وانا+ کابل۔ پاکستان کے سرحد ی علاقے انگور اڈہ پر افغانستان سے فائر کئے گئے دو میزائل آگرے جبکہ افغان صوبے ارزگان میںسیکورٹی فورسز کے حملوں اور خودکش بم دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت73 افراد ہلاک 38 زخمی ہو گئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں 42 طالبان 24 شہری 5 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ادھر لوگر سے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی کو اغوا کر لیا گیا۔ اطلاعات کے مطامبق جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ پر افغان فوج نے دو میزائل فائر کئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گزشتہ دنوں اسی علاقے پر اتحادی فوج کے حملے میں آٹھ سیکورٹی اہلکار اور دو مقامی افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ادھر شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ قمر سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے جسے امریکی فوج کیلئے جاسوسی کے الزام میں قتل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب افغان صوبہ ارزگان کے ضلع دہیہ رعود کے ایک بازار میں افغان اور اتحادی سیکورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملہ کیا گیا ۔ جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار اور20 راہگیر ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔ حملے میں 37 راہگیر اور ایکپولیس اہلکا ربھی زخمی ہوئے۔ایک دوسرے واقعے میں طالبان نے صوبہ غزنی میں دو خواتین کو گولی مار کر ہلاک کر دیاحکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب صوبہ کنڑ میں اتحادی فو ج اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپ کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں۔جس میں سیکورٹی فورسز نے40 کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دیگر دو طالبان ایک دوسرے واقعے میں مارے گئے ہیں اطلاعات کے مطابق جھڑپ میں اتحادی افواج کوبھی شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ صوبہ زابل میں پولیس گاڑی کو نشانہ بناکر سڑک پر بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں 3پولیس افسران مارے گئے۔ صوبہ بغلان میں بم دھماکے میں زخمی ہونے والا اتحادی فوجی زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہو گیا۔ نورستان افغان سیکورٹی فورسز نے ایک کارروائی میں 4 طالبان کو ہلاک کردیا۔ صوبہ غزنی میں دو خواتین کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ دوسری جانب لوگر سے نامعلوم مسلح افراد نے افغان رکن پارلیمنٹ عبدالولی احمد زئی کو اغوا کر لیا ۔ابھی تک کسی گروپ نے اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment