لال مسجد آپریشن کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائےقبائلی علاقوں میں آپریشن بند ، حدود قوانین میں ترامیم واپس ، اسلام آباد میں شہید کی گئی مساجد کی دوبارہ تعمیر کی جائےشہداء لال مسجد کانفرنس کی قرار دادیں
اسلام آباد ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لال مسجد و جامعہ حفصہ آپریشن کو ایک برس مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ شہداء لال مسجد کانفرنس میں مولانا عبدالعزیز کی رہائی ‘ جامعہ حفصہ کی تعمیر اور جامعہ فریدیہ کی بحالی کے لئے پرامن احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا گیا ۔ دینی و مذہبی جماعتوں اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے تحریک کی حمایت کی ۔ لال مسجد و جامعہ حفصہ آپریشن کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ کانفرنس وفاق المدارس العربیہ کے سربراہ مولانا سلیم اللہ کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ کانفرنس میں ہزاروں شرکاء نے قبائلی علاقوں میں آپریشن بند کرنے ‘ حدود قوانین میں ترامیم کی واپسی ‘ سابقہ دور حکومت میں اسلام آباد میں شہید کی گئی مساجد کی تعمیر کے مطالبات کئے ہیں جبکہ سزائے موت کو قید میں تبدیل کرنے کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام شہداء لال مسجد کانفرنس اتوار کو لال مسجد سے ملحقہ شاہراہ پر منعقد ہوئی ۔ اسلام آباد میں بارش کے باوجود ہزاروں افراد ‘ دینی مدارس کے طلباء اور علماء کرام اپنی جگہوں پر ڈٹے رہے ۔ آزاد کشمیر سمیت کانفرنس ملک بھر سے دینی مدارس کے طلباء اور علماء کرام نے شرکت کی اور زبرردست الفاظ میں شہداء لال مسجد کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ کانفرنس کے پہلے سیشن میں قاضی عبدالرشید ‘ مولانا مطیع الرحمان درخواستی ‘ مولانا نجیب الرحمان ‘ مولانا عبدالمجید ہزاروی ‘ مولانا خالد محمود ‘ مولانا محمود ہاشمی ‘ مولانا عثمان یار ‘ مولانا شاہ عبدالعزیز ‘ مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی ‘ مولانا احتشام الحق ‘ مولانا شیر علی شاہ ‘ مفتی محمد اویس اسلام آباد سے سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم سمیت 30 سے زائد علماء کرام نے خطاب کیا ۔ علماء کرام نے آپریشن کے ذمہ دار صدر پرویز مشرف پر عائد کرے ان کے مواخذے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ فوج سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ لال مسجد و جامعہ حفصہ آپریشن کے حوالے سے اپنی پوزیشن کی وضاحت کرے ۔ کانفرنس نے قرار دیا ہے کہ 18 فروری کے انتخابات میں عوام نے لال مسجد آپریشن کے خلاف ووٹ پول کئے حکمران اتحاد اس حوالے سے عوامی مینڈیٹ کا احترام نہیں کر رہا ہے کانفرنس میں مختلف قرار داد یںمنظور کی گئیں ۔ مولانا عبدالغفار توحیدی نے قرار داد پیش کی کہ فاٹا اور سرحدی علاقوں میں آپریشن بند کیا جائے اور ان علاقوں میں مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا جائے ۔ مولانا نعیم الحق تھانوی نے قرار داد پیش کی کہ سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے حکومت نے یہ اعلان کرکے اسلامی قوانین میں مداخلت کی کوشش کی ہے ۔ سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنا شرعی قوانین سے متصادم ہے ۔ ایک دوسری قرار داد میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ادوار میں اسلام آباد میں جو سات مساجد شہید کی گئیں تھیں انہیں تعمیر کیا جائے ۔ آئین میں ترامیم کو واپس لیتے ہوئے آئین اصلی حالت میں بحال کیا جائے ۔ کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ جامعہ حفصہ اور لال مسجد میں قرآن پاک اور احادیث کی کتابوں کی بے حرمتی میں ملوث عناصر کا محاسبہ کیا جائے ۔ اس طرح مقدس اوراق گندینالے میں ڈالنے کے مرتکب افراد کو کڑی سزا دی جائے ۔ کانفرنس میں واضح کیا گیا ہے کہ مساجد اور مدارس کے تحفظ سے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔ کانفرنس کے شرکاء نے دینی مدارس کے خلاف پی پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
No comments:
Post a Comment