہ بنا کرسرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔العربیہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بابل کے گورنر نے عراقی میڈیا رپورٹس کو بے بیناد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں قصر صدارت کو اتحادی افواج استعمال کر رہی ہیں، لہذا اسے کسی دوسرے مصرف میں لانے سے متعلق گفتگو خارج از امکان ہے۔العبیدی کا کہنا تھا کہ قصر صدارت کو ایک قومی میوزیم بنایا جا سکتا ہے، اور یہاں پر کانفرنس وغیرہ منعقد کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے اس امر کا اعتراف کیا کہ امریکی فوج کے حملے کے بعد یہاں کافی لوٹ مار ہوئی اور محل کی عمارت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment