لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے ایم کیو ایم کو غنڈہ گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ الطاف حسین بیرون ملک میں بیٹھ کر پاکستان میں آگ لگا رہا ہے یہ دشمن کے آلہ کار ہیں ۔ موجودہ حکومت کا سب سے پہلا کام معزول ججوں کی بحالی اور ڈاکٹر عبدالقدیر کی باعزت رہائی ہے ۔ معزول ججوں کو بحال کرنے کے لئے کسی قانون سازی کی ضرورت نہیں ۔ ارباب رحیم اور شیر افگن نیازی کو تشدد کرنے کے واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فرید پراچہ بھی موجود تھے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد ایم کیو ایم والے اسے کراس کیس بنانا چاہتے ہیں ۔ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس ہنگامی آرائی کو اس طرح پیش نہ کریں ایم کیو ایم فسادیوں کا گروہ ہے ۔ الطاف حسین استعماری ممالک کے تحفظ میں بیٹھ کر پاکستان میں آگ لگا رہا ہے ۔ ایم کیو ایم کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں انہوں نے الیکش میں بوگس نتائح حاصل کئے ہیں اور مشرف انہیں تحفظ دے رہے ہیں ۔ اور انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر شیر افگن نیازی اور ارباب رحیم پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کراء ی جائیں کہیں انہیں ایوان صدر میں ہونے والی سازیشیں تو شامل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معنی خیز بات ہے کہ ملک قیوم نے الطاف حسین سے ملاقات کی اور پھر کراچی میں فسادات شروع ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما ملک دشمنوں کے آلہ کار ہیں اگر ان کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو یہ بھی ملک سے دشمنی ہو گی ۔ ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ شیر افگن پر ہونے والے تشدد میں جماعت اسلامی کا کوئی تعلق نہیں انہیں اس قسم کے الزامات نہیں نہیں لگانے چاہیے اس سے ان کا اپنا کیس کمزور ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں شدید بحران پیدا کیا جا رہا ہے ۔ جمہوریت کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ حکومت اعلان مری کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ججوں کو فوری بحال کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے کسی قانون سازی یا آئین میں ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے غیر آئینی طریقے سے ججوں کو ہٹا یا تھا جو صرف ایک آرڈر سے بحال ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل جماعتوں کا اے آرڈی کے فورم سے ہمارے ساتھ وعدہ تھا کہ آئین کو 12 اکتوبر 1999 ء کی پوزیشن پر بحال کیا جائے گا ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر آئین کو کم از کم 3 نومبر 2007 ء کی پوزیشن پر واپس لے آئیں ۔قاضی حسین احمد نے کہ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی ایک انقلابی منشور کے ساتھ میدا ن میں آئے گی اور انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر قومی ہیرو ہیں انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 10, 2008
ایم کیو ایم غنڈہ گرد تنظیم ہے مشرف انہیں تحفظ دے رہے ہیں ۔قاضی حسین احمد
لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد نے ایم کیو ایم کو غنڈہ گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ الطاف حسین بیرون ملک میں بیٹھ کر پاکستان میں آگ لگا رہا ہے یہ دشمن کے آلہ کار ہیں ۔ موجودہ حکومت کا سب سے پہلا کام معزول ججوں کی بحالی اور ڈاکٹر عبدالقدیر کی باعزت رہائی ہے ۔ معزول ججوں کو بحال کرنے کے لئے کسی قانون سازی کی ضرورت نہیں ۔ ارباب رحیم اور شیر افگن نیازی کو تشدد کرنے کے واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فرید پراچہ بھی موجود تھے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد ایم کیو ایم والے اسے کراس کیس بنانا چاہتے ہیں ۔ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس ہنگامی آرائی کو اس طرح پیش نہ کریں ایم کیو ایم فسادیوں کا گروہ ہے ۔ الطاف حسین استعماری ممالک کے تحفظ میں بیٹھ کر پاکستان میں آگ لگا رہا ہے ۔ ایم کیو ایم کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں انہوں نے الیکش میں بوگس نتائح حاصل کئے ہیں اور مشرف انہیں تحفظ دے رہے ہیں ۔ اور انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر شیر افگن نیازی اور ارباب رحیم پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کراء ی جائیں کہیں انہیں ایوان صدر میں ہونے والی سازیشیں تو شامل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معنی خیز بات ہے کہ ملک قیوم نے الطاف حسین سے ملاقات کی اور پھر کراچی میں فسادات شروع ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما ملک دشمنوں کے آلہ کار ہیں اگر ان کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو یہ بھی ملک سے دشمنی ہو گی ۔ ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ شیر افگن پر ہونے والے تشدد میں جماعت اسلامی کا کوئی تعلق نہیں انہیں اس قسم کے الزامات نہیں نہیں لگانے چاہیے اس سے ان کا اپنا کیس کمزور ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں شدید بحران پیدا کیا جا رہا ہے ۔ جمہوریت کو بدنام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ حکومت اعلان مری کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ججوں کو فوری بحال کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے کسی قانون سازی یا آئین میں ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے غیر آئینی طریقے سے ججوں کو ہٹا یا تھا جو صرف ایک آرڈر سے بحال ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل جماعتوں کا اے آرڈی کے فورم سے ہمارے ساتھ وعدہ تھا کہ آئین کو 12 اکتوبر 1999 ء کی پوزیشن پر بحال کیا جائے گا ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر آئین کو کم از کم 3 نومبر 2007 ء کی پوزیشن پر واپس لے آئیں ۔قاضی حسین احمد نے کہ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی ایک انقلابی منشور کے ساتھ میدا ن میں آئے گی اور انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر قومی ہیرو ہیں انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment