International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, March 23, 2008

ہم وزیراعظم نہیں قوم کے خادم ہوں گے حکومت سازی کے بعد گورنروں کے معاملے کو دیکھا جائے گا۔ یوسف رضا گیلانی




اسلام آباد۔ حکمران اتحاد کے نامزد وزیراعظم مخدوم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم وزیراعظم نہیں قوم کے خادم ہوں گے حکومت سازی کے بعد گورنروں کے معاملے کو دیکھا جائے گا۔ تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہوں گے پارٹی اوراتحادیوں کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔ میثاق جمہوریت اور اعلان بھوربن پر مکمل عملدرآمد ہوگا کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قوم نے جو عزت دی ہے جمہوری قوتوں کا مشکور ہوں ۔ جمہوریت کا ثمر محترمہ بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کا مرہون منت ہے ۔ اسی کی وجہ سے لولی لنگڑی جمہوریت کی توقع نظر آرہی ہے ۔ انہوں نے نو منتخب سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کو مبارکباد دی ۔ اتحادی جماعتوں کا بھی مشکور ہوں جو جمہوریت کی بحالی ‘1973 ء کے آئین کے آئینی اداروں کے استحکام ‘ الیکشن کمیشن کی آزادی و خود مختاری کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ تمام سیاسی قوتوں کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے یکجا ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عملدرآمد کرتے ہوئے اداروںکو مستحکم کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے ہم قومی اسمبلی کے سامنے جواب دہ ہوںگے وہی عوام کا اعلی نمائندہ فورم ہے پارلیمانی کمیٹیوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ ارکان اور وزراء فرائض منصبی احسن طریقے سے ادا کریں گے ہم وزیراعظم نہیں بلکہ ملک کے خادم ہیں ملک کی خدمت کے لیے آئے ہیں۔ اس مشن میں کامیاب ہوں گے انہوں نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو ‘ آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پارتی اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچنے دوں گا۔ صدر کے ساتھ تعاون کے حوالے سے آئین پر عملدرآمد کیاجائے گا۔ اعتماد کے ووٹ کے بعد اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ۔ جب تک پارٹی چاہے گی یہ خدمت ادا کرتا ہوں گا۔ پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کی جذبات ترجمانی کرتی ہے اس کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے پارٹی ڈسپلن کی سختی سے پابندی کی جائے گی دفاعی بجٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے یہی ہے کہ دفاعی بجٹ پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے اس بارے میں پارلیمنٹ جو فیصلہ کرے گا اس کو مقدم رکھیںگے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد گورنروں کے معاملے کو دیکھیں گے

No comments: