پاکستان پیپلز پارٹی نے پارٹی کے وائس چیئرمین مخدوم یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم کے عہدے کیلئے نامزد کر دیا ہے ۔مخدوم یوسف رضا گیلانی کی اس عہدے پر نامزدگی کیلئے پارٹی میں طویل مشاورت کی گئی اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لیاگیا ۔ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی وزارت اعظمیٰ کے عہدے پریوسف رضا گیلانی کی نامزدگی سے اتفاق کیاہےپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت میں پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہفتہ کی شب زرداری ہاو¿س میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم کے عہدے پر نامزدگی کیلئے پارٹی کے چیئرمین سے بھی رائے لی گئی ۔ اجلاس کے بعد پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ترجمان کی حیثیت سے فرحت اللہ بابر نے پرہجوم پریس کانفرنس میں پارٹی کے شریک چیئرمین کا بیان جاری کیا ۔ آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وزارت اعظمیٰ کے عہدے کیلئے نہ صرف پارٹی کے اندر بلکہ اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے بلاول بھٹو زرداری کے اتفاق رائے سے اس عہدے پر نامزدگی کی گئی ہے آصف علی زرداری کے بیان کے مطابق مخدوم یوسف رضا گیلانی کو وزارت اعظمیٰ کے عہدے پر نامزدکیا گیا ہے۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ مجھے اس بات پر خوشی ہو گی کہ بے نظیر بھٹو کے نام پر مخدوم یوسف رضا گیلانی اس ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے اتحادی حکومت کی قیادت کریں گے اور قوم کو شاندار مستقبل دیں گے۔آصف علی زرداری نے بیان میں یہ بھی کہاہے کہ مجھے توقع ہے کہ مخدوم یوسف رضا گیلانی اس اہم عہدے کی ذمہ داری ادا کرنے سے نہیں گھبرائیں گے ان میں قیادت کی صلاحیت موجود ہے میری تمام نیک تمنائیں اور دعائیں نامزد وزیراعظم ،اتحادیوں اور پاکستان کے عوام کیلئے ہیں ۔مخدوم یوسف رضا گیلانی پر جو بھاری ذمہ داری عائد کی گئی ہے وہ اس ذمہ داری سے خوش اسلوبی سے عہدہ برآ ہوںگے ۔اس موقع پر مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی یاد آتی ہے جنہوں نے جمہوریت کیلئے جنگ لڑی اور اپنی جان قربان کر دی میں ان ، ان گنت شہداءکی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتاہوں جو اس جدوجہد میں محترمہ کے ساتھ رہے ان کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں جو آئندہ نسلیں بھی یاد رکھیں گی ۔پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے وزارت عظمٰی کے لیے نامزد کیے جانے والے یوسف رضا گیلانی کا خاندان 1921 ءسے سیاست کے میدان میں ہے اور ان کے پردادا متحدہ ہندوستان کی قانون ساز اسمبلی کا حصہ رہ چکے ہیں ۔ سیاست کے علاوہ ایک بڑی وجہ شہرت ان کی نامور مذہبی سلسلہ گیلانی خاندان سے نسبت ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے1983 ءمیں ڈسٹرکٹ کونسل ملتان کے لیے انتخابات میں حصہ لیا اور فخر امام کو شکست دی اور یوں چیئرمین ضلع کونسل منتخب ہوئے ۔1985 ئکے غیر جماعتی انتخابات میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور1987 ءمیں وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہو گئے۔1988 ءکے انتخابات میں انہوں نے میاں نواز شریف کو شکست دی ۔ بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور کی حکومت میں وہ سپیکر قومی اسمبلی بھی رہے تاہم جنرل مشرف کے اقتدار پر قبضے کے بعد انہیں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں 5 سال قید کی سزا ہوئی اور انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیااس دوران انہوں نے چائہ یوسف سے صدا کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جسے خاصی شہرت ملی ۔اب ان کے بیٹے شیخ عبدالقادر گیلانی بھی پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اب جبکہ بے نظیر کی شہادت نے پارٹی کی قیادت میں بہت بڑا خلاءپیدا کردیا ہے جس کو پر کرنا مشکل ہے لیکن یوسف رضا گیلانی جیسے سینئر لیڈروں کی موجودگی اسے بہت حد تک کم کرے گی اوراب ان پر پارٹی کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ گئی ہیںنومنتخب وزیراعظم کے قوم سے پہلے خطاب کے نکات کو متحدہ حزب اقتدار حتمی شکل دینے کے لیے صلاح و مشورہ ہفتہ رات کو ہی شروع کردیانو منتخب وزیراعظم کا قوم سے 27,26 مارچ کو قوم سے خطاب متوقع ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے اتحادی جماعتوں سے نو منتخب وزیراعظم کی تقریر کے نکات کے بارے میں مشاورت شروع کردی نئی حکومت نے پہلے 100 دنوں کے پروگرام کو حتمی شکل دی ہے ۔ قومی اسمبلی ( پیر کو ) 19 ویں وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا نامزد امیدوار بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہو جائیں گے سیاسی جماعتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے رابطوں اور وزارت عظمی کے لیے اپوزیشن کے نامزد امیدوار ڈاکٹر فاروق ستار دستبردار ہو گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ق) نے سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہی کو اس عہدے کے لئے نامزد کیا ہے صدر پرویز 25 مارچ کو ایوان صدر میں نئے حکمران اتحادکے نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ( پیر کو ) قومی اسمبلی کے طلب کردہ اجلاس میں وزیراعظم کاانتخاب ہو گا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان رابطہ کے نتیجے میں ڈاکٹر فاروق ستار کی دستبرداری کے بعد وزیر اعظم کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ۔وزارت عظمیٰ کے امیدواروں کیلئے آج ( اتوار کو ) دوپہر دو بجے تک کاغذات نامزدگی جبکہ تین بجے سہ پہر ان کی جانچ پڑتال کا وقت مقرر کیاگیا ہے۔ اگلے روز قومی اسمبلی کا اجلاس چار بجے نو منتخب اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں ہو گا ۔ اسپیکر ، نو منتخب وزیر اعظم کااعلان کریں گی۔24 مارچ کو 13 قومی اسمبلی 19 ویں وزیر اعظم کا انتخاب کرے گی ۔ نو منتخب وزیر اعظم اگلے روز 25 مارچ کو ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے ۔صدر پرویز مشرف نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیں گے۔بلاول بھٹو زرداری اورآصف زعداری نے یوسف رضا کا وزارت عظمی کیلئے انتخاب کرکے اس رو ایت کو ختم کر دیا ہے جو یہ تاثر ملتا تھا کہ شاید پارٹی کے اندر ڈکٹیٹر شپ ہے اور وزارت عظمی بھٹو خاندان سے باہر نہیں نکلے گی وزارت عظمی کے اعلان سے پہلے آصف زراری نے جس عزم کا اعادہ کیا ہوا تھا کہ میں نظام کی تبدیلی چاہتا ہو ں وہ کر دکھا یا۔بلاول بھٹو زرداری کے اس فیصلے کو ملک بھر کے عوام نے سراہا ہے جو کہ ایک نہایت خوش آئند اقدام ہے میڈیا میں وزارت عظمی کی خبروں کے حوالے سے دوڑ لگی ہو ئی تھی راقم الحروف نے الیکشن کے دن ہی اپنے ایک کالم میں آئندہ نامزد ہونے والے و زیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی پیش گوئی کردی تھی اور اپنی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سروس سے مزکورہ خبر کو بھی ملکی و غیر ملکی میڈیا میں ریلیز بھی کر دیا جو نہی یہ خبر یوسف رضا گیلانی کے خالہ زاد کزن رضا گیلانی کی نظروں سے گزری جو کہ اے پی پی زیرو پوائنٹ اسلام آباد میں فرئض انجام دے رہے ہیں رضا گیلانی نے فون کیا کہ میں آپ کو لینے آ رہا ہوں دونوں چلتے ہیں اور یوسف رضا کا ا نٹرویو کرتے ہیں یوسف رضا گیلانی جو ان دنوں ایف سکس تھر ی کی 37 نمبر گلی میں ٹھہرے ہوئے تھے ایک گمنام گھر جو کہ ان کے دوست خواجہ عد نا ن کا بتا یا جا تا ہے رضا گیلانی جو کہ بارہ کہو رہا ئش پذیر ہیں انہوں نے مجھے فون پر کہا کہ آپ سپر مارکیٹ پہنچے میں آرہا ہوں میں نے ا پنے چیف فوٹو گرا فرسلطان بشیر کو فون کیا کہ آپ بھی سپر مارکیٹ پہنچ جائیں ٹھیک بیس منٹ بعد ہم تینوں سپر مارکیٹ پہنچ گئے ہمارے اس انٹرویو کا اہتما م اور کو آرڈینشن جواد معین بخاری یوسف رضا گیلانی کا بھا نجا اور ایڈیشنل سیکریٹری قو می اسمبلی سید معین کے بیٹے ہیں ہمیں 37 نمبر گلی کا کا رنر مکان بتایا گیا لیکن مکان نمبر بتانے سے گریز کیا گیا مذکورہ گلی کے اندر تین چوک تھے اور اس طرحگلی کے اندر کئی ایک کارنر مکان تھے اور ہم تینوں اندازے لگاتے رہے یوسف رضا گیلانی نے دس بجے کا ٹا ئم دیا ہوا تھا اور اس وقت ساڑ ھے دس ہورے تھے ہم تینوں یوسف رضا کے بھانجے جو اد بخاری کے گھر پہنچے اور اس کو ساتھ لیا اور دوبارہ ایف سکس تھری کی گلی نمبر 37 میں پہنچے تو مکان تو مل گیا لیکن یو سف رضا کو ا چانک زرداری ہائوس جا نا پڑ گیا اس کے بعد ان سے جو بات چیت ہوئی وہ آئندہ پھر کبھی۔ سپیکر کے انتخاب والے دن بھی یوسف رضا سے ملاقات اور بات چیت ہوئی انھوں نے کہا کہ زوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے موقع پر محترمہ کے انکل محترمہ اور پارٹی کو چھوڑ کر چلے گئے لیکن محترمہ کی شہا دت کے بعد بلاول کے انکل پا رٹی کو نہیں چھوڑے گے وہ بلاول کے ساتھ رہیں گے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, March 23, 2008
بلاول کا انکل گیلانی تحریر چودھری احسن پریمی
پاکستان پیپلز پارٹی نے پارٹی کے وائس چیئرمین مخدوم یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم کے عہدے کیلئے نامزد کر دیا ہے ۔مخدوم یوسف رضا گیلانی کی اس عہدے پر نامزدگی کیلئے پارٹی میں طویل مشاورت کی گئی اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لیاگیا ۔ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی وزارت اعظمیٰ کے عہدے پریوسف رضا گیلانی کی نامزدگی سے اتفاق کیاہےپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت میں پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہفتہ کی شب زرداری ہاو¿س میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم کے عہدے پر نامزدگی کیلئے پارٹی کے چیئرمین سے بھی رائے لی گئی ۔ اجلاس کے بعد پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ترجمان کی حیثیت سے فرحت اللہ بابر نے پرہجوم پریس کانفرنس میں پارٹی کے شریک چیئرمین کا بیان جاری کیا ۔ آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وزارت اعظمیٰ کے عہدے کیلئے نہ صرف پارٹی کے اندر بلکہ اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے بلاول بھٹو زرداری کے اتفاق رائے سے اس عہدے پر نامزدگی کی گئی ہے آصف علی زرداری کے بیان کے مطابق مخدوم یوسف رضا گیلانی کو وزارت اعظمیٰ کے عہدے پر نامزدکیا گیا ہے۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ مجھے اس بات پر خوشی ہو گی کہ بے نظیر بھٹو کے نام پر مخدوم یوسف رضا گیلانی اس ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے اتحادی حکومت کی قیادت کریں گے اور قوم کو شاندار مستقبل دیں گے۔آصف علی زرداری نے بیان میں یہ بھی کہاہے کہ مجھے توقع ہے کہ مخدوم یوسف رضا گیلانی اس اہم عہدے کی ذمہ داری ادا کرنے سے نہیں گھبرائیں گے ان میں قیادت کی صلاحیت موجود ہے میری تمام نیک تمنائیں اور دعائیں نامزد وزیراعظم ،اتحادیوں اور پاکستان کے عوام کیلئے ہیں ۔مخدوم یوسف رضا گیلانی پر جو بھاری ذمہ داری عائد کی گئی ہے وہ اس ذمہ داری سے خوش اسلوبی سے عہدہ برآ ہوںگے ۔اس موقع پر مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی یاد آتی ہے جنہوں نے جمہوریت کیلئے جنگ لڑی اور اپنی جان قربان کر دی میں ان ، ان گنت شہداءکی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتاہوں جو اس جدوجہد میں محترمہ کے ساتھ رہے ان کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں جو آئندہ نسلیں بھی یاد رکھیں گی ۔پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے وزارت عظمٰی کے لیے نامزد کیے جانے والے یوسف رضا گیلانی کا خاندان 1921 ءسے سیاست کے میدان میں ہے اور ان کے پردادا متحدہ ہندوستان کی قانون ساز اسمبلی کا حصہ رہ چکے ہیں ۔ سیاست کے علاوہ ایک بڑی وجہ شہرت ان کی نامور مذہبی سلسلہ گیلانی خاندان سے نسبت ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے1983 ءمیں ڈسٹرکٹ کونسل ملتان کے لیے انتخابات میں حصہ لیا اور فخر امام کو شکست دی اور یوں چیئرمین ضلع کونسل منتخب ہوئے ۔1985 ئکے غیر جماعتی انتخابات میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور1987 ءمیں وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہو گئے۔1988 ءکے انتخابات میں انہوں نے میاں نواز شریف کو شکست دی ۔ بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور کی حکومت میں وہ سپیکر قومی اسمبلی بھی رہے تاہم جنرل مشرف کے اقتدار پر قبضے کے بعد انہیں اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں 5 سال قید کی سزا ہوئی اور انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیااس دوران انہوں نے چائہ یوسف سے صدا کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جسے خاصی شہرت ملی ۔اب ان کے بیٹے شیخ عبدالقادر گیلانی بھی پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اب جبکہ بے نظیر کی شہادت نے پارٹی کی قیادت میں بہت بڑا خلاءپیدا کردیا ہے جس کو پر کرنا مشکل ہے لیکن یوسف رضا گیلانی جیسے سینئر لیڈروں کی موجودگی اسے بہت حد تک کم کرے گی اوراب ان پر پارٹی کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ گئی ہیںنومنتخب وزیراعظم کے قوم سے پہلے خطاب کے نکات کو متحدہ حزب اقتدار حتمی شکل دینے کے لیے صلاح و مشورہ ہفتہ رات کو ہی شروع کردیانو منتخب وزیراعظم کا قوم سے 27,26 مارچ کو قوم سے خطاب متوقع ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے اتحادی جماعتوں سے نو منتخب وزیراعظم کی تقریر کے نکات کے بارے میں مشاورت شروع کردی نئی حکومت نے پہلے 100 دنوں کے پروگرام کو حتمی شکل دی ہے ۔ قومی اسمبلی ( پیر کو ) 19 ویں وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا نامزد امیدوار بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہو جائیں گے سیاسی جماعتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے رابطوں اور وزارت عظمی کے لیے اپوزیشن کے نامزد امیدوار ڈاکٹر فاروق ستار دستبردار ہو گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ق) نے سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہی کو اس عہدے کے لئے نامزد کیا ہے صدر پرویز 25 مارچ کو ایوان صدر میں نئے حکمران اتحادکے نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ( پیر کو ) قومی اسمبلی کے طلب کردہ اجلاس میں وزیراعظم کاانتخاب ہو گا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان رابطہ کے نتیجے میں ڈاکٹر فاروق ستار کی دستبرداری کے بعد وزیر اعظم کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ۔وزارت عظمیٰ کے امیدواروں کیلئے آج ( اتوار کو ) دوپہر دو بجے تک کاغذات نامزدگی جبکہ تین بجے سہ پہر ان کی جانچ پڑتال کا وقت مقرر کیاگیا ہے۔ اگلے روز قومی اسمبلی کا اجلاس چار بجے نو منتخب اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں ہو گا ۔ اسپیکر ، نو منتخب وزیر اعظم کااعلان کریں گی۔24 مارچ کو 13 قومی اسمبلی 19 ویں وزیر اعظم کا انتخاب کرے گی ۔ نو منتخب وزیر اعظم اگلے روز 25 مارچ کو ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے ۔صدر پرویز مشرف نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیں گے۔بلاول بھٹو زرداری اورآصف زعداری نے یوسف رضا کا وزارت عظمی کیلئے انتخاب کرکے اس رو ایت کو ختم کر دیا ہے جو یہ تاثر ملتا تھا کہ شاید پارٹی کے اندر ڈکٹیٹر شپ ہے اور وزارت عظمی بھٹو خاندان سے باہر نہیں نکلے گی وزارت عظمی کے اعلان سے پہلے آصف زراری نے جس عزم کا اعادہ کیا ہوا تھا کہ میں نظام کی تبدیلی چاہتا ہو ں وہ کر دکھا یا۔بلاول بھٹو زرداری کے اس فیصلے کو ملک بھر کے عوام نے سراہا ہے جو کہ ایک نہایت خوش آئند اقدام ہے میڈیا میں وزارت عظمی کی خبروں کے حوالے سے دوڑ لگی ہو ئی تھی راقم الحروف نے الیکشن کے دن ہی اپنے ایک کالم میں آئندہ نامزد ہونے والے و زیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی پیش گوئی کردی تھی اور اپنی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سروس سے مزکورہ خبر کو بھی ملکی و غیر ملکی میڈیا میں ریلیز بھی کر دیا جو نہی یہ خبر یوسف رضا گیلانی کے خالہ زاد کزن رضا گیلانی کی نظروں سے گزری جو کہ اے پی پی زیرو پوائنٹ اسلام آباد میں فرئض انجام دے رہے ہیں رضا گیلانی نے فون کیا کہ میں آپ کو لینے آ رہا ہوں دونوں چلتے ہیں اور یوسف رضا کا ا نٹرویو کرتے ہیں یوسف رضا گیلانی جو ان دنوں ایف سکس تھر ی کی 37 نمبر گلی میں ٹھہرے ہوئے تھے ایک گمنام گھر جو کہ ان کے دوست خواجہ عد نا ن کا بتا یا جا تا ہے رضا گیلانی جو کہ بارہ کہو رہا ئش پذیر ہیں انہوں نے مجھے فون پر کہا کہ آپ سپر مارکیٹ پہنچے میں آرہا ہوں میں نے ا پنے چیف فوٹو گرا فرسلطان بشیر کو فون کیا کہ آپ بھی سپر مارکیٹ پہنچ جائیں ٹھیک بیس منٹ بعد ہم تینوں سپر مارکیٹ پہنچ گئے ہمارے اس انٹرویو کا اہتما م اور کو آرڈینشن جواد معین بخاری یوسف رضا گیلانی کا بھا نجا اور ایڈیشنل سیکریٹری قو می اسمبلی سید معین کے بیٹے ہیں ہمیں 37 نمبر گلی کا کا رنر مکان بتایا گیا لیکن مکان نمبر بتانے سے گریز کیا گیا مذکورہ گلی کے اندر تین چوک تھے اور اس طرحگلی کے اندر کئی ایک کارنر مکان تھے اور ہم تینوں اندازے لگاتے رہے یوسف رضا گیلانی نے دس بجے کا ٹا ئم دیا ہوا تھا اور اس وقت ساڑ ھے دس ہورے تھے ہم تینوں یوسف رضا کے بھانجے جو اد بخاری کے گھر پہنچے اور اس کو ساتھ لیا اور دوبارہ ایف سکس تھری کی گلی نمبر 37 میں پہنچے تو مکان تو مل گیا لیکن یو سف رضا کو ا چانک زرداری ہائوس جا نا پڑ گیا اس کے بعد ان سے جو بات چیت ہوئی وہ آئندہ پھر کبھی۔ سپیکر کے انتخاب والے دن بھی یوسف رضا سے ملاقات اور بات چیت ہوئی انھوں نے کہا کہ زوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے موقع پر محترمہ کے انکل محترمہ اور پارٹی کو چھوڑ کر چلے گئے لیکن محترمہ کی شہا دت کے بعد بلاول کے انکل پا رٹی کو نہیں چھوڑے گے وہ بلاول کے ساتھ رہیں گے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment