کراچی. ..وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزااور آئی جی سندھ شعیب سڈل نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے سندھ پولیس کی تنخواہ اور دیگر مراعات میں اضافے کا اعلان کیا اورکہا کہ پورے سندھ اور خصوصاًکراچی میں چوری ڈکیتی، موبائل ،گاڑیاں چھینے جانے کی وارداتیں اور دیگر اسٹریٹ کرائم کی تعداد خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے ان سب کا خاتمہ ہماری ترجیح ہے۔انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ ان وارداتوں سے آپ لوگ بھی متاثر ہو تے ہوں گے۔بے روز گاری ان چیزوں کا اہم سبب ہے اس بارے میں ایک جامع حکمت عملی طے کی جا رہی ہے جسے عنقریب پیش کیا جائے گا اور بے روز گاری کے تناسب کو کیا جائے گا۔ ہمیں اس صورت حال کو بہتر کرنا ہے ان حالات کو کنٹرول کرنا ہو گا۔جن کو حکمت عملی سے ختم کیا جاسکتا ہے ان ہی حالات کے پیش نظرپولیس سمیت دیگر جگہوں پر اہل افسروں اور اہلکاروں کو متعین کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں پولیس تعداد کی بہت زیادہ کمی ہے جس کو بہتر بنایا جائے لیکن ان حالات میں بھی مخلص ہو کر کام کیا جائے تو صورت حال کو قابو کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے لندن پولیس کی مثال دیتے ہو ئے کہا کہ لندن میں 150افراد پر ایک پولیس اہلکار متعین ہے جبکہ ہمارے ہاں یہ تعداد 550افراد کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک پولیس اہلکار متعین ہو تا ہے۔وزیر داخلہ نے اس موقع پر کہا کہ سندھ پولیس کے کانسٹیبل کو پنجاب پولیس کے کانسٹیبل کے برابر تنخواہ دین گے اور یہ فرق ساڑھے3ہزار روپے کا ہے صورت حاکی بہتری کی صورت میں اس تنخواہ میں اضافہ بھی کیا جائے گا ۔اسی طرح خدا ناخواستہ کسی واقعے میں پولیس اہلکار کے جاں بحق ہو نے کی صورت میں پنجاب پولیس کی طرح5لاکھ روپے دئے جائیں گے جو اس سے قبل3لاکھ روپے تھے ۔ انہوں نے کہا اس کے علاوہ بیوہ یا اہل خانہ کو اس کی ریٹائر منٹ کی عمر تک تنخواہ بھی دی جاتی رہے گی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, April 16, 2008
سندھ پولیس کی تنخواہ اور دیگر مراعات میں اضافے کا اعلان
کراچی. ..وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزااور آئی جی سندھ شعیب سڈل نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے سندھ پولیس کی تنخواہ اور دیگر مراعات میں اضافے کا اعلان کیا اورکہا کہ پورے سندھ اور خصوصاًکراچی میں چوری ڈکیتی، موبائل ،گاڑیاں چھینے جانے کی وارداتیں اور دیگر اسٹریٹ کرائم کی تعداد خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے ان سب کا خاتمہ ہماری ترجیح ہے۔انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ ان وارداتوں سے آپ لوگ بھی متاثر ہو تے ہوں گے۔بے روز گاری ان چیزوں کا اہم سبب ہے اس بارے میں ایک جامع حکمت عملی طے کی جا رہی ہے جسے عنقریب پیش کیا جائے گا اور بے روز گاری کے تناسب کو کیا جائے گا۔ ہمیں اس صورت حال کو بہتر کرنا ہے ان حالات کو کنٹرول کرنا ہو گا۔جن کو حکمت عملی سے ختم کیا جاسکتا ہے ان ہی حالات کے پیش نظرپولیس سمیت دیگر جگہوں پر اہل افسروں اور اہلکاروں کو متعین کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں پولیس تعداد کی بہت زیادہ کمی ہے جس کو بہتر بنایا جائے لیکن ان حالات میں بھی مخلص ہو کر کام کیا جائے تو صورت حال کو قابو کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے لندن پولیس کی مثال دیتے ہو ئے کہا کہ لندن میں 150افراد پر ایک پولیس اہلکار متعین ہے جبکہ ہمارے ہاں یہ تعداد 550افراد کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک پولیس اہلکار متعین ہو تا ہے۔وزیر داخلہ نے اس موقع پر کہا کہ سندھ پولیس کے کانسٹیبل کو پنجاب پولیس کے کانسٹیبل کے برابر تنخواہ دین گے اور یہ فرق ساڑھے3ہزار روپے کا ہے صورت حاکی بہتری کی صورت میں اس تنخواہ میں اضافہ بھی کیا جائے گا ۔اسی طرح خدا ناخواستہ کسی واقعے میں پولیس اہلکار کے جاں بحق ہو نے کی صورت میں پنجاب پولیس کی طرح5لاکھ روپے دئے جائیں گے جو اس سے قبل3لاکھ روپے تھے ۔ انہوں نے کہا اس کے علاوہ بیوہ یا اہل خانہ کو اس کی ریٹائر منٹ کی عمر تک تنخواہ بھی دی جاتی رہے گی۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment