International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, April 16, 2008

صدر مشرف کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے انہیں اب چھوڑنا ہو گا۔جنرل ( ر ) حمید گل




اسلام آباد ۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ( ر ) حمید گل نے کہا ہے کہ صدر مشرف کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے انہیں اب اقتدار چھوڑنا ہو گا ۔ پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں سے ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔ پرویز مشرف کے اقتدار میں رہنے کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں اب 58 ٹو بی کا استعمال ممکن نہیں رہا ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے جج صاحبان بحال ہوں گے ۔ ججوں کی بحالی میں اب کوئی ابہام نہیں رہ گیا اب افتخار چوہدری کو بحال اور پرویز مشرف کو جانا ہو گا ۔بے نظیر بھٹو کے قتل میں انہی بیرونی قوتوں کا ہاتھ ہے ۔ جنہوں نے لیاقت علی خان ‘ ضیاء الحق کو قتل اور ذوالفقار علی بھٹو کو پھا نسی پر چڑھایا تھا ۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کا اغلب امکان ہے کہ پارلیمنٹ ججوں کی بحالی سے بھی قبل صدر کو مواخذے کے ذریعے ہٹا دے ۔ پارلیمنٹ حالات کو اس طرف لے جا رہی ہے جس کا تقاضا عوام کر رہے ہیں ۔ صدر مشرف کے جانے کا اب وقت آ گیا ہے انہیں اب بہرحال جانا ہو گا ۔ اگر پرویز مشرف کو ہٹا دیا جاتا ہے تو بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے ۔ اگر پاکستان اور عوام کی خواہش کو بحال ہونا ہے تو اس کا واحد طریقہ یہی رہ گیا ہے کہ افتخار محمد چوہدری بحال اور صدر مشرف مستعفی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جا سکتا ۔ اس وقت عوام کی مجموعی سوچ یہی ہے کہ صدر مشرف اب جائیں اب مشرف کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا کہنا کہ ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ جائیں گے ۔ یہ غلط ہے ہمارا کنٹرول کا نظام بڑا موثر ہے ۔ حمید گل نے کہا کہ تاریخ نے فیصلہ کر دیا ہے کہ صدر مشرف کو اب جانا پڑے گا صدر کی رخصتی اب حتمی ہو گئی ہے ۔ خواہ یہ خونریزی کے ذریعے یا پارلیمنٹ کے ذریعے پرامن طریقے سے ہو بہرحال اب ان کے لئے جانا ضروری ٹھہر گیا ہے ۔ حمید گل نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اندر بھی صدر مشرف کے لئے اب کوئی نرم گوشہ نہیں ہے ۔ کیونکہ صدر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے انتظامیہ ذلیل ہوئی ہے اور اتنے لوگ مارے گئے ہیں اس لئے اب صدر کی کوئی حمایت نہیں کرے گا ۔ حمید گل نے کہا کہ نئی حکومت کے قیام سے لے کر اب تک کوئی خودکش حملہ نہیں ہوا جس سے ظاہر ہے کہ یہ سب کچھ صدر مشرف کی وجہ سے ہو رہا تھا اب لوگوں کو یقین ہو گیا ہے کہ صدر مشرف اب نہیں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم امن پسند ہے انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی کو کھلی چھٹی دی گئی ہے ۔ سی آئی اے وغیرہ سب دندناتے پھر رہے ہیں ان کو کھلی چھٹی پرویز مشرف نے دے رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمارے اندر گھس آئے ہیں وہ ہمارے اداروں کے اندر موجود ہیں اور پاکستان میں تشدد آمیز جو واقعات ہو رہے ہیں ان کے پیچھے انہی کا ہاتھ ہے انہی کی سوچ استعمال ہو رہی ہے ۔ حمید گل نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو انہی لوگوں نے قتل کیا جنہوں نے لیاقت علی خان قتل کیا ۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا ۔ ضیاء الحق کو قتل کیا یہ عالمی استعمار ہیں جن کے سربراہ امریکہ ہیں یہ پاکستان کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے ۔ بے نظیر بھٹو ان سے باغی ہو گئیں تھیں نیگرو پانٹے جب بے نظیر سے ملنے پاکستان آئے تو انہوں نے ملنے سے انکار کر دیا اسی وقت فیصلہ ہو گیا تھا ۔ انہوں نے یہاں بے تحاشا وسائل جمع کر رکھے ہیں ان سب باتوں کی تحقیقات کی ضرورت ہے ۔ بے نظیر کی ٹارگٹ کلنگ تھی ۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے دفاعی و سیاسی تجزیہ نگار جنرل ( ر ) طلعت مسعود نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کے اقتدار میں رہنے کے تقریباً تمام دروازے بند ہو گئے ہیں اور ان کے لئے 58 ٹو بی کا استعمال ممکن نہیں رہا کیونکہ اس کے استعمال کا اب ماحول نہیں رہا ۔ جنرل ( ر ) طلعت مسعود نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کے لئے اب کٹھن وقت آ گیا ہے اور اگر ججز بحال ہو جاتے ہیں تو ان کا اقتدار میں رہنے کے تمام دروازے بند ہو جائیں گے ۔ جنرل ( ر ) طلعت مسعود نے کہا کہ 58 ٹو بی ایک خاص ماحول میں استعمال ہو سکتا ہے اب چونکہ حالات تبدیل ہو گئے ہیں اور لوگ جمہوریت چاہتے ہیں اس لئے 58 ٹو بی کے استعمال کا ماحول نہیں رہا ۔ اس لئے اگر صدر مشرف ایسا کریں گے تو عوام قبول نہیں کریں گے اور حالات بالکل خراب ہو جائیں گے ایک سوال پر جنرل ( ر ) طلعت مسعود نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کی ذمہ داری سابقہ حکومت پر عائد ہوتی ہے کیونکہ اس نے بے نظیر کو تحفظ کے لئے سیکیورٹی نہیں دی تھی جس کی ضرورت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو علم تھا کہ بے نظیر کے لئے خطرہ تھا ۔ بعض جنگجوؤں قوتیں ایسا کر سکتی تھیں اس لئے انتظامیہ کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنی چاہئے تھی ایسا نہ کر کے انتظامیہ نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ۔

No comments: