لاہور ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کیلئے حکومت کی اتحادی جماعتوں نے جو دو ٹوک اعلان اور کمٹمنٹ دی ہے اس پر کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے ۔ موجودہ حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور انہیں ضروریات زندگی کی فراہمی پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ غیر آئینی صدر کے جلد مواخذہ کا طریقہ کار بھی وضع کرنا چاہیے ۔ ۔ پاکستان میں امریکہ کا ایک نہیں بلکہ کئی مہرے موجود ہیں ۔ اس امرکا اظہار انہوں نے منصورہ میں المجمع العالمی لتقریب بین المذاہب الاسلامیہ کے سربراہ جناب آیت اللہ محمد علی التسخیری کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ کے بعد صحافیوں سے ان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایرانی قولصلیٹ اور خانہ فرہنگ ایران کے سربراہ بھی موجود تھے ۔ آیت اللہ محمد علی التسخیری نے صحافیوں سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو امت مسلمہ کے خلاف ہر سازش میں ناکامی ہوئی ہے اور مستقبل میں بھی وہ کامیابی حاصل نہیں کر سکے گا ۔ لیکن اگر امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو اسے سورج کے نیچے کہیں بھی سر چھپانے کو جگہ نہیں ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک کے بعد دوسری حماقت کی ہے اسے مشرق وسطی ، افغانستان ، لبنان ، فلسطین ہر جگہ پر ناکامی کا سامنا ہے جبکہ وہ عراق میں بھی اذیت ناک شکست سے دوچار ہے اور مزید دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے لبنان میں اسرائیل کی مدد سے حملہ کیا، اسلحہ فراہم کیا، روپیہ پیسہ بھی دیا لیکن لبنان کے عوام نے اپنے جذبہ ایمانی کے ذریعے اس کی جارحیت کو ناکام بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران جو ایٹمی صلاحیت کے حصول کیلئے کوشاں ہے مجھے یقین ہے کہ وہ اس میں بھی کامیاب ہو گا ۔ اب امریکہ کو عقل کا راستہ اختیار کرنا چاہیئے اور ان سازشوں سے باز آجانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست کو ہر صورت ختم ہونا ہے ۔ ہم امریکی عوام کے خلاف نہیں ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور ان کی کامیابی چاہتے ہیں ۔ لیکن امریکہ کو مسلم دشمن پالیسیوں سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ماضی میں وہ اپنی ہر اس سازش میں ناکام رہا اس نے شاہ ایران کو تحفظ دینے کی بھی کوشش کی لیکن اس میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی شناخت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد کی حیثیت سے ہمیں دنیا بھر میں متحد ہونا ہو گا اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم دوسرے مذاہب کے خلاف ہیں لیکن ان تمام مذاہب کو جو ان میں 90 فیصد مشرکات موجود ہیںاس پر عمل پیرا ضررو ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی امت مسلمہ کے اتحاد اور اسے قرآن کے پیغام کے تحت متحد کرنے کی بھرپور کوشش کی ،ایران کے نوجوانوں نے ان کی کتب سے دین اسلام کے حوالے سے بہت رہنمائی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی وجہ ہے کہ آج دنیا اسلام ممالک میں 207 بینک بغیر سودی بینکاری کر رہے ہیں جن میں 400 ارب ڈالر گردش میں ہیں ۔ ہمارا اصل ہدف اللہ کے پیغام کی سربلندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو دنیا میں موجود چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور سورج کے نیچے اسے کہیں پناہ نہیں ملے گی ۔ قاضی حسین احمد نے صحافیوں سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امریکہ کا ایک مہرا نہیں بلکہ بہت سے مہرے موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اتحاد نے ججوں کی بحالی پر جوعملی کمٹمنٹ دی ہے اس پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی پر توجہ دے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مقصد قرآن وسنت کی روشنی میں اہداف کو حاصل کرتے ہوئے یہاں اسلامی نظام کے قیام کی کوشش کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ محمد علی التسخیری کا مقصد بھی اسلامی دنیا کو متحد کرنا ہے ۔ اس مقصد کیلئے وہ مختلف ممالک کے دورے کر رہے ہیں ۔ ان کی پاکستان آمد کا مقصد بھی یہی ہے ۔ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے امت مسلمہ کو دوبارہ منظم کرنے اور اسے متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور قرآن وسنت کے حوالے سے ان مسائل کی نشاندہی کی ۔ دین کے غلبہ کیلئے امت کا متحد ہونا ضروری ہے اور یہ اس پر فرض ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, April 16, 2008
اکستان میں امریکہ کا ایک نہیں کئی مہرے موجود ہیں ۔ قاضی حسین احمد
لاہور ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کیلئے حکومت کی اتحادی جماعتوں نے جو دو ٹوک اعلان اور کمٹمنٹ دی ہے اس پر کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے ۔ موجودہ حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور انہیں ضروریات زندگی کی فراہمی پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ غیر آئینی صدر کے جلد مواخذہ کا طریقہ کار بھی وضع کرنا چاہیے ۔ ۔ پاکستان میں امریکہ کا ایک نہیں بلکہ کئی مہرے موجود ہیں ۔ اس امرکا اظہار انہوں نے منصورہ میں المجمع العالمی لتقریب بین المذاہب الاسلامیہ کے سربراہ جناب آیت اللہ محمد علی التسخیری کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ کے بعد صحافیوں سے ان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایرانی قولصلیٹ اور خانہ فرہنگ ایران کے سربراہ بھی موجود تھے ۔ آیت اللہ محمد علی التسخیری نے صحافیوں سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو امت مسلمہ کے خلاف ہر سازش میں ناکامی ہوئی ہے اور مستقبل میں بھی وہ کامیابی حاصل نہیں کر سکے گا ۔ لیکن اگر امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو اسے سورج کے نیچے کہیں بھی سر چھپانے کو جگہ نہیں ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک کے بعد دوسری حماقت کی ہے اسے مشرق وسطی ، افغانستان ، لبنان ، فلسطین ہر جگہ پر ناکامی کا سامنا ہے جبکہ وہ عراق میں بھی اذیت ناک شکست سے دوچار ہے اور مزید دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے لبنان میں اسرائیل کی مدد سے حملہ کیا، اسلحہ فراہم کیا، روپیہ پیسہ بھی دیا لیکن لبنان کے عوام نے اپنے جذبہ ایمانی کے ذریعے اس کی جارحیت کو ناکام بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران جو ایٹمی صلاحیت کے حصول کیلئے کوشاں ہے مجھے یقین ہے کہ وہ اس میں بھی کامیاب ہو گا ۔ اب امریکہ کو عقل کا راستہ اختیار کرنا چاہیئے اور ان سازشوں سے باز آجانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست کو ہر صورت ختم ہونا ہے ۔ ہم امریکی عوام کے خلاف نہیں ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور ان کی کامیابی چاہتے ہیں ۔ لیکن امریکہ کو مسلم دشمن پالیسیوں سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ماضی میں وہ اپنی ہر اس سازش میں ناکام رہا اس نے شاہ ایران کو تحفظ دینے کی بھی کوشش کی لیکن اس میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی شناخت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد کی حیثیت سے ہمیں دنیا بھر میں متحد ہونا ہو گا اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم دوسرے مذاہب کے خلاف ہیں لیکن ان تمام مذاہب کو جو ان میں 90 فیصد مشرکات موجود ہیںاس پر عمل پیرا ضررو ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی امت مسلمہ کے اتحاد اور اسے قرآن کے پیغام کے تحت متحد کرنے کی بھرپور کوشش کی ،ایران کے نوجوانوں نے ان کی کتب سے دین اسلام کے حوالے سے بہت رہنمائی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی وجہ ہے کہ آج دنیا اسلام ممالک میں 207 بینک بغیر سودی بینکاری کر رہے ہیں جن میں 400 ارب ڈالر گردش میں ہیں ۔ ہمارا اصل ہدف اللہ کے پیغام کی سربلندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو دنیا میں موجود چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور سورج کے نیچے اسے کہیں پناہ نہیں ملے گی ۔ قاضی حسین احمد نے صحافیوں سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امریکہ کا ایک مہرا نہیں بلکہ بہت سے مہرے موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اتحاد نے ججوں کی بحالی پر جوعملی کمٹمنٹ دی ہے اس پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی پر توجہ دے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مقصد قرآن وسنت کی روشنی میں اہداف کو حاصل کرتے ہوئے یہاں اسلامی نظام کے قیام کی کوشش کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ محمد علی التسخیری کا مقصد بھی اسلامی دنیا کو متحد کرنا ہے ۔ اس مقصد کیلئے وہ مختلف ممالک کے دورے کر رہے ہیں ۔ ان کی پاکستان آمد کا مقصد بھی یہی ہے ۔ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ انہوں نے امت مسلمہ کو دوبارہ منظم کرنے اور اسے متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور قرآن وسنت کے حوالے سے ان مسائل کی نشاندہی کی ۔ دین کے غلبہ کیلئے امت کا متحد ہونا ضروری ہے اور یہ اس پر فرض ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment