لاہور (چودھری احسن پریمی ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ دینی مدارس وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی چھائونیاں ہیں ہم ان کا بھرپور تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں کسی قسم کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی جاتی۔ دینی مدارس کو بدنام کرنے کیلئے لگائے گئے بے بنیاد الزامات میں سے Èج تک کوئی ثابت نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں وزیرداخلہ تھا تو پورے پاکستان میں ایک سروے کروایا گیا تھاجس کے بعد کسی بھی دینی مدارس میں کسی تخریب کاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے دینی مدارس کے مضامین میں بہتری اور کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے پانچ ارب روے کا پلان بنایا تھا اور وہی اقدامات موجودہ حکومت Èگے لے کر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کیلئے کسی اتھارٹی کی ضرورت نہیں ہے بلکہ موجودہ حکومت نے جو کہا ہے کہ تمام معاملات پارلیمنٹ میں حل ہوں گے تودینی مدارس کے سلسلہ میں بھی ایک پارلیمانی کمیٹی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوں بنانی چاہئے اور وہ اس مسئلہ کا حل تلاش کریں۔ وہ Èج اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی NGO پاکستان کے دینی مدارس ہیں۔ دنیا کے کسی ملک میں ایسی کوئی تنظیم‘ ادارہ یا نیٹ ورک نہیں ہے جو 2ملین سے زائد طلباءاور طالبات کو یہ سہولتیں مہیا کرتا ہو۔ پاکستان کے قومی خدمت کے اداروں کی طرف کسی کو میلی Èنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں دینی مدارس کا مکمل تحفظ کیا ہے اور اب اپوزیشن کے دور میں بھی ہر لحاظ اور ہر سطح پر ان کا دفاع کریں گے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ دینی مدارس میں بیرونی ممالک سے تعلیم کیلئے Èنے والے طلباءپاکستان کیلئے اعزاز ہیں اور Èج تک دینی مدارس کے غیر ملکی طلباءکی وجہ سے ملک میں کوئی امن و امان کا مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ ہم دینی مدارس میں غیر ملکی طلباءکی تعلیم پر پابندی قبول نہیں کریں گے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, March 30, 2008
ہم نے اپنے دورِ حکومت میں دینی مدارس کا مکمل تحفظ کیا ہے اور اب اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہر سطح پر ان کا دفاع کریں گے
لاہور (چودھری احسن پریمی ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ دینی مدارس وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی چھائونیاں ہیں ہم ان کا بھرپور تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس میں کسی قسم کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تعلیم نہیں دی جاتی۔ دینی مدارس کو بدنام کرنے کیلئے لگائے گئے بے بنیاد الزامات میں سے Èج تک کوئی ثابت نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں وزیرداخلہ تھا تو پورے پاکستان میں ایک سروے کروایا گیا تھاجس کے بعد کسی بھی دینی مدارس میں کسی تخریب کاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے دینی مدارس کے مضامین میں بہتری اور کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے پانچ ارب روے کا پلان بنایا تھا اور وہی اقدامات موجودہ حکومت Èگے لے کر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کیلئے کسی اتھارٹی کی ضرورت نہیں ہے بلکہ موجودہ حکومت نے جو کہا ہے کہ تمام معاملات پارلیمنٹ میں حل ہوں گے تودینی مدارس کے سلسلہ میں بھی ایک پارلیمانی کمیٹی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوں بنانی چاہئے اور وہ اس مسئلہ کا حل تلاش کریں۔ وہ Èج اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی NGO پاکستان کے دینی مدارس ہیں۔ دنیا کے کسی ملک میں ایسی کوئی تنظیم‘ ادارہ یا نیٹ ورک نہیں ہے جو 2ملین سے زائد طلباءاور طالبات کو یہ سہولتیں مہیا کرتا ہو۔ پاکستان کے قومی خدمت کے اداروں کی طرف کسی کو میلی Èنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دورِ حکومت میں دینی مدارس کا مکمل تحفظ کیا ہے اور اب اپوزیشن کے دور میں بھی ہر لحاظ اور ہر سطح پر ان کا دفاع کریں گے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ دینی مدارس میں بیرونی ممالک سے تعلیم کیلئے Èنے والے طلباءپاکستان کیلئے اعزاز ہیں اور Èج تک دینی مدارس کے غیر ملکی طلباءکی وجہ سے ملک میں کوئی امن و امان کا مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ ہم دینی مدارس میں غیر ملکی طلباءکی تعلیم پر پابندی قبول نہیں کریں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment