International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, July 6, 2008

جی ایٹ سربراہی کانفرنس کل جاپان میں شروع ہو گی

دنیا بھر میں غذائی قلت ، تیل کی بڑھتی قیمتیں، ماحولیات میں تبدیلی اور زمبابوے میں سیاسی بحران جیسے مسائل زیر بحث ہوں گےتین روزہ کا نفرنس کے دوران سخت حفاظتی انتظامات ، 20ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا
ٹوکیو ۔ دنیا کے آٹھ بڑے صنعتی ملکوں جی ایٹ کی تین روزہ سربراہی کانفرنس پیر کو جاپان کے جزیرے نیوکائیڈو میں شروع ہو رہی ہے جس میں شرکت کے لیے امریکہ کے صدر جارج ڈبلیو بش پہنچ گئے ہیں۔دنیا بھر میں غذائی اشیاء اور تیل کی بڑھتی قیمتیں، عالمی ماحولیات میں تبدیلی اور زمبابوے میں سیاسی بحران جیسے مسائل اس بار کی جی ایٹ میٹنگ میں بحث و مباحث کا اہم حصہ رہیں گے۔ جی ایٹ ممالک کے تین روزہ اجلاس کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔میٹنگ کے مقام پر بیس ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔میٹنگ کے مقام پر بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہونے شروع ہوگئے ہیں اور ایک امریکی اہلکار کے مطابق وہاں موجود مظاہرین زمبابوے میں الیکشن ہونے کے باوجود صدر رابرٹ مگابے کا اپنا عہدے نہ چھوڑنے کے خلاف مظاہرے کریں گے اور جی ایٹ ممالک سے جلد از جلد زمبابوے میں نئی قومی حکومت تشکیل کرانے کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔جی ایٹ ممالک میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، روس اور امریکہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چین، بھارت اور جنوبی افریقہ مبصر ممالک کے طور پر اس میٹنگ میں حصہ لیں گے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے دفتر کے مطابق میٹنگ کے دوران بھارتی وزیر اعظم امریکی صدر جارج بش سے ملاقات کریں گے اور دونوں کے درمیان ہند جوہری معاہدے سے متعلق بات چیت ہوسکتی ہے۔ بھارتی حکومت پر امریکہ کی جانب سے جلد ازجلد ہند امریکی جوہری معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کا دباؤ ہے لیکن حکومت کا اتحادی بایاں محاذ اس معاہدے کی مخالفت کررہا ہے اور اس نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ معاہدے میں کوئی بھی پیش رفت کرتا ہے تو وہ حکومت سے اپنی حمایت واپس لے گا۔ ایسی صورتحال میں صدر بش اور منموہن سنگھ کی ملاقات اور ملاقات کے دوران جوہری معاہدے سے متعلق بات چیت اہمیت کی حامل ہیں۔مظاہرین کا زمبابوے کے صدر کی مخالفت کرنا جی ایٹ ممالک کو ناگوار نہ گزرے لیکن جن مسائل پر سارے رہنماؤں کو پریشانی کا سامنا ہے اور جن پرسنجیدگی سے بات چیت کرنی ہوگی وہ ہیں عالمی بازار میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور غذائی اشیاء کا مہنگاہونا اور اس کا بحران کے امکانات۔ اتوار کو جی ایٹ ممالک کی میٹنگ میں شامل ہونے والے رہنما جاپان پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور امریکہ کے صدر جارج بش بھی جاپان پہنچ گئے ہیں اور اتوار کو ان کا 62 واں جنم دن بھی ہے ۔ ایک ایسے وقت میں جب تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب پوری دنیا میں مہنگائی بڑھی ہے خدشات ہیں کہ میٹنگ کے باہر مظاہرے ہونگے اور اجلاس کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو اس کے لیے جاپان کی حکومت نے سیکورٹی پر زبردست پیسہ خرچ کرکے 20 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔ اس اجلاس کا اہتمام ایک تنہا جزیرے پر کرنے کی ایک وجہ سیکورٹی بھی ہے۔ ہفتہ کے روز اجلاس کے مقام کے قریبی شہر سپوروں میں ہزاروں مظاہرین نے مارچ کیا اور مطالبہ کیا کہ جی ایٹ ممالک ماحولیات میں تبدیلی، غربت میں اضافہ اور غذائی اشیاء کی بڑھتی قیمتوں پر قابو کرنے کے لیے سخت اقدامات کریں۔ مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے بعد چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

No comments: