٭۔ ۔ ۔ مقتدر سیاسی قیادت کو خبر دار رہنا چاہیے ، پرویز مشرف اسی وجہ سے عوامی نفرت کا نشانہ بنے ہیں، انہوں نے امریکہ کی بے دام غلامی اختیار کر رکھی ہے
لاہور۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ معمولی سطح کے امریکی اہلکار قومی لیڈروں کو امریکی سفارتخانے میں طلب کر کے ملاقاتیں کر رہے ہیں جو قومی وقار، سفارتی آداب اور پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے ۔ نئی حکومت کے لئے نیک خواہشات رکھتے ہیں،اچھے کاموں کی تحسین اور غلطیوں پر متوجہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منورہ میں نماز جمع کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ تیسرے درجے کے امریکی اہلکار مقتدر سیاسی قیادت پر اثر انداز ہونے کے لئے آئے ہیں ۔ ان کی کوشش ہے کہ پرویز مشرف کو زواخذے سے بچایا جائے ، ججوں کی بحالی کو روکا جائے اور نئی حکومت کو دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ جو اصل میں دہشت گردی میں تعاون اور اپنوں کے خلاف جنگ ہے ، میں تعاون جاری رکھنے پر آمادہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل سے قبل امریکی اہلکاروں کی آمد سے پاکستان کے امریکی کالونی ہونے کا تاثر ملتا ہے کہ کوئی بھی تھرڈ لیول کا امریکی اہلکار کسی بھی وقت آکر صدر، وزیر اعظم سمیت اعلی عہدے داروں اور مقتدر سیاسی قیادت سے ملاقات کر سکتا ہے ، ان پر اثر انداز ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض لیڈروں نے بکنگ اور گفتگو کے ریکارڈ ہونے کے ڈر سے امریکی اہلکاروںسے امریکی سفارتخانے میں ملاقاتیں کی ہیں ، انہیں قوم کو بتانا چاہیے کہ وہ کیا راز کی باتیں ہیں جو قوم سے چھپائی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح کے لیڈروں کو غیروں کے بجائے اپنوں پر اعتماد کرنا چاہیے اور کسی بھی لیڈر کے لئے یہ مناسب نہیں کہ وہ معمولی اہلکاروں سے امریکی سفارتخانے میں جا کر ملاقات کرے ۔انہوں نے کہا کہ یہ عوامی مینڈیٹ اور قومی وقار کے منافی اقدام ہے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ مقتدر سیاسی قیادت کو خبر دار رہنا چاہیے کہ پرویز مشرف اسی وجہ سے عوامی نفرت کا نشانہ بنے ہیں کہ انہوں نے امریکہ کی بے دام غلامی اختیار کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کو اس سوچ اور پالیسی کو خیر باد کہنا چاہیے اور قوم بھی اپنی آزادی و خود مختاری کی حفاظت کے لئے چوکنا رہے ۔ قوم سیاسی قیادت پر نظر رکھے کہ وہ امانت میں خیانت کی مرتکب نہ ہواور عوامی امنگوں اور خواہشات کے برعکس کوئی اقدام نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت پرویز مشرف کی پالیسیوں پر فوری نظر ثانی کرے اور تمام فیصلے پارلیمنٹ میں کرنے کے اعلان پر عملدرآمد کو ممکن بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئی حکومت کے لئے نیک خواہشات رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ لوگوں کی توقعات پر پوری اترے اور اپنے لوگوں کے خلاف جاری جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment