International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, July 6, 2008

پیپلز پارٹی نے ٥ جولائی ١٩٧٧ ء کو وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو زبردستی اقتدار سے ہٹا کر مارشل لاء لگانے کے اقدام پر آج یوم سیاہ منایا



لاہور۔ پیپلز پارٹی نے گزشتہ روز 5 جولائی 1977 ء کو جنرل ضیاء الحق(مرحوم)کے اس دور کے مقبول ترین وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو زبردستی اقتدار سے ہٹا کر مارشل لاء لگانے کے اقدام پر یوم سیاہ منایا۔ لاہور پریس کلب میں ہونے والا سیمینار جئے بھٹو زندہ ہے بی بی زندہ ہے جبکہ جنرل ضیاء الحق اور جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف شدید نعرے بازی سے پریس کلب نعروں کی آماجگاہ بن گیا ۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کو ترقی پذیر ممالک کی صف سے نکالنا چاہتے تھے ۔ انہوں نے غریبوں اور سرمایہ داروں کے درمیان واضح فرق کو ختم کیا وہ خواہش مند تھے کہ پاکستانی قوم کو عالمی سطح پر قد آور حیثیت سے پہچانا جائے لیکن آمر نے ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے مغربی طاقتوں کو خوش تا ہم تاریخ میں کبھی قاتل نہیں شہید زندہ رہتے ہیں ۔ موجودہ دور میں نظریہ تو موجود ہے مگر پیپلز پارٹی کی پالیسیاں واضح نہیں ۔ تقریب سے پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل چوہدری غلام عباس، صوبائی اراکین اسمبلی قاسم ضیا، ڈاکٹر آمنہ بٹر، ساجدہ میر، صغیرہ سلام، کے علاوہ سینئر رہنماؤں الطاف قریشی، میاں منیر احمد، اقبال سیالوی، عزیز الرحمن چن، سابق سینئر صوبائی وزیر ملک مشتاق اعوان، سابق اراکین صوبائی اسمبلی حاجی اعجاز احمد ، سمیع اللہ خان، اشرف گل اور منیر احمد خان نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر جیالے پیپلز پارٹی کے پرچم ہاتھوں میں تھامے بھٹو اور بے نظیر کے حق میں جبکہ جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔ سٹیج پر بیٹھے مقررین نے بازؤں پرسیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں ۔ چوہدری غلام عباس نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی موت پر محترمہ بے نظیر بھٹو اگر جذبات سے کام لیتی اور محترمہ کی شہادت پر آصف علی زرداری حوصلے اور سمجھ بوجھ سے کام نہ لیتے تو ملک ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا ۔صدام حسین اور ملا عمر نے دانشمندی کی بجائے جذبات سے کام لیا دونوںممالک کی حالت سب کے سامنے ہے ہمیں اقتدار کا کوئی کالج نہیں ہماری طاقت کا سرچشمہ عوام ہے ہم اقتدار بھانٹنے والوں میں سے ہیں ۔ مضحکہ خیز بت ہے کہ ہر دور میں آمروں کی جھولی میں بیٹھنے والی جماعت اسلامی اور سیاست میو نو بلد عمران خان آصف علی زرداری پر تنقید کر رہے ہیں ۔ تمام چیزوں پر مقدم وطن عزیز کی سلامتی ہے اگر یہ ہے تو پیپلز پارٹی ہے ۔ جن سیاسی اکابرین کی خواہش ہے کہ جلد انتخابات کروائے جائیں انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ بوٹوں تالے تاحال موجود ہیں اور اقتدار پر قبضہ کر سکتے ہیں ۔ قاسم ضیاء نے کہا کہ جب تک 73 ء کا آئین بحال نہیں ہوتا جمہوریت کی بحالی ناممکن ہے ۔ مہنگائی لا قانونیت ، بے روزگاری ورثہ میں ملی ہے عوام کی خدمت کریں گے ۔اس موقع پر الطاف قریشی ، ساجدہ میر ، حاجی اعجاز احمد ، صغیرہ اسلام ودیگر نے بھی خطاب کیا

No comments: