International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, July 13, 2008

پاکستان میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی ۔ ایکس سروس مین سوسائٹی

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان کو دھمکیاں دینا باعث حیرت ہےصدر پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو سپورٹ کر رہے ہیں ان کی موجودگی میں ہمارے علاقے کا جغرافیائی نقشہ تبدیل کیے جانے کی باتیں کیوں ہو رہی ہے ۔ بریگیڈیئر (ر) عبدالسلام اختر کی پریس کانفرنس
راولپنڈی ۔ ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو باعث حیرت ہے اور ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کرے گی ۔ یہاں سوسائٹی کے اجلاس کے بعد بریگیڈیئر ریٹائرڈ عبدالسلام اختر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کا موقف ہے کہ صدر پرویز مشرف غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر کرسی صدارت پر قابض ہیں اور اس سے نہ صرف سیاسی بلکہ ملک کی معاشی صورت حال بھی ناگفتہ بہ ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ ایوان صدر سازشوں کا مرکز بن چکا ہے اور کراچی میں صدر پرویز مشرف کا بیان اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ ان کا دماغی توازن درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ سابق فوجیوں کے بارے میں صدر پرویز مشرف کی ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے ۔ بریگیڈیئر(ر) عبدالسلام اختر نے کہاکہ صدر کی موجودگی میں یہ کہا جانا کہ ہمارے علاقے کا جغرافیائی نقشہ تبدیل ہو سکتا ہے ۔ اورا س پر صدر کی خاموشی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صدر پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کی سپورٹ کررہے ہیں اور قوم صدر سے پوچھتی ہے کہ اس طرح کے الفاظ ان کی موجودگی میں کیوں کہے گئے اور اس پر صدر کیوں خاموش ہے ۔ عبدالسلام اختر نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں پاکستان کے نام نہاد اتحادیوں کی کارروائیوں اور بیانات بھی خطرے کی گھنٹی سے کسی طرح کم نہیں ہیںاور یہی نہیں بلکہ بار بار پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اورپاکستان کی سیکورٹی فورسز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے ہمارے متعدد جوان شہید اور زخمی بھی ہوئے۔ اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عبدالسلام اختر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اتحادیوں کی جانب سے یہ دھمکیاں اور حملے حیرت کا باعث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا رویہ علاقے میں خوف وہراس پیدا کررہا ہے جہاں پہلے ہی صورت حال خراب ہو چکی ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان غیر مستحکم ہوتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستانی حدود میں غیر ملکی کارروائی کو اپنی خود مختاری پر ایک حملہ تصور کرتی ہے اور قوم اپنی پوری قوت سے اس کی مزاحمت کرے گی ۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں ایکس سروس مین سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ پاکستان کے سابق فوجی حضرات وطن عزیز کی آن پر مر مٹنے کو تیار ہیں اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سوسائٹی کے کوئی سیاسی عزائم ہرگز نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ صدر پرویز مشرف کے ساتھ سوسائٹی کسی بحث میں نہیں پڑنا چاہتی تاہم اگر صدر چاہیں تو سوسائٹی کے ارکان کسی بھی وقت کسی بھی جگہ کسی بھی موضوع پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ وہ پاکستان کی سول سوسائٹی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے اور موجودہ حکومت سے امید کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں قبول کرتے ہوئے کردارادا کرے گی لیکن افسوس اس امر کا ہے کہ موجودہ حکومت بے بس نظر آرہی ہے ۔ حالانکہ ضرورت ہے کہ حکومتی راہنما کرداراداکرے ہوئے مناسب پالیسیاں بنائیں اور ان پر عمل کرائیں۔

No comments: