حتمی فیصلہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو کرنا ہو گا یہ امریکہ کا منصب نہیں کہ وہ اصرار کرے ، صحافیوں سے گفتگو
صدروت۔ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدارتی امیدوار براک اوباما نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ یروشلم اسرائیل کا دارالحکومت ہو گا۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اس بات کا حتمی فیصلہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو کرناہو گا اور یہ امریکہ کا منصب نہیں ہے کہ وہ یہ بات منوانے کے لیے اصرار کرے۔ اوباما نے یہ بات اسرائیل کے قصبے صدروت میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔ یہ قصبہ غزا کے فلسطینی عسکریت پسندوں کے راکٹ حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔اس سے قبل اوباما نے مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ انھوں نے یروشلم میں اسرائیلی صدر ایہود اولمرت، صدر شمعون پیریز اوراسرائیلی حزبِ اختلاف کے رہنما بنجمن نیتن یاہو سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی۔مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ سینیٹر براک اوباما کی ایک گھنٹے کی ملاقات کے دوران سینکڑوں فلسطینی سیکیورٹی عہدے دار سڑکوں پر موجود رہے۔صدر عباس کے ایک مشیر صائب ارکات نے صحافیوںکو بتایا کہ سینیٹر اوباما نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے کو آگے بڑھانے میں ایک منٹ بھی ضائع نہیں کریں گے کیونکہ یہ امریکہ کے انتہائی مفاد میں ہے۔ امریکی ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے سینیٹر اوباما کے صدارتی حریف سینیٹر جان میک کین نے مارچ میں اسرائیل کے دورے کے دوران فلسطینی راہنماؤں کے ساتھ ملاقات نہیں کی تھی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment